Tag: imran khan security

  • تحریک انصاف نے حکومت سے عمران خان کی سیکیورٹی مانگ لی

    تحریک انصاف نے حکومت سے عمران خان کی سیکیورٹی مانگ لی

    لاہور : تحریک انصاف نے حکومت سے عمران خان کی سیکیورٹی مانگ لی اور سی سی پی اولاہور سے خط میں سیکیورٹی کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے دورہ لاہور کے لئے حکومت سے عمران خان کی سیکیورٹی مانگ لی۔

    اس حوالے سے پارٹی قیادت کی جانب سے سی سی پی او لاہور کو خط لکھ دیا گیا ، جس میں سی سی پی او سے سہہ پہر 4سے رات 10بجےتک سیکیورٹی کی درخواست کی گئی ہے۔

    خظ میں کہا گیا کہ عمران خان کل لاہور میں 4 مقامات پر ضمنی انتخاب کے سلسلے میں اجتماعات سے خطاب کریں گے۔

    یاد رہے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کل 3بجے سہ پہر لاہور پہنچیں گے، جہاں وہ پی پی 168 میں سہ پہر 4بجے ، پی پی 158 میں شام 5 بجے ، پی پی 170 میں شام 6 بجے اور پی پی 169 میں ورکر کنونشن سے خطاب کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ضمنی انتخاب والے پنجاب کے دیگر اضلاع میں بھی کنونشن کا انعقاد کیا جائےگا، چیئرمین تحریک انصاف نے بھر پور انتخابی مہم کی ہدایت جاری کر رکھی ہیں۔

  • دہشت گردی کی لہر،عمران خان کی سیکورٹی سخت

    دہشت گردی کی لہر،عمران خان کی سیکورٹی سخت

    اسلام آباد : حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کی سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے، بنی گالہ میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند حفاظت کے لئے خصوصی کمانڈوز بھی تعینات کر دیئے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کی سیکیورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے، جس کے پیشِ نظر پہلے سے موجود سکیورٹی گارڈز کے علاوہ آٹھ مزید کمانڈوز تعینات کر دیئے گئے ہیں۔

    بنی گالہ میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند ہے اور عمران خان کو پبلک مقامات پر نہ رکنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پارٹی رہنماؤں کی جانب سے عمران خان سے کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے باہر سڑک کنارے میڈیا گفتگو سے اجتناب کریں. جس کے بعد عمران خان دو روز سے پانامہ کیس کے بعد میڈیا سے گفتگو سخت سکیورٹی حصار میں بنی گالہ میں ہی کر رہے ہیں، اس دوران بھی کمانڈوز ہر طرف گہری نظر رکھ رہے ہیں۔

    اس سے قبل عمران خان پانامہ کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ آتے اور جاتے وقت سائلین اور مداحوں سمیت کارکنان کی بڑی تعداد میں گھرے رہتے تھے، جس پر پارٹی رہنماؤں کو تشویش تھی۔