Tag: Imran Khan

عمران خان نیازی پاکستانی سیاست دان, سابق کرکٹ کھلاڑی اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم ہیں اور پی ٹی آئی کے بانی بھی ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2002ء تا 2007ء اور 2013ء تا 2018ء تک پاکستان قومی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ سیاست میں قدم رکھنے سے قبل عمران خان ایک کرکٹر اور مخیر تھے۔ انھوں نے دو دہائیوں تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی اور بعد میں خدمت خلق کے منصوبے بنائے جیسے کہ شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر اور نمل کالج وغیرہ۔[10][11] عمران خان کی پیدائش لاہور میں اونچے درمیانے طبقے کے نیازی پشتون خاندان میں ہوئی، ان کے والد انجینئر اکرام اللہ خان نیازی تھے، عمران خان نے ابتدائی تعلیم ایچیسن کالج لاہور پھر رائل گرائمر اسکول ویلسٹڑ انگلینڈ اور بعد میں کیبل کالج آکسفورڈ سے حاصل کی۔ انھوں نے 13 سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کر دی تھی

اسلام آباد کی ضلعی اور سیشن عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کے نتیجے میں، اسلام آباد پولیس اور لاہور پولیس نے 14 مارچ 2023ء کو خان کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کیا۔ [69] [70] 9 مئی کو، عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیم فوجی دستوں نے گرفتار کیا تھا۔ [71] [72] یہ القادر ٹرسٹ کیس میں ان کے مبینہ کردار پر تھا، [73] [73] [74] جس کے بعد پی ٹی آئی پارٹی کے اراکین نے ملک گیر احتجاج کی کال دی تھی۔ [75] [76] ان کی گرفتاری سے مظاہرے ہوئے اور 9 مئی کے فسادات ہوئ

  • چیئرمین پی ٹی آئی نے مذاکرات ہونے کی تردید کر دی

    چیئرمین پی ٹی آئی نے مذاکرات ہونے کی تردید کر دی

    اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کسی کے ساتھ بھی مذاکرات ہونے کی تردید کر دی۔

    پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اداروں اور پارٹی کے درمیان خلا کم ہونا چاہیے ہم سے جو ہو سکتا تھا وہ ہم نے کیا، لوگوں کو سزائیں دیں اور کہیں کہ ملک چل رہا ہے تو ایسے ملک نہیں چلے گا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ شکر ادا کرنا چاہیے کہ ہم آزاد ملک میں رہ رہے ہیں، ایسا ملک جو اپنے سے پانچ گنا زیادہ طاقتور ملک سے جیت گیا ہے، ایک دوسرے کو ملزم نہ ٹھہرائیں بلکہ اتحاد کو برقرار رکھنا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان کیساتھ کسی بھی قسم کی ڈیل کی تردید کرتا ہوں، بیرسٹر گوہر

    انہوں نے کہا کہ سیاسی اختلاف رہیں گے لیکن جیلوں میں ڈالنے والا سلسلہ ختم ہونا چاہیے، آئین اور قانون کے مطابق فیصلے ہوئے تو بانی پی ٹی آئی عمران خان بری ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فی الحال کسی کے ساتھ مذاکرات نہیں ہو رہے، جنگ بھی ہو تو بلآخر مذاکرات ہی ہوتے ہیں، مذاکرات ملک اور جمہوریت کیلیے ہونے چاہئیں، عمران خان نے اسٹبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کا دروازہ کبھی بند نہیں کیا۔

    بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں دفاعی بجٹ بڑھانے کی بات آئے گی تو دیکھیں گے، حکومت اپنے لیے کوئی ریلیف نہ رکھے، عمران خان کی رہائی آئین اور قانون کے مطابق ہوگی۔

    آج وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف سے اہم ملاقات کی ہے۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ اہم ملاقات میں رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی سے مفاہمت کی بات کی جس پر بیرسٹر سیف نے کہا کہ مفاہمت پر بات ہو سکتی ہے۔

    رانا ثنا اللہ نے بیرسٹر سیف سے کہا کہ آپ کو بات سیاسی حکومت سے ہی کرنا پڑے گی۔

    گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں ہوئے ہیں، پی ٹی آئی پاکستان کی بڑی جماعت ہے بانی بڑے لیڈر ہیں یہ سختیاں اب ختم ہونی چاہیے۔

  • بانی پی ٹی آئی کے پولی گرافک ٹیسٹ کروانے سے انکار پر عظمیٰ بخاری برہم

    بانی پی ٹی آئی کے پولی گرافک ٹیسٹ کروانے سے انکار پر عظمیٰ بخاری برہم

    لاہور: بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے اڈیالہ جیل میں تیسری مربتہ پولی گرافک ٹیسٹ کروانے سے انکار پر وزیر اطلاعات و نشریات پنجاب عظمیٰ بخاری برہم ہوگئیں۔

    عظمیٰ بخاری نے اپنے بیان میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے تیسری مرتبہ پولی گرافک ٹیسٹ کروانے سے انکار کر دیا ہے، عمران خان تین دن سے پولی گرافک ٹیسٹ کرنے والی ٹیم سے چھپ رہے ہیں، کبھی بادشاہ سلامت سو کر نہیں اٹھے، کبھی کھانا کھا رہے ہیں اور کبھی ان کے وکلا نہیں آئے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ عمران خان کو آج بھی یقین نہیں ہو رہا کہ وہ سزا یافتہ مجرم اور جیل میں قید ہیں، وہ یہ جان لیں کہ یہ بنی گالہ نہیں بلکہ اڈیالہ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا پولی گرافک ٹیسٹ کسی صورت نہیں ہونے دیں گے، پی ٹی آئی

    انہوں نے کہا کہ لاہور پولیس پیچھے پیچھے جبکہ 9 مئی واقعات کا معصوم ماسٹر مائنڈ آگے آگے ہے، 9 مئی کا ماسٹرمائنڈ اپنا جھوٹ بے نقاب ہونے کے خوف سے راہ فرار اختیار کر رہا ہے، عمران خان خود عدالتی احکامات کو ماننے کیلیے تیار نہیں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی ایک بغاوت تھی ریاست کے خلاف سازش تھی، ان واقعات کے کرداروں اور سہولت کاروں کو اس کے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

    آج پھر عمران خان کے پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک سمیت وائس میچنگ ٹیسٹ کے معاملے پر لاہور پولیس کی تفتیشی ٹیم اڈیالہ جیل پہنچی جہاں بانی پی ٹی آئی نے تعاون سے انکار کیا جس کے بعد پولیس ٹیم واپس روانہ ہوگئی۔

    ٹیم کی سربراہی ڈی ایس پی آصف جاوید کر رہے ہیں، تفتیشی ٹیم میں انسپکٹر محمد اسلم، انسپکٹر محمد عالم اور انسپکٹر محمد ارحم اور پنجاب فرانزک یونٹ کے عابد ایوب شامل ہیں۔

    اس سے قبل بھی عمران خان نے 9 مئی کیسز کے سلسلے میں وکلا کی غیر موجودگی میں پولی گرافک ٹیسٹ کروانے سے انکار کر دیا تھا۔

    یاد رہے 15 مئی کو لاہور کی انسداد دہشتگرد عدالت نے عمران خان کے خلاف درخواست منظور کرتے ہوئے پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک کروانے کا حکم دیا تھا۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروائے جائیں، عدالت نے 12 مقدمات میں ان کے ٹیسٹوں کی اجازت دی تھی۔

    بعد ازاں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 26مئی تک بانی پی ٹی آئی کا پولی گرافک، فوٹو گرامیٹک اور واٹس ایپ میچنگ ٹیسٹ مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

  • رانا ثنا اللہ کی بیرسٹر سیف سے اہم ملاقات، دونوں میں کیا بات چیت ہوئی؟

    رانا ثنا اللہ کی بیرسٹر سیف سے اہم ملاقات، دونوں میں کیا بات چیت ہوئی؟

    وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف سے اہم ملاقات کی ہے۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ اہم ملاقات میں رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی سے مفاہمت کی بات کی جس پر بیرسٹر سیف نے کہا کہ مفاہمت پر بات ہو سکتی ہے۔

    رانا ثنا اللہ نے بیرسٹر سیف سے کہا کہ آپ کو بات سیاسی حکومت سے ہی کرنا پڑے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: سابق گورنر نے عمران خان کے زوال کی بڑی وجہ بتا دی

    گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں ہوئے ہیں، پی ٹی آئی پاکستان کی بڑی جماعت ہے بانی بڑے لیڈر ہیں یہ سختیاں اب ختم ہونی چاہیے۔

    اس سے قبل بیرسٹر گوہر نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی مذاکرات کی پیشکش پر بانی چیئرمین عمران خان سے مشاورت جاری ہے۔

    یاد رہے کہ پچھلے دنوں قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کو قومی مذاکرات میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی۔

    بیرسٹر گوہر نے بتایا تھا کہ عمران خان سے جو گفتگو ہوئی اسے پبلک نہیں کروں گا، کور کمیٹی کی چیزیں بھی لیک نہیں ہونی چاہئیں، پارٹی اور کارکنوں سمیت سب سے کہتا ہوں کہ اسپوائلر کا کردار ادا نہ کریں، جن کو چیزوں کا علم نہیں وہ نہ بولیں، باقاعدہ بات چیت کا آغاز ابھی تک کہیں نہیں ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اچھی خبریں آنی چاہئیں اب ملک میں بھی سیاسی سیز فائر ہونا چاہیے، عمران خان اور بشریٰ بی بی نا حق سیاسی بنیادوں پر جیل میں ہیں، میڈیا سے کچھ نہیں چھپائیں گے لیکن ڈیل بھی نہیں ہوگی۔

    ’ایک دو دنوں میں چیزیں کلیئر ہو جائیں گی۔ احتجاج ہمیشہ سیاسی جماعتیں کرتی ہیں اس آپشن کو آف دی ٹیبل نہیں رکھا تھا۔ پاکستان کیلیے ہر وقت سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر ساتھ ہوں گے۔‘

  • بانی نے کہا اسٹیبلشمنٹ کیساتھ مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں ہوئے: بیرسٹر گوہر

    بانی نے کہا اسٹیبلشمنٹ کیساتھ مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں ہوئے: بیرسٹر گوہر

    اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا اسٹیبلشمنٹ کیساتھ مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پی ٹی آئی اپنی افواج کے ساتھ کھڑی رہی اور ہمیشہ ساتھ دیا ہے، جنگ کی فضا اب بھی موجود ہے اللہ نے پاکستان اور افواج کو کامیابی سے نوازا ہے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 1971 ہو یا 1965 ان دونوں جنگوں سے یہ جنگ زیادہ خطرناک تھی، دونوں ممالک نیوکلیئر پاور ہیں پاکستان کو کامیابی  ملنا اعزاز کی بات ہے۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پوری قوم اتحاد قائم کرے اور متحد رہے اور اگر بھارت نے دوبارہ کچھ کیا تو پوری قوم ملکر جواب دے گی۔

    بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کیساتھ مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں ہوئے ہیں، پی ٹی آئی پاکستان کی بڑی جماعت ہے بانی بڑے لیڈر ہیں یہ سختیاں اب ختم ہونی چاہیے۔

    https://urdu.arynews.tv/pti-on-government-formation-of-negotiation-committee/

  • عارف علوی اور اہل خانہ کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے

    عارف علوی اور اہل خانہ کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے

    کراچی: سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور ان کے اہل خانہ کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے پر سندھ ہائیکورٹ نے فریقین سے جواب طلب کر لیا۔

    سندھ ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران عارف علوی کے وکیل نے بتایا کہ سابق صدر مملکت، اہلیہ اور بچوں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں، ایف آئی اے نے انکوائری کی بنیاد پر پوری فیملی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے۔

    عدالت نے ریماکس دیے کہ فریقین کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیتے ہیں۔ اس پر وکیل نے کہا کہ پوری فیملی کے اکاؤنٹس منجمد کرنے سے روز مرہ کے اخراجات پورے کرنے مشکل ہوگئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی کا کلینک ڈی سیل

    عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کو بھی تو فیس کی ادائیگی کی گئی ہوگی۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ یہ کیس بغیر فیس کے لڑ رہا ہوں۔

    عدالت نے کہا کہ فریقین کے جواب آنے دیں پھر دیکھتے ہیں۔ سندھ ہائیکورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 5 جون کو جواب طلب کر لیا۔

    جنوری 2025 میں سابق صدر مملکت عارف علوی کے خلاف دہشتگردی کا ایک اور مقدمہ درج کیا گیا تھا جبکہ انہوں نے مقدمات کی تفصیلات طلب کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔

    پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے ہائیکورٹ میں رپورٹ پیش کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ سال 2018 میں جلاؤ گھیراؤ اور ہنگامہ آرائی پر سول لائنز تھانے میں مقدمہ درج ہے تاہم ایف آئی اے میں ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہے۔

    سابق صدر نے مقدمات کی تفصیلات طلب کرنے کی درخواست دائر کی تھی جبکہ عدالت نے وفاق سے بھی مقدمات کی تفصیلات طلب کر لی تھی۔

    عدالت نے سابق صدر کو میانوالی سمیت مختلف مقدمات میں گرفتاری سے روک رکھا تھا۔

  • 9 مئی کیسز: بانی پی ٹی آئی کا پولی گرافک ٹیسٹ کروانے سے انکار

    9 مئی کیسز: بانی پی ٹی آئی کا پولی گرافک ٹیسٹ کروانے سے انکار

    راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں قید بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 9 مئی کیسز کے سلسلے میں پولی گرافک ٹیسٹ کروانے سے انکار کر دیا۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ عمران خان نے وکلا کی غیر موجود گی میں پولی گرافک ٹیسٹ کیلیے شامل تفتیش ہونے سے انکار کیا، جیل عملہ جب بانی پی ٹی آئی کو سیل میں بلانے کیلیے گیا لیکن وہ نہ آئے۔

    لاہور پولیس کی تفتیشی ٹیم ڈی ایس پی آصف جاوید کی سربراہی میں اڈیالہ جیل پہنچی تھی، ٹیم میں انسپکٹر محمد اسلم، انسپکٹر محمد عالم اور انسپکٹر محمد ارحم شامل تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا پولی گرافک ٹیسٹ کسی صورت نہیں ہونے دیں گے، شیخ وقاص اکرم

    پنجاب فرانزک یونٹ کے عابد ایوب بھی تفتیشی ٹیم میں شامل تھے۔

    15 مئی کو لاہور کی انسداد دہشتگرد عدالت نے عمران خان کے خلاف درخواست منظور کرتے ہوئے پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک کروانے کا حکم دیا تھا۔

    اے ٹی سی عدالت کے جج منظر علی گل نے 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ کے 12 مقدمات میں عمران خان سے تفتیش کے معاملے پر کیس کی سماعت کی تھی اور وکلا کے دلائل کے بعد پراسیکیوشن کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا تھا۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروائے جائیں، عدالت نے 12 مقدمات میں ان کے ٹیسٹوں کی اجازت دی تھی۔

    عدالت نے کہا تھا کہ 12 روز کے اندر جیل میں ملزم سے ملاقات کر کے تمام ٹیسٹ کیے جائیں، استغاثہ کی درخواست پر آڈیو میچنگ ٹیسٹ کی بھی اجازت دے دی گئی تھی۔

  • 26 نومبر کے مقدمات میں بشریٰ بی بی کی ضمانت میں توسیع

    26 نومبر کے مقدمات میں بشریٰ بی بی کی ضمانت میں توسیع

    راولپنڈی: انسداد دہشتگردی عدالت نے سابق خاتون اوآل بشریٰ بی بی کی 26 نومبر کے 29 مقدمات میں ضمانت میں توسیع کر دی۔

    بشریٰ بی بی کے خلاف 26 نومبر کے 29 مقدمات کی سماعت جج امجد علی شاہ نے کی۔ ملزمہ کے خلاف راولپنڈی، ٹیکسلا اور اٹک میں مقدمات درج ہیں۔

    عدالت نے بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں 12 جون 2025 تک توسیع کی۔ دوران سماعت ملزمہ کی جانب سے معروف قانون دان محمد فیصل ملک عدالت میں پیش ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں: 26 نومبر احتجاج کیس میں بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور

    فروری میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 نومبر کے مقدمات میں گرفتار تمام پی ٹی آئی ورکرز کو فوری رہا کرنے کا حکم دیا تھا، عدالت نے ایک سو بیس کارکنوں کی ضمانتیں منظور کی تھی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے گرفتار ملزمان کو بیس ہزار کے ضمانتی مچلکے اور بیان حلفی جمع کروانے کا بھی حکم دیا تھا۔

    قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف نے ضمانتیں منظور کیں اور فوری رہا کرنے کا حکم دیا۔ قائم مقام چیف جسٹس نے ہدایت کی تھی کہ بیان حلفی دیں کہ آئندہ ایسا جرم نہیں کریں گے۔

    خیال رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے 26 نومبر کو احتجاج کے دوران پولیس نے متعدد کارکنوں کو حراست میں لیا تھا جن کی رہائی کیلیے عدالت سے رجوع کیا گیا تھا۔

  • علیمہ خانم اور علی امین گنڈا پور میں تلخیاں ختم

    علیمہ خانم اور علی امین گنڈا پور میں تلخیاں ختم

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان اور خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے درمیان اختلافات ختم کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کا اسلام آباد میں اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنیں، وکیل اور گنڈا پور نے شرکت کی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں علیمہ خان اور علی امین گنڈا پور کے درمیان موجود تلخیاں ختم کروا دی گئیں، علیمہ خان نے کہا ہم سیاست میں نہیں ہیں لیکن ہمارا بھائی جیل میں ہے اس کیلئے آواز اٹھائیں گے۔

    ذرائع نے کہا کہ اجلاس میں پارٹی اختلافات ختم کرتے ہوئے بانی کی رہائی کے لیے مہم تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اجلاس میں بانی پی ٹی آئی کے کیسز کی قانونی صورتحال پر بھی بریفنگ دی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں بانی کے مقدمہ کی سماعت پر تمام پارلیمنٹیرین کو عدالت پہنچنے کی ہدایت کی گئی جبکہ بدھ کے روز الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج و علامتی دھرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق تحریک انصاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے الیکشن کمیشن تک مارچ کرے گی، الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج میں مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ اور نئے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا مطالبہ کیا جائے گا۔

    پارٹی اجلاس میں تحریک انصاف کے ایم این ایز، ایم پی ایز اور ٹکٹ ہولڈرز کو مارچ میں شرکت کی ہدایت کی گئی ہے، مارچ میں شرکت نہ کرنے والے افراد کو شوکاز نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • بانی پی ٹی آئی کیخلاف ہرجانہ کیس: وزیر اعظم کے فقرے پر عدالت میں قہقہے گونج اٹھے

    بانی پی ٹی آئی کیخلاف ہرجانہ کیس: وزیر اعظم کے فقرے پر عدالت میں قہقہے گونج اٹھے

    لاہور: سیشن عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف وزیر اعظم شہباز شریف کے 10 ارب روپے ہرجانہ کیس کی سماعت 24 مئی 2025 تک ملتوی کر دی۔

    10 ارب روپے ہرجانہ کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج یلمازغنی نے کی، وزیر اعظم شہباز شریف بذریعہ ویڈیو لنک عدالت میں پیش ہوئے جہاں عمران خان کے وکیل ایڈووکیٹ محمد حسین نے ان پر جرح کی جبکہ مزید جرح آئندہ سماعت پر ہوگی۔

    عدالت میں عمران خان وکیل نے پوچھا کہ کیا یہ درست ہے کہ دعوے میں پانامہ کیس میں ڈیل کی آفر شہباز شریف کو کیے جانے کا ذکر نہیں ہے؟ وزیر اعظم نے جواب دیا کہ یہ درست ہے کہ اس دعوے میں مجھے براہ راست بانی پی ٹی آئی کی جانب سے 10 ارب روپے کی آفر کا ذکر نہیں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان کیخلاف 10 ارب ہرجانے کے کیس میں وزیر اعظم پیش نہ ہو سکے

    وکیل نے پوچھا کیا کہ یہ درست ہے کہ نواز شریف نے براہ راست عمران خان کے خلاف ہرجانے کا کوئی دعویٰ نہیں کیا؟ شہباز شریف نے جواب دیا کہ بانی پی ٹی آئی نے الزام لگایا کہ نواز شریف نے اپنے بھائی کے ذریعے 10 ارب روپے رشوت کی پیشکش کی، جس وقت پیشکش کی گئی تب عباس شریف انتقال کر گئے تھے اور ہم صرف 2 بھائی ہی حیات تھے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے ٹی وی پروگرام میں نواز شریف اور شہباز شریف کے کسی رشتہ دار کے نام کا بھی ذکر نہیں ہے۔

    جسٹس ملک قیوم کی آڈیو ریکارڈنگ کا سوال پوچھنے پر وزیر اعظم کے وکیل مصطفیٰ رمدے نے اعتراض اٹھایا کہ وکیل نے یہ سوال بانی پی ٹی آئی کے جواب دعویٰ میں سے پوچھا ہے، سپریم کورٹ اور لاہور ہائیکورٹ عمران خان کا جواب دعویٰ کا حق ختم کر چکے ہیں۔

    مصطفیٰ رمدے نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کے بعد بانی پی ٹی آئی کے جواب دعویٰ میں سے سوال نہیں پوچھا جا سکتا ہے، جسٹس ملک قیوم اور شہباز شریف کی آڈیو ریکارڈنگ کا سوال اسکینڈ لائز کرنے کا اقدام ہے۔

    عمران خان کے وکیل نے دریافت کیا کہ کیا یہ درست ہے کہ اینکر کے سوال میں بھی آفر کے وقت شہباز شریف کے نام کا کوئی ذکر نہیں؟ اس پر وزیر اعظم نے کہا کہ یہ درست ہے اینکر کے سوال کے جواب میں بھی بانی پی ٹی آئی نے شہباز شریف کی کوئی بات نہیں کی۔

    وکیل نے پوچھا کیا یہ درست ہے اینکر کو دیے گئے جواب میں بانی پی ٹی آئی 10 ارب روپے کی آفر سے انکاری ہوگئے؟ شہباز شریف نے جواب دیا کہ مجھے معلوم نہیں ہے کہ عمران خان انکاری ہوئے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے میرا نام نہیں لیا لیکن اشارہ واضح طور پر میری ہی طرف تھا۔

    وزیر اعظم نے عدالت کی اجازت سے ایک فقرہ کہا کہ ’ساری رات روندی رئی تے مریا کوئی وی نا‘، اس پر عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔

  • شاہ محمود قریشی دل میں تکلیف کے باعث جیل سے پی آئی سی منتقل

    شاہ محمود قریشی دل میں تکلیف کے باعث جیل سے پی آئی سی منتقل

    لاہور: رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شاہ محمود قریشی کو دل میں تکلیف کے باعث کوٹ لکھپت جیل سے پنجاب اسٹی ٹیوٹ آف کارڈیولوجی (پی آئی سی) منتقل کر دیا گیا۔

    شاہ محمود قریشی کے وکیل رانا مدثر ایڈووکیٹ نے بتایا کہ سابق وزیر خارجہ کو چیک اپ کیلیے پی آئی سی لایا گیا ہے جہاں ان کے مختلف ٹیسٹ جا رہے ہیں۔

    رانا مدثر ایڈووکیٹ نے بتایا کہ فجر کی نماز کے بعد سابق وزیر خارجہ کو اچانک دل میں تکلیف ہوئی، ان کا جیل ڈاکٹرز نے چیک اپ کیا، جیل انتظامیہ کی جانب سے ان کے اہل خانہ کو بھی اطلاع دی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں: آج جو ہمیں ہتھکڑیاں لگا رہے ہیں کل یہ ہمیں سیلوٹ کریں گے، شاہ محمود قریشی

    شاہ محمود قریشی اس وقت 9 مئی کے مقدمات میں کوٹ لکھپت جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں، اس سے قبل وہ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بھی قید رہے ہیں۔

    دسمبر 2024 میں 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں شاہ محمود قریشی، علی امین گنڈا پور سمیت 14 ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

    عدالت نے جن ملزمان پر فرد جرم عائد کی ان میں لطاسب ستی، عمر تنویر بٹ، شبلی فراز، کنوزل شوزب، تیمور مسعود، سعد علی خان، سکندر زیب، زوہیب آفریدی، فہد مسعود، راجا ناصر محفوظ بھی شامل ہیں۔

    انسداد دہشتگردی عدالت میں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔ جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کی تھی جبکہ مزید 6 ملزمان پر فرد جرم لگانا باقی تھی۔

    شاہ محمود قریشی کی پی ٹی آئی قیادت سے اپیل

    اپریل میں سابق وزیر خارجہ نے جیل سے باہر موجود پی ٹی آئی کی پارٹی قیادت سے اپیل کی تھی کہ ہماری جماعت کی جو قیادت جیل سے باہر ہے وہ باہمی اتفاق اور حسن سلوک برقرار رکھیں۔

    انہوں نے قیادت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو جیل میں پڑے ہیں وہ آپ کی طرف دیکھ رہیں ہیں، آپ سے استدعا ہے جیل والوں کیلیے اقدامات کریں، قیادت جو ایک دوسرے کیخلاف بیان بازی کر رہی ہے اس سے جو جیلوں میں ہیں ان کے دل جلتے ہیں۔

    انہوں نے اس بات کو بھی دہرایا تھا کہ میرے خلاف جو مقدمات بنے ہیں ان میں ایک ہی الزام ہےجبکہ میں کسی سازش، توڑ پھوڑ یا شر انگیزی کے واقعہ میں موجود نہیں تھا۔