Tag: Imran Khan

عمران خان نیازی پاکستانی سیاست دان, سابق کرکٹ کھلاڑی اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم ہیں اور پی ٹی آئی کے بانی بھی ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2002ء تا 2007ء اور 2013ء تا 2018ء تک پاکستان قومی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ سیاست میں قدم رکھنے سے قبل عمران خان ایک کرکٹر اور مخیر تھے۔ انھوں نے دو دہائیوں تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی اور بعد میں خدمت خلق کے منصوبے بنائے جیسے کہ شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر اور نمل کالج وغیرہ۔[10][11] عمران خان کی پیدائش لاہور میں اونچے درمیانے طبقے کے نیازی پشتون خاندان میں ہوئی، ان کے والد انجینئر اکرام اللہ خان نیازی تھے، عمران خان نے ابتدائی تعلیم ایچیسن کالج لاہور پھر رائل گرائمر اسکول ویلسٹڑ انگلینڈ اور بعد میں کیبل کالج آکسفورڈ سے حاصل کی۔ انھوں نے 13 سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کر دی تھی

اسلام آباد کی ضلعی اور سیشن عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کے نتیجے میں، اسلام آباد پولیس اور لاہور پولیس نے 14 مارچ 2023ء کو خان کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کیا۔ [69] [70] 9 مئی کو، عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیم فوجی دستوں نے گرفتار کیا تھا۔ [71] [72] یہ القادر ٹرسٹ کیس میں ان کے مبینہ کردار پر تھا، [73] [73] [74] جس کے بعد پی ٹی آئی پارٹی کے اراکین نے ملک گیر احتجاج کی کال دی تھی۔ [75] [76] ان کی گرفتاری سے مظاہرے ہوئے اور 9 مئی کے فسادات ہوئ

  • مجھے بانی سے نہ ملنے دیا تو وزیراعلیٰ پنجاب بھی کے پی میں اپنے گھر نہیں جا سکتیں، گنڈاپور

    مجھے بانی سے نہ ملنے دیا تو وزیراعلیٰ پنجاب بھی کے پی میں اپنے گھر نہیں جا سکتیں، گنڈاپور

    وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ اگر مجھے بانی پی ٹی آئی سے نہ ملنے دیا تو پھر وزیراعلیٰ پنجاب بھی کے پی میں اپنےگھر نہیں جا سکتیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور آج اڈیالہ جیل میں تحریک انصاف کے بانی عمران خان سے ملاقات کے لیے پہنچے تو پولیس نے انہیں روکا اس موقع پر ان کی تلخ کلامی بھی ہوئی۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عدالت نے توہین عدالت کیس میں عمران خان سے ملاقات کی اجازت دی ہے۔ اگر انہیں اپنی پارٹی کے بانی سے نہیں ملنے دیا گیا تو وہ دوبارہ توہین عدالت کی درخواست دائر کریں گے۔

    وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے مجھے ملاقات کے لیے پیغام دیا تھا۔ میں سب کام چھوڑ کر ان سے ملاقات کے لیے آیا ہوں اور انسے سب سےکم میری ملاقاتیں کرائی جاتی ہیں۔

    انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر مجھے عمران خان نے ملنے نہیں دیا گیا تو پھر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی خیبر پختونخوا میں اپنے گھر نہیں جا سکتیں۔

    اس سے قبل جب وزیراعلیٰ کے پی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچے تو انہیں پولیس نے روکا جس پر ان کی تلخ کلامی بھی ہوئی۔

    https://urdu.arynews.tv/cm-kp-ali-amins-bitter-words-with-the-police-adyala-jail/

  • 190 ملیں پاؤنڈ کیس: ملزمان کی سزا معطلی کی درخواستوں پر اعتراضات دور

    190 ملیں پاؤنڈ کیس: ملزمان کی سزا معطلی کی درخواستوں پر اعتراضات دور

    اسلام آباد: 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کر دیے گئے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے آفس اعتراضات دور کرتے ہوئے ڈائری نمبر لگانے کی ہدایت کی۔ قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف پر مشتمل بینچ نے سماعت کی۔

    سزا معطلی درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ سماعت کی گئی جس میں پٹیشنرز کی جانب سے وکلا پیش ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلیں سماعت کیلیے مقرر

    وکیل نے کہا کہ رجسٹرار آفس نے جو اعتراض لگایا یہ کبھی پہلے نہیں دیکھا، سزا معطلی اور ضمانت کی اپیلوں پر ایسے اعتراضات اسلام آباد، لاہور یا کسی ہائیکورٹ میں نہیں ہوتے۔

    قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ نمبر لگ جائے تو پھر ہی اپیلیں مقرر کریں گے۔ عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔

    یکم مئی کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں 14 سال قید کی سزا کے خلاف عمران خان کی اپیل کی سماعت رواں سال نہ کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

    رجسٹرار آفس نے عمران خان کی اپیل مقرر کرنے کے حوالے سے تحریری رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی تھی۔ تحریری رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا کے خلاف بانی پی ٹی آئی کی اپیل اس سال مقرر ہونے کا کوئی امکان نہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز اور اپیلوں کو نمٹایا جائے گا، اس وقت سزا یافتہ مجرموں کی 279 اپیلیں زیرِ التوا ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ میں سزا کیخلاف اپیلیں صرف اپنے نمبر پر ہی سماعت کیلئےمقرر ہوں گی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ سزائے موت کیخلاف 63 اور عمر قید کی سزا کے خلاف 73 اپیلیں زیر التوا ہیں، سات سال سے زائد قید کی 88 جبکہ سات سال سے کم قید کی 55 اپیلیں زیر التوا ہیں، سزائے موت کے خلاف سب سے پرانی زیر التوا اپیل 2017 کی ہے اور اپیلیں دائر ہونے کے بعد اپنی اپنی باری پر مقرر ہوتی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی 14 سال قید کی سزا کے خلاف اپیل 31 جنوری 2025 کو دائر کی گئی تھی جو ابھی موشن اسٹیج پر ہے۔

    تحریری رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی اس لیے نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کی ڈائریکشنز کے مطابق 2025 میں مقرر ہونے کا امکان نہیں ہے۔

  • علی امین گنڈاپور نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی

    علی امین گنڈاپور نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی

    اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے ملاقات نہ کروانے پر عدالت سے رجوع کر لیا۔

    علی امین گنڈاپور نے وکیل راجہ ظہور الحسن کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عدالتی احکامات کے باوجود صوبے کے وزیر اعلیٰ کو اپنے لیڈر عمران خان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی، عدالتی حکم عدولی پر فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی مقدمات میں درخواست ضمانت سماعت کیلیے مقرر

    علی امین گنڈاپور نے درخواست میں جیل سپرنٹنڈنٹ، سیکرٹری داخلہ پنجاب اور آئی جی جیل خانہ جات کو فریق بنایا۔

    30 اپریل کو چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ موجودہ حالات میں عمران خان سے ملاقات نہ کروانا مناسب نہیں ہے۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود بانی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات نہیں کروائی جا رہی، ملاقات نہ کروانے پر ہم دوبارہ عدالت جائیں گے۔

    اس بیان سے چند روز قبل چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ منگل کو عمران خان سے فیملی اور وکلا کی ملاقات ہونے کی امید ہے۔

    بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر سے ملاقات ہوئی جس میں ہم نے اپنی تمام گزارشات ان کے سامنے رکھی ہیں، علیمہ خانم نے تفصیل سے فیملی ملاقاتوں سے متعلق بتایا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کو بتایا کہ کتنے عرصے سے ملاقات نہیں ہو رہی، عمران خان سے ملاقات کروانے کیلیے قائم مقام چیف جسٹس کو استدعا کی ہے، ان سے ملاقات کے بعد ایک امید پیدا ہوگئی ہے، توقع ہے منگل کو فیملی اور وکلا کی عمران خان سے ملاقات ہو جائے۔

  • رافیل طیارے اڑانے کیلئے دل گردہ چاہیے، خواجہ آصف

    رافیل طیارے اڑانے کیلئے دل گردہ چاہیے، خواجہ آصف

    اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارتی پائلٹ تو چائے پی کرچلے جاتے ہیں، رافیل طیارے اڑانے کیلئے دل گردہ بھی تو چاہیے۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں کہی، انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں جعفرایکسپریس حملے کے ثبوت بھی پیش کریں گے۔

    وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے اب بھی جنگ کا خطرہ موجود ہے لیکن رافیل طیارے اڑانے کیلئے دل گردہ بھی تو چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی پائلٹ تو چائے پی کر واپس چلے جاتے ہیں، پاک بھارت کشیدگی کا حل پہلگام واقعے کی آزادانہ تحقیقات میں ہے۔

    وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ آج کے اجلاس کا مقصد سیاسی جماعتوں سے تجاویز لینا تھا، قومی یکجہتی کے اظہار کو بانی پی ٹی آئی کی شرکت سے مشروط کرنا کوتاہ اندیشی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بات حب الوطنی کو مشروط کرنے کے مترادف ہے، قومی مسئلے کو بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے جوڑنا حب الوطنی نہیں ہے۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ پلواما واقعے کے وقت ہماری قیادت بھی بانی پی ٹی آئی کی فرمائش پر قید تھی،
    جیلوں سے باہر موجود قیادت نے بانی پی ٹی آئی کی بلائی گئی بریفنگ میں شرکت کی تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے اس بریفنگ میں ہمارے ساتھ بیٹھنے سے انکار کیا، ہم نے کبھی قومی اتحاد میں رخنہ نہیں ڈالا۔

    وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ وطن اور اس کی سلامتی شخصیات اور لیڈر شپ سے زیادہ اہم ہے، پاکستان کو تاقیامت دوام ہے،ان شااللہ۔

    خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ بڑے بڑے محترم لیڈر آئے اور اس دنیا سے رخصت ہوگئے، لیڈر اپنی یادیں چھوڑ جاتے ہیں اور قومیں زندہ رہتی ہیں۔

  • بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی مقدمات میں درخواست ضمانت سماعت کیلیے مقرر

    بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی مقدمات میں درخواست ضمانت سماعت کیلیے مقرر

    لاہور: بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں درخواست ضمانت سماعت کیلیے مقرر کر دی گئی۔

    لاہور ہائیکورٹ کا 2 رکنی بینچ عمران خان کی درخواست پر 8 مئی کو سماعت کرے گا، جسٹس سید شہباز علی رضوی اور جسٹس طارق محمود باجوہ بینچ میں شامل ہیں۔

    عمران خان کے وکیل کے دلائل مکمل ہو چکے ہیں جبکہ اسپیشل پراسیکیوٹر دیں گے۔ بانی پی ٹی آئی نے جناح ہاؤس حملہ سمیت دیگر کیسز میں ضمانت کیلیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور شیر افضل مروت کی دھاندلی کیخلاف درخواستیں سماعت کیلیے منظور

    29 اپریل کو عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کرنے والا دو رکنی بینچ تحلیل ہوگیا تھا جس میں جسٹس سید شہباز علی رضوی اور جسٹس طارق سلیم شیخ شامل تھے۔

    عمران خان نے 11 جنوری 2025 کو جناح ہاؤس حملہ سمیت 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کیلیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    بانی پی ٹی آئی نے بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے جناح ہاؤس حملہ سمیت دیگر مقدمات میں درخواست ضمانت دائر کی تھیں جن میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ 9 مئی کو عمران خان اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھے، واقعات میں ان کا کوئی کردار نہیں مگر سازش کا الزام لگا اور مقدمات میں نامزد کیا گیا۔

    درخواستوں میں کہا گیا تھا کہ عمران خان 2 برس سے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں، ان کے خلاف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے، ماتحت عدالت نے بھی حقائق کو نظر انداز کر کے ضمانتیں مسترد کیں۔

    اس میں استدعا کی گئی تھی کہ 8 مقدمات میں رہائی کیلیے ضمانت کی درخواستیں منظور کی جائے۔

    اس سے قبل سابق وزیر اعظم نے ضمانت کیلیے انسداد دہشتگردی عدالت سے رجوع کیا تھا، بعد ازاں انسداد دہشتگردی عدالت نے 12 مقدمات میں سے 4 مقدمات میں ضمانت منظور کی تھی اور 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں تھیں۔

  • بانی پی ٹی آئی اور شیر افضل مروت کی دھاندلی کیخلاف درخواستیں سماعت کیلیے منظور

    بانی پی ٹی آئی اور شیر افضل مروت کی دھاندلی کیخلاف درخواستیں سماعت کیلیے منظور

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور شیر افضل مروت کی دھاندلی کے خلاف درخواستیں سماعت کیلیے منظور مقرر کر دیں۔

    سپریم کورٹ نے درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کرتے ہوئے درخواستوں کو نمبر لگانے کا حکم دے دیا۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ آئندہ سماعت پر وکلا تیاری کر کے پیش ہوں۔

    اس پر وکیل شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ انتظامی سائیڈ پر جوڈیشل اعتراضات کا کوئی جواز نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: عام انتخابات میں دھاندلی پر الیکشن ٹریبونل میں پہلی پٹیشن دائر

    وکیل شیر افضل مروت کی استدعا منظور کرتے ہوئے جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

    مارچ 2024 میں عمران خان نے 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات میں دھاندلی کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے درخواست دائر کی تھی جس میں عدالت عظمیٰ سے جوڈیشل کمیشن بنا کر اس کی تحقیقات کرنے کی استدعا کی گئی۔

    عمران خان نے یہ درخواست سینیئر وکیل حامد خان کی معرفت دائر کی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ 8 فروری کے الیکشن میں جیتنے والوں کو فراڈ نتائج سے ہرانے کی تحقیقات کی جائیں اور دھاندلی کی تحقیقات کیلیے سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل ایسا کمیشن بنایا جائے جو کوئی تعصب نہ رکھتا ہو۔

    درخواست میں عدالت عظمیٰ سے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ آنے تک وفاق اور پنجاب میں حکومتوں کی تشکیل کو معطل کرنے کی استدعا بھی کی گئی تھی۔

  • اعجاز چوہدری کی ضمانت منظور

    اعجاز چوہدری کی ضمانت منظور

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سینیٹر و رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اعجاز چوہدری کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں ایک لاکھ روپے کے مچلکے ٹرائل کورٹ میں جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

    سپریم کورٹ کے جج جسٹس نعیم اختر افغان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ اسپیشل پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ اعجاز چوہدری نے لوگوں کو اکسایا اور سازش کا بھی حصہ رہے۔

    جسٹس نعیم اختر افغان نے کاہ کہ اعجاز چوہدری کے خلاف کیس اتنا ہی مضبوط تھا تو فوجی عدالت میں لے جاتے، ویسے بھی تو 600 لوگ فوجی عدالتوں میں لے کر گئے ہی ہیں، ضمانت کو بطور سزا استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

    یہ بھی پڑھیں: اعجاز چوہدری دل کی تکلیف کے باعث اسپتال منتقل

    اس موقع پر وکیل پی ٹی آئی سینیٹر نے کہا کہ میرے مؤکل 11 مئی 2023 سے گرفتار ہیں۔

    فروری 2024 میں لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کو گاڑیاں اور تھانہ شادمان جلانے کے مقدمات میں یاسمین راشد، محمود الرشید اور اعجاز چوہدری پر فرد جرم عائد کی تھی۔

    انسداد دہشتگردی عدالت میں 9 مئی کو پولیس گاڑیاں اور تھانہ شادمان جلانے کے کیس کی سماعت ہوئی تھی۔ جب یاسمین راشد، محمود الرشید، اعجاز چوہدری و دیگر پر فرد جرم عائد کی گئی تھی تو ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔

    عدالت نے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے گواہ شہادت کیلیے طلب کرتے ہوئے مقدمے کا ٹرائل جیل میں کرنے کا حکم دیا تھا۔ تھانہ سرور روڈ میں پی ٹی آئی رہنماؤں و و دیگر کے خلاف مقدمہ درج ہے۔

  • 190 ملین پاؤنڈ کیس اپیلوں سے متعلق بڑی پیش رفت

    190 ملین پاؤنڈ کیس اپیلوں سے متعلق بڑی پیش رفت

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کے القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں 14 سال قید کی سزا کے خلاف عمران خان کی اپیل کی سماعت رواں سال نہ کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رجسٹرار آفس نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اپیل مقرر کرنے کے حوالے سے تحریری رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی ہے۔

    تحریری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا کے خلاف بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اپیل اس سال مقرر ہونے کا کوئی امکان نہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز اور اپیلوں کو نمٹایا جائے گا، اس وقت سزا یافتہ مجرموں کی 279 اپیلیں زیرِ التوا ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ میں سزا کیخلاف اپیلیں صرف اپنے نمبر پر ہی سماعت کیلئےمقرر ہوں گی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ سزائے موت کیخلاف 63 اور عمر قید کی سزا کے خلاف 73 اپیلیں زیر التوا ہیں، سات سال سے زائد قید کی 88 جبکہ سات سال سے کم قید کی 55 اپیلیں زیر التوا ہیں، سزائے موت کے خلاف سب سے پرانی زیر التوا اپیل 2017 کی ہے اور اپیلیں دائر ہونے کے بعد اپنی اپنی باری پر مقرر ہوتی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی 14 سال قید کی سزا کے خلاف اپیل 31 جنوری 2025 کو دائر کی گئی تھی جو ابھی موشن اسٹیج پر ہے۔

    تحریری رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی اس لیے نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کی ڈائریکشنز کے مطابق 2025 میں مقرر ہونے کا امکان نہیں ہے۔

  • موجودہ حالات میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانا مناسب نہیں، بیرسٹر گوہر

    موجودہ حالات میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانا مناسب نہیں، بیرسٹر گوہر

    اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں بانی سے ملاقات نہ کروانا مناسب نہیں ہے۔

    بیرسٹر گوہر نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت سیکولرازم ہونے کا کا ڈھونگ رچا رہا ہے، 1947 سے اب تک وہ پاکستان کو دھمکیوں اور الزامات کے سوا کچھ نہ دے سکا، انڈیا کا مقابلہ کرنے کیلیے پوری قوم کو متحد ہے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کو ہمیشہ بھرپور جواب دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں سب جماعتوں اور قوم کو یکجا کر کے بھارت کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: منگل کو بانی پی ٹی آئی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات ہونے کی امید ہے، بیرسٹر گوہر

    عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بارے میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود بانی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات نہیں کروائی جا رہی، ملاقات نہ کروانے پر ہم دوبارہ عدالت جائیں گے۔

    گزشتہ روز وکلا فیصل چوہدری، محمود جوئیہ، عثمان گل، ہارون نواز، ظہیر عباس کو اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی اجازت ملی تھی تاہم بیرسٹر گوہر، سلمان صفدر اور ابو زر سلمان نیازی، نعیم پنجوتھا، نیاز اللہ نیازی کو اجازت نہیں ملی تھی۔

    اس سے چند روز قبل چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ منگل کو عمران خان سے فیملی اور وکلا کی ملاقات ہونے کی امید ہے۔

    بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر سے ملاقات ہوئی جس میں ہم نے اپنی تمام گزارشات ان کے سامنے رکھی ہیں، علیمہ خانم نے تفصیل سے فیملی ملاقاتوں سے متعلق بتایا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کو بتایا کہ کتنے عرصے سے ملاقات نہیں ہو رہی، عمران خان سے ملاقات کروانے کیلیے قائم مقام چیف جسٹس کو استدعا کی ہے، ان سے ملاقات کے بعد ایک امید پیدا ہوگئی ہے، توقع ہے منگل کو فیملی اور وکلا کی عمران خان سے ملاقات ہو جائے۔

  • بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کرنے والا بینچ تحلیل

    بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کرنے والا بینچ تحلیل

    لاہور: بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کرنے والا دو رکنی بینچ تحلیل ہوگیا۔

    لاہور ہائیکورٹ کا 2 رکنی بینچ جسٹس سید شہباز علی رضوی اور جسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل تھا تاہم اب جسٹس طارق محمود باجوہ نئے 2 رکنی بینچ میں شامل ہیں۔

    جسٹس شہباز علی رضوی کی سربراہی میں نیا بینچ انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلوں کے خلاف 5 مئی سے سماعت کرے گا۔ جسٹس طارق سلیم شیخ 5 مئی سے بہاولپور بینچ میں مقدمات پر سماعت کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: 9 مئی کے مقدمے میں 17 ملزمان پر فرد جرم عائد

    چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے منظوری کے بعد مقدمات کی سماعت کا نیا ججز روسٹر جاری کر دیا۔

    عمران خان نے 11 جنوری 2025 کو جناح ہاؤس حملہ سمیت 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کیلیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    بانی پی ٹی آئی نے بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے جناح ہاؤس حملہ سمیت دیگر مقدمات میں درخواست ضمانت دائر کی تھیں جن میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ 9 مئی کو عمران خان اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھے، واقعات میں ان کا کوئی کردار نہیں مگر سازش کا الزام لگا اور مقدمات میں نامزد کیا گیا۔

    درخواستوں میں کہا گیا تھا کہ عمران خان 2 برس سے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں، ان کے خلاف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے، ماتحت عدالت نے بھی حقائق کو نظر انداز کر کے ضمانتیں مسترد کیں۔

    اس میں استدعا کی گئی تھی کہ 8 مقدمات میں رہائی کیلیے ضمانت کی درخواستیں منظور کی جائے۔

    اس سے قبل عمران خان نے ضمانت کیلیے انسداد دہشتگردی عدالت سے رجوع کیا تھا، بعد ازاں انسداد دہشتگردی عدالت نے 12 مقدمات میں سے 4 مقدمات میں ضمانت منظور کی تھی اور 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں تھیں۔