Tag: Imran Khan

عمران خان نیازی پاکستانی سیاست دان, سابق کرکٹ کھلاڑی اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم ہیں اور پی ٹی آئی کے بانی بھی ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2002ء تا 2007ء اور 2013ء تا 2018ء تک پاکستان قومی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ سیاست میں قدم رکھنے سے قبل عمران خان ایک کرکٹر اور مخیر تھے۔ انھوں نے دو دہائیوں تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی اور بعد میں خدمت خلق کے منصوبے بنائے جیسے کہ شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر اور نمل کالج وغیرہ۔[10][11] عمران خان کی پیدائش لاہور میں اونچے درمیانے طبقے کے نیازی پشتون خاندان میں ہوئی، ان کے والد انجینئر اکرام اللہ خان نیازی تھے، عمران خان نے ابتدائی تعلیم ایچیسن کالج لاہور پھر رائل گرائمر اسکول ویلسٹڑ انگلینڈ اور بعد میں کیبل کالج آکسفورڈ سے حاصل کی۔ انھوں نے 13 سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کر دی تھی

اسلام آباد کی ضلعی اور سیشن عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کے نتیجے میں، اسلام آباد پولیس اور لاہور پولیس نے 14 مارچ 2023ء کو خان کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کیا۔ [69] [70] 9 مئی کو، عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیم فوجی دستوں نے گرفتار کیا تھا۔ [71] [72] یہ القادر ٹرسٹ کیس میں ان کے مبینہ کردار پر تھا، [73] [73] [74] جس کے بعد پی ٹی آئی پارٹی کے اراکین نے ملک گیر احتجاج کی کال دی تھی۔ [75] [76] ان کی گرفتاری سے مظاہرے ہوئے اور 9 مئی کے فسادات ہوئ

  • 190 ملین پاؤنڈ کیس: ملزمان کی جلد سماعت کیلیے دائر اپیلوں پر اہم پیشرفت

    190 ملین پاؤنڈ کیس: ملزمان کی جلد سماعت کیلیے دائر اپیلوں پر اہم پیشرفت

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں ملزمان کی جلد سماعت کیلیے دائر اپیلوں کے حوالے سے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل سے پالیسی طلب کر لی۔

    بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں اپیلوں پر جلد سماعت کیلیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔

    تازہ ترین پیشرفت کے مطابق قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس انعام امین منہاس نے حکم جاری کیا جس میں ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل سے کہا گیا کہ اپیلوں پر جلد سماعت کی درخواست دائر ہوئی، کیس فکس کرنے کی پالیسی سے متعلق رپورٹ جمع کروائے۔

    11 اپریل 2025 کو عمران خان اور بشریٰ بی بی نے وکیل خالد یوسف چوہدری کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کیں جنہیں دائری نمبر الاٹ کر دیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کی حیثیت ایک سزا یافتہ مجرم کی ہے: احسن اقبال

    دائر درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، درخواست گزار سابق وزیر اعظم ہیں اور حراست سیاسی انتقام ہے، ملزمان کو 17 جنوری 2025 کو سزا سنائی گئی اور اب تک اپیلوں پر سماعت نہیں ہوئی۔

    اس میں مزید کہا گیا تھا کہ تاخیر سے ناانصافی کا خطرہ ہے ابتدائی سماعت انصاف کو یقینی بناتی ہے، عمران خان کو جیل میں رکھنے کیلیے سزا سنائی گئی، بانی پی ٹی آئی کو سنائی گئی سزا غیر قانونی اور مغائر آئین ہے۔

    17 جنوری 2025 کو احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان کو 14 سال اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنا رکھی ہے۔ جج ناصر جاوید رانا نے فیصلہ سناتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کو 10 لاکھ روپے جبکہ ان کی اہلیہ کو 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی۔

    190 ملین پاونڈ ریفرنس کا پس منظر

    بانی پی ٹی ائی اور بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پاونڈ ریفرنس کا جیل ٹرائل ایک سال میں مکمل ہوا۔ ٹرائل مکمل ہونے پر عدالت نے ریفرنس کا فیصلہ 18 دسمبر 2024 کو محفوظ کیا تھا ، جس کے بعد عدالت نے 23 دسمبر کو ریفرنس کا فیصلہ سنائے جانے کی تاریخ مقرر کی تھی بعد ازاں فیصلہ کی تاریخ موخر کرکے 6 جنوری اور پھر 13 جنوری مقرر کی گئی۔

    نیب نے 13 نومبر 2023 کو 190 ملین پاؤنڈریفرنس میں بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری ڈالی، نیب نے 17 دن تک بانی پی ٹی آئی سے اڈیالا جیل میں تفتیش کی یکم دسمبر 2023 کو نیب نے 190ملین پاؤنڈ ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا۔

    عدالت نے 27 فروری 2024 کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کی، ریفرنس میں 100 سے زائد سماعتیں ہوئیں، نیب نےریفرنس میں پہلے 59 گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کرائی دوران ٹرائل نیب نے 59 گواہان میں سے 24 گواہان کو ترک کیا گیا۔

    ریفرنس میں کل 35 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے اور ان پر جرح ہوئی ، ریفرنس میں سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، سابق وزیراعلیٰ کےپی پرویزخٹک، سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال، القادریونیورسٹی کےچیف فنانشل افسر بھی گواہان میں شامل تھے۔

    عدالت نےذلفی بخاری،فرحت شہزادی، مرزا شہزاد اکبر، ضیاء المصطفی نسیم سمیت 6ملزمان کو190 ملین پاؤنڈ ریفر نس میں اشتہاری قراردیا اور اشتہاری ملزمان کی جائیدادیں اور بینک اکاونٹ منجمد کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

  • بانی پی ٹی آئی کی حیثیت ایک سزا یافتہ مجرم کی ہے: احسن اقبال

    بانی پی ٹی آئی کی حیثیت ایک سزا یافتہ مجرم کی ہے: احسن اقبال

    وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی حیثیت ایک سزایافتہ مجرم کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نارووال میں وفاقی وزیراحسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے حمایتی چاہتے ہیں انہیں وی آئی پی سہولتیں ملیں، بانی پی ٹی آئی کی حیثیت ایک سزا یافتہ مجرم کی ہے۔

    احسن اقبال نے کہا کہ جیل میں دوسرے قیدیوں کو جو حقوق حاصل ہیں وہی بانی کو بھی ہیں، بانی سے جسطرح کی ملاقاتیں یہ چاہتے ہیں دیگر قیدیوں کو بھی دینی پڑینگی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بانی کہتے تھے بڑے چھوٹے قیدیوں میں  فرق کرنے والی قومیں مٹ جاتی ہیں، 60 ارب روپے کا دن دیہاڑے شفاف طریقے سے ڈاکا مارا گیا، برطانیہ سے پیسے سرکاری خزانے میں جمع کرانے کے بجائے چور کو واپس کیے گئے۔

    احسن اقبال نے کہا کہ اس معاملے پر پی ٹی آئی کے حمایتی اپنے بانی کا گریبان پکڑیں، پی ٹی آئی والے بانی سے پوچھیں 60 ارب کھا کر ہمیں دھوکا کیوں دیا، پی ٹی آئی کے حمایتوں پر فرض ہے بانی کی قیادت کو خیر باد کہہ کر ایماندار کو چنیں۔

    وفاقی وزیر احسن اقبال نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے تو ڈھکن چوروں کو بھی چھوڑ دینا چاہیے۔

  • 10 ارب ہرجانے کا کیس: وکیل بانی پی ٹی آئی کی وزیر اعظم کے بیان پر جرح

    10 ارب ہرجانے کا کیس: وکیل بانی پی ٹی آئی کی وزیر اعظم کے بیان پر جرح

    لاہور: سیشن عدالت میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل نے 10 ارب ہرجانے کے کیس کی سماعت کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف کے بیان پر جرح کی۔

    بانی پی ٹی آئی کے خلاف شہباز شریف کے ہرجانے کے کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی نے کی جس میں وزیر اعظم بذریعہ ویڈیو لنک پیش ہوئے جہاں عمران خان کے وکیل نحمد حسین چوٹیا نے ان کے بیان پر جرح کی۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے عمران خان کے خلاف ہرجانہ دعویٰ پر خود دستخط کیے جس کی تصدیق کیلیے اوتھ کمشنر خود میرے پاس آیا تھا، بانی پی ٹی آئی نے آج تک میرے آمنے سامنے یہ الزام نہیں لگایا بلکہ عمران خان نے یہ الزامات دو ٹی وی چینلز کے پروگرام میں لگائے، مجھے علم نہیں کہ دونوں چینلز کے یہ پروگرام کس شہر سے نشر ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف نے برطانوی اخبار پر ہتک عزت کا مقدمہ کر دیا

    وکیل نے استفسار کیا کہ کیا یہ درست ہے کہ عمران خان نے آج تک آپ کے خلاف ازخود بیان نشر یا شائع نہیں کیا؟ اس پر شہباز شریف نے جواب دیا کہ بانی پی ٹی آئی نے ٹی وی چینلز پر تمام الزامات خود ہی لگائے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے یاد نہیں کہ میں 2017 میں جب الزام لگا تو مسلم لیگ (ن) کا صدر تھا یا نہیں مگر یہ درست ہے کہ 2017 میں میرا پارٹی سے تعلق تھا جو آج بھی ہے، جب 2017 میں الزام لگا تو عمران خان اپنی جماعت کے چیئرمین تھے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ جب سے عمران خان نے سیاست شروع کی تب سے مسلم لیگ (ن) کے حریف رہے ہیں، وہ آج تک کبھی پارٹی کے اتحادی نہیں رہے۔

    وزیر اعظم پر وکلا کی جرح جاری تھی کہ عدالت نے سماعت 25 اپریل 2025 تک ملتوی کر دی۔ عدالت میں جرح کے دوران ایک موقع پر بجلی اچانک منقطع ہونے کی وجہ سے جرح کا سلسلہ تعطل کا شکار ہوگیا تھا۔

    واضح رہے کہ عمران خان نے پانامہ کیس واپس لینے کیلیے 10 ارب کی پیشکش کا الزام لگایا تھا۔ وزیر اعظم نے اس بیان پر بانی پی ٹی آئی کے خلاف ہرجانہ کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔

  • احتجاج کرنے پر عالیہ حمزہ اور کارکنان کیخلاف مقدمہ درج

    احتجاج کرنے پر عالیہ حمزہ اور کارکنان کیخلاف مقدمہ درج

    راولپنڈی کے علاقے ڈھوک کمال دین میں احتجاج کرنے پر رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عالیہ حمزہ اور کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    عالیہ حمزہ اور کارکنان کے خلاف مقدمہ کار سرکار میں مداخلت اور روڈ بلاک کرنے کی دفعات کے تحت تھانہ ایئرپورٹ پولیس نے درج کیا۔

    ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے سڑک بلاک کر کے احتجاج اور پولیس پر پتھراؤ بھی کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: عالیہ حمزہ کی 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت منظور

    گزشتہ روز ان کو پولیس نے گرفتار کر کے ویمن تھانے منتقل کیا تھا۔ اس حوالے سے ذرائع نے بتایا تھا کہ سول لائن پولیس نے پی ٹی آئی کے 2 کارکنان کو گرفتار کیا تھا جنہیں چھڑوانے کیلیے عالیہ حمزہ تھانے آئی تھیں۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق وہ ایئر پورٹ تھانے کی حدود میں کل ہونے والے ورکرز کنونشن کے سلسلے میں گئی تھیں، اس موقع پر پولیس نے انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی تاہم کارکنان نے سخت مزاحمت کی۔

    مزاحمت کو روکنے کیلیے عالیہ حمزہ نے پولیس کو خود گرفتاری دی ان کے ساتھ پی ٹی آئی کے 6 کارکنان کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔

    پی ٹی آئی کی خاتون رہنما سیمابیہ طاہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ عالیہ حمزہ سمیت 6 کارکنوں کو ایئرپورٹ پولیس نے گرفتار کیا، تھانہ ایئرپورٹ پولیس نے گرفتار رہنما اور کارکنان کو پہلے تھانہ سول لائن منتقل کیا۔

    سیمابیہ طاہر کا کہنا تھا کہ راولپنڈی میں آج ہمارا یوتھ کنونشن تھا جہاں سے رہنما پی ٹی آئی کو گرفتار کیا گیا، احتجاج کرنا یا کنونشن کرنا ہمارا آئینی حق ہے ہم نے قانون کے خلاف کوئی کام نہیں کیا۔

  • بانی پی ٹی آئی ہر قسم کے مذاکرات کیلئے تیار ہیں: شبلی فراز

    بانی پی ٹی آئی ہر قسم کے مذاکرات کیلئے تیار ہیں: شبلی فراز

    اسلام آباد : سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ہر قسم کے مذاکرات کیلئے تیار ہیں ، ملک موجودہ صورتحال کا مزید متحمل نہیں ہوسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق مذاکرات کیلئے پی ٹی آئی کا حکمت عملی سےمتعلق مشاورتی اجلاس رواں ہفتے ہوگا۔

    رہنما شبلی فراز نے اسی ہفتے اعلیٰ سطح مشاورتی اجلاس کے انعقاد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ملک کےمستقبل کیلئے بانی پی ٹی آئی کے دروازے بات چیت کیلئے کھلے ہیں، عمران خان ہرقسم کےمذاکرات کیلئے تیار ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئندہ مذاکرات سےمتعلق امورعوامی سطح پر ڈسکس نہیں کریں گے، سنجیدہ معاملہ ہے اس کیلئے خاص سنجیدگی اور طرز عمل چاہیے۔

    پی ٹی آئی سینیٹر نے بتایا کہ اجلاس میں اس معاملے کو سنجیدگی سے زیر بحث لائیں گے اور مشاورت سے مذاکرات کیلئے کوئی راستہ نکالیں گے، جب تک راستہ نہیں نکلے گا ملک کی مشکلات ختم نہیں ہوں گی۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ کوشش ہے ایسا راستہ اپنایا جائے ، جس سے سیاسی عدم استحکام ختم ہو، مذاکرات سے متعلق پی ٹی آئی کی حکمت عملی میں کافی سنجیدگی آرہی ہے، اب ہم نے مذاکرات سے ملک کیلئے کوئی راستہ نکالنا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ آئین و قانون کی حکمرانی کے اصول کے اندر رہتے ہوئے حکمت عملی طےکرنی ہے ، ملک موجودہ صورتحال کامزید متحمل نہیں ہوسکتا۔

    عمران خان سے متعلق خبریں

  • آڈیو لیک کیس: علی امین گنڈاپور پر فرد جرم کی کارروائی مؤخر

    آڈیو لیک کیس: علی امین گنڈاپور پر فرد جرم کی کارروائی مؤخر

    اسلام آباد: انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد میں آڈیو لیک کیس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور پر فرد جرم کی کارروائی مؤخر کر دی گئی۔

    علی امین گنڈاپور کے خلاف آڈیو لیک کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج رانا مجاہد رحیم کی عدم دستیابی کے باعث بغیر کارروائی ملتوی کر دی گئی۔

    آئندہ سماعت پر ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی تاہم علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار ہیں۔ کیس کی آئندہ سماعت 6 مئی 2025 تک ملتوی کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی ملک کی خاطر مذاکرات کیلئے تیار ہیں، علی امین گنڈا پور

    علی امین گنڈاپور اور اسد فاروق خان کے خلاف تھانہ گولڑہ میں مقدمہ درج ہے۔

    جنوری میں تھانہ حسن ابدال کے جلاؤ گھیراؤ کیس میں علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری اور اشتہاری قرار دینے کے معاملے پر اہم پیشرفت سامنے آئی تھی۔

    انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے علی امین گنڈاپور کے حسن ابدال کے مقدمے میں اشتہاری قرار دینے اور دیگر وارنٹ گرفتاری منسوخ کیے تھے۔

    کیس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے کو راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے مسلسل عدم پیشی پر اشتہاری قرار دیا تھا۔

    عدالت نے ان کا اشتہار جاری کرتے ہوئے انہیں 21 جنوری 2025 تک پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

  • عدالت کی اجازت کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی جا رہی، شبلی فراز

    عدالت کی اجازت کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی جا رہی، شبلی فراز

    اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ عدالت کی اجازت کے باوجود بانی چیئرمین سے اہل خانہ اور ساتھیوں کی ملاقات نہیں کروائی جا رہی۔

    شبلی فراز عمر ایوب کے ہمراہ اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے جہاں وہ اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات نہ کروانے کے خلاف درخواست دائر کریں گے۔

    اس موقع پر شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 3 رکنی بینچ کے حکم پر اڈیالہ جیل گئے لیکن عملدرآمد نہیں ہوا، پچھلے 3 ہفتے سے خاندان کو بھی عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں مل رہی۔

    یہ بھی پڑھیں: توہین ہماری نہیں عدالت کی ہو رہی ہے: علیمہ خان

    شبلی فراز نے کہا کہ قتل کے ملزمان کو بھی ملاقاتوں کی اجازت ہوتی ہے لیکن ایک سیاسی اور غیر قانونی قیدی کو وکلا ٹیم، خاندان اور دوستوں سے ملنے نہیں دیا جا رہا، قانون کی پاسداری نہیں ہوگی تو ملک کیسے چلے گا؟

    بعدازاں، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عدالت کے تین رکنی بینچ نے ملاقات کا فیصلہ سنایا تھا، ہم عمران خان سے ملاقات کیلیے 3 مہینوں سے جا رہے ہیں۔

    عمر ایوب نے بتایا کہ کل صبح ایک ناکہ کراس کیا تو دوسرے ناکے پر مجھے روک دیا گیا، میں حلیہ بدل کر موٹرسائیکل پر بیٹھ کر دوسرے ناکے پر پہنچا جہاں ہمیں بغیر وارنٹ گرفتار کیا گیا حالانکہ میری ضمانت منظور تھی۔

    انہوں نے کہا کہ وین میں بٹھا کر ہمیں گھما کر اتارا گیا جہاں ہم نے کچھ کھایا پیا، وین میں ڈال کر موٹر وے پر ہماری گاڑیوں کے پاس اتار دیا گیا۔

  • احتجاج و توڑ پھوڑ مقدمات میں ضمانت کی درخواست: بانی پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا

    احتجاج و توڑ پھوڑ مقدمات میں ضمانت کی درخواست: بانی پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا

    اسلام آباد: احتجاج اور توڑ پھوڑ کے 5 مقدمات میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کے دوران بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو سیشن کورٹ میں پیش نہیں کیا گیا۔

    سیشن کورٹ میں عمران خان کی احتجاج اور توڑ پھوڑ کے 5 مقدمات جبکہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جعلی رسیدوں کے کیس میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

    احتجاج اور توڑ پھوڑ کیسز میں عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش نہیں کیا گیا جس کے بعد سماعت 6 مئی تک ملتوی کر دی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کی نااہلی پر احتجاج، ملزمان پر فرد جرم کی کارروائی ایک بار پھر مؤخر

    دوران سماعت ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے عمران خان کے وکیل خالد یوسف ایڈوکیٹ سے استفسار کیا کہ سلمان صفدر صاحب سے پوچھ لیں کون سی تاریخ رکھنی ہے؟

    خالد یوسف ایڈوکیٹ نے کہا کہ وہ کہہ رہے ہیں جج صاحب کی مرضی ہے جو تاریخ رکھ لیں۔

    وکیل نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی جانب سے بغیر تاخیر فیصلہ سنانے کی درخواست بھی دائر کی جس پر عدالت نے نوٹس جاری کیا۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ میرٹ پہ فیصلہ سنائے جانے کیلیے درخواست دائر کی جا رہی ہے، درخواستیں 23 اگست 2023 کو گرفتاری سے پہلے دائر کی گئیں۔

    اس میں کہا گیا کہ درخواست گزار عدالت میں پیش ہوتے رہے ہیں لیکن اس وقت جیل میں ہیں، عدالت متعدد بار پیش کرنے کا حکم جاری کر چکی ہے، عدالت نے ویڈیو لنک پر پیشی کے احکامات دیے لیکن تعمیل نہیں کی گئی، اب بغیر پیشی میرٹ پر فیصلہ سنائے جانے کے سوا کوئی آپشن نہیں چھوڑا گیا، انصاف کا تقاضا ہے میرٹ پہ فیصلہ سنایا جائے۔

    عمران خان کے خلاف اقدام قتل، توڑ پھوڑ، احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کے تحت تھانہ ترنول میں 2، رمنا کراچی کمپنی، کوہسار اور سیکریٹ میں مقدمات ہیں جبکہ بشریٰ بی بی کے خلاف دھوکہ دہی اور فراڈ کی دفعہ 420 کے تحت مقدمہ درج ہے۔

    ابتدا میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل خالد یوسف چوہدری نے عدالت میں کہا کہ آج توقع ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو پیش کیا جائے گا، عدالتی حکم آج ان کو عدالت میں پیش کرنے کا ہے۔

    اس پر جج محمد افضل مجوکہ نے کہا کہ عمران خان کی پیشی کی کوشش تو میں نے بھی کی ہے۔

    جج نے عدالتی عملے سے اسفسار کیا کہ جیل حکام نے کوئی لیٹر بھی لکھا ہے؟ جس پر بتایا گیا کہ ایک لیٹر آیا ہے۔ جج نے استفسار کیا کہ پھر ویڈیو لنک کی کیا صورتحال ہے؟ عملے نے بتایا کہ جیل حکام سے چیک کرتے ہیں۔

    اس دوران جج نے خالد یوسف ایڈوکیٹ سے مکالمہ کیا کہ آپ انتظار کریں ویڈیو لنک کا چیک کرتے ہیں۔ اس دوران سماعت میں وقفہ کیا گیا۔

  • بانی پی ٹی آئی کی نااہلی پر احتجاج، ملزمان پر فرد جرم کی کارروائی ایک بار پھر مؤخر

    بانی پی ٹی آئی کی نااہلی پر احتجاج، ملزمان پر فرد جرم کی کارروائی ایک بار پھر مؤخر

    اسلام آباد: بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی نااہلی پر فیض آباد احتجاج پر درج مقدمے میں ملزمان پر فرد جرم کی کارروائی ایک بار پھر مؤخر کر دی گئی۔

    احتجاج پر درج مقدمے کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد میں جج طاہر عباس سپرانے کی جس میں پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید کی جانب سے دائر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی گئی۔

    دورانِ سماعت عامر محمود کیانی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش ہوئے۔ جج طاہر عباس سپرانے نے استفسار کیا کہ دو دفعہ اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع ہونے پر آپ پیش ہوگئے؟ آج میں آپ کو حوالات بھیجوں گا اس کے علاوہ کوئی حل نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیا

    عامر محمود کیانی کی ایک لاکھ مچلکے کے عوض عبوری ضمانت منظور کر لی گئی جبکہ سابق ڈپٹی اسپیکر واثق قیوم عباسی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کی گئی۔

    جج نے غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگلی سماعت میں ملزمان میں سے جو نہیں ہوگا اس کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔

    عدالت نے کیس کی سماعت 23 اپریل 2025 تک ملتوی کر دی۔ ملزمان کی جانب سے وکیل سردار مصروف خان اور زاہد بشیر ڈار پیش ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید خان، واثق قیوم و دیگر مقدمے میں نامزد ہیں، ان کے خلاف تھانہ آئی 9 میں مقدمہ درج ہے۔

  • 5 اکتوبر جلاؤ گھیراؤ کیسز: علیمہ خانم اور عظمیٰ خان کی عبوری ضمانتوں میں توسیع

    5 اکتوبر جلاؤ گھیراؤ کیسز: علیمہ خانم اور عظمیٰ خان کی عبوری ضمانتوں میں توسیع

    لاہور: انسداد دہشتگردی عدالت نے 5 اکتوبر جلاؤ گھیراؤ کے 2 مقدمات میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی بہنوں علیمہ خانم اور عظمیٰ خان کی عبوری ضمانتوں میں 17 مئی تک توسیع کر دی۔

    جج ارشد جاوید کے رخصت پر ہونے کی وجہ سے مقدمات پر سماعت بغیر کارروائی ملتوی کی گئی، علیمہ خانم اور عظمیٰ خان عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔

    وکلا نے علیمہ خانم اور عظمیٰ خان کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست دی اور مؤقف اختیار کیا کہ انہیں اپنے بھائی عمران خان سے ملاقات کرنی ہے۔

    بعدازاں، 5 اکتوبر جلاؤ گھیراؤ اور تشدد کے 3 مقدمات پر سماعت ہوئی جس میں سلمان اکرم راجہ اور دیگر ملزمان نے پیش ہو کر حاضری مکمل کروائی۔

    عدالت نے سلمان اکرم راجہ اور دیگر کی ضمانتوں میں بھی 17 مئی تک توسیع کی۔

    علیمہ خانم، عمران خان اور علی امین گنڈاپور سمیت 200 افراد کے خلاف مقدمہ تھانہ دھمیال میں دہشتگردی اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔

    مقدمے میں سابق صدر مملکت عارف علوی، اسد قیصر، عمر ایوب اور حماد اظہر بھی نامزد ہیں۔ ایف آئی آر مجموعی طور پر 14 دفعات کے تحت درج ہے جس میں کہا گیا کہ ملزمان نے چکری روڈ پر ٹائر جلا کر سڑک بلاک کی اور اشتعال انگیز نعرے بازی کر کے خوف و ہراس پھیلایا۔

    ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے پولیس پر پتھراؤ کیا، آتشی اسلحے سے فائرنگ کی اور علیمہ خان نے عمران خان کی طرف سے 24 نومبر کے احتجاج کا پیغام دیا، بشریٰ بی بی کی ایما پر لوگ مشتعل ہوئے، سڑکوں پر نکلے اور ملزمان نے دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود امن و امان میں خلل ڈالا۔

    اس سے قبل علیمہ خان کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت تھانہ ٹیکسلا میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں عارف علوی، علی امین گنڈاپور، شہریار ریاض، حماد اظہر اور اسد قیصر کو نامزد کیا گیا تھا۔

    مقدمے میں ڈکیتی، اقدام قتل اور تعزیرات پاکستان کی دیگر دفعات شامل کی گئیں، متن میں لکھا گیا تھا کہ عمران خان نے علیمہ خان کے ذریعے عوام کو 24 نومبر کے احتجاج کا پیغام دیا تھا۔