Tag: Imran Khan

عمران خان نیازی پاکستانی سیاست دان, سابق کرکٹ کھلاڑی اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم ہیں اور پی ٹی آئی کے بانی بھی ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2002ء تا 2007ء اور 2013ء تا 2018ء تک پاکستان قومی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ سیاست میں قدم رکھنے سے قبل عمران خان ایک کرکٹر اور مخیر تھے۔ انھوں نے دو دہائیوں تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی اور بعد میں خدمت خلق کے منصوبے بنائے جیسے کہ شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر اور نمل کالج وغیرہ۔[10][11] عمران خان کی پیدائش لاہور میں اونچے درمیانے طبقے کے نیازی پشتون خاندان میں ہوئی، ان کے والد انجینئر اکرام اللہ خان نیازی تھے، عمران خان نے ابتدائی تعلیم ایچیسن کالج لاہور پھر رائل گرائمر اسکول ویلسٹڑ انگلینڈ اور بعد میں کیبل کالج آکسفورڈ سے حاصل کی۔ انھوں نے 13 سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کر دی تھی

اسلام آباد کی ضلعی اور سیشن عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کے نتیجے میں، اسلام آباد پولیس اور لاہور پولیس نے 14 مارچ 2023ء کو خان کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کیا۔ [69] [70] 9 مئی کو، عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیم فوجی دستوں نے گرفتار کیا تھا۔ [71] [72] یہ القادر ٹرسٹ کیس میں ان کے مبینہ کردار پر تھا، [73] [73] [74] جس کے بعد پی ٹی آئی پارٹی کے اراکین نے ملک گیر احتجاج کی کال دی تھی۔ [75] [76] ان کی گرفتاری سے مظاہرے ہوئے اور 9 مئی کے فسادات ہوئ

  • ہماری میٹنگز ہو رہی ہیں جلد معاملات طے پا جائیں گے، سلمان اکرم راجہ

    ہماری میٹنگز ہو رہی ہیں جلد معاملات طے پا جائیں گے، سلمان اکرم راجہ

    لاہور: سیکریٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سلمان اکرم راجہ نے پارٹی میں اختلافات پر کہا ہے کہ ہماری میٹنگز ہو رہی ہیں جلد معاملات طے پا جائیں گے۔

    انسداد دہشتگردی عدالت میں سلمان اکرم راجہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پی ٹی آئی رہنما بیان بازی نہیں کر رہے بلکہ کچھ اصول اور قاعدے کی باتیں ہیںم ہم آئین اور قانون کی بات کر رہے ہیں شفاف انتخابات چاہتے ہیں۔

    سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ اعظم سواتی اپنے طور پر بیان دے رہے ہیں میرے علم میں ایسا کچھ نہیں، پارٹی کے طور پر ایسا کچھ نہیں ہو رہا اعظم سواتی اپنی کوشش کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: شیر افضل مروت اور سلمان اکرم راجہ کے درمیان لفظی جنگ جاری

    انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ملک میں بنیادی حقوق بحال ہوں، کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ ہم پتلی گلی سے نکل جائیں گے تو ایسا نہیں۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اس لیے ملاقاتیں نہیں ہونے دی جا رہی کہ ابہام پیدا ہو۔

    دو روز قبل پی ٹی آئی رہنماؤں میں اختلافات مزید کھل کر سامنے آئے تھے جبکہ سلمان اکرم راجہ نے عمران خان سے ملاقات کرنے والوں پر لفظی گولہ باری کی تھی۔

    سلمان اکرم راجہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ عمران خان سے جیل میں ملاقات کیلیے میں نے 6 وکیلوں کی فہرست دی تھی لیکن ان میں سے 5 کے نام نکال دیے گئے اور جو پانچ لوگ دندناتے ہوئے گئے ان کا فہرست میں نام نہیں تھا۔

    اس پر بیرسٹر علی ظفر نے ردعمل میں کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملنا ہر ایک کا حق ہے سلمان اکرم راجہ نے نیا تنازع کھڑا کیا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے بھی ان کو جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے بعد صرف میرا آرڈر چلتا ہے، میں کسی کو وضاحت نہیں دوں گا، میں چیئرمین ہوں پوری پارٹی مجھے وضاحت دے گی، میں صرف عمران خان کو جواب دہ ہوں۔

    بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ میرے دستخط سے پارٹی میں لوگوں کو ٹکٹس ملتے ہیں، میں عمران خان کے اعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں پہنچاؤں گا، یہ جان خدا کے بعد بانی پی ٹی آئی کی امانت ہے۔

  • 190 ملین پاؤنڈ کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ کا اپیلوں پر جلد سماعت کیلیے عدالت سے رجوع

    190 ملین پاؤنڈ کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ کا اپیلوں پر جلد سماعت کیلیے عدالت سے رجوع

    اسلام آباد: بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور بشریٰ بی بی نے 10 ملین پاؤنڈ کیس میں اپیلوں پر جلد سماعت کیلیے عدالت سے رجوع کر لیا۔

    عمران خان اور بشریٰ بی بی نے وکیل خالد یوسف چوہدری کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کیں جنہیں دائری نمبر الاٹ کر دیا گیا۔

    دائر درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، درخواست گزار سابق وزیر اعظم ہیں اور حراست سیاسی انتقام ہے، ملزمان کو 17 جنوری 2025 کو سزا سنائی گئی اور اب تک اپیلوں پر سماعت نہیں ہوئی۔

    یہ بھی پڑھیں: تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ 190 ملین پاؤنڈ کا تھا، عطا اللہ تارڑ

    اس میں مزید کہا گیا کہ تاخیر سے ناانصافی کا خطرہ ہے ابتدائی سماعت انصاف کو یقینی بناتی ہے، عمران خان کو جیل میں رکھنے کیلیے سزا سنائی گئی، بانی پی ٹی آئی کو سنائی گئی سزا غیر قانونی اور مغائر آئین ہے۔

    17 جنوری 2025 کو احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان کو 14 سال اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنا رکھی ہے۔ جج ناصر جاوید رانا نے فیصلہ سناتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کو 10 لاکھ روپے جبکہ ان کی اہلیہ کو 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی۔

    190 ملین پاونڈ ریفرنس کا پس منظر

    بانی پی ٹی ائی اور بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پاونڈ ریفرنس کا جیل ٹرائل ایک سال میں مکمل ہوا۔ ٹرائل مکمل ہونے پر عدالت نے ریفرنس کا فیصلہ 18 دسمبر 2024 کو محفوظ کیا تھا ، جس کے بعد عدالت نے 23 دسمبر کو ریفرنس کا فیصلہ سنائے جانے کی تاریخ مقرر کی تھی بعد ازاں فیصلہ کی تاریخ موخر کرکے 6 جنوری اور پھر 13 جنوری مقرر کی گئی۔

    نیب نے 13 نومبر 2023 کو 190 ملین پاؤنڈریفرنس میں بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری ڈالی، نیب نے 17 دن تک بانی پی ٹی آئی سے اڈیالا جیل میں تفتیش کی یکم دسمبر 2023 کو نیب نے 190ملین پاؤنڈ ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا۔

    عدالت نے 27 فروری 2024 کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کی، ریفرنس میں 100 سے زائد سماعتیں ہوئیں، نیب نےریفرنس میں پہلے 59 گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کرائی دوران ٹرائل نیب نے 59 گواہان میں سے 24 گواہان کو ترک کیا گیا۔

    ریفرنس میں کل 35 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے اور ان پر جرح ہوئی ، ریفرنس میں سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، سابق وزیراعلیٰ کےپی پرویزخٹک، سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال، القادریونیورسٹی کےچیف فنانشل افسر بھی گواہان میں شامل تھے۔

    عدالت نےذلفی بخاری،فرحت شہزادی، مرزا شہزاد اکبر، ضیاء المصطفی نسیم سمیت 6ملزمان کو190 ملین پاؤنڈ ریفر نس میں اشتہاری قراردیا اور اشتہاری ملزمان کی جائیدادیں اور بینک اکاونٹ منجمد کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

  • بانی سے ملاقات کیلیے پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل حکام کو فہرستیں بھیج دیں

    بانی سے ملاقات کیلیے پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل حکام کو فہرستیں بھیج دیں

    راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اڈیالہ جیل میں قید عمران خان سے پارٹی رہنماؤں اور فیملی کی ملاقات کیلیے فہرستیں جیل حکام کو بھیج دیں۔

    اڈیالہ جیل میں آج عمران خان سے پارٹی رہنماؤں اور فیملی کی ملاقات کا دن ہے جس کیلیے سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے ناموں کی فہرستیں جیل حکام کو بھیجی ہیں۔

    فہرستوں میں عمر ایوب، شبلی فراز، احمد خان بھچر، صاحبزادہ حامد رضا، راجہ ناصر عباس، نیاز اللہ نیازی، عمران خان کی بہنوں اور کزن کے نام شامل ہیں۔

    عمران خان کے ترجمان نیاز اللہ نیازی نے اپنے بیان میں کہا کہ منگل کو بانی پی ٹی آئی کی فیملی کی ملاقات نہیں کروائی گئی، جیل حکام سے آج رہنماؤں کے ساتھ فیملی کی ملاقات کی درخواست کی ہے۔

    پی ٹی آئی نے سابق وزیر اعظم سے اڈیالہ جیل میں ملاقات نہ کروانے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا جس پر عدالت عالیہ نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے پارٹی رہنماؤں اور فیملی کی ملاقات کیلیے منگل اور جمعرات کا دن مقرر کیا ہے۔

    دو روز قبل بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اڈیالہ جیل میں ملاقات کیلیے جانے پر بضد نظر آئیں اور انہوں نے 11 کارکنان سمیت اپنی گرفتاری دی تھی جبکہ ایس ایچ او صدر بیرونی اعزاز عظیم نے ان کو گھر جانے کی پیشکش کی تھی تاہم علیمہ خانم بضد رہیں اور کہتی رہیں کہ ہماری بھائی سے ملاقات کروائی جائے نہیں تو ادھر ہی رہیں گے۔

    وزیر اطلاعات و نشریات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس نے عمران خان کی بہنوں سمیت کسی خاتون کو گرفتار نہیں کیا، علیمہ خانم و دیگر نے پولیس گاڑی سے ’آن لائن کار سروس‘ حاصل کی، وہ اور ہمنوا خود ہی پولیس وین میں بیٹھیں اور خواجہ سروس اسٹیشن پر اتر گئیں۔

  • پی ٹی آئی رہنماؤں میں اختلافات، سلمان اکرم راجہ کی بانی سے ملاقات کرنے والوں پر لفظی گولہ باری

    پی ٹی آئی رہنماؤں میں اختلافات، سلمان اکرم راجہ کی بانی سے ملاقات کرنے والوں پر لفظی گولہ باری

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں میں اختلافات مزید کھل کر سامنے آ گئے ہیں، سلمان اکرم راجہ نے بانی سے ملاقات کرنے والوں پر لفظی گولہ باری کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ بانی سے جیل میں ملاقات کے لیے میں نے 6 وکیلوں کی فہرست دی تھی لیکن ان میں سے 5 کے نام نکال دیے گئے، اور جو پانچ لوگ دندناتے ہوئے گئے ان کا فہرست میں نام نہیں تھا۔ انھوں نے کہا بانی سے صرف منظور نظر ملنے دیے گئے۔

    بیرسٹر علی ظفر نے اس پر ردعمل میں کہا ہے کہ بانی سے ملنا ہر ایک کا حق ہے، سلمان اکرم راجہ نے نیا تنازع کھڑا کیا ہے۔ چیئرمین بیرسٹر گوہر نے بھی سلمان اکرم راجہ کو جواب دیتے ہوئے کہا بانی پی ٹی آئی کے بعد صرف میرا آرڈر چلتا ہے۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا میں کسی کو وضاحت نہیں دوں گا، میں چیئرمین ہوں پوری پارٹی مجھے وضاحت دے گی، میں صرف بانی کو جواب دہ ہوں، میرے دستخط سے پارٹی میں لوگوں کو ٹکٹس ملتے ہیں، میں بانی کے اعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں پہنچاؤں گا، یہ جان خدا کے بعد بانی پی ٹی آئی کی امانت ہے۔


    امریکی ڈاکٹروں نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق کوئی بات نہیں کی، رانا ثنا اللہ


    بعض رہنماؤں کی تنقید پر علی امین گنڈاپور بھی چراغ پا ہو گئے ہیں، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا ہر شخص کو مطمئن کرنا ان کے بس میں نہیں ہے، کسی کو دشمنی کرنی ہے تو اعلان جنگ کر دے، ہر گھر میں میاں بیوی میں بھی لڑائی ہوتی ہے، پارٹی معاملات حل کر لیں گے۔

    فواد چوہدری نے گزشتہ رات اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سلمان اکرم راجہ جیسے لوگ پی ٹی آئی نہیں یہ بعد میں شامل ہوئے، سلمان اکرم راجہ کے بارے میں مشہور ہے وہ گالف بھی تنہا کھیلتے ہیں، ان کی پارٹی میں کسی سے بن ہی نہیں رہی۔

    واضح رہے کہ دوسری طرف جے آئی ٹی میں سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کی تحقیقات جاری ہیں، پی ٹی آئی کے 20 رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، رہنما نوٹسز کے باوجود جے آئی ٹی میں پیش نہیں ہوئے تھے، فیصلہ تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق جن رہنماؤں کے وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان میں شیخ وقاص اکرم، حماد اظہر، زلفی بخاری، عون عباس، میاں اسلم، فردوس شمیم، تیمور سلیم، جبران الیاس، خالد خورشید، شہباز گل، اظہر مشوانی اور دیگر شامل ہیں۔

  • امریکی ڈاکٹروں نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق کوئی بات نہیں کی، رانا ثنا اللہ

    امریکی ڈاکٹروں نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق کوئی بات نہیں کی، رانا ثنا اللہ

    مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ امریکی ڈاکٹروں نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق کوئی بات نہیں کی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ نے لاہور میں جاتی امرا کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو ایک بار پھر سیاسی جماعتوں سے بات چیت کرنے کا مشورہ دے دیا ہے۔

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان پہلے بھی اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کو تیار تھے، لیکن اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ تاہم وہ سیاسی جماعتوں سے بات کرنے کو تیار ہوں تو معاملہ حل ہو سکتا ہے۔

    ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ امریکی ڈاکٹروں نے عمران خان کی رہائی سے متعلق کوئی بات نہیں کی۔ وہ شاید صرف حال چال پوچھنے ہی آئے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کو کل پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم 2025 میں شرکت کرنی چاہیے تھے۔ اگر وہ اپنے صوبے کی نمائندگی نہیں کرتے، تو وہ عہدےسے کوتاہی کر رہے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کر گفت و شنید سے معاملات حل کرنے چاہئیں۔ لیکن سب کو علم ہے کہ کون مل کر بات کرنے کو تیار نہیں۔

    دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے مسئلے پر پی پی پی کے احتجاج پر رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ سندھ کے نام نہاد قوم پرست جماعتوں نے ایسا ماحول بنا دیا ہے کہ اس معاملے پر پیپلز پارٹی کے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا ہے۔

    وزیراعظم کے سیاسی مشیر نے کہا کہ پنجاب سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی چوری نہیں کر رہا ہے اور نہ ہی ایسا ارادہ ہے۔ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کو یقین دلایا ہے کہ پانی کی تقسیم کا معاملہ افہام وتفہیم کے ساتھ حل ہوگا۔

    رانا ثنا اللہ نے یہ بھی کہا کہ سوشل میڈیا پر ہر کسی کو اپنی بات کہنے کا حق ہے لیکن اس پلیٹ فارم پر پی ٹی آئی کی بریگیڈ سے ہر کسی کو مسئلہ ہے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ پارٹی کو مزید منظم کرنے کیلیے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ابھی صرف پنجاب کی حد تک عوامی رابطہ مہم شروع کر رہے ہیں۔ نواز شریف دوسرے صوبوں کا دورہ کرینگے تو وہاں جلسے کرینگے۔

  • بانی پی ٹی آئی نے پی آئی اے کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی، خواجہ آصف

    بانی پی ٹی آئی نے پی آئی اے کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی، خواجہ آصف

    اسلام آباد: وفاقی وزیر دفاع و ہوا بازی خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ پی آئی اے کا خسارہ اور قرض آسمان تک پہنچ گیا جبکہ یورپین اور برطانیہ روٹس بند ہوگئے، عمران خان کے دور حکومت میں لاجواب پرواز قصہ پارینہ بن گئی تھی۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے قیادت سنبھالی تو یورپین روٹ بحال ہوئے، ان شاء اللہ برطانیہ روٹ کی بحالی زیادہ دور نہیں، 21 سال بعد پی آئی اے اربوں کا منافع بخش ادارہ بن گیا، یہ قومی ادارہ ایک دفعہ پھر سبز ہلالی پرچم کا پاسبان بن گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کی نجکاری کا منصوبہ منظور، 51 سے 100 فی صد شیئرز فروخت ہوں گے

    وزیر ہوا بازی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی نیت اور محنت اللہ قبول کر رہا ہے، چیئرمین پی آئی اے عامر حیات اور ان کی ٹیم اور ملازمین قابل تحسین ہیں۔

    یاد رہے کہ پی آئی اے نے 21 سال کی طویل مدت کے بعد خالص منافع حاصل کیا۔ گزشتہ روز قومی ایئر لائن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے سال 2024 کے سالانہ نتائج کی منظوری دی تھی۔

    اس پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 21 سال بعد پی آئی اے نے 9.3 ارب روپے کا آپریشنل منافع کمایا، اس نے مالی سال 2024 میں 26.2 ارب روپے نیٹ منافع حاصل کیا، ایئر لائن کا آپریٹنگ مارجن 12 فیصد سے زیادہ رہا جو کسی بھی بہترین ایئر لائن کے برابر ہے۔

    ’پی آئی اے نے آخری بار منافع 2003 میں کمایا تھا۔ یہ 2 دہائیوں تک خسارے کا شکار رہی، حکومت کی سرپرستی سے پی آئی اے میں جامع اصلاحات کی گئیں، افرادی قوت اور اخراجات میں واضح کمی کی گئی۔‘

  • اڈیالہ جیل میں 6 وکلا رہنماؤں کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت مل گئی

    اڈیالہ جیل میں 6 وکلا رہنماؤں کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت مل گئی

    راولپنڈی: اڈیالہ جیل حکام نے 6 وکلا رہنماؤں کو اڈیالہ جیل میں بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سے ملاقات کی اجازت دے دی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، بیرسٹر علی ظفر، مبشر مقصود اعوان، ظہیر عباس چوہدری، علی عمران اور رضیہ سلطانہ کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت مل گئی جس کے بعد وہ اڈیالہ جیل کے اندر چلے گئے۔

    قبل ازیں ترجمان پی ٹی آئی نے بتایا تھا کہ 6 وکلا کی فہرست اڈیالہ جیل حکام کو بھیج دی جس میں سلمان اکرم راجہ، ظہیر عباس، مشال یوسفزئی، نیاز اللہ نیازی، آصف نسوانا اور مبشر رحمان کا نام شامل ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور کو اہم ٹاسک دے دیا

    ترجمان نے بتایا تھا کہ آج عمران خان سے فیملی اور وکلا کی ملاقات کا دن ہے، فہرست بیرسٹر سلمان اکرم راجہ کی جانب سے بھیجی گئی۔

    اس سے قبل عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خانم کا بیان سامنے آیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ آج بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی گئی تو اڈیالہ جیل کے باہر بیٹھ جائیں گے۔

    علیمہ خانم کا کہنا تھا کہ جب تک ملاقات نہیں ہوگی جیل کے باہر رہیں گے یہ احتجاج یا دھرنا نہیں، تین ہفتے سے بھائی سے ملاقات نہیں کروائی جا رہی۔۔ سیاسی رہنماؤں کی ملاقات تو پانچ مہینے سے نہیں ہوئی۔

  • انٹرا پارٹی الیکشن کیس: چیئرمین پی ٹی آئی نے دلائل کیلیے مزید وقت مانگ لیا

    انٹرا پارٹی الیکشن کیس: چیئرمین پی ٹی آئی نے دلائل کیلیے مزید وقت مانگ لیا

    اسلام آباد: انٹرا پارٹی الیکشن کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے دلائل کیلیے مزید وقت مانگ لیا۔

    الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت ہوئی جس میں چیئرمین بیرسٹر گوہر اور درخواست گزار اکبر ایس بابر پیش ہوئے۔

    چیف الیکشن کمشنر نے بیرسٹر گوہر سے استفسار کیا کہ آپ نے آج دلائل دینے تھے۔ اس پر چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہائیکورٹ کے احکامات کی تفصیلات پیش کر دی ہیں، گزارش ہے کہ دلائل کیلیے وقت دیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن فیصلے کیخلاف نظر ثانی کی درخواست خارج

    سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ ایک سال سے یہ کیس زیر التوا ہے، ٹھیک ہے ہائیکورٹ نے فیصلے سے منع کیا ے مگر پروسیڈنگ سے نہیں۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میرے پاس دستاویزات ابھی موجود نہیں کچھ وقت دے دیں۔ اس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اگلی سماعت پر آپ ہر صورت تیار ہو کر آئیں۔

    الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت 22 اپریل 2025 تک ملتوی کر دی۔

    بیرسٹر گوہر کی میڈیا سے گفتگو

    سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کا معاملہ لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت تھا، الیکشن کمیشن نے ہائیکورٹ کیس کی تفصیلات مانگی تھیں، آج یہ کیس چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں بینچ میں فکس تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ ہم چاہیں گے کہ یہ کیس آگے بڑھے اور فیصلہ ہوا، الیکشن کمیشن میں آڈیو اور ویڈیو ثبوت اور تفصیلات جمع کروائیں، عدالت میں درخواست دی کہ ہمارا ڈیٹا ہمیں فراہم کیا جائے، ایف آئی اے ہمارا ڈیٹا لے کر چلی گئی تھی۔

  • بشریٰ بی بی کی جیل میں بہتر سہولیات کی فراہمی کیلیے درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ

    بشریٰ بی بی کی جیل میں بہتر سہولیات کی فراہمی کیلیے درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق خاتون اوّل بشریٰ بی بی کی جیل میں بہتر سہولیات کی فراہمی کیلیے دائر درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔

    رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کے اعتراض کے ساتھ جسٹس انعام امین منہاس نے درخواست پر سماعت کی جس میں بشریٰ بی بی کی جانب سے ایڈووکیٹ ظہیر عباس اور محمد عثمان گل پیش ہوئے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ سپرنٹنڈنٹ جیل کو دی گئی درخواست پر فیصلہ ساتھ نہیں لگا ہوا؟ اس پر وکیل نے بتایا کہ وہ تو درخواست لیتے بھی نہیں ہم نے کورئیر سے جیل حکام کو بھیجی، 2 اپریل کو دی جانے والی درخواست کی کورئیر رسید ہم نے ساتھ منسلک کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرا دی جائے تو آج ہی شامل تفتیش ہونے کو تیار ہوں، بشریٰ بی بی

    گزشتہ روز بشریٰ بی بی نے اڈیالہ جیل میں بہتر سہولیات کیلیے اپنے وکلا کے ذریعے درخواست دائر کی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ اپنی بہتر معیار زندگی کی وجہ سے قانون کے مطابق بہتر سہولیات کی حقدار ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ بشریٰ بی بی بطور خاتون اوّل وزیر اعظم ہاؤس میں مقیم رہی ہیں، سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ نے بہتر سہولیات کیلیے جیل حکام کو درخواست کی لیکن سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل نے درخواست کان نہیں دھرے۔

    ’ان کے شوہر عمران خان کو اسی جیل میں بہتر سہولیات کا حقدار قرار دیا گیا ہے، استدعا ہے کہ فریقین کو اپنی قانونی ذمہ داریاں پوری کرنے کی ہدایت کی جائے۔ جیل رولز 1978 کے تحت بشریٰ بی بی کو بہتر سہولیات کی فراہمی کا حکم دیا جائے۔‘

    درخواست میں وفاق، سپرٹنیڈنٹ اڈیالہ جیل اور چیف کمشنر اسلام آباد کو فریق بنایا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سات سال قید کی سزا کاٹ رہی ہیں۔

  • بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور کو اہم ٹاسک دے دیا

    بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور کو اہم ٹاسک دے دیا

    پشاور: اڈیالہ جیل میں قید بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو اہم ٹاسک سونپ دیا۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کی سیاسی و حکومتی قیادت میں اختلافات ہیں، عمران خان نے علی امین گنڈاپور کو اعظم سواتی اور اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کے درمیان معاملات افہام و تفہیم سے حل کرنے کا ٹاسک دے دیا۔

    یہ بھی پڑھیں: دہشتگردوں کے پیٹرن ان چیف بانی پی ٹی آئی ہیں، طلال چوہدری

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ صدر پی ٹی آئی کے پی جنید اکبر نے شوکت یوسفزئی سے ملاقات کے دوران انہیں دیگر قائدین سے مل کر گروپ بندی ختم کرنے کی ہدایت کی جبکہ وہ علی امین گنڈاپور اور جنید اکبر میں ملاقات کیلیے راہ بھی ہموار کریں گے۔

    شوکت یوسفزئی نے جنید اکبر سے ملاقات کی تصدیق کی جس میں پارٹی امور پر بات کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ معاملات افہام و تفہیم سے حل کرنے کیلیے سنجیدہ اقدامات کر دیے، نہیں چاہتے اختلافات سے سیاسی جدوجہد اور مستقبل کے اتحاد پر منفی اثرات پڑیں۔

    چند روز قبل خبر سامنے آئی تھی کہ عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کیلیے علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر سیف کو ٹاسک دیا ہے۔

    تاہم ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا کسی کو بھی نیا ٹاسک نہیں دیا، میڈیا بغیر تصدیق خبریں نشر کرنے سے گریز کرے۔

    بیرسٹر سیف نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں حکومتی امور، افغانستان اور دہشتگردی کے واقعات پر تبادلہ خیال ہوا، انہوں نے وزیر اعلیٰ کے پی کو حکومتی امور اور مجھے باقی معاملات پر ہدایات دیں۔

    انہوں نے واضح کیا تھا کہ عمران خان کا مؤقف ہے اپنی رہائی اور ذاتی فائدے کیلیے کسی سے بات نہیں کریں گے، ملکی معاشی ترقی اور سیاسی استحکام بانی پی ٹی آئی کیلیے سب سے مقدم ہے۔

    ’عمران خان نے کہا ہے کہ سیاسی استحکام کیلیے پی ٹی آئی کو تسلیم کرنا ہوگا اور دیوار سے لگانے کی کوشش بند کرنا ہوگی، پی ٹی آئی ایک حقیقت ہے اور اسے تسلیم کرنا ہوگا۔‘