اسلام آباد (21 اگست 2025): سپریم کورٹ میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی ضمانت کی درخواستیں سننے والا بینچ تبدیل ہوگیا۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں سننے والے 3 رکنی بینچ میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی جگہ جسٹس حسن اظہر رضوی شامل ہوگئے۔
چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ ساڑھے 10 بجے سماعت کرے گا۔
گزشتہ روز کی سماعت کا احوال
گزشتہ روز چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی تھی تاہم اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی کے پیش نہ ہونے پر سماعت ملتوی کی گئی تھی۔
معاون وکیل نے استدعا کی تھی کہ اسپیشل پراسیکیوٹر کو فوڈ پوائزنگ ہوئی ہے وہ آج نہیں آئے، کیس کی سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کریں۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی اپیلوں پر پنجاب حکومت کو نوٹسز جاری
اس پر چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا تھا کہ کل سماعت رکھ رہے ہیں کل دیکھ لیں گے۔ سپریم کورٹ نے عمران خان کی بہنوں کی عدالت میں بات کی اجازت دینے کی استدعا مسترد کر دی۔
معاون وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ اسپیشل پراسیکیوٹر سے میری 6 منٹ تک ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی وہ اسپتال میں ہیں۔ اس پر عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا تھا کہ یہ مناسب نہیں ہے کم از کم ہمیں اپنے دلائل عدالت میں دینے کی اجازت دیں۔
چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا تھا کہ ہم آپ سے پہلے استغاثہ کو سنیں گے، استغاثہ کو پہلے اس پیمانے سے گزرنا پڑے گا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار کیسے رہ سکتا ہے؟
سلمان صفدر نے عمران خان کی فیملی ممبر کی عدالت میں بات کرنے کیلیے اجازت دینے کی استدعا کی تھی تاہم چیف جسٹس نے فیملی ممبر کو روسٹرم پر بولنے کی اجازت نہیں دی۔
یحییٰ آفریدی نے کہا تھا کہ وکیل بات کریں کسی فیملی ممبر کو عدالت میں بولنے کی اجازت نہیں۔
عمران خان کے وکیل نے بتایا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانت گزشتہ سال نومبر میں خارج کی جبکہ 6 ماہ کیس زیر التوا رہا، ہائیکورٹ میں اس کیس کی 16 سماعتیں ہوئیں 8 پراسیکیوٹرز تبدیل ہوئے، کیس میں استغاثہ کی طرف سے بہت زیادہ التوا کی درخواستیں دی گئیں، ہم اب اکتا گئے ہیں۔
اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بے فکر رہیں ہم طویل التوا نہیں دیں گے۔