Tag: Imran Khan

عمران خان نیازی پاکستانی سیاست دان, سابق کرکٹ کھلاڑی اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم ہیں اور پی ٹی آئی کے بانی بھی ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2002ء تا 2007ء اور 2013ء تا 2018ء تک پاکستان قومی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ سیاست میں قدم رکھنے سے قبل عمران خان ایک کرکٹر اور مخیر تھے۔ انھوں نے دو دہائیوں تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی اور بعد میں خدمت خلق کے منصوبے بنائے جیسے کہ شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر اور نمل کالج وغیرہ۔[10][11] عمران خان کی پیدائش لاہور میں اونچے درمیانے طبقے کے نیازی پشتون خاندان میں ہوئی، ان کے والد انجینئر اکرام اللہ خان نیازی تھے، عمران خان نے ابتدائی تعلیم ایچیسن کالج لاہور پھر رائل گرائمر اسکول ویلسٹڑ انگلینڈ اور بعد میں کیبل کالج آکسفورڈ سے حاصل کی۔ انھوں نے 13 سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کر دی تھی

اسلام آباد کی ضلعی اور سیشن عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کے نتیجے میں، اسلام آباد پولیس اور لاہور پولیس نے 14 مارچ 2023ء کو خان کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کیا۔ [69] [70] 9 مئی کو، عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیم فوجی دستوں نے گرفتار کیا تھا۔ [71] [72] یہ القادر ٹرسٹ کیس میں ان کے مبینہ کردار پر تھا، [73] [73] [74] جس کے بعد پی ٹی آئی پارٹی کے اراکین نے ملک گیر احتجاج کی کال دی تھی۔ [75] [76] ان کی گرفتاری سے مظاہرے ہوئے اور 9 مئی کے فسادات ہوئ

  • جنید اکبر کا بانی پی ٹی آئی کی کال ملنے پر ڈی چوک پر جلسہ کرنے کا اعلان

    جنید اکبر کا بانی پی ٹی آئی کی کال ملنے پر ڈی چوک پر جلسہ کرنے کا اعلان

    چارسدہ: صدر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبر پختونخوا جنید اکبر نے عمران خان کی کال ملنے پر ڈی چوک پر جلسہ کرنے کا اعلان کر دیا۔

    ورکرز کنونشن سے خطاب میں جنید اکبر نے کہا کہ مجھے عمران خان اور پارٹی کی وجہ سے عزت ملی، ریاست کے ساتھ باہمی عزت اور برابری کی سطح پر بات کرنے کو تیار ہیں، ہم اپنے مینڈیٹ اور عوام کی حق کی بات کرتے ہیں۔

    جنید اکبر نے کہا کہ 8 فروری کو دنیا کو دیکھائیں گے کہ ہمارا مینڈیٹ چوری ہوا تھا، پی ٹی آئی میں پیسے کے بل بوتے پر آگے جانے والوں کو روکا جائے گا، پارٹی میں سزا و جزا کا عمل عام کریں گے، 8 فروری کو صوبائی حکومت کے تعاون کے بغیر بڑا جلسہ کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: 8 فروری کو مینڈیٹ چوری کے خلاف احتجاج کررہے ہیں، جنید اکبر

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کی کال پر ڈی چوک میں بھی جلسہ کریں گے، آپ کے ظلم سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔

    گزشتہ روز اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈز‘ میں جنید اکبر کا کہنا تھا کہ اسٹیبشمنٹ اور ادارے ہمارے اپنے ہیں ہزار اختلاف ہوں لیکن پارٹی یہ نہیں چاہے گی کہ اسٹیبشمنٹ کمزور ہو، میں کبھی نہیں چاہوں گا کہ لوگوں اور اسٹیبشمنٹ کے درمیان فاصلے ہوں، چاہتا ہوں فاصلے کم سے کم ہوں اگر میں کردار ادا کرنا چاہوں تو یہ بری بات نہیں۔

    چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے پاس تحریک کیلیے مختلف آپنشز موجود ہیں، عمران خان نے حکم دیا تو خیبر پختونخوا کے تمام روٹس بند کر سکتے ہیں، سیاسی لوگوں سے بات کرتے ہیں تو بے اختیار ہوتے ہیں، سیاسی لوگوں کے پاس اپنے مطالبات کم کر کے گئے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کرنے والے ہمارے لوگ نہیں تھے علی امین گنڈاپور کی اپنی رائے ہے، اور بھی کچھ لوگ تھے جو آج بھی اسمبلی میں ہیں جرم ہے تو سب کو سزا ملنی چاہیے، علی امین گنڈاپور کی باتوں کو نہ میں اون کر سکتا ہوں اور نہ ڈس اون کر سکتا ہوں۔

    جنید اکبر نے کہا کہ 8 فروری کو احتجاج سے متعلق ہمارے پاس تمام آپشن ہیں، اسی سال اور جلد عمران خان جیل سے باہر ہوں گے، حکومت کے پیچھے لوگ چاہتے ہیں کہ موجودہ سسٹم 2 سال اور مزید چل جائے، اگر ہم حکومت مزید چلنے پر مان جائیں تو سارے کیسز ختم ہو جائیں گے، مختلف چیلنز کے ساتھ سب کے ساتھ رابطے ہیں بات چیت بھی ہو رہی ہے۔

    ’عمران خان کو نتھیہ گلی، بنی گالہ اور پشاور اور باہر جانے کی آفر بھی ہوئی۔ مذاکرات کیلیے پنڈی بلایا جائے تو بانی کی اجازت سے ضرور جاؤں گا۔ عمران خان کو اپنے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط بالکل لکھنا چاہیے۔ ملک کے سپہ سالار ہیں ان کو خط لکھنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔‘

  • بانی پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی خط نہیں ملا، سکیورٹی ذرائع کی تردید

    بانی پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی خط نہیں ملا، سکیورٹی ذرائع کی تردید

    اسلام آباد: سکیورٹی ذرائع نے اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط ارسال کرنے کی تردید کر دی۔

    سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ عمران خان کی جانب سے کوئی خط نہیں ملا، اسٹیبلشمنٹ کو نہ ہی ایسے کسی خط میں کوئی دلچسپی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کو کسی معاملے پر بات کرنی ہے تو سیاستدانوں سے کرے، پی ٹی آئی نے خط کے نام پر ایک اور ڈرامہ کرنے کی کوشش کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے آرمی چیف کو خط کیوں لکھا؟ پارٹی رہنما نے وجہ بتا دی

    گزشتہ روز عمران خان نے بطور سابق وزیر اعظم آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط لکھ دیا تھا جس میں فوج اور عوام میں فاصلے کی وجوہات بیان کی گئی تھیں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ عمران خان نے آرمی چیف کو بطور سابق وزیر اعظم خط لکھا ہے جس میں کہا گیا کہ افواج پاکستان بہت قربانیاں دے رہی ہیں فوج اور ملک ہمارا ہے، ہم انتشار نہیں چاہتے ضروری ہے کہ عوام فوج کے ساتھ کھڑی ہو۔

    دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما فیصل چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ عمران خان نے خط میں 6 نکات بیان کیے ہیں، پہلا نکتہ فراڈ الیکشن اور 26ویں آئینی ترمیم سے متعلق ہے جبکہ القادر ٹرسٹ کیس کے فیصلے کا حوالہ بھی دیا گیا ہے اور پیکا قانون میں ترمیم اور معیشت سے متعلق نکات شامل ہیں۔

    فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن بنا کر تحقیقات کی جائیں کس کا کیا قصور ہے، 26 نومبر کا احتجاج آئین کے دائرے میں کیا گیا تھا۔

  • بانی پی ٹی آئی نے آرمی چیف کو خط کیوں لکھا؟ پارٹی رہنما نے بتا دیا

    بانی پی ٹی آئی نے آرمی چیف کو خط کیوں لکھا؟ پارٹی رہنما نے بتا دیا

    بانی پی ٹی آئی نے گزشتہ دنوں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط تحریر کیا اس کی کیا وجہ تھی پارٹی کے ایک رہنما نے بتا دیا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط اس لیے لکھا کہ ہے وہ قومی لیڈر کے طور ملک کی صورتحال سے پریشان ہیں اور انہوں نے اپنے خط میں پاکستان کی موجودہ صورتحال کا پورا جائزہ پیش کیا ہے۔

    شبلی فراز نے کہا کہ 2 سال سے مسلسل سیاسی عدم استحکام کے باعث ملک پیچھے ہی جا رہا ہے۔ اس وقت ملک کو کوئی سسٹم آگے لے کر جا سکتا ہے تو وہ جمہوریت ہے۔ معاملات اس نہج پر پہنچ جائیں تو پھر خاموش رہنا ٹھیک نہیں ہوتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے۔ احتجاج کے موقع پر لیڈروں اور کارکنان کو گرفتار کیا جاتا ہے اور ایسی گرفتاریوں سے سیاسی عدم استحکام بڑھتا ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ آج ایسے کیس میں آئے ہینِ جس میں موجود ہی نہیں تھے۔ ایسے کیسز صرف وکلا اور رہنماؤں کو مصروف رکھنے کیلیے بنائے گئے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/imran-khan-writes-letter-to-army-chief/

  • بانی پی ٹی آئی کا  آرمی چیف کو خط ، اہم نکات سامنے آگئے

    بانی پی ٹی آئی کا آرمی چیف کو خط ، اہم نکات سامنے آگئے

    راولپنڈی : بانی پی ٹی آئی عمران خان نے بطور سابق وزیراعظم آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط لکھ دیا ، جس میں فوج اورعوام میں فاصلے کی وجوہات بیان کی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف چیئرمین بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا بانی پی ٹی آئی عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو بطور سابق وزیر اعظم خط لکھا ہے، بانی نے خط میں فوج اورعوام میں فاصلے کی وجوہات بیان کی ہیں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ افواج پاکستان بہت قربانیاں دے رہی ہے، فوج اور ملک ہمارا ہے، ہم انتشار نہیں چاہتے، ضروری ہے کہ عوام فوج کیساتھ کھڑی ہو۔

    دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے آرمی چیف کو خط بھجوایا ہے، بانی پی ٹی آئی نے بطور سابق وزیراعظم آرمی چیف کوخط لکھا ہے۔

    فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ خط میں کہا گیا ہے ہمارے فوجی ہرروز قربانیاں دے رہےہیں، موجودہ حالات میں ضروری ہے پوری قوم فوج کےساتھ کھڑی ہو۔

    انھوں نے بتایا کہ خط میں 6نکات بیان کئے ہیں، خط میں پہلا نکتہ فراڈالیکشن اور26ویں ترمیم سےمتعلق ہے جبکہ القادرٹرسٹ کیس کے فیصلے کا حوالہ بھی دیا گیا ہے اور پیکاقانون میں ترمیم اور معیشت سے متعلق نکات شامل ہیں۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن بناکرتحقیقات کی جائیں کس کاکیاقصورہے، 26نومبر کا احتجاج آئین کے دائرے میں کیا گیا تھا۔

    عمران خان سے متعلق خبریں

  • وزیر اعظم کی پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش پر پی ٹی آئی کا اہم اعلان

    وزیر اعظم کی پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش پر پی ٹی آئی کا اہم اعلان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وزیر اعظم شہباز شریف کی 9 مئی اور 26 نومبر واقعات پر جوڈیشل کمیشن کے بجائے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش پر اہم اعلان کر دیا۔

    سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کا اعلان کریں تو مذاکراتی کمیٹی بحال ہو جائے گی، بانی پی ٹی آئی عمران خان حکومت اور اپوزیشن کے معاملات سے باخبر ہیں، انہوں نے مذاکراتی کمیٹی کو تحلیل کرنے کا فیصلہ حکومتی ردعمل کو دیکھ کر کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے مذاکرات کی دوسری نشست میں کیا مطالبہ کیا تھا؟ عرفان صدیقی کا دعویٰ

    پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے کہا کہ ہاؤس کمیٹی بنانا یہ کوئی طریقہ نہیں ہے وزیر اعظم شہباز شریف کا اصل مؤقف دیگر پارٹیوں ساتھ ان کا رویہ ہے، جوڈیشل کمیشن پر لوگوں کا اعتماد ہوتا ہے ہاؤس کمیٹی بنانے کی تجویز کوئی بہتر نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت اگر مذاکرات پر سنجیدہ ہوتی تو کمیٹی اب تک بن چکی ہوتی، ہماری قانون اور انصاف کی جنگ چل رہی ہے، ہم قانون اور انصاف کے سامنے پیش ہوتے رہیں گے، ملک اس وقت سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے، پاکستان کو سیاسی بحرانوں سے نکالنے کیلیے مذاکرات کیلیے راضی ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ معاملات کو پایا تکمیل تک پہنچانے کیلیے حکومت کی نیک نیتی شامل ہونی چاہیے۔

    قبل ازیں، وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیشکش کی اور کہا کہ آئیں بیٹھیں ہم ہاؤس کمیٹی بنانے کیلیے تیار ہیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کیلیے سازگار ماحول فراہم کیا، مذاکرات شروع ہوئے کمیٹی نے مطالبہ کیا آپ لکھ دیں، ہماری کمیٹی نے بھی کہا ہم بھی لکھ کر جواب دیں گے لیکن 28 جنوری کی میٹنگ سے پہلے پی ٹی آئی نے انکار کر دیا اور بھاگ گئے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 2018 میں بھی جوڈیشل کمیشن نہیں بلکہ ہاؤس کی کمیٹی بنائی گئی تھی، 2018 کے الیکشن کے بعد احتجاجاً کالی پٹی باندھ کر پارلیمنٹ میں گیا تھا، عمران خان نے 2018 میں کہا کہ ہم کمیٹی بنا رہے ہیں لیکن میں نے عمران خان سے کہا تھا کہ آپ اعلان کر دیں ہم کمیٹی بنا دیں گے۔

  • پہلے مجھ میں تنقید کی برداشت بہت کم تھی مگر اب بڑھ گئی ہے، علی امین گنڈاپور

    پہلے مجھ میں تنقید کی برداشت بہت کم تھی مگر اب بڑھ گئی ہے، علی امین گنڈاپور

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ پہلے مجھ میں تنقید کی برداشت بہت کم تھی لیکن وقت کے ساتھ اب بڑھ گئی ہے۔

    پریس کلب کابینہ کی حلف برداری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صحافت ایک بہت ہی ذمہ داری والا شعبہ ہے، جب سے ہماری حکومت آئی ہے صحافی برادری کو اپنا بھائی سمجھا ہے، ہم نے صحافی بھائیوں کو میرٹ پر گرانٹ دی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کے استعفے سے متعلق پارٹی کا اہم فیصلہ

    علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں پیچھے کی طرف جانے پر فوکس نہیں کرتا آگے جاتا ہوں، غلطی سے سیکھنے والا عقل مند آدمی ہوتا ہے، رائے قائم کرنے سے پہلے انسان کو سوچنا چاہیے، جو سوچ سمجھ کر بات کرتے ہیں ان کی بات پر سوالیہ نشان نہیں آتا۔

    انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا تھا کہ اپنی ساکھ پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرنا، ہم نے بہت لڑائیاں کی ہیں اس کا انجام بھی دیکھا ہے۔

    وزیر اعلیٰ کے پی نے مزید کہا کہ جب صوبوں کا موازنہ نہیں ہوگا تو پتا نہیں چلے گا کون کیا کر رہا ہے؟ صحافیوں سے کہتا ہوں چینل پر صوبوں کی کارکردگی سے متعلق پروگرام رکھیں، ایک شخص ہر صوبے سے آئے اور پوچھیں جس بندے کو ووٹ دیا وہ کام کیا کر رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیاست عبادت ہے لیکن آج اس طرح پیش کیا جا رہا ہے کہ صرف کرپشن ہے، صحافت کو حق اور سچ کیلیے استعمال کرنا چاہیے اپنی ذات کیلیے نہیں، ہم نے اپنی غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھنا ہے اور بہتری لانی ہے۔

    علی امین گنڈاپور نے کہا کہ معیار کو قائم کرنے کیلیے اصولوں پر سمجھوتا نہیں کرنا چاہیے، خیبر پختونخوا حکومت نے 49 فیصد ریونیو بڑھایا ہے۔

  • علی امین گنڈا پور کی  بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں  اہم ملاقات؟  اندرونی کہانی سامنے آگئی

    علی امین گنڈا پور کی بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں اہم ملاقات؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

    راولپنڈی : وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی اندورنی کہاںی سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کا احوال سامنے آگیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے علی امین گنڈاپور پر بطور وزیراعلی کے پی اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مذہبی سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کرنے کے اقدام کو سراہا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ عمران خان نے دیگر ہم خیال سیاسی جماعتوں سےملکرمشترکہ حکمت عملی بنانےکی ہدایت کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کی کارکردگی کی تعریف کی اور گورننس مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی۔

    گذشتہ روز بانی پی ٹی آئی سے وزیراعلیٰ کےپی علی امین گنڈاپورکی اڈیالہ جیل میں ملاقات ہوئی تھی ، جس میں حکومتی اور پارٹی امور سمیت جنید اکبر کی تعیناتی سے متعلق بات چیت کی گئی تھی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نےسیاسی جماعتوں سےرابطوں میں تیزی کی ہدایت کی ، دونوں رہنماوں کے درمیان ملاقات تین گھنٹہ جاری رہی۔

    عمران خان سے متعلق خبریں

  • بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون پر بات کیوں نہیں کرائی جاتی؟ جیل سپرنٹنڈنٹ نے عدالت کو بتا دیا

    بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون پر بات کیوں نہیں کرائی جاتی؟ جیل سپرنٹنڈنٹ نے عدالت کو بتا دیا

    بانی پی ٹی آئی کی ان کے بیرون ملک مقیم بیٹوں سے فون پر بات کیوں نہیں کرائی جاتی اس حوالے سے اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے عدالت کو بتا دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اپنے معالج اور اہلیہ سے ملاقات اور بیٹوں سے فون پر بات کرانے سے متعلق درخواست کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی جب کہ اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ غفور انجم اور بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس نے سپرنٹنڈنٹ جیل سے استفسار کیا کہ آپ درخواست گزار کو کیا سہولتیں فراہم کر رہے ہیں؟ سپرنٹنڈنٹ جیل غفور انجم نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو کٹیگری بی کے تحت تمام سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔

    سپرنٹنڈنٹ جیل نے مزید بتایا کہ عمران خان کو ٹی وی، نیوز پیپر کی سہولت اور ایک باورچی بھی دیا گیا ہے۔ انہیں ہفتے میں دو بار ملاقات کی اجازت ہے، لیکن ہم تین سے چار بار بھی کرا دیتے ہیں۔ سزا ہونے سے قبل بشریٰ بی بی کو ان سے ملوایا جاتا تھا، اب سزا کے بعد بھی ملاقات کرا دیں گے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنے بچوں سے فون کال پر بات کرانے کی درخواست بھی کی ہے، اس حوالے سے کیا ہوا؟

    سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے کہا کہ ہمارے پاس دیگر ممالک کے 25 قیدی بھی موجود ہیں۔ اگر بانی پی ٹی آئی کو بیرون ملک کالز کرنے کی اجازت دی جائے تو دیگر قیدی اعتراض اور عدالت میں چیلنج کر سکتے ہیں۔ جیل رولز اور حکومت کی جانب سے انٹرنیشنل کالز کی اجازت بھی نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی قیدی کی بیرون ملک بات کرائیں گئے تو ایک ٹرینڈ سیٹ ہو جائے گا۔ جب قیدی آتا ہے تو اسکو ایک کوڈ دیا جاتا ہے، جس سے وہ فون کال کر سکتا ہے۔

    سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی پارٹی رہنماؤں سے ملاقاتیں تواتر سے ہو رہی ہیں، تاہم جب ٹرائل آئے تو ملاقات ملتوی ہو جاتی ہے۔ پھر ان کے بھی مسائل ہیں کہ ملاقات کے لیے لوگ بہت اور ملنے والا صرف ایک ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ میں اس معاملے میں نہیں پڑنا چاہتا۔

    بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان سے پرائیویٹ ڈاکٹرز کو بھی ملنے کی اجازت دی گئی تھی۔ اس پر سپرنٹنڈنٹ جیل نے آگاہ کیا کہ اڈیالہ جیل میں صحت کی سہولتیں سب سے بہترین ہیں اور ڈاکٹر روزانہ کی بنیاد پر چیک اپ کرتے ہیں۔

    فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو 6 اخبارات پڑھنے کی اجازت ہے، لیکن صرف دو اخبارات دیے گئے ہیں۔ جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی دو اخبارات پڑھنے کے ساتھ 16 ٹی وی چینلز دیکھتے ہیں۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے ہدایات کے ساتھ بانی پی ٹی آئی کی جیل سہولتوں کی درخواست نمٹا دی۔

  • مذاکرات سے گریز غیر جمہوری رویہ ہے، وزیر اعظم

    مذاکرات سے گریز غیر جمہوری رویہ ہے، وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مذاکرات سے گریز غیر جمہوری رویہ ہے، یہ کشیدگی پیدا کرتا ہے اور قومی یکجہتی کی فضا متاثر ہوتی ہے۔

    وزیر اعظم سے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن سینیٹر عرفان صدیقی نے ملاقات کی اور ان کو پی ٹی آئی کمیٹی سے مذاکرات سے آگاہ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیوں کیا؟

    اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے رابطے اور مذاکرات جمہوریت کی روح ہیں، رابطوں سے ملک اور قوم کو درپیش مسائل حل کرنے اور مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنے میں مدد ملتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ہنگاموں، محاذ آرائی اور تصادم کی نہیں بلکہ مفاہمت کی ضرورت ہے، معاشی بحالی اور دہشتگردی کے خاتمے کیلیے مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنی چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اللہ کے فضل و کرم سے ملک ترقی کر رہا ہے، عالمی سطح پر بھی پاکستان کے وقار میں اضافہ ہو رہا ہے، غیر جمہوری رویوں سے تعمیر و ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    23 جنوری 2025 کو پی ٹی آئی نے حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ عمران خان سے میری اور وکلا کی ملاقات ہوئی انہوں نے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کیلیے حکومت کو 7 دن دیے تھے اور ہم نے کہا تھا کہ اگر حکومت نے کمیشن کا اعلان نہ کیا تو مذاکرات کا اگلا دور نہیں ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیاسی اختلافات کی ٹھنڈک اتنی زیادہ ہے کہ برف پگھل نہیں رہی، افسوس ہے حکومت کی طرف سے آج تک کوئی اعلان نہیں کیا گیا، عمران خان نے کہا ہے آج کی تاریخ تک حکومت نے کمیشن بنانے کا اعلان نہیں کیا تو کوئی بات نہیں ہوگی۔

  • جی ایچ کیو حملہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کی بریت کی درخواست خارج

    جی ایچ کیو حملہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کی بریت کی درخواست خارج

    راولپنڈی: انسداد دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) نے 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی بریت کی درخواست خارج کر دی۔

    اے ٹی سی نے پراسیکیوشن کے دلائل کے بعد عمران خان کی بریت کی درخواست خارج کی۔ پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ جی ایچ کیو حملہ کیس میں 12 گواہان کے بیانات قلمبند ہو چکے ہیں۔

    پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ مقدمے کا ٹرائل شروع ہو چکا ہے لہٰذا بریت کی درخواست ناقابل سماعت ہے، لاہور ہائیکورٹ نے بھی شیخ رشید کی بریت کی درخواست پر فیصلہ برقرار رکھا۔

    یہ بھی پڑھیں: حکومت کا 9 مئی سے متعلق جوڈیشل کمیشن بنانے سے انکار

    دو روز قبل 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں استغاثہ کے مزید 3 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے تھے۔ مقدمے میں مجموعی طور پر 12 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔

    اے ٹی سی اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کے موقع پر بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ عمران خان کی درخواست بریت پر وکیل صفائی فیصل ملک نے بحث مکمل کی تھی۔

    وکلا صفائی کی جانب سے عمران خان کی فیملی کو ٹرائل میں بیٹھنے کی اجازت دینے کی درخواست منظور کی گئی تھی تاہم بشریٰ بی بی کو جی ایچ کیو ٹرائل میں بیٹھنے کی اجازت دینے پر پراسیکیوشن نے اعتراض دائر کیا تھا۔

    پراسیکیوشن نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ وہ ایک مقدمے میں مجرم ہیں عدالت سے سزا ہو چکی ہے، قانون میں گنجائش نہیں کہ مجرم کو کسی ٹرائل میں بیٹھنے کی اجازت دی جائے۔

    وکلا صفائی کی جانب سے 9 مئی سے متعلق 13 مقدمات کو یکجا کرنے کی درخواست دائر کی گئی تھی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ تمام مقدمات میں ایک ہی سازش کا ذکر ہے ایک ہی فرد جرم عائد کی جائے، 9 مئی سے متعلق تمام مقدمات یکجا کر کے ایک ٹرائل کیا جائے۔