Tag: Imran Khan

عمران خان نیازی پاکستانی سیاست دان, سابق کرکٹ کھلاڑی اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم ہیں اور پی ٹی آئی کے بانی بھی ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2002ء تا 2007ء اور 2013ء تا 2018ء تک پاکستان قومی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ سیاست میں قدم رکھنے سے قبل عمران خان ایک کرکٹر اور مخیر تھے۔ انھوں نے دو دہائیوں تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی اور بعد میں خدمت خلق کے منصوبے بنائے جیسے کہ شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر اور نمل کالج وغیرہ۔[10][11] عمران خان کی پیدائش لاہور میں اونچے درمیانے طبقے کے نیازی پشتون خاندان میں ہوئی، ان کے والد انجینئر اکرام اللہ خان نیازی تھے، عمران خان نے ابتدائی تعلیم ایچیسن کالج لاہور پھر رائل گرائمر اسکول ویلسٹڑ انگلینڈ اور بعد میں کیبل کالج آکسفورڈ سے حاصل کی۔ انھوں نے 13 سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کر دی تھی

اسلام آباد کی ضلعی اور سیشن عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کے نتیجے میں، اسلام آباد پولیس اور لاہور پولیس نے 14 مارچ 2023ء کو خان کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کیا۔ [69] [70] 9 مئی کو، عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیم فوجی دستوں نے گرفتار کیا تھا۔ [71] [72] یہ القادر ٹرسٹ کیس میں ان کے مبینہ کردار پر تھا، [73] [73] [74] جس کے بعد پی ٹی آئی پارٹی کے اراکین نے ملک گیر احتجاج کی کال دی تھی۔ [75] [76] ان کی گرفتاری سے مظاہرے ہوئے اور 9 مئی کے فسادات ہوئ

  • شیر افضل مروت پھر بڑی مشکل میں پھنس گئے!

    شیر افضل مروت پھر بڑی مشکل میں پھنس گئے!

    پی ٹی آئی رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت پھر مشکل میں پھنس گئے ہیں اور پارٹی قیادت نے انہیں شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت ایک بار پھر مشکل میں پھنس گئے ہیں۔ انہیں پی ٹی آئی قیادت نے متنازع اور پارٹی پالیسی کے خلاف بیان دینے پر ایک بار پھر شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت نے شیر افضل مروت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پارٹی پالیسی کے خلاف بیان دینے پر سات روز کے اندر جواب طلب کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق شیر افضل مروت کو جاری نوٹس میں انہیں جواب دینے تک عوام اور میڈیا میں پارٹی نمائندگی کرنے اور بیانات دینے سے بھی روک دیا گیا ہے۔

    شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ شیر افضل مروت بطور رکن قومی اسمبلی پارٹی پالیسی سے آگاہ ہیں جب کہ حکومت سے مذاکرات پر بھی پارٹی کی پالیسی واضح ہے، تاہم میڈیا پر چلنے والے متنازع بیانات سے پارٹی کے موقف کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

    نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ پارٹی کے کسی رکن کو منفی اور تضحیک آمیز تبصرہ نہیں کرنا چاہیے۔ آپ نے پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل کیخلاف توہین آمیز ریمارکس دیے۔ یہ معاملہ بانی عمران خان کے نوٹس میں لایا گیا اور ان ہی کی ہدایت پر شوکاز جاری کیا جا رہا ہے۔ آپ 7 دنوں کے اندر اپنی پوزیشن کی وضاحت کریں۔

    پی ٹی آئی رہنما کو شوکار نوٹس میں مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ شوکاز نوٹس کی مدت کے دوران بانی پی ٹی آئی کی ہدایت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مزید کوئی تنازع یا مسئلہ پیدا نہیں کریں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں شیر افضل مروت نے کہا تھا کہا کہ سلمان اکرم راجا کا پی ٹی آئی سے کیا تعلق ہے؟ سلمان اکرم راجا اگر پارٹی جنرل سیکریٹری ہیں تو کوئی نوٹی فکیشن ہے؟ پارٹی آئین ہے کہ پارٹی الیکشن میں منتخب ہی جنرل سیکریٹری ہوسکتا ہے، ان دستخط سے کبھی کوئی پارٹی نوٹی فکیشن دیکھا ہے؟

    بعد ازاں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے پارٹی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کیخلاف شیر افضل مروت کے ان ریمارکس پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/imran-khan-dismayed-over-marwats-remarks-against-salman-akram-raja/

  • بانی نہیں حکومت دباؤ میں ہے ہمت ہے تو 17 تاریخ کو سزا سنادیں: علیمہ خان

    بانی نہیں حکومت دباؤ میں ہے ہمت ہے تو 17 تاریخ کو سزا سنادیں: علیمہ خان

    بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ بانی نہیں بلکہ حکومت دباؤ میں ہے اگر ان میں ہمت ہے تو 17 تاریخ کو سزا سنادیں۔

    عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف القادر ٹرسٹ فیصلہ مؤخر ہونے کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا کہ ڈیل کا لفظ سن کر تنگ آگئے ہیں۔

    190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ تیسری بار مؤخر

    انہوں نے کہا کہ جو وقت ہمیں دیا گیا تھا ہم وقت پر پہنچ گئے ہیں، یہ حکومت بہت زیادہ دباؤ میں ہےکیونکہ دنیا اور پورا پاکستان سب دیکھ رہا ہے، بانی پی ٹی آئی چاہتے ہیں کیس کا فیصلہ جلدی ہو تاکہ دنیا کو پتہ چلے۔

    علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی فیصلہ مؤخر ہونے پر بالکل خوش نہیں ہونگے، عمران خان تو خود چاہتے ہیں کہ القادر کیس کا فیصلہ جلد ہوجائے تا کہ وہ اس کو ہائی کورٹ لیکر جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت بانی پی ٹی آئی نہیں بلکہ حکومت دباؤ میں ہے، آج بھی فیصلہ سنانے کی زحمت نہیں کی گئی اگر ان میں ہمت ہے تو عمران خان کو 17 تاریخ کو سزا سنادیں۔

    بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے دو مطالبات کیے تھے، انہوں نے 9 مئی  اور 26 نومبر کی جوڈیشل تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا، اب 17 تاریخ کا بھی انتظار کر لیتے ہیں کہ کیا فیصلہ سناتے ہیں۔

  • بانی پی ٹی آئی نے شریف اور زرداری خاندان کی طرح پیسہ بیرون ملک منتقل نہیں کیا، بیرسٹرسیف

    بانی پی ٹی آئی نے شریف اور زرداری خاندان کی طرح پیسہ بیرون ملک منتقل نہیں کیا، بیرسٹرسیف

    مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے شریف اور زرداری خاندان کی طرح پیسہ بیرون ملک منتقل نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے ایک بیان  میں  کہا کہ القادر ٹرسٹ ایسا کیس ہے جس میں پیسے بیرون ملک سے پاکستان آئے لیکن نہ پیسے عمران خان کے اکاؤنٹ میں ہیں اور نہ بشریٰ بی بی کے۔

    خیبرپختونخوا کے مشیراطلاعات کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ میں بانی اور انکی اہلیہ بشریٰ بی بی کو کوئی فائدہ نہیں ہوا اور نہ اس سے ملک کو نقصان کوئی پہنچا ہے۔

    بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ کرپشن وہ ہوتی ہے جس میں ملکی پیسہ غیرقانونی طور پر بیرون ملک منتقل کیا جائے، بانی پی ٹی آئی نے شریف اور زرداری خاندان کی طرح پیسہ بیرون ملک منتقل نہیں کیا۔

     بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ القادر یونیورسٹی ملک میں دینی اور عصری علوم کو فروغ دے رہی ہے، دیگر جعلی مقدمات کی طرح یہ مقدمہ بھی اپنے منطقی انجام کو پہنچے گا۔

  • 190 ملین پاؤنڈ کیس: بانی پی‌ ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو سزا ہوگی یا  نہیں؟  فیصلے کی گھڑی آگئی

    190 ملین پاؤنڈ کیس: بانی پی‌ ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو سزا ہوگی یا نہیں؟ فیصلے کی گھڑی آگئی

    راولپنڈی : بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کیخلاف ایک سو نوے ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا، عدالت نے18 دسمبرکوفیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا، اڈیالہ جیل پنڈی میں دن گیارہ بجے فیصلہ سنانے کیلئے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں اور وکلا کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔

    اس موقع پر راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی کے انتظامات سخت کر دیے گئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکنہ احتجاج سے نمٹنے کیلئے پولیس کی اضافی نفری مختلف مقامات پر تعینات کردی گئی ہے۔

    احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا اڈیالہ جیل پہنچ گئے جبکہ احتساب عدالت کا عملہ بھی اڈیالہ جیل پہنچ گیا ہے۔

    یاد رہے قومی احتساب بیورو (نیب) نے 13 نومبر 2023 کو 190ملین پاؤنڈ ریفرنس میں عمران خان  کی گرفتاری ڈالی تھی اور 17 دن تک بانی پی ٹی آئی سے اڈیالا جیل میں تفتیش کی تھی۔

    مزید پڑھیں : ’بانی پی ٹی آئی کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا ضرور ہو گی

    بعد ازاں احتساب عدالت کےجج ناصرجاوید رانانےفیصلہ اٹھارہ دسمبر کو محفوظ کیا تھا اور فیصلہ سنانے کی تاریخ 2 بار مؤخر کی گئی۔

    23 دسمبر کو فیصلہ سنانےکی تاریخ مقرر کی تھی تاہم سماعت ملتوی کر کے 6 جنوری کی گئی لیکن اس روز بھی فیصلہ نہیں سنایا گیا تھا، اس کیس کا جیل ٹرائل ایک سال میں مکمل کیا گیا، 35گواہوں پر جرح کی گئی، 100سے زائد سماعتیں ہوئیں۔

    خیال رہے تحریک انصاف نے فیصلہ سنائے جانے سے پہلے ہی تحفظات کا اظہار کردیا ہے، شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ یہ کیس بھی عدت کیس کی طرح مضحکہ خیز ہے، انصاف کا قتل کسی صورت قبول نہیں کریں گے، پیسہ سپریم کورٹ کےاکاؤنٹ میں ہے، القادر ٹرسٹ میں یہ پیسہ آیا ہی نہیں۔

    دوسری جانب گذشتہ روز سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا ضرور ہو گی، بانی پی ٹی آئی نے دستخط کیے تھے، کسی نے یہ کروایا تو اب کوئی نہیں مانے گا۔

    190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیا ہے؟

    بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی پر سنگین االزام ہے کہ انہوں نے 190 ملین پاؤنڈ پاکستان منتقل ہونے سے پہلے، شہزاد اکبر کے ذریعے پراپرٹی کا خفیہ معاہدہ کیا اور وفاقی کابینہ سے اس کی منظوری بند لفافے میں لی، جس کے بدلے زلفی بخاری کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون سے القادر یونیورسٹی کے لیے 458 کنال اراضی حاصل کی۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم اور ان کی اہلیہ اور دیگر کے خلاف القادر یونیورسٹی ٹرسٹ کے نام پر سیکڑوں کنال اراضی مبینہ طور پر حاصل کرنے کے الزام میں تحقیقات کا آغاز کیا تھا، جس سے مبینہ طور پر قومی خزانے کو 190 ملین پاؤنڈ کا نقصان پہنچا۔

    الزامات کے مطابق سابق وزیر اعظم اور دیگر ملزمان نے مبینہ طور پر 50 بلین روپے ایڈجسٹ کیے، اس وقت 190 ملین پاؤنڈ جو کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (NCA) نے حکومت کو بھیجے تھے۔

    پی ٹی آئی کے سربراہ نے 26 دسمبر 2019 کو القادر یونیورسٹی پروجیکٹ کے لیے ٹرسٹ رجسٹر کیا۔

  • ’بانی پی ٹی آئی کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا ضرور ہو گی‘

    ’بانی پی ٹی آئی کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا ضرور ہو گی‘

    سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا ضرور ہو گی، بانی پی ٹی آئی نے دستخط کیے تھے، کسی نے یہ کروایا تو اب کوئی نہیں مانے گا۔

    کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈھائی سال سے عمران خان کو پارٹی میں جیل سے لے کر مروانے تک کی پلاننگ ہوئی، پی ٹی آئی رہنما خود ہی بانی کیخلاف سازش میں مصروف ہیں بانی پی ٹی آئی کو کہتا رہا ان حواریوں کی بات نہ مانیں آج پی ٹی آئی والے اقتدار کے مزے لے رہے ہیں۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ جب 190 ملین پاؤنڈ کی اپروول ہوئی اس وقت میں وفاقی وزیر تھا اس وقت بانی کو کہا تھا یہ نہ کریں نیب کا کیس بنے گا آپ کو جیل ہوگی یہ اوپن اینڈشٹ کیس ہے اور اب گل مُک گئی ہے بانی پی ٹی آئی کو سزا ضرور ہونی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان فارم 47 کی حکومت کو ہی نہیں مانتے تھے لیکن اب اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کیلئے تڑپ رہے ہیں، بیک ڈور کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے نہ کوئی عالمی دباؤ ہے جو جرم کیا گیا ہے اس کی سزا تو ہونی ہے مقبول ہونےکامطلب قانون سے بالاتر ہونا نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی بیک ڈور ڈپلومیسی کےتحت انٹرنیشنل ہوائیں پاکستان کےفیور میں نظر آئے گی آئندہ چندہفتوں میں بیک ڈورڈپلومیسی کےتحت انٹرنیشنل ہوائیں پاکستان کےحق میں ہوں گی۔

  • پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات میں کیا بات ہوئی؟

    پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات میں کیا بات ہوئی؟

    راولپنڈی: پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات ہوئی، کمیٹی سے قبل وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے بانی سے سوا گھنٹے ون آن ون ملاقات کی، اور کمیٹی کی ملاقات کے بعد سب سے پہلے روانہ ہوئے۔

    بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے عمر ایوب، اسد قیصر، علامہ راجہ ناصر عباس، حامد رضا اور فیصل چوہدری اڈیالہ جیل پہنچے تھے، صاحبزادہ حامد رضا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی سے ملاقات کنٹرولڈ ماحول میں کرائی گئی۔

    حامد رضا نے بتایا کہ کمیٹی نے اپنا نقطہ نظر بانی کے سامنے رکھا اور ان کی طرف سے بھی گائیڈ لائنز جاری کی گئیں، ملاقات میں آج بانی نے دوبارہ کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، غیر جانب دار کمیشن تشکیل دیا جائے جو ذمہ داران کا تعین کرے، اس میں ہم اپنی مرضی کا جج نہیں چاہتے، ہم چاہتے ہیں ظلم و ستم کا ازالہ ہو اور ذمہ داران کا تعین ہو۔

    حامد رضا نے کہا پی ٹی آئی کی کمیٹی تیسرے مذاکراتی راؤنڈ کے لیے تیار ہے، حکومتی کمیٹی جوڈیشل کمیشن کے لیے ورکنگ کر کے آئے، تیسری ملاقات میں حکومت کو مذاکرات میں پیشرفت دکھانی ہوگی، مذاکرات کے لیے ہماری ڈیڈ لائن 31 جنوری ہے۔

    انھوں نے کہا اسیران کی رہائی ہمارے مطالبات کا حصہ ہے، حکومت کو عملی طور پر جوڈیشل کمیشن پر بات کرنا ہوگی، جوڈیشل کمیشن نہیں بنتا تو مذاکرات کا سلسلہ نہیں چل سکتا، بانی نے اسیروں کا معاملہ ایچ آر سی پی (انٹرنیشنل ہیومن رائٹس) میں اٹھانے کی ہدایت کی ہے، جتنی لچک دکھا سکتے تھے دکھا دی، مذاکرات آگے بڑھانا اب حکومت کے ہاتھ میں ہے، مذاکرات کو منطقی انجام تک پہنچانا ہے تو حکومت جوڈیشل کمیشن بنائے۔

    ایک سوال پر حامد رضا نے کہا کہ مذاکرات کی ڈیڈ لائن میں توسیع کا اختیار صرف بانی پی ٹی آئی کے پاس ہے، تیسرے راؤنڈ میں پیشرفت ہوئی تو آئندہ کا لائحہ عمل بانی پی ٹی آئی دیں گے، بانی پی ٹی آئی نے اپنی رہائی کی کوئی بات نہیں کی، ان کی رہائی کی بات پارٹی قیادت، عہدیداران اور کارکنوں کی ہے۔

    انھوں نے کہا کل ایک فیصلہ آنا ہے اور ہمیں پتہ ہے وہ فیصلہ نیک نامی کا ذریعہ نہیں بنے گا، القادر ٹرسٹ کیس میں 190 ملین پاؤنڈ بانی پی ٹی آئی کے پاس نہیں آئے، القادر ذاتی یونیورسٹی نہیں بلکہ ایک ٹرسٹ کی ہے، اگر فیصلہ بانی کے خلاف آیا تو مذاکراتی عمل میں ہمارے رویوں میں سختی آئے گی یہ فطری ہے۔

    حامد رضا نے کہا بانی پی ٹی آئی نے عمر ایوب کو مذاکرات کا مینڈیٹ دیا ہے، مذاکراتی کمیٹی کے ہر شخص کو اختیار ہے کہ مذاکرات پر اپنا ان پٹ دے سکے، مذاکرات میں جو کچھ بھی تحریری طور پر ہوگا کمیٹی سربراہ کے اس پر دستخط ہوں گے۔

  • بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں انہیں ’’مشورہ‘‘ دوں گا کہ ….؟ علی محمد خان نے بتا دیا

    بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں انہیں ’’مشورہ‘‘ دوں گا کہ ….؟ علی محمد خان نے بتا دیا

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان کا کہنا ہے کہ اگر ان کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی تو وہ انہیں ایک اور مشورہ بھی دیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کا کوئی مینڈیٹ نہیں ان کی صرف 17 نشستیں ہیں۔ مذاکرات میں مینڈیٹ کے معاملے پر بھی بحث ہو گی۔ میری اگر بانی سے ملاقات ہوئی تو میں انہیں 8 فروری کے الیکشن کے آڈٹ کا بھی کہوں گا اور مشورہ دوں گا کہ اس مطالبے سے پیچھے نہ ہٹا جائے۔

    علی محمد خان نے کہا کہ ہم پر ہمیشہ الزام لگتا تھا کہ مخالفین سے بات نہیں کرتی، لیکن ہم بات کر رہے ہیں تو حکومت پی ٹی آئی ارکان کو عمران خان سے ملاقات میں رکاوٹ بن رہی ہے۔ مذاکرات کی ضرورت صرف پی ٹی آئی کو نہیں سب کو ہے۔ یہ بات چیت اگر کامیاب ہوئی تو عوام سمیت سب کا فائدہ ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں ابھی بھی مذاکرات سے مایوس نہیں ہوں مگر 9 دن کا وقفہ سنجیدہ مذاکرات میں نہیں ہوتا، اتنے طویل تعطل سے معاملات ٹھنڈے پڑ جاتے ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ حکومت معیشت کی بات کرتی ہے، لیکن لوگ بجلی کا بل نہیں ادا کرسکتے۔ دوائیں نہیں خرید سکتے۔ آخر کب تک یہ مفلوج اور اپاہج حکومت کا بوجھ اٹھائیں گے۔ انہوں نے جب بلے کا نشان چھینا تو 8 فروری کو پتہ لگ گیا کہ لوگوں نے کیسے نشان ڈھونڈ ڈھونڈ کر پی ٹی آئی کو ووٹ دیا۔

    علی محمد خان نے پی ٹی آئی رہنماؤں شیر افضل مروت اور سلمان اکرم راجا کے درمیان اختلافات اور ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی سے متعلق کہا کہ دونوں سنجیدہ اور تجربہ کار اور پارٹی کے لیے ضروری ہیں۔ انہیں عمران خان بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، اگر یہ ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی نہ کرتے تو اچھا ہوتا۔

    https://urdu.arynews.tv/imran-khan-pti-nagotiation-committee-meeting-when/

  • مذاکراتی کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کب ہوگی؟ اہم خبر

    مذاکراتی کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کب ہوگی؟ اہم خبر

    حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات بانی سے ملاقات نہ ہونے کے باعث ڈیڈ لاک کا شکار ہیں یہ ملاقات کب ہو گی اہم خبر سامنے آئی ہے۔

    ملک کے سیاسی درجہ حرارت کو کم کرنے کے لیے حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کے دو دور ہونے کے بعد یہ مذاکرات تعطل کا شکار ہیں جس کی وجہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کی ان کے سربراہ عمران خان سے ملاقات نہ کرانا ہے۔

    تاہم ذرائع نے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی آج عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق مذاکراتی کمیٹی کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت مل گئی ہے اور آج دوپہر 2 بجے تک انہیں بانی پی ٹی آئی تک رسائی دی جا سکتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت اور حکومت کے مابین گزشتہ رات رابطہ ہوا تھا، جس میں تحریک انصاف کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت سے متعلق آگاہ کیا گیا تھا۔

    سات رکنی مذاکراتی کمیٹی کے اراکن آج عمران خان سے ملاقات کریں گے جس میں حکومت سے مذاکرات کے تیسرے دور کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ مذاکراتی کمیٹی میں حکومتی ٹیم کی نمائندگی کرنے والے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے گزشتہ روز کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرانا ان کی ذمہ داری نہیں، پی ٹی آئی والے چاہیں تو حکومتی نمائندوں سے بات کر سکتے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/ayaz-sadiq-statement-regarding-govt-pti-talks/

  • ‘بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے ڈیل یا ریلیف نہیں لوں گا، قانونی جنگ لڑوں گا’

    ‘بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے ڈیل یا ریلیف نہیں لوں گا، قانونی جنگ لڑوں گا’

    اسلام اباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیر سٹرعلی ظفر کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نےکہا ہے ڈیل یا ریلیف نہیں لوں گا، قانونی جنگ لڑوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے پینل آف ڈسکشن میں گفتگو میں کہا کہ عمران خان نے کہا ہے ڈیل یا ریلیف نہیں لونگا قانونی جنگ لڑوں گا اور میرے لوگوں کے ساتھ جو ہو رہا ہے یہ نہیں ہونا چاہیے۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم سب کی خواہش ہے ایک آزادپاکستان ہو، سیاسی کشیدگی نے ہمیں زخم ضروردیامگرفائدے مند ہے۔

    انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف اس وقت جہاد کر رہی ہے، حالیہ الیکشن میں لوگوں نے ووٹ تحریک انصاف کو دیا، اس وقت حکومت عوام کی منتخب کردہ نہیں ہے، میرے لیڈر نے ہمیشہ کہا عوام آزادی اور انصاف کیلئے آواز اٹھائیں، تحریک انصاف موومنٹ ہے کوئی سیاسی جماعت نہیں ہے۔

    پولرائزیشن کے حوالے سے علی ظفر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پولرائزیشن اب بہت آگےبڑھ چکی ہے، پولرائزیشن اب سیاست سے نکل کر گھروں تک چلی گئی ہے ، تحریک انصاف میں شامل ہونے کی وجہ آزادی کی تحریک ہے ، ہم نے سمجھنا ہے پاکستان میں پولرائزیشن انتی حد تک کیوں بڑھ گئی.

    انھوں نے مزید کہا کہ آزادی اور جمہوریت نہ ہونے سے پولرائزیشن میں اضافہ ہوا ہے ، ہمیں خاموش نہیں رہنا، عمران خان کا بھی موقف ہے، آزادی کے لیے آواز اٹھائیں۔

  • اسٹیبلشمنٹ نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروانے سے نہیں روکا، رانا ثنا اللہ

    اسٹیبلشمنٹ نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروانے سے نہیں روکا، رانا ثنا اللہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے واضح کیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سے ملاقات کروانے سے نہیں روکا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اعتراض ہے‘ میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق بیرون ملک سے واپس آجائیں گے تو پی ٹی آئی قیادت کی ان کے بانی عمران خان سے ملاقات سے متعلق صورتحال واضح ہوگی، ملاقات کروانے والے ذمہ داروں کو اسپیکر آفس سے ہدایات جانا تھیں، اسپیکر کو ایمرجنسی میں بیرون ملک جانا تھا اسی لیے اسپیکر آفس سے ہدایات نہیں گئیں، وہ واپس آ جائیں تو ملاقات کروانے میں کوتاہی کے ذمہ داروں کا تعین ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: کیا عمران خان کو بنی گالہ منتقل کرنے کی پیشکش کی گئی؟ رانا ثنا اللہ نے بتا دیا

    رانا ثنا اللہ نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی مذاکرات نہیں چاہتی تو ہم خوشی سے بات چیت کرنا چھوڑ دیں گے، ہم تو وزیر اعظم شہباز شریف اور پارٹی قیادت کی ہدایت پر ہی مذاکرات کر رہے ہیں، پارٹی قیادت نے سب کو آن بورڈ لے کر ہی مذاکرات کی ہدایت کی تھی، یہ کہنا کہ اسٹیبلشمنٹ نے ملاقات کروانے سے روکا ہے تو اس کو مسترد کرتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی سے باہر کی باتیں مذاکراتی عمل پر اثر انداز نہیں ہونا چاہیے، حکومتی کمیٹی وزیر اعظم شہباز شریف نے تشکیل دی ہے، اگر وہ کہہ دیں کہ مذاکرات نہ کریں تو ہم کیا کر سکتے ہیں، خواجہ آصف یا دیگر لوگ گفتگو کریں تو اس سے مذاکراتی عمل پر اثر نہیں پڑتا، پی ٹی آئی کے ممبران کچھ بھی کہیں اس سے مذاکراتی عمل پر اثر نہیں پڑتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کمیٹی خود بنائی ہے وہ متنازع گفتگو کریں گے تو اثر پڑے گا، بانی پی ٹی آئی کی ٹوئٹ کا اتنا اثر نہیں پڑا کہ مذاکرات معطل ہو جائے۔

    رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی واپس آئیں گے تو آئندہ ہفتے تیسری نشست ہو سکتی ہے، ہماری ڈیمانڈ نہیں ہوں گی لیکن میثاق معیشت جیساک چھ ہوتا ہے تو اچھی بات ہے۔

    ’پی ٹی آئی پر قبضہ عمران خان کا ہی رہنا ہے وہاں کوئی اور قبضہ نہیں کر سکتا۔ پی ٹی آئی میں گروپنگ ہے بیانات سے ہی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ پی ٹی آئی میں ایک گروپ بشریٰ بی بی ہے اور ایک گروپ علیمہ خانم کا ہے۔ پی ٹی آئی میں پلڑا اسی کا بھاری ہوگا جس کی حمایت بانی پی ٹی آئی کریں گے۔‘

    وزیر اعظم کے مشیر نے مزید کہا کہ سکیورٹی مسائل کی وجہ سے ہی عمران خان کا ٹرائل جیل میں ہو رہا ہے، سکیورٹی کے مسائل ہوں تو عدالت بانی پی ٹی آئی کی منتقلی کا فیصلہ کر سکتی ہے، عمران خان کو کہیں منتقل کرنے کی آفر ہوئی یہ درست نہیں ہے۔