Tag: Imran Khan

عمران خان نیازی پاکستانی سیاست دان, سابق کرکٹ کھلاڑی اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم ہیں اور پی ٹی آئی کے بانی بھی ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2002ء تا 2007ء اور 2013ء تا 2018ء تک پاکستان قومی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ سیاست میں قدم رکھنے سے قبل عمران خان ایک کرکٹر اور مخیر تھے۔ انھوں نے دو دہائیوں تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی اور بعد میں خدمت خلق کے منصوبے بنائے جیسے کہ شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر اور نمل کالج وغیرہ۔[10][11] عمران خان کی پیدائش لاہور میں اونچے درمیانے طبقے کے نیازی پشتون خاندان میں ہوئی، ان کے والد انجینئر اکرام اللہ خان نیازی تھے، عمران خان نے ابتدائی تعلیم ایچیسن کالج لاہور پھر رائل گرائمر اسکول ویلسٹڑ انگلینڈ اور بعد میں کیبل کالج آکسفورڈ سے حاصل کی۔ انھوں نے 13 سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کر دی تھی

اسلام آباد کی ضلعی اور سیشن عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کے نتیجے میں، اسلام آباد پولیس اور لاہور پولیس نے 14 مارچ 2023ء کو خان کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کیا۔ [69] [70] 9 مئی کو، عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیم فوجی دستوں نے گرفتار کیا تھا۔ [71] [72] یہ القادر ٹرسٹ کیس میں ان کے مبینہ کردار پر تھا، [73] [73] [74] جس کے بعد پی ٹی آئی پارٹی کے اراکین نے ملک گیر احتجاج کی کال دی تھی۔ [75] [76] ان کی گرفتاری سے مظاہرے ہوئے اور 9 مئی کے فسادات ہوئ

  • عثمان ڈار کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی

    عثمان ڈار کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی

    راولپنڈی: 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں عدالت نے عثمان ڈار کی بیرون ملک جانے کی درخواست منظور کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں ایک اور ملزم شہیر سکندر پر فرد جرم عائد کر دی گئی، مجموعی طور پر 118 ملزمان پر فرد جرم عائد ہو چکی ہے۔

    عدالت نے 13 جنوری کے بعد نو مئی جی ایچ پی او حملہ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا حکم دے دیا، اور 13 جنوری کو استغاثہ کے گواہوں کے بیانات ریکارڈ کروانے کا حکم دیا۔

    عدالت نے عثمان ڈار کی بیرون ملک جانے کی درخواست منظور کر لی، اور انھیں 13 جنوری سے 21 فروری تک بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی، بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کرانے اور میڈیکل چیک اپ سے متعلق درخواست بھی منظور کر لی گئی۔

    بانی پی ٹی آئی نے کمیٹی کو تحریری مطالبات دینے کی اجازت دے دی

    بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا، نو مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کے دیگر ملزمان بھی سماعت کے لیے اڈیالہ جیل لائے گئے، ملزمان اجمل صابر راجہ اور غضنفر اقبال کی بریت کی درخواستوں پر دلائل نہ ہو سکے۔

    اڈیالہ جیل میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے سماعت کی، عمر ایوب کی کیس سے متعلقہ ریکارڈ فراہمی کی درخواست ملتوی کر دی گئی، عدالت نے نو مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 13 جنوری تک ملتوی کر دی۔

  • ’’بانی پی ٹی آئی کو رہائی کی پیشکش‘‘ اسد قیصر نے کیا کہا؟

    ’’بانی پی ٹی آئی کو رہائی کی پیشکش‘‘ اسد قیصر نے کیا کہا؟

    اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی کو رہائی کی آفر ہوئی یا نہیں اس حوالے سے تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے بتا دیا۔

    اس وقت ملک میں وزیر داخلہ محسن نقوی کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو رہائی کے لیے آفرز سے متعلق افواہیں گردش کر رہی ہیں۔ اس حوالے سے جب اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے سوال کیا گیا تو انہوں نے اس کا دوٹوک جواب دیا۔

    اسد قیصر سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا وزیر داخلہ محسن نقوی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو رہائی کی آفر کی تھی۔ اس پر سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے دوٹوک جواب دیا کہ نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہوئی۔

    پی ٹی آئی رہنما نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سے مذاکرات اس لیے ڈیڈ لاک کا شکار ہوئے کیونکہ اب تک ہماری عمران خان سے ملاقات نہیں کرائی گئی۔ جب تک ان سے ملاقات نہیں ہوگی، تب تک بات چیت آگے نہیں بڑھ سکتی، ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت سنجیدگی دکھائے اور جلد از جلد بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرائی جائے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملٹری کورٹ میں سویلین کے ٹرائل کیسے ہو سکتے ہیں۔ اس حوالے سے کیس سپریم کورٹ میں چل رہا ہے، جہاں ہم اپنا موقف رکھیں گے کہ آپ عوام کے لیے انصاف کے دروازے بند کر رہے ہیں۔ اس وقت عوام کو کوئی امید ہے تو عدالتوں سے ہے، اگر انصاف کے دروازے بند کر دیں گے تو عوام کہاں جائیں گے۔

    اسد قیصر نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں کوئی آئین اور قانون نہیں ہے۔ اسمبلیوں میں فارم 47 کی حکومت بیٹھی ہے جو عوام کی ترجمانی نہیں کرتی اور اسمبلیوں سے عوامی مفاد کے خلاف قانون سازی ہو رہی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/rana-sana-ullah-program-khabar/

  • محسوس ہو رہا ہے مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ آن بورڈ ہے، حامد رضا

    محسوس ہو رہا ہے مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ آن بورڈ ہے، حامد رضا

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا ہے کہ محسوس ہو رہا ہے مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ آن بورڈ ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ حکومت نے یقین دہانی کروائی تھی عمران خان سے ملاقات کروائی جائے گی لیکن 3 دن ہوگئے ابھی تک ہماری ملاقات نہیں کروائی گئی۔

    صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پہلے جو ملاقات کروائی گئی تھی اس کمرے میں 3 لوگ سے زیادہ نہیں بیٹھ سکتے تھے، حکومتی کمیٹی کو کہا تھا کہ کھلی جگہ پر ملاقات کروائیں تاکہ مشاورت کریں، ہم سمجھ رہے تھے پیر کو ملاقات کروا دی جائے گی تو منگل کو مذاکرات کا دوسرا دور ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں سننے والے سننا چاہتے ہیں کہ ہماری عمران خان سے کیا بات ہوتی ہے، عدالتی احکامات پر بھی ملاقات نہیں کروائی جاتی تو ہم کیا سمجھیں؟ ملاقات کی اجازت نہیں ملتی تو مذاکرات ہی ختم ہو جائیں گے۔

    رہنما سنی اتحاد کونسل نے کہا کہ ہمیں کہا گیا تھا کہ دو تین دن میں ملاقات کروا دی جائے گی لیکن ملاقات ہی نہیں ہو رہی تو مطلب مذاکرات میں ڈیڈ لاک آگیا، رانا ثنا اللہ نے کل کہا تھا کہ آج عمران خان سے ملاقات کروا دی جائے گی لیکن آج بھی ملاقات نہیں کروائی گئی تو اس کو ڈیڈ لاک ہی کہیں گے۔

    صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا تھا کہ خواجہ آصف نے 15 دن سے بیانیہ بنا رکھا تھا کہ مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں لیکن اب وہ بھی کہتے ہیں کہ اگر خدا نخواستہ مذاکرات ناکام ہوگئے، مشترکہ اعلامیے میں ہماری ڈیمانڈز عرفان صدیقی نے پڑھ کر بتائی ہیں، ہم نے حکومت سے بھی پوچھا کہ آپ کی کوئی ڈیمانڈ ہیں تو کہا گیا نہیں، حکومت ہمیں یہ تحریری طور پر دے کہ ان کی کوئی ڈیمانڈز نہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کو پیشکش حکومت کی طرف سے نہیں تھی، ان کو پہلے کہا گیا تھا کہ 3 سال کیلیے ملک سے چلے جائیں لیکن انہوں نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا تھا، ان کو پیشکش میرے سامنے کمیونی کیٹ کی گئی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو پیشکش وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے ذریعے نہیں کی گئی تھی، ہاؤس اریسٹ کی باتیں ہو رہی ہیں لیکن بانی واضح کہہ چکے پہلے رہنما اور کارکن رہا ہوں گے۔

  • 190 ملین پاؤنڈ کیس: پی ٹی آئی کی فیصلہ ڈیل کے تحت مؤخر ہونے کی تردید

    190 ملین پاؤنڈ کیس: پی ٹی آئی کی فیصلہ ڈیل کے تحت مؤخر ہونے کی تردید

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اڈیالہ جیل میں قید بانی عمران خان اور اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ ڈیل کی وجہ سے مؤخر ہونے کی تردید کر دی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ ڈیل کی وجہ سے مؤخر نہیں ہو رہا، عمران خان واضح کر چکے ہیں کہ وہ کوئی ڈیل نہیں چاہتے۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ نہیں چاہتے کہ عمران خان کی رہائی کسی ایگزیکٹو آرڈر کے نتیجے ہو، ہم چاہتے ہیں قانونی طریقہ کار مکمل کیا جائے اور پھر رہائی ہو۔

    مذاکرات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی دو مطالبات مذاکرات میں رکھ چکی ہے کہ 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کو رہا کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی تک کوئی اطلاع نہیں آئی کہ کل عمران خان سے ملاقات شیڈول ہے، مذاکرات پاکستان کیلیے کر رہے ہیں اس میں تعطل نہیں آنا چاہیے، ہم اپنی تیاری شروع کر چکے ہیں۔

    بیرسٹر گوہر نے ایک بار پھر کہا کہ ڈیل کے تحت القادر ٹرسٹ کیس میں تاریخیں آگے بڑھنے کی تردید کرتے ہیں، یہ جعلی کیس ہے گواہوں نے بتا دیا کہ عمران خان نے کوئی پیسے نہیں لیے۔

    بانی پی ٹی آئی سمیت تمام اسیران کو میرٹ پر ضمانت ملنی چاہیے

    قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ عمران خان سمیت تمام اسیران کو میرٹ پر ضمانت ملنی چاہیے، بانی پی ٹی آئی نے پاکستان کیلیے بات کی ہے اور کہا ہے کہ میرے ساتھ جو ہوا میں ان کو معاف کرتا ہوں۔

    عمر ایوب نے کہا کہ 2 ارب ڈالر جو لوگ ملک چھوڑ کر گئے ان کے ساتھ چلے گئے، ملک میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ صفر ہے جبکہ بیروز گاری عروج پر ہے، ملک ہمارا ڈاما ڈول کی صورتحال میں ہے فوری الیکشن ہی مسائل کا حل ہیں۔

    جبر کے ماحول میں معیشت کی ترقی نہیں ہو سکتی

    پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کل میری عمران خان سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ اسیران کی رہائی کے بعد باہر آنے والا آخری شخص ہوں گا۔

    سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ جبر کے ماحول میں معیشت کی ترقی نہیں ہو سکتی، ریاست اور عوام میں جو دوریاں پیدا ہوئیں ان کو ختم کیا جانا چاہیے، الیکشن میں جو عوام کے ووٹ کو چرایا گیا اس پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

  • بانی پی ٹی آئی  کے پاس جیل میں  ہاؤس اریسٹ کی آفر کون لے کر آیا تھا؟ علیمہ خان کا بڑا انکشاف

    بانی پی ٹی آئی کے پاس جیل میں ہاؤس اریسٹ کی آفر کون لے کر آیا تھا؟ علیمہ خان کا بڑا انکشاف

    راولپنڈی : بانی پی‌ ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے بانی کو جیل میں ڈیل کے لئے ہونے والی آفر اور آفر لانے والے کا نام بتادیا۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی‌ ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خانم نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کی ، جس میں صحافی نے سوال کیا کیا بنی گالہ ہاؤس اریسٹ کی آفر علی امین گنڈا پور لیکر آئے تھے؟ جس پر انھوں نے بتایا کہ جی علی امین گنڈا پور ہی ہاؤس اریسٹ کی آفر لیکر آئے تھے۔

    علیمہ خان کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے مذاکرات کرنے والے سنجیدہ نہیں، بانی پی ٹی آئی نے صرف دو مطالبات سامنے رکھے ہیں، بانی پی ٹی آئی 2سال سے کہہ رہے ہیں 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنائیں۔

    انھوں نے سوال کیا کہ کیا بانی پی ٹی آئی کے مطالبات قابل قبول نہیں، جوڈیشل کمیشن کسی سینئر جج پربنائیں جو سب کو قابل قبول ہو۔

    عمران خان کی ہمشیرہ نے کہا کہ ن لیگ کے اپنے لوگ کہہ رہے ہیں جوآرڈرآئے گا ہم وہی کریں گے، رول آف لااور جمہوریت کے اندر جوڈیشل کمیشن ہی بنتے ہیں، اس وقت ہمیں عدلیہ پر اعتماد کرنا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بول بول کے تھک گئے جوڈیشل کمیشن بنائیں قیدیوں کو رہا کریں، ہمارا بھائی ڈیڑھ سال سے جیل میں ہےبیک ڈور ڈیل کرناہوتی تو کر چکے ہوتے، پہلے دن سے ڈیل کی آفرز آرہی ہیں لیکن براہ راست کسی نے رابطہ نہیں کیا۔

    انھوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ رول آف لاکی بات کی ہے، ہائی کورٹ نے سارے کیسز ختم کردئیے، ڈیڑھ سال جیل میں رکھ کر اب کیا ہاؤس اریسٹ رکھیں گے۔

    علیمہ خانم نے کہا کہ مذاکرات چلانے ہیں تو چلائیں روکا کس نے ہے، جیل کے اندر ملاقاتیں کرانے کیلئےصبح 7بجے دروازے کھلتے ہیں، اب کیوں نہیں مزاکراتی کمیٹی کو ملنے نہیں دے رہے۔

    عمران خان سے متعلق خبریں

    ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ حکومتی کمیٹی میں شامل ہیں انہوں نے تو ہمارا مینڈیٹ چرایا ہے، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے پہلے یہ سنجیدگی دکھائیں پھر دیگر مطالبات پر بات ہوگی، آج بانی پی ٹی آئی سے صرف فیملی معاملات پر بات ہوئی ہے۔

  • پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی آج بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا امکان

    پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی آج بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا امکان

    راولپنڈی : پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی آج اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا امکان ہے، وکلا نے جیل انتظامیہ کو ملاقات کی درخواست دے رکھی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے آج ملاقات کے معاملے پر پیش رفت سامنے آئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ حکومتی اجازت کے بعد 7 رکنی کمیٹی کا آج اڈیالہ جیل پہنچنے کا امکان ہے، ذرائع نے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کو تاحال ملاقات سےمتعلق آگاہ نہیں کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ عمران خان کے وکلا نے کل جیل انتظامیہ کوملاقات کی درخواست بھی دی تھی، درخواست میں ملاقات کھلے ماحول میں کرانے کی اجازت مانگی گئی تھی ، بانی پی ٹی آئی کو کھولے ماحول سے مطابقت جگہ ملاقات کے لیے دئے جانے پر غور جاری ہے تاہم وکلاء کو جیل انتظامیہ کی طرف سے بھی تاحال کچھ نہیں بتایا گیا۔

    مزید پڑھیں : حکومت پی ٹی آئی مذاکرات ڈیڈلاک کا شکار کیوں؟ وجہ سامنے آگئی

    ذرائع نے کہا کہ بانی سے ملاقات کے بغیر مذاکرات میں ڈیڈ لاک اور تاخیر کا شکار ہوسکتے ہیں، حکومتی کمیٹی سے مزاکرات کے تیسرے مرحلے سے قبل بانی سے ملاقات کی بات طے ہوئی تھی۔

    گذشتہ روز وکیل فیصل چوہدری نے جیلر کو تحریری درخواست میں کہا تھا کہ عمران خان سے پارٹی کی مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات آج کرائی جائے، کمیٹی کھلے ماحول میں ملنا چاہتی ہے۔

    صاحبزادہ حامدرضا نے بھی کہا تھا کہ بانی سےملاقات کے بعد ہی بات آگے بڑھے گی، اپوزیشن لیڈرعمرایوب اسپیکرقومی اسمبلی سے رابطے میں ہیں۔

  • توشہ خانہ ٹو مزید انکوائری کا کیس قرار ، بلغاری سیٹ جمع نہ کرانے پر کارروائی بنتی ہی نہیں

    توشہ خانہ ٹو مزید انکوائری کا کیس قرار ، بلغاری سیٹ جمع نہ کرانے پر کارروائی بنتی ہی نہیں

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ ٹو کو مزید انکوائری کا کیس قرار دے دیا اور کہا بلغاری سیٹ کا تحفہ توشہ خانہ میں جمع نہ کرانے پر کارروائی بنتی ہی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ توشہ خانہ ٹو کیس مین بانی پی ٹی آئی کی ضمانت منظوری کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے وجوہات پر مشتمل 14 صفحات کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کو مزید انکوائری کا کیس قرار دے دیا اور کہا بلغاری سیٹ کاتحفہ توشہ خانہ میں جمع نہ کرانےپرکارروائی بنتی ہی نہیں، رولز کے مطابق تحفے کی رسیدجمع نہ کرانےپرکارروائی کی جا سکتی تھی۔

    تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ جب تحفہ جمع نہ کرانےپرکارروائی ہو ہی نہیں سکتی تو یہ مزیدانکوائری کاکیس ہے، بانی اور اہلیہ پربلغاری جیولری سیٹ کاتحفہ توشہ خانہ میں جمع نہ کرانےکاالزام ہے، تحفہ توشہ خانہ میں جمع نہ کرانےپرکرمنل کارروائی شروع کی گئی۔

    عمران خان سے متعلق خبریں

    عدالت کا کہنا تھا کہ پراسیکیوٹرکےمطابق تحفہ جمع نہ کرواکربانی اوراہلیہ نےپروسیجرکی خلاف ورزی کی، تحفہ توشہ خانہ میں جمع نہ کرواکرکرمنل بریچ آف ٹرسٹ کیاگیا، بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ پردباؤڈال کر تحفے کی قیمت کم لگوانےکابھی الزام ہے۔

    فیصلے میں کہا ہے کہ الزام ہے سیٹ کی کم قیمت لگوا کرلینےسےقومی خزانے کو 3 کروڑ 28 لاکھ کا نقصان پہنچایاگیا، ایف آئی اے چالان کے مطابق تحفے کی رسید کے ساتھ ساتھ تحفہ جمع کرانا بھی لازم تھا، سال 2018 کے توشہ خانہ رولزکےمطابق تحفہ نہیں بلکہ صرف رسید جمع کرانا لازم تھی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ اس بات سےانکار نہیں کیا گیاکہ بانی نےڈپٹی ملٹری سیکرٹری کےذریعےرسید جمع کرائی، بادی النظر میں تحفہ جمع نہ کرائےجانےپر کارروائی شروع نہیں کی جا سکتی تھی، اس معاملے سے نکلنےکیلئے2023 میں کابینہ ڈویژن نے آفس میمورینڈم میں ترمیم کی، آفس میمورینڈم میں ترمیم کر کے رسید کی جگہ تحفہ جمع نہ کرانے پر کارروائی کا لکھا گیا۔

    عدالتی فیصلے میں مزید کہا کہ 2023 میں جاری کیا گیا آفس میمورینڈم 2023 سے ہی نافذالعمل نہیں ہو سکتا تھا، پراسیکیوٹر نے بھی تسلیم کیا میمورینڈم کا اطلاق 2 سال پہلے ہونے والےعمل پر نہیں ہوسکتا، عدالت کے عارضی تعین کے مطابق توشہ خانہ ٹوکیس مزید انکوائری کا کیس ہے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ پراسیکیوٹر نے زور دیا کہ بانی توشہ خانہ ون میں بھی سزا یافتہ ہیں ضمانت کے حق دار نہیں، بانی کی توشہ خانہ ون کیس میں سزا نیب پراسیکیوٹر کے اعتراض نہ کرنے پر معطل ہو چکی ہے اور بانی کی توشہ خانہ ون کیس میں سزا نیب پراسیکیوٹر کے اعتراض نہ کرنے پر معطل ہو چکی جبکہ نیب پراسیکیوٹرکیس میں بےضابطگیوں کے باعث سزا کالعدم کر کےریمانڈ بیک کی بھی استدعا کر چکے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے تحفے کی کم قیمت لگوانے میں بانی کے اثراندز ہونے کے پہلو پرزوردیا، ایف آئی اے کا یہ کیس نہیں کہ عمران خان یا انکی اہلیہ نے براہ راست دھمکی دی یا پریشر ڈالا، قیمت کا تعین کرنے والے صہیب عباسی کا بیان بھی تاحال ٹرائل کورٹ کے سامنے ریکارڈ نہیں ہوا۔

    تفصیلی فیصلے کے مطابق صہیب عباسی چیئرمین نیب کی جانب سے معافی ملنے پر کیس میں وعدہ معاف گواہ بنے تاہم ایف آئی اے حکام کی جانب سے صہیب عباسی کی معافی سے متعلق کچھ سامنے نہیں آیا۔

    عدالت کا فیصلے میں مزید کہنا تھا کہ عمران خان اور اہلیہ دونوں پر گراف جیولری سیٹ حاصل کرنے سے متعلق الزام لگایا گیا، تحفے کی رقم جمع کرانے کی رسید بانی پی ٹی آئی نہیں بلکہ بشریٰ بی بی کے نام پر جاری کی گئی، بانی 72 سال کے ہیں اور اس کیس میں 4 ماہ سے زائد عرصے تک زیرحراست رہے، کیس ایف آئی اے منتقلی کےبعدتفتیشی افسر نے بانی سےسوال کرنےکی ضرورت محسوس نہیں کی.

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف ریفرنس نیب نے دائر کیا تھا اسکا مطلب ہے کہ تفتیش مکمل ہو چکی ، بانی پی ٹی آئی پر فرد جرم تاحال عائد نہیں کی گئی ٹرائل جلد مکمل ہوتا نظر نہیں آ رہا۔

    عدالت نے بتایا کہ دستاویزی شواہد پہلے ہی پراسیکیوشن کے قبضے میں ہیں ٹمپرنگ کا کوئی خدشہ نہیں، بانی ضمانت کی رعایت کا غلط استعمال نہ کریں اور ہر سماعت پر ٹرائل کورٹ میں پیش ہوں، بانی ضمانت کاغلط استعمال کریں توپراسیکیوشن ضمانت منسوخی کی درخواست دائر کر سکتی ہے۔

  • بشریٰ بی بی کے بیک ڈور مذاکرات کی خبر غلط ہے، بیرسٹر گوہر

    بشریٰ بی بی کے بیک ڈور مذاکرات کی خبر غلط ہے، بیرسٹر گوہر

    لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کے بیک ڈور مذاکرات کی خبر غلط ہے، حکومتی کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کے 2 اجلاس ہو چکے ہیں، تیسرے اجلاس سے پہلے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ضروری ہے۔

    اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو بھی بتایا تھا کہ بانی سے ملاقات کرنی ہے، امید تھی آج ملاقات ہوگی لیکن ابھی تک کوئی کنفرمیشن نہیں، امید ہے کل ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہو جائے گی۔

    انھوں نے کہا بشریٰ بی بی مذاکرات کے معاملے میں بالکل شامل نہیں ہیں، اس سلسلے میں غلط خبر دی گئی ہے کہ بشریٰ بی بی کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات چل رہے ہیں، ہمارے کوئی بیک ڈور رابطے نہیں نہ کوئی مذاکرات ہو رہے ہیں، جو کمیٹی بانی پی ٹی آئی نے بنائی ہے وہی مذاکرات کر رہی ہے، مذاکراتی کمیٹی کے دو اجلاسوں کے علاوہ کہیں کوئی میٹنگ نہیں ہوئی۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا ہمارے دو ہی مطالبات ہیں: اسیروں کی رہائی اور جوڈیشل کمیشن کا قیام، بانی پی ٹی آئی نے ان دو مطالبات کے لیے ٹائم فریم دیا ہے، بانی پی ٹی آئی نے کیس کے سلسلے میں بھی واضح کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ آنا چاہیے۔

    وزیر اعلیٰ کے پی نے پی ٹی آئی حکومت میں رانا ثنا کی گرفتاری کو غلط قرار دے دیا

    انھوں نے کہا بانی پی ٹی آئی نے القادر ٹرسٹ کیس میں کوئی ذاتی فوائد حاصل نہیں کیے، گواہوں نے بھی عدالت میں بتایا کہ بانی کا براہ راست کوئی لین دین نہیں تھا، امید ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی بری ہوں گے۔

  • وزیر اعلیٰ کے پی نے پی ٹی آئی حکومت میں رانا ثنا کی گرفتاری کو غلط قرار دے دیا

    وزیر اعلیٰ کے پی نے پی ٹی آئی حکومت میں رانا ثنا کی گرفتاری کو غلط قرار دے دیا

    اسلام آباد: وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی حکومت میں رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کو غلط قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے ملاقات کرانے پر حکومتی ٹیم نے آج مشاورت کی ہے، حکومتی ٹیم ممبر کا کہنا ہے کہ مذاکرات کی دوسری میٹنگ میں طے باتوں پر عمل درآمد کرائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دوسری میٹنگ میں سب سے اہم بات یہ ہوئی تھی کہ پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے ملاقات کرائی جائے گی، اس پر وہ آن بورڈ ہیں اور سب نے کہا کہ انھوں نے جو وعدہ کیا ہے اسے پورا کیا جائے گا، ممکن ہے کہ کل یا پرسوں بانی سے کمیٹی کی ملاقات کروائی جائے۔

    ذرائع کے مطابق دوسری میٹنگ میں وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے رانا ثنا کی گرفتاری کو غلط قرار دیا، علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ماضی میں ہم آپ کے پیچھے پڑے تھے اور اب آپ ہمارے پیچھے پڑے ہیں، انھوں نے کہا رانا ثنا کی گرفتاری غلط تھی اب ہمارے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔

    علی امین نے کہا ہمیں یہ چیزیں چھوڑ کر سیاست کی طرف آنا ہے اور سیاسی حل تلاش کرنا ہے، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اور مشیر رانا ثنا نے حیران ہو کر وزیر اعلیٰ کے پی کا شکریہ ادا کیا۔

    دریں اثنا، حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے سلسلے میں ترجمان مذاکراتی کمیٹی صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے مذاکراتی ٹیم سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے، اس سلسلے میں تاحال کچھ نہیں بتایا گیا۔

    اسد قیصر کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرانے کے لیے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا، اب بال حکومت کے کورٹ میں ہے دیکھنا ہے وہ اسے کتنی سنجیدگی سے لیتے ہیں، پی ٹی آئی سیاسی و کور کمیٹی مذاکراتی عمل میں آن بورڈ ہے۔

  • بانی پی ٹی آئی کے بغیر سیاسی استحکام ممکن نہیں، فواد چوہدری

    بانی پی ٹی آئی کے بغیر سیاسی استحکام ممکن نہیں، فواد چوہدری

    فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ کسی فارمولے کے تحت بانی پی ٹی آئی کی رہائی ممکن ہو ہی جائے گی کیونکہ ان کے بغیر سیاسی استحکام ممکن نہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اپنے ویڈیو بیان میں سابق وزیراعظم عمران خان سے متعلق بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے بغیر سیاسی استحکام ممکن نہیں اور کسی فارمولے کے تحت بانی پی ٹی آئی کی رہائی ممکن ہو ہی جائے گی۔

    سابق وفاقی وزیر سیاسی استحکام کے لیے نئے انتخابات کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، اب نئے الیکشن کے لیے عمران خان سے کتنا وقت لینا ہے، یہ ایک سوال ہے۔ تاہم انتخابی عمل میں تمام جماعتوں کو برابری سطح پر شمولیت دینا پڑے گی۔ تمام جماعتیں نئے انتخابات میں حصہ لیں اور پھر عوام جو مرضی فیصلہ کریں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ اس وقت ملک کے مجموعی طور پر سیاسی تناؤ کو کم کرنے کی ضرورت ہے اور عمران خان کی سیاست میں شمولیت کے بغیر سیاسی استحکام ممکن نہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو ہر حال میں سیاست میں شامل کرنا پڑے گا۔ ان کے بغیر معاملات آگے نہیں بڑھ سکتے۔

    سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ آرمی چیف کی طرف سے لوگوں کو معافی اور عدالتی کارروائی سے کارکنان کو رہائی ملی۔ پی ٹی آئی کے 400 کارکنان کی رہائی جیسے اقدام سے ٹمپریچر نیچے آیا ہے اور اس کا فائدہ پاکستان کی سیاست کو ہوگا۔ اسلام آباد میں تحریک انصاف کا سیکریٹریٹ کھول دیا گیا ہے جب کہ مذاکراتی کمیٹی کی عمران خان سے جیل میں جلد ملاقات ہونے جا رہی ہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پچھلے دو سال سے پاکستان میں سیاسی کشمکش چل رہی ہے۔ تحریک انصاف انقلاب نہ لا سکی جب حکومت اور اسٹبلشمنٹ سے بانی پی ٹی سنبھالا نہ گیا۔ موجودہ صورتحال کے تناظر میں سیاست منجمد ہوچکی ہے۔ ایسے میں حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات سے سیاسی ہلچل پیدا ہوئی ہے۔

    فواد چوہدری نے انکشاف کیا کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی دونوں جماعتوں میں ایسے انتہا پسند عناصر ہیں، جو مذاکرات کو کامیاب ہوتے دیکھنا نہیں چاہتے۔ یہ عناصر ایک مکمل فتح کی تلاش میں ہیں اور ان سے مذاکرات کو یقینی طور پر خطرات لاحق ہیں۔