Tag: Imran Khan

عمران خان نیازی پاکستانی سیاست دان, سابق کرکٹ کھلاڑی اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم ہیں اور پی ٹی آئی کے بانی بھی ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2002ء تا 2007ء اور 2013ء تا 2018ء تک پاکستان قومی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ سیاست میں قدم رکھنے سے قبل عمران خان ایک کرکٹر اور مخیر تھے۔ انھوں نے دو دہائیوں تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی اور بعد میں خدمت خلق کے منصوبے بنائے جیسے کہ شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر اور نمل کالج وغیرہ۔[10][11] عمران خان کی پیدائش لاہور میں اونچے درمیانے طبقے کے نیازی پشتون خاندان میں ہوئی، ان کے والد انجینئر اکرام اللہ خان نیازی تھے، عمران خان نے ابتدائی تعلیم ایچیسن کالج لاہور پھر رائل گرائمر اسکول ویلسٹڑ انگلینڈ اور بعد میں کیبل کالج آکسفورڈ سے حاصل کی۔ انھوں نے 13 سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کر دی تھی

اسلام آباد کی ضلعی اور سیشن عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کے نتیجے میں، اسلام آباد پولیس اور لاہور پولیس نے 14 مارچ 2023ء کو خان کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کیا۔ [69] [70] 9 مئی کو، عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیم فوجی دستوں نے گرفتار کیا تھا۔ [71] [72] یہ القادر ٹرسٹ کیس میں ان کے مبینہ کردار پر تھا، [73] [73] [74] جس کے بعد پی ٹی آئی پارٹی کے اراکین نے ملک گیر احتجاج کی کال دی تھی۔ [75] [76] ان کی گرفتاری سے مظاہرے ہوئے اور 9 مئی کے فسادات ہوئ

  • پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کو تاحال بانی سے ملاقات کیلیے گرین سگنل نہ مل سکا

    پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کو تاحال بانی سے ملاقات کیلیے گرین سگنل نہ مل سکا

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مذاکراتی کمیٹی کو تاحال اڈیالہ جیل میں قید اپنے بانی عمران خان سے ملاقات کیلیے گرین سگنل نہ مل سکا۔

    پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضا نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ حکومت کی جانب سے تاحال عمران خان سے ملاقات سے متعلق آگاہ نہیں کیا گیا، کمیٹی ان سے ملاقات میں تحریری مطالبات پر مشاورت کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ خلاف آتا ہے تو اثرات مذاکرات پر پڑیں گے، حامد رضا

    یاد رہے کہ حکومتی کمیٹی نے پی ٹی آئی کو عمران خان سے ملاقات کا اہتمام کروانے کی یقین دہانی کروائی تھی۔

    دوسری جانب، عمران خان کی لیگل ٹیم کے ممبر خالد یوسف چوہدری نے اپنے بیان میں کہا کہ عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے کیلیے 6 جنوری 2025 کی تاریخ مقرر کر رکھی ہے، یہ ہمارے خلاف کیس ہے لیکن ابھی تک بتایا نہیں گیا کہ فیصلے کی تاریخ تبدیل ہو چکی ہے۔

    خالد یوسف نے کہا کہ عدالتی عملے سے رابطہ کیا تو انہوں نے بھی نہیں بتایا گیا کہ تاریخ تبدیل ہو چکی ہے، سوشل میڈیا پر ہم دیکھ رہے ہیں شاید فیصلہ سنانے کی تاریخ تبدیل کر دی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر یہ بھی چل رہا ہے کہ 10 سے 12 دن بعد فیصلہ آئے گا۔

    گزشتہ روز صاحبزادہ حامد رضا نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اعتراض ہے‘ میں کہا تھا کہ اگر 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ خلاف آتا ہے تو ظاہر ہے اثرات مذاکرات پر پڑیں گے۔

    صاحبزادہ حامد رضا نے کہا تھا کہ عمران خان ہماری جماعت کے قائد ہیں ان سے مشاورت کے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے لیکن ان سے مشاورت کیلیے ہمیں وقت درکار ہے، حکومت سے مطالبہ کیا عمران خان سے تفصیلی مشاورت کرنے دیں۔

    انہوں نے واضح کیا کہ مسکرانے کی بات اس لیے کی ہے کہ عمران خان جلد باہر آ رہے ہیں، ان کی رہائی پاکستان کے قانون کے مطابق ہوگی، وہ خود بھی واضح کہہ چکے ہیں کہ بیرونی مداخلت قبول نہیں کریں گے۔

    ’آئین و قانون کے مطابق فیصلہ ہوگا تو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں کچھ بھی نہیں، اگر کیس کا فیصلہ خلاف آتا ہے تو ظاہر ہے اثرات مذاکرات پر پڑیں گے۔‘

  • 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر

    190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر

    راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر کردیا گیا۔

    190 ملین پاؤنڈ ریفرنس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف فرد جرم کی چارج شیٹ سامنے آگئی

    ذرائع کے مطابق 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کل فیصلہ سنانا تھا تاہم ریفرنس کا فیصلہ تیسری بار تبدیل کردیا گیا۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر کردیا گیا ہے، 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ کل نہیں سنایا جائے گا، فیصلہ سنائے جانے کی نئی تاریخ سے متعلق کل وکلا کو آگاہ کیا جائیگا۔

    واضح رہے کہ عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ 18 دسمبر کو محفوظ کیا تھا، پہلے 23 دسمبر کو کیس کا فیصلہ سنائے جانے کی تاریخ مقرر کی گئی تھی تاہم عدالت نے فیصلہ سنائے جانے کی تاریخ ملتوی کرکے 6 جنوری مقرر کی تھی۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے 13 نومبر 2023 کو 190ملین پاؤنڈ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری ڈالی تھی اور 17 دن تک بانی پی ٹی آئی سے اڈیالا جیل میں تفتیش کی تھی۔

  • 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ خلاف آتا ہے تو اثرات مذاکرات پر پڑیں گے، حامد رضا

    190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ خلاف آتا ہے تو اثرات مذاکرات پر پڑیں گے، حامد رضا

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا ہے کہ اگر 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ خلاف آتا ہے تو ظاہر ہے اثرات مذاکرات پر پڑیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اعتراض ہے‘ میں صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ہماری جماعت کے قائد ہیں ان سے مشاورت کے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے لیکن ان سے مشاورت کیلیے ہمیں وقت درکار ہے، حکومت سے مطالبہ کیا عمران خان سے تفصیلی مشاورت کرنے دیں۔

    صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ مسکرانے کی بات اس لیے کی ہے کہ عمران خان جلد باہر آ رہے ہیں، ان کی رہائی پاکستان کے قانون کے مطابق ہوگی، وہ خود بھی واضح کہہ چکے ہیں کہ بیرونی مداخلت قبول نہیں کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: امید ہے بانی پی ٹی آئی کیخلاف کیسز کے فیصلوں سے مذاکرات نہیں رکیں گے، رانا ثنا اللہ

    انہوں نے کہا کہ آج بھی حکومت کے پاس فیصلہ سازی کا اختیار نہیں ہے، حکومت نے کہا کہ فیصلہ سازی کا اختیار ہے تو ہم مذاکرات کیلیے تیار ہوئے، ہم نے کوئی ایسا مطالبہ نہیں کیا کہ جو غیر قانونی یا غیر آئینی ہے، سیاسی اسیران کی رہائی کا مطالبہ کیا تو قانون کے مطابق رہائی چاہتے ہیں۔

    ’جوڈیشل کمیشن کے قیام سے متعلق بھی قانون موجود ہے۔ کمیشن کسی کو ذمہ دار ٹھہرائے گا تو ہم واضح ان سے انکار کریں گے۔ اس میں سپریم کورٹ کے ججز ہونے چاہئیں۔ میری نظر میں سیاسی حکومت آئی تو 26ویں ترمیم قائم نہیں رہ سکے گی۔ 26ویں ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو بھی سیاست زدہ کر دیا ہے۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو باہر آنے دیں پھر پی ٹی آئی کی حکومت بھی جلد آ جائے گی، حکومت کو پہلے دن سے یقین ہے کہ ان کے پاس مینڈیٹ نہیں ہے، امید ہے پیر والے دن بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروا دی جائے گی، طے ہوا تھا عمران خان سے ملاقات کے اگلے دن کمیٹیوں کے اجلاس ہوں گے۔

    ’آئین و قانون کے مطابق فیصلہ ہوگا تو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں کچھ بھی نہیں، اگر کیس کا فیصلہ خلاف آتا ہے تو ظاہر ہے اثرات مذاکرات پر پڑیں گے۔‘

  • بانی پی ٹی آئی کو بنی گالہ بھیجنے کی کوئی پیشکش نہیں کی گئی، عرفان صدیقی

    بانی پی ٹی آئی کو بنی گالہ بھیجنے کی کوئی پیشکش نہیں کی گئی، عرفان صدیقی

    اسلام آباد: (ن) لیگی رہنما و حکومت کی مذاکراتی ٹیم کے رکن سینیٹر عرفان صدیقی نے اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان کو بنی گالہ منتقلی کی پیشکش پر خاموشی توڑ دی۔

    عرفان صدیقی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پی ٹی آئی نے مطالبات تحریری شکل میں نہ دیے تو مذاکرات میں مشکلات آ سکتی ہیں، 12 دنوں میں مذاکرات ایک انچ بھی آگے نہیں بڑھے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ کوئی پس پردہ اور متوازی مذاکرات نہیں ہو رہے، سیاسی قیدی ہونے کا تعلق فرد کی شناخت سے نہیں بلکہ جرم کی نوعیت پر ہے، کسی سیاستدان کو فوجداری مقدمات سے استثنیٰ نہیں، پی ٹی آئی نے 45 لاپتا افراد کا ذکر تو کیا لیکن فہرست دی اور نہ نام پتے بتائے۔

    یہ بھی پڑھیں: کیا بانی پی ٹی آئی کو بنی گالہ منتقل کرنے کی پیشکش کی گئی؟ رانا ثنا اللہ نے بتا دیا

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان کو بنی گالہ بھیجنے کی کوئی پیشکش نہیں کی گئی، کمیٹی، حکومت یا کسی اور ادارے کی طرف سے پیشکش نہیں کی گئی، ہماری طرف سے پی ٹی آئی کو سول نافرمانی ختم کرنے کا یا کوئی اور مطالبہ بھی نہیں کیا گیا۔

    گزشتہ روز وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کی میڈیا سے گفتگو کے دوران صحافی نے سوال کیا تھا کہ کیا عمران خان کو پیشکش کی گئی ہے کہ بنی گالہ منتقل ہو جائیں؟ اس پر انہوں نے جواب دیا تھا کہ میری معلومات کے مطابق ایسی کوئی پیشکش نہیں کی گئی۔

    رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی وفد نے مذاکراتی کمیٹیوں کے اجلاس میں اپنے کارکنوں کی رہائی کی بات کی لیکن ہم نے کہا کہ رہائی عدالت کی ذمہ داری ہے ہمارے ہاتھ میں نہیں۔

    صحافی نے سوال کیا تھا کہ آج 9 مئی کے کچھ ملزمان کی سزا معاف کی گئی ہے کیا یہ مذاکرات کا نتیجہ ہے؟ اس پر رانا ثنا اللہ بولے فوج کا اپنا ایک پروسیجر ہے فوج اپنے نظام کے تحت سزا دیتی اور معاف کرتی ہے، اپیلیں مزید لوگوں کی بھی زیر سماعت ہیں شاید ان کو بھی ریلیف مل جائے۔

    میڈیا سے گفتگو میں رانا ثنا اللہ نے واضح کیا تھا کہ ہم پر کوئی امریکی دباؤ نہیں ہے۔

  • سیاسی جماعتوں میں مذاکرات جمہوری عمل کا اہم جزو ہے، فضل الرحمان

    سیاسی جماعتوں میں مذاکرات جمہوری عمل کا اہم جزو ہے، فضل الرحمان

    اسلام آباد: سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں میں مذاکرات جمہوری عمل کا اہم جزو ہے۔

    مولانا فضل الرحمان سے ترجمان حکومتی مذاکراتی کمیٹی عرفان صدیقی نے ملاقات کی اور سربراہ جے یو آئی (ف) کو مذاکراتی عمل میں پیشرفت سے آگاہ کیا جبکہ مدارس رجسٹریشن بل کو خوش اسلوبی سے سلجھانے کیلیے ان کی کوششوں کو سراہا۔

    اس موقع پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ افہام و تفہیم سے گریز اور مذاکرات سے انکار غیر جمہوری رویہ ہے، بڑے بڑے مسائل مل بیٹھ کر بات چیت سے ہی طے کیے جا سکتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان ملنا چاہیں گے تو سوچ سمجھ کر فیصلہ کروں گا، فضل الرحمان

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ہر اعتبار سے استحکام اور باہمی اتحاد کی ضرورت ہے۔

    قبل ازیں، مولانا فضل الرحمان نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور ان کو پوتے کی شادی پر مبارکباد پیش کی جبکہ نواز شریف نے ان کی خیریت دریافت کی۔

    گزشتہ روز حکومتی اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس ہوا تھا جس کا مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا تھا۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کمیٹیوں کے درمیان اجلاس کی صدارت کی تھی۔

    ایاز صادق کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے کچھ مطالبات کا ذکر کیا ہے، مطالبات کو حتمی شکل دینے کیلیے ایک اور نشست ضروری ہے، اگلے ہفتے مذاکرات کا تیسرا دور ہوگا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ اپوزیشن کمیٹی کی ایک اور ملاقات ہوگی، پہلے سے بھی زیادہ خوشگوار ماحول میں گفتگو ہوئی۔

    مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ عمر ایوب اور دیگر پی ٹی آئی ارکان نے تفصیلی نکتہ نظر پیش کیا، پی ٹی آئی کمیٹی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت تمام کارکنان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

  • حکومت سے مذاکرات کسی عدالتی فیصلے سے نتھی نہیں کریں گے، پی ٹی آئی

    حکومت سے مذاکرات کسی عدالتی فیصلے سے نتھی نہیں کریں گے، پی ٹی آئی

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے واضح کیا ہے کہ حکومت سے مذاکرات کسی عدالتی فیصلے سے نتھی نہیں کریں گے۔

    سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے اپنے بیان میں کہا کہ ملک میں آئین و قانون پامال کیا گیا جبکہ امن و امان نام کی کوئی چیز نہیں، حکومت سے ڈیل نہیں بلکہ انصاف مانگ رہے ہیں۔

    شیخ وقاص اکرم نے یہ بھی واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی عدالت کے ذریعے ہی ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ سول نافرمانی کی تحریک کا پہلا مرحلہ جاری ہے اور جاری رہے گا، اوورسیز پاکستانی کئی دہائیوں سے اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں، وہ اپنے لیے ووٹ کا حق مانگتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کی بندش سے لاکھوں ڈالرز کی ترسیل روک دی گئی، سول نافرمانی کی تحریک بوگس نظام کے خلاف ہے، ایک دو ماہ تک تحریک کی کامیابی کا اندازہ ہو جائے گا۔

    گزشتہ روز حکومتی اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس ہوا تھا جس کا مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا تھا۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کمیٹیوں کے درمیان اجلاس کی صدارت کی تھی۔

    ایاز صادق کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے کچھ مطالبات کا ذکر کیا ہے، مطالبات کو حتمی شکل دینے کیلیے ایک اور نشست ضروری ہے، اگلے ہفتے مذاکرات کا تیسرا دور ہوگا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ اپوزیشن کمیٹی کی ایک اور ملاقات ہوگی، پہلے سے بھی زیادہ خوشگوار ماحول میں گفتگو ہوئی۔

    مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ عمر ایوب اور دیگر پی ٹی آئی ارکان نے تفصیلی نکتہ نظر پیش کیا، پی ٹی آئی کمیٹی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت تمام کارکنان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

  • بانی پی ٹی آئی بغیر اسٹام پیپر جیل سے باہر آئیں گے، صاحبزادہ حامد رضا

    بانی پی ٹی آئی بغیر اسٹام پیپر جیل سے باہر آئیں گے، صاحبزادہ حامد رضا

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان و رہنما سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا ہے کہ اب ہمارا زیادہ مسکرانے کا وقت آگیا ہے، عمران خان بغیر اسٹام پیپر جیل سے باہر آئیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ عمران خان بہت جلد آئینی اور قانونی جنگ لڑ کر لیگل طریقے سے باہر آ رہے ہیں، جو دو ڈھائی سال کی صورتحال تھی اب اس کے بدلنے کا وقت آگیا ہے، جو چیزیں دیکھ رہا ہوں نظر آ رہا ہے عمران خان باہر آ رہے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ عمران خان خود کہہ چکے ہیں کہ انہیں بنی گالہ منتقلی کی پیشکش ہوئی تھی لیکن ان کی اور کمیٹی کی رائے تھی کارکنان کی رہائی تک وہ باہر نہیں آئیں گے، عمران خان نے کہا کہ قیادت اور کارکنان کی رہائی تک وہ باہر نہیں آئیں گے۔

    ’ہم سے پہلے بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور نے بانی سے ملاقات کی، جب ہم سے ملاقات ہوئی تو ’عمران خان نے کہا کہ وہ کہیں منتقل نہیں ہو رہے، مطالبات پورے کر دیں پھر میں غور کروں گا‘، ہماری طرف سے مطالبات اجلاس میں پیش کیے گئے جنہیں تحمل سے سنا گیا، مشترکہ اعلامیے میں بانی چیئرمین لکھا گیا جس کو پوائنٹ آؤٹ کیا، ہماری ہی نشاندہی پر مشترکہ اعلامیے میں عمران خان کا نام لکھا گیا، مذاکرات مذاکرات کاک ھیل نظر آیا تو بانی پی ٹی آئی کو بتا دوں گا۔‘

    پروگرام کے میزبان کاشف عباسی نے سوال کیا کہ کیا عمران خان سے کھلی جگہ پر ملاقات کا مطالبہ بھی رکھا گیا ہے؟ تو صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ جی ہم نے بانی سے ملاقات کیلیے یہ مطالبہ بھی کر رکھا ہے، کھلی جگہ ملاقات کے مطالبے پر حکومت نے کہا کاغذ پنسل لے کر جایا کریں، لیکن جب ملاقات کیلیے جاتے ہیں تو کاپی پنسل تو دور انگوٹھی تک اتار دی جاتی ہے، انگوٹھی اتار کر پہلے سونگھا جاتا ہے پھر اسکین اور اس کے بعد رکھ لی جاتی ہے، چیکنگ الگ اور واپسی پر الگ انداز میں چیکنگ کی جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مذاکرات روزانہ کی بنیاد پر بھی ہو سکتے ہیں ایک دن چھوڑ کر بھی ہو سکتے ہیں، تحریری مطالبات پیش کریں گے تو ظاہر ہے حکومت نے بھی مشاورت کرنی ہے، حکومت کی جانب سے کوئی ڈیمانڈ نہیں، ہم نے کہا کہ ملک میں سیاسی استحکام کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ سے چاہتے ہیں اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کریں، بائیڈن انتظامیہ نے اندرونی معاملات میں مداخلت کی تھی، وہ پاکستان کے قانون کے مطابق جنگ لڑیں گے، میری رہائی پاکستان کے اندررونی حالات کے مطابق ہی ہوگی‘۔

    صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ ہماری طرف سے مذاکرات کے نتائج کیلیے 31 جنوری کی آخری تاریخ دی گئی، 29 جنوری تک مذاکرات کا حل نہیں نکلتا تو پھر اسلام آباد کا رخ کریں گے، دو ڈھائی سال سے ویسے ہی مار کھا رہے ہیں جیل چلے جائیں گے تو کیا ہوگا، میرے خیال میں دوسری طرف بھی لوگ تنگ آ چکے ہیں، اجلاس میں یہ بھی بات ہوئی کہ کب تک سیاسی انتقام ہوتے رہیں گے۔

  • کیا بانی پی ٹی آئی کو بنی گالہ منتقل کرنے کی پیشکش کی گئی؟ رانا ثنا اللہ نے بتا دیا

    کیا بانی پی ٹی آئی کو بنی گالہ منتقل کرنے کی پیشکش کی گئی؟ رانا ثنا اللہ نے بتا دیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی کو بنی گالہ منتقل کرنے کی پیشکش کیے جانے کی خبروں پر خاموشی توڑ دی۔

    حکومتی اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آج بڑی مثبت گفتگو ہوئی وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے اچھی باتیں کیں، علی امین گنڈاپور نے کہا کہ معاملات بات چیت سے حل ہونے چاہئیں۔

    رانا ثنا اللہ سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا عمران خان کو پیشکش کی گئی ہے کہ بنی گالہ منتقل ہو جائیں؟ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ میری معلومات کے مطابق ایسی کوئی پیشکش نہیں کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں: ’عمران خان سب کو معاف کرنے کو تیار ہیں‘

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی وفد نے آج اپنے کارکنوں کی رہائی کی بات کی ہے لیکن ہم نے کہا ہے کہ رہائی عدالت کی ذمہ داری ہے ہمارے ہاتھ میں نہیں۔

    وزیر اعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ عمر ایوب نے اجلاس میں کہا کہ حکومت کارکنوں کی رہائی میں رکاوٹ نہ بنے۔

    صحافی نے سوال کیا کہ آج 9 مئی کے کچھ ملزمان کی سزا معاف کی گئی ہے کیا یہ مذاکرات کا نتیجہ ہے؟ اس پر رانا ثنا اللہ بولے فوج کا اپنا ایک پروسیجر ہے فوج اپنے نظام کے تحت سزا دیتی اور معاف کرتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اپیلیں مزید لوگوں کی بھی زیر سماعت ہیں شاید ان کو بھی ریلیف مل جائے۔

    میڈیا سے گفتگو میں رانا ثنا اللہ نے واضح کیا کہ ہم پر کوئی امریکی دباؤ نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا ہک پی ٹی آئی کی طرف سے تحریری مطالبات دیے جائیں گے تب تحریری جواب بھی دیں گے، پی ٹی آئی والے سوشل میڈیا ٹرول سے بچنے کیلیے سخت بیانات دیتے ہیں۔

    اجلاس کا اندرونی احوال

    ذرائع نے بتایا کہ حکومت عمران خان سے ملاقات کیلیے پی ٹی آئی کمیٹی کو سہولت فراہم کرے گی جبکہ کمیٹی کی اپنے بانی سے ملاقات ہفتہ یا پیر کو ہوگی، آئندہ اجلاس میں پی ٹی آئی تحریری مطالبات پیش کرے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ علی امین گنڈاپور اجلاس میں سب سے زیادہ مذاکرات کے حامی نظر آئے جبکہ اسحاق ڈار نے مذاکرات کو کامیاب بنانے کیلیے کردار ادا کیا۔

    اجلاس میں جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیلیے چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کو درخواست دینے کی تجویز دی گئی جبکہ پی ٹی آئی نے جوڈیشل کمیشن کیلیے سینئر ترین ججز کا مطالبہ نہیں کیا۔

    ذرائع کے مطابق عمران خان سے ملاقات کے روز عدالتوں میں مقدمات کی تاریخ نہیں ہوگی، پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی نے پی ٹی آئی کے 19 ارکان کی سزا معافی کا خیر مقدم کیا۔

  • بانی پی ٹی آئی کی رہائی ؟ ماہر علم نجوم کی اہم پیش گوئیاں سامنے آگئیں

    بانی پی ٹی آئی کی رہائی ؟ ماہر علم نجوم کی اہم پیش گوئیاں سامنے آگئیں

    اسلام آباد : ماہر علم نجوم کی سال 2025 میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے حوالے سے اہم پیش گوئیاں سامنے آگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیا سال کس کے لیے کامیابیاں اور کس کے لیے پریشانیاں لائے گا، اس حوالے سے ماہر علم نجوم نے اہم پیش گوئیاں کیں۔

    ماہر علم نجوم نے بانی پی ٹی آئی کو ریلیف ملنے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے لچک نہ دکھائی تو لمبی گمنامی ہو سکتی ہے۔

    ماہر علم نجوم سید محمد علی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں پیش گوئی کی ستاروں کے مطابق بانی پی ٹی آئی مارچ تک رہا ہو سکتے ہیں، مارچ تک بانی پی ٹی آئی رہانہ ہوئے تو پورا سال جیل میں رہیں گے۔

    سیدمحمدعلی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے رہائی کے امکانات بہت زیادہ ہیں لیکن اگر وہ مزید جیل میں رہے تو مقبولیت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : بلاول بھٹو 2025 میں وزیراعظم اور دولہا بھی بن سکتے ہیں، ماہر علم نجوم کی پیشگوئی

    دوسری جانب آسٹرولوجسٹ عالیہ نزیر نے بھی بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ جنوری سے مارچ تک بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر آجائیں گے۔

    عالیہ نذیر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی ڈیل نہیں مذاکرات کے سلسلے میں آئیں گے تاہم 2025 الیکشن کا سال ہے، حکومت تبدیل ہوسکتی ہے۔

  • ’9 مئی کیسز کا اوپن ٹرائل ہونا چاہیے‘

    ’9 مئی کیسز کا اوپن ٹرائل ہونا چاہیے‘

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے مطالبہ کیا ہے کہ 9 مئی کیسز کا اوپن ٹرائل ہونا چاہیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ 9 مئی کیسز کا اوپن ٹرائل ہونا چاہیے۔

    اسد قیصر نے بتایا کہ حکومت سے مذاکرات میں ہم نے گرفتار افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان واضح کر چکے ہیں کہ وہ تب جیل سے نکلیں گے جب تمام کارکن رہا ہوں گے۔ گیند اب حکومت کے کورٹ میں ہے، دیکھتے ہیں کہ اب وہ کیا ردعمل دیتی ہے۔

    سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر پوری مغربی دنیا نے آواز اٹھائی ہے۔ چیف جسٹس کو انسانی حقوق کی پامالی کا نوٹس لینا چاہیے۔ اس معاملے پر وکلا کو کھڑا ہونا ہوگا، مگر افسوس ہے کہ وکلا بھی تقسیم ہیں۔

    اسد قیصر نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم نےعدالتی نظام کومفلوج کر دیا ہے۔ اس پر سب کو آواز اٹھانی ہو گی اور عمران خان کا ساتھ دینا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں خارجہ پالیسی پرنظرثانی کرنی ہو گی۔ افغانستان سے معاملات مذاکرات کے ذریعے حل ہونے چاہئیں۔ اس معاملے پر ایک جرگہ بنایا جائے۔

    https://urdu.arynews.tv/dg-ispr-press-conference-9-may/