Tag: Imran Khan

عمران خان نیازی پاکستانی سیاست دان, سابق کرکٹ کھلاڑی اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم ہیں اور پی ٹی آئی کے بانی بھی ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2002ء تا 2007ء اور 2013ء تا 2018ء تک پاکستان قومی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ سیاست میں قدم رکھنے سے قبل عمران خان ایک کرکٹر اور مخیر تھے۔ انھوں نے دو دہائیوں تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی اور بعد میں خدمت خلق کے منصوبے بنائے جیسے کہ شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر اور نمل کالج وغیرہ۔[10][11] عمران خان کی پیدائش لاہور میں اونچے درمیانے طبقے کے نیازی پشتون خاندان میں ہوئی، ان کے والد انجینئر اکرام اللہ خان نیازی تھے، عمران خان نے ابتدائی تعلیم ایچیسن کالج لاہور پھر رائل گرائمر اسکول ویلسٹڑ انگلینڈ اور بعد میں کیبل کالج آکسفورڈ سے حاصل کی۔ انھوں نے 13 سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کر دی تھی

اسلام آباد کی ضلعی اور سیشن عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کے نتیجے میں، اسلام آباد پولیس اور لاہور پولیس نے 14 مارچ 2023ء کو خان کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کیا۔ [69] [70] 9 مئی کو، عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیم فوجی دستوں نے گرفتار کیا تھا۔ [71] [72] یہ القادر ٹرسٹ کیس میں ان کے مبینہ کردار پر تھا، [73] [73] [74] جس کے بعد پی ٹی آئی پارٹی کے اراکین نے ملک گیر احتجاج کی کال دی تھی۔ [75] [76] ان کی گرفتاری سے مظاہرے ہوئے اور 9 مئی کے فسادات ہوئ

  • فوج کی مدد سےریڈ زون خالی کرانے پرغور

    فوج کی مدد سےریڈ زون خالی کرانے پرغور

     اسلام آباد: ریڈزون میں انقلاب اورآزادی مارچ والوں کا دھرنا اورانیس روزسے شاہراہِ دستور کی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں لہذاحکومت نےمظاہرین کا قبضہ چھڑانے کیلئے فوج سے مددلینےکے آپشن پرغور کرنا شروع کردیا ہے۔

     ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مقتدرایوان کی بھرپورحمایت کے بعداجلاس میں ریڈزون فوج کے ذریعے خالی کرانے کی قراردادمنظور کرائی جائے گی۔

     قراردادمیں مطالبہ کیا جائے گاکہ ریڈزون خالی کرنے کے لئے آئینی راستہ اختیار کیاجائےجس کے بعد حکومت  باقاعدہ احکامات جاری کرے گی۔

    اس سے قبل جب ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب مظاہرین نے وزیرِاعظم ہاوٗس کی جانب مارچ کیا تھا اس وقت بھی حکومت نے ان کو روکنے کے لئے پولیس کی مدد سے طاقت کا مظاہرہ کیا تھا جس کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق اور متعددزخمی ہوگئے تھے۔

  • نواز شریف کو پہلی دھاندلی کی سزا مل جاتی تو دوبارہ جرات نہ ہوتی، عمران خان

    نواز شریف کو پہلی دھاندلی کی سزا مل جاتی تو دوبارہ جرات نہ ہوتی، عمران خان

    اسلام آباد:  عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا کے ہر جمہوری نظام کی روایت ہے کہ کسی کے خلاف تحقیقات ہو تواُسے استعفیٰ دینا پڑتا ہے۔

    اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کے دوران پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہناتھا کہ نواز شریف براہ راست دھاندلی کے ذمہ دار ہیں، 11 مئی کو صرفسترہ فیصد نتائج آنے پر میاں صاحب  نے کیسے جیت کی خبر سنادی تھی، میاں صاحب کہے رہے تھے مجھے واضع برتری دلانا ، کس کو پیغام دے رہے تھے، میچ ختم ہونے سے پہلے نتائج بتانا میچ فکسنگ ہوتا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ تحقیقات میں دھاندلی ثابت نہ ہو تو واپس آجائیں،  میں نے کہا کہ 4 حلقے کھول دیں پتہ لگ جائے گا کس نے دھاندلی کی ہے، انہوں نے جان بوجھ کر ایسا نہیں کیا کیوں کہ ن لیگ آئی ہی دھاندلی کی وجہ سے ہے ، یہ انصاف ہونے نہیں دیتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دھاندلی میں ملوث افراد کے احتساب تک جمہوریت نہیں آسکتی،  نواز شریف کو پہلی دھاندلی کی سزا مل جاتی تو دوبارہ جرات نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن اور فضل الرحمان بھی کہ رہے تھے دھاندلی ہوئی ہے ،بلوچستان میں اختر مینگل نے بھی کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے، ن لیگ تحریک انصاف کی سونامی سے ڈر گئی تھی، ہمیں پتہ ہے حقیقی جمہوریت کیا ہوتی ہے، اگر کسی نے نہیں کہا تو وہ محمود اچکزئی ہیں جنہوں نے دھاندلی کی بات ہی نہیں کی کیونکہ ان کے 8 رشتہ دار بڑے بڑے عہدوں پر ہیں اوربھائی گورنر بن گیا ہے۔

    جاوید ہاشمی کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جاوید ہاشمی کی اس بات سے تکلیف ہوئی کہ عمران خان کسی کے اشارے پر چل رہا ہے، ہاشمی صاحب! آپ جانتے ہیں کہ عمران خان کسی کے اشارے پر نہیں چلتا، 14 ماہ پہلے ہی آپ کو بتا دیا تھا کہ انصاف نہ ملا تو سڑکوں پر نکلیں گے۔ نواز شریف کو معلوم ہے کہ شفاف الیکشن ہوا تو وہ ہمیشہ کیلئے الوداع ہو جائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ میں نے جتنی زیادہ عزت جاوید ہاشمی کی اتنی کسی سیاستدان کی نہیں کی۔

    عمران خان نے کہا کہ ہارمان کر چلے گئے تو ہماری نسلیں صدیوں تک غلام رہیں گی،شریف خاندان کے 8 لوگوں نے منی لانڈرنگ  کی۔ کل تمام ارکان استعفی دیں اور نئے شفاف انتخابات کا انتظار کریں گے۔ سب سے پہلے نوازشریف کا احتساب ہونا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چودھری نثار نے کہا کہ تھورے لوگ ہیں اور وہ بھی دہشت گرد ہیں، میں ”فیلڈ مارشل” چودھری نثار علی خان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آنسو گیس میں لوگ مر گئے، ہمارا قصور کیا تھا؟،ضیا الحق اور پرویز مشرف کے دور میں بھی ایسا نہیں ہوا۔

  • مسائل خودحل کرلیں توکوئی اورنہیں آئےگا، سراج الحق

    مسائل خودحل کرلیں توکوئی اورنہیں آئےگا، سراج الحق

    اسلام آباد :جماعت اسلامی پاکستان کے سربراہ سراج الحق نے کہا ہے کہ قوم اس وقت دھرنوں اور محاصرے کی زد میں ہے، تمام معاملات بند گلی میں جاچکے ہیں،آئین کا خاتمہ ہوا تو پھر سب کو اکٹھا کرنا ناممکن ہوجائے گا۔

    اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کے نمائندگان کا اجلاس ہوا جو تین گھنٹے تک جاری رہا، اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ان کا سابق صدر زرداری اور شاہ محمود قریشی سے رابطہ ہوا ہے، اگر موجود ہ حالات برقراررہے تو سیاست اور آئین کا خاتمہ ہوجائے گا، ہم بحران کے حل کی کوشش کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آج رات نو بجے وہ عمران خان اور طاہر القادری سے ملاقات کریں گے، فریقین کو چاہیے کہ پارٹی مفادات ایک طرف رکھتے ہوئے قومی مفادات کو پیش نظررکھیں ۔

    اس موقع پر سابق وزیرداخلہ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے فیصلے پائیدار ہوتے ہیں، پارلیمنٹ میں بیٹھے افراد تمام افراد درد دل رکھتے ہیں،حکومت کی جانب سے وفاقی وزیرعبدالقادر بلوچ نے اپوزیشن جماعتوں کی کمیٹی بریفنگ دے دی ہے، عمران خان کی جانب سے وزیراعظم کے استعفے کے معاملے پر فریقین میں ڈیڈلاک ختم کرانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    رحمان ملک نے کہا کہ آج رات عمران خان اور طاہر القادری سے ہونے والی ملاقات سے قوم کو زیادہ امید نہیں لگانی چاہیے، چینی صدر کا پاکستان نہ آنا ایک دھچکا ہوگا،حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عمران خان کے پانچ مطالبات پورے ہوچکے ہیں۔

  • حکمرانوں کو اپنےکاروباراورپیسے میں دلچسپی ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    حکمرانوں کو اپنےکاروباراورپیسے میں دلچسپی ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ آج اس پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا جوآئین کی خلاف ورزی کے نتیجے میں وجود میں آئی ہے۔

    پارلیمنٹ کے سامنے انقلاب مارچ اور آزادی مارچ کے مشترکہ شرکاء سے خطاب کے دوران ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ آج اس پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا جوآئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قائم کی گئی ہے اور جس میں کہا گیا ہے کہ ہم آئین اور جمہورت کے ساتھ غیر مشروط کھڑے ہیں، کیا ہم آئین اور جمہوریت کے دشمن  ہیں؟  کیا ہم نے کبھی آئین کی نفی کی ہے ؟۔

    حکومت کومخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افضل خان نے حکومت کی دھاندلی کا پول کھول دیا، ان حکمرانوں کی جمہوریت دھونس، دھاندلی اور بادشاہت ہے، یہ جمہوریت نہیں بلکہ ظلم ہے، موجودہ جمہوریت کیسے جمہوریت ہو سکتی ہے جس میں آئین میں بنیادی انسانی حقوق کے تمام آرٹیکلز معطل ہیں،آئین کے 40آرٹیکل ہر شہری کو حقوق دیتے ہیں ، وہ جس آئین کی بات کرتے ہیں اس پر عمل درآمد نہیں ہورہا، آئین کو لکھے 41 سال ہوگئے، کوئی تیسری جماعت سامنے نہیں آتی، ہماری جنگ آئین کے نفاذ کے لئے ہے۔

    طاہرالقادری نے کہا کہ حکمرانوں کو اپنے کاروبار اور پیسے میں دلچسپی ہےاور ہماری دلچسپی اس میں ہے کہ غریب کو روز گار ملے، بھوکے کوروٹی ملے ،  ہر غریب کو انصاف ملے، آوٗ ذرا فیصلہ کریں کون جمہوریت کے ساتھ کون کھڑا ہیں، ماڈل ٹاون میں 14 افراد کو قتل کیا گیا  کیا یہ جمہوریت ہے؟، ماڈل ٹاون کو جیل بنادیا گیا کیا یہ جمہوریت ہے ؟ ۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی وی پر حملے کی مذمت کرتے ہیں ہمارا پی ٹی وی پرحملے سے کوئی تعلق نہیں، انہوں نے کہا کہ مجھے تو یہ بھی نہیں پتا کہ پی ٹی وی کا دفتر کس طرف ہے ، پی ٹی وی کا گھیراؤ کرنا جمارے منصوبے میں شامل نہیں تھا اور حملہ کرنے والے ہمارے کارکن نہیں تھے بلکہ ن لیگ کے گلو بٹ تھے۔

    خطاب سے قبل ڈاکٹرطاہرالقادری کے کیمپ کا ساوٗنڈ سسٹم کسی خرابی کا شکار ہوگیا تھا اور خطاب میں تاخیر ہورہی تھی، جس کی بناء پرعمران خان نے طاہرالقادری کو تحریک انصاف کے ٹرک کے ذریعے خطاب کی دعوت دی جسے قبول کرکے ڈاکٹر طاہر القادری نے دونوں دھرنے کے شرکاء سے مشترکہ خطاب کیا۔

  • نواز شریف کا استعفیٰ لئے بغیرنہیں جاؤں گا،عمران خان

    نواز شریف کا استعفیٰ لئے بغیرنہیں جاؤں گا،عمران خان

    اسلام آباد:تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نےکہا ہےکہ وہ نوازشریف کا استعفیٰ لئے بغیر نہیں جائیں گے،نواز شریف نےفوج کوبدنام کرنےکی کوشش کی،جسٹس ناصر الملک کو انکا جج کہنا ناانصافی ہے۔

    بنی گالہ میں کچھ دیرآرام کرنےکےبعد عمران خان واپس دھرنےمیں پہنچ گئے،دھرنے کے شرکا سےخطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ 18دنوں میں پاکستان بہت بدل گیا ہے،قوم جاگ چکی ہے۔.

    عمران خان کا کہنا تھا کہ جب انہیں معلوم ہوا کہ آج رات کریک ڈاؤن ہوسکتا ہے تو وہ کارکنوں میں واپس آگئے۔

    انہوں نے کہاکہ نوازشریف نےغیرقانونی کام نہ کرنےپرتین آئی جی تبدیل کردیے،جیو نیوز پرفوج کو بدنام کیا جارہا ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ حکمرانوں نےکسی کونہیں چھوڑا،میڈیاپر بھی تشدد کیا،میڈیا کے لوگوں کو مارنا جمہوریت نہیں،آبپارہ تھانےمیں گرفتارکارکن چھوڑےنہیں گئےتوتھانےکا گھیرائو کرینگے،لیکن ہمیں ہرحال میں پرامن رہناہے،دشمنوں کو موقع نہیں دینا چاہتے۔

  • حکومت کی اسلام آباد میں بڑے آپریشن کی حتمی منصوبہ بندی

    حکومت کی اسلام آباد میں بڑے آپریشن کی حتمی منصوبہ بندی

    اسلام آباد : تحریک انصاف اورعوامی تحریک کے کارکنان سے نبٹنے کےلیے حکومت نے بڑے آپریشن کی حتمی منصوبہ بندی کرلی۔

    اسلام آباد میں ریاستی جور وستم کا سلسلہ جاری ہے،جہاں حکومت نے ریڈ زون میں دھرنا دینے والےشرکاء کےخلاف ایک بڑے آپریشن کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔

    شاہراہ دستور پر بیٹھے پرامن دھرنے کےشرکاء کو ہٹانےکےلیےآج کسی بھی وقت بڑا آپریشن کیےجانےکا امکان ہے،جس کے لیے تین ہزار سے زائد آنسوگیس کےشیل اسلام آباد منگوالیے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق اسلام آباد سے پہلے آٹھ سو چھیاسی شیل لائے گئے تھے،اب گجرات سےتیرہ سو،گوجرانوالہ سے چارسو پینتیس اورلاہور سےایک ہزارآنسو گیس کےشیل حکومت کی ایماء پراسلام آباد روانہ کردئیےگئے ہیں،جو ممکنہ آپریشن کے دوران مظاہرین کےخلاف استعمال کیے جائیں گے۔

  • موجودہ پارلیمنٹ نےجمہوریت کو آمریت سے زیادہ نقصان پہنچایا، عمران خان

    موجودہ پارلیمنٹ نےجمہوریت کو آمریت سے زیادہ نقصان پہنچایا، عمران خان

    اسلام آباد : عمران خان نےکہاہےکہ موجودہ پارلیمنٹ نےجمہوریت کو جتنا نقصان پہنچایا ہےاتنا نقصان کسی آمر نے بھی نہیں پہنچایا۔

    پاکستان تحریک انصاف کےچئیرمین عمران خان نے آزادی مارچ کے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یورپ میں اس طرح دھاندلی کر کے جعلی حکومت قائم کرنے کرنا ممکن نہیں کیونکہ وہاں ادارے مضبوط ہیں اور حقیقی جمہوریت ہے۔ مجھے سیاست میں آنے سے پہلے ہی بہت شہرت ملی، اقتدار کو کوئی شوق نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آمر سے زیادہ موجودہ پارلیمنٹ نے جمہوریت کو نقصان پہنچایا، انہوں نے کہا جتنی بہتر جمہوریت اتنا بہتر انصاف ہوتا ہے، جمہوریت میں انسانوں کی بجائے پہلے میٹروبس پر پیسے خرچ نہیں ہوتے، پاکستان میں ظلم کا نظام چل رہا ہے، ہم پاکستانیوں کو ایک قوم بنا رہے ہیں اس معاشرے کو درست سمت میں لے کر جائیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا ایسا الیکشن کرانے سے ملک میں جمہوریت نہیں آتی نواز شریف کی طرح حسنی مبارک الیکشن کراتا تھا لیکن جمہوریت نہیں تھی، جب ہم نئے پاکستان کی بات کرتے ہیں تو حقیقی جمہوریت کی بات کرتے ہیں حقیقی جمہوریت میں لوگوں کو ایمپاور کیا جاتا ہے، آدھا یورپ جمہوریت کیوجہ سے آگے اور جہاں جمہوریت نہیں تھی وہ پیچھے رہ گیا ہے۔


    عمران خان نے نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف برطانیہ میں تو بہت کاروبار کرتے ہیں مگر اپنا پیسہ پاکستان نہیں لاتے کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ اگر انہوں نے ایسا کیا تو سوال ہو گا کہ یہ پیسہ کہاں سے کمایا گیا ہے، آج ظالم اکٹھے ہیں اور مظلوم بٹے ہوئے ہیں، میاں صاحب! پیار سے کہہ رہا ہوں آپ کی  اننگ ختم ہوگئی، پویلین لوٹ جائیں، اب آپ کو کوئی نہیں بچاسکتا، کل یا پرسوں آپ کو جانا ہوگا وقت ختم ہوگیا، امپائر کی انگلی اوپر جانے والی ہے۔

  • نہ استعفیٰ دونگا اورنہ چھٹی پرجاؤں گا، وزیراعظم کااعلان

    نہ استعفیٰ دونگا اورنہ چھٹی پرجاؤں گا، وزیراعظم کااعلان

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ قوم یقین رکھے نہ استعفیٰ دوںگا اورنہ ہی چھٹی پرجاؤں گا،عوام کا مینڈیٹ یرغمال بنانے کی روایت نہیں پڑنی چاہئے۔

    وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اتحادیوں اور اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پارلیمنٹ،وزیراعظم ہاؤس اور پی ٹی وی پرحملوں کی شدید مذمت کی گئی، اجلاس میں کہا گیا کہ یہ حملے جمہوریت اور ریاست پرحملے ہیں۔ پارلیمانی جماعتوں کے سربراہوں نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس پورا ہفتہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاون کی ایف آئی آر پرعوامی تحریک کےاعتراضات دورکرنےکی ہدایت بھی کردی، ڈھائی گھنٹے سے زائد تک جاری رہنے والے اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔

    اعلامیے میں کہا گیاکہ سیاسی قائدین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جمہوریت سے انحراف پاکستان کی سالمیت کیلئے خطرہ ثابت ہوگا۔ پارلیمانی سربراہوں کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مستقبل جمہوریت سے وابستہ ہے اور جمہوریت کے تسلسل کیلئے وزیراعظم کے ساتھ ہیں۔

    پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کسی صورت جمہوری نظام پرآنچ نہیں آنے دی جائے گی۔ پارلیمانی جماعتوں نے ممکنہ غیرآئینی اقدام سے متعلق سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں فریق بننےکا اعلان کیا ہے۔

    وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات میں قائد حزب اختلاف خورشیدشاہ، محمودخان اچکزئی ، فاروق ستار، مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر اپوزیشن رہنما شریک ہیں، سابق صدر زرداری کی خصوصی ہدایت پر رحمان ملک بھی ملاقات میں موجود تھے۔

  • تحریک انصاف کے چارارکان سندھ اسمبلی نے اپنے استعفےجمع کرادیے

    تحریک انصاف کے چارارکان سندھ اسمبلی نے اپنے استعفےجمع کرادیے

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے چار ارکان سندھ اسمبلی نے اپنے استعفے سیکریٹری سندھ اسمبلی کوجمع کرادیے ہیں ۔

    تحریک انصاف کے چار اراکین سندھ اسمبلی نے اپنےاستعفے سیکریٹری سندھ اسمبلی کو جمع کرادئیے، استعفا جمع کرانے والوں میں ثمر علی خان،حفیظ الدین ،ڈاکٹرسیما ضیاء اور خرم شیرزمان شامل تھے، سیکریٹری سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی سید حفیظ الدین کا استعفٰی قانونی طور پر درست نہیں کیونکہ الیکشن کمیشن نے آٹھ اگست کو حفیظ الدین کی نااہلی کے بعد جماعت اسلامی کے عبدالرزاق کو رکن سندھ اسمبلی کے منتخب کیے جانے کا نوٹیفکیشن جاری کیاتھا،سید حفیظ الدین کی بحالی کا سندھ اسمبلی کو دوبارہ کوئی نوٹیفکیشن موصول نہیں ہوا۔لہذا تحریک انصاف کے تین ہی استعفے تصور کیے جائینگے۔

  • شاہ محمود قریشی کا الطاف حسین سے ٹیلیفونک رابطہ

    شاہ محمود قریشی کا الطاف حسین سے ٹیلیفونک رابطہ

    اسلام آباد: شاہ محمود قریشی کا الطاف حسین سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، متحدہ کے قائدکاکہناہےکہ آئین اور جمہوریت کیلئے کسی کوقربانی سے دریغ نہیں کرناچاہئے، سیاسی کشیدگی کو افہام وتفہیم سے حل کیاجاناچاہئے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے ٹیلی فون پر بات چیت کر تے ہوئے الطاف حسین نے کہا ہے کہ آج پاکستان جس پیچیدہ، گھمبیراورنازک صورتحال سے دوچارہے اس کودیکھتے ہوئے ملک اوربیرون ملک مقیم پاکستانی سخت تشویش اوربے چینی میں مبتلاہیں، ملک کی اس گھمبیرصورتحال کا تقاضہ ہے کہ سب کو اپنی ذاتی انا اورشخصیات کو بالائے طاق رکھ کرآئین ،جمہوریت اور اداروں کے تقدس کو بچانے کیلئے بڑی سے بڑی قربانی دینے سے گریز نہیں کر نا چاہئے، انہوں نے کہاکہ شخصیات آنی جانی چیز ہوتی ہیں،ملک اورنظام موجود رہتے ہیں۔

    الطاف حسین نے کہا کہ میں دعا کر تا ہوں کہ اللہ تعالیٰ سب کو فہم وفراست اور جرات عطا کرے کہ ہم سب معاملات کو حل کرنے کیلئے افہام وتفہیم سے کام لیں، فی الفورمعنی خیزاور بامقصدمذاکرات کاآغاز کریں،اس سلسلے میں ایم کیوایم غیر مشروط طور پر اپنا تعاون پیش کرتی ہے۔

    شاہ محمودقریشی نے الطا ف حسین کے خیالات سے اتفاق کیا اور کہا کہ آپ اس کڑ ے اور مشکل وقت میں ظلم وبربریت کی مذمت کر تے رہے ہیں اس پر میں اپنی جانب سے، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اورپوری پارٹی کی جانب سے آپ کاتہہ دل سے شکر یہ اداکر تا ہوں۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ آپ جلاوطنی میں رہتے ہوئے ملک کو موجودہ گھمبیر صورتحال سے باہر نکالنے کیلئے جرات وہمت کے ساتھ جو مثبت کر دار ادا کر تے رہے اور اس کے حل کیلئے بھی نئی نئی تجاویز پیش کرتے رہے، ملک میں اس وقت ڈیڈ لاک کی صورتحال ہے، اس وقت قوم کی نگاہیں آپ پرلگی ہوئی ہیں، اس وقت ملک کو آپ جیسے رہنماؤں کی بصیرت اور دانشمندانہ رائے اور مشورے کی اشدضرورت ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ اس وقت تمام جماعتوں کے مابین فاصلے کم ہونے چاہیے اوران کے درمیان باہمی احترام کا رشتہ ہونا چاہئے ۔