Tag: Imran Khan

عمران خان نیازی پاکستانی سیاست دان, سابق کرکٹ کھلاڑی اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم ہیں اور پی ٹی آئی کے بانی بھی ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2002ء تا 2007ء اور 2013ء تا 2018ء تک پاکستان قومی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ سیاست میں قدم رکھنے سے قبل عمران خان ایک کرکٹر اور مخیر تھے۔ انھوں نے دو دہائیوں تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی اور بعد میں خدمت خلق کے منصوبے بنائے جیسے کہ شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر اور نمل کالج وغیرہ۔[10][11] عمران خان کی پیدائش لاہور میں اونچے درمیانے طبقے کے نیازی پشتون خاندان میں ہوئی، ان کے والد انجینئر اکرام اللہ خان نیازی تھے، عمران خان نے ابتدائی تعلیم ایچیسن کالج لاہور پھر رائل گرائمر اسکول ویلسٹڑ انگلینڈ اور بعد میں کیبل کالج آکسفورڈ سے حاصل کی۔ انھوں نے 13 سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کر دی تھی

اسلام آباد کی ضلعی اور سیشن عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کے نتیجے میں، اسلام آباد پولیس اور لاہور پولیس نے 14 مارچ 2023ء کو خان کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کیا۔ [69] [70] 9 مئی کو، عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیم فوجی دستوں نے گرفتار کیا تھا۔ [71] [72] یہ القادر ٹرسٹ کیس میں ان کے مبینہ کردار پر تھا، [73] [73] [74] جس کے بعد پی ٹی آئی پارٹی کے اراکین نے ملک گیر احتجاج کی کال دی تھی۔ [75] [76] ان کی گرفتاری سے مظاہرے ہوئے اور 9 مئی کے فسادات ہوئ

  • ریڈزون میں پولیس اورمظاہرین میں جھڑپ، شیلنگ جاری

    ریڈزون میں پولیس اورمظاہرین میں جھڑپ، شیلنگ جاری

    اسلام آباد :  ریڈ زون میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان ایک بار پھر جھڑپ جاری ہے پولیس کی جانب سے شیلنگ جاری ہیں، جس کے باعث متعدد افراد ذخمی ہوگئے ہیں۔

    اسلام آباد میں پاک سیکریٹریٹ کے قریب مارگلہ روڈ پرپولیس نے اچانک آگے بڑھتے ہوئے شیلنگ شروع کردی جس پر مظاہرین نے مزاحمت کرتے ہوئے پولیس کو روکنے کی کوشش کی ۔

    اے آر وائی نیوز کے رپورٹر ذلقرنین حیدر کے مطابق جھڑپوں کے دوران پولیس کی طرف سے آنسو گیس کے شیل اور ربڑ کی گولیاں فائر کی گئیں، مظاہرین نے آنسو گیس کے شیل واپس اُٹھاکر پولیس کی طرف پھینکنا شروع کردیئے لیکن عوامی تحریک کے سٹیج سے کارکنان کو پارلیمنٹ ہاﺅس کی طرف واپس آنے کے اعلانات کیے جارہے ہیں ۔

    تصادم کا یہ سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، مشتعل مظاہرین کی جانب سے پولیس اہلکاروں کے خلاف نعرے بازی جاری ہے، جب کہ مظاہرین کو روکنے اور منتشر کرنے کیلئے پولیس کی جانب سے ہوائی فائرنگ اور ربڑ کی گولیوں کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے، جس کے باعث متعدد افراد زخمی ہوگئے،زخمیوں کو پیمز ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

  • میاں نوازشریف کے طرزسیاست سے مطمئن نہیں،سراج الحق

    میاں نوازشریف کے طرزسیاست سے مطمئن نہیں،سراج الحق

    اسلام آباد: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ہم میاں نوازشریف کے طرزسیاست سے مطمئن نہیں ،ہم ہر طرح کے تشدد کی مذمت کرتے ہیں چاہے وہ ریاست کی طرف سےہو یا کسی اور کی طرف سے،جن معاشروں میں تشدد کی روایت قائم ہوجائے تو وہ ملک قائم نہیں رہتے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نےاسلام آباد میں آل پارٹیزکانفرنس کے بعد صحافیوں سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ملک آئین سے محروم ہوا تو وفاق خطرے میں پڑ جائے گا، آئین اورجمہوریت کی بنیاد پرعوام کے فیصلے کا احترام لازم ہے۔

    قومی قیادت تماشا کرنے کی بجائے حقیقی قیادت کرے،ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی متفق تھیں کہ دھاندلی کا سد باب ہونا چاہیئے،ملکی معیشت تباہی کی جانب جا رہی ہے اور ترقی کا پہیہ الٹا گھوم رہا ہے، لہٰذا آپس میں سر ٹکرانے کی بجائے مذاکرات کا راستہ اپنایا جائے۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ عدالت کی جانب سے موجودہ سیاسی بحران کے حل کیلئےکی گئی پیشکش خوش آئند ہے،ہم اس کی مکمل تائید اور حمایت کرتے ہیں، کیو نکہ مہذب معاشرے میں ثالث کا کردار عدالتیں ہی ادا کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم مانتے ہیں کہ موجودہ نظام میں خرابیاں موجود ہیں لیکن تمام جماعتیں مل کر ہی سیاسی بحران کو حل کر سکتی ہیں۔

  • نوازشریف فوری طورپرمستعفی ہوجائیں، پورا پاکستان مخالف ہے،عمران خان

    نوازشریف فوری طورپرمستعفی ہوجائیں، پورا پاکستان مخالف ہے،عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کر سربراہ عمران خان نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف فوری طور پر مستعفی ہوجائیں ، پورا پاکستان مخالف ہے، لوگوں پر گولیاں برسائی گئیں تو وہ پارلیمنٹ واپس میں جان بچانے کے لئے داخل ہوئے۔،

    انہوں نے کہا کہ میں چودہ ماہ سے کہہ رہا تھا کہ انصاف نہ ملا تو سڑکوں پر آئیں گے، نوازشریف کے استعفے کے بغیر انصاف نہیں ملے گاانھوں نے میڈیا کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے گلو بٹوں نے جس طرح سے میڈیا اور صحافیوں پر تشدد کیا ہے، وہ قابل مذمت ہے۔

    عمران خان نے اپنے کارکنوں کو پر امن رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ وہ ڈاکٹر طاہر القادری سے بات چیت کرکے اگلے لائحہ عمل طے کریں گے۔

    پی ٹی آئی چیئرمین نےکہا کہ وزیراعطم نواز شریف کے پاس اب اخلاقی طور پر وزیراعظم رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ مظاہرین اور پولیس میں لڑائی کی خبریں مل رہی ہیں، آگے جانے والے کارکن پر امن رہیں، اگر پولیس کچھ نہیں کر رہی تو آپ بھی پر امن رہیں، ایسی کوئی حرکت نہ کی جائے جس سے لڑائی ہو، ان کا کہنا تھا کہ  ہم پہلے بھی پر امن تھے اور آئندہ بھی پر امن رہیں گے، ڈاکٹر طاہرالقادری اپنے کارکنوں سے کہیں کہ پر امن رہیں۔

    واضح رہے کہ آج صبح مظاہرین  کی جانب سے  ریڈ زون میں پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے بعد ایک بار پھر ریڈ زون میدان جنگ بن گیا، مظاہرین وفاقی سیکرٹریٹ کا گیٹ توڑ کر اندر داخل ہو گئے اور منسٹرز ہاؤسز کی جانب پیش قدمی شروع کر دی، تاہم پاک فوج کے اہلکاروں نے مظاہرین کو واپس پیچھے بھیج دیا۔

  • اسلام آباد پولیس کے 3 افسروں کا مظاہرین پر آپریشن کرنے سے انکار

    اسلام آباد پولیس کے 3 افسروں کا مظاہرین پر آپریشن کرنے سے انکار

    اسلام آباد : ایس ایس پی اسلام آباد محمد علی نے اپنے عہدہ پر کام کرنے سے معذرت کرلی، ذرائع کا کہنا ہے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف اسلام آباد پولیس محمد علی نے مخالفین کے خلاف فورس اور طاقت کے استعمال کی مخالفت کر دی۔

    وزارت داخلہ کو لکھے گئے خط میں ایس ایس پی نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ عام آدمی اور پولیس فورس کو کسی امتحان میں نہیں ڈالنا چاہتے ، جس کے بعد ایس ایس پی اسلام آباد کی سیٹ پر جونیئر پولیس آفیسر الیاس کو تعینات کیا گیا، تاہم انہوں نے بھی مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کے باعث عہدہ قبول کرنے سے انکار کردیا۔

    ایس ایس پی محمد علی کے بعد ایس پی الیاس نے بھی چارج لینے سے انکار کر دیا ہے، تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی محمد علی نے ریڈزون میں مظاہرین پر طاقت کے استعمال سے انکار کرتے ہوئے رخصت پر چلے گئے جس کے بعد حکومت نےایس پی کیپٹن الیاس کو چارج دینے کا فیصلہ کیا تاہم انہوں نے انکار کر دیا ہے جس کے بعد حکومت نے ایس ایس پی ٹریفک عصمت اللہ جونیجو کو چارج دینے کافیصلہ کیا ہے، ایس ایس پی ٹریفک عصمت اللہ جونیجو ریڈزون میں آپریشنل کمانڈر کے طور پر فرائض انجام دیں گے۔

    دوسری جانب ڈی ایس پی پنجاب پولیس خدیہ تسنیم نے بھی بہتے اور بے گناہ لوگوں کے خلاف طاقت کے استعمال پر اپنا عہدہ چھوڑ دیا ہے، اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن مبشر لقمان سے خصوصی گفتگو میں خدیجہ تسنیم کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ہونیوالے انسانیت سوز سلوک کے بعد یونیفارم میں رہناتوہین ہے ، پہلے پاکستان اور پھر پولیس اہلکار ہیں، لوگوں پر تشدد کرنا ظالمانہ اقدام ہے، پولیس اہل کار کسی فرد واحد کے غلام نہ بنیں۔

    انہوں نے کہا کہ پیچھے سے احکامات جاری ہوتے ہیں، لوگوں کی زندگیاں خراب کرنے کے لیے وردی نہیں پہنی، ذاتی مفاد کے لیے پولیس کو استعمال کیا جارہا ہے، آئندہ نسلوں کی بہتری کے لیے استعفیٰ دیا، ان کا کہنا تھا کہ وہ اس نظام کا حصہ نہیں بننا چاہتی تھی ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم سمیت کس کس نے جھوٹ بولا سب پتہ ہے۔

  • عمران خان کا جاوید ہاشمی سےراستے جدا کرنےکااعلان

    عمران خان کا جاوید ہاشمی سےراستے جدا کرنےکااعلان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ مجھےآگے بڑھنے کیلئے کسی کے کندھے کی ضرورت نہیں ہے، آج سے میرے اور جاوید ہاشمی کے راستے جُدا ہیں۔

    اسلام آباد میں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں وزیراعلیٰ شہباز شریف کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جاتا تو کل رات قتل عام نہ ہوتا، انہوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس تشدد سے اب تک 20 شہید جبکہ 500 زخمی ہو چکے ہیں۔

    تحریک اںصاف کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی کی پریس کانفرنس پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مجھے جاوید ہاشمی صاحب کی سوچ پر افسوس ہے، عمران خان نے کہا کہ جاوید ہاشمی نے الزام لگایا کہ میں نے یہ سب کسی کے اشارے پر کیا اگر مجھے اشارے مل رہے ہوتے یا کسی کے کندھوں پر آنا ہوتا تو پہلے ہی ہلہ بول دیتے لیکن ہمیں صرف ایک ہی اشارہ چاہئے وہ پاکستانی قوم کا ہے جو جاوید ہاشمی بھی جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جاوید ہاشمی کے بیان پر بے حد افسوس ہوا آج سے ان کے اور میرے راستے جدا ہیں۔

    عمران خان نے استعفیٰ نہ دینے والوں کو بھی پارٹی سے نکالنے کا اعلان کیا انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمیں گرفتار کیا گیا تو سارا پاکستان بند کردیں گے، ہمیں آنسو گیس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا کارکنان تیار رہیں ہم مقابلہ کریں گے، عوام اگر جمہوریت چاہتے ہیں تو اپنا جمہوری حق استعمال کریں، احتجاج ہمارا حق ہے، آزادی کیلئے قربانی دینا ہوتی ہے، عوام سڑکوں پر آئیں ملک بھر میں احتجاج کریں اور راستے بند کردیں

  • ایسےحالات نہ پیداکئےجائیں کہ سندھ کے عوام کو نہ روک سکوں، الطاف حسین

    ایسےحالات نہ پیداکئےجائیں کہ سندھ کے عوام کو نہ روک سکوں، الطاف حسین

    کراچی : الطاف حسین نے کہا ہے کہ صبرکاپیمانہ چھلک رہا ہے، ایسےحالات نہ پیداکئےجائیں کہ سندھ کے عوام کو نہ روک سکوں۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام کے سامنے چند حقائق رکھنا چاہتا ہوں ، جمہوریت پسند عوام کو سچائی بتانا چاہتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں ہمارے خلاف آپریشن شروع کیا گیا، ہم پھر بھی صبر کا دامن نہیں چھوڑا، میں نے پوری کوشش کی کہ اختلاف رائے کو برداشت کیا جائے، معملہ مزکرات سے حل کیا جائے ، لیکن حکومت نے طاقت کے استعمال کو مسائل کا حل سمجھا، میں نے جمہوریت بچانے کی ہر ممکن کوشش کی۔

     میں نے کہا تھا حکومت جتنی دیر کرے گی معملہ اتنا خراب ہوگا، سانحہ ماڈل ٹاون کو مس ہینڈل کیا گیا، مزاکرات کی تاکید کرتارہا، وزیر اعظم سے گزارش کرتا ہوں کہ خود چل کر مظاہرین کے پاس چلےجائیں۔

    حکومت انا کا مسلہ نہ بنائے، مظاہرہ کرنے والی جماعتوں کے مطالبات کو سنا جائے، جتنی دیر ہوگی مسلہ اور خراب ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا سندھ کی عوام میں بھی صبر کا پیمانہ چھلکنے والا ہےاگر زیادہ دیر کی گئی توکارکنان کو کنٹرول کرنا میرے بس میں نہیں ہوگا۔

  • وزیراعظم کے زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس اختتام پزیر

    وزیراعظم کے زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس اختتام پزیر

    اسلام آباد :  وزیراعظم نواز شریف کے زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پارلیمنٹ کا مشترکا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ۔

    موجودہ صورتحال کے پیشِ نظر وزیراعظم نواز شریف کے زیرصدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں ریاستی اداروں پر حملے کی مذمت کی گئی ہے اجلاس میں پولیس کے کردار کو سراہا گیا، وزیر داخلہ کو تمام وسائل استعمال کرنے کی ہدیت کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت ہنگامی مشاورتی اجلاس میں مظاہرین کے خلاف کریک ڈاون کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، جبکہ منگل کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں وزیر داخلہ چودھری نثارعلی خان،وزیر خزانہ اسحاق ڈار،وزیر اطلاعات پرویز رشید ،وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ،وزیر قانون زاہد حامد، وزیرسیفران عبدالقادر بلوچ اور وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال شریک ہوئے ۔

  • حکمرانوں نے ظلم و بربریت کی انتہا کردی ہے ، ڈاکٹرطاہرالقادری

    حکمرانوں نے ظلم و بربریت کی انتہا کردی ہے ، ڈاکٹرطاہرالقادری

    اسلام آباد : ڈاکٹر طاہرالقادری کا نے کہا کہ شریف فیمیلی صرف اپنے کاروبار اور لوٹ مار کے لئے سیاست کرتی ہے۔

    پارلیمنٹ کے سامنے انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ انقلاب اور آزادی کے شرکاء کو سلام پیش کرتا ہوں،انقلاب اور آزادی ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔

    نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ خود کو مسلم لیگ کے وارث کہنے والے کرپشن کے علمبردار ہیں، ایشیا کے سب سے بڑے انوسٹر نواز فیملی ہے،شریف فیمیلی صرف اپنے کاروبار اور لوٹ مار کے لئے سیاست کرتی ہے، 15 ممالک کی فہرست میرے پاس ہے جہاں نواز فیملی کے کاروبار چل رہے ہیں۔

    ملک میں حکمرانوں نے کرپشن کو عروج پر پہنچادیا ہے، کرپشن ختم ہوجائے تو ملک قائم رہے گا، موجودہ حکمران کے مزاج میں جمہوریت نہیں، افسوس سے کہ رہا ہوں پاکستان کو دینت دار قیادت نہیں ملی۔

    اُنہوں نے کہاکہ چین پاکستان سے ایک سال بعد آزادہوالیکن آج ہرکسی سے آگے نکل گیا، امریکہ کو بھی آنکھیں دکھاسکتاہے کیونکہ وہاں قیادت ملی ،دیگراقوام کی تقدیر بدل سکتی تو پاکستانی عوام کی کیوں نہیں ؟ کیونکہ یہاں حکمران اپنی نسل اور خاندانوں کا سوچتے ہیں ، سارے پاکستان میں اُنہیں اپنے خاندان سے باہر کوئی قابل اعتبار بندہ ہی نظر نہیں آتا جس کی وجہ سے تقدیر نہیں بدلتی ۔

    شرکاء سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پہلے میں اور عمران الگ الگ جنگ لڑرہے تھے اب متحد ہیں، ملکی خوشحالی کے لئے اللہ نے مجھے اور عمران کو ملا دیا ہے، لوگوں کا سمندر حکمرانوں کے ظلم اور بربریت کا خاتمہ کرے گی۔

    طاہرالقادری نے کہا کہ مجھے جینے سے محبت نہیں رہی عوام نے میری جان خرید لی ہے، پہلے بھی کارکنوں کے لئے جیتا تھا اب بھی ان کے لئے جیتا ہوں۔

  • جمہوریت کے خاتمے کے ذمہ دارعمران خان ہونگے،جاوید ہاشمی

    جمہوریت کے خاتمے کے ذمہ دارعمران خان ہونگے،جاوید ہاشمی

     اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہےکہ عمران خان نے یقین دلایا تھا کہ ہم یہاں سے آگے نہیں جائیں گے، جمہوریت ختم ہونے کی ذمہ داری عمران خان پر عائد ہوگی۔

    تحریک انصاف کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے صحافیوں کو بتا یا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ آگے جانا ہماری مجبوری ہے آپ کو اختلاف ہے تو چلے جائیں۔ شاہ محمود قریشی بھی آگے جانے کے حق میں نہیں تھے۔عمران خان سے کہا کہ آگے لوگ مریں گے۔

    جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ عمران خان سے ہم نے کہا تھا کہ ہم ڈاکٹرطاہرالقادری کے پیروکار کیوں بن گئے ہیں ؟ عمران خان اس شخص کے ساتھ کھڑے ہیں جو جمہوریت تسلیم ہی نہیں کرتا۔

    پی ٹی آئی کے صدر کا کہنا تھا کہ ہمارے اور مارشل لاء کے درمیان کوئی فاصلہ نہیں رہ گیا۔ خان صاحب اس شرمندگی سے بچائیں کہ ہم جمہوریت کیلئے بات نہ کرسکیں۔ عمران آج واپس آجائیں میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔

    علاوہ ازیں مخدوم جاوید ہاشمی نے پمزاسپتال کا دورہ کیا اور زخمیوں کی عیادت کی ،اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس تمام واقعے کی ذمہ دار حکومت ہے،جس طرح کے تشدد اور بربریت کا مظاہرہ کیا گیا وہ انتہائی افسوس ناک ہے،

    جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ عمران خان پاکستان کے عوام کے مستقبل کی امید ہیں، حکومت کو چاہئے کہ وہ عمران خان کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرے۔

  • نواز شریف فاشسٹ ہے ،کبھی جمہوریت کو قبول نہیں کیا،عمران خان

    نواز شریف فاشسٹ ہے ،کبھی جمہوریت کو قبول نہیں کیا،عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء پر پولیس گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے  کہا ہے کہ وزیر اعظم ہاؤس کے باہر احتجاج کرنا عوام کا قانونی اور جمہوری حق ہے،وہ اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کررہے تھے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم سترہ دن سے پرامن تھے اور اس دوران کسی قسم کا کوئی تشدد کا واقعہ پیش نہیں آیا،لیکن گزشتہ رات پولیس نے پرامن مظاہرین پر ربڑ کی گولیوں کی فائرنگ اورآنسو گیس کے شیل فائر کر کے بد ترین ریاستی تشدد کا مظاہرہ کیا،پولیس کی وردیوں میں گلو بٹ تھے۔

    انہوں نے کہا کہ پمزاسپتال اورپولی کلینک کو گھیر کر پولیس زخمی کارکنان کو گرفتار کررہی ہے،عمران خان کا کہنا تھا کہ اپنے کارکنان کے قتل عام پر نواز شریف اور فیلڈمارشل چوہدری نثار کیخلاف عالمی عدالت میں مقدمہ درج کرائیں گے،کیونکہ ان لوگوں نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔

    قانون مطابق آنسو گیس کے شیل صرف مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئےاستعمال کیا جاتا ہے،انہوں نے کہا کہ نواز شریف فاشسٹ ہے اس نے کبھی جمہوریت کو قبول نہیں کیا،کیونکہ اس کو ڈر ہے کہ حقیقی جمہوریت میں اس کا احتساب ہوگا۔،