Tag: Imran Khan

عمران خان نیازی پاکستانی سیاست دان, سابق کرکٹ کھلاڑی اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم ہیں اور پی ٹی آئی کے بانی بھی ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2002ء تا 2007ء اور 2013ء تا 2018ء تک پاکستان قومی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ سیاست میں قدم رکھنے سے قبل عمران خان ایک کرکٹر اور مخیر تھے۔ انھوں نے دو دہائیوں تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی اور بعد میں خدمت خلق کے منصوبے بنائے جیسے کہ شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر اور نمل کالج وغیرہ۔[10][11] عمران خان کی پیدائش لاہور میں اونچے درمیانے طبقے کے نیازی پشتون خاندان میں ہوئی، ان کے والد انجینئر اکرام اللہ خان نیازی تھے، عمران خان نے ابتدائی تعلیم ایچیسن کالج لاہور پھر رائل گرائمر اسکول ویلسٹڑ انگلینڈ اور بعد میں کیبل کالج آکسفورڈ سے حاصل کی۔ انھوں نے 13 سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کر دی تھی

اسلام آباد کی ضلعی اور سیشن عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کے نتیجے میں، اسلام آباد پولیس اور لاہور پولیس نے 14 مارچ 2023ء کو خان کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کیا۔ [69] [70] 9 مئی کو، عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیم فوجی دستوں نے گرفتار کیا تھا۔ [71] [72] یہ القادر ٹرسٹ کیس میں ان کے مبینہ کردار پر تھا، [73] [73] [74] جس کے بعد پی ٹی آئی پارٹی کے اراکین نے ملک گیر احتجاج کی کال دی تھی۔ [75] [76] ان کی گرفتاری سے مظاہرے ہوئے اور 9 مئی کے فسادات ہوئ

  • عمران خان کا بھی دھرنے کو وزیراعظم ہاوس کے سامنے منتقل کرنے کا اعلان

    عمران خان کا بھی دھرنے کو وزیراعظم ہاوس کے سامنے منتقل کرنے کا اعلان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی آزادی مارچ کووزیراعظم کے سامنے منتقل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    اس سے قبل پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری بھی انقلاب مارچ کے دھرنے کو وزیر ہاوٗس کے سامنے منتقل کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ جس طرح 17 دن سے پُرامن دھرناجاری ہے اسی طرح پُر امن دھرنا اب وزیر اعظم ہاوٗس کے سامنے منتقل کیا جارہا ہے۔

    عمران خان کاکہنا تھا کہ نواز شریف تحقیقات تک ایک ماہ کے لئے استعفی دیدو لیکن نواز شریف ملک تباہ کرنے کیلئے تیار ہے کرسی چھوڑنے کیلئے نہیں، سانحہِ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر میں ابھی تک شہباز شریف کا نام نہیں دیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا امام خمینی کے انقلاب کے وقت پولیس ،فوج نے گولی نہیں چلائی تھی اور پولیس ، رینجرز سے کہنا چاہتا ہوں کہ پرامن مارچ پر تشدد نہیں کرنا۔

    انہوں نے کہا پہلے میں اور تحریک انصاف کے ٹائیگر نکلے گے پھر خواتین اور بچے پہنچے گے۔ عمران خان نے تحریک انصاف کے رہنما جاوید ہاشمی کا نام لیتے ہوئے کہا ہاشمی صاحب آپ کو پتا ہونا چاہیے کہ عمران جہوریت کو کمزور نہیں بلکہ مضبوط کرے گا۔

  • دھرنا وزیراعظم ہاوٗس کے سامنے منتقل کیا جائے، ڈاکٹر طاہرالقادری

    دھرنا وزیراعظم ہاوٗس کے سامنے منتقل کیا جائے، ڈاکٹر طاہرالقادری

    اسلام آباد :  ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پُرامن دھرنا اب وزیراعظم ہاوٗس کے سامنے منتقل کیا جارہا ہے۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ جس طرح 17 دن سے پُرامن دھرناجاری ہے اسی طرح پُر امن دھرنا اب وزیر اعظم ہاوٗس کے سامنے منتقل کیا جارہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کوئی توڑ پھوڑ نہیں ہوگا ، کوئی تشدد ، کوئی ہنگامہ آرائی نہیں ہوگی، پُرامن دھرنا حقیقی جمہوریت کے لئے ہوگا،کسی سے دشمنی نہیں ، وہ اورچوہدری برادران سمیت تمام لوگ صرف غریبوں، مزدوروں اور کمزوروں کے لیے آئے ہیں جنہیں ملک کا قانون اور آئین بھی تحفظ نہ دے سکا، یہ حکمران اورجمہوریت بھی تحفظ نہ دے سکے اور اب تمام شرکاءپرامن طریقے سے اپنی تیسری منزل کی طرف جارہے ہیں۔

    خطاب میں رقت آمیز مناظر بھی دیکھنے میں آئے ، طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ اللہ مظلوموں کی مدد کرے گا ، انہوں تحریک انصاف کے کارکنان کو بھی ساتھ چلنے کی دعوت دی۔

  • فیصلہ کن گھڑی آگئی، حکومت اور مظاہرین دونوں نے تیاری کرلی

    فیصلہ کن گھڑی آگئی، حکومت اور مظاہرین دونوں نے تیاری کرلی

    اسلام آباد : ہاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کارکنان کو شامیانے اتارنے کی ہدایت کردی ہے ، ان کا کہنا تھا کہ فیصلہ کن منزل آگئی ہے ۔ دوسری جانب پاکستان تحریک ِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی اہنے کارکنان کو تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔

    ہفتے کی شام ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان نے اپنے اپنے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کارکن تیار رہیں فیصلہ کن مرحلہ آچکا ہے ، عمران خان کا کہنا تھا کہ آگے پی ٹی آئی کے ٹئیگرز ہوں گے پیچھے خواتین ہوں گی۔

    اسلام آباد: قومی اسلمبلی کے قائد ِ حزب ِ اختلاف سید خورشید شاہ کہتے ہیں کہ آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے آخری سانس تک جدوجہد کریں گے۔

    دونوں رہنماؤں کےان بیانات نے حکومتی صفوں میں کھلبلی مچادی ہے اور مظاہرین کی جانب سے متوقع پیش قدمی کو روکنے کے لئے اقدامات شروع کردئیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیض آباد کے مقام سے اسلام آباد میں داخل ہونے کا راستہ رکاوٹیں لگا کر بند کردیا گیا ہےجب کہ پارلیمنٹ کی جانب جانے والا واحد راستہ مرگلہ روڈ بھی بند کردیا گیا ہے جس سے شدید ٹریفک جام ہوگیا ہے۔

    دوسری جانب پولیس کی بھاری نفری ریڈ زون میں تعینات کردی گئی ہے جبکہ مظاہرین کو روکنے کے لئے مزید کنٹینر بھی منگا لئے گئے ہیں۔

    ایک جانب تو حکومتی تیاریاں جاری ہیں دوسری جانب دونوں دھرنوں کے شرکاء نے بھی تیاری شروع کردی ہے اور عوامی تحریک کے کارکنان نے اپنے قائد کی ہدایت کے مطابق شامیانے اتار لئے ہیں اور بہت سے جوان کفن اور ہیلمٹ میں ملبوس ہوگئے ہیں اور تحریک انصاف کے کیمپ میں بھی نوجوان کارکنوں میں انتہائی جوش وخروش دیکھا جارہا ہے۔

  • آخری دم تک جمہوریت کاساتھ دیں گے، خورشید شاہ

    آخری دم تک جمہوریت کاساتھ دیں گے، خورشید شاہ

    اسلام آباد: قومی اسلمبلی کے قائد ِ حزب ِ اختلاف سید خورشید شاہ کہتے ہیں کہ آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے آخری سانس تک جدوجہد کریں گے۔

    ہفتے کی شام میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ’’کوئی کہتا ہے کہ ملک میں جمہوریت نہیں ہے تو کوئی پارلیمنٹ سے عاجز ہے‘‘۔

    قائد ِ حزب ِ اختلاف کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گی انہوں نے اس عزم کا اظہا ر بھی کیا کہ آخری سانس تک جمہوریت کی بقا کی جنگ لڑیں گے۔

    انہوں نے ملک کے بیس کروڑ عوام کو مخاطب کر تے ہوئے کہا کہ سب دیکھ لیں کہ اس بحران کے دور میں کون کیا کردار ادا کررہا ہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھ اکہ فوج ایک محب ِ وطن ادارہ ہے جو کہ قوم کے جذبات اور احساسات سے بخوبی واقف ہے۔

    علاوہ ازین خورشید شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت اور مظاہریں کے درمیان مفاہمت کے لئے بنیادی کردار پارلیمنٹ کا ہی ہونا چاہئیے۔

  • حکمرانوں کو ٹھوکر مار کر نکال دیا جائے، ڈاکٹر قادری

    حکمرانوں کو ٹھوکر مار کر نکال دیا جائے، ڈاکٹر قادری

    اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے شامیانے کھولنے کا حکم دے دیا، کہتے ہیں وقت آگیا ہے کہ حکمرانوں کو ٹھوکر مار کر نکال دیا جائے

    انہوں نے کہا کہ حکمران کہتے تھے کہ کچھ نہیں ہوگا تھوڑے دنوں میں ہیجانی کیفیت ختم ہوجائے گی، حکمرانوں کو میں مغرب کی نماز کے بعد بتاتا ہوں کہ کتنی دیر میں ہیجانی کیفیت ختم ہوگی۔

    انہوں نے نوازشریف اور شہبازشریف کو مشورہ دیا کہ دونوں ٹی وی پر آئیں اور اعلان کریں کہ وہ آئین کی خاطر مستعفی ہورہے ہیں، اور اپنی پارٹی سے کسی کو اپنے عہدوں پر نامزد کردیں اور اگر یہ بھی ان کے اختیار میں نہیں تو پھر عوام اپنا اختیار استعمال کرے گی۔

    انہوں نے پولیس والوں سے کہا کہ یہ آخری لمحے ہیں وہ بھی انقلاب مارچ میں شامل ہوجائیں وردی کی پرواہ نہ کریں دوبارہ مل جائے گی، ساتھ ہی ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پولیس والے ہراول دستہ بنیں انقلاب مارچ میں شامل ہوکر لاٹھیاں حکمرانوں کے سروں پر ماریں۔

    انقلاب مارچ لے کر یہاں پہنچے تو منظر اور تھا لیکن آج منظر کچھ اور ہی ہے اور اب فیصلہ کن مرحلہ بہت قریب ہے۔

    انہوں نے زیادتی کا شکار خودسوزی کرنے والی طالبہ کی والدہ کو اسٹیج پربلاکرحکمرانوں کو ملامت کی کہ وہ آخری لمحات میں بھی ایسی جمہوریت کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں جہاں ملک کی ہربیٹی کی عزت خطرے میں ہو، ڈاکٹر طاہر القادری نے اعلان کیا کہ اس معصوم طالبہ کے ساتھ ہونے والے ظلم کا بدلہ لیا جائے گا۔

    عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ رائیونڈ اوراسمبلیوں میں بیٹھ کر جمہوریت بچائی جارہی ہے، لوگ کہتے ہیں کہ یہاں صرف میرے مرید بیٹھے ہیں، کیا ان کو یہاں فریاد کرتے مظلوم نظر نہیں آرہے؟۔

    ڈاکٹر قادری نے بے پناہ تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غربت کی انتہا ہوگئی لوگ روٹی کے لئے اپنا لہو اور عزتیں بیچنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

    لہو کو بیچ کر روٹی خرید لایا ہوں
    امیر ِ شہر بتا یہ حلال ہے کہ نہیں

    ان کا کہناتھا کہ لوگ مجھے دشمنی میں گالیاں دیتے ہیں لیکن کسی میں اتنی جرات نہیں کہ ڈیڑھ سال سے جو کچھ میں کہہ رہا ہوں اسے رد کردے۔

    انہوں نے عوام سے کہا کہ ابھی اٹھیں ، گھروں سے نکلیں اور اس انسانی سمندر میں شامل ہوجائیں اور ظالموں سے اپنا حق چھین لیں۔

    ان کا کہنا تھاکہ آٗئین کی بات کرنے والے بتائیں کہ کہاں تھا آئین جب ایک لڑکی زیادتی کا شکار ہو کرخود سوزی کرتی ہے؟آئین تو انسانی حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔ اگر لوگوں کو ان کا حق مل رہا ہوتا تو لوگ اتنے دن سے یہاں دھوپ اور بارش کی سختی برداشت کرکے احتجاج نہیں کررہے ہوتے۔ اس وقت آٗئین کا تقاضا ہے کہ ان حکمرانوں کو ٹھوکریں مار کر نکال دیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف یا خورشید شاہ کی باتیں آئین نہیں ہیں، آئین کے مطابق اس وقت حکمرانوں کی حیثیت غیرآئینی ہے کیونکہ آرٹیکل 63 کے تحت قرض دہندگان اسمبلی کے ممبر نہیں بن سکتے ، حکمران بتائیں کس نے قرضے معاف نہیں کرائے  تو پھر آئین کے خلاف کون ہوا۔ ہم یا حکمران؟

  • کسی جمہوریت میں جھوٹا شخص وزیرِاعظم نہیں ہوتا،عمران خان

    کسی جمہوریت میں جھوٹا شخص وزیرِاعظم نہیں ہوتا،عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ملک تباہی کی طرف جا رہا ہے، نواز شریف کے بچے قوم کے پیسے پرعیش کررہے ہیں اور وہ خود اپنی دولت دوسرے ممالک میں منتقل کررہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف بتائے کہ اس نے اثاثے کہاں سے بنائے؟ نواز شریف کے بچوں کی دولت کہاں سے آئی؟ انہوں نے کہا کہ کیا جمہوریت اپنے مفادات کے تحفظ کا نام ہے؟  نواز شریف نے پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا،دنیا کی کسی جمہوریت میں جھوٹا شخص وزیراعظم نہیں ہوتا،نواز شریف کے ہوتےہوئے دھاندلی کی شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جنرل ضیاء کی نرسری میں پلنے والا نواز شریف مجھے کہتا ہے کہ ’’میرے پیچھے فوج کھڑی ہے جبکہ فوج اس وقت نواز شریف کے ساتھ تھی جب اس نے آئی جے آئی بنائی تھی، انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ملک کی پہلی جماعت ہے جس نے پارٹی الیکشن کرائے ہم تسلیم کرتے ہیں کہ ان الیکشنز میں غلطیاں ہوئیں، لیکن آئندہ الیکشن مثالی ہونگے۔

    عمران خان نے کہا کہ آج مزدوروں کو حقوق دینے والا کوئی نہیں، عوام کے بنیادی حقوق  سلب کئے جا رہے ہیں، میں ہر اس پاکستانی سے مخاطب ہوں جس کا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے اس سب سے میری اپیل ہے کہ وہ یہاں پہنچیں۔

    پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ قیام پاکستان سےایوب خان کے دور تک ہماری بیورو کریسی بہت زبردست تھی، لیکن اب آہستہ آہستہ بیورو کریسی کو بھی سیاسی کردیا گیاہے، نواز شریف نے بیورو کریسی میں اپنے حمایتیوں کو اوپر لاکر اہل لوگوں کو پیچھے کردیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں اپنے ضمیر کی آواز سنتا ہوں مجھے  ڈپٹی وزیر اعظم کی پیشکش دے کرخریدنے کی کوشش کی گئی، لیکن میں بکنے والوں میں سے نہیں ہوں،قائد اعظم محمد علی جناح میرے لئے رول ماڈل ہیں

  • موجودہ سیاسی بحران کا حل صرف اور صرف مزاکرات  ہے،آصف زرداری

    موجودہ سیاسی بحران کا حل صرف اور صرف مزاکرات ہے،آصف زرداری

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ عمران خان افتخارچوہدری کے سامنے سرنہ جھکاتے تومسائل حل ہوگئے ہوتے۔

    سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ موجودہ سیاسی بحران کا حل صرف اور صرف مزاکرات مذاکرات اور مذاکرات ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اب بھی تمام فریقین سے کہوں گا کہ موجودہ سیاسی بحران کو مذاکرات سے حل کریں، آصف زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان نے افتخار چوہدری کے آگے اپنا سر جھکا لیا، اگر عمران خان سابق چیف جسٹس کے سامنے اپنا سر نہیں جھکاتے تو مسائل حل ہوگئےہوتے۔

  • پی ٹی آئی کے جوشیلےکارکنان تبدیلی کے لئے پرعزم

    پی ٹی آئی کے جوشیلےکارکنان تبدیلی کے لئے پرعزم

    اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے دھرنے اسلام آباد میں جاری ہیں۔ ستروے روز بھی کارکنان کا جوش و جذبہ تبدیلی کے عزم پر ڈٹا ہوا ہے۔ نہ رکے نہ گریں گے نہ تھکیں گے اور نہ اب پیچھے ہٹیں گے۔

    اپنے کپتان کے دیوانے پی ٹی آئی کے جوشیلےکارکنان کےجذبے قابل دید ہیں کہتے ہیں کچھ بھی ہوجائے اپنے مقصد پر ڈٹے رہیں گے۔ سترہ دن تو کم ہیں ہم توقائد کے حکم پریہاں ایک سو سترہ دن بھی رک سکتے ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے زندہ دل کارکنان کا حوصلہ اب بھی بلند ہے۔ کہتے ہیں اب رکنے والے نہیں ہیں ۔ قائد کی ہر بات مانیں گے۔ پی ٹی آئی کے کارکنان کا قابل دید جذبہ ملک میں تبدیلی لانے کا خواہش مند ہے۔

  • کراچی:تحریک انصاف آج  شاہراہ فیصل نرسری پر دھرنا دے گی

    کراچی:تحریک انصاف آج شاہراہ فیصل نرسری پر دھرنا دے گی

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف نے کراچی میں احتجاجی مظاہرے کی تیاری کرلی ، اتحادی جماعتیں بھی دھرنے میں شریک ہوں گے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے ملک کے چار شہروں میں احتجاجی مظاہروں کے اعلان کے بعد کراچی میں دھرنے کے حوالے سے تحریک انصاف سندھ کے صدر نادر اکمل لغاری کی زیر صدارت کراچی کمیٹی کا اجلاس ہوا،

    اجلاس میں آج کراچی کی شاہراہ فیصل پر نرسری کے مقام پر دھرنا دینے کا اعلان کیا گیا ، ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی آج شام پانچ بجے کراچی میں دھرنا دے گی، جس میں پی ٹی آئی کی اتحادی جماعتیں بھی شرکت کریں گی۔

    اس سے قبل تحریک انصاف نے آج سے ملک کے چار بڑے شہروں میں مظاہروں کا اعلان کر دیا تھا اور کہا تھا کہ اب آزادی مارچ کو پوری طاقت سے ملک بھر میں پھیلائیں گے، عمران خان کا کہنا تھا کہ  نواز شریف خوف سے فیصلے کررہے ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے آزادی مارچ کے شرکا ء سے خطاب میں کہا کہ چار شہروں ٘لاہور، کراچی ، ملتان اور فیصل آباد میں تحریک انصاف کے بڑ ے مظاہرے ہوں گے اور شام کو فیصلہ کریں گے کہ مزید کتنے شہروں میں مظاہرے شروع ہوں گے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف سوچ رہے ہیں کہ اگر تحریک انصاف کا میاب ہو گئی تو انکا سارا بزنس چلا جا ئے گا، انکااحتساب ہوگا اور ان کی کرسی چلی جا ئے گی۔ نواز شریف خوف سے فیصلے کر رہے ہیں کبھی کہتے ہیں کہ میں نے فوج کو نہیں کہا کہ بیچ میں پڑو۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ جب عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے تو میر شکیل الرحمن سے کیا ڈرنا۔

    اس موقع پر عمران خان نے پارٹی کے مستعفی نہ ہونے والے اراکین کو تنبیہہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر پارٹی ارکان نے استعفیٰ نہ دیا تو انہیں آج ہی پارٹی سے فارغ کردیا جائے گا۔

  • فوج کو ثالثی کے لئےحکومت نےدعوت دی، عاصم باجوہ

    فوج کو ثالثی کے لئےحکومت نےدعوت دی، عاصم باجوہ

    راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ ِ تعلقات ِ عامہ کے ڈائریکتر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر حکومت کے مؤقف کی نفی کردی ہے۔

    وزیرِاعظم نواز شریف نے آج صبح پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان تحریک ِ انصاف اور پاکستان عوامی تحریک نے پاک فوج سے ثالثی کے لئے درخواست کی تھی۔

    tweet

    گذ شتہ روز چیف آف آرمی اسٹاف راحیل شریف نے وزیر اعظم نواز شریف ، عمران خان اور ڈاکٹر طاہرالقادری ملک میں جاری سیاسی بحران کے خانمے کے لئےجداگانہ ملاقاتیں کی تھیں۔

    میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ٹوئٹر‘‘پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ’’حکومت نے حالیہ بحران کے خاتمے لئے آرمی سے ثالثی کی درخواست کی تھی‘‘۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکتر طاہر القادری اور پاکستان تحریک ِ انصاف کے سربراہ عمران خان پہلے ہی وزیراعظم کے اس بیان کو رد کرچکے ہیں

    آئی ایس پی آر کے سربراہ کی جانب سے اس بیان کے بعد یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ وزیر اعظم نے اسمبلی کے فلور پر غلط بیانی سے کام لیا جس کے باعث آئین کے آرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ کے تحت وزیر اعظم کی اہلیت پر ایک نئی بحث شروع ہوگئی ہے۔