Tag: Imran Khan

عمران خان نیازی پاکستانی سیاست دان, سابق کرکٹ کھلاڑی اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم ہیں اور پی ٹی آئی کے بانی بھی ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2002ء تا 2007ء اور 2013ء تا 2018ء تک پاکستان قومی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ سیاست میں قدم رکھنے سے قبل عمران خان ایک کرکٹر اور مخیر تھے۔ انھوں نے دو دہائیوں تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی اور بعد میں خدمت خلق کے منصوبے بنائے جیسے کہ شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر اور نمل کالج وغیرہ۔[10][11] عمران خان کی پیدائش لاہور میں اونچے درمیانے طبقے کے نیازی پشتون خاندان میں ہوئی، ان کے والد انجینئر اکرام اللہ خان نیازی تھے، عمران خان نے ابتدائی تعلیم ایچیسن کالج لاہور پھر رائل گرائمر اسکول ویلسٹڑ انگلینڈ اور بعد میں کیبل کالج آکسفورڈ سے حاصل کی۔ انھوں نے 13 سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کر دی تھی

اسلام آباد کی ضلعی اور سیشن عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کے نتیجے میں، اسلام آباد پولیس اور لاہور پولیس نے 14 مارچ 2023ء کو خان کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کیا۔ [69] [70] 9 مئی کو، عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیم فوجی دستوں نے گرفتار کیا تھا۔ [71] [72] یہ القادر ٹرسٹ کیس میں ان کے مبینہ کردار پر تھا، [73] [73] [74] جس کے بعد پی ٹی آئی پارٹی کے اراکین نے ملک گیر احتجاج کی کال دی تھی۔ [75] [76] ان کی گرفتاری سے مظاہرے ہوئے اور 9 مئی کے فسادات ہوئ

  • افضل خان نےہمارے موقف کی تائید کی ہے،عمران خان

    افضل خان نےہمارے موقف کی تائید کی ہے،عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کہتے ہیں کہ محمد افضل خان کے انکشافات کے بعد ہمارا موقف سچا ہوگیاہے، انتخابی دھاندلی کا معاملہ دبنے نہیں دیں گے اب ری الیکشن ہوگا جو کہ نیا الیکشن کمیشن کرائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے سابق ایڈیشنل سیکریٹری محمد افضل خان نے ہمارے موقف کی تائید کی ہے اوراب وسط مدتی انتخابات کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے اور وہ بھی نئےالیکشن کمیشن کے تحت ہونے چاہئے ہیں کیونکہ محمد افضل کے بیان کے بعد موجودہ الیکشن کمیشن اپنی افادیت کھو چکا ہے۔

    چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب تک لوگ حق کیلئےکھڑےنہیں ہونگےملک تباہ ہوتارہےگا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب ہرحلقے میں60سے70ہزارووٹوں کی تصدیق نہیں ہوسکتی ہیں تو پھر ہم الیکشن کو شفاف کس طرح مان لیں؟۔

    پی ٹی آئی کے سربراہ نے مزید کہا کہ پہلےنوازلیگ نےدھاندلی میں ملوث افرادکواعلیٰ عہدوں اور مراعات سےنوازا اور اب جمہوریت کوبچانےکےنام پراپنی کرپشن بچارہےہیں

  • الیکشن میں دھاندلی ! سابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن تہلکہ خیز انکشافات

    الیکشن میں دھاندلی ! سابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن تہلکہ خیز انکشافات

    عام انتخابات میں دھاندلی کیسےہوئی، سابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن محمد افضل نےبھانڈہ پھوڑدیا۔

    اےآروائی نیوزکےپروگرام کھراسچ میں سابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن محمد افضل نےانکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے۔ جہاں جہاں کیمرے نصب تھے وہاں دھاندلی نہیں ہوئی جیسے اسلام آباد میں دھاندلی نہیں ہوئی باقی ہر جگہ دھاندلی ہوئی،مجموعی طور پر انتخابات میں الیکشن کمیشن، عدلیہ اور انتظامیہ سب ہی نے دھاندلی کروائی، اور اس میں سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری اور تصدق حسین جیلانی بھی شامل تھے، افتخار چوہدری نےتمام ریٹرننگ افسران تعینات کیےجبکہ یہ کام الیکشن کمیشن کاتھا،چوہدی نثار کو کیسےپتاچلاکہ سیل شدہ ووٹ ناقابل تصدیق ہیں ۔

    افضل خان نے بتایا کہ الیکشن2013میں فخروبھائی نےآنکھیں بندرکھیں،انہیں کراچی میں فائرنگ کرکےڈرایاگیا، زرداری نےفخروبھائی سےکہا”آپ نےمایوس کیا، جسٹس ریاض کیانی نے الیکشن 2013کو تباہ کیا ، الیکشن کو تباہ کرنے میں جسٹس ریاض کیانی نے 90 فیصد کردار ادا کیا ۔

    انہوں نے بتایا کہ پہلے مجھے شک تھا اب یقین ہے کہ دھاندلی ہوئی ہے،جس سیاسی جماعت کوموقع ملااس نےدھاندلی کی، پینتیس نہیں سیکڑوں پنکچر لگے، انتہائی منظم طریقے سے الیکشن میں دھاندلی کی گئی۔

    افضل خان کا کہنا تھا کہ الیکشن ٹریبیونل نے سمجھوتے کررکھے ہیں، پنجاب میں بڑے پیمانے پر ذیادتی کی گئی،دھاندلی کی شکایت والے کیسسز کو جان بوجھ کر لمبا کیا گیا ، عمران خان انتخابی دھاندلی میں سچ کہ رہا ہے، الیکشن 2013 میں عوام کا مینڈیٹ چوری کیا گیا، لوگوں میں دہشت پھیلانے کے لئےسانحہ ماڈل ٹاون کیا گیا۔

    افضل خان نے کہا کہ کراچی میں نتائج تبدیل کئے گئے، صرف ایک ہی پارٹی کی طاقت وہاں کام کرتی ہے اور وہی کامیاب ہوئی اور فخرو بھائی نے وہاں پر بھی آنکھیں بند رکھیں اور ان کو ہوائی فائرنگ کر کے ڈرا دیا گیا، پنجاب میں عام انتخابات میں دھاندلی میں جسٹس ریاض کیانی براہ راست ملوث تھے اور 90 فیصد دھاندلی انہوں نے کروائی، ان کی تعیناتی بھی میاں محمد نواز شریف کی ایماءپر کی گئی، جب کہ بلوچستان اور سندھ میں بھی الیکشن کمشنر نے براہ راست مداخلت کی۔

    سابق ایڈیشنل سیکریٹری نے کہا کہ ووٹوں کی تصدیق زیادہ سے زیادہ 7 دن میں ہوسکتی ہے لیکن 60 دنوں میں نمٹائے جانے والے کیسوں کو 365 دن میں بھی حل نہیں کیا گیا اور دھاندلی کی شکایت کے کیسز کو جان بوجھ کر لمبا کیا گیا، الیکشن کو 14 ماہ گزر چکے ہیں اگر یہ لوگ ملوث نہ ہوتے تو اب تک حلقے کھولے جاسکتے تھے۔ افضل خان نے کہا کہ میں بھی کسی حد تک قوم کا مجرم ہوں جبکہ دھاندلی میں جو بھی ملوث ہے اس پر آرٹیکل 6 کا مقدمہ چلا کرپھانسی دی جائے۔

  • نواز شریف جلد گھٹنے ٹیکنے والا ہے، عمران خان

    نواز شریف جلد گھٹنے ٹیکنے والا ہے، عمران خان

    اسلام آباد:  عمران خان نے کہا کہ ملک میں انتشار نہیں چاہتےتھے،کسی قسم کی رکاوٹ آزادی مارچ کو نہیں روک سکتی۔

    اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ آج سارے ظالم جمہوریت کے نام پر اکٹھے ہو گئے ہیں اور پارلیمنٹ کا رونا رو رہے ہیں، مگر میں ان سے پوچھتا ہوں کہ راستے روک کر اور میرے بینادی حقوق معطل کر کے یہ کون سے آئین کی خدمت کر رہے ہیں؟ جب اس ملک میں احتساب کی بات ہوتی ہے ان کو جمہوریت کی یاد آ جاتی ہے۔موجودہ حکمرانوں کو آئین اور قانون کی نہیں بلکہ کرسی کی فکر ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن ابتداء ہی سے سیاستدانوں کو خرید کر سیاست کرتی رہی ہے، ان کے خلاف عدالتوں اور کمیشنوں نے فیصلے کئے مگر ان کے خلاف کچھ نہیں کیا گیا۔ نواز شریف نے نگراں حکومت سے مل کر دھاندلی کی، دھاندلی کے لئے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کو ساتھ ملایاگیا، الیکشن سے دو دن قبل محبوب انور کو الیکشن کمشنر پنجاب منتخب کیا گیا ،جس نے دھاندلی میں اہم کردار ادا کیا۔

    سرکاری ملازمین سے مخاطب ہوکرکہا کہ  ایسا کوئی حکم قبول نہ کریں جس میں ان کو عوام سے ٹکرانے کا کہا جائے، آفتاب چیمہ کے بیٹے تیمور چیمہ کو سلام پیش کرتا ہوں جس نے اپنے والد کو کہا کہ اس کو ان پر فخر ہے کہ انہوں نے حکومت کا عوام پت تشدد کا حکم نہیں ماننا۔

    اپنی شادی کے حوالے سے دیئے گئے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میرے شادی کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا گیا، شادی کا بیان کا مطلب اپنی ذاتی خوشی تب تک نہیں مناؤں گا جب تک نیا پاکستان نہیں بنتا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ظلم کا نظام رائج ہے اور 80 فیصد پاکستان میں سیورج کا نام نہیں، ملک میں اتنا ظلم ہو اور ہم خوشیاں منائیں یہ ممکن نہیں خوشیاں تب منائیں گے جب ظالموں کو اقتدار سے الگ کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے جزبوں کو نہ تو یہ رکاوٹیں شکست دے سکتی ہیں اور  نہ یہ پولیس، اگر تحریک انصاف کے ٹائیگرز کو حکم دوں تو پولیس اور کنٹینرز سمیت ہر چیز کا مقابلہ کر سکتے ہیں ، مگر ملک میں انتشار نہیں پھیلانا چاہتا کیونکہ یہ سب ہمارا اپناہے مگر اس سب کو ایک جعلی وزیر اعظم نے یر غمال بنا رکھا ہے۔نوجواں! حکمرانوں کے ناجائز حکم کو کبھی نہ ماننا، کوئی ظالم حکمران تبدیلی کو نہیں روک سکتا۔

  • نوازشریف مستعفی نہ ہوئےتو ملک گیرپہیہ جام ہڑتال ہوگی،عمران خان

    نوازشریف مستعفی نہ ہوئےتو ملک گیرپہیہ جام ہڑتال ہوگی،عمران خان

    اسلام آباد :پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف نےاستعفیٰ نہ دیاتو ملک گیرپہیہ جام ہڑتال کرینگے،ان خیالات کا اظہارانہوں نے اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکراتی ٹیم بھیجنےسےپہلے راستےسےکنیٹنر ہٹائے ،نیاپاکستان بننے تک شادی کاسوچ بھی نہیں سکتا،عمران خان نے کہا کہ آصف علی زرداری کس منہ سے جمہوریت کی بات کررہے ہیں انہوں نے مجھے خود فون کر کے کہا تھا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ رکاوٹوں کے باوجود لوگ جوق در جوق دھرنے میں شرکت کیلئے آ رہے ہیں،میں نواز شریف کے استعفے کے مطالبے سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹوں گا، انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف تمھارا وقت ختم ہوگیا اب نیا پاکستان بننے سے کوئی بھی نہیں روک سکتا۔

    اج رات ساڑھے آٹھ بجے اپنے خطاب میں قوم کو بتاؤں گا کہ سول نافرمانی کیا ہوتی ہے اور اس کے کیا مقاصد ہوتے ہیں، عمران خان کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان بننے تک شادی کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا، لوگ غربت کی چکی میں پس رہے ہیں،اور میں پاکستانی قوم کو اس کے جائز حقوق دلا کر رہوں گا

  • تحریک انصاف کےرویےمیں لچک خوش آئند ہے، لیاقت بلوچ

    تحریک انصاف کےرویےمیں لچک خوش آئند ہے، لیاقت بلوچ

    لاہور:جماعت اسلامی کےجنرل سیکریٹری لیاقت بلوچ نےکہاہےکہ تحریک انصاف کےرویےمیں لچک پیداہوئی ہےجو خوش آئندبات ہے, اے آر وائی نیوز سےخصوصی گفتگو میں لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ جب تمام نکات پر اتفاق ہو گیا ہے تو اس اہم نکتے پر بھی اتفاق ہو جائیگا ۔

    لیاقت بلوچ نےکہا کہ سیاست شائستگی اور سیاسی و جمہوری عمل عوام کے مسائل کے حل کا نام ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ شائستگی ہو ایک دوسرے کا احترام ہو، اختلاف ہو اور اختلاف کے رویے کو برداشت کرنے کا سلیقہ ہو۔

    لیاقت بلوچ نے موجودہ سیاسی بحران کے خاتمے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس بحران سے نکلنے میں کوئی جماعت تنہا کردار ادا نہیں کر سکتی اس لیے جمہوری نظام کے تسلسل کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

  • عمران خان وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے پرڈٹ گئے

    عمران خان وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے پرڈٹ گئے

    اسلام آباد: عمران خان وزیراعظم سےاستعفیٰ کےمطالبےپر ڈتے ہوئے ہیں،ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کے استعفے سے کم کوئی بات قبول نہیں۔ کپتان نے جو کہا اس پر ڈٹ گئے۔

    اس مطالبے پر مشاورت ہوئی،مذاکرات ہوئے اورمذاکرات کے لئے پیشکشیں ہوئیں لیکن پی ٹی آئی کے چیئرمین کاایک ہی مطالبہ ہےکہ سب سے پہلے نوازشریف استعفیٰ دیں، شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کمیٹی کی حکومتی تجویز قبول کرلی۔لیکن وزیراعظم تیس دن کیلئےمستعفی ہوں تومعاملات آگےبڑھیں گے۔

    گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے بتایا کہ فریقین وزیراعظم کے استعفے کے سواتمام معاملات پر متفق ہیں۔پی ٹی آئی رہنماؤں کاکہناہے کہ گیند حکومت کے کورٹ میں ہے،اور ہماری بھی کوشش ہے کہ معاملات کو احسن طریقے سے نمٹایا جائے۔

  • مذاکرات کامیاب بنانے کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے، الطاف حسین

    مذاکرات کامیاب بنانے کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے، الطاف حسین

    لندن: ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے مذاکرات کامیاب بنانے کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے، الطاف حسین نے اسلام آباد میں صحت اور صفائی کے معاملے پربھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    الطاف حسین نے حکومت اور احتجاجی دھرنے دینے والی جماعتوں کے رہنماوٴں پر زوردیا کہ وہ صرف دکھاوے یافوٹو سیشن کیلئے مذاکرات نہ کریں بلکہ مذاکرات کو بامقصد اور نتیجہ خیز بنانے کیلئے مذاکراتی ٹیم کے ارکان خود کو وقت کی قیدسے آزاد کرکے اس وقت تک مذاکرات کیلئے بیٹھے رہیں جب تک کہ وہ بات چیت کے ذریعہ کسی مثبت حل تک نہیں پہنچ جاتے ۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے اسلام آباد میں دھرنوں کے شرکاء کے لیے صفائی کے ناقص انتظامات او ربڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے باعث وبائی امراض پھوٹنے کے خدشے پر گہری تشویش کا اظہا ر کیا ہے۔

  • آزادی،انقلاب مارچ سے کیسے نپٹا جائے، سعد رفیق کا سروے

    آزادی،انقلاب مارچ سے کیسے نپٹا جائے، سعد رفیق کا سروے

    کراچی: وزیرِ ریلوے خواجہ سعد رفیق نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ’فیس بک‘پر ایک سروے کے ذریعے عوام سے رائے حاصل کی ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کے دھرنوں کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال سے کس طرح نبرد آزما ہوا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ کے رہنماء خواجہ سعد رقین نے اپنے فیس بک پیج پر عوام سے رائے طلب کی ہے کہ آیا حکومت مظاہرین کے ساتھ سکتی کا برتاؤ کرے ، وزیر اعظم نواز شریف استعفیٰ دے دیں یا پھر وزیر اعظم ے استعفے کے مطالبے کو رد کرتے ہوئے باقی تمام مطالبات تسلیم کرلئے جائیں۔

    مسلم لیگ ن کے زیادہ تر حامیوں نے طاقت کے استومال کے بجائے مذاکرات کے ذریعے معاملہ حل کرنے پر زور دیا ہے۔

    رائےدہندگان کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک ِ انصاف اور پاکستان عوامی تحریک سے ماسوائے وزیر اعظم کے استعفے کے تمام مطالبات پر مذاکرات کئے جائیں ۔

    خواجہ سعد رفیق کی جانب سے کئے گئے اس سروے پر اپنی رائے کا اظہار کرنے کے لئے مندرجہ ذیل لنک پر کلک کریں۔
    https://www.facebook.com/saad.rafique.Khwaja

  • جمہوریت بچانے کے لئے آج دو غازی اکھٹے ہوگئے، عمران خان

    جمہوریت بچانے کے لئے آج دو غازی اکھٹے ہوگئے، عمران خان

    اسلام آباد : عمران خان نے کہا ہے کہ ایک دوسرے پر الزام لگانے والے آج اکھٹے ہوگئے ہیں۔

    پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ علی بابا اور چالیس چور کہنے والے جمہوریت کے غازی آج اکٹھے ہو گئے، جب تک نواز شریف استعفیٰ نہیں دے گا، ادھر ہی رہیں گے۔

    نواز شریف کو مخاطب کرتے ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف جتنے کنٹینرز لگانے ہیں لگا لو، آپ عوام کو نہیں روک سکتے، نواز شریف کی حکومت کو نہیں چلنے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف ایک مہینے کیلئے کرسی چھوڑ دیں اور انکوائری کمیٹی کو فیصلہ کرنے دیں۔
    عمران خان کا کہنا تھا کہ اپنے گھر کے بستر سے زیادہ اس کنٹینر پر اچھی نیند آرہی ہے، ایک وقت تھا جب آصف زرداری بھی سخت زبان استعمال کرتے تھے لیکن آج جمہوریت خطرے میں ہے تو نواز شریف اور زرداری اکٹھے ہو گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا میں جہاں جہاں جمہوریت ہے وہاں غریب کے بچے کو مفت تعلیم ملتی ہے، غریب آدمی عدالتوں کے دھکے نہیں کھاتا لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں حکمران امیر اور عوام غریب ہوتے گئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے کسان کو سستی بجلی اور مفت پانی ملتا ہے اور جب کسان اوپر جاتا ہے تو ملکی پیداوار بڑھتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج بہت خوش ہوں کہ میری قوم جاگ گئی ہے اور عوام کو شعور آگیا ہے، وہ جانتے ہیں کہ کون جمہوریت کے ساتھ کھڑا ہے اور کون جمہوریت کی آڑ میں پیسہ بنانے کے چکر میں ہے۔ عمران خان نے کہا کہ جمہوریت بچانے کیلئے ایک دوسرے پر الزام لگانے والے ز رداری اور نواز شریف اکٹھے ہوئے ہیں تو پیپلز پارٹی کے کارکن دھرنے میں آ گئے ہیں جس پر بہت خوش ہوں۔

  • حکومت اور پی ٹی آئی میں مذاکرات کا دوسرا دوراختتام پذیر، ڈیڈلاک برقرار

    حکومت اور پی ٹی آئی میں مذاکرات کا دوسرا دوراختتام پذیر، ڈیڈلاک برقرار

     اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف اورحکومت کے درمیان جاری مذاکرات کا دوسرا دور بھی ختم ہوگیا، وزیرِاعظم کے استعفے کے معاملے پر ڈیڈلاک برقرار ہے۔

    پی ٹی آئی کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے مذاکرات کا دوسرا دور ختم ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم نے کبھی بھی مارشل لاء کی بات نہیں کی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ انتخابی اصلاحات کی کمیٹی بن چکی ہے جبکہ دھاندلی کی تحقیقات کے لئے حکومت کی جانب سے پیش کی گئی جوڈیشل کمیشن کی تجویز کو ہم نے قبول کرلیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ وزیراعظم نواز شریف تیس دن کے لئے چھٹی پر چلے جائیں اور عدالتی کمیشن روزانہ کی بنیاد پر کاروائی کرکے ایک مہینے کے اندر فیصلہ سنائے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحۂ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر نامزد ملزمان کے خلاف درج ہوناایک جمہوری مطالبہ ہے اوراس پرفی الفور عمل ہونا چاہئے۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ہم نے حکومت کو ایک معقول تجویز دے دی ہے اور اب گیند حکومت کے کورٹ میں ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتی ہے۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے آئینی مطالبات مانے جائیں گے۔

    ان کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی کے چھے مطالبے ہیں جن میں سے تین آئینی اصلاحات سے متعلق ہیں جن کے لیئے کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے جبکہ تین مطالبات اس مفروضے کی بنیاد پر قائم ہیں کہ گذشتہ الیکشن میں تحریکِ انصاف کے ساتھ دھاندلی ہوئی، اس لئے جب تک جوڈیشل کمیٹی اس معاملے پراپنا فیصلہ نہ دے ان مطالبات پر غور نہیں کیا جاسکتا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں مسلم لیگ ن اور تحریک ِ انصاف کے علاوہ دس دیگر جماعتیں بھی ہیں جنہوں نے قومی اسمبلی میں وزیر ِ اعظم کے استعفے اور پارلیمنٹ کی تحلیل کے خلاف متفقہ قرارداد منظورکی ہے۔

    ان کا کہنات تھا کہ سینٹ جو کہ پاکستان کے وفاق کی علامت ہے اور جہاں مسلم لیگ ن اکثریت میں بھی نہیں ہے بلکہ پیپلز پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کی اکثریت ہے انہوں نے بھی اسی نوعیت کی قرار داد منطور کی ہے۔

    احسن اقبا ل نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ معاملات کو مذاکرات کے ذریعے جلد از جلد حل کرلیں، ضد اور انا کی بنیاد پر کوئی بھی فیصلہ قوم پر مسلط نہیں کرنا چاہتے۔