Tag: Imran Khan

عمران خان نیازی پاکستانی سیاست دان, سابق کرکٹ کھلاڑی اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم ہیں اور پی ٹی آئی کے بانی بھی ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2002ء تا 2007ء اور 2013ء تا 2018ء تک پاکستان قومی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ سیاست میں قدم رکھنے سے قبل عمران خان ایک کرکٹر اور مخیر تھے۔ انھوں نے دو دہائیوں تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی اور بعد میں خدمت خلق کے منصوبے بنائے جیسے کہ شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر اور نمل کالج وغیرہ۔[10][11] عمران خان کی پیدائش لاہور میں اونچے درمیانے طبقے کے نیازی پشتون خاندان میں ہوئی، ان کے والد انجینئر اکرام اللہ خان نیازی تھے، عمران خان نے ابتدائی تعلیم ایچیسن کالج لاہور پھر رائل گرائمر اسکول ویلسٹڑ انگلینڈ اور بعد میں کیبل کالج آکسفورڈ سے حاصل کی۔ انھوں نے 13 سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کر دی تھی

اسلام آباد کی ضلعی اور سیشن عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کے نتیجے میں، اسلام آباد پولیس اور لاہور پولیس نے 14 مارچ 2023ء کو خان کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کیا۔ [69] [70] 9 مئی کو، عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیم فوجی دستوں نے گرفتار کیا تھا۔ [71] [72] یہ القادر ٹرسٹ کیس میں ان کے مبینہ کردار پر تھا، [73] [73] [74] جس کے بعد پی ٹی آئی پارٹی کے اراکین نے ملک گیر احتجاج کی کال دی تھی۔ [75] [76] ان کی گرفتاری سے مظاہرے ہوئے اور 9 مئی کے فسادات ہوئ

  • تحریک انصاف کی سپریم کورٹ کو پرامن دھرنے کی یقین دہانی

    تحریک انصاف کی سپریم کورٹ کو پرامن دھرنے کی یقین دہانی

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نےعدالت کودھرناپرامن رکھنے کی تحریری یقین دہانی کرادی۔ عمران خان اور ڈاکٹرطاہرالقادری نےتحریری جواب میں کنٹینرزاوردیگر رکاوٹیں ہٹانے کی استدعاکردی۔

    عدالت نے درخواست کی سماعت پچیس اگست تک ملتوی کردی۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نےممکنہ ماورائے آئین اقدام کے خلاف درخواست کا تحریر ی جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا۔

    پی ٹی آئی نے دھرنے کو پر امن رکھنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے موقف اختیار کیاہے کہ کارکنان نہ تو کسی عمارت پر حملہ نہیں کریں گے اور نہ ہی کسی عمارت میں داخلے یانکلنے میں رکاوٹ ڈالیں گے۔ دھرنے کے شرکاء غیر ملکی سفارت خانوں کے کام میں بھی کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گ۔ جواب میں واضح کیاگیاہے کہ سول نافرمانی کی کال احتجاج کا صرف ایک طریقہ ہے جو حکومت کی کرپشن کے خلاف دی گئی ہے۔

    جواب میں عدالت سے کنٹینرز اور دیگر رکاوٹیں ہٹانےکی استدعابھی کی گئی ہے۔عوامی تحریک نے تحریری جواب میں موقف اختیار کیاہے کہ پاکستان کے دستور نےغریب اور پسماندہ طبقے کی آواز اٹھا نےکے لئے آرٹیکل سولہ تحت احتجاج کا حق دیاہے۔ پی اے ٹی کا دھرنا فریقین کے درمیان سیاسی معاملہ ہے۔

  • پی ٹی آئی کی پر جوش خواتین کارکنان کا والہانہ رقص،نعرے بازی

    پی ٹی آئی کی پر جوش خواتین کارکنان کا والہانہ رقص،نعرے بازی

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کی جوشیلی خواتین کے لئے دن بھر کی تھکن کے بعد موسیقی کا انتظام رات میں کیا گیا تھا ۔ جس کے بعدماحول ایساگرمایا کہ خواتین نے رقص کیا اور نعرے بازی سے جوش جگایا۔تفصیلات کے مطابق کپتان عمران خان کی سربراہی میں اپنے گھروں کو چھوڑ کر نئے پاکستان کا خواب سجائے دھرنوں میں انقلابی خواتین موجود ہیں ۔

    دن گزرے احتجاج میں تو راتیں بھی پرجوش ہیں۔پی ٹی آئی کی انقلابی خواتین میں جوش جگانے کے لئے رات بھر  موسیقی کا دھمال ہوتا رہا۔ پرجوش خواتین نے بھی اپنی بھڑاس نکالی ۔خوب رقص کیا۔جھوم جھوم کر گیت گائے۔

    سرپرپارٹی جھنڈا باندھا ۔۔چہرے پرپارٹی فلیگ پینٹ کیا۔ رات بھر خواتین کارکنوں کا مجمع لگا رہا۔ گاتا رہاگنگناتارہا۔پارٹی کے جھنڈوں کے درمیان کہیں کہیں سبزہلالی پرچم بھی نظر آیا۔ کپتان کی سربراہی میں جوشیلی خواتین کی نعرے بازیوں اور رقص نے محفل میں سماں باندھ دیا۔

  • مذاکرات میں ”کچھ دو اور کچھ لو “کی پالیسی پر عمل کیا جائے، الطاف حسین

    مذاکرات میں ”کچھ دو اور کچھ لو “کی پالیسی پر عمل کیا جائے، الطاف حسین

    لندن: ایم کیو ایم کےقائدالطاف حسین نےتازہ ترین سیاسی صورتحال پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے حکومت،تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک سےصبر و تحمل سےکام لینےکی اپیل کردی۔

    الطاف حسین نے رہنماوٴں سےپُرزوراپیل کی کہ وہ اپنے احتجاج کو پرامن رکھیں اوراپنی تقاریرمیں شائستگی اختیار کریں۔انہوں نے کہا جمہوریت میں اختلاف رائے کا حق سب کو حاصل ہوتا ہے لیکن اختلاف کو دشمنی میں ہرگز تبدیل نہیں کرنا چاہیے۔۔انھوں نے کہا ہمیشہ خیال رکھناچاہیئےملک صرف حکمرانوں یاحکمراں جماعت کاہی نہیں بلکہ اپوزیشن جماعتوں اوردھرنے دینے والوں کا بھی ہے۔۔ ملک کی سلامتی وبقاء اوراستحکام کی ذمہ داری بھی سب پر عائد ہوتی ہے ۔

    الطاف حسین نے حکومت سے دردمندانہ اپیل کی کہ دھرنے دینے والوں کے خلاف دھمکی آمیز رویہ یا طاقت کا استعمال کرنے سے گریز کریں، ان کا کہنا تھا معاملات کوافہام وتفہیم سے حل کرنے کیلئےمذاکرات کاجو عمل شروع کیا تھا کوئی وقت ضائع کیے بغیر اس کافی الفور دوبارہ آغاز کیاجائے، مذاکرات میں ”کچھ دو اور کچھ لو “کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ایسے حل کی طرف جائیں جہاں کسی کی بھی عزت نفس مجروح نہ ہو، الطاف حسین نے حکومت اور دھرنےدینے والوں سے اپیل کی کہ بات چیت کے ذریعہ جلد ازجلد قابل قبول حل تلاش کرلیں ورنہ ایسا نہ ہوکہ ریاست ملک کی سلامتی وبقاء کیلئے مداخلت کرنے پرمجبورہو ۔

  • ہفتے کی رات کو امپائرانگلی اٹھانےوالاہے، عمران خان

    ہفتے کی رات کو امپائرانگلی اٹھانےوالاہے، عمران خان

    اسلام آباد: چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ہفتے کو امپائر کی انگلی اٹھ جائے گی اور فیصلہ ہوجائے گا اس لیے اب نوازشریف بھی فیصلہ کرلیں کہ انہیں کس طرح سے جانا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ فوج کو سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے، ملک کا 200 ڈالر واپس لاﺅں گا جس سے مہنگائی کم ہو گی، عمران خان بطور وزیراعظم امریکہ کا ہتھیار نہیں بنے گا، کارکنوں سے وعدہ کرتا ہوں کہ نواز شریف کے استعفے کے بغیر واپس نہیں جاﺅں گا، حکمران فیصلہ کر لیں عزت سے اقتدار چھوڑیں گے یا نہیں، کارکنوں پہنچو! پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ 2 دن میں ہو جائے گا، نواز شریف ضمیروں کے سوداگر ہیں، بادشاہ سلامت سے نمٹنے کے بعد کراچی کا رخ کروں گا۔

    عمران خان نے امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کے بیان پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان میں غیرملکی طاقت کی مداخلت قبول نہیں، امریکہ کو کوئی حق نہیں کہ وہ نواز شریف کو جمہوری وزیراعظم کہے۔ آزادی مارچ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بات سامنے آ گئی ہے، نواز شریف کےساتھ کون کون کھڑا تھا آج ہمیں پتہ چل گیا ہے۔ امریکہ نے بیان دیا ہے کہ پاکستان میں جمہوری حکومت کو رہنا چاہئے، میں امریکیوں سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ میری زندگی کا بہت بڑا عرصہ مغرب میں گزرا ہے اور میں مغرب کی جمہوریت کو نواز شریف سے زیادہ جانتا ہوں۔

    آج اسمبلی اجلاس میں ایسا لگا ملکی مسائل میری وجہ سے ہیں، میرے خلاف تمام مجرم اکٹھے ہو گئے ہیں، ایک ایک کی وکٹ اڑاﺅں گا، موقع ملا تو ایسا پاکستان بناﺅں گا کہ دنیا بھر میں ہرے پاسپورٹ کی عزت ہو گی۔ عمران خان نے کہا کہ امریکی بیان کے بعد نواز شریف کا چہرہ کھل اٹھا اور وہ بہت خوش نظر آ رہے ہیں۔ نواز شریف سن لیں! امریکہ آپ کے ساتھ ہے اور میرے ساتھ اللہ ہے، ہفتے کی رات امپائر کی انگلی اٹھ جائے گی۔ انہوں کارکنوں کو کراچی کے علاقے تین تلوار پر اکٹھا ہونے کی ہدایت بھی کی اور کہا کہ آزادی کا جشن منانے کیلئے تیار ہو جائیں، جتنے لوگ یہاں پہنچ سکتے ہیں پہنچیں، پاکستان کی تقدیر کافیصلہ 2 دن میں ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ بادشاہ سلامت سے نمٹنے کے بعد کراچی کا رخ کریں گے اور تمام برادریوں کو اکٹھا کر کے امن قائم کریں گے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ سیکرٹری داخلہ شاہد خان عوام کے ساتھ ٹکراﺅ کا سوچ رہا ہے، سیکرٹری داخلہ سن لیں! اگر پولیس اور کارکنوں کے درمیان تصادم ہوا تو چھوڑوں گا نہیں۔ ہم پرامن لوگ ہیں، سات دن سے احتجاج کر رہے ہیں لیکن ایک گملا بھی نہیں ٹوٹا۔ انہوں نے مذاکرات کا عمل معطل ہونے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں جس کے باعث مذاکرات معطل کئے ہیں۔

  • ماورائےآئین مطالبات تسلیم نہیں کیے جاسکتے، وزیراعظم

    ماورائےآئین مطالبات تسلیم نہیں کیے جاسکتے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیر اعظم نواز شریف کہتے ہیں پارلیمنٹ کی اکثریت نے مجھ پر اعتبار کیا ہے استعفی نہیں دوں گا، پارلیمنٹ بھی اپنی مدت پوری کرے گی ۔

    اسلام آباد میں دھرنوں پر بیٹھے ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کے وزیر اعظم سے استعفے کا پرزور مطالبے پر وزیر اعظم نواز شریف کہتے ہیں پارلیمنٹ کی اکثریت نے مجھ پراعتماد کیا ہے،استعفی نہیں دوں گا، مذاکرات کے لئے پہلے بھی تیار تھے، اب بھی ہیں، کسی کے ماورائے آئین مطالبات کو تسلیم نہیں کیاجاسکتا۔

    وزیر اعظم نواز شریف نے ایوان صدر اسلام آباد میں صدر ممنون حسین سے بھی ملاقات کی ہے،ذرائع کے مطابق دوران ملاقات صدر اور وزیر اعظم نے اتفاق کیا کہ اسمبلیوں کو اپنی مدت پوری کرنی چاہئے،ذرائع کے مطابق وزیر اعظم اور صدر پاکستان کے درمیان ہونے والی ملاقات میں بھی وزیر اعظم کا موقف یہی تھا کہ وہ مستعفی نہیں ہوں اور موجودہ اسمبلیاں بھی اپنی مدت پوری کریں گی، دونوں رہنماوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ڈاکٹرطاہرالقادری اور عمران خان کے جائزمطالبات کو تسلیم کیا جاسکتاہے ۔

  • موجودہ حکمرانوں کے ہوتے ہوئے انصاف ملنے کی توقع نہیں ہے، طاہرالقادری

    موجودہ حکمرانوں کے ہوتے ہوئے انصاف ملنے کی توقع نہیں ہے، طاہرالقادری

    اسلام آباد :  ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ موجودہ حکمرانوں نے لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے ۔

    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرعلامہ طاہرالقادری کا انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں کہنا تھا کہ حکومت ہمارے خلاف اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرہی ہے۔ہمارے 25 ہزار کارکنان تاحال لاپتہ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں آئین تباہ ہوچکا ہے جمہوریت ختم ہوچکی ہے، حکمرانوں لوڑ مار کی انتہا کردی ہے ، جھوٹے مینڈیٹ والے جمہوریت کا رونا روتے ہیں، موجودہ حکمرانوں کے ہوتے ہوئےانصاف کی توقع نہیں ہے ، یہ حکمران ہٹلر اور مسیلنی سے بھی بد تر ہیں۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری نے پاکستان عوامی تحریک کے نائب صدر میاں ساجد کےگھر ڈاکے کے واردات کی بھر پور مزمت کرتے ہوئے کہنا تھاکہ حکمرانوں نے ظلم کی انتہاکردی ہے۔ہمارے صبر کو مزید نہ آزمایہ جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں کسی ارکان آڈٹ نہیں ہوتا ، موجودہ حکمرانوں نے بینکوں سے کڑوڑوں روپے قرضے لے کر معاف کروائیں ہیں، جعلی نمائندوں کو کڑوڑوں روپے کے فنڈ جاری کئے جاتے ہیں۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ 35 سال سے ایک کنال کے گھر میں ہوں، مجھ پر منی لانڈرنگ کا الزام لگانے والے الزام ثابت نہ کرسکے، یہ حکمران جانتے ہیں کہ اگر انقلاب آگیا تو ان کی لوٹ مار ختم ہوجائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں حکومت دہشت گردوں اور چوروں کی ہے اور ان کی موجودگی میں سانحہ ماڈل ٹاون کے شہداءکو انصاف نہیں مل سکتا لہذا ان کو گھر جانا ہی ہو گاجبکہ اب یہ حکمران میری رہائش گاہ پر حملہ کرنا چاہتے ہیں مگر میں پیچھے ہٹنے والا نہیں ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ آج نواز شریف کا ساتھ دینے والے ان کی کرپشن میں بھی حصے دار ہیں اور ان سے حساب لیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جھوٹا مینڈیٹ حاصل کرکے جھوٹی جمہوری حکومت بنانے والے آج جمہوریت کا رونا رو رہے ہیں مگر ملک میں آئین اور قانون کی معطلی پر خاموش ہیں۔

  • امریکی دفتر خارجہ اپنا بیان واپس لیں، عمران خان

    امریکی دفتر خارجہ اپنا بیان واپس لیں، عمران خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان  نے آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ آج قوم کےامتحان کا دن ہے،کارکن دھرنے میں پہنچیں،  وہ وزیراعظم نوازشریف کے استعفے کے بغیرواپس نہیں جائیں گے۔

    عمران خان نے خطاب میں کہا کہ آج آپ امتحان میں پاس ہوگئے تو نئے پاکستان کو بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

    عمران خان نے ہر شہر سے کارکنوں کو باہر نکلنے کی ہدایت کردی، عمران خان نے کہا کہ کچھ بھی ہو مقابلہ کریں گے، حکومت نےضمیرکی بات سننےوالےآئی جی کوتبدیل کردیا۔ چیئرمین عمران خان نے کہا کہ کہ اگر کسی نے کارکنوں پر گولی چلائی توسب پہلے آئی جی کی گردن پکڑوں گا۔

    اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ اللہ نے مجھے سب دے رکھا ہے مجھے کسی جگہ پروٹوکول کی ضرورت نہیں ، انھوں نے کہا کہ شریف برادرن بزدل ترین لوگ ہیں جو پولیس کو اپنی کرسی بچانے کے لئے استعمال کررہے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ پارلیمنٹ میں مجرم بیٹھے ہیں ،یہ قوم انھیں اپنا رہنما نہیں مانتی، آزادی کے لئے قربانیاں دینی پڑتی ہیں۔

    عمران خان نے امریکی وزیرِ خارجہ رچرڈ اولسن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ ہمارے اندرونی معمالات میں دخل اندازی کر رہا ہے  رچرڈ اولسن بتائیں کیا آپ کے لئے الگ جمہوریت اور ہمارے لئے الگ جمہوریت ہے ؟ آپ کے لئے الگ قانون ہمارے لئے الگ قانون ہے؟ انہوں نےامریکی دفتر خارجہ کو کو کہا کہ اپنا بیان واپس لیں ۔

  • عمران خان اور طاہر القادری آج سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے

    عمران خان اور طاہر القادری آج سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے

    اسلام آباد:  عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری آج سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے ، دونوں رہنمائوں کو عدالت میں طلبی کے نوٹس موصول ہوچکےہیں۔

    سپریم کورٹ میں امن و امان اور دھرنوں سے متعلق پٹیشن کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خانا ور پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری کو طلب کیا ہے ، اس دوران عدالت کا کہنا تھا کہ بنیادی حقوق کیلئے راستے بند کئے جا سکتے نہ حکومت کو کام سے روکا جا سکتا ہے۔

    عدالت مین طلب کئے جانے کے سمن عمران خان کی جانب سے سیکریٹری تحریک انصاف نے جبکہ ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے خرم نواز گنڈا پور نے وصول کئے تھے، دونوں رہنما آج سپریم کورٹ میں اپنے دھرنوں کے حوالےسے اپنا اپنا موقف پیش کریں گے۔

    گزشتہ روز سپریم کورٹ نے راستے بند کرنے اور پارلیمنٹ کے گھیرائو سے متعلق پٹیشن کی سماعت کرتے ہوئے دونوں رہنمائوں کو عدالت میں اپنے موقف کی وضاحت پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    سپریم کورٹ میں ممکنہ ماورائے آئین اقدام اوردھرنوں سے متعلق درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالتی بینچ نےکی۔ اعلیٰ عدالت نےدلائل سُننے کے بعد عمران خان اور ڈاکٹرطاہر القادری کونوٹسز جاری کردیئے اور عدالت میں اپنے موقف کی وضاحت کرنے کا حکم دیا۔

    چیف جسٹس ناصرالملک نے کہا کہ راستے بند ہونے کے باعث متعدد وکلا عدالت نہیں پہنچ سکے، جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس میں کہا احتجاج کرنا کسی کاحق ہے تو وہ اس طرح نہیں ہوسکتا ہے کہ دوسرے کی حق تلفی ہو، آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق کی آڑ میں غیر قانونی طور پرحکومت کے خاتمہ کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

    انھوں نے کہا کہ آئین میں حکومت ختم کر نے کےطریقےموجود ہیں۔ اُن سے ہٹ کر کوئی بھی طریقہ غیر آئینی ہوگا، کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی کہ آزادی اظہار رائےکی آڑ میں انتشار پھیلانےکی کوشش کرے۔

  • عمران خان کی قوم سے جیو اور جنگ اخبار کے بائیکاٹ کی اپیل

    عمران خان کی قوم سے جیو اور جنگ اخبار کے بائیکاٹ کی اپیل

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے جو دل سے پاکستانی ہوگا وہ جنگ اخبار نہیں خریدے گا، ان کا کہنا تھا میر شکیل الرحمان نے جیو اور جنگ اخبار کے ذریعے فوج کے خلاف مہم چلائی ، جیو اور جنگ گروپ نواز لیگ کا میڈیا سیل بن گیا ہے۔

     عمران خان نے کہا  کہ میرشکیل نوازشریف کےمیڈیا سیل کا کام کررہا ہے، میرشکیل لوگوں کو بلیک میل کرتا ہے، پیسے بناتا ہے، جیو،جنگ گروپ کو باہر سے فنڈز ملتے ہیں، بائیکاٹ جنگ اور جیوگروپ کے صحافیوں کیخلاف نہیں ہیں۔

    شاہراہ دستور پر رات گئے آزادی مارچ سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ اگر پرامن کارکنا ن کے خلاف پولیس کاروائی کی گئی تو وہ خود وزیراعظم ہاؤس کی مار چ کریں گے۔

    تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پر امن احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے اس سے زیادہ پرامن جلسہ ہو ہی نہیں سکتا، اس موقع پر عمران خان نے وزیر اعطم سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ جعلی وزیراعظم ہو مستعفی ہوجاؤ، اپنے کارکنان کو تلقین کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وہ پر امن رہیں۔

  • حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کا دوسرا دور آج ہو گا

    حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کا دوسرا دور آج ہو گا

    اسلام آباد:حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور آج دوپہرہو گا۔

    حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں میں مذاکرات کاوقت طےپاگیا،دونوں کمیٹیوں میں مذاکرات کادوسرا دورآج دوپہرشروع ہوگا،مذاکرات سے قبل حکومتی کمیٹی وزیراعظم سے ملاقات کرے گی۔

    تحریک انصاف نے حکومت سے مذاکرات کے پہلےدورمیں اپنے چھ مطالبات پیش کئے ہیں جن میں وزیر اعظم کے استعفے کا مطالبہ بھی شامل ہے، مذاکرات کے پہلے دور میں پی ٹی آئی کی جانب سے شاہ محمود قریشی، جاوید ہاشمی ڈاکٹرعارف علوی جہانگیرترین اوراسد عمر شامل تھے۔

    حکومت کی جانب سے گورنر پنجاب محمدسرور، وفاقی وزیر احسن اقبال اور عبدالقادری بلوچ شریک تھے۔