Tag: Imran Khan

عمران خان نیازی پاکستانی سیاست دان, سابق کرکٹ کھلاڑی اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم ہیں اور پی ٹی آئی کے بانی بھی ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2002ء تا 2007ء اور 2013ء تا 2018ء تک پاکستان قومی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ سیاست میں قدم رکھنے سے قبل عمران خان ایک کرکٹر اور مخیر تھے۔ انھوں نے دو دہائیوں تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی اور بعد میں خدمت خلق کے منصوبے بنائے جیسے کہ شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر اور نمل کالج وغیرہ۔[10][11] عمران خان کی پیدائش لاہور میں اونچے درمیانے طبقے کے نیازی پشتون خاندان میں ہوئی، ان کے والد انجینئر اکرام اللہ خان نیازی تھے، عمران خان نے ابتدائی تعلیم ایچیسن کالج لاہور پھر رائل گرائمر اسکول ویلسٹڑ انگلینڈ اور بعد میں کیبل کالج آکسفورڈ سے حاصل کی۔ انھوں نے 13 سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کر دی تھی

اسلام آباد کی ضلعی اور سیشن عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کے نتیجے میں، اسلام آباد پولیس اور لاہور پولیس نے 14 مارچ 2023ء کو خان کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کیا۔ [69] [70] 9 مئی کو، عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیم فوجی دستوں نے گرفتار کیا تھا۔ [71] [72] یہ القادر ٹرسٹ کیس میں ان کے مبینہ کردار پر تھا، [73] [73] [74] جس کے بعد پی ٹی آئی پارٹی کے اراکین نے ملک گیر احتجاج کی کال دی تھی۔ [75] [76] ان کی گرفتاری سے مظاہرے ہوئے اور 9 مئی کے فسادات ہوئ

  • انقلاب مارچ کی ڈیڈلائن ختم، آج شام 5 بجے عوامی پارلیمنٹ کے انعقاد کا اعلان

    انقلاب مارچ کی ڈیڈلائن ختم، آج شام 5 بجے عوامی پارلیمنٹ کے انعقاد کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کررہیں انہوں نے حکمرانوں کو اڑتالیس گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی تھی جو کہ ختم ہوچکی ہے، انہوں نے آج شام پانچ بجے عوامی پارلیمنٹ کے انعقاد کا اعلان کردیا۔

    انہوں نے دھرنے کے شرکا کو خراج تحسین پیش کیا جو کہ چودہ اگست سے ملک میں انقلاب لانے کے لئے سفر میں ہیں اور اس سے قبل آٹھ دن تک ماڈل ٹاؤن میں محصور رہے لیکن انقلاب کی جدو جہد کی حفاظت کرتے رہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پچیس ہزار کارکن ابھی تک گرفتار ہیں اور باقی جو آزاد ہیں وہ بھی پنجاب حکومت کی سختیاں برداشت کرتے رہیں ہیں   ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے بوکھلاہٹ میں بے گناہ نوجوانوں پر ضلم کی انتہا کردی ہےانہوں نے ان تمام کارکنوں کو مبارک باد دی ہے کہ ان کی قربانیوں کے سبب آج یہ دن آیا ہےاور اس میں سب سے عظیم قربانی ان چودہ شہیدوں کی ہے جو انقلاب کا ہراول دستہ ثابت ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ انقلاب پھولوں کی سیج نہیں بلکہ تن من دھن کی قربانی مانگتا ہے، گھر میں بیٹھ کر حکمرانوں کو بدعائیں دینے قوموں کی زندگی میں انقلاب نہیں آیا کرتے۔

    انہوں نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے جوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وقت آںے والا ہے کہ آپ نے بڑا کردار ادا کرنا ہے کیونکہ یہ انقلاب اب ملتوی نہیں ہوسکتا ۔

    انہوں اسلام آباد کے قرب وجوار کے شہروں میں رہنے والے لوگوں کو مخاطب کرکے کہا کہ انقلاب کا سورج طلوع ہونے والا ہے اور جس جس نے اس انقلاب کے سورج کو دیکھنا ہے وہ اپنے خاندان سمیت یہاں آجائے۔

    Qadri announces to conduct people’s parliament… by arynews

    انہوں نے پاکستان کے عوام کو مخاطب کر کے کہا کہ آج تبدیلی کا وقت ہے اور اس وقت گھروں میں بیٹھنا حرام ہے۔ کل اتنی عوام یہاں آجائے کہ اسلام آباد کا دامن تنگ پڑجائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دھرنا دینے والے یہ مظاہرین اپنی جنگ نہیں لڑرہے بلکہ پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام کی محروموں کی مظلوموں کی اور قائد اعظم کے پاکستان کی بقا کی جنگ لڑرہے ہیں۔

    انہوں نے اعلان کیا  کہ آج شام پانچ بجے سے پہلے جو بھی آسکتا ہے وہ یہاں آجائے کیونکہ کل یہاں عوامی پارلیمنٹ سجے گی۔

    انہوں نے دھرنے کے شرکاء کو خوشخبری دیتے ہوئے بتایا کہ مجلس وحدت المسلمین، سنی اتحاد کونسل اور پاکستان مسلم لیگ (ؔق) کے سربراہان کی ہدایت پر ملک بھر میں احتجاجی دھرنے شروع کردئے گئے ہیں اور ہائی ویز بند کردئے گئے ہیں۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ اب تک ہم فیصلے کررہے تھے لیکن کل فیصلہ عوام کی مرضی سے ہوگا کل جو عوام فیصلہ کرے گی ہم وہی کریں گے، اب عوام آئیں اور اپنے مقدر کا فیصلہ خود کریں۔

  • عمران خان نے قومی اسمبلی ، وزیراعظم ہاؤس کے سامنے احتجاج کا اعلان کردیا

    عمران خان نے قومی اسمبلی ، وزیراعظم ہاؤس کے سامنے احتجاج کا اعلان کردیا

    اسلام آباد:  پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ کل قومی اسمبلی اور پھر وزیر اعظم ہاؤس کے سامنے احتجاج کریں گے ۔

    اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ سول نافرمانیکے ذریعےنواز شریف کی حکومت ہٹائیں گے، سول نافرمانی پر امن طریقے سے آزادی لینے کا بہترین طریقہ ہے، عمران خان نے ایک بار پھر کہا کہ بجلی ،گیس کے بل نہیں دیں گے کیونکہ رائیوند میں بل نہیں آتا ، ٹیکس نہیں دیں گےکیونکہ میاں صاحب ٹیکس نہیں دیں گے، حکومت کل سارے کنٹینرز ہٹا دے، وہ پرامن رہیں گے، پولیس فیصلہ کر لے کہ انہوں نے عمران خان پر گولی چلانی ہے یا نہیں، اگر فائرنگ ہوئی تو پہلی گولی میں کھاﺅں گا۔

    آزادی مارچ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کل ریڈ زون کی جانب بڑھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں آگے رہوں گا اور کارکن میرے پیچھے ہوں گے، پولیس اور کارکنوں کے درمیان میں کھڑا رہوں گا، پولیس فیصلہ کر لے کہ وہ عمران خان پر گولی چلائے گی یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس ملک کی پولیس بنے، نواز شریف کے گلوبٹ نہ بنے اور جو گلو بٹ ہیں انہیں ابھی پیغام دیتا ہوں کہ تم نے ہتھیار اٹھائے تو تمہیں اس دنیا میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

    انہوں نے کارکنوں سے وعدہ لیا کہ وہ ریڈ زون کی جانب سے بڑھتے وقت کوئی ہنگامہ نہیں کریں گے اور نظم و ضبط کا مظاہرہ کریں گے، پر امن طریقے سے چلیں گے، میں اپنی پولیس کو پھر سے کہتا ہوں کہ کوئی ایسی چیز نہ کرنا کہ کسی قسم کا انتشار ہو کیونکہ ہم پرامن ہوں گے، میں سارے پاکستانیوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ میرے ساتھ چلیں، اپنی حکومت میں میاں شہباز شریف کو پل اور انڈر پاس بنانے کے کنٹریکٹ دوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کو کافی وقت دے دیا ہے لیکن میاں صاحب ضدی بچے بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے چاروں صوبوں کے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ موقع مت چھوڑنا، سب لوگ اسلام آباد آ جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز جنونی پاکستانیوں کو تھوڑی غلط فہمی ہو گئی تھی جسے دور کرنا چاہتا ہوں، سول نافرمانی کی تحریک پرامن آزادی لینے کا بہترین ہتھیار ہے، نواز شریف لاہور چلے گئے تو سول نافرمانی کی تحریک سے انہیں گھٹنوں پر لے آئیں گے، نواز شریف ہم سے بچ بھی گئے تو سول نافرمانی سے نہیں بچیں گے۔

    عمران خان کہنا تھا کہ وہ نہیں چاہتے کہ جس طرح ان کی عمر کے لوگوں نے ان کرپٹ حکمرانوں کی غلامی کی ہے اسی طرح آنے والی نسل ان کے بیٹوں کی غلامی کرے، آپ سمجھیں کہ آپ کے حقوق کیا ہیں، جمہوریت کیا ہے، جمہوریت، آمریت اور بادشاہت میں کیا فرق ہے، جمہوریت وہ ہوتی ہے جس میں حکمران عوام کو جوابدہ ہیں، جس طرح حضرت عمر مسجد میں کھڑے تھے اور ایک عام آدمی نے کھڑے ہو کر حضرت عمر سے پوچھ لیا تھا کہ یہ کپڑے خریدنے کیلئے تجھے کہاں سے پیسے ملے، ہم بھی ایسی جمہوریت چاہتے ہیں جس میں احتساب کر سکیں، ہم خونی انقلاب نہیں چاہتے، انہوں نے کہا کہ وہ دھاندلی سے بننے والی جعلی اسمبلیوں اور جعلی وزیراعظم کو نہیں مانتے۔

  • طاہرالقادری کا آج شام سے پورے ملک میں دھرنے دینے کا اعلان

    طاہرالقادری کا آج شام سے پورے ملک میں دھرنے دینے کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے سر براہ طاہرالقادری نے آج شام سے پورے ملک میں دھرنے دینے کا اعلان کردیا۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکتر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہانقلاب مارچ کے شرکاء کو مبارک باد پیش کرتا ہوں ، آج شام سے انقلاب مارچ صرف اسلام آباد تک محدود نہیں رہے گا بلکہ پورے پاکستان میں دھرنے شروع ہوجائینگے۔

    ڈاکٹر طاہرالقاری کا کہنا تھا کہ قائداعظم نے قوم کو تین اصول دیئے، کسی نے قائداعظم کے اصولوں کو دیکھنا ہے تو وہ انقلاب مارچ کو دیکھے، کارکنان کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کو مکمل طور پر صاف کریں ۔

    ملکی حالات کے بارے میں ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بد امنی عروج پر ہیں،کراچی میں خون ریزی جاری ہے جمہوریت اور آئین کہاں غائب ہے ، ملک کا یہ حال ہے لوگ انقلاب کے لئے نہ نکلے تو کیا کریں ۔

    کارکنان کے گھر پر چھاپے مارے جارہے ہیں ،اگر لوگ مشتعل ہوئے تو اس کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہوگی،  نواز شریف میرے سوالوں کا ضواب دیں، آئین اور جمہوریت کہا ہے؟انہوں نے کہا کہ نواز شریف تمھیں بہانے کے عوام کا سمندر ہی کافی ہے۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کی خواہش تبدیلی ہے، رات 12بجے حکومت کے بارہ بج جائیں گے۔

  • عمران خان کا سول نافرمانی کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

    عمران خان کا سول نافرمانی کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

    لاہور: عمران خان کے جانب سے سول نافرمانی کے اقدام کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

    یہ درخواست کاشف محمود ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ سول نافرمانی کا اقدام ریاست اور آئین پاکستان کے ساتھ  بغاوت کے زمرے میں آتا ہے، عمران خان نے سول نافرمانی کا اعلان کرکے شہریوں کو بغاوت کرنے پر اکسایا اور ریاستی مشینری کو مفلوج کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے سول نافرمانی کے اقدام سے قوم میں مایوسی پھیلی ہے اور جمہوری قوتیں اس اقدام کو احمکانہ قرار دے چکے ہیں ۔

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کےاعلان سے ملک میں خانہ جنگی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، عدالت عالیہ عمران خان کو ریڈ زون میں داخلے سے روکنے کے احکامات جاری کرے اور سول نافرمانی کے اعلان پر عمران خان کا ذہنی معائنہ کرایا جائے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان کے سول نافرمانی کے اقدام کو کالعدم قرار دیا جائے اور انہیں قانون کا احترام کرنے کے احکامات بھی صادر کئے جائیں۔

  • سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان قوم کے ساتھ بڑامذاق ہے، الطاف حسین

    سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان قوم کے ساتھ بڑامذاق ہے، الطاف حسین

    لندن :  ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ عمران خان کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان قوم کے ساتھ بڑا مذاق ہے، انہیں یہی کچھ کرنا تھا تو وہ کئی روز تک قوم کا وقت ، توانائی اورپیسہ خرچ کرنے کے بجائے پہلے ہی اس کا اعلان کردیتے ۔

    ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو پر رابطہ کمیٹی، تنظیمی شعبہ جات کے عہدیداروں اور کارکنوں سے گفتگو میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ سول نافرمانی گڈے گڑیا کا کھیل نہیں بلکہ ملک کے نظام کے مستقبل کا معاملہ ہے، ملک کی معیشت کا بھٹہ بیٹھ چکا ہے ، اتنا کچھ ہونے کے بعدعمران خان کو یہی کرنا تھا تو وہ پہلے ہی کردیتے ۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا کہ عمران خان نے عوام کو پانی بجلی گیس کا بل اور ٹیکس نہ دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ لوگ بجلی کا بل ویسے ہی نہیں دیتے اورکنڈا لگا کر بجلی حاصل کرلیتے ہیں،اسی طرح ٹیکس کی چوری بھی ہوتی ہے۔

    الطاف حسین نے وزیراعظم نوازشریف اورعمران خان سے اپیل کی کہ وہ مسائل کے حل کے لئے سول نافرمانی کے بجائے بات چیت کا آغاز کریں اور اپنے مطالبات دلائل کے ساتھ منوائیں۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت کی غلط پالیسیوں کے خلاف گزشتہ کئی دنوں سے آزادی مارچ کے نام پر جلسے جلوس کررہی ہے ، پنجاب کے مختلف شہروں سے عوام کوطفل تسلیاں دی گئیں اوربڑے بڑے خوش کن نعرے دے کر اسلام آباد لایا گیا اور یہ کہا گیا کہ جب تک مقاصد حاصل نہیں ہوجاتے اس وقت تک ہم دھرنے سے نہیں اٹھیں گے ، اس دوران کاروبار زندگی متاثر ہوا، اسٹاک مارکیٹ گر گئی اور سیکورٹی کے انتظامات پر بھی بڑا خرچہ آرہا ہے، یہ پیسہ وزیراعظم نوازشریف کی ذاتی جیب سے نہیں جائیگا بلکہ ملک کے خزانے سے ہی جائے گا۔ اگر اتنا کچھ ہونے کے بعدعمران خان کو یہی کرنا تھا تو وہ پہلے ہی کردیتے ۔

     الطاف حسین نے کہاکہ میں میاں نوازشریف کی حکومت کاحمایتی نہیں، نوازشریف حکومت نے ماضی میں بھی ایم کیوایم کے ساتھ برا کیا تھا لیکن میں بدلہ لینے کاقائل نہیں، مجھے پاکستان کے عوام کا بھلاچاہیے، عوام پہلے ہی بہت پریشان ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ عمران خان نے عوام کے ساتھ مذاق کیا ہے۔

    الطاف حسین نے کہا کہ اگر کوئی خوش خیالی میں یہ سوچے کہ میں ٹارزن ہوں، ٹائی سن یامحمدعلی کلے ہوں تو سوچنے سے کوئی ٹارزن یاٹائی سن نہیں بن جاتا، انہوں نے کہا کہ میں نے ملک کی بہتری، سلامتی وبقاء اورملک کے عوام کی ترجمانی کرتے ہوئے سول نافرمانی کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ بعض جگہوں پر مصلحت سے کام لینا گناہ کبیرہ ہوجاتا ہے۔

  • سول نافرمانی کا اعلان کردیا ہے، لیکن سول نافرمانی کیاہے

    سول نافرمانی کا اعلان کردیا ہے، لیکن سول نافرمانی کیاہے

    کراچی:عمران خان نےسول نافرمانی کا اعلان کردیا ہے،لیکن سول نافرمانی کیا ہوتی ہےاوراس میں کیا ہوتا ہے

    سول نافرمانی کا مطلب حکومت کی رٹ کوچیلنج کرتے ہوئےاس کےاحکامات اور ہدایات نہ ماننا ہے،جس میں ٹیکس، لگان یا موجودہ دورمیں بجلی، گیس اور پانی کےبل نہ دینا شامل ہیں تاکہ حکومت کی آمدنی روک کراسےاپنےمطالبات منوانےکے لیے دباؤ میں لایا جاسکے،جس پر گرفتاریاں اور سزائیں بھی ہوسکتی ہیں۔

    اس میں تشدد کا عنصر شامل نہیں ہوتااورعموماًیہ اجتماعی مفادات کےحصول کے لیے کی جاتی ہے تاکہ حکومت وقت پردباؤ ڈال کرعوام کے لیے رعایت حاصل کی جاسکے۔

    سول نافرمانی علامتی یا رسمی ہوتی ہے اس میں قانون کو یکسر مسترد نہیں کیا جاتا،لیکن سول نافرمانی کرنے والے افراد اپنے حق کے حصول کے لیے چند مخصوص قوانین پر عمل نہیں کرتے جو حکومت چلانے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

    سول نافرمانی کی تحریک چلا کراخلاقی مثال بنائی جاتی ہےتاکہ حکومت وقت کو سیاسی، سماجی یا معاشی تبدیلی لانےپر مجبورکیا جائے۔

    "ایک ظالم قوانین کی نافرمانی کرنا کے لئے ایک اخلاقی ذمہ داری ہے.”

     مارٹن لوتھر کنگ جونیئر

  • وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اعلی سطحی اجلاس ہوا

    وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اعلی سطحی اجلاس ہوا

    اسلام آباد:ملک کی موجودہ صورتحال پرغور کےلیے وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اعلی سطحی اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں وفاقی دارلحکومت میں دھرنوں کےباعث پیدا ہونےوالی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیااوردھرنوں سے سیاسی اندازسےنمٹنےکا فیصلہ کیا گیا،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعظم استعفی نہیں دیں گے، حکومت اپنی بقیہ چارسال کی مدت پوری کرے گی۔

    شرکا کا کہنا تھا کہ کسی کوملک میں سیاسی انتشار پیدا کرنےکی اجازت نہیں دی جائے گی،معاملے کےحل کےلیے مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جائےگااورلچک کا مظاہرہ کیا جائے گا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت انا کا مسئلہ نہیں بنائےگی،آئینی معاملات پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔

  • عمران خان سول نافرمانی تحریک کے بجائے مذاکرت کریں، الطاف حسین

    عمران خان سول نافرمانی تحریک کے بجائے مذاکرت کریں، الطاف حسین

    لندن :  ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نےسول نافرمانی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا حمایتی نہیں ہوں لیکن مسائل مزاکرات سے حل کئے جائیں۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ملکی سلامتی اور بقا کا معاملہ ہے، عمران خان کی تقریر کو مذاق سے زیادہ نہیں سمجھتا، سول نافرمانی کا اعلان عمران خان پہلے بھی کرسکتے تھے،نواز شریف اور عمران خان سے اپیل کرتا ہوں ملک کو بچائیں۔

    ایم کیو ایم کے قائد نے کہا کہ حکومت نے مزکرات میں تاخیر کی ہے، ملک کو نقصان ہورہاہے، لڑائی جھگڑے سے پرہیز کریں, یہ ملکی سلامتی اور بقاء کا معملہ ہے، تمام معمالات مزاکرات کے ذریعے حل کئے جائیں، اگر میں غلط بات کی ہے تو دلائل سے جواب دیا جائے۔

  • غزہ جل رہا ہے، اسلامی ممالک خاموش ہیں، سراج الحق

    غزہ جل رہا ہے، اسلامی ممالک خاموش ہیں، سراج الحق

    کراچی: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کسی بھی غیر آئینی کام کا متحمل نہیں ہوسکا،وزیر اعظم نواز شریف اور عمران خان نے یقین دلایا ہے کہ وہ کوئی بھی غیر آئینی کام نہیں کریں گے بحران کو حل کرنے کیلئے حکومت کو کچھ قربانی دینی پڑے گی۔

    کراچی میں شارع فیصل پر جماعت اسلامی کی جانب سے فلسطین کی حمایت میں غزہ ملین مارچ سے خطاب کرر ہے تھے ملین مارچ میں لاکھوں افرادنے شرکت کی تھی،سراج الحق کا کہنا تھا کہ بحران کو حل کرنے کیلئے انہوں نے آصف علی زرداری، خورشید شاہ،فضل الرحمن، محمود اچکزئی،عمران خان اور نواز شریف سے رابطے کئے ہیں اور سب کا اس بات پر اتفاق ہے کہ جمہوریت کو نقصان نہیں ہونا چاہئے۔

    انہوں نے کہا کہ دھاندلی کیخلاف جماعت اسلامی کو بھی شکایت ہیں ہم بھی الیکشن کے نظام میں اصلاحات چاہتے ہیں اس سے قبل خورشید شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ریلی پر فلسطین کی حمایت میں تمام جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہیں،حماس کے رہنما خالد مشعل نے ٹیلی فونک خطاب کیا جلسے سے سلیم ضیاء،عبدالرحمن مکی،منور حسن،نعیم الرحمان،قادر پٹیل،بشاورت مرزا اور دیگر رہنماوں نے خطاب کیا۔

  • عمران خان نے سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان کردیا

    عمران خان نے سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان کردیا

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان کردیا ۔

    اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں عمران خان  کا کہنا تھا کہ آج اپنے کارکنان کو امتحان میں ڈال رہا ہوں ، آج فیصلہ کرنا ہے کہ نواز شریف کے ساتھ کیا کرنا ہے، وقت آگیا ہے کہ سول نافرمانی شروع کردی جائے، خطاب سے قبل عمران خان کا کہنا تھا کہ آج زندگی کی سب سے اہم تقریر کروں گا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اگر وزیراعظم رہیں گےتو ملک میں اندھیرا ہی رہے گا ، نواز شریف نے ملک کا ہر قانون توڑا ہے مگر قانون نواز شریف کو پکڑ نہیں سکا۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے عام انتخابات میں میچ فکسنگ کی، الیکشن میں لوگوں کے ضمیر کا سودا کیا، الیکشن میں دھاندلی کے لئے میرشکیل اور نجم سیٹھی کو خریدا گیا، نواز شریف اگر ملک کے وزیر اعظم رہے تو ملک مزید مقروض ہو جائےگا۔

    سول نا فرمانی کا اعلان کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ آج سے نہ بجلی کے بل دیں گے نہ ٹیکس دیں گے،سول نافرمانی کی کال عوام کے لئے دے رہا ہوں۔

    انہوں نے کاروباری طبقے کو مخاطب کرکےکہا کہ ملک کے بزنس مین بھی نہ ٹیکس دیں نہ بجلی کے بل دیں، موجودہ حکمران عوام کے پیسے پر عیاشی کرہے ہیں۔

    حکومت سے مخاطب ہوکرعمران خان نے کہا کہ حکومت ڈیل کے لئے کمیٹی بھیج کروقت ضائع نہ کرے،عوام موجودہ حکومت کومزید برداشت نہیں کرسکتے۔

    عمران خان نے کہا کہ نواز شریف دودن میں مستعفی ہوجائیں، دو دن کے بعد میں اپنے کارکنان کو نہیں روک سکتا، نواز شریف کے استعفے تک نہ بل دیں گے نہ ٹیکس دیں گے،کارکنان یہیں بیٹھے رہیں گے اورمیں بھی ان کے ساتھ  ہی ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان بنا کر دکھاوٗں گا جو قائداعظم چاہتے تھے، کارکنان ایسا کرو کہ دنیا تحریر اسکوائر کو بھول جائیں، دو دن بعد آزادی کا جشن منائیں گے، پنجاب کے گلو بٹوں سے آزادی کا وقت آپہنچاہے۔