Tag: Imran Khan

عمران خان نیازی پاکستانی سیاست دان, سابق کرکٹ کھلاڑی اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم ہیں اور پی ٹی آئی کے بانی بھی ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2002ء تا 2007ء اور 2013ء تا 2018ء تک پاکستان قومی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ سیاست میں قدم رکھنے سے قبل عمران خان ایک کرکٹر اور مخیر تھے۔ انھوں نے دو دہائیوں تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی اور بعد میں خدمت خلق کے منصوبے بنائے جیسے کہ شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر اور نمل کالج وغیرہ۔[10][11] عمران خان کی پیدائش لاہور میں اونچے درمیانے طبقے کے نیازی پشتون خاندان میں ہوئی، ان کے والد انجینئر اکرام اللہ خان نیازی تھے، عمران خان نے ابتدائی تعلیم ایچیسن کالج لاہور پھر رائل گرائمر اسکول ویلسٹڑ انگلینڈ اور بعد میں کیبل کالج آکسفورڈ سے حاصل کی۔ انھوں نے 13 سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کر دی تھی

اسلام آباد کی ضلعی اور سیشن عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کے نتیجے میں، اسلام آباد پولیس اور لاہور پولیس نے 14 مارچ 2023ء کو خان کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کیا۔ [69] [70] 9 مئی کو، عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیم فوجی دستوں نے گرفتار کیا تھا۔ [71] [72] یہ القادر ٹرسٹ کیس میں ان کے مبینہ کردار پر تھا، [73] [73] [74] جس کے بعد پی ٹی آئی پارٹی کے اراکین نے ملک گیر احتجاج کی کال دی تھی۔ [75] [76] ان کی گرفتاری سے مظاہرے ہوئے اور 9 مئی کے فسادات ہوئ

  • وزیراعظم کا عوامی تحریک ،تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کیلئےکمیٹی بنانے کا فیصلہ

    وزیراعظم کا عوامی تحریک ،تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کیلئےکمیٹی بنانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کیلئے ٹیم بنانے کا فیصلہ کرلیا۔

    وزیراعظم نواز شریف نے انقلاب اور آزادی مارچ کی مانیٹرنگ کے لیئے چار رکنی کابینہ کمیٹی تشکیل دے دی ہے، کمیٹی وفاقی وزراء چودھری نثار علی خان خواجہ اصف ،احسن اقبال اور عبد القادر بلوچ پر مشتمل ہے، کابینہ کمیٹی ازادی اور انقلاب مارچ پر نظر رکھے گی اور وزیراعظم کو لمحہ بہ لمحہ تفصیلی رپورٹ بھی پیش کرے گی کابینہ کمیٹی صورتحال کے جائزے کے ساتھ ساتھ مسلے کے حل کے امور پر بھی غور کرے گی ۔

  • جمہوری قوتیں مذاکرات کے ذریعے بحران کا حل تلاش کریں، چودھری محمد سرور

    جمہوری قوتیں مذاکرات کے ذریعے بحران کا حل تلاش کریں، چودھری محمد سرور

    لاہور: گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ حکومت وزیراعظم کے استعفی کے علاوہ تمام اپوزیشن کے مطالبات پر بات چیت کے لئے تیار ہے۔

    قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید کی طرف سے ملک میں جاری سیاسی بحران پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے گورنر پنجاب نے واضح کیا کہ احتجاج اپوزیشن کا حق ہے لیکن اس سے ملکی سلامتی کو نقصان نہیں ہونا چاہیے، جمہوری قوتیں مذاکرات کے ذریعے بحران کا حل تلاش کریں، انہوں نے کہا کہ حکومت سیاسی قوتوں کے ذریعے مسائل کا حل چاہتی ہے۔

    دوسری طرف گورنر پنجاب نے پاکستان عوامی تحریک کی قیادت سے بھی رابطہ کیا ہے تاکہ مسئلے کا حل تلاش کیا جاسکے، جس پر عوامی تحریک کی قیادت نے واضح کیا ہے کہ نظام کی تبدیلی سے کم پر حکومت سے بات چیت نہیں ہوسکتی۔

  • پاکستانی سیاست میں احتجاجی دھرنے کوئی نئی بات نہیں

    پاکستانی سیاست میں احتجاجی دھرنے کوئی نئی بات نہیں

    کراچی: پاکستان میں سیاسی تاریخ وقفے وقفے سے خودکو دہراتی رہی ہے، دھرنوں اور لانگ کے نتائج میں پہلے بھی حکومتوں کا خاتمہ ہوچکا ہے۔

    آج کےسیاسی منظرنامے پرنظر ڈالی جائےتو اندازہ ہوگا کہ پاکستان میں سیاسی تاریخ تھوڑےتھوڑےوقفےبعدخود کو دہراتی ہے۔ 1977ء کے انتخابات میں چند حلقوں پر ہونے والی دھاندلی نے سیاسی افق پر پہلی بار نئی تاریخ رقم کی، پاکستان نیشنل الائنس کی تحریک اورذوالفقار علی بھٹو کے درمیان مذاکرات کامیابی کے نزدیک تھے، پی این اے تحریک کے اہم رکن اصغر خان نےفوج کو عوام کی مدد کے لئے بلانے کا بیان داغ دیا۔

    اس وقت بھی آرٹیکل دوسوپینتالیس کی بازگشت سنائی دی اور پھر 5 جولائی سن 1977ء میں مارشل لاء نافذ ہوگیا، بے نظیر بھٹو کی 1996ء میں جانے والی حکومت بھی کچھ اسی قسم کی تحریک کا پیش خیمہ ثابت ہوئی، 27 اکتوبر سن 1996ء میں حکومتی پالیسی سےاختلاف کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں نے دھرنا دیا، جس کے نو روز بعد5 نومبر کوپیپلزپارٹی کےصدر فاروق لغاری نے بے نظیر حکومت کا بوریا بستر لپیٹ دیا۔

    سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کی معزولی کےخلاف چلائی جانے والی وکلا تحریک نےبھی حکومت کوافتخارچوہدری سمیت تمام معزول ججزکی بحال کرنےپر مجبورکردیا، اب ایک بار پھر2013ء کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی اور الیکشن کمیشن نے بھی تسلیم کیا، اب ایک بار پھر اسلام آبادمیں آرٹیکل دوسوپینتالیس ہے، پھر شہراقتدارمیں دھرنوں کا موسم ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت جاتی ہے یا جاتی امرا والے سیاسی راستہ نکالنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

    پاکستان کی تاریخ میں اگرچہ کئی سیاسی جماعتوں کی جانب سے سول نافرمانی چلانے کی دھمکی تو دی گئی، لیکن پاکستان کی تاریخ میں اب تک صرف ایک بار ہی سول نافرمانی کی تحریک چلائی گئی، 1977ء میں پاکستان قومی اتحاد نے سول نافرمانی کی تحریک چلائی۔ 1977ء کے انتخابات کے نتائج میں قومی اسمبلی کی دو سو نشستوں میں سےسو پر پیپلز پارٹی نے کامیابی حاصل کی۔ صوبائی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے والی پاکستان قومی اتحاد نے قومی اسمبلی میں صرف چھتیس نشستیں حاصل کیں ۔ الائنس نے انتخابات کے نتائج کو مسترد کر دیا اور ایک بڑی سول نافرمانی کی ملک گیر مہم شروع کردی۔

    انہوں نے پیپلز پارٹی پر انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا ، اور پیپلز پارٹی کے صدر اور چیف الیکشن کمشنر کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا، اس کے علاوہ قومی اتحاد نے انتخابات کے دوبارہ کرانے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

    عمران خان نے بھی سول نافرمانی کا اعلان کردیا ہے،سول نافرمانی کا مطلب حکومت کی رٹ کو چیلنج کرتے ہوئے اس کے احکامات اور ہدایات نہ ماننا ہے، جس میں ٹیکس، لگان یا موجودہ دور میں بجلی، گیس اور پانی کے بل نہ دینا شامل ہیں تاکہ حکومت کی آمدنی روک کر اسے اپنے مطالبات منوانے کے لیے دباؤ میں لایا جاسکے اب دیکھتے ہیں کہ عمران خان اپنے مطالبات مناوانے میں کہاں تک کامیاب ہوسکتے ہیں۔

  • پی ٹی آئی کا خیبر پختوانخوا اسمبلی تحلیل کرنے پر غور، ذرائع

    پی ٹی آئی کا خیبر پختوانخوا اسمبلی تحلیل کرنے پر غور، ذرائع

    پشاور: خیبرپختونخوااسمبلی کے مستقبل کے حوالے سے تحریک انصاف آج اہم فیصلہ کرنےکےلئے سرجوڑ کر بیٹھ گئی، اہم نشست پرپارٹی رہنماؤں نے خیبر پختوانخوا اسمبلی تحلیل کرنے اور اس کے بعد کے حالات پرتفصیلی غور کیا۔

    مطالبات کی منظوری کے لئے تحریک انصاف نے سنجیدہ اقدامات کا فیصلہ کرلیا، ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوااسمبلی کے مستقبل کے حوالے سے پی ٹی آئی آج اہم فیصلہ کرنےکےلئے سرجوڑ کر بیٹھ گئی، اہم نشست پرپارٹی رہنماؤں نےخیبر پختوانخوا اسمبلی تحلیل کرنے اور اس کے بعد کے حالات پرتفصیلی غور کیا۔

    ذرائع کاکہناہےکہ وزیر اعلی پرویز خٹک اسمبلی تحلیل کا اعلان آزادی مارچ کے اسٹیج پر کرسکتےہیں، اگر مرکزی قیادت نےفیصلہ کرلیا توپرویز خٹک اسمبلی تحلیل کر نے کی سمری پر دستخط کر سکتےہیں، جس کےبعدچوبیس گھنٹوں میں اسمبلی تحلیل ہوجائے گی۔عمران خان نے اپنے وزرا کو طلب کر لیا ،خیبرپختونخواکی موجودہ صورتحال پرجماعت اسلامی نے صوبائی پارلیمانی پارٹی کا ہنگامی اجلاس اسلام آباد میں طلب کرلیا۔

  • آزادی مارچ کےشرکاء کی ریڈزون کی جانب پیش رفت

    آزادی مارچ کےشرکاء کی ریڈزون کی جانب پیش رفت

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے پابندی کے باوجود ریڈ زون کی جانب بڑھنا شروع کردیا ہے۔

    اسلام آباد کے ریڈ زون میں پارلیمنٹ ہاؤس ، وزیراعظم ہاؤس اور وزیراعظم سیکریٹریٹ کے علاوہ وہاں غیرملکی سفارتکار بھی مقیم ہیں، یہ علاقہ انتہائی حساس ہے اور آزادی مارچ کے شرکا کی نظریں اسی پر نظر آتی ہیں، اس وقت تحریک انصاف کا قافلہ کشمیر ہائی وے پر ہے جہاں سے آگے سرینا چوک ہے اور اس کے عقب میں ریڈ زون ہے ۔

    جبکہ وفاقی حکومت کی جانب سے تحریک انصاف کوسرینہ چوک پر اسٹیج بنانے کی اجازت دے دی گئی ہے ، جس کے بعد تحریک انصاف کے کارکنان نے سرینہ چوک پر اسٹیج لگانا شروع کردیا ہے۔

    اس موقع پرتحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے بنی گالا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا کوئی کارکن ریڈ زون میں داخل نہیں ہوگا، عمران خان آج اپنے خطاب میں اہم اعلان کرینگے۔

  • عمران خان اورڈاکٹرطاہرالقادری معاملہ مطالبات تک محدود رکھیں،الطاف حسین

    عمران خان اورڈاکٹرطاہرالقادری معاملہ مطالبات تک محدود رکھیں،الطاف حسین

    لندن :متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کو مشورہ دیاہے کہ وہ اپنےالٹی میٹم واپس لیکر معاملہ مطالبات تک ہی محدود رکھیں۔ لندن سے جاری اپنے ایک بیان میں الطاف حسین نے تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے قائدین سے الٹی میٹم واپس لیکر معاملے کو مطالبات تک ہی محدود رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔

    الطاف حسین نے دونوں رہنماؤں سے دردمندانہ اپیل کی کہ وہ ریڈ زون میں داخل ہونے، حکومتی تنصیبات پر یلغار کرنے اور انہیں کسی قسم کا نقصان پہنچانے سے ہر قیمت پر گریز کریں۔ متحدہ کے قائد نےمعاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتےہوئےکہاہےکہ تشدد کا ہر راستہ اور طریقہ اختیار کرنے سے گریزکیا جائے۔ انہوں نےحکومت پر بھی زور دیا کہ وہ بڑے پن کا مظاہرہ کرتےہوئےسراپااحتجاج جماعتوں سےفی الفورمذاکرات کرے۔ انکے جائز مطالبات تسلیم کرے اور عمل درآمدکی یقین دہانی کرائے۔

    ایم کیو ایم کے قائد نےفریقین کوخبردارکرتےہوئےکہاکہ وہ محاذ آرائی سےاجتناب کرتے ہوئےبات چیت کےدروازےکھلےرکھیں کیونکہ محاذ آرائی کاانجام ملکی مفادمیں نہیں ہوگا۔ انہوں نےفریقین کی توجہ دہشت گردوں کیخلاف جنگ میں مصروف پاک فوج کی جانب دلاتےہوئےکہاکہ فریقین اپنالائحہ عمل طےکرتےہوئےان حقائق کوبھی مدنظر رکھیں۔

    متحدہ کے سربراہ نےعوامی تحریک،تحریک انصاف اوراتحادی جماعتوں کے رہنماؤں، کارکنوں کوطوفانی بارش اورخراب موسم کےباوجود پرامن احتجاج پر خراج تحسین پیش کیا۔ الطاف حسین نےاحتجاجی جماعتوں کےگرفتار کارکنوں کی رہائی کامطالبہ کرتےہوئےمارچ کےدوران طاقت کے استعمال سے گریز اورصبر وضبط سےکام لینے پر حکومت کاشکریہ اداکیا۔

  • اسلام آباد کو تحریراسکوائربنادیں گے، عمران خان

    اسلام آباد کو تحریراسکوائربنادیں گے، عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان نے فائنل میچ کا اعلان کردیا ۔ کہتے ہیں آج فائنل میچ ہو گا، نوجوان تیاری کر لیں۔ آج آب پارہ چوک پر ایسامجمع ہوگا کہ لوگ تحریر اسکوائر کو بھول جائیں گے۔عمران خان نے اسلام آباد کو تحریراسکوائر بنانے کا اعلان کردیا ۔رات گئے تحریک انصاف کے دھرنے سے خطاب میں عمران خان نے شرکاءکےجذبےاورجنون کوسلام پیش کیا اور کہا کہ نوازشریف اوربادشاہت نئےپاکستان کونہیں روک سکتے.

    عمران خان نے کہا کہ دس سال میں قبائلیوں پرجو مصیبتیں گزریں، وہ اس پرمعذرت خواہ ہیں،اب قبائلیوں کےلئےفیصلہ فون سن کرنہیں ہوگا، عمران خان نے رات آزادی مارچ کے شرکاکے ساتھ گزارنے کا اعلان کرتے ہوئے کارکنان سے کہا کہ وہ بھی سو جائیں ورنہ تھک جائیں گے،عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اور حامی اسلام آباد پہنچ جائیں ، آزادی پانے کیلئے قربانی دینی پڑتی ہے،کوئی سرکاری نوکراس طرح احتجاج نہیں کرسکتا۔

  • عمران خان کا آزادی مارچ سے خطاب، نواز شریف ضمیروں کے سوداگرہیں

    عمران خان کا آزادی مارچ سے خطاب، نواز شریف ضمیروں کے سوداگرہیں

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کررہے ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ میں اپنی وجہ سے نہیں کارکنوں کی وجہ سے واپس گیا وہ تھکے ہوئے تھے اور بارش میں بھیگے ہوئے تھے۔

    انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ ان ہیں معلوم ہے کہ آپ مزید چالیس گھنٹے جاگ سکتے ہیں لیکن یہ شریف برادران نہیں جاگ سکتےاللہ نے بارش کارکنوں کو آزمانے کے لئے بھیجی۔

    ان کا کہنا تھا کہ قوم کا جذبہ اور جنون سب کےسامنے ہے اور جس قوم میں ایسا جذبہ ہو نہ تو اسے کسی کے سامنے جھکنے کی ضرورت تھی نہ ہی کسی سےقرضے لینے کی لیکن حکمران چور اور بزدل تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی تو ایف آئی آر کٹنے والی ہے اور الیکشن کی دھاندلی کی کہانی منظر عام پر آنے کے بعد انہیں نواز شریف کا مستقبل بھی اندیھیرے میں نظر آرہا ہے آج ساری رات ہم یہاں آزادی کا جشن منائیں گے۔

    انہوں نے جنگ جیو گروپ کے مالک میر شکیل الرحمن کو مخاطب کر کے کہا شرم کرو تم نے ٹی وی پر پروپیگنڈا شروع کررکھا ہے تم کہتے تھے کہ عمران خان ڈیل کرلے گا لیکن سن لو کہ تم اب پیسے لے کر نواز شریف کو بچا نہیں سکتے۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا دوسرا نام ’’ضمیروں کا سوداگر‘‘ ہے لیکن وہ ان کے ضمیر کا سودا نہیں کرسکتا۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ تحریک انصاف حکومت میں آئے گی تو قرضہ لے کر قوم کو بھکاری نہیں بنائیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان وزیر اعظم بن کر عوام سے جھوٹ نہیں بولے گا ، انکا دعویٰ تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے ایک سال میں خیبر پختونخواہ کی پولیس میں سے کرپشن ختم کردی ، اس ملک میں سب سے زیادہ ظلم پولیس کرتی ہے۔ نئے پاکستان میں پولیس گلوں بٹوں کو نہیں پالے گی۔

    عمران خان نے کہا کہ اس حکومت نے بجلی چوروں کو پانچ سو ارب روپے دئے ان سب کا احتساب ہوگا دیر لگے گی لیکن ہم سستی بجلی بنائیں گے۔

    انہوں نے کہا نواز شریف نے تو جیم خانہ میں کبھی اپنے ایمپائر کھڑے کئے بغیر کرکٹ نہیں کھیلی انہوں نے کہا کہ عوام بتائے کہ کبھی عمران خان نے اپنے ایمپائر کھڑے کئے۔

  • حکومت عمران خان کے آئینی مطالبات ماننے کو تیار

    حکومت عمران خان کے آئینی مطالبات ماننے کو تیار

     حکومت نے عمران خان کو پیغام پہنچا دیا کہ حکومت عمران خان کے آئینی مطالبات ماننے کو تیار ہیں، سیاسی درجہ حرارت میں کمی لانے کیلئے پنجاب کے گورنرچوہدری سرورآگے آگے رہیں اور رابطے شروع کردیئے۔

    ملک میں بڑھتے سیاسی درجہ حرارت نے مقتدر حلقوں کے سیسوں کوپگھلانا شروع کردیا ہے، حکومت نے لچک دکھاتے ہوئےعمران خان کو پیغام بھیج دیا کہ وہ اُن کے آئینی مطالبات ماننے کو تیار ہیں۔

    ذرائع کے مطابق حکومت الیکشن کمیشن کی تشکیل نوسمیت انتخابی اصلاحات کے مطا لبات تسلیم کرنے پر رضا مند ہے، سیاسی تناؤ کے حل میں وزیراعظم کی عمران خان سےملاقات بھی متوقع ہے۔

    دوسری جانب حکومت نے رابطوں کیلئے گورنر پنجاب کے اثرورسوخ استعمال کرنا شروع کردیئے ہیں، گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے پی ٹی آئی اور حکومت میں ثالثی کردار امیرجماعت سراج الحق سے رابطہ کیا اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    ملاقات کیلئے شہباز شریف کو اعتماد میں لےلیا، جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ کا کہنا تھا  کہ مسائل حل کرنےکی کوشش کررہے ہیں،  گورنر پنجاب چوہدری سرور نے گھمبیر سیاسی صورتحال کے حل کے لئے سینٹر رحمان ملک سے ٹیلی فونک گفتگوبھی کی۔

  • تحریکِ انصاف عمران خان  کا دھرنا آج تین بجے دھرنا کا اعلان

    تحریکِ انصاف عمران خان کا دھرنا آج تین بجے دھرنا کا اعلان

    اسلام آباد :آبپارہ چوک پر پاکستان تحریکِ انصاف کی قیادت کے لئے نیا اسٹیج بنانے کی تیاریاں زورشور سے جاری ہیں۔ آئی جی اسلام آباد کہتے ہیں ہم تحریکِ انصاف کے ساتھ مل کرسیکورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔

    اسلام آباد کے آبپارہ چوک میں پاکستان تحریکِ انصاف کے دھرنے کا دوبارہ آغازآج سہ پہر ہورہا ہے۔ تحریکِ انصاف کی قیادت کے لئے نیااسٹیج بنایا جارہا ہے۔

    جبکہ سیکورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ ہیلی کاپٹر کی مدد سے جلسہ گاہ کا فضائی جائزہ بھی لیا گیا۔ اسٹیج کے قریبی مقامات پر خاردارتاریں لگائی گئیں۔ اسٹیج کے آس پاس پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

    آئی جی اسلام آباد کے مطابق عمران خان کو دھمکیاں موصول ہونے کی وجہ سے پولیس کی اضافی نفری طلب کرلی گئی ہے۔ اسلام آباد پولیس نے کسی بھی ممکنہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے اسٹیج کا اسکینرز کے ذریعے بھی معائنہ کیا۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے گزشتہ روز دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ شریف برادران نے ملک میں بادشاہت قائم کر رکھی ہے ملک کو حقیقی آزادی ملنے تک یہا ں سے نہیں اٹھیں گے۔

    عمران خان کا کہناتھا کہ دھاندلی کی انتہا ہو گئی ہے پنجاب میں لاکھوں بیلٹ پییر جعلی چھپوائے گئے تحریک انصاف دھاندلی کے الیکشن کو کبھی قبول نہیں کرے گی

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ انصاف ملنے کا کوئی طریقہ نظر نہیں آرہا تھا اس لئے سڑکوں پر آنا پڑا اور اب انصاف لئے بغیر نہیں جائیں گے۔

    عمران خان نے وزیر اعظم نواز شریف کو سہہ پہر تک کی مہلت دتے ہوئے تین بجے سہ پہر سے وزیراعظم کےمستعفی ہونے تک دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا۔