Tag: Imran Khan

عمران خان نیازی پاکستانی سیاست دان, سابق کرکٹ کھلاڑی اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم ہیں اور پی ٹی آئی کے بانی بھی ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2002ء تا 2007ء اور 2013ء تا 2018ء تک پاکستان قومی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ سیاست میں قدم رکھنے سے قبل عمران خان ایک کرکٹر اور مخیر تھے۔ انھوں نے دو دہائیوں تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی اور بعد میں خدمت خلق کے منصوبے بنائے جیسے کہ شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر اور نمل کالج وغیرہ۔[10][11] عمران خان کی پیدائش لاہور میں اونچے درمیانے طبقے کے نیازی پشتون خاندان میں ہوئی، ان کے والد انجینئر اکرام اللہ خان نیازی تھے، عمران خان نے ابتدائی تعلیم ایچیسن کالج لاہور پھر رائل گرائمر اسکول ویلسٹڑ انگلینڈ اور بعد میں کیبل کالج آکسفورڈ سے حاصل کی۔ انھوں نے 13 سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کر دی تھی

اسلام آباد کی ضلعی اور سیشن عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کے نتیجے میں، اسلام آباد پولیس اور لاہور پولیس نے 14 مارچ 2023ء کو خان کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کیا۔ [69] [70] 9 مئی کو، عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیم فوجی دستوں نے گرفتار کیا تھا۔ [71] [72] یہ القادر ٹرسٹ کیس میں ان کے مبینہ کردار پر تھا، [73] [73] [74] جس کے بعد پی ٹی آئی پارٹی کے اراکین نے ملک گیر احتجاج کی کال دی تھی۔ [75] [76] ان کی گرفتاری سے مظاہرے ہوئے اور 9 مئی کے فسادات ہوئ

  • ’مریم نواز کی ہدایات پر بشریٰ بی بی کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے‘ بیرسٹر سیف

    ’مریم نواز کی ہدایات پر بشریٰ بی بی کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے‘ بیرسٹر سیف

    پشاور: مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایات پر بشریٰ بی بی کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔

    بیرسٹر سیف نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو عام قیدیوں جیسی سہولتوں سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے، بشریٰ بی بی پر سختیاں مزید بڑھا دی گئی ہیں اور ذہنی اذیت دی جا رہی ہے۔

    مشیر اطلاعات کے پی نے کہا کہ مریم نواز اتنا ہی ظلم کریں جتنا کل خود بھی برداشت کر سکیں، بشریٰ بی بی کو بانی پی ٹی آئی عمران خان سے وفاداری کی سزا دی جا رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ’بشریٰ بی بی عمران خان کے بیٹوں کو پاکستان بلانا چاہتی ہیں لیکن جمائمہ نے منع کر دیا‘

    انہوں نے کہا کہ یاسمین راشد قید میں کینسر جیسے موذی مرض سے نبرد آزما ہیں، ان کو آکسیجن جیسی بنیادی سہولت سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے، ظلم و بربریت کے باوجود بشریٰ بی بی سمیت تمام پی ٹی آئی خواتین ڈٹ کر کھڑی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز کا پی ٹی آئی خواتین کو توڑنے کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا، وزیر اعلیٰ پنجاب ذاتی بغض میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہی ہیں۔

    29 اپریل 2025 کو ایڈووکیٹ جنرل آفس نے سابق خاتون اوّل کو اڈیالہ جیل میں میسر سہولیات کی جیل سپرنٹنڈنٹ کی رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کروا تھی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے بشریٰ بی بی کی جیل میں بہتر سہولیات کی فراہمی کیلیے دائر درخواست پر سماعت کی، اس موقع پر ملزمہ کی جانب سے وکیل عثمان گل اور ظہیر عباس پیش ہوئے۔

    ایڈووکیٹ جنرل آفس کی جانب سے میسر سہولیات سے متعلق جمع کروائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو جیل میں الگ کشادہ کمرے میں رکھا گیا ہے اور ان کا دن میں دو بار طبی معائنہ کیا جاتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سابق خاتون اوّل کو میٹرس، کرسی، ٹیبل اور کتابوں کی الماری بھی فراہم کی گئی ہے، ان کے کمرے میں لائٹ اور پنکھے کا انتظام بھی موجود ہے جبکہ موسم گرما میں روم کولر فراہم کیا گیا ہے۔

    اس میں بتایا گیا کہ عمران خان کی اہلیہ کو جیل میں ایل سی ڈی کی سہولت بھی دی گئی ہے، ان کو جیل میں علیحدہ کچن کی صورت میں ککنگ کی سہولت بھی دی گئی، کھانے کا پہلے میڈیکل آفیسر معائنہ کرتا ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے جیل سہولیات سے متعلق رپورٹ وکیل درخواست گزار کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ رپورٹ دیکھ لیں آئندہ سماعت پر اپنا مؤقف پیش کریں، کیس کی آئندہ سماعت روسٹر کے مطابق جاری کر دی جائے گی۔

  • اسلام آباد پولیس پر حملہ کیس: بانی پی ٹی آئی 22 جولائی کو ذاتی حیثیت میں  طلب

    اسلام آباد پولیس پر حملہ کیس: بانی پی ٹی آئی 22 جولائی کو ذاتی حیثیت میں طلب

    لاہور: جوڈیشل مجسٹریٹ نے بانی پی ٹی آئی کو اسلام آباد پولیس پر حملہ کیس میں 22 جولائی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں بانی پی ٹی آئی کی رہائشگاہ کے باہر اسلام آباد پولیس پر حملے کیس کی سماعت ہوئی۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ نے بانی پی ٹی آئی کو ذاتی حیثیت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ کینٹ نےسپرنٹنڈنٹ کیمپ جیل کوحکم جاری کردیا ، جس میں کہا جیل حکام بانی پی ٹی آئی کو 22جولائی تک ذاتی حیثیت میں پیش کریں۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ نے طلبی کے حکم نامے کے ساتھ روبکار بھی جاری کردی اور کہا کیس کی پیروی کیلئےاڈیالہ جیل میں قیدبانی پی ٹی آئی کوذاتی حیثیت میں پیش کریں۔

    اسلام آبادپولیس نے عمران خان کیخلاف تھانہ ریس کورس میں مقدمہ درج کر رکھا ہے۔

  • ’’بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں نے پاکستان آ کر تحریک میں حصہ لیا تو انھیں برطانوی سفارتخانہ ہی بازیاب کرا پائے گا‘‘

    ’’بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں نے پاکستان آ کر تحریک میں حصہ لیا تو انھیں برطانوی سفارتخانہ ہی بازیاب کرا پائے گا‘‘

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے دھمکی دی ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی کے بیٹے پاکستان آ کر تحریک میں شامل ہوئے تو انھیں گرفتار کر لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک بیان میں مسلم لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کی شہریت برطانیہ کی ہے وہ یہاں کسی کو نہیں جانتے، ان کو یہاں لا کر لاقانونیت کا حصہ بنانے کا مطلب کیا ہو سکتا ہے۔

    انھوں نے دوسرے لفظوں میں دھمکی دی کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کے پاکستان آنے سے کیا ہوگا ماسوائے ان کے لیے مشکلات ہوں، اگر انھوں نے پاکستان میں آ کر تحریک میں حصہ لیا تو گرفتار ہوں گے، اور پھر ان کو برطانوی سفارتخانہ ہی بازیاب کرائے گا۔

    رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی کو احتجاج کا دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی کا جو طریقہ کار رہا ہے کون اعتماد کرے گا کہ وہ پرتشدد نہیں ہوں گے، وہ جس طرح کے احتجاج کرتی رہی ہے ان کو احتجاج کا حق بالکل نہیں، وہ جس طرح اداروں پر حملہ کرتی رہی، جلاؤ گھیراؤ کیا، اسے اجازت نہیں دی جائے گی۔

    لیگی رہنما نے کہا پی ٹی آئی کو احتجاج کرنے کی اجازت بالکل نہیں دی جائے گی، ہمارے پاس پوری خبر ہے وہ مستقبل میں کیا کرنا چاہتی ہے، میٹنگز میں کیا باتیں ہوئیں وہ مستقبل میں سنوائی جا سکتی ہیں، پی ٹی آئی جمہوری رویہ اپنانے کے لیے تیار ہی نہیں ہوئی، وہ جس دن جمہوری رویہ اپنائے گی تو ان کے ساتھ بیٹھ کر بات ہوگی۔

    رانا ثنا کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی کوئی پلاننگ نہیں ہے، کچھ لوگ نکلے تو دھر لیے جائیں گے، جو لوگ دھر لیے گئے ان کے لیے مشکلات ہوں گی، وہ تحریک جس کے خواب عمران خان جیل میں دیکھ رہے ہیں اس کے لیے کوئی تیاری نہیں ہے، کے پی میں انھوں نے تیاری کی اور ہم نے انھیں آنے دیا، کیا 10،15 ہزار لوگوں کو 25 کروڑ عوام کے ملک کو یرغمال بنانے دیں؟

    انھوں نے کہا پی ٹی آئی نے 5 اگست کی بات کی ہے، ہم قانون کے مطابق چلیں گے، وزیر اعظم پہلے بھی کہہ چکے ہیں سیاسی مسائل کو مذاکرات سے حل کریں۔

  • کے پی حکومت جعلی نہیں جسے کوئی آسانی سے گرا سکے، بیرسٹر سیف

    کے پی حکومت جعلی نہیں جسے کوئی آسانی سے گرا سکے، بیرسٹر سیف

    پشاور: مشیر خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ صوبے میں کوئی جعلی حکومت نہیں ہے جسے کوئی آسانی سے گرا سکے۔

    بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا کہ کے پی حکومت کو گرانے کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا، خیبر پختونخوا میں حقیقی عوامی نمائندہ حکومت موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں تمام پی ایز متحد ہیں اور ان پر پورا اعتماد ہے، صوبے کا ہر ایم پی اے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا سپاہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: گورنر کونسلر کا الیکشن نہیں جیت سکتا، ہماری حکومت کیا گرائے گا؟ گنڈاپور

    ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کو بانی پی ٹی آئی عمران خان کا پورا اعتماد حاصل ہے، گزشتہ 12 برسوں سے عوام نے اپوزیشن جماعتوں کو بارہا مسترد کیا اب اپوزیشن سازشوں کے ذریعے عوام پر مسلط ہونے کا خواب دیکھ رہی ہے۔

    بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کے سوا باقی تمام پارٹیاں ختم شد ہیں، سازشیں کرنے والے خوش فہمی میں مبتلا ہیں، بطور مال غنیمت کچھ نشستیں ملنے کے باوجود اپوزیشن کی خواہشیں ادھوری رہیں گی۔

    دو روز قن؛ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اپنے بیان میں تھا کہ ہامری حکومت کو آئینی طریقہ سے نہیں گرایا جا سکتا صوبے میں گورنر راج لگانا ہے تو لگا کر دیکھ لیں۔

    علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ پہلے عام انتخابات میں ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا اور پھر 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعہ عدلیہ پر حملہ کیا گیا، آئینی طریقے سے کے پی حکومت کو نہیں گرایا جا سکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ چیلنج کرتا ہوں اگر ہماری حکومت کو گرایا تو سیاست چھوڑ دوں گا، اگر صوبے میں گورنر راج لگانا ہے تو یہ شوق بھی پورا کر کے دیکھ لیں، کسی کو تحریک عدم اعتماد لانے کا شوق ہے تو وہ بھی آزما کر دیکھ لے۔

  • پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر اور رانا شہباز اشتہاری قرار، وارنٹ گرفتاری جاری

    پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر اور رانا شہباز اشتہاری قرار، وارنٹ گرفتاری جاری

    لاہور: انسداد دہشتگردی عدالت نے رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حماد اظہر اور رانا شہباز کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

    پی ٹی آئی کے اکتوبر میں احتجاج اور پولیس پرتشدد کے کیس میں ہم پیشرفت سامنے آئی، عدالت نے روپوش رہنماؤں پی ٹی آئی رہنماؤں حماد اظہر اور رانا شہباز کو اشتہاری قرار دیا اور ان کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

    انسداد دہشتگردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے ملزمان کو اشتہاری قرار دیا، عدالت نے تھانہ اسلام پورہ اور شفیق آباد کے دو مقدمات میں درخواست پر کارروائی کی۔

    یہ بھی پڑھیں: کیا پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی سے استعفے دینے والے ہیں؟

    پولیس نے درخواست کی کہ ملزمان کے اشتہارات شائع کیے، وہ گرفتاری کے ڈر سے روپوش ہیں۔

    24 جون کو اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی 26 نومبر احتجاج پر درج مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں توسیع کی تھی۔

    پی ٹی آئی رہنماؤں کی مجموعی طور پر 229 ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت ڈیوٹی جج طاہر عباس سپرا نے کی تھی۔ عدالت نے رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں میں 22 جولائی تک توسیع کی اور پولیس کو رہنماؤں کو متعلقہ مقدمات میں گرفتاری سے روک دیا تھا۔

    انسداد دہشتگردی عدالت نے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عبدالطیف چترالی کی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ 9 مئی کے مقدمے میں سزا یافتہ ہیں، انہوں نے ابھی تک سرینڈر نہیں کیا۔

    عدالت نے کہا تھا کہ ایسے شخص کو فیور نہیں دی جا سکتی جو قانون سے بھاگا ہو۔ وکیل صفائی نے کہا تھا کہ ہم اپنی درخواست واپس لے لیتے ہیں۔ اس پر عدالت نے کہا کہ درخواست ضمانت واپس نہیں ہو سکتی۔

    جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین کی عدم دستیابی کے باعث فریقین کے وکلا نے دلائل نہ دیے، عدالت نے تمام درخواستوں پر سماعت 22 جولائی تک ملتوی کر دی تھی۔

  • پنجاب اسمبلی کے 26 اپوزیشن ارکان کیخلاف نااہلی ریفرنس دائر

    پنجاب اسمبلی کے 26 اپوزیشن ارکان کیخلاف نااہلی ریفرنس دائر

    اسلام آباد: اپوزیشن جماعت سنی اتحاد کونسل کے 26 ارکان پنجاب اسمبلی کے خلاف الیکشن کمیشن میں نااہلی ریفرنس دائر کر دیا گیا۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان الیکشن کمیشن پہنچے جہاں انہوں نے 26 اپوزیشن ارکان کے خلاف نااہلی ریفرنس دائر کیے۔

    واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ مریم نواز کی تقریب کے دوران ہنگامہ آرائی کرنے پر اپوزیشن کے 26 ارکان کو معطل کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: 26 معطل اپوزیشن ارکان نئی مشکل میں پھنس گئے

    28 جون کو اسپیکر ملک محمد احمد خان نے معطل کیے گئے ارکان کے خلاف ریفرنس الیکشن کمیشن بھجوانے کا اعلان کیا تھا۔

    ملک محمد احمد خان نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ معطل پی ٹی آئی ارکان کے خلاف ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجواؤں گا، اپوزیشن ارکان اپنے لیڈر کی بات نہیں سنتے تو آئین مجھے حق دیتا ہے ریفرنس بھجواؤں، سابق چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کا اس ضمن میں فیصلہ بالکل واضح ہے۔

    اسپیکر نے کہا تھا کہ ہمیشہ آئین کی پاسداری کی تلقین کی ہے، جمہوری اور پارلیمانی روایات کی پاسداری پر یقین رکھتا ہوں لیکن ایوان میں اپوزیشن ارکان کا رویہ افسوسناک ہے، کل نشستوں پر 37 انتخابی عذرداریاں داخل کی گئیں، پی ٹی آئی نے 2014 میں بھی دھاندلی کے الزامات لگا کر نظام مفلوج کرنے کی کوشش کی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایوان کے تقدس کا خیال رکھنا ہر ایک کیلیے ضروری ہے جبکہ اسمبلی کو قواعد و ضوابط کے مطابق چلانا میری ذمہ داری ہے، رولنگ کے باوجود اپوزیشن ارکان کی ہنگامہ آرائی خلاف ورزی ہے، اسمبلی میں حکومتی جماعت کو برتری حاصل ہے، نظام کو یرغمال نہیں بنانے دیں گے، ایوان میں اپوزیشن ارکان کو زیادہ سے زیادہ وقت دیا۔

  • کیا پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی سے استعفے دینے والے ہیں؟

    کیا پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی سے استعفے دینے والے ہیں؟

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے مخصوص نشستوں کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی سے استعفوں کا امکان مسترد کر دیا۔

    پی ٹی آئی رہنما ملک عامر ڈوگر نے اپنے بیان میں کہا کہ ماضی میں اسمبلیوں سے نکلنا ہماری بڑی غلطی تھی جس کا آج تک خمیازہ بھگت رہے ہیں، دو صوبائی اسمبلیاں توڑنا ہماری بہت بڑی غلطی ثابت ہوا۔

    ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ ہم اسی اسمبلی کے میدان سے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، 85 ارکان کے بدلے مخصوص نشستوں کو مال غنیمت کے طور پر دے دیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: سیاسی جماعتوں نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو ساتھ ملانے کی کوششیں تیز کر دیں

    انہوں نے کہا کہ جن کے پاس 17 سیٹیں تھیں انہیں دو تہائی اکثریت دے دی گئی، سیاسی جماعتیں کس منہ سے ان مخصوص نشستوں پر اپنے ارکان بٹھائیں گے۔

    ملک عامر ڈوگر سے صحافی نے سوال کیا کہ آپ کی پارٹی کے آزاد لوگ کسی اور جماعت میں جا سکتے ہیں کیا ان پر دباؤ ہے؟

    اس پر ان کا کہنا تھا کہ جو جانے والے تھے وہ پنچھی بھاری قیمت کے عوض اُڑ گئے، اب کوئی ایم این اے یا ایم پی اے چھوڑ کر نہیں جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ 85 ارکان باقی رہ گئے ہیں ان کے حلف نامے بھی چیک کرنے کا کہا گیا ہے، ایسا ظلم دنیا کی کسی پارلیمنٹ میں نہیں ہو رہا جو پی ٹی آئی کے ساتھ ہو رہا ہے۔

    سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کا فیصلہ

    سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا فیصلہ سنا دیا اور عدالت عظمیٰ کا گزشتہ سال 12 جولائی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ بحال کیا۔

    فیصلے کے بعد سنی اتحاد کونسل (پاکستان تحریک انصاف) مخصوص نشستیں سے محروم ہوگئی۔ اس کے کوٹے کی نشستیں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی سمیت قومی اسمبلی میں موجود دیگر جماعتوں کو ملیں گی۔

    کیس کے فیصلے پر پی ٹی آئی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آج ایک بار پھر ہمارے آئینی حق پر ڈاکا ڈال دیا گیا، سپریم کورٹ کے گزشتہ سال 12 جولائی کے فیصلے کے تحت مخصوص نشستوں کا آئینی استحقاق تسلیم کیا گیا تھا، یہ وہ وقت تھا جب عدالت نے آئین کی روشنی میں فیصلہ دیا تھا جب کہ آج ایک ایسا فیصلہ آیا ہے جس نے انصاف کی روح کو کچلا ہے۔

    پی ٹی آئی نے کہا کہ آج کے فیصلے میں پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں کو چھین کر مال غنیمت کی طرح بانٹا گیا ہے، پہلے بلے کا نشان چھینا گیا اور اب مخصوص نشستوں کا حق بھی چھین لیا گیا، ہم پر ہر دروازہ بند کر دیا گیا مگر ہمارے دل اور زبان پر تالے نہیں لگائے جا سکتے۔

    ردعمل مین کہا گیا کہ ہم انصاف کے نظام سے ناامید ہو چکے ہیں لیکن عوام سے نہیں، ہماری آج بھی ایک امید باقی ہے اور وہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ہیں۔

  • ’علی امین گنڈاپور اشتہاری ہیں جو پورے اسلام آباد میں پھر رہے ہیں‘

    ’علی امین گنڈاپور اشتہاری ہیں جو پورے اسلام آباد میں پھر رہے ہیں‘

    اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) کے جج طاہر عباس سپرا کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور اشتہاری ہیں جو پورے اسلام آباد میں پھر رہے ہیں۔

    اے ٹی سی نمبر 2 میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی نااہلی کے خلاف فیض آباد پر احتجاج پر درج مقدمے میں فیصل جاوید اور دیگر ملزمان کی طرف سے وکالت نامے جمع کروا دیے گئے۔

    یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور و دیگر ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    کیس کی سماعت کے دوران واثق قیوم عباسی، راجہ راشد حفیظ، راجہ ماجد و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ فیصل جاوید کی جانب سے حاضری کی استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔

    جج طاہر عباس سپرا نے ریماکس دیے کہ شہادتوں کیلیے آج ساڑھے 10 بجے کا وقت رکھ لیتے ہیں، ملزمان ٹرائل میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔

    وکیل صفائی نے استدعا کی کہ آج آپ 10 جولائی کی تاریخ دے دیں۔ اس پر جج کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور اشتہاری ہیں جو پورے اسلام آباد میں پھر رہے ہیں، وہ ہر عدالت میں جاتے ہیں صرف یہاں پیش نہیں ہوتے۔

    جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ میں 10 جولائی کی تاریخ دے رہا ہوں، اس دن کوئی کیس نہیں رکھ رہا پھر تاریخ تبدیل نہیں ہو گی۔

    عدالت کی جانب سے کیس کی سماعت 10 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف تھانہ آئی 9 میں مقدمہ درج ہے، مقدمے میں فیصل جاوید، واثق قیوم، عامر کیانی و دیگر ملزمان نامزد ہیں۔

  • اصولی سیاست والی جماعتوں کو مخصوص نشستیں لینے سے انکار کرنا چاہیے، حافظ نعیم

    اصولی سیاست والی جماعتوں کو مخصوص نشستیں لینے سے انکار کرنا چاہیے، حافظ نعیم

    لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے مخصوص نشستوں کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا حق قرار دے دیا۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کا حق تھا، ایک اصولی سیاست اور دوسری وصولی سیاست ہے، مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ افسوسناک ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں کی بندر بانٹ کی گئی ہے، اصولی سیاست والی جماعتوں کو مخصوص نشستیں لینے سے انکار کرنا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں: سیاسی جماعتوں نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو ساتھ ملانے کی کوششیں تیز کر دیں

    انہں نے کہا کہ کراچی میں ہماری میئرشپ پر ڈاکہ ڈالا گیا، عام انتخابات میں بھی ہماری جیتی ہوئی سیٹیں ہمیں نہیں دی گئیں، میں چند ووٹوں سے اپنی سیٹ ہارا تھا لیکن مجھے جتوا دیا گیا، یہ اقتدار کی میوزیکل چیئر ہے اس میں اقدار کہاں ہے؟

    گزشتہ روز انہوں نے کہا تھا کہ مخصوص نشستوں پر آئینی بینچ کا فیصلہ افسوسناک اور ہائبرڈ نظام کو مزید مضبوط کرنے والا ہے، اس فیصلے سے عدالتی نظام کی ساکھ پر بڑا سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

    سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کا فیصلہ

    دو روز قبل سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا فیصلہ سنا دیا اور عدالت عظمیٰ کا گزشتہ سال 12 جولائی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ بحال کیا۔

    فیصلے کے بعد سنی اتحاد کونسل (پاکستان تحریک انصاف) مخصوص نشستیں سے محروم ہوگئی۔ اس کے کوٹے کی نشستیں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی سمیت قومی اسمبلی میں موجود دیگر جماعتوں کو ملیں گی۔

    کیس کے فیصلے پر پی ٹی آئی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آج ایک بار پھر ہمارے آئینی حق پر ڈاکا ڈال دیا گیا، سپریم کورٹ کے گزشتہ سال 12 جولائی کے فیصلے کے تحت مخصوص نشستوں کا آئینی استحقاق تسلیم کیا گیا تھا، یہ وہ وقت تھا جب عدالت نے آئین کی روشنی میں فیصلہ دیا تھا جب کہ آج ایک ایسا فیصلہ آیا ہے جس نے انصاف کی روح کو کچلا ہے۔

    پی ٹی آئی نے کہا کہ آج کے فیصلے میں پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں کو چھین کر مال غنیمت کی طرح بانٹا گیا ہے، پہلے بلے کا نشان چھینا گیا اور اب مخصوص نشستوں کا حق بھی چھین لیا گیا، ہم پر ہر دروازہ بند کر دیا گیا مگر ہمارے دل اور زبان پر تالے نہیں لگائے جا سکتے۔

    ردعمل مین کہا گیا کہ ہم انصاف کے نظام سے ناامید ہو چکے ہیں لیکن عوام سے نہیں، ہماری آج بھی ایک امید باقی ہے اور وہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ہیں۔

  • پنجاب اسمبلی میں معطل اپوزیشن ارکان نئی مشکل میں پھنس گئے

    پنجاب اسمبلی میں معطل اپوزیشن ارکان نئی مشکل میں پھنس گئے

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی پر معطل کیے گئے اپوزیشن پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 26 ارکان نئی مشکل میں پھنس گئے۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے ارکان کی تعداد 105 ہے، گزشتہ روز اسپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے 26 ارکان کو معطل کیا گیا تھا جس کے بعد ان کی کُل تعداد 79 رہ گئی۔

    ارکان کی معطلی کے بعد اپوزیشن اجلاس بلانے کیلیے ریکوزیشن کا اختیار کھو بیٹھی ہے کیونکہ اجلاس بلانے کیلیے ریکوزیشن پر 93 دستخط درکار ہیں، ارکان کی بحالی تک اجلاس کی ریکوزیشن ممکن نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: معطل پی ٹی آئی ارکان کیخلاف ریفرنس الیکشن کمیشن بھیجنے کا اعلان

    واضح رہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے ایوان میں ہنگامہ آرائی کرنے پر اپوزیشن کے 26 ارکان کو معطل کر رکھا ہے۔

    گزشتہ روز جاری کیے گئے نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ 26 ارکان اسمبلی کو آئندہ 15 نشستوں کیلیے معطل کیا گیا ہے۔ معطل ارکان میں میاں اعجاز شفیع، علی امتیاز وڑائچ، شیخ امتیاز و دیگر شامل ہیں۔

    میاں اعجاز شفیع نے اپنے ردعمل میں کہا کہ احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے، وزیر اعلیٰ مریم نواز کے کہنے پر ہماری رکنیت معطل کی گئی کسی صورت خاموش نہیں رہیں گے۔

    اس سے قیک روز قبل وزیر اعلیٰ مریم نواز نے بجٹ کی منظوری کے بعد ایوان سے خطاب کرتے ہوئے ارکان پنجاب اسمبلی کو مبارکباد کی تھی۔

    اس دوران اسمبلی میں اپوزیشن نے احتجاج کیا تو صوبائی وزرا بھی سامنے کھڑے ہوگئے تھے، مریم نواز کے خطاب کے دوران اپوزیشن نے نعرے بازی کی تھی۔

    مریم نواز نے اپنے خطاب میں اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ علیمہ خانم نے خود فرمایا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان مائنس ہو چکے ہیں، نواز شریف کو مائنس کہنے والے کو بہنیں مائنس کہہ رہی ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ عمران خان کو کسی نے نہیں ان کی کارکردگی نے مائنس کیا، اپوزیشن کو دعوت دیتی ہوں آپ نے ہمارے پاس ہی آنا ہے۔