Tag: Imran Khan

عمران خان نیازی پاکستانی سیاست دان, سابق کرکٹ کھلاڑی اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم ہیں اور پی ٹی آئی کے بانی بھی ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2002ء تا 2007ء اور 2013ء تا 2018ء تک پاکستان قومی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ سیاست میں قدم رکھنے سے قبل عمران خان ایک کرکٹر اور مخیر تھے۔ انھوں نے دو دہائیوں تک بین الاقوامی کرکٹ کھیلی اور بعد میں خدمت خلق کے منصوبے بنائے جیسے کہ شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر اور نمل کالج وغیرہ۔[10][11] عمران خان کی پیدائش لاہور میں اونچے درمیانے طبقے کے نیازی پشتون خاندان میں ہوئی، ان کے والد انجینئر اکرام اللہ خان نیازی تھے، عمران خان نے ابتدائی تعلیم ایچیسن کالج لاہور پھر رائل گرائمر اسکول ویلسٹڑ انگلینڈ اور بعد میں کیبل کالج آکسفورڈ سے حاصل کی۔ انھوں نے 13 سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کر دی تھی

اسلام آباد کی ضلعی اور سیشن عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کے نتیجے میں، اسلام آباد پولیس اور لاہور پولیس نے 14 مارچ 2023ء کو خان کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کیا۔ [69] [70] 9 مئی کو، عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیم فوجی دستوں نے گرفتار کیا تھا۔ [71] [72] یہ القادر ٹرسٹ کیس میں ان کے مبینہ کردار پر تھا، [73] [73] [74] جس کے بعد پی ٹی آئی پارٹی کے اراکین نے ملک گیر احتجاج کی کال دی تھی۔ [75] [76] ان کی گرفتاری سے مظاہرے ہوئے اور 9 مئی کے فسادات ہوئ

  • سیاسی جماعتوں نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو ساتھ ملانے کی کوششیں تیز کر دیں

    سیاسی جماعتوں نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو ساتھ ملانے کی کوششیں تیز کر دیں

    اسلام آباد: مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)  ارکان کیلیے مسائل بڑھنے لگے۔

    سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی ارکان سیاسی جماعتوں کے ریڈار پر آگئے۔ پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) ارکان کو ساتھ ملانے کی کوششیں تیز کر دیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا فیصلہ سنا دیا اور عدالت عظمیٰ کا گزشتہ سال 12 جولائی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ بحال کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کے فیصلے بعد صورتحال، اسمبلیوں میں پارٹی پوزیشن

    فیصلے کے بعد سنی اتحاد کونسل (پاکستان تحریک انصاف) مخصوص نشستیں سے محروم ہوگئی۔ اس کے کوٹے کی نشستیں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی سمیت قومی اسمبلی میں موجود دیگر جماعتوں کو ملیں گی۔

    کیس کے فیصلے پر پی ٹی آئی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آج ایک بار پھر ہمارے آئینی حق پر ڈاکا ڈال دیا گیا، سپریم کورٹ کے گزشتہ سال 12 جولائی کے فیصلے کے تحت مخصوص نشستوں کا آئینی استحقاق تسلیم کیا گیا تھا، یہ وہ وقت تھا جب عدالت نے آئین کی روشنی میں فیصلہ دیا تھا جب کہ آج ایک ایسا فیصلہ آیا ہے جس نے انصاف کی روح کو کچلا ہے۔

    پی ٹی آئی نے کہا کہ آج کے فیصلے میں پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں کو چھین کر مال غنیمت کی طرح بانٹا گیا ہے، پہلے بلے کا نشان چھینا گیا اور اب مخصوص نشستوں کا حق بھی چھین لیا گیا، ہم پر ہر دروازہ بند کر دیا گیا مگر ہمارے دل اور زبان پر تالے نہیں لگائے جا سکتے۔

    ردعمل مین کہا گیا کہ ہم انصاف کے نظام سے ناامید ہو چکے ہیں لیکن عوام سے نہیں، ہماری آج بھی ایک امید باقی ہے اور وہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ہیں۔

  • مخصوص نشستوں سے متعلق نظر ثانی کیس میں 11 رکنی بینچ ٹوٹ گیا

    مخصوص نشستوں سے متعلق نظر ثانی کیس میں 11 رکنی بینچ ٹوٹ گیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں سے متعلق نظر ثانی کیس میں 11 رکنی بینچ ٹوٹ گیا، جسٹس صلاح الدین پنہور نے خود کو بینچ سے الگ کر لیا۔

    جسٹس صلاح الدین پنہور نے اپنے بیان میں کہا کہ مخصوص نشستوں کے کیس کی کئی سماعتوں میں بیٹھا ہوں، سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی نے بینچ پر اعتماد کا اظہار کیا، گزشتہ سماعت پر وکیل حامد خان کے ریمارکس پر دکھ ہوا، ان سے 2010 میں مل کر کام بھی کر چکا ہوں۔

    مئی میں مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ کا نیا 11 رکنی بینچ تشکیل دیا گیا تھا جس میں جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی کو بینچ میں شامل نہیں کیا گیا تھا، دونوں ججز نے نظر ثانی درخواستوں کو مسترد کر دیا تھا۔

    جسٹس امین الدین کو 11 رکنی بینچ کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس شاہد بلال پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے نظر ثانی پر فیصلہ جاری کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: مخصوص نشستوں پر نظر ثانی کیس سے پہلے جسٹس منصور علی شاہ کا اہم فیصلہ جاری

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نظر ثانی آرٹیکل 188 اور رولز کے تحت ہی ہو سکتی ہے، اس کیلیے فیصلے میں کسی واضح غلطی کی نشاندہی لازم ہے۔

    اس میں کہا گیا تھا کہ محض ایک فریق کا عدم اطمینان نظر ثانی کی بنیاد نہیں ہو سکتا، نظر ثانی کیس میں فریق پہلے سے مسترد ہو چکا نکتہ دوبارہ نہیں اٹھا سکتا، نظر ثانی کی بنیاد یہ بھی نہیں بن سکتی کہ فیصلے میں دوسرا نکتہ نظر بھی شامل ہو سکتا تھا۔

    عدالت نے کہا تھا کہ پاکستان میں اس وقت 22 لاکھ مقدمات زیر التوا ہیں، سپریم کورٹ میں 56 ہزار سے زائد کیسز زیر التوا ہیں، ان زیر التوا کیسز میں بڑا حصہ نظر ثانی درخواستوں کا بھی ہے۔

    عدالتی فیصلے میں مزید کہنا تھا کہ من گھڑت قسم کی نظر ثانی درخواستوں کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔

  • بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرائی تو۔۔۔۔۔، علی امین گنڈاپور نے کیا دھمکی دے دی؟

    بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرائی تو۔۔۔۔۔، علی امین گنڈاپور نے کیا دھمکی دے دی؟

    وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے اڈیالہ جیل میں قید تحریک انصاف کے بانی سے ملاقات نہ کرانے پر سخت قدم اٹھانے کی دھمکی دے دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور، عمر ایوب، جاوید ہاشمی سمیت کئی رہنماؤں کو گھنٹوں انتظار کرانے کے بعد بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہیں کرائی گئی۔

    جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات ہماری پارٹی کا آئینی اور سیاسی حق ہے۔ ہم نے ہائیکورٹ آرڈر کے مطابق ملاقات کیلیے فہرست جمع کرائی تھی۔ ملک میں قانون پر عملدرآمد نہیں ہو رہا اور آپ قانون پر عملدرآمد کر کے کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔

    علی امین نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات نہیں کراتے اور پھر کہتے ہیں کہ میں سخت بات کرتا ہوں۔ ملاقات نہیں کرائیں گے تو پھر ہمارے پاس کیا آپشن رہ جاتا ہے۔

    انہوں نے فنانس کمیٹی اجلاس کے بائیکاٹ کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی فنانس کمیٹی میں شرکت نہیں کریں گے۔ ابھی آئی ایم ایف کا بھی پروگرام آ رہا ہے، پھر ہمارا بھی یہی رویہ ہوگا۔

    وزیراعلیٰ نے ایک بار پھر اس بات کو دہرایا کہ بجٹ پر ہماری پارٹی کے بانی کا موقف ان کا سیاسی حق ہے۔ آئینی بحران سے بچنے کیلیے ہم نے بجٹ منظور کیا۔ عمران خان جب کہیں گے وہ کے پی اسمبلی تحلیل کر دیں گے۔

    علی امین گنڈاپور کا یہ بھی کہنا تھا کہ سازش ناکام ہوگئی، ملاقات تو ہو ہی جائے گی۔ جس میں جتنا دم ہے وہ عمران خان کے لیے کر رہا ہے۔ بانی نے جب بھی احکامات دیے جان لڑا دی۔ ہمارا لیڈر، قائدین اور ورکرز جیلوں میں ہیں اور ہمیں اپنی تحریک کو بھی چلانا ہے۔ ہم صوبے کے حالات دیکھ کر بات کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میں عمران خان سے ہر ہفتے ملنا چاہتا ہوں اور میرے پاس ہائیکورٹ کا آرڈر بھی موجود ہے، لیکن مجھے دو، دو ماہ تک ان سے ملنے نہیں دیا جاتا۔

    https://urdu.arynews.tv/cm-kpk-ali-ameen-gandapur-media-talk/

  • مائنس بانی پی ٹی آئی کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا، بیرسٹر سیف

    مائنس بانی پی ٹی آئی کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا، بیرسٹر سیف

    پشاور: مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو مائنس کرنے کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔

    بیرسٹر سیف نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ وفاق اور پنجاب حکومتیں مائنس عمران خان کا گمراہ کن پروپیگنڈا کر رہی ہیں جبکہ بعض کارکنان بھی غیر دانستہ طور پر اس منفی مہم کی زد میں آگئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مخالفین دل بہلانے کیلیے جو چاہیں کر لیں مگر حقیقت سے چشم پوشی نہ کریں۔

    یہ بھی پڑھیں: ’نواز شریف کو مائنس کرنے والا خود پارٹی اور گھر سے مائنس ہوگیا‘

    واضح رہے کہ دو روز قبل عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خانم سے صحافی نے سوال کیا کہ عمران خان نے کہا تھا بجٹ منظوری کے بغیر پاس نہ کریں تو کیا وہ مائنس ہوگئے ہیں؟

    جواب میں علیمہ خانم نے کہا کہ میرا خیال ہے مائنس عمران خان ہوگیا ہے۔ صحافی نے پوچھا کہ کے پی ممبران کہتے ہیں علی امین گنڈاپور طاقتور ہیں انہیں نہ نہیں کہہ سکتے۔ جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کے پی ممبران اسمبلی بوجھ نہیں اٹھا سکتے تو گھر چلے جائیں۔

    علیمہ خانم کا کہنا تھا کہ پولیس نے اڈیالہ جیل جانے سے روکنا ہے تو روکے ہم نہیں ڈرتے، عمران خان نے خطے کی صورتحال پر متحد رہنے کا پیغام دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بجٹ کی پروا نہیں عمران خان نے جو کہا کہ وہ ہمارے لیے اہم ہے نہیں معلوم بجٹ پاس کرنے کی کیا جلدی تھی، انہوں نے بجٹ پاس کرنے کیلیے دو دن بانی کا انتظار نہیں کیا، حیران ہوں ارکان صوبائی اسمبلی نے بجٹ پر بحث بھی نہیں کی۔

    گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے علیمہ خانم کے بیان پر ردعمل میں کہا کہ جو مائنس عمران خان کی باتیں کر رہے ہیں انہیں عقل نہیں ہے۔

    علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کیلیے کئی دنوں سے کوشش کر رہے تھے بانی پی ٹی آئی کی ہدایت تھی کہ ہم سپریم کورٹ جائیں، جسٹس منصور علی شاہ نے عدالت میں بولنے کا موقع دیا، میں نے بانی پی ٹی آئی کے خط کے حوالے سے ان کو آگاہ کیا۔

    علی امین گنڈاپور نے کہا کہ امید ہے ہماری درخواست جلد سماعت کیلیے مقرر ہوگی، بجٹ پر عمران خان کا وژن کیا ہے سب کو معلوم ہے، جتنے بجٹ پیش ہوئے سب سے بہترین بجٹ ہمارا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مائنس عمران خان کی باتیں مفروضیں ہیں، جو مائنس کی باتیں کر رہے ہیں انہیں عقل نہیں ہے، عمران خان کے ہوتے ہوئے مجھے اس سے بڑا عہدہ نہیں مل سکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نتھیا گلی ایک دن کیلیے گیا تھا، کل ایک نیا شوشہ چھوڑا گیا کہ میری ملاقات ہوئی ہے۔

  • ’نواز شریف کو مائنس کرنے والا خود پارٹی اور گھر سے مائنس ہوگیا‘

    ’نواز شریف کو مائنس کرنے والا خود پارٹی اور گھر سے مائنس ہوگیا‘

    لاہور: وزیر اطلاعات و نشریات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو مائنس کرنے والا بانی پی ٹی آئی خود پارٹی اور گھر سے مائنس ہوگیا۔

    عظمیٰ بخاری نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان کو اس کی بہن علیمہ خانم اور پارٹی نے ہی مائنس کر دیا، علیمہ خانم مسلسل علی امین گنڈاپور کے خلاف سازش کر رہی ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے بھی اپنے خلاف سازشوں کا اعتراف کر لیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: جو مائنس بانی کی باتیں کر رہے ہیں انہیں عقل نہیں ہے، علی امین گنڈاپور

    صوبائی وزیر نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے بطور چیف ایگزیکٹو بجٹ منظور کروایا ورنہ گھر جانا طے تھا، علیمہ خانم گروپ اور پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا سیل علی امین گنڈاپور کے خلاف مہم چلا رہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی وفاق میں تین گروپوں میں تقسیم ہے جبکہ خیبر پختونخوا میں بھی تین الگ گروپس ہیں، کے پی میں جنید اکبر، عاطف خان اور پارٹی کے باغیوں کے الگ گروپس ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا 12 سال سے ریلو کٹوں اور کرپٹ ٹولے کے رحم و کرم پر ہے، پنجاب گڈ گورننس، شفافیت اور میرٹ میں باقی صوبوں کیلیے رول ماڈل ہے، وزیر اعلیٰ مریم نواز کارکردگی میں تمام وزرائے اعلیٰ میں نمبر ون ہیں۔

    گزشتہ روز عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خانم سے صحافی نے سوال کیا کہ عمران خان نے کہا تھا بجٹ منظوری کے بغیر پاس نہ کریں تو کیا وہ مائنس ہوگئے ہیں؟

    جواب میں علیمہ خانم نے کہا کہ میرا خیال ہے مائنس عمران خان ہوگیا ہے۔ صحافی نے پوچھا کہ کے پی ممبران کہتے ہیں علی امین گنڈاپور طاقتور ہیں انہیں نہ نہیں کہہ سکتے۔ جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کے پی ممبران اسمبلی بوجھ نہیں اٹھا سکتے تو گھر چلے جائیں۔

    علیمہ خانم کا کہنا تھا کہ پولیس نے اڈیالہ جیل جانے سے روکنا ہے تو روکے ہم نہیں ڈرتے، عمران خان نے خطے کی صورتحال پر متحد رہنے کا پیغام دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بجٹ کی پروا نہیں عمران خان نے جو کہا کہ وہ ہمارے لیے اہم ہے نہیں معلوم بجٹ پاس کرنے کی کیا جلدی تھی، انہوں نے بجٹ پاس کرنے کیلیے دو دن بانی کا انتظار نہیں کیا، حیران ہوں ارکان صوبائی اسمبلی نے بجٹ پر بحث بھی نہیں کی۔

  • جو مائنس بانی کی باتیں کر رہے ہیں انہیں عقل نہیں ہے، علی امین گنڈاپور

    جو مائنس بانی کی باتیں کر رہے ہیں انہیں عقل نہیں ہے، علی امین گنڈاپور

    اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے علیمہ خانم کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو مائنس بانی پی ٹی آئی کی باتیں کر رہے ہیں انہیں عقل نہیں ہے۔

    سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کیلیے کئی دنوں سے کوشش کر رہے تھے بانی پی ٹی آئی کی ہدایت تھی کہ ہم سپریم کورٹ جائیں، جسٹس منصور علی شاہ نے عدالت میں بولنے کا موقع دیا، میں نے بانی پی ٹی آئی کے خط کے حوالے سے ان کو آگاہ کیا۔

    علی امین گنڈاپور نے کہا کہ امید ہے ہماری درخواست جلد سماعت کیلیے مقرر ہوگی، بجٹ پر عمران خان کا وژن کیا ہے سب کو معلوم ہے، جتنے بجٹ پیش ہوئے سب سے بہترین بجٹ ہمارا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کسی صورت مائنس نہیں ہو سکتے، بیرسٹر گوہر

    انہوں نے کہا کہ مائنس عمران خان کی باتیں مفروضیں ہیں، جو مائنس کی باتیں کر رہے ہیں انہیں عقل نہیں ہے، عمران خان کے ہوتے ہوئے مجھے اس سے بڑا عہدہ نہیں مل سکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نتھیا گلی ایک دن کیلیے گیا تھا، کل ایک نیا شوشہ چھوڑا گیا کہ میری ملاقات ہوئی ہے۔

    گزشتہ روز عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خانم سے صحافی نے سوال کیا کہ عمران خان نے کہا تھا بجٹ منظوری کے بغیر پاس نہ کریں تو کیا وہ مائنس ہوگئے ہیں؟

    جواب میں علیمہ خانم نے کہا کہ میرا خیال ہے مائنس عمران خان ہوگیا ہے۔ صحافی نے پوچھا کہ کے پی ممبران کہتے ہیں علی امین گنڈاپور طاقتور ہیں انہیں نہ نہیں کہہ سکتے۔ جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کے پی ممبران اسمبلی بوجھ نہیں اٹھا سکتے تو گھر چلے جائیں۔

    علیمہ خانم کا کہنا تھا کہ پولیس نے اڈیالہ جیل جانے سے روکنا ہے تو روکے ہم نہیں ڈرتے، عمران خان نے خطے کی صورتحال پر متحد رہنے کا پیغام دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بجٹ کی پروا نہیں عمران خان نے جو کہا کہ وہ ہمارے لیے اہم ہے نہیں معلوم بجٹ پاس کرنے کی کیا جلدی تھی، انہوں نے بجٹ پاس کرنے کیلیے دو دن بانی کا انتظار نہیں کیا، حیران ہوں ارکان صوبائی اسمبلی نے بجٹ پر بحث بھی نہیں کی۔

  • 26 نومبر مقدمات: پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں میں توسیع، عبدالطیف چترالی کی درخواست خارج

    26 نومبر مقدمات: پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں میں توسیع، عبدالطیف چترالی کی درخواست خارج

    اسلام آباد: انسداد دہشتگردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کی 26 نومبر احتجاج پر درج مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں توسیع کر دی گئی۔

    پی ٹی آئی رہنماؤں کی مجموعی طور پر 229 ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت ڈیوٹی جج طاہر عباس سپرا نے کی، عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں میں 22 جولائی تک توسیع کی اور پولیس کو رہنماؤں کو متعلقہ مقدمات میں گرفتاری سے روک دیا۔

    یہ بھی پڑھیں: 26 نومبر کے مقدمات میں بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع

    انسداد دہشتگردی عدالت نے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عبدالطیف چترالی کی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ وہ 9 مئی کے مقدمے میں سزا یافتہ ہیں، انہوں نے ابھی تک سرینڈر نہیں کیا۔

    عدالت نے کہا کہ ایسے شخص کو فیور نہیں دی جا سکتی جو قانون سے بھاگا ہو۔ وکیل صفائی نے کہا کہ ہم اپنی درخواست واپس لے لیتے ہیں۔ اس پر عدالت نے کہا کہ درخواست ضمانت واپس نہیں ہو سکتی۔

    جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین کی عدم دستیابی کے باعث فریقین کے وکلا نے دلائل نہ دیے، عدالت نے تمام درخواستوں پر سماعت 22 جولائی تک ملتوی کر دی۔

    عدالت میں بشریٰ بی بی، عمر ایوب، شہریار آفریدی اور ایمان وسیم کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں دائر کی گئی۔ سیمابیہ طاہر، زرتاج گل، مشعال یوسفزئی، سلمان اکرم راجہ، راجہ بشارت، عمیر نیازی، شیر علی ارباب، شہرام ترکئی، علی بخاری، رؤف حسن اور دیگر اے ٹی سی میں پیش ہوئے۔

    ملزمان کے خلاف تھانہ کراچی کمپنی، رمنا، سیکرٹریٹ، ترنول و دیگر میں مقدمات درج ہیں۔

  • بانی پی ٹی آئی نے 2 ہفتے کیلئے احتجاج کی کال مؤخر کردی

    بانی پی ٹی آئی نے 2 ہفتے کیلئے احتجاج کی کال مؤخر کردی

    راولپنڈی : بانی پی ٹی آئی نے عالمی صورتحال کے پیش نظر 2 ہفتے کیلئے احتجاج کی کال مؤخر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد نورین نیازی اور عظمیٰ خانم نے میڈیا سے گفتگو کی۔

    نورین نیازی نے بتایا کہ عمران خان نے عالمی صورتحال کے پیش نظر 2 ہفتے کیلئے احتجاج کی کال مؤخرکردی اور کہا پاکستان کو اس وقت متحد ہونا چاہیے، انھیں عالمی حالات کے بارے میں معلومات تھیں۔

    دوسری جانب عظمیٰ خانم کا کہنا تھا کہ بانی نے احتجاجی تحریک عالمی حالات کی وجہ سے مؤخر کی ہے، عمران خان کا اسرائیل کے بارے کہا موقف ہے ساری دنیا جانتی ہے۔

    مزید پڑھیں : بڑی سیاسی تحریک کیلیے کارکنان کو متحرک کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور

    انھوں نے بتایا وفاقی بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا "ٹیکس کا بوجھ مکمل طور پر تنخواہ دار طبقے پر ڈالا جا رہا ہے جب کہ غریب بدستور مشکلات کا شکار ہیں۔ غربت بڑھ رہی ہے اور معاشی صورتحال بدتر ہو رہی ہے،”

  • بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر کارروائی ملتوی

    بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر کارروائی ملتوی

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر کارروائی 19 جون 2025 تک ملتوی کر دی۔

    لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی، بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خانم اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر احمد خان بچھر بھی پیش ہوئے۔

    دوران سماعت سرکاری وکیل نے دلائل دیے۔ دو رکنی بینچ نے سوال کیا کہ لاہور اور راولپنڈی کے واقعات میں مختلف لوگ شامل تھے، ان مقدمات میں کن کن کی ضمانت ہو چکی ہے؟

    یہ بھی پڑھیں: 9 مئی کیس میں پی ٹی آئی ایم این اے کو فوری گرفتار کرنے کا حکم

    عدالت نے عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کو ہدایت کی کہ وہ بھی ریکارڈ حاصل کر کے معاونت کریں۔ عدالت نے قرار دیا کہ جلدی میں کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہتے۔

    سرکاری وکیل نے بتایا کہ حملوں کے دوران پولیس کے سامان کا 4 کروڑ کا نقصان کیا گیا جبکہ جناح ہاؤس پر حملے میں 52 کروڑ سے زائد کا نقصان ہوا، عمران خان نے پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانے سے انکار کر دیا تھا اور ٹرائل کورٹ کے احکامات کو بھی نظر انداز کیا۔

    پراسیکیوٹر نے استدعا کی کہ ٹرائل کورٹ کی ہدایات نہ ماننے پر ضمانت کی درخواستیں خارج کی جائیں۔ سرکاری وکیل نے دلائل میں یہ نکتہ اٹھایا کہ جو جرم ہوا ہے اعانت جرم کرنے والے بھی وہی سزا ملے گی۔

    سرکاری وکیل کے مطابق عمران خان اقتدار سے باہر آنے کے بعد سے لوگوں کو اداروں کے خلاف اکسا رہے تھے، گواہوں نے بھی شہادت دی کہ سازش بانی پی ٹی آئی نے تیار کی۔

  • بڑی سیاسی تحریک کیلیے کارکنان کو متحرک کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور

    بڑی سیاسی تحریک کیلیے کارکنان کو متحرک کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلیے بڑی سیاسی تحریک کیلیے کارکنان کو متحرک کر رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور سے کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز کے وفد نے ملاقات کی اور انہیں سرپلس بجٹ پیش کرنے پر مبارکباد پیش کی۔ ملاقات میں اخبارات کو درپیش مسائل اور اشتہارات کی مد میں واجبات کی ادائیگی سے متعلق گفتگو جبکہ صوبائی حکومت کی کارکردگی سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    علی امین گنڈاپور نے کہا کہ آزادی صحافت اور اخباری صنعت کی ترقی میں سی پی این ای کا اہم کردار رہا ہے، اشتہارات کی مد میں بقایاجات کی ادائیگیوں کیلیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں گے، سوشل و ڈیجیٹل میڈیا کے دور میں بھی اخبارات کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی جیل سے احتجاجی تحریک لیڈ کریں گے، علیمہ خانم

    انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان کے وژن کے مطابق آزادی صحافت پر مکمل یقین رکھتے ہیں، وہ سیاسی قیدی ہیں رہائی کیلیے سیاسی تحریک جاری رکھیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بڑی سیاسی تحریک کیلیے کارکنان کو متحرک کر رہے ہیں اور اس کیلیے مقامی سطح پر جلسے منعقد کیے جا رہے ہیں، عمران خان کے بیانیے نے عوامی مقبولیت حاصل کی ہے جسے ختم نہیں کیا جا سکتا۔

    وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو خزانے میں صرف 18 دنوں کی تنخواہ کے پیسے تھے، بہتر مالی نظم و ضبط اور مؤثر مانیٹرنگ کے ذریعے 250 ارب اضافی آمدن پیدا کی۔

    علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ صوبے کے اپنے محصولات 125 ارب روپے ہیں، قرض اتارنے کیلیے 150 ارب کا ڈیٹ منیجمنٹ فنڈ قائم کیا ہے، 15 سال میں منصوبے بروقت مکمل نہ ہونے پر لاگت اضافے سے 450 ارب نقصان ہوا۔

    ’نئے منصوبے کی بجائے جاری منصوبوں کی تکمیل پر توجہ دی گئی ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران 541 ترقیاتی منصوبے مکمل کیے کیے۔ ترقیاتی پروگرام میں شامل منصوبے اگلے تین سالوں میں ہی مکمل کیے جائیں گے۔ ہم نے نہ صرف صحت کارڈ کو دوبارہ بحال کیا بلکہ اس کا دائرہ بھی وسیع کیا، صحت کارڈ کے تحت 71 فیصد علاج سرکاری اسپتالوں میں کروایا جاتا ہے۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے آئی ایم ایف کے 100 فیصد اہداف پورے کیے، گزشتہ 15 ماہ میں ہم نے ٹیکس اور نان ٹیکس ریونیو میں 50 فیصد اضافہ کیا، صنعتوں کو مقامی سطح پر پیدا ہونے والی بجلی رعایتی نرخوں پر فراہم کریں گے، صوبائی پاور ٹرانسمیشن لائن بچھانے کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں، 3 سال میں صوبائی حکومت کے 800 میگاواٹ پن بجلی کے منصوبے مکمل ہوں گے، ایک لاکھ 32 ہزار مستحق گھرانوں کو مفت اور آدھی قیمت پر سولر سسٹم دے رہے ہیں۔