Tag: in Congo

  • کانگو : کشتی میں آگ بھڑک اٹھی، خواتین اور بچوں سمیت 50 افراد ہلاک

    کانگو : کشتی میں آگ بھڑک اٹھی، خواتین اور بچوں سمیت 50 افراد ہلاک

    کنشاسا : شمال مغربی کانگو میں ایک کشتی میں آگ لگنے کے بعد اُلٹ گئی، جس کے نتیجے میں کم از کم 50افراد ہلاک اور 100 سے زائد لاپتہ ہوگئے۔

    گزشتہ رات پیش آنے والے حادثے کے بعد فوری کارروائی کرتے ہوئے درجنوں افراد کو بچا لیا گیا تاہم کئی افراد کے جسم کافی حد تک جھلس گئے تھے۔

    اگلے روز لاپتہ افراد کی تلاش جاری رہی، جس میں ریسکیو ٹیموں کو ریڈ کراس اور صوبائی حکام کی پوری مدد حاصل تھی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک خاتون کشتی میں کھانا پکا رہی تھی کہ اچانک آگ بھڑک اٹھی اور کئی مسافر جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

    انہوں نے جھلسنے سے بچنے کیلیے سمندر میں چھلانگ لاگی لیکن تیرنے کی صلاحیت نہ ہونے کی وجہ سے پانی میں ڈوب کر جان کی بازی ہار گئے۔

    واضح رہے کہ کانگو میں کشتی حادثے عام طور پر ہوتے رہتےہیں، جہاں رات کے وقت سفر اور گنجائش سے زائد مسافروں کو کشتیوں میں سوار کرانا معمول ہے۔ حکام کو بحری قوانین نافذ کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔

    کانگو کی آبادی 100 ملین سے زائد ہے، اور یہاں کے دریا خاص طور پر اُن علاقوں میں آمد و رفت کا بڑا ذریعہ ہیں جہاں سڑکوں کا کوئی نظام موجود نہیں۔

    گزشتہ چند برسوں میں درجنوں حادثات میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں، کیونکہ لوگ سڑکوں کی کمی کے باعث مسافروں اور سامان سے بھری لکڑی کی کشتیوں کا استعمال زیادہ کرتے ہیں۔

  • ایک اور کشتی اُلٹ گئی : 38 مسافر ہلاک، 100 سے زائد لاپتہ

    ایک اور کشتی اُلٹ گئی : 38 مسافر ہلاک، 100 سے زائد لاپتہ

    وسطی افریقہ کے ملک کانگو میں کشتی الٹنے کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے جس میں 38 افراد ڈوب کر ہلاک جبکہ سو سے زیادہ تاحال لاپتہ ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کشتی الٹنے کا یہ واقعہ ملک کے شمال مشرق میں ایک اور کشتی کے الٹنے کے چار دن سے بھی کم وقت کے بعد ہوا ہے، جس میں 25 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق کشتی (فیری) میں سوار بدقسمت مسافر کرسمس منانے کے لیے اپنے گھروں کو واپس جارہے تھے، مرنے والوں میں بڑی تعداد تاجروں کی ہے۔ سرکاری حکام اور عینی شاہدین کے مطابق حادثہ ہفتہ کے روز پیش آیا۔ اطلاعات کے مطابق اب تک 20 افراد کو ڈوبنے سے بچالیا گیا ہے۔

    دریا پر واقع آخری قصبے انگینڈے کے رہائشی اینڈولو کیڈی کے مطابق کشتی میں 400 سے زیادہ افراد سوار تھے کیونکہ یہ بوئنڈے جانے سے قبل انگینڈے اور لولو کے مقام پر رکی تھی جہاں سے مزید مسافر اس پر سوار ہوئے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ہلاکتوں کی تعداد زیادہ ہو سکتی ہے۔

    اس سے قبل ماہ اکتوبر میں ایک کشتی کے ڈوبنے سے کم از کم 78 افراد ہلاک ہوگئے تھے، جبکہ جون میں کنشاسا کے قریب ایک اور حادثے میں 80 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

    حالیہ حادثے کے بعد عوامی حلقوں کی جانب سے حکومت پر شدید برہمی کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ کشتی کو حفاظتی آلات سے لیس کیوں نہیں کیا گیا۔

    واضح رہے کہ کانگو میں زیادہ وزن کی وجہ سے کشتیوں کے الٹنے کے واقعات میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا اس کی وجہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ سیکیورٹی خدشات کے سبب لوگوں کی بڑی تعداد سڑکوں کے بجائے سامان سے بھری لکڑی کی پرانی مال بردار کشتیوں کا انتخاب کر رہے ہیں۔