Tag: in-europe

  • یورپ میں کورونا ویکسین وائرس پر قابو نہ پاسکی، عالمی ادارہ صحت

    یورپ میں کورونا ویکسین وائرس پر قابو نہ پاسکی، عالمی ادارہ صحت

    جنیوا : عالمی ادارہ صحت نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ بدقسمتی سے اب ویکسین بھی یورپ میں وائرس کو نہیں روک پا رہی۔

    اطلاعات کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے ایمرجنسی کے سربراہ ڈاکٹر مائیکل ریان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہوسکتا ہے کہ یہاں بہت سی ویکسین دستیاب ہوں لیکن ویکسین کی تقسیم یکساں نہیں رہی۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے اعلیٰ حکام نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران ویکسین کی مناسب فراہمی کے باوجود یورپ میں کورونا وائرس کے انفیکشن کے کیسز میں 50 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے اور یورپ وبا کا مرکز بن رہا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے ایمرجنسی کے سربراہ ڈاکٹر مائیکل ریان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہوسکتا ہے کہ یہاں بہت سی ویکسین دستیاب ہوں لیکن ویکسین کی تقسیم یکساں نہیں رہی۔

    انہوں نے یورپی حکام سے ویکسینیشن کے خلا کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ تاہم ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے کہا کہ جن ممالک نے اپنی 40 فیصد آبادی کو ویکسین لگائی ہے انہیں اب روکنا چاہیے اور ایسے ترقی پذیر ممالک کو ویکسین کا عطیہ دینا چاہیے جو اپنے شہریوں کو ویکسین کی پہلی خوراک اب تک نہیں دے سکے ہیں۔

    اس سے قبل عالمی ادارہ صحت کے علاقائی دفتر کے سربراہ ڈاکٹر ہنس کلوگ نے ​​کہا تھا کہ یورپ اور وسطی ایشیا کے 53 ممالک خطے میں کورونا وائرس کی ایک اور لہر کے خطرے سے دوچار ہیں یا پہلے ہی وبا کی نئی لہر کا سامنا کر رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کیسز کی تعداد دوبارہ بڑھ کر ریکارڈ سطح کے قریب پہنچ گئی ہے، خطے میں انفیکشن کے پھیلاؤ کی رفتار انتہائی تشویشناک ہے۔

  • یورپی ممالک میں کورونا کی دوسری لہر، سخت پابندیوں کا امکان

    یورپی ممالک میں کورونا کی دوسری لہر، سخت پابندیوں کا امکان

    فرانس : یورپی یونین کے متعدد ممالک میں کورونا وائرس کے انفیکشنز کی تعداد میں اضافے سے وبا کی دوسری لہر شروع ہونےکے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔

    اس حوالے سے ایک رپورٹ کے مطابق فرانس میں مسلسل دوسرے روز پندرہ سو سے زائد نئے کیسز سامنے آئے ہیں، بیلجیم کے صوبے اینٹورپ میں انفیکنشز کی شرح میں نمایاں اضافے کے بعد ملک بھر میں ماسک پہننا لازمی قرار دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔

    اس کے علاوہ جرمنی میں مسلسل تیسرے دن بھی مریضوں کی تعداد ایک ہزار سے زائد رہی، جرمنی میں کورونا سے زیادہ متاثرہ ممالک سے آنے والے مسافروں کے لیے ٹیسٹ لازمی کر دیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہوائی اڈوں پر مفت ٹیسٹ نہ کرانے والے مسافروں پر پچیس ہزار یورو تک جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔ اب تک مجموعی طور پر چھبیس یورپی ممالک میں سے تین ملکوں میں محدود لاک ڈاؤن بحال کیا جا چکا ہے۔

    واضح رہے کہ انسانیت کے لیے انتہائی مہلک ثابت ہونے والی کرونا وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 کروڑ کے قریب پہنچ گئی، دنیا بھر میں کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد7 لاکھ 29 ہزار ہوگئی۔

    کرونا وائرس سے امریکا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے، امریکا میں اب تک 51لاکھ سے زیادہ افراد اس مہپلک وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں، امریکا میں کورونا وائرس نے ایک لاکھ 65ہزارافراد کی جان لے لی ہے۔

  • یورپ میں کرونا وبا ابھی ختم نہیں ہوئی، ڈائریکٹر یورپین سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول

    یورپ میں کرونا وبا ابھی ختم نہیں ہوئی، ڈائریکٹر یورپین سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول

    برسلز : ڈائریکٹر یورپین سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول آندریا ایمن نے کہا ہے کہ دیگر امراض میں مبتلا افراد بے احتیاطی پر کرونا کا شکار ہوسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ کئی ماہ کرونا وائرس کی مہلک ترین وبا نے ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے لیکن اس وبا سے سب سے زیادہ متاثر یورپی ممالک ہیں جہاں متاثرین اور اموات کی تعداد لاکھوں میں ہے۔

    کئی ماہ کے لاک ڈاون کے بعد اب یورپی ممالک میں جاری لاک ڈاون میں نرمی کی گئی ہے تاہم ڈائریکٹر یورپین سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول آندریا ایمن کا کہنا ہے کہ یورپ میں کرونا وبا ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا تو کرونا وارس دوبارہ پھیل سکتا ہے اور دیگر امراض میں مبتلا افراد بے احتیاطی پر کرونا کا شکار ہوسکتے۔

    ڈائریکٹر ای سی ڈی سی نے جاری رپورٹ میں بتایا کہ لاک ڈاؤن میں لوگوں نے معاشرتی، معاشی نقصان اٹھائے، یورپ میں 14 لاکھ 44 ہزار 710 افراد کرونا کا شکار ہوئے، یورپ میں ایک لاکھ 69 ہزار 207 افراد کرونا سے ہلاک ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بیلجیئم میں تین ماہ بعد لاک ڈاون میں نرمی کے بعد حکومت نے کچھ مساجد کو کھولنے کی اجازت دی جس میں پہلا جمعہ احتیاطی تدابیر اور قواعد و ضوابط کی پابندی کے ساتھ ادا کیا گیا۔

  • ہزاروں نوجوان یورپ کی مفت سیر کرسکیں گے

    ہزاروں نوجوان یورپ کی مفت سیر کرسکیں گے

    برسلز : یورپی یونین رواں برس گرمیوں میں ہزاروں 18 سالہ نوجوانوں کو مفت میں یورپی ممالک کا دورہ کرنے کا موقع فراہم کرے گی.

    تفصیلات کے مطابق یورپین کمیشن نے جمعرات کے روز منصوبہ پیش کیا ہے کہ جس کے تحت 18 سالہ عمر کے ہزاروں نوجوان حالیہ گرمیوں میں پورے یورپ کا مفت دورہ کرسکیں گے، جو یورپ کو فروغ دینے کے کوششوں کا حصّہ ہے۔

    یورپین کمیشن نے بیان میں کہا ہے کہ ای یو منصوبہ بندی کے ذریعے 15 ہزار یورپی نوجوانوں کو یونین کے 28 ممالک کا دورہ کرنے کے لیے اگلے ماہ سے ٹرین، بس، فیری کے فری ٹکٹ اور کچھ مواقع پر جہاز کے بھی مفت ٹکٹ فراہم کیے جائیں گے۔

    یورپین کمیشن کی جانب سے خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ 15ہزار نوجوان افراد کو یہ موقع فراہم کیا جائے گا تاکہ وہ گرمیوں میں یورپ کا دورہ کرسکیں۔

    کمیشن کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’مذکورہ منصوبہ یورپی نوجوانوں کو یورپ کے توانا ثقافت کو جاننے اور دیگر لوگوں سے رابطے میں لائے گا، یورپ کی مختلف ثقافتوں سے سیکھنے کو ملے گا اور یورپی یونین کے اتحاد کی وجہ بھی پتہ چلے گی۔

    یورپی کمیشن کا کہنا تھا کہ مذکورہ منصوبے کے لیے یورپین پارلیمنٹ نے 1 کروڑ 20 لاکھ یورو کا بجٹ پاس کیا ہے۔

    کمیشن کا مزید کہنا تھا کہ اس منصوببے کے لیے 18 سالہ عمر کے نوجوان جون 2018 کے میں درخواستیں جمع کرواسکتے ہیں، جن نوجوانوں کا انتخاب کیا جائے گا وہ 30 دنوں تک یورپ کے کسی بھی چار ممالک کا دورہ کرسکیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں