Tag: in-house change”

  • آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی، پی پی قیادت نے کئی ماہ سے جاری ہوم ورک پر پانی پھیر دیا

    آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی، پی پی قیادت نے کئی ماہ سے جاری ہوم ورک پر پانی پھیر دیا

    اسلام آباد: آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی کی خواہش ادھوری رہ گئی، پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت نے کئی ماہ سے جاری ہوم ورک پر پانی پھیر دیا۔

    ذرائع پیپلز پارٹی کے مطابق پی پی آزاد کشمیر کی تنظیم عدم اعتماد لانے کی خواہش مند تھی، اور اِن ہاؤس تبدیلی کے لیے ہوم ورک بھی مکمل کر لیا گیا تھا، اس کے لیے پلاننگ کئی ماہ سے کی جا رہی تھی، اور چند روز قبل مرکزی قیادت کو اس لہ تجویز پیش کی گئی۔

    تاہم قیادت نے آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی کی تجویز یکسر مسترد کر دی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی کے معاملے پر پیپلز پارٹی تقسیم تھی، بعض مقامی رہنما تحریک عدم اعتماد لانے کے مخالف تھے، جب کہ حامی رہنما قیادت کو قائل کرنے میں ناکام رہے۔

    ذرائع کے مطابق اِن ہاؤس تبدیلی کے مخالف رہنماؤں نے مرکزی قیادت کو مضمرات سے آگاہ کیا، اور کہا کہ موجودہ حالات میں اِن ہاؤس تبدیلی درست فیصلہ نہیں، عدم اعتماد کی کوشش پر پی پی کے بارے میں منفی تاثر جائے گا۔

    پیپلز پارٹی کی قیادت نے پارٹی کو آزاد کشمیر حکومت کا ساتھ دینے کی ہدایت کر دی ہے، اور کہا کہ پارٹی آزاد کشمیر حکومت کے استحکام میں کردار ادا کرے۔

  • زرداری "ان ہاؤس تبدیلی” کے لئے نواز شریف کو قائل کرنے میں کامیاب

    زرداری "ان ہاؤس تبدیلی” کے لئے نواز شریف کو قائل کرنے میں کامیاب

    لاہور: سیاست میں جوڑ توڑ کے ماہر آصف زرداری "ان ہاؤس تبدیلی ” کے لئے قائد نون لیگ میاں نواز شریف کو قائل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

    ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے ان ہاؤس تبدیلی کے لیے نوازشریف کو قائل کرلیا ہے، ن لیگ نے پاکستان پیپلز پارٹی کی ان ہاؤس تبدیلی کی مکمل حمایت کاعندیہ دے دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم ان ہاؤس تبدیلی، استعفوں، لانگ مارچ اور دھرناآپشن استعمال کریگی، سینیٹ الیکشن کے بعد پی ڈی ایم ان آپشنز پر غور کے لئےسرجوڑے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی ان ہاؤس تبدیلی کیلئےنمبر گیم پوری کریگی تو پی ڈی ایم حمایت کرے گی، ان ہاؤس تبدیلی آپشن کی ناکامی کی صورت میں پی پی نے استعفے آپشن پر مشروط آمادگی کا بھی اظہار کردیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ کے موقع پر استعفوں کا آپشن عوامی رد عمل پر منحصرہوگا، اس کے علاوہ زرداری، نوازرابطہ اور پی ڈی ایم اتحاد برقراررکھنےپر اتفاق کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل پی ڈی ایم سربراہ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین آصف علی زرداری اور قائد مسلم لیگ نون نوازشریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  نوازشریف اور مولانافضل الرحمان کا ٹیلی فونک رابطہ، ذرائع

    آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان رابطے میں اپوزیشن کے لانگ مارچ اور سینیٹ انتخاب میں پی ڈی ایم کے امیدواروں کی کامیابی کی بھرپور کوششوں پر اتفاق کیا گیا۔

    اس سے قبل قائد مسلم لیگ نون نوازشریف نے بھی مولانافضل الرحمان کو ٹیلی فون کیا اور سینیٹ الیکشن سے جڑے ویڈیو اسکینڈل کی وجہ سے پیدا ہونے صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔