Tag: In India

  • بھارت میں عیسائی بھی غیرمحفوظ، امریکی جریدے نے بھانڈا پھوڑ دیا

    بھارت میں عیسائی بھی غیرمحفوظ، امریکی جریدے نے بھانڈا پھوڑ دیا

    واشنگٹن : معروف امریکی جریدے نیو یارک ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت میں عیسائیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں۔

    نیو یارک ٹائمز نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ہندوانتہا پسندعیسائیوں کی عبادت گاہوں کو نقصان پہنچاتے ہیں اورعیسائیوں کوعبادت کرنے سے روکتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق عیسائیوں پر بڑھتے ظلم کی وجہ وہاں کی  ہندو انتہا پسندانہ سوچ ہے، بھارت میں اقلیت خود کو غیرمحفوظ تصور کرتے ہیں۔

    یہی نہیں ہندوانتہا پسندعیسائیوں کو ہندو مذہب اختیار کرنے پر بھی جبری طور پر مجبور کررہے ہیں، موت کے خوف سےعیسائیوں نے خود کو ہندو ظاہر کرنا شروع کردیا ہے۔

    نیو یارک ٹائمز کے مطابق بھارت کے ہندو وکلاء نے عیسائی خیراتی ادارے کو بند کروانے کیلئے شکایات کیں ،مودی سرکار مسلمانوں کے قتل اور عیسائیوں کی نسل کشی پر مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اقلیتوں پر مظالم کے خلاف مودی سرکار کی خاموشی پرعالمی برادری کو تحفظات ہیں، انتہا پسند نریندر مودی ہندوستان کو قوم پرست ملک بنانے کے خواہاں ہیں۔

  • بھارت میں لالٹین جلاتے ہوئے لڑکی خود جھلس گئی

    بھارت میں لالٹین جلاتے ہوئے لڑکی خود جھلس گئی

    نئی دہلی : بھارتی دوشیزہ مٹی کے تیل سے بھرے لالٹین کو جلاتے ہوئے خود جھلس گئی۔

    بھارتی کے متعدد علاقے آج بھی بجلی کی سہولت سے محروم ہیں جس کے باعث شہریوں کو چراغ اور لالٹین جلاکر روشنی کا انتظام کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے آتشزدگی کے کئی واقعات پیش آچکے ہیں۔

    حالیہ واقعہ بھارتی ریاست اڑیسہ کے ضلع سندرگڑھ میں آتشزدگی کا افسوسناک واقعہ رونما ہوا جس میں ایک لڑکی جل کر ہلاک ہوگئی۔

    متوفیہ پیر کی رات گھر میں رکھے لالٹین کو مٹی کا تیل ڈال کر روشن کررہی تھی کہ اچانک لالٹین سے دوشیزہ کے کپڑوں میں آگ لگئی اور دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے لڑکی کو اپنی لپیٹ میں لےلیا۔

    رپورٹ کے مطابق آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ یونیورسٹی کی طالبہ زندہ جھلس گئی۔

    متوفیہ کی شناخت سوپنیش وری منڈا کے نام سے ہوئی جو لاہوپڈ کی جامعہ سے تعلیم حاصل کررہی تھی، پولیس نے جھلسی ہوئی لاش کو پورسٹ مارٹم کےلیے اسپتال منتقل کردیا ہے۔

  • بھارت میں پیٹرول کی قیمتیں آسمان پر، عوام کی چیخیں نکل گئیں

    بھارت میں پیٹرول کی قیمتیں آسمان پر، عوام کی چیخیں نکل گئیں

    نئی دہلی : بھارت میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ تاحال جاری ہے، بیشتر شہروں میں پیٹرول سو روپے کی حدود پار کرگیا۔

    بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں چڑھاؤ جاری رہنے کے دوران بھارت میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ہفتے کے روز مسلسل تیسرے دن 35-35 پیسے فی لیٹر کا اضافہ ہوا۔

    دارالحکومت نئی دہلی میں آج پیٹرول 35 پیسے فی لیٹر سے بڑھ کر105.49 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 94.22 روپے فی لیٹر ہوگیا ہے، اس سے قبل پیر کو مسلسل ساتویں دن پیٹرول 30 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل 35 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوا تھا۔

    اس کے بعد دو دن تک قیمتی برقرار رہیں لیکن اس کے بعد سے قیمتوں میں اضافہ کا دور شروع ہوگیا۔ اضافے کے بعد ممبئی میں پیٹرول 111.43 روپے اور ڈیزل 102.15 روپے فی لیٹر ہو گیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں پیٹرول 114.09 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 103.40 روپے فی لیٹر مہنگا کیا گیا ہے۔

    جھاڑکھنڈ کے دارالحکومت رانچی میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں ایک ساتھ سنچری بنانے کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ رانچی میں پٹرول 99.92 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 99.44 روپے فی لیٹر تک پہنچ گیا ہے تاہم رانچی میں پٹرول اب بھی پورے ملک میں سب سے سستا ہے۔

    ملک کے بیشتر بڑے شہروں میں پیٹرول کی قیمت 100 روپے فی لیٹر سے تجاوز کرچکی ہے اور ملک کے بیشتر بڑے شہروں میں ڈیزل بھی اب سنچری کی طرف بڑھ رہا ہے، کچھ شہروں میں ڈیزل 100 روپے سے تجاوز کرگیا ہے۔

    اس مہینے میں اب تک ان دونوں ایندھنوں کی قیمتوں میں 16 دنوں میں سے 13 دن اضافہ ہوا ہے، اس ماہ اب تک پیٹرول 3.85 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 4.35 روپے فی لیٹر مہنگا ہوچکا ہے۔

    بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل اب بھی اونچی سطح پر برقرار ہے، امریکہ میں جمعہ کو ہفتے کے آخر میں خام تیل میں اضافہ ہوا، اس دوران برینٹ کروڈ 0.86 ڈالر کے اضافے کے ساتھ 84.86 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔ امریکی خام تیل 1.17 ڈالر اضافے کے ساتھ 82.28 ڈالر فی بیرل ہوگیا۔

    آئل مارکیٹنگ کمپنی انڈین آئل کارپوریشن کے مطابق دہلی میں پٹرول 105.49 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 94.22 روپے فی لیٹر تک پہنچ گیا۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کا روزانہ جائزہ لیا جاتا ہے اور اسی بنیاد پر ہر روز صبح 6 بجے سے نئی قیمتوں کا اطلاق ہوتا ہے۔

  • بھارت میں قمیض شلوار پہننا بھی جرم بن گیا، مسلم نوجوان پر بدترین تشدد

    بھارت میں قمیض شلوار پہننا بھی جرم بن گیا، مسلم نوجوان پر بدترین تشدد

    بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے ثقافت کے نام پر مسلمان نوجوان کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، پولیس تاحال ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے میں سست روی کا شکار ہے۔

    نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے بھارت میں مسلم کشی اور ہندو انتہا پسندی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا جو تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا، مسلمان پر تشدد کا تازہ واقعہ بھارتی کی ریاست مہاراشٹرا میں رونما ہوا جہاں مسلمانوں کا قمیض شلوار پہننا بھی جرم بن گیا۔

    مہاراشٹرا میں انتہا پسند ہندوؤں کا ہجوم کرتا قمیض پہننے مسلمان نوجوان پر ٹوٹ پڑا اور اسے سرعام بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناتا رہا۔

    نوجوان پر تشدد کی ویڈیو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر ہوئی، جس میں متعدد افراد کو ایک نہتے نوجوان پر لاتیں اور مکے برساتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    ویڈیو سامنے آنے پر مبصرین کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کو ان کے لباس اور مذہبی شناخت کی وجہ سے تشدد کا نشانہ بنانا اب بھارت میں معمول بن گیا ہے اور ان جرائم میں ملوث افراد کو درپردہ حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حمایت حاصل ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ مئی میں ریاست اترپردیش میں ہندو انتہا پسندوں نے گائے کی حفاظت کے نام پر مسلمان نوجوان کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا، جو موٹر سائیکل پر گوشت سپلائی کرنے جارہا تھا۔

    بھارتی پولیس نے نوجوان کے اہل خانہ کی جانب سے شکایت درج کروانے کے باوجود ناصرف ملزمان کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کرنے سے گریز کیا بلکہ متاثرہ نوجوان محمد شاکر کو گرفتار کرلیا۔

  • بھارت میں‌ شہریوں نے خالی مقامات کو شمشان گھاٹ بنانا شروع کردیا

    بھارت میں‌ شہریوں نے خالی مقامات کو شمشان گھاٹ بنانا شروع کردیا

    نئی دہلی : بھارتی شہریوں کی مشکلات کم نہ ہوسکیں، ریاست اترپردیش میں شمشان گھاٹ کے عہدے داروں نے جگہ نہ ہونے کے سبب شہریوں کو آخری رسومات کی ادائیگی سے روک دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں، یومیہ بنیادوں پر ہزاروں کرونا مریض لقمہ اجل بن رہے ہیں جس کے باعث قبرستان اور شمشان گھاٹ پر جگہ ختم ہوچکی ہے۔

    ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر کے نئی منڈی شمشان گھاٹ پر آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے جگہ خالی نہ ہونے کے سبب انتظامیہ نے لوگوں کو واپس لوٹانا شروع کردیا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ لوگوں نے جگہ کی کمی کی وجہ سے خالی مقامات پر ہی اپنے عزیزوں کی آخری رسومات ادا کرنا شروع کردیں۔

    خیال رہے کہ بھارت میں اب تک 2 لاکھ سے زائد افراد دم توڑ چکے ہیں جبکہ ایک کروڑ 79 لاکھ 97 ہزار 267 افراد وبا کا شکار ہیں۔

  • بھارت میں آکسیجن کی قلت: کرونا مریضوں کے اہلخانہ کا آکسیجن سلینڈر کی گاڑی پر دھاوا

    بھارت میں آکسیجن کی قلت: کرونا مریضوں کے اہلخانہ کا آکسیجن سلینڈر کی گاڑی پر دھاوا

    نئی دہلی : ریاست اتر پردیش کے ولبھ بھائی پٹیل اسپتال میں تیمار داروں نے آکسیجن کی قلت کا سن کر آکسیجن سلینڈر لانے والی گاڑی پر دھاوا بول دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں کرونا کی دوسری لہر نے قہر ڈھا دیا ہے جہاں روزانہ ہزاروں کی تعداد لوگ ہلاک اور لاکھوں کی تعداد میں متاثر ہورہے ہیں۔

    آکسیجن کی قلت بھارت میں کرونا مریضوں کی ہلاکت کا سب سے بڑا سبب بن رہی ہے۔

    بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر میرٹھ کے سردار ولبھ بھائی پٹیل میڈیکل کالج میں بھی آکسجین کی قلت نے مریضوں کے تیمارداروں میں کھلبی مچائی ہوئی ہے۔

    اسپتال میں موجود مریضوں کے تیمارداروں نے جیسے ہی سنا کہ آکسیجن سلینڈر سے بھری گاڑی اسپتال پہنچی ہے تو انہوں نے گاڑی پر دھاوا بول کر خود ہی سلینڈر اٹھانے شروع کردئیے، اس دوران تیمارداروں میں ہاتھا پائی بھی ہوئی۔

    واقعے کی ویڈیو وائرل تو ہوئی اسپتال کی انتظامیہ کو ہوش آیا اور چیف میڈیکل آفیسر نے آکیسجن کی قلت کی خبر کو جھوٹی افواہ قرار دیا۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا کے مریضوں کو شہر میں آکسیجن کی کوئی کمی نہیں، جن مریضوں کو آکسیجن کی ضرورت ہوگی صرف انہیں ہی آکیسجن فراہم کی جائے گی۔

  • چوکیدار کا کمسن طالب علم پر بہیمانہ تشدد

    چوکیدار کا کمسن طالب علم پر بہیمانہ تشدد

    نئی دہلی : چوکیدار نے اسکول کی دیوار چڑھ کر میدان میں داخل ہونے کی پاداش میں چھٹی جماعت کے طالب علم پر ڈنڈوں کی برسات کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چھٹی جماعت کے طالب علم پر تشدد کا واقعہ بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے ضلع وشاکاپٹنم میں پیش آیا، جہاں اسکول کی چھٹی کے دن میں کچھ طالب علم کھیلنے کی غرض سے اسکول کے میدان میں جانا چاہتے تھے۔

    اتوار کی چھٹی تھی تو بچوں نے اسکول کے میدان میں کھیلنے کا پروگرام بنایا لیکن چوکیدار نے اسکول میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جس پر بچوں نے بس کا ہارن بجا کر اسے پریشان کرنا شروع کردیا۔

    بچوں کی شرارت پر چوکیدار مشتعل ہوگیا اور بچوں کو وہاں سے روانہ کیا، کہ اتنے میں ایک چھٹی جماعت کا طالب علم دیوار چڑھ کر اسکول کے میدان میں داخل ہونے کی کوشش کررہا تھا جو چوکیدار کے ہتھے چڑھ گیا۔

    چوکیدار نے بچے کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا، جس کی وجہ سے بچے کے جسم پر زخموں کے نشانات بھی نمایاں ہوگئے۔

    طالب علم پر تشدد کی خبر والدین کو ہوئی تو متاثرہ بچے کے والدین نے چوکیدار کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرادی۔

  • بھارت میں‌ ایک مسلم نوجوان بدترین تشدد کا شکار، ملزمان نے ہاتھ بھی کاٹ دیا

    بھارت میں‌ ایک مسلم نوجوان بدترین تشدد کا شکار، ملزمان نے ہاتھ بھی کاٹ دیا

    نئی دہلی : بھارتی ہندووں نے ایک اور مسلم نوجوان کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور ہاتھ تن سے جدا کردیا جبکہ پولیس نے الٹا متاثرہ لڑکے کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

    غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر پانی پت میں ایک نوجوان کو مسلمان ہونے کے جرم میں بے دردی سے مارپیٹ کے بعد ایک کاٹ کر علیحدہ کردیا جو اسپتال میں زندگی کو موت کی جنگ لڑرہا ہے۔

    پولیس نے متاثرہ نوجوان کو ہاتھ تلاش کرلیا ہے تاہم اہل خانہ پولیس سے انصاف کی امید نہیں کیونکہ پولیس نے نوجوان کے خلاف ہی مقدمہ درج کیا ہوا ہے۔

    متاثرہ نوجوان اخلاق سلمانی کے بھائی کا کہنا ہے اخلاق 24 اگست کو سہارنپور کے قصبہ نانوتا سے پانی پت گیا تھا تاکہ کوئی کام کرسکے لیکن ہندووں نے اسے مسلمان ہونے کی بناء پر تشدد کا نشانہ بنایا۔

    اکرام سلمانی کا کہنا کہ میرا 28 سالہ بھائی کے سر پر اینٹ ماری گئی، اس کے پیر میں کیل چبائی گئی جبکہ ایک بھی کاٹ دیا گیا جسے ہم نے جائے وقوعہ سے آٹھ کلومیٹر دور تک تلاش کیا لیکن ہاتھ نہیں ملا، اور اب پولیس نے اسی مقام سے میرے بھائی کا تلاش کیا ہے۔

    اکران نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے بعد میں اکرام کا ہاتھ وہاں لاکر ڈالا ہے حملے کو ٹرین حادثہ دکھایا جاسکے۔

    اخلاق سلمانی کی اہل خانہ نے پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ پولیس ملزمان کو بچانے کی کوشش کررہی ہے۔

    متاثرہ نوجوان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ملزمان نے اخلاق کا ایک ہاتھ اسی لیے کاٹا کیون کہ اس کے ہاتھ پر 786 لکھا ہوا تھا جس کا مطلب ’بسم اللہ الرحٰمن الرحیم‘ ہوتا ہے۔

    دوسری جانب ملزم جے پال سینی کے فریق نے الزام عائد کیا ہے کہ اخلاق ان کے بچے کو چوری کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

  • بھارت میں‌ بندروں‌ نے سالگرہ کے کیک بھی چرانا شروع کردئیے

    بھارت میں‌ بندروں‌ نے سالگرہ کے کیک بھی چرانا شروع کردئیے

    نئی دہلی : بھارتی بندروں نے سالگرہ کے کیک بھی چوری کرنا شروع کردئیے، بندر کی اس حرکت پر متاثرہ فمیلی بھی حیران رہ گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چوری کی یہ حیران کن واردات بھارتی جنگلات میں پیش آئی جہاں ایک فیملی سالگرہ منارہی تھی کہ اچانک ایک بندر نے انہیں سالگرہ کا تحفہ دے دیا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک خاتون سالگرہ مبارک ہو کا گانا گارہی ہے جبکہ ایک شخص پتھر پر رکھا ہوا کیک کاٹ رہا ہے۔


    ابھی بھارتی شہری نے کیک کاٹا ہی تھا کہ اچانک ایک بندر نے شہریوں کی ناک کے نیچے سے کیک چوری کیا اور آناً فاناً درخت پر چڑھ گیا۔

    بندر کی اس حرکت پر سالگرہ منانے والی فیملی حیرت زدہ رہ گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر جاری ہوئی تو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی، ویڈیو کو اب تک تین سو مرتبہ ری ٹوئٹ کیا جاچکا ہے جبکہ 1800 صارفین نے ویڈیو کو پسند کیا ہے۔