Tag: in Islamabad

  • پاکستان میں‌کرونا کیسز کی تعداد 31 تک پہنچ گئی، ایک کی حالت تشویشناک

    پاکستان میں‌کرونا کیسز کی تعداد 31 تک پہنچ گئی، ایک کی حالت تشویشناک

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں ایک اور کراچی میں کرونا وائرس کے مزید 2 کیسز سامنے آئے جس کے بعد ملک میں مریضوں کی مجموعی تعداد 31 تک پہنچ گئی جن میں سے ایک خاتون کی حالت تشویشناک ہے۔

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کرونا کا پہلا کیس سامنےآیا، خاتون کے ٹیسٹ میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی۔ متاثرہ خاتون دو روز قبل برطانیہ سے پاکستان پہنچیں تھیں، کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے پرخاتون کو پہلے ایک نجی اسپتال منتقل کیا گیا، بعد ازاں انہیں پمز اسپتال کے آئسولیشن وارڈ منتقل کیا گیا۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ مریضہ کی حالت تشویشناک ہے، انہیں آئیسولیشن وارڈ میں وینٹی لیٹر پررکھا گیا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مریضہ کے اہلخانہ اور نجی اسپتال کے عملے نے ان کو قرنطینہ منتقلی کا فیصلہ کیا، مریضہ کے اہلخانہ اور نجی اسپتال کے 13افراد کے سیمپلز بھی این آئی ایچ کو موصول ہوگئے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس وقت ملک میں خطرناک وائرس میں مبتلا مریضوں کی تعداد 31 تک جا پہنچی ہے، کرونا وائرس کے باعث ملک میں بہت سی عوامی و معاشی سرگرمیاں مفلوج ہوکر رہ گئی ہیں۔

    وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تعلیمی اداروں، شادی ہالز اور سینما گھروں کو بند کردیا گیا ہے جبکہ عوامی اجتماعات اور تقریبات پر پابندی لگادی گئی ہے، لاہور، اسلام آباد اور کراچی کے سوا تمام ایئرپورٹس پر فلائٹس آپریشن معطل کردیے گئے ہیں۔

    سندھ میں اب تک 17 مریضوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی جن میں سے دو مریض صحت یاب ہوچکے ہیں، اسی طرح  بلوچستان میں 6، جبکہ اسلام آباد میں 4 اور گلگت بلتستان میں 3 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    مجموعی بین الاقوامی صورت حال

    واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے وبا قرار دیا جانے والا وائرس دنیا کے 149 ممالک تک پھیل گیا ہے، اب تک کرونا سے 1 لاکھ 55 ہزار 834 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے 5 ہزار 814 مریض زندگی ہار بیٹھے جبکہ 74 ہزار 279 صحت یاب بھی ہوئے۔

    بین الاقوامی ماہرین نے یورپ کو کرونا کا مرکز قرار دے دیا، لندن، میڈرڈ، پیرس سمیت دیگر ممالک بھی وائرس کی لپیٹ میں ہیں، اٹلی میں ایک روز میں 175 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 1641 تک پہنچ گئی، اسی طرح اسپین میں 58، برطانیہ میں دس، نیدرلینڈز میں 2 ہلاکتیں ہوئیں۔

    اگر ایران کی بات کی جائے تو وہاں ایک دن میں 97 ہلاکتیں ہوئیں جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 611 تک پہنچ گئی، جنوبی افریقا میں متاثرہ افراد کی تعداد 38 تک پہنچ گئی۔

  • اسلام آباد ایئرپورٹ پر کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کی تقریب وفاقی وزراء کا خطاب

    اسلام آباد ایئرپورٹ پر کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کی تقریب وفاقی وزراء کا خطاب

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے ایوی ایشن غلام سرور خان نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر کلین اینڈ گرین پاکستان مہم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس جگہ ایئرپورٹ بنا ہے اس کا نام پنڈ رانجھا ہے، یہ ایئرپورٹ میرا حلقے میں آتا ہے۔

    میں نے پہلا الیکشن 24 سال کی عمر میں ڈسٹرکٹ کونسل کا لڑا،79سے آج تک میں نے سارے الیکشن لڑے، اب تک میں نے زندگی میں 25الیکشن لڑے، میں اس ایئرپورٹ کی بنیاد رکھنے کی تقریب میں بھی شامل تھا،۔

    کلین اینڈ گرین پاکستان عمران خان کا ویژن ہے اسکا ہدف ہم نے حاصل کرنا ہے، میں نے اپنے گاؤں میں دس ہزار درخت لگائے جس سے میرے گاؤں کا ماحول تبدیل ہوگیا، بڑے ڈیم کے ساتھ پوٹھوہار میں چھوٹے ڈیم کی ضرورت ہے، اسلام آباد کی زمین پرانے ایئرپورٹ سے کئی گنا بڑی3600ایکڑ ہے۔

    اسلام آباد ایئرپورٹ پر کلین اینڈ گرین مہم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا اور غلان سرور خان کو اہم ذمہ داریاں دی گئیں۔

    عمران خان کا کلین اینڈ گرین پاکستان کا وژن ہے، موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کو کبھی اہم نہیں سمجھا گیا، ہم اکیلیے کچھ نہیں کرسکتے،22کروڑ عوام اپنے حصہ ڈالیں گے تو ہم اپنا کچھ کرسکتے ہیں، کلین اینڈ گرین پاکستان پورے پاکستان کے لیے ہے، اسلام آباد کا ایئرپورٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ ہے۔

    بعد ازاں کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کے حوالے سے اسلام آباد آئیر پورٹ پر فیصل واڈا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سول ایوی ایشن کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جوس پلایا، وزیراعظم نے صرف بسکٹ کھلانے کی ہدایت کی، بلڈ چیک کروایا تو ڈاکٹر نے کہا بلڈ کم ہے بسکٹ زیادہ ہیں، سب سے بہترین اور قابل وفاقی وزیر غلام سرور ہیں

    عمران خان کسی بھی وقت وزیر تبدیل کردیتے ہیں، ہر وقت اس حوالے سے ڈر لگا رہتا ہے، میں نے اپنے پی آر او کہا کہ دیکھو میری وزارت تو نہیں چلی گئی، میری کابینہ میں کچھ وزیروں سے بنتی ہے جس میں غلام سرور خان ایک ہیں۔

  • اسلام آباد میں 2 ماہ کے لیے ڈبل سواری پر پابندی عائد

    اسلام آباد میں 2 ماہ کے لیے ڈبل سواری پر پابندی عائد

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر دو ماہ کے لیے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دو ماہ کے لیے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی گئی ہے، پابندی دفعہ 144 کے تحت لگائی گئی ہے۔

    ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے مطابق اس دوران ہینڈبل، پمفلٹ پوسٹرز کی تقسیم پر بھی پابندی ہوگی، ڈبل سواری اور دیگر احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے کہا ہے کہ محرم الحرام میں امن و امان کی صورتحال خراب ہونے کا خدشہ ہے، شہر میں وال چاکنگ پر پہلے سے ہی پابندی ہے جو 17 ستمبر کو ختم ہوجائے گی تاہم اس میں توسیع کیے جانے کا امکان ہے۔

    قبل ازیں چاروں صوبائی حکومتوں نے 8 تا 10 محرم الحرام کو موبائل فون سروس بند رکھنے کی سفارش کی گئی ہے تاہم سروس بند کرنے کا حتمی فیصلہ وزیراعظم کی منظوری کے بعد ہوگا۔

    واضح رہے کہ محرم الحرام کے حفاظتی اقدام کے پیش نظر سندھ حکومت کی جانب سے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی گئی، موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی آٹھ تا دس محرم تک ہوگی۔

  • غیرت کے نام پر باپ نے بیٹی کو گلا گھونٹ کر مار دیا

    غیرت کے نام پر باپ نے بیٹی کو گلا گھونٹ کر مار دیا

    اسلام آباد: دارالحکومت میں ایک باپ نے غیرت کے نام پر اپنی بیٹی کو گلا گھونٹ کر مار دیا۔

    اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ تھانہ گولڑہ کی حدود میں پیش آیا جہاں ملزم اعجاز نے اپنی بیٹی کو جان سے مار دیا جس پر پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔

    قتل کے بعد پولیس کو بیان قلم بند کراتے ہوئے ملزم باپ اعجاز نے کہا کہ اس نے بیٹی کو غیرت کے نام پر قتل کیا، بیٹی کو کئی بار سمجھایا، سختی بھی کی مگر وہ بازنہیں آئی جس پر اسے جان سے مارنا پڑا۔

    ملزم نے کہا کہ بیٹی کے قتل کے لیے اس نے کسی سے نہ مشورہ کیا او نہ ہی کسی کو آگاہ کیا، آج صبح 9 بجے کے قریب اس کا گلا دبا دیا۔

    تھانہ گولڑہ پولیس نے ملزم اعجاز کے خلاف بیٹی کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: باپ نے غیرت کے نام پر بیٹی کو قتل کردیا

    تین روز قبل بھی ایسا ہی واقعہ لاہور میں پیش آیا جہاں رائے ونڈ میں باپ نے 19 سال کی بیٹی کو کلہاڑی سے قتل کردیا، ملزم امام دین نے پولیس کو بیان دیا کہ اس کو اپنی بیٹی کے چال چلن پر شبہ تھا۔

  • اسلام آباد، پنڈی اور کے پی کے میں زلزلے کے جھٹکے

    اسلام آباد، پنڈی اور کے پی کے میں زلزلے کے جھٹکے

    اسلام آباد: راولپنڈی اور اسلام آباد سمیت خیرپختون خوا کے بالائی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، لوگ خوف زدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے، ریکٹر اسکیل پر شدت 6 نوٹ کی گئی، فوری طور پر کسی نقصان کی اطلاع نہیں مل سکی۔

    ڈائریکٹر جنرل محکمہ موسمیات غلام رسول نے اے آر وائی نیوز سے ٹیلی فونک گفتگو میں کہا کہ زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6 نوٹ کی گئی، اس کا مرکز تاجکستان تھا اور اس کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ زلزلہ کافی شدت کا ہوتا ہے لیکن اگر زلزلے کی گہرائی کم ہو تو نقصانات کا اندیشہ بڑھ جاتا ہے اور انفرا اسٹرکچر متاثر ہوسکتا ہے ،شدت چھ ہونے کے بعد آفٹر شاکس بھی آسکتے ہیں جو کہ فوری بعد آتے ہیں تاہم ابھی تک آفٹر شاکس کا ڈیٹا موصول نہیں ہوا۔

    ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ خیبر پختون خوا کے تقریبا تمام بالائی علاقوں سمیت پنڈی اور اسلام آباد میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں چونکہ اس کا مرکز تاجکستان تھا اس لیے تاجکستان سے نزدیک واقع شہروں میں شدت زیادہ محسوس ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں کچھ جگہیں، ہندوکش کا پہاڑی علاقہ، اور بلوچستان میں کچھ علاقے فالٹس پر واقع ہیں جہاں نقصان کا اندیشہ زیادہ ہوتا ہے۔

    مزید اطلاعات آئی ہیں کہ آزاد کشمیر، مظفر آباد، ہری پور، مانسہرہ، ایبٹ آباد میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

  • دھرنا نزدیک آتے ہی، اسلام آباد میں فوج کے اختیارات میں 90 روز کی توسیع

    دھرنا نزدیک آتے ہی، اسلام آباد میں فوج کے اختیارات میں 90 روز کی توسیع

    اسلام آباد: حکومت نے دھرنا نزدیک آتے ہی آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد میں تعینات فوج کے خصوصی اختیارات میں تین ماہ کا اضافہ کرتے ہوئے حساس مقامات کی حفاظت کے لیے پاک فوج کے جوانوں کو تعینات کردیا۔


    اطلاعات کے مطابق تحریک انصاف کے دھرنے سے نمٹنے کے لیے حکومت کی پھرتیاں سامنے آگئیں، حکومت نے اسلام آباد میں فوجی کے خصوصی اختیارات میں توسیع کا خط جاری کردیا ، یہ نوٹی فکیشن 23 اگست سے تیار تھا لیکن جاری آج 26 اکتوبر کو کیا گیا۔

    نمائندہ اسلام آباد ذوالقرنین حیدر کے مطابق دھرنا نزدیک آتے ہی حکومت کو فوج کے خصوصی اختیارات میں اضافہ کرنے کا خیال آگیا،اسلام آباد میں فوج کے خصوصی اختیارات اگست میں ختم ہوچکے تھے، سمری ارسال کیے جانے کے باوجود حکومت ٹال مٹول سے کام لے رہی تھی لیکن دھرنا آیا تو حکومت نے پچھلی تاریخوں کا لیٹر جاری کرتے ہوئے فوج کے اختیارات میں توسیع کردی۔

    فوج کے اختیارات میں تین ستمبر سے تین دسمبر تک 90 روز کی توسیع کی گئی ہے، 23 اگست کو تیار کیے جانےوالا نوٹی فکیشن دو ماہ اور تین دن بعد آج جاری کیا گیا لیکن اس میں تاریخ وہی رکھی گئی ہے۔

    اطلاعات ہیں کہ لیٹر جاری کرنے کا مقصد دھرنے کے شرکا کو یہ باور کرانا ہے کہ اسلام آباد میں فوج تعینات ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن ارشد شریف کے مطابق آرٹیکل 245 کے تحت افواج پاکستان سے کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں موجود حساس عمارات کی سیکیورٹی فوج کے حوالے کی گئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ انٹیلی جنس بیورو کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں موجود تحریک انصاف کے حامی طالب علموں کا ڈیٹا جمع کیا جائے اسلام آباد لاک ڈائون روکنے کے لیے انہیں حراست میں لے لیا جائے ساتھ ہی دھرنے کی حامی دیگر جماعتوں کے رہنمائوں اور کارکنوں کو بھی گرفتار کیا جائے۔

  • کشمیر میں بھارتی جارحیت، اسلام آباد میں احتجاجی ریلی

    کشمیر میں بھارتی جارحیت، اسلام آباد میں احتجاجی ریلی

    اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خلاف کل جماعتی حریت کانفرنس کے تحت راولپنڈی تااسلام آباد ریلی نکالی گئی، مودی، راج ناتھ اور محبوبہ مفتی کے پتلے نذر آتش کیے گئے۔

    راولپنڈی سے نیشنل پریس کلب اسلام آباد تک نکالی جانے والی ریلی کی قیادت آل پارٹیز حریت کانفرنس آزاد کشمیر چیپٹر کے کنوینر غلام محمد صفی نے کی۔

    نیشنل پریس کلب کے باہر ریلی نے احتجاجی مظاہرے کی شکل اختیار کرلی۔ مظاہرے کے شرکا نے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کی۔

    شرکا سے خطاب میں حریت قائدین نے بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج کی جانب سے پیلٹ گن کا استعمال انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور جنگی جرائم میں شمار ہوتاہے، مظالم پر اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی خاموشی مجرمانہ فعل ہے، عالمی ادارے دہرا معیار ترک کرتے ہوئے مظالم کا فوری نوٹس لیں۔

    حریت قائدین کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم مشکل کی اس گھڑی میں کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

    مظاہرے کے اختتام پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی،راج ناتھ اور مقبوضہ کشمیر کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی کے پتلے نذر آتش کیے گئے۔