Tag: in karachi

  • کراچی میں ادویات کا بحران کیوں؟ وجہ سامنے آگئی

    کراچی میں ادویات کا بحران کیوں؟ وجہ سامنے آگئی

    کراچی میں جان بچانے والی ضروری ادویات کی شدت قلت پیدا ہوگئی ہے، میڈیکل اسٹورز پر کینسر، امراض قلب سمیت دیگر بیماریوں کے لیے ادویات سمیت متعدد اینٹی بائیوٹک بھی دستیاب نہیں ہیں۔

    جان بچانے والی ادویات کی قلت نے مریضوں کے لیے صورت حال سنگین بنادی ہے، ماہرین صحت کے مطابق متعلقہ محکموں کی جانب سے عملی اقدامات نہ ہونا بحران کی بڑی وجہ ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں چیئرمین پی پی ایم اے مصباح الرحمان نے موجودہ صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی اور اس کے سدباب سے بھی آگاہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق جب کسی دوا کی لاگت اس کی قیمت سے زیادہ ہوجائے تو حکومتی سطح پر اس کی قیمت دوبارہ مرتب کی جاتی ہے، گزشتہ دوسال قبل 262 ادویات کی فہرست حکومت کو ارسال کی گئی تھی لیکن ابھی تک اس کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

    مصباح الرحمان نے کہا کہ مقامی ادویات کی عدم دستیابی سے جعلی اور اسمگل شدہ ادویات کا استعمال بڑھ گیا، مارکیٹ میں پہلےہی 100سے زائد ضروری ادویات دستیاب نہیں، حکومت نے مطالبہ نہ مانا تو جان بچانے والی ادویات ناپید ہوجائیں گی۔

  • کراچی : افغانی باشندوں کیخلاف کارروائی، مزید گرفتاریاں

    کراچی : افغانی باشندوں کیخلاف کارروائی، مزید گرفتاریاں

    کراچی : شہر قائد میں غیرقانونی طور پر مقیم افغانی باشندوں کے خلاف پولیس کا کریک ڈاؤن چوتھے روز بھی جاری ہے، مختلف علاقوں سے مزید 46 افراد گرفتار کرلیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکی افغان باشندوں کیخلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے اب تک مجموعی طور پر شہر بھر سے293افغانیوں کو گرفتار کرلیا۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملیر سے غیرقانونی مقیم23افغان باشندے گرفتار کیے گئے جبکہ شاہ لطیف ٹاؤن پولیس نے 15غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کو گرفتار کیا۔

    اس کے علاوہ میمن گوٹھ پولیس نے 2 غیرقانونی مقیم افغان باشندے اور بن قاسم ٹاؤن پولیس نے6 افغان باشندوں کو گرفتار کیا، حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کیخلاف مقدمہ فارن ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق مذکورہ کارروائیاں9ستمبر سے12 ستمبر کے دوران شہر بھر میں کی گئیں، اس دوران تھانہ قائد آباد، شاہ لطیف، ملیر سٹی اور سکھن پولیس نے37افغان شہریوں کو گرفتار کیا۔

    اس کے علاوہ تھانہ نبی بخش، رسالہ اور عید گاہ کے علاقے سے9افغان شہریوں کو گرفتار کیا گیا، تھانہ اورنگی، مومن آباد، اقبال مارکیٹ ودیگرعلاقوں سے34افغان شہری گرفتار ہوئے۔

    پولیس کے مطابق گلشن اقبال، شاہراہ فیصل، سہراب گوٹھ و دیگر علاقوں سے91افغان شہری جبکہ ضلع کورنگی سے68اور ضلع کیماڑی سے49افغان شہریوں کو گرفتار کیا گیا۔

    یاد رہے کہ غیرقانونی مقیم افغان باشندوں کیخلاف24گھنٹے میں254مقدمات درج کیے گئے ہیں، مقدمات آٹھوں اضلاع کے مختلف تھانوں میں درج کیے گئے،31مقدمات ملیر،9 سٹی ،34 ویسٹ تھانے میں درج ہوئے۔

    پولیس کے مطابق ڈسٹرکٹ ایسٹ میں 91،کورنگی میں54، کیماڑی میں 32مقدمات درج کیےگئے،
    ڈسٹرکٹ سینٹرل میں3جبکہ ڈیفنس میں2 مقدمات درج ہوئے، اب تک درجنوں غیرقانونی مقیم افغان باشندوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی کراچی میں غیرقانونی طور پر رہائش پذیر افغان باشندوں کے خلاف کارروائیاں کی گئیں اس دوران شہر بھر سے 123 افغان شہریوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

  • شہر قائد میں دودھ کے بحران کا خدشہ

    شہر قائد میں دودھ کے بحران کا خدشہ

    چینی اور سبزی کے بعد کراچی میں دودھ کا بحران بھی سر اٹھانے لگا، دودھ فروشوں اور باڑہ مالکان کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرگیا۔

    دودھ فروشوں نے دودھ کی خریداری بند کرنے کا اعلان کردیا، ڈیری فارمرز اور ہول سیلرز نے یکم جولائی کو کئے گئے اضافے کو صرف ایک ماہ کیلئے مؤخر کا اعلان کیا تھا جس کے بعد دودھ فروشوں نے آج سے دودھ کی خریداری بند کرنےکا اعلان کر دیا۔

    ،ترجمان ملک ریٹیلرز وحید گدی کا کہنا ہے کہ ڈیری فارمرز، ہول سیلرز نے یکم جولائی سے ریٹیلرز کیلئے دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا جسے واپس نہیں لیا گیا۔

  • کراچی والے زہریلی سبزیاں کھا رہے ہیں؟

    کراچی والے زہریلی سبزیاں کھا رہے ہیں؟

    کراچی میں سیوریج کے پانی سے سبزیاں اگانے کا سلسلہ جاری ہے، عدالتی احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرنے والوں کو پوچھنے والا کوئی نہیں۔

    اس حوالے سے سندھ فوڈ اتھارٹی (ایس ایف اے) نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ شہرِ کراچی کے مضافات میں سیوریج کا پانی استعمال کرتے ہوئے سبزیاں اگانے کا عمل جاری ہے جبکہ سندھ ہائی کورٹ سیوریج کے پانی سے سبزیاں اگانے کے خلاف سخت احکامات دے چکی ہے۔

    اس بارے میں اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں سندھ فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل آغا فخر حسین نے ناظرین کو مزید تفصیلات سےآگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اس گندے پانی سے اگنے والی سبزیوں کے حوالے سے ہم نے سال 2018 اور 19 میں متعلقہ اداروں کو رپورٹ فراہم کی تھی اور اس کیخلاف ایکشن بھی ہوا۔

    فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل آغا فخر حسین نے کہا کہ اب تک ہم نے صرف کراچی میں ان علاقوں کی نشاندہی کی ہے جہاں گندے پانی سے زرعی سرگرمیاں کی جارہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ان علاقوں سے نمونے اکٹھے کرنے کے بعد اب ہم جامعہ کراچی کے ساتھ رابطہ کر رہے ہیں تاکہ تمام متعلقہ تفصیلات کو چیک کیا جا سکے جو کسی بھی کارروائی سے پہلے درکار ہیں۔

    ڈائریکٹر جنرل آغا فخر حسین نے کہا کہ سیوریج کا پانی سبزیوں کی کاشت کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، لیکن پھر بھی ہم ماہرین کے ساتھ مل کر ان زرعی پیداوار کی جانچ کر رہے ہیں تاکہ جب ہم حرکت میں آئیں تو کوئی ہم پر غیر منصفانہ اقدام کا الزام نہ لگا سکے۔

    سندھ فوڈ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں 500 ایکڑ زمین پر گندے پانی سے سبزیوں کی کاشت کی جارہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے سبزیاں کاشت کرنے کے لیے کہ گندے پانی کو صاف کیے بغیر استعمال کرنا متعدد بیماریوں بشمول ہیپاٹائٹس اور کینسر کا باعث بن رہا ہے۔

  • کراچی : ایک بار پھر جعلی نوٹ گردش کرنے لگے، 3 رکنی گروہ گرفتار

    کراچی : ایک بار پھر جعلی نوٹ گردش کرنے لگے، 3 رکنی گروہ گرفتار

    کراچی : شہر قائد کی مارکیٹوں میں ہزار اور500کے بعد 5ہزار کے جعلی نوٹ پھیلائے جانے کا انکشاف ہوا ہے، پولیس نے ملوث گروہ کے کارندے گرفتار کرلیے۔

    تفصیلات کے مطابق سمن آباد پولیس نے کامیاب کارروائی کرکے جعلی کرنسی کی ترسیل میں ملوث گینگ گرفتار کرلیا، گرفتار ملزمان میں اعجاز احمد، حارث اور سعید خان شامل ہیں۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان سے5ہزار کے184جعلی نوٹ برآمد کرلیے گئے ہیں،ملزمان 5ہزار والے نوٹوں کی ترسیل اور اسمگلنگ کام کرتے تھے۔

    ابتدائی تحقیقات میں ملزمان نے بتایا کہ وہ پنجاب کے علاقے صادق آباد سے 2 لاکھ روپے کے عوض 10 لاکھ روپے کے جعلی 5 ہزار روپے کے نوٹ حاصل کرتے تھے اور کراچی میں چلاتے ہیں۔

    ملزمان جعلی نوٹ چلانے کیلئے ملک شاپ، بیکری اور جنرل اسٹور کا انتخاب کرتے تھے۔ ملزمان نے مزید بتایا کہ کراچی میں روزانہ 5ہزار والے4 سے5 جعلی نوٹ چلاتے تھے۔

    پولیس کے مطابق ملزمان چھوٹی دکانوں میں باآسانی نوٹ چلانے میں کامیاب ہوجاتے تھے، ملزمان نے بتایا کہ وہ کافی عرصے سے ایسے نوٹ چلارہے ہیں، ملزمان سے مجموعی طور پر9لاکھ 20ہزار مالیت کے جعلی نوٹ برآمد کیے گئے ہیں۔

  • کراچی میں ایک بار پھر دودھ کی قیمت میں من مانا اضافہ

    کراچی میں ایک بار پھر دودھ کی قیمت میں من مانا اضافہ

    کراچی : شہر قائد میں دودھ فروش مافیا نے ایک بار پھر دودھ کی قیمت میں اضافہ کردیا، شہر میں دودھ 180 روپے لیٹر میں فروخت ہونے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق شہری انتظامیہ اپنے روایتی انداز میں چپ سادھے بیٹھی ہے اور دودھ کی قیمت کے حوالے سے اپنے مقرر کردہ نرخ پر عمل درآمد نہیں کرواسکی۔

    کراچی میں دودھ فروش مافیا بے لگام ہوگئی ہے، ڈیری فارمز نے دودھ ایک بار پھر مہنگا کردیا، دودھ فروشوں نے ایک بار پھر سرکاری نرخ نامے کو ہوا میں اڑاتے ہوئے فی لیٹر دودھ کی قیمت میں مزید دس روپے اضافہ کردیا۔

    اس اضافے کے بعد ایک لیٹردودھ کے نرخ 180 روپے ہوگئے، چند ماہ پہلے 26 روپے اضافے کے ساتھ دودھ کی سرکاری قیمت 120 روپے مقررکی گئی تھی جس پر کسی نے بھی کان نہیں دھرا۔

    ڈیری فارمرز دیدہ دلیری کے ساتھ دودھ سرکاری نرخ سے 60 روپے مہنگا فروخت کر رہے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ بے لگام دودھ مافیا نے دھڑلے سے دودھ پھر 10 روپے مہنگا کرکے 180 روپے ليٹر تک پہنچاديا ہے۔

    دوسری جانب ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن نے دودھ کی قیمت بڑھانے کی وجہ پیداواری لاگت کو قرار دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلابی بحران کے بعد نئے بھاؤ کے تحت 320 روپے فی من دودھ کے نرخ بڑھائے گئے ہیں۔

  • کراچی والے ہوشیار : کورونا کی یومیہ شرح میں تشویشناک حد تک اضافہ

    کراچی والے ہوشیار : کورونا کی یومیہ شرح میں تشویشناک حد تک اضافہ

    کراچی : کورونا وائرس نے پاکستان میں دوبارہ انٹری دے دی، کراچی میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونا کے حوالے سے حساس 25 اضلاع کے یومیہ شرح میں اضافہ کا سلسلہ جاری ہے۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ 24گھنٹے کے دوران کورونا کی بلند ترین شرح19.09 فیصد شرح کراچی میں رہی، 24گھنٹے کے دوران حیدر آباد میں کورونا کی شرح 0.15 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    اس کے علاوہ چوبیس گھنٹے میں گلگت، اسکردو میں کورونا کی شرح صفر ریکارڈ کی گئی جبکہ مظفر آباد میں کورونا کی شرح 4.62، میرپور میں3.33 فیصد رہی۔

    ذرائع کے مطابق چوبیس گھنٹے میں کوئٹہ میں کورونا کی شرح 1.13 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ صوابی، بنوں، نوشہرہ میں کورونا کی یومیہ شرح صفر رہی۔

    پشاور میں کورونا کی یومیہ شرح 2.90، ایبٹ آباد میں 2.02 فیصد، مردان میں کورونا کی یومیہ شرح 5.95، سوات 0.61 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس کی یومیہ شرح 2.37 فیصد جبکہ 24گھنٹے میں گوجرانوالہ، گجرات، جہلم میں کورونا کی شرح صفر ریکارڈ کی گئی۔

    اس کے علاوہ 24گھنٹے کے دوران لاہور میں یومیہ کورونا شرح 3.49، راولپنڈی میں1.51 فیصد، بہاولپور میں کورونا کی شرح 0.57 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

  • کراچی : غیرقانونی تعمیرات میں ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    کراچی : غیرقانونی تعمیرات میں ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    کراچی : شہر قائد میں غیرقانونی تعمیرات کے سد باب کے لیے سندھ بلڈنگ کنٹرول اٹھارٹی نے نئی حکمت عملی اختیار کرلی۔

    فیصلہ کیا گیا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افراد اور بلڈنگ مالک کے خلاف اب باقاعدہ ایف آئی آر درج کی جائے گی۔

    اس حوالے سے ڈی جی ایس بی سی اے نے متعلقہ افسران کو ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر ایف آئی آر درج کرانے کے احکامات دے دئیے ہیں۔

    ہدایات میں کہا گیا ہے کہ جو بلڈنگ بغیر نقشے، بلڈنگ پلان اپروول یا ایس بی سی اے قواعد و ضوابط کے خلاف تعمیر کی جائے گی اس کیخلاف ایف آئی آر کاٹی جائے۔

    ذرائع کےمطابق بلڈنگ مافیا کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کے لیے کراچی کے سات اضلاع میں افسران بھی تعینات کردئیے گئے۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسران اور بلڈرز کیخلاف کارروائی کا حکم

    ڈی جی ایس بی سی اے نے ہدایا دیں ہیں کہ افسران اپنے اضلاع کا دورہ کریں گے اور غیر قانونی تعمیرات پر رپورٹ بنا کر متعلقہ تھانوں میں ایف آئی درج کروائیں گے۔

  • کراچی میدان جنگ بن گیا، پولیس شیلنگ سے متعدد پی ٹی آئی کارکن زخمی

    کراچی میدان جنگ بن گیا، پولیس شیلنگ سے متعدد پی ٹی آئی کارکن زخمی

    پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ کے سلسلے میں پی ٹی آئی کارکنوں پر شاہراہ قائدین پر پولیس نے شیلنگ سے کئی افراد زخمی ہوگئے، پتھراؤ سے دو پولیس افسر بھی زخمی ہوئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ کے سلسلے میں نمائش چورنگی پر دھرنے میں آنے کیلیے تحریک انصاف کے کارکنوں کو شاہراہ قائدین پر پولیس نے روکنے کی کوشش کی اور مظاہرین پر شیلنگ بھی کی۔

    پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں علاقہ میدان جنگ بن گیا، پولیس نے مظاہرین پر شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے جن میں سے کئی افراد کی حالت غیر ہوگئی۔ دوسری جانب مظاہرین کے پتھراؤ کے باعث ایس پی گلشن اقبال عبد الخالق اور ایس ایچ او خالد رفیق زخمی ہوگئے۔

    پولیس نے شاہراہ قائدین سے شاہراہ قائدین سے 12 افراد کو حراست میں لے لیا ہے دوسری جانب خداداد کالونی کے قریب پی ٹی آئی کارکنوں پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کئی گئی اس کے علاوہ قائد آباد سے دھرنے میں شرکت کیلیے آنے والے پی ٹی آئی کے قافلے کو سی پیک داؤد خیل کے قریب روک دیا گیا اور رکاوٹ لگا کر راستے کو بند کردیا گیا۔ اس موقع پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے شیلنگ بھی کی۔

  • ‘سابقہ حکومت نے جو 22 ارب کا قرضہ لیا وہ کہاں گیا؟’

    ‘سابقہ حکومت نے جو 22 ارب کا قرضہ لیا وہ کہاں گیا؟’

    وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان قرضوں میں جی رہا ہے، سابقہ حکومت نے جو 22 ارب کا قرضہ لیا وہ کہاں گیا؟

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومت نےساڑھے 3سال میں سنجیدگی کیساتھ کام نہیں کیا، عمران حکومت نے ساڑھےتین سالوں میں 22 ارب کا قرضہ لیا وہ کہاں گیا؟ ساڑھے3 سالوں میں 80 فیصد قرضوں میں اضافہ ہوا، انہوں نے ساڑھے3 سال عام آدمی کو ایک دھیلے کا ریلیف نہیں دیا لیکن آخری ماہ میں سبسڈی کی بھرمارکرگئے۔

    وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم صرف ڈیڑھ ارب ڈالر پر ہیں، اس وقت روپیہ ہچکولے کھا رہا ہے، مشکل آن پڑی ہے تو پھر قربانی دینا ہوگی، معاشی ترقی نہیں ہوگی تو بلوے ہونگے اور لوگ سڑکوں پر ہونگے غریب کے پاس دوائی کے پیسے نہیں، غریب کس طرح برداشت کرے گا کہ انہیں روٹی دال نہ ملے، اللہ نے ہمیں نوازا ہے اس لیے سب سے پہلے ہمیں قربانی دینا ہوگی، آپ فیصلہ کرلیں کہ پاکستان کی تقدیر بدلنی ہے تو بدل جائے گی، ہم گھروں میں بہترین سامان لگوائیں اور غریب کا کوئی حال نہیں، میں نے لگژری آئٹم پر پابندی لگائی ڈیوٹی بھی نہیں بڑھائی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگست 2018 میں ڈالر  115روپے کا تھا، جب میں نے حلف لیا اس وقت ڈالر189 روپے پر تھا، میرےحلف اٹھاتےہی ڈالر8 روپے کم اور اسٹاک مارکیٹ اوپر چلی گئی، عالمی سطح پر پیٹرول کی قیمتیں بڑھ رہی تھیں، عمران خان کو کس نے مشورہ دیا کہ پیٹرول سستا کردو، گندم ایکسپورٹ کرتے تھے پھر امپورٹ کررہے تھے یہ سیاسی افراتفری کا نتیجہ تھا، جب ایل این جی 30ڈالر پرتھی تو نہیں خریدی 60 ڈالر پرامپورٹ کررہے تھے، آپ چینی پر سبسڈی دیں اور روپیہ تیزی سے نیچے جارہا ہے، جب لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی تھی تو پھر دوبارہ کیوں شروع ہوئی،  بدترین ساڑھے3سال کی گورننس کے بعد وفاداری اور غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹے گئے، گزشتہ حکومت کے اقدامات کی وجہ سے سی پیک پر کام رک گیا، چین ناراض ہوا ہے، یورپین یونین کو ہم نےکیا کیا طعنے دیے کہ وہ ہم سے ناراض ہوگیا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ لاڈلے کو ایک ادارے نے پونے 4 سال بہت سپورٹ کیا، ایسی سپورٹ جو پاکستان کی75 سالہ تاریخ میں کسی اور حکومت کو کبھی نہیں دی گئی، جیسی سپورٹ لاڈلے کو ملی اس کی 30 فیصد ہمیں ملتی تو پاکستان راکٹ کی طرح جارہا ہوتا،

    ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان سے ہم کتنا پیچھے رہ گئے ہیں، آئی ٹی میں ہندوستان200 ارب ڈالر کو چھو رہا ہے، آئی ٹی وزیر کو کہا آئی ٹی ایکسپورٹ کو 2سال میں15ارب تک بڑھائیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ کیا ہماری تقدیر میں لکھا ہے کہ ہم غریب اور بھکاری رہیں گے نہیں ہمیں دن رات محنت کرنا ہوگی، خون پسینہ بہانا ہوگا ورنہ اگر ایسے ہی رہے تو میرے منہ میں خاک 500 سال بعد بھی حالت نہیں سدھرے گی، مانگےتانگے کی زندگی پر چلیں گے تو لوگ کہیں گے بھکاری جارہا ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ بزنس مین پاکستان کا عظیم معمار ہیں، یہاں سیاسی پوائنٹ اسکورننگ کرنےنہیں آیا اور نہ اس کا فائدہ ہے، میں آپ کے پاس معیشت کے اصل مسائل کا حل جاننے آیا ہوں، کاروباری حضرات، ایم کیوایم اور سندھ حکومت ملکر پلان بنائیں، معاشی ترقی کے لیے فارمولا لےکر آئیں گے ضرور غور کریں گے، پاکستان اللہ کےفضل وکرم سے مستحکم ہوگا میں سمجھتا ہوں پلان بنائیں تو چند سال میں ہر گھر میں پینے کا پانی ہوگا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان تیل گیس پر 20ارب ڈالرخرچ کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتا، ہمیں متبادل توانائی سولر انرجی اور گرین انرجی کی طرف جانا ہوگا، سابقہ حکومت ساڑھے3 سال میں سولرانرجی پر جانے کے اقدامات کرتے تو سلیوٹ کرتا، اس موقع پر انہوں نے اپنے وزیر خزانہ کو کہا کہ سولرانرجی پر جو17  فیصد سیلز ٹیکس لگا ہے اس کو فوری واپس لیں، جس پر مفتاح اسماعیل نے وزیراعظم کو یقین دہانی کرائی کہ آپ نے کہہ دیا بس اعلان ہوگیا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ امریکا کا صدر آئے یا جائے ان کی 3،4 چیزوں میں پالیسی نہیں بدلتی، ای یو پلس سے متعلق یورپی یونین کی صدر سے بات ہوئی ہے، آخری ریویو جاری ہے، اللہ سے دعا کریں، چین کےوفد سے کل ملاقات ہوئی وہ کے سی آرمیں دلچسپی رکھتا ہے، ، سعودی عرب کا ایک ارب ڈالر کا سرمایہ کاری کا تحفہ موجود ہے۔