لاہور : اٹلی کے سفارت خانے کے فرسٹ سیکرٹری آگسٹو پالمیری نے اعلان کیا ہے کہ اٹلی نے لاہور سے اپنی ویزا سروس کا باقاعدہ آغاز کردیا ہے۔
یہ بات انہوں نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایل سی سی آئی) میں تاجروں کے وفد سے ملاقات کے موقع پر کہی۔
دوران گفتگو اطالوی سفارت کار نے مستقبل قریب میں پاکستان کے دیگر بڑے شہروں میں بھی ویزا سروس کو وسعت دینے کے منصوبوں کا بھی انکشاف کیا۔
ملاقات میں لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور، سینئر نائب صدر ظفر محمود چوہدری اور ایگزیکٹو ممبر چوہدری خادم بھی موجود تھے۔
آگسٹو پالمیری نے اٹلی اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات اور کاروباری منصوبوں کے حوالے سے تعلقات کو مزید بڑھانے میں اہم کردار ادا کرنے پر زور دیا۔
اطالوی سفارتخانے کے فرسٹ سکریٹری نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت میں نمایاں نمو کے امکانات پر بھی زور دیا، جس نے 5 بلین ڈالر تک پہنچنے کا ہدف مقرر کیا۔
اس موقع پر لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے سال2018 میں اٹلی کے سفارت خانے کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت کی تجدید میں چیمبر آف کامرس کی دلچسپی کا اظہار کیا۔
کاشف انور نے اپنی گفتگو میں اٹلی کے سفارتخانے کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے دوطرفہ تجارت بڑھانے میں مدد ملے گی۔
پنجاب کے سب سے بڑے شہر میں نسل درنسل پلنے والی سب سے بڑی دشمنی کون سی ہے اور یہ کب اور کیسے شروع ہوئی؟ اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام میں اس کا احاطہ کیا گیا ہے؟
ویسے تو پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں خاندانی دُشمنی کی بہت سی کہانیاں مشہور ہیں اور مختلف اوقات میں متعدد گروہ آمنے سامنے رہے ہیں۔
انڈر ورلڈ کے ڈان، گینگسٹر اور کرائے کے قاتل ایک طرف تو کاروباری شخصیات کو اپنے مفادات کیلئے استعمال کرتے تھے تو دوسری جانب کاروباری لوگ بھی ان کو اپنے مقاصد کیلئے ان سے کام لیا کرتے تھے۔
اس کے علاوہ اسی طرح کے معاملات سیاستدانوں اور ان جرائم پیشہ افراد کے درمیان بھی تھے۔ اس حوالے سے سینئر صحافی رانا عظیم نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ گزشتہ دور حکومت میں عارف امیر عرف ٹیپو ٹرکاں والا کا بیٹا امیر بالاج تحریک انصاف میں تھا اور اب اس نے مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ سیاسی لوگوں کو ایسے عناصر کی ضرورت اس لیے رہتی ہے کہ کچھ لوگوں کو دبانے ڈرانے یا دھمکانے کیلئے انہیں استعمال کرنا پڑتا ہے۔
سینئر صحافی شہزاد حسین بٹ کا کہنا تھا کہ اس طرح کے لوگوں کی اپنے علاقوں میں کوئی نہ کوئی حیثیت تو ہوتی ہی ہے، اس لیے سیاستدان بھی ان کے اثر و رسوخ کا پورا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں۔
امیر بالاج کا باپ عارف امیر عرف ٹیپو ٹرکاں والا ن لیگ کا حمایتی تھا لیکن 2018 میں تحریک انصاف کی حکومت آنے پر اس نے اپنے بیٹے امیر بالاج کو پی ٹی آئی میں شامل کرادیا تھا جو بعد ازاں ن لیگ میں شامل ہوگیا اور اب قتل والے دن تک امیر بالاج ن لیگ کے امیدوار کی انتخابی مہم چلا رہا تھا، ایسے لوگ ہی اپنے مفادات کیلئے اپنا رعب دبدبہ دکھا کر کام کرتے ہیں اور ان ہی لوگوں کی وجہ سے بازار کُھلتے اور بند ہوتے ہیں۔
یو ٹیوبر شاہد چوہدری نے کہا کہ میری نظر میں جو لوگ اجرتی قاتل ہوتے ہیں وہ ایک ڈان کے ماتحت ہوتے ہیں جو اوپر سے حکم ملتے ہی اپنے کارندوں کے ذریعے وارداتیں کرواتے ہیں اور انڈر ورلڈ کے لوگ اپنے مقاصد کیلئے ڈان کو استعمال کرتے ہیں۔
سال 1940 سے 50دہائی میں امیر الدین عرف بلا ٹرکاں والا اندورن لاہور کی ایک معروف کاروباری شخصیت تھی۔ جس کا کاروبار ملک کے مختلف حصوں تک پھیلا ہوا تھا، اس کاروباری شخصیت کا جرائم کی دنیا سے رابطہ کب اور کیسے ہوا قاتل اور مقتول کب اور کیسے آمنے سامنے آئے جس کے بعد شہر کی سب سے بڑی دشمنی کی بنیاد پڑی، اس کی ایک علیحدہ کہانی ہے۔
سال 1980 کی دہائی بلا ٹرکاں والا کے عروج کا زمانہ تھا، لاہور میں 5 مشہور دشمنیاں گزری ہیں جس میں شیخ اصغر بمقابلہ ماجا سکھ وغیرہ شامل ہیں، اخلاق گڈو کے والد تھے اور شیخ روحیل اصغر کے والد شیخ اصغر تھے۔ اس کے بعد دوسری دشمنی طیفی بٹ اور بلاں ٹرکاں والا کے درمیان شروع ہوئی۔
لاہور : کراچی کے بعد اب لاہور سے بھی جعلی نوٹ بنا کر ملک بھر میں پھیلانے والا گروہ پکڑا گیا، ملزمان کے قبضے سے بھاری مالیت کی جعلی کرنسی برآمد کرلی گئی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی غالب مارکیٹ پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے جعلی کرنسی کے پھیلاؤ میں ملوث گروہ کے چار کارندوں کو حراست میں لے لیا۔
ملزمان 5 ہزار اور ایک ہزار روپے کے جعلی کرنسی نوٹوں کو اس مہارت سے چھاپتا تھا کہ اصلی نوٹوں کی پہچان کرنے والے بھی شش و پنج میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔
پولیس حکام نے بتایا کہ گرفتار ملزمان پرنٹنگ سے شعبے سے وابستہ ہیں جنہوں نے اتنی زیادہ تعداد میں جعلی نوٹ چھاپے جس کی مالیت کا اندازہ ان کو بھی نہیں ہے۔
اس حوالے سے پولیس نے بتایا کہ مذکورہ ملزمان گزشتہ دو سال سے جعلی کرنسی بنانے کا دھندہ کررہے تھے، یہ گروہ جعلی نوٹ سپلائی کرنے کیلئے پاکستان کے چھوٹے شہروں اور قصبوں میں کارروائیاں کرتے تھے۔
گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر پرنٹنگ پریس پر چھاپہ مارا گیا جہاں سے کروڑوں روپے مالیت کی جعلی کرنسی اور بڑی تعداد میں کاغذ اور دیگر خام مال تحویل میں لے لیا گیا۔
لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ لاہور کو انڈر گراؤنڈ ٹرانسپورٹ سسٹم کی ضرورت ہے، بلیو لائن پراجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بات انہوں نے ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر کی قیادت میں ملاقات کیلئے آنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر مونس الہٰی بھی موجود تھے۔
ملاقات میں پنجاب حکومت اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے درمیان بلیو لائن انڈر گراؤنڈ پراجیکٹ میں تعاون پر اتفاق کیا گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ایشین ڈویلپمنٹ بینک پنجاب حکومت کا اہم پارٹنر ہے، میرے سابقہ دور میں اے ڈی بی کے تعاون سے انڈر گراؤنڈ ٹرین چلانے کا منصوبہ بنایا۔
پرویزالٰہی نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے میرے منصوبے کو سیاسی تعصب کی نذر کردیا اور میٹرو بس سروس شروع کرکے لاہور شہر کا حسن تباہ کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کو جدید سہولتوں کی فراہمی کیلئے بلیو لائن پراجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، لاہور کو انڈر گراؤنڈ ٹرانسپورٹ سسٹم کی ضرورت ہے۔ خوشی ہوگی کہ اے ڈی بی بلیو لائن پراجیکٹ کیلئے تکنیکی معاونت فراہم کرے۔
کنٹری ڈائریکٹر اے ڈی بی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرویزالٰہی کی قیادت میں پنجاب حکومت کی ترجیحات درست ہیں۔ ہم پنجاب حکومت کے ساتھ اپنے تعاون کو مزید فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔
ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون مزید بڑھائیں گے۔
صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ڈاکوؤں اور چوروں کا راج ہوگیا ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شہر میں ریکارڈ 363 وارداتیں ہوئی ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان کے دل شہر لاہور میں ڈاکوؤں اور چوروں کا راج ہوگیا ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریکارڈ 363 وارداتیں ہوئی ہیں، یعنی ہر چار منٹ بعد واردات ہوئی ہے۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صرف چوری کی 252 وارداتیں ہوئی ہیں جب کہ 4 دکانوں، ایک گھر، سڑک پر 34 افراد کو لوٹا گیا ہے۔
گزشتہ ایک روز کے دوران ہی شہر لاہور میں ایک گاڑی چھینی گئی جب کہ 2 گاڑیاں اور 69 موٹرسائیکلیں چوری کرلی گئیں۔
پولیس ان وارداتوں کے کتنے ملزمان کو پکڑ سکی اس حوالے سے کوئی اطلاعات نہیں مل سکی ہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل ہی محکمہ پولیس نے لاہور میں سال کے ابتدائی دو ماہ کے جرائم کا ریکارڈ جاری کیا تھا۔
اپوزیشن کی بڑی بیٹھک میں اپوزیشن کی تمام جماعتوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی گئی جو حکمت عملی، عدم اعتماد کے وقت کا تعین کرے گی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور میں ہونے والی متحدہ اپوزیشن کے بڑوں کی بیٹھک میں اہم فیصلہ کرلیا گیا اور تمام جماعتوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
اپوزیشن رہنماؤں کے اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں حزب اختلاف کی تمام جماعتوں کے نمائندے شامل ہیں۔
اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ یہ کمیٹی حکومت کے خلاف آئندہ ہونے والے اقدامات کی حکمت عملی اور تحریک عدم اعتماد کے وقت کا تعین کرنے کی مجاز ہوگی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک پی ڈی ایم کے سربراہ فضل الرحمٰن، پی پی شریک چیئرمین وسابق صدر آصف زرداری، ن لیگ کے صدر واپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اجلاس میں ہونے والے تمام فیصلوں کی منظوری دیدی ہے۔
مذکورہ اجلاس میں پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، سابق وزرائے اعظم یوسف گیلانی، پرویزاشرف، ن لیگ کے رہنماؤں سعد رفیق، راناثنااللہ، ایازصادق، مریم اورنگزیب، مولانا اسعد اوراکرم درانی نے شرکت کی۔
اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں مزید بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں مہنگائی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ مہنگائی کا عذات عوام کے لیے ناقابل برداشت ہوچکا ہے، قیمتوں میں مسلسل اضافے نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے اور عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کے لیے اس حکومت کو گھر بھیجا جانا ضروری ہوچکا ہے۔
اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ موجودہ حکومت سےجلد ازجلدنجات حاصل کی جائے جب کہ پیکاآرڈیننس کو غیرآئینی اور غیرقانونی قرار دیتے ہوئے اسے ہر قانونی فورم پر چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
لاہور : بھاٹی گیٹ میں سفاک رشتے دار نے شور مچانے پر دو سالہ بچی کو چھریوں کے وار کرکے قتل کردیا۔
سفاکیت ور دردندگی کا یہ واقعہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقے بھاٹی گیٹ میں پیش آیا جہاں ایک شخص نے دو سال کی کمسن بچی کو شور مچانے پر موت کے گھاٹ اتار دیا۔
تھانہ بھاٹی گیٹ پولیس نے قریبی رشتے دار کے ہاتھوں دو سالہ دعا کے سفاکانہ قتل کا مقدمہ مقتولہ کے نانا کی مدعیت میں درج کرکے ملزم جاوید اشفاق کو موقع سے گرفتار کرلیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دو سالہ دعا اپنی طلاق یافتہ والدہ کے ساتھ اپنے نانا کے گھر رہائش پذیر تھی جب کہ اوپری منزل پر بچی کا ماموں مقیم تھا۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ دعا بالائی منزل پر گئی تو ملزم نے اسے ڈانٹنا شروع کردیا، جاوید اشفاق کا شور سن کر اوپر پہنچے تو دیکھا کہ ملزم نے بچی کے گلے پر چھری رکھی ہوئی ہے۔
متن میں کہا گیا ہے کہ ملزم نے بچی کے گلے پر چھری سے وار کیے جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئی اور اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گئی، معصوم بچی کی نعش کو ہسپتال مردہ خانہ منتقل کر دیا گیا ہے۔
لاہور : محکمہ داخلہ پنجاب نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے لاہور کے مزید 7 علاقے سیل کرنے کا حکم جاری کردیا، صحافی، ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف کو آنے جانے کی اجازت ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے سدباب اور ایس او پیز پر یقینی عمل درآمد کیلئے محکمہ داخلہ پنجاب نے لاہور کے مزید7علاقے سیل کردئے اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور کے سیل کیے گئےعلاقوں میں گلبرگ، ماڈل ٹاؤن، گارڈن، فیصل ٹاؤن، ڈی ایچ اے، گلشن راوی اور اندرون شہر بھی سیل کیے گئے علاقوں میں شامل ہیں۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ صحافی، ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو آنے جانے کی اجازت ہوگی، اس کے علاوہ سرکاری ملازمین، وکلا، فارمیسی اور گروسری اسٹاف بھی پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔
علاوہ ازیں پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ سیل کیے گئے علاقوں میں بنیادی اشیا کی دکانیں کھلی رہیں گی ،سات مزید علاقوں کو لاک ڈاؤن کرنے کا اہم مقصد ہی کورونا سے بچاؤ ہے، ہم پوری کوشش کررہے ہیں کہ معیشت کا پہیہ چلتا رہے،اسمارٹ لاک ڈاؤن کا مقصد کورونا کے پھیلاوَ کو روکنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایس او پیز پر عمل درآمد ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے،جن علاقوں میں کورونا کیسز بڑے وہ مکمل سیل کررہے ہیں،پنجاب میں 30 سے 35 فیصد بیڈز دستیاب ہیں، کورونا مریضوں کی ریکوری 20 ہزارکے قریب ہوگئی، پبلک سیکٹر میں 250ہائی ڈیپنڈیسی یونٹس اور 60وینٹی لیٹرز موجود ہیں،تیس سے پچاس فیصد بیڈز اسپتالوں میں خالی پڑے ہیں۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ کورونا ختم نہیں ہوگا لیکن ایس او پیز پر عمل درآمد سے کم ضرور ہوگی،امید ہے جن علاقوں کو بند کیاجائے گا وہاں بھی کیسز کم آئیں گے۔