Tag: In Punjab

  • پنجاب میں مفت وائس منٹس کی سہولت میں توسیع

    پنجاب میں مفت وائس منٹس کی سہولت میں توسیع

    اسلام آباد (30 اگست 2025) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے بتایا کہ پنجاب میں سیلاب متاثرین کے لیے مفت وائس منٹس کی سہولت میں توسیع کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے مختلف علاقوں میں حالیہ سیلاب سے متاثرہ عوام کی سہولت کے لیے موبائل فون آپریٹروں (سی ایم اوز) نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے تعاون سے خصوصی ریلیف اقدامات کا آغاز کیا ہے۔

    اس اقدام کے تحت پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صارفین کو مفت وائس منٹس فراہم کیے جا رہے ہیں۔ پی ٹی اے کے مطابق صارفین اکاؤنٹ بیلنس صفر ہونے کے باوجود کال کر سکیں گے۔

    ہفتہ کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ سہولت اُن صارفین کے لیے بھی دستیاب ہوگی جن کے اکاؤنٹ میں بیلنس صفر ہے تاکہ وہ اس مشکل وقت میں اپنے اہل خانہ سے رابطے میں رہ سکیں اور ایمرجنسی خدمات تک باآسانی رسائی کر سکیں۔

    واضح رہے کہ پی ٹی اے نے سی ایم اوز کے تعاون کو سراہتے ہوئے عوام کو اس امر کی یقین دہانی کرائی ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مواصلاتی خدمات کی نگرانی جاری رہے گی تاکہ روابط میں کسی قسم کا تعطل نہ آئے۔

  • ڈاکوؤں کی فائرنگ سے مرتے شخص کو دیکھ کر بزرگ شہری بھی چل بسا

    ڈاکوؤں کی فائرنگ سے مرتے شخص کو دیکھ کر بزرگ شہری بھی چل بسا

    کبیر والا : پنجاب کے شہر کبیر والا کے علاقے نند پور میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے بیوپاری سمیت 2 افراد جاں بحق ہوگئے، ڈاکو 1کروڑ روپے چھین کر فرار ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کبیر والا کے نمائندے خرم شہزاد کی رپورٹ کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ تھانہ سرائے سدھو کی حدود نند پور میں ایک پیٹرول پمپ پر پیش آیا۔

    جہاں 3 مسلح ڈاکوؤں نے پٹرول پمپ پر کھڑے ایک بیوپاری سے لوٹ مار کی، ڈاکوؤں نے مزاحمت کرنے پر بیوپاری کو گولی مار دی۔

    گولی لگتے ہی بیوپاری زمین پر گر کر تڑپنے لگا اور تھوڑی ہی دیر میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیاْ۔

    اس بے رحمانہ قتل کے منظر کو دیکھتے ہوئے جائے وقوعہ پر موجود پیٹرول پمپ کا بزرگ ملازم شدید خوف زدہ ہوگیا اور دل کا دورہ پڑنے سے موقع پر ہی چل بسا۔

    رپورٹ کے مطابق ڈاکو بیوپاری سے مبینہ طور پر ایک کروڑ روپے چھین کر فرار ہوگئے، تاہم علاقہ پولیس نے تاحال ڈاکوؤں کی گرفتاری سے متعلق کوئی کامیابی حاصل نہیں کی ہے۔

    مزید پڑھیں : کچے کے ڈاکوؤں کی بستی پر فائرنگ سے 4 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ سال2025کے پہلے مہینے میں صرف کراچی میں اب تک ڈاکوؤں سے مزاحمت پر 6افراد قتل کیے جا چکے ہیں لیکن تاحال ان کے لواحقین کو انصاف نہیں مل سکا ہے۔

    آج ہی کے روز کراچی کے علاقے کورنگی مہران ٹاؤن میں پرچون کی دکان پر ڈاکوؤں سے مزاحمت کے دوران فائرنگ سے 55 سالہ دکاندار جاں بحق ہوگیا، ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

  • پنجاب میں سستی چینی فراہم کرنے کیلیے اہم فیصلہ

    پنجاب میں سستی چینی فراہم کرنے کیلیے اہم فیصلہ

    لاہور : پنجاب حکومت اور شوگر ملز مالکان کے درمیان چینی کی قیمت سے متعلق ہونے والے پر3روز سے جاری مذاکرات کامیاب ہوگئے۔

    نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی سے شوگر ملز مالکان کے وفد نے ملاقات کی، اس موقع پر کرشنگ سیزن28اکتوبر سے شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    اس حوالے سے فریقین میں طے پایا کہ شوگر ملز مالکان پنجاب حکومت کو 140روپے فی کلو چینی فروخت کریں گے اور پنجاب حکومت ماڈل بازاروں اور اتوار بازاروں میں خصوصی اسٹالز پر یہ چینی فروخت کرے گی۔

    نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا کہ حکومت کو عوام کی مشکلات کا پورا احساس ہے،
    چینی کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ براہ راست صوبے کے عوام کو ہوگا۔

    شوگر ملزمالکان کے وفد نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب میں چینی کا وافر اسٹاک موجود ہے،
    پنجاب میں ضرورت سے زیادہ چینی موجود ہے۔

    ملاقات کیلئے آنے والے شوگر ملز مالکان کے وفد میں ہارون اختر، ذکا اشرف، فواد مختاراور دیگر شامل تھے جبکہ حکومت پنجاب کی جانب سے صوبائی وزیر صنعت ایس ایم تنویر، چیف سیکریٹری زاہد اختر زمان اور دیگر بھی موجود تھے۔

  • پنجاب میں تابڑ توڑ چھاپے، پی ٹی آئی کے سینکڑوں کارکنان گرفتار

    پنجاب میں تابڑ توڑ چھاپے، پی ٹی آئی کے سینکڑوں کارکنان گرفتار

    لاہور : صوبہ پنجاب میں ایک بار پھر پولیس نے پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کردیا، تابڑ توڑ چھاپوں میں سیکڑوں ملزمان کو حراست میں لے کر لاک اپ کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے لاہور میں 9مئی اور 14مارچ کو تشدد واقعات میں مبینہ طور پر ملوث ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن کا باقاعدہ آغاز کردیا۔

    اس حوالے سے اب تک کی ملنے والی اطلاعات کے مطابق پولیس نے24گھنٹے کے دوران 252مفرور ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ کارروائیاں سی آئی اے، آپریشنز اور انویسٹی گیشن ونگ کے اہلکاروں نے کیں، پولیس نے24گھنٹے کے دوران920مقامات پر چھاپے مارے۔

    گرفتار ہونے والے ملزمان دہشت گردی کے مقدمات میں لاہور پولیس کو مطلوب تھے، پولیس کی جانب سے1082 مفرور ملزمان کی لسٹیں تیار کی گئی تھیں۔

    لاہور پولیس حکام کا مزید کہنا ہے کہ دیگر مفرور ملزمان کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارے جاہے ہیں، لاہور میں 1082مفرور ملزمان اور پنجاب بھر میں 4082ملزمان کی لسٹیں تیار کی گئی ہیں۔

  • پنجاب میں آٹے کے ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سینکڑوں مقدمات درج

    لاہور : وزیر خوراک پنجاب حسنین بہادر دریشک نے کہا ہے کہ صوبے میں آٹے کی فراہمی کے لیے ٹریکنگ پوائنٹس میں مزید اضافہ کیا جارہا ہے، اب تک ذخیرہ اندوزوں کے خلاف 700 ایف آئی آر درج کی جاچکی ہیں۔

    یہ بات انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ روزانہ 23ہزار میٹرک ٹن آٹا ٹریکنگ پوائنٹس پر مہیا کررہے ہیں۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ فلور ملز کو گندم 2300 روپے فی من کے حساب سے فراہم کر رہے ہیں، جہاں ذخیرہ اندوزی کی شکایت ملے گی وہاں سخت کارروائی کی جائے گی۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ برائلر مرغی کی قیمت میں اضافے کی وجہ سویا بین کی عدم فراہمی ہے، سویابین سے بھرے کنٹینر کراچی پورٹ پر کئی دن سے کھڑے ہیں۔

    یاد رہے کہ ادارہ شماریات کی گزشتہ ہفتے کی رپورٹ کے مطابق دسمبر کے آخری ہفتے میں آٹے کی قیمت میں تقریباً تین فیصد (2.81 فیصد) تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا، جس کا مطلب یہ ہے کہ رواں ہفتے میں آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت میں کم از کم 200 روپے تک کا اضافہ ہو چکا ہے۔

    دوسری جانب ملک کے مختلف صوبوں میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت بھی یکساں نہیں ہے، اگر مارکیٹ ریٹ کی بات کی جائے تو صوبہ خیبرپختونخوا میں آٹے کی قیمت دیگر صوبوں کی نسبت زیادہ ہے اور یہاں 20 کلو آٹے کا تھیلا 2600 روپے تک میں فروخت ہو رہا ہے۔

    خیبرپختونخوا میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی سرکاری قیمت اگرچہ لگ بھگ مارکیٹ ریٹ سے نصف ہے تاہم عوام کی طویل قطاروں اور سرکاری آٹے کی محدود مقدار میں دستیابی کے باعث اس کا حصول لگ بھگ ناممکن ہے۔

  • پنجاب میں رینجرز اور ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

    پنجاب میں رینجرز اور ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے موجودہ حالات کے پیش نظر صوبہ پنجاب میں رینجرز اور ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا، وزارت داخلہ نے ڈی جی رینجرز پنجاب کو مراسلہ ارسال کردیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے پنجاب میں امن وامان سے متعلق امور سرانجام دیں گے۔ ذرائع کے مطابق رینجرز اور ایف سی صوبے میں آئین اور قانون کی عمل داری سے متعلق امور سر انجام دینگے۔

    اس سلسلے میں وزارت داخلہ کی جانب سے ڈی جی رینجرز پنجاب کو مراسلہ ارسال کردیا گیا ہے، مراسلے میں رینجرز کو گورنر ہاؤس پنجاب کی سیکیورٹی کے لیے فوری طور پر تاحکم ثانی تعینات کرنے کا کہا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو امن وامان قائم رکھنے سے متعلق خصوصی ہدایت جاری کی ہے۔

    اس کے علاوہ وزیرداخلہ نے عوام کے جان ومال کی حفاظت کے فرائض آئین کے مطابق ادا کرنے کا کہا، وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ کوئی بھی سرکاری آفیسر یا اہلکار آئین کے برعکس کسی بھی عمل کا حصہ نہ بنے۔

    مزید پڑھیں : گورنر پنجاب نے اسپیکر صوبائی اسمبلی کی رولنگ مسترد کر دی

    واضح رہے کہ گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے اسپیکر صوبائی اسمبلی سبطین خان کی رولنگ مسترد کرتے ہوئے آرٹیکل 130 کی شق 7 کے تحت حکم نامہ جاری کردیا ہے۔

    حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر کی رولنگ اسمبلی کے قاعدہ 209 کی خلاف ورزی ہے، اسپیکر نے پوائنٹ آف آرڈر پر نہیں بلکہ رولنگ اپنے دفتر میں دی، 20 دسمبر کے اسمبلی اجلاس کے دوران کوئی پوائنٹ آف آرڈر نہیں اٹھایا گیا۔

    حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ گورنر پنجاب کے حکم کے بعد جاری اسمبلی اجلاس کو ملتوی کرنا اسپیکر کی ذمہ داری تھی جبکہ اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے اجلاس طلب کرنا بھی اسپیکر کی ذمہ داری تھی۔

  • پنجاب میں نگراں کابینہ کی تشکیل پر غور

    پنجاب میں نگراں کابینہ کی تشکیل پر غور

    پنجاب میں انتظامی معاملات چلانے کیلیے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے نگراں کابینہ تشکیل دینے پر غور شروع کردیا ہے۔

    پنجاب میں نئے وزیراعلیٰ کے تاحال حلف نہ اٹھائے جانے کے باعث صوبے میں انتظامی معاملات مفلوج ہورہے ہیں جس سے نمٹنے کیلیے نگراں وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے نگراں کابینہ کی تشکیل پر غور شروع کر دیا ہے اور اس حوالے سے انہوں نے اپنے قریبی ساتھیوں اور قانونی ماہرین سے مشاورت شروع کردی ہے۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ اس حوالے سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس ہوا ہے جس میں سابق وزیر قانون راجا بشارت، سبطین خان، میاں محمود الرشید سمیت دیگر وزرا نے شرکت کی ہے جس میں طے پایا گیا ہے کہ جب تک پنجاب میں حکومت سازی کا آئینی بحران حل نہیں ہوجاتا اس وقت تک صوبے کے انتظامی امور چلانے کیلیے نگراں کابینہ تشکیل دی جائے۔

    ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نگراں کابینہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں بنائی جارہی ہے جس کا مقصد روزمرہ کے امور دیکھنا ہوگا اور نگراں کابینہ 6 سے 8 اراکین پر مشتمل ہوسکتی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونیوالے اجلاس میں نگراں وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کل پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان کے کل دورہ لاہور سے متعلق مشاورت بھی کرینگے۔

    ذرائع نے بتایا کہ نگراں وزیراعلیٰ عثمان بزدار جنہوں نے یکم اپریل کو عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا تاہم پنجاب میں حکومت سازی کے بحران کے بعد اچانک انتہائی فعال ہوگئے ہیں اور انہوں نے گزشتہ روز چیف سیکریٹری سمیت دیگر اعلیٰ افسران کو طلب کرکے ان سے صوبے میں امن وامان سمیت دیگر امور پر بریفنگ لی ہے۔

    واضح رہے کہ حکومت سازی کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈ لاک برقرار ہونے کے باعث  24 دن گزرنے کے باوجود 12 کروڑ عوام کا صوبہ بغیر کسی حکومت کے چل رہا ہے، اور تمام انتظامی امور ٹھپ پڑے ہیں۔

     مزید پڑھیں: حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈ لاک برقرار، پنجاب میں آئینی بحران شدت اختیار کر گیا

    پنجاب کے نو منتخب وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز کی تقریب حلف برداری لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے ‏باوجود دو بار ملتوی ہو چکی ہے۔

  • ‘پنجاب میں منحرف ارکان کا معاملہ، واضح فرق پر اپوزیشن کو مشکلات’

    ‘پنجاب میں منحرف ارکان کا معاملہ، واضح فرق پر اپوزیشن کو مشکلات’

    پنجاب میں وزارت اعلیٰ کے انتخاب میں منحرف ارکان کے معاملے میں واضح فرق پر اپوزیشن کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب میں وزارت اعلیٰ کے انتخاب میں اپوزیشن کیلیے کامیابی کا حصول تاحال چیلنج بنا ہوا ہے اور اسمبلی میں منحرف ارکان کے معاملے میں واضح فرق نے اپوزیشن کو مشکلات سے دوچار کردیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع نے بتایا ہے کہ پنجاب میں اپنا وزیراعلیٰ لانے کیلیے متحدہ اپوزیشن کو نمبرز گیم میں مشکلات پیش ہیں اور منحرف ارکان کو ملائے بغیر اپوزیشن کے مطلوبہ نمبرز پورے نہیں ہورہے۔

    پنجاب اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کے مطابق ن لیگ کے 165 اراکین ہیں جب کہ اپوزیشن اتحاد میں شامل پی پی کے 7 اور 5 آزاد ارکان شامل ہیں جن کی مجموعی تعداد 177 بنتی ہے جب کہ وزیراعلیٰ منتخب ہونے کیلیے 186 ارکان کے ووٹ درکار ہیں۔

    ذرائع کے مطابق منحرف ارکان کے ووٹ نہ گنے گئے تو کوئی بھی امیدوار186 ووٹ نہیں لےسکےگا اور 186 ووٹ نہ لینے پر دوبارہ انتخاب میں سادہ اکثریت پر وزیراعلیٰ منتخب ہوسکتا ہے۔

  • پنجاب میں ڈینگی سے اموات کی تعداد21ہوگئی،

    پنجاب میں ڈینگی سے اموات کی تعداد21ہوگئی،

    لاہور :صوبہ پنجاب میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ جاری ہے،صوبے میں ڈینگی نے مزید 2 جانیں لے لیں جس کے بعد  رواں سال اموات کی تعداد اب تک21ہوگئی ہے۔

    اس حوالے سے سیکریٹری صحت پنجاب عمران سکندر بلوچ کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ڈینگی سے کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی، لاہور سے ڈینگی کے 257 مریض رپورٹ ہوئے۔

    ان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں ڈینگی وائرس سے انتقال کرنے والے ایک مریض کا تعلق لاہور اور ایک دوسرے کا ساہیوال سے ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز ڈینگی سے کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی تھی جبکہ گزشتہ 24گھنٹے کے دوران پنجاب سے ڈینگی کے 374 مریض رپورٹ ہوئے۔

    سیکریٹری صحت نے کہا کہ پنجاب بھر میں 24 گھنٹوں میں ڈینگی کے 374 مریض رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے2574 مریضوں کا تعلق لاہور سے ہے۔

    عمران سکندر بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب بھر کے اسپتالوں میں ڈینگی کے1809 مریض زیرعلاج ہیں جن میں سے لاہور کے اسپتالوں میں ڈینگی کے 854 مریض زیرعلاج ہیں۔

    سیکرٹری صحت پنجاب عمران سکندر نے متعلقہ افسران کو صوبے میں ڈینگی سے بچاؤ کی سرگرمیاں تیز کرنے کا حکم دیا ہے۔دوسری جانب پشاور کے تین بڑے اسپتالوں میں ڈینگی کے100 سے زیادہ مریض موجود ہیں۔

    عمران سکندر بلوچ کا کہنا ہے کہ صوبہ کے اسپتالوں میں ڈینگی کے 1651مریض داخل ہیں، صرف لاہور کے اسپتالوں میں ڈینگی کے 916 مریض داخل ہیں۔

  • پنجاب: سی این جی اسٹیشنز مزید 3 دن بند رکھنے کا فیصلہ

    پنجاب: سی این جی اسٹیشنز مزید 3 دن بند رکھنے کا فیصلہ

    لاہور: پنجاب میں سی این جی اسٹیشنز مزید 3 دن بند رکھنے کا فیصلہ کرلیا گیا، گیس اسٹیشن 11 جنوری سے بند پڑے ہیں۔

    اطلاعات کے مطابق صوبہ پنجاب میں مزید 3 دن تک سی این جی گیس اسٹیشنز کو بند رکھنے کا حکم جاری کردیا گیا جس کے بعد سی این جی اسٹیشنز کو مزید 3روز تک گیس فراہم نہیں کی جائے گی۔

    سوئی گیس حکام کے مطابق 17جنوری کی شام6 بجےسی این جی اسٹیشنز کو گیس دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ سوئی ناردرن گیس حکام نے 11 تا 14 جنوری گیس کی فراہمی بند رکھنے کا اعلان کیا تھا جس میں مزید تین دن کی توسیع کردی گئی ہے۔اب 11 جنوری سے بند کی گئی سی این جی گیس کی فراہمی 17 جنوری کو شام چھ بجے بحال ہوگی۔

    سی این جی کی قیمت میں پہلے ہی اضافہ کیا جاچکا ہے اور اب مہنگی ہونے کے ساتھ ساتھ اس کا حصول بھی مشکل ہوگیا ہے۔ حکومتی چھوٹ ملتے ہی 4 جنوری کو سی این جی اسٹیشن مالکان نے سندھ کے بعد پنجاب میں بھی سی ا ین جی کی قیمت میں دو روپے فی کلو کا اضافہ کردیا۔ قیمت میں اضافے کے بعد پنجاب میں سی این جی کی نئی قیمت 53روپے 50 پیسے ہوگئی ہے۔

    خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے قیمتیں مقررکرنے کا اختیار سی این جی مالکان کو دینے کے بعد یہ پہلا اضافہ ہے۔