Tag: in sindh

  • سندھ میں 40 فیصد ڈرائیوروں کی بینائی کمزور ہونے کا انکشاف

    سندھ میں 40 فیصد ڈرائیوروں کی بینائی کمزور ہونے کا انکشاف

    حیدرآباد : سندھ میں سرکاری سطح پر ٹرک ڈرائیوروں کی آنکھوں کا معائنہ کیا جارہا ہے، اب تک ہزاروں کی تعداد میں ڈرائیوروں کا معائنہ کیا جا چکا ہے۔

    کوئی بھی گاڑی چلانے کیلیے ڈرائیور کو طبی لحاظ سے مکمل فٹ اور صحت مند ہونا چاہیے خصوصاً بینائی کے اعتبار سے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔ اکثر لوگ اس بات کی پرواہ ہی نہیں کرتے۔

    اے آر وائی نیوز حیدرآباد کے نمائندے اشوک شرما کی رپورٹ کے مطابق یہ انکشاف ہوا ہے کہ صوبہ سندھ میں تقریباً 40 فیصد ٹرک ڈرائیور نظر کی کمزوری کا شکار ہیں۔

    سندھ میں سرکاری سطح پر ڈرائیوروں کی آنکھوں کا معائنہ کیا جاتا ہے، جس میں بینائی کی جانچ پڑتال، رنگوں کی پہچان اور دیگر بصری صلاحیتوں کا معائنہ شامل ہے، اس مقصد کے لیے محکمہ ٹرانسپورٹ اور دیگر متعلقہ محکمے کام کر رہے ہیں۔

    اس سلسلے میں سندھ انسٹی ٹیوٹ آف اوپتھامولوجی اینڈ ویژول سائنسز حیدرآباد کے تحت نیشنل ہائی وے پر خصوصی مرکز قائم کیا گیا ہے۔

    موٹر وے پولیس ہائی وے سے گزرنے والی بڑی گاڑیوں اور ٹرکوں کو روک کر ڈرائیوروں کی آنکھوں کا معائنہ کرکے انہیں ادویات فراہم کی جاتی ہیں یا جس کا معاملہ زیادہ سنگین ہو اسے حیدرآباد کے اسپتال ریفر کیا جاتا ہے۔

    متعلقہ حکام نے مطابق گزشتہ 6 ماہ کے دوران 5 ہزار ڈرائیوروں کی آنکھوں کا معائنہ کیا گیا، جن میں 20فیصد ڈرائیوروں کی موتیا، کالا پانی اور دیگر امراض کی تشخیص ہوئی، اس کے علاوہ 40 فیصد ڈرائیوروں کی بینائی کمزور اور گاڑی چلانے کیلیے ان فٹ ہونے کا انکشاف ہوا۔

    واضح رہے کہ سندھ میں ڈرائیوروں کی آنکھوں کا معائنہ ڈرائیونگ لائسنس کے حصول اور تجدید کے لیے لازمی ہے۔ اس معائنے کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ڈرائیور مناسب بینائی رکھتے ہوں تاکہ وہ سڑک پر محفوظ طریقے سے گاڑی چلا سکیں۔

  • اخراجات میں کمی : سندھ میں سرکاری ملازمتوں پر پابندی عائد

    اخراجات میں کمی : سندھ میں سرکاری ملازمتوں پر پابندی عائد

    کراچی : وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے سرکاری سطح پراخراجات کم کرنے کے اعلان کے بعد سندھ حکومت نے ملازمتوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے تمام صوبائی محکموں کی خالی پوسٹیں ختم کردیں۔

    اس حوالے سے پالیسی گائیڈ لائن جاری کردی گئی ہے، محکمہ خزانہ سندھ نے پالیسی گائیڈ لائن تمام سرکاری محکموں کو ارسال کردی ہے جس کے تحت سندھ کابینہ کے تمام ارکان سے50فیصد گاڑیاں واپس لی جائیں گی۔

    گائیڈ لائن کے مطابق وزراء اور سرکاری افسران کے غیرملکی دوروں پر بھی پابندی ہوگی، وی آئی پیز کے سیکیورٹی اخراجات میں کمی ہوگی، اگر کسی محکمہ کو اضافی اخراجات کی ضرورت ہو گی تو وہ وزیراعلیٰ سندھ سے رابطہ کرے گا۔

    اس کے علاوہ عارضی ملازمین کی بھرتیوں پر بھی پابندی ہوگی، نئے فرنیچر، ایئرکنڈیشن ، ریفریجریٹر اورگاڑیوں کی خریداری سمیت سرکاری سطح پر لنچ اور ڈنر کرانے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے، مہمانوں اور اجلاسوں میں صرف چائے بسکٹ سے تواضع کرنا ہوگی۔

    پالیسی گائیڈ لائن کے مطابق یوٹیلٹی بلوں میں 10 فیصد پیٹرول میں 40 فیصد کمی ہوگی، سرکاری افسران دورے کرنے کے بجائے آن لائن یا زوم پر اجلاس منعقد کریں گے، تمام محکموں میں عارضی ملازمین کی تعداد میں کمی کی جائے، تمام محکموں کو اخراجات کم کرنے کی پالیسی پر عمل کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

  • سندھ میں سیلاب متاثرین کے ریلیف کیمپوں میں ٹینٹ اسکول قائم کرنے کا آغاز

    سندھ میں سیلاب متاثرین کے ریلیف کیمپوں میں ٹینٹ اسکول قائم کرنے کا آغاز

    کراچی : محکمہ تعلیم سندھ نے سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے اقدامات کرتے ہوئے بچوں کی تعلیم کا عمل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے صوبہ سندھ میں سیلاب متاثرین کے ریلیف کیمپوں میں ٹینٹ اسکول قائم کرنے کا آغاز کیا جارہا ہے۔

    ابتدائی طور پر وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے عمرکوٹ میں پہلے ٹینٹ اسکول کا افتتاح کردیا، ان کا کہنا تھا کہ ٹینٹ اسکول میں بچوں کی تعلیم کے سلسلے کو جاری رکھا جائے گا۔

    انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سیلاب کے باعث متاثرہ بچوں کی تعلیم متاثر ہونے نہیں دینگے، اس موقع پر انہوں نے سیلاب متاثرہ بچوں کے ساتھ ٹینٹ اسکول میں کچھ وقت گزرا۔

    وزیرتعلیم نے سیکریٹری تعلیم کو سندھ بھر میں قائم ریلیف کیمپوں میں اسکولز قائم کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام نہ اٹھاتے تو 25 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہو جاتے۔

    وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے متعلقہ ڈی سی اور ڈی ای اوز کو ٹینٹ اسکول لگانے اور ان کڑی نگرانی کرنے کا حکم بھی دیا۔

  • سندھ میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں، الیکشن کمیشن کا اہم اقدام

    سندھ میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں، الیکشن کمیشن کا اہم اقدام

    کراچی : سندھ میں بلدیاتی الیکشن کا دوسرے مرحلے کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہوگئیں، الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت سے ٹرانسپورٹیشن پلان مانگ لیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبے کے 16اضلاع میں بلدیاتی الیکشن کے لیے پولنگ24جولائی کو شیڈول ہے۔

    کراچی اور حیدرآباد کے علاوہ اندرون سندھ کے شہروں دادو، جامشورو، ٹھٹھہ، سجاول اور دیگراضلاع میں بلدیاتی الیکشن کیلئے پولنگ ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے چیف سیکریٹری سندھ کو لکھے گئے خط میں انتخابات کے انعقاد کیلئے5ہزار سے زائد گاڑیوں کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے14جولائی تک ٹرانسپورٹیشن پلان دینے کی ہدایت دی ہے۔ انتخابی سامان وعملے کی پولنگ اسٹیشنز تک ترسیل کے لیے گاڑیاں درکار ہوں گی۔

    ذرائع کے مطابق سندھ میں دوسرے مرحلے میں بلدیاتی الیکشن کے لیے9ہزار پولنگ اسٹیشن بنائے جارہے ہیں، کراچی کے7اضلاع میں بلدیاتی الیکشن کےلیے5ہزار پولنگ اسٹیشن ہونگے۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے تمام ڈی آر اوز کو مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پولنگ اسٹیشن سے مقررہ حد کے فاصلے پر انتخابی کیمپ قائم کرنے کی اجازت دی جائے۔

  • پی ٹی آئی نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول چیلنج کردیا

    پی ٹی آئی نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول چیلنج کردیا

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں حلیم عادل شیخ، فردوس شمیم ودیگر نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کو ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اس سلسلے میں پی ٹی اے کے رہنماؤں حلیم عادل شیخ، فردوس شمیم نقوی ودیگر نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا اقدام سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کیا اور اس سلسلے میں 13 اپریل کو نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جو کہ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔

    درخواست گزار کا موقف ہے کہ الیکشن کمیشن کا اقدام سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت بلدیاتی قانون میں ترمیم کا حکم دیا جائے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے سندھ کے 4 ڈویژن میں بلدیاتی الیکشن کے شیڈول کا اعلان کیا ہے، درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن کا جاری شیڈول معطل کیا جائے۔

    مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کا سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا اعلان

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں سکھر، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد، میرپورخاص ڈویژن میں 26 جون کو انتخابات کا اعلان کر رکھا ہے۔

  • سندھ میں بلدیاتی الیکشن، ترقیاتی منصوبوں کے اعلان پر پابندی

    سندھ میں بلدیاتی الیکشن، ترقیاتی منصوبوں کے اعلان پر پابندی

    سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے کے سلسلے میں 14 اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں کے اعلان پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے میں 26 جون کو 14 اضلاع میں الیکشن ہونگے۔

    اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے جن 14 اضلاع میں الیکشن ہونے ہیں وہاں ترقیاتی منصوبوں کے اعلان پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ سندھ میں تمام صوبائی محکموں، خودمختار کارپوریشنز، اتھارٹیز میں تبادلوں پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    الیکشن کے پہلے مرحلے کے حوالے سے ہی الیکشن کمیشن، ریٹرننگ، ڈسڑکٹ ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں ہفتہ وارتعطیلات بھی ختم کردی گئی ہیں اور 14 اضلاع میں افسران وعملے کی عمومی چھٹیاں الیکشن کمیشن کی پیشگی اجازت سے مشروط کردی گئی ہیں۔

    واضح رہے کہ صوبہ سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے میں 14 اضلاع میں 26 جون کو انتخابات ہونگے۔

    جن اضلاع میں پہلے مرحلے میں الیکشن ہونگے ان میں خیرپور، سکھر، گھوٹکی، نوشہروفیروز، سانگھڑ، بے نظیرآباد، میرپورخاص، عمرکوٹ، تھرپارکر، لاڑکانہ، کشمور، شکارپور، قمبر اور جیکب آباد اضلاع شامل ہیں۔

  • سندھ میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں شروع

    سندھ میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں شروع

    سندھ میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں شروع ہوگئیں،  کراچی کے ضلع شرقی، کورنگی اور غربی کی ابتدائی حلقہ بندیوں کی فہرست جاری کردی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں اور پہلے مرحلے میں کراچی کے اضلاع شرقی، کورنگی  اور غربی کی ابتدائی حلقہ بندیوں کی فہرست جاری کردی گئی ہے، اگلا مرحلہ ان حلقہ بندیوں پر اعتراض جمع کرانے کے حوالے سے ہوگا۔

    حلقہ بندیوں پر اعتراضات حلقہ بندی اتھاری کے پاس 17 فروری سے 4 مارچ تک جمع کرائے جاسکتے ہیں۔

    جاری کردہ فہرست کے مطابق ضلع شرقی کی ابتدائی حلقہ بندیوں میں چنیسرٹاؤن، گلشن،جناح، صفورہ اور سہراب گوٹھ شامل ہیں۔

    ضلع شرقی میں 43 یونین کمیٹیاں ہیں،ہر یوسی میں 4 وارڈ ہیں اور یوسی کی آبادی زیادہ سے زیادہ 77 ہزارسےزائد اور کم سے کم 45 ہزار ہے۔

    ضلع کورنگی کی ابتدائی حلقہ بندیوں کی جاری کردہ فہرست کے مطابق ضلع کورنگی کے4ٹاؤنزہیں جن میں لانڈھی، شاہ فیصل، کورنگی اور ماڈل کالونی ٹاؤن شامل ہیں۔

    ضلع کورنگی میں 37 یونین کمیٹیاں ہیں اور ہریوسی میں4وارڈ ہیں، یوسی کی زیادہ سے زیادہ آبادی 76ہزارسےزائد اور کم سےکم آبادی50 ہزار ہے۔

    کورنگی میں سب سے زیادہ شاہ فیصل کی یوسی میں 76ہزار سے زائد آبادی رکھی گئی ہے جب کہ کم سے کم آبادی ماڈل کالونی ٹاؤن کی ایک یوسی کی50 ہزارہے۔

     ضلع غربی کی ابتدائی حلقہ بندیوں کی جاری فہرست میں ضلع غربی میں مومن آباد ،اورنگی اور منگھو پیر ٹاؤنز کو شامل کیا گیا ہے اور ضلع میں 26 یونین کمیٹیاں ہیں۔

  • سندھ کو اس کے حصے کی سوئی گیس فراہم کی جائے، تاجر برادری

    سندھ کو اس کے حصے کی سوئی گیس فراہم کی جائے، تاجر برادری

    کراچی : بزنس مین گروپ کے سربراہ زبیر موتی والا نے کہا ہے کہ سندھ کے مختص گیس کوٹے میں سے18 کروڑ ملین معکب کیوبک فیٹ گیس پنجاب کو دی جا رہی ہے انہوں مطالبہ کیا کہ صوبے کو اس کے حصے کی گیس فراہم کی جائے تاکہ صنعتوں کا پہیہ چل سکے۔

    سائٹ انڈسٹری میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے زبیر موتی والا نے کہا کہ سائٹ میں بیشتر صنعتیں گیس کی عدم فراہمی کے باعث بند ہوچکی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ہماری 18 کروڑ ملین معکب کیوبک فیٹ گیس پنجاب کو دی جارہی ھے وہ ہمیں واپس دلوائی جائے تاکہ صنتعوں میں بے روزگاری کے خاتمے کے ساتھ برآمدی آرڈرز پورے کئے جاسکیں۔

    سائٹ ایسوسی ایشن کے صدر عبدالرشید کا کہنا تھا کہ گیس کی مکمل فراہمی سے برآمدات 40 فیصد تک بڑھا سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ھم اپنی صنعتیں ھفتے میں ایک دن بند کرسکتے ہیں جس کیلئے ہمیں 6 دن مکمل گیس فراہم کی جائے۔

    سائٹ کے صنعت کاروں نے وزیراعلیٰ سندھ سے اپیل کی کہ سڑکوں کی تعمیر کے لئے 3 ارب روپے فراہم کیے جائیں جن سے 26 سڑکیں تعمیر ہوسکتی ہیں۔

  • سندھ میں تعلیمی ادارے کب کھلیں گے؟ وزیر تعلیم نے بتادیا

    سندھ میں تعلیمی ادارے کب کھلیں گے؟ وزیر تعلیم نے بتادیا

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ میں تعلیمی ادارے 8 اگست تک مکمل بند رہیں گے، تاہم مقررہ تاریخ کے بعد صورتحال کے پیش نظر نئے لائحہ عمل کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

    کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ صورتحال کی بہتری پر انٹر سال دوئم کے بقیہ امتحانات مکمل ہوں گے جبکہ صوبہ بھر میں تعلیمی ادارے اعلان کے مطابق 8 اگست تک مکمل بند رہیں گے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ8اگست کے بعد صورتحال کا ازسر نو جائزہ لیا جائے گا، سندھ بالخصوص کراچی میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال تسلی بخش نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ صورتحال کی بہتری پر انٹر سال دوئم کے بقیہ امتحانات مکمل ہوں گے، کراچی اور حیدرآباد میں کورونا مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ہے اس لیے تعلیمی ادارے اس وقت کھولنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

    وزیر تعلیم سندھ نے مزید کہا کہ8اگست کو کورونا ٹاسک فورس کمیٹی کا اجلاس ہوگا، اجلاس میں اس وقت کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔

  • کراچی سمیت سندھ بھر میں آج سے تمام پرائمری اسکول کھل گئے

    کراچی سمیت سندھ بھر میں آج سے تمام پرائمری اسکول کھل گئے

    کراچی : صوبے میں کوویڈ 19 کیسز کم ہونے کے بعد پرائمری کلاسوں میں آج سے تدریسی عمل کا آغاز ہوگیا ، صوبائی وزیرتعلیم سعید غنی کا کہنا ہے کہ اتنے عرصے بعد اسکولوں کا کھلنا حکومت کی کامیابی کا مظہر ہے۔

    سندھ بھرمیں پرائمری اسکول آج سے کھل گئے، اساتذہ کوایس اوپیز پر مکمل عملدرآمد کی بھی ہدایت کی گئی ہے، سندھ حکومت نے نویں سے بارہویں تک طلباء و طالبات کو خوشخبری سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں پرائمری اسکول آج سے کھلیں گے،ترجمان سندھ حکومت کا کہنا ہے کورونا کیسزکم ہونے کے بعد سختیوں میں کمی کی جا رہی ہے۔

    وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے اعلان کیا ہے کہ آج بروز پیر سے صوبے کے تمام پرائمری اسکول کھول دیئے گئے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ سندھ میں نویں سے بارہویں جماعت تک کا کوئی طالب علم فیل نہیں ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ جس بچے کے نمبر تینتیس سے کم آئے تو اسے اضافی نمبر دے کر پاس کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امتحان کا فارمیٹ تبدیل نصاب اور مضامین کو کم کردیا۔

    سندھ حکومت نے ہدایات جاری کی ہیں کہ پرائمری اسکول پچاس فیصد حاضری کے ساتھ کھلیں گے، اسکولوں میں اساتذہ کو ایس اوپیز پر مکمل عمل درآمد کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

    صوبہ سندھ میں تعلیمی ادارے کھولنے کے تمام مراحل گزشتہ روز مکمل کرلئے گئے تھے آج سے سندھ بھر میں پرائمری اسکول بھی کھل گئے، پرائمری اسکول کھلنے پر ملا جلا رد عمل سامنے آیا اور بیشتر والدین نے پہلے روز بچوں کو اسکول بھیجنے سے گریز کیا۔

    والدین کا کہنا ہے کہ پرائمری کے بچے ایس او پی پر عمل کرنے میں مشکلات کا شکار ہوتے ہیں جبکہ بعض والدین کی پرائمری کے بچوں کے حوالے سے آن لائن کلاسز کو ترجیح دی۔

    سندھ حکومت نے اسکولوں میں اساتذہ بچوں اور عملے کے لئے سماجی فاصلہ یقینی بنانے کی ہدایت سینٹائزر اور ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا ہے جبکہ تعلیمی اداروں میں احتیاطی تدابیر کا خاص خیال رکھنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔