Tag: in sindh

  • سندھ میں 24 گھنٹوں کے دوران 40 کرونا مریض جاں بحق

    سندھ میں 24 گھنٹوں کے دوران 40 کرونا مریض جاں بحق

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کرونا وائرس سے متعلق بتایا ہے کہ چوبیس گھنٹون کے دوران سندھ بھر میں 1353 نئے کرونا کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کرونا وائرس کی مہلک ترین وبا سے ہونے والے نقصانات سے متعلق بیان میں کہا کہ آج کرونا وائرس کے مزید چالیس مریض انتقال کرگئے، جو سب سے زیادہ تعداد ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹے کے دوران 7377 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، جو اب تک کیے جانے گئے سب سے زیادہ ٹیسٹ ہیں اور ان ٹیسٹوں کے دوران 1353 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اب تک کرونا وائرس کے باعث 615 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ مزید 370 کرونا مریضوں کی حالت تشویشناک ہے اور ان میں سے بھی 62 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ صوبے بھر میں کرونا وائرس کے 16 ہزار 487 مریض زیر علاج ہیں، جس میں سے 15 ہزار 156 مریض گھروں میں، 76 آئسولیشن مراکز میں اور 1255 متاثرین کو اسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ آج کرونا متاثرین میں سے 1005 مریض صحتیاب ہوکر اپنے گھروں کو چلے گئے جس کے بعد اب تک صحت یاب ہونے والے مریضوں کی مجموعی تعداد 17 ہزار 787 ہوگئی ہے۔

  • سندھ میں ساڑھے13ہزار لگژری گاڑی مالکان کو ایف بی آر کے نوٹس جاری

    سندھ میں ساڑھے13ہزار لگژری گاڑی مالکان کو ایف بی آر کے نوٹس جاری

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس نادہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے اقدامات کا آغاز کرتے ہوئے سندھ میں مہنگی گاڑیاں رکھنے والے1350افراد کو نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق شاہانہ طرز زندگی گزارنے والے ٹیکس نادہندگان کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا ، ایف بی آر نے سندھ میں تیرہ ہزار پانچ سو لگژری گاڑیاں رکھنے والوں کو نوٹس جاری کردیا۔

    ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہ اٹھایا تو یکم جولائی سے ایکشن شروع ہو جائے گا۔ فیصلہ کرلیا گیا ہے کہ شاہانہ زندگی گزارنی ہے تو ٹیکس بھی دینا ہوگا۔

    ایف بی آر نے ہواؤں میں اڑنے والوں کو نوٹس جاری کر دئیے، سندھ میں تیرہ ہزار پانچ سو لگژری گاڑیاں رکھنے والوں کا ڈیٹا جمع کرلیا گیا، ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ٹیکس نادہندہ مالکان نے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہ اٹھایا تو یکم جولائی سے ڈنڈا اٹھا لیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق نو ہزار دو سو تیس ڈبل کیبن، ایک ہزار چھ سو پانچ لینڈ کروزر، ایک ہزار نو سو ستر پراڈو، پینتالیس او ڈی، دو سو باہتر لگژری مرسڈیز اور اکہتر بی ایم ڈبلیو کے مالکان کو نوٹس دئیے گئے ہیں، یکم جولائی سے بے نامی ایکٹ کے تحت سات سال تک سزا اور اثاثے ضبط کیے جا سکتے ہیں۔

  • سندھ میں فضائی دہشتگردی کا خطرہ، الرٹ جاری

    سندھ میں فضائی دہشتگردی کا خطرہ، الرٹ جاری

    کراچی : سندھ میں فضائی دہشتگردی کا خطرہ کے باعث الرٹ جاری کردیا گیا ہے، جس کے مطابق دہشتگرد ایئرپورٹس اور فضائی اڈاوں پر حملہ کرسکتے ہیں ۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس نے حساس اداروں کی اطلاعات پر الرٹ جاری کردیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ دہشتگرد تنظیم کمرشل ہوائی جہازوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ کررہے ہیں، ایسے حملوں کی منصوبہ بندی کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دہشتگرد مسافر طیارے کے زریعے ایئرپورٹ، رن وے اور جہازوں تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں، ایئرپورٹس اور ایئربیسز کی سیکیورٹی مزید بڑھائی جائے۔

    الرٹ کے مطابق دہشتگرد پائلٹس، فلائٹ عملے یا گراْونڈ اسٹاف کی صورت میں بھی کمرشل جہاز میں داخل ہوسکتے ہیں، فلائنگ کلبز پر زیر تربیت پائلٹس کی سیکیورٹی کلیئرنس یقینی بنائی جائے، پائلٹس سمیت تمام اسٹاف کا انتخاب اور کلیئرنس سیکیورٹی سسٹم کو دیکھتے ہوئے کیا جائے۔

    خفیہ اطلاعات کی روشنی میں تماتر حفاظتی اقدامات کئے جائیں۔


    مزید پڑھیں : پنجاب میں سیاستدانوں اور ایئر پورٹ پر حملے کا خدشہ


    اس سے قبل قومی ادارہ برائے انسدادِ دہشت گردی کے جاری کردہ مراسلے کے مطابق پنجاب میں دہشتگرد اپنے ساتھیوں کے ڈیتھ وارنٹ پر انتقام لینے کیلئے ن لیگی قیادت کو نشانہ بناسکتے۔

    مراسلے میں مزید خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ را کے دہشتگردوں کی جانب سے ائیر پورٹس کو ٹارگٹ کیا جاسکتا ہے، لہذا ائیرپورٹس کڑی نگرانی اور سخت سیکیورٹی کے سا تھ ساتھ سیاست دانوں کی سیکیورٹی پر توجہ دی جائے۔

  • سندھ میں 9 اور 10 محرم کو موبائل فون سروس بند رکھنے کا فیصلہ

    سندھ میں 9 اور 10 محرم کو موبائل فون سروس بند رکھنے کا فیصلہ

    کراچی: وزارت داخلہ نے سندھ میں نو اور دس محرم الحرام کو موبائل فون سروس بند رکھنے کا فیصلہ کرلیا، موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پہلے ہی 11محرم الحرام تک پابندی عائد ہے۔

    وزارت داخلہ سندھ  کے ذرائع نے بتایا کہ محرم الحرام کی سیکیورٹی کے پیش نظر سندھ بھر میں نو اور دس محرم الحرام یعنی منگل اور بدھ کو موبائل فون سروس بند رہے گی جس کے اوقات کار کا حتمی تعین ابھی باقی ہے۔

    یہ پڑھیں: کراچی میں فائرنگ کے واقعات، ہائی الرٹ، ڈبل سواری پر پابندی

    قبل ازیں سندھ حکومت نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر وفاقی حکومت کو 8 تا 10 محرم الحرام موبائل فون سروس اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کرنے کی تجویز دی تھی جس پر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:سندھ حکومت کی محرم میں موبائل فون اور ڈبل سواری پرپابندی کی تجویز

    8 تا رات 10 بجے بندش کی سفارش کردی، سیکریٹری داخلہ

    سیکریٹری داخلہ ریاض سومرو نے بتایا کہ سندھ میں صبح آٹھ سے رات 10 بجے تک موبائل فون سروس بند کرنے کے لیے وفاق سے سفارش کی ہے اس لیے کہ موبائل فون کی سروس بند کرنے کا اختیار وفاق کا ہے تاہم  بندش کے معاملے پر تاحال وفاق کے جواب کے منتظر ہیں۔

    بندش کا حکم تاحال موصول نہ ہوا، موبائل فون کمپنیاں

    دوسری جانب موبائل فون سروس فراہم کرنے والی کمپنیاں بھی سروس کی بندش کے معاملے پر احکامات کی منتظر ہیں، انہیں تاحال وزارت داخلہ یا پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی(پی ٹی اے) کی جانب سےکوئی حکم ابھی تک موصول نہیں ہوا۔

  • سندھ میں محرم الحرام کی سیکیورٹی کا پلان تیار

    سندھ میں محرم الحرام کی سیکیورٹی کا پلان تیار

    کراچی : محرم الحرام کا آغاز ہوگیا ہے، سندھ پولیس نے محرم الحرام میں صوبے بھر کا سیکیورٹی پلان جاری کردیا ہے، جس کے مطابق صوبے بھر میں پیسٹھ ہزار سات سواسی سے زائد اہلکار سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔

    محرم الحرام کا سیکیورٹی پلان تیار ہوگیا، کراچی کی تین سو اڑتالیس امام بارگاہوں پر کڑا پہرا ہوگا، کراچی میں مجموعی طور پر پچیس ہزار چھ سو چوہتر پولیس افسران وجوان مجالس کے مقامات، امام بارگاہوں، جلوسوں کے روٹس پر بلند عمارتوں ودیگر سیکیورٹی فرائض پر مامور کیئے گئے ہیں۔

    جن میں پولیس کمانڈوز سمیت آٹھ ہزار نوسو بتیس پکٹس اور تین ہزار نو سو چوراسی موبائل پیٹرولنگ پر مامور افسران وجوان شامل ہیں.

    کراچی میں پانچ ہزار ستانوے مجالس اور ایک ہزار ستانوے ماتمی جلوس برآمد ہوں گے، جلوس کی گزرگاہوں کی سی سی ٹی وی کیمروں سے مانیٹرنگ ہوگی، جلوسوں کی گذرگاہوں پر بم ڈسپوزل اسکواڈ سے ٹیکنکل سوئپنگ کے عملی اقدامات بھی کیئے جائیں گے۔

    کراچی سمیت سندھ بھر میں پیسٹھ ہزار سات سو اسی سے زائد پولیس اہلکار سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔