Tag: in-uk

  • برطانیہ کا ’سیزنل ورکر ویزا‘ کیسے حاصل کیا جاسکتا ہے؟

    برطانیہ کا ’سیزنل ورکر ویزا‘ کیسے حاصل کیا جاسکتا ہے؟

    برطانیہ کے فری ورک ویزا سے متعلق مائیگریشن ایڈوائزری کمیٹی نے ویزا اسکیم کا ریویو کرنے کے بعد نئی رپورٹ جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق یو کے کا ’سیزنل ورکر ویزا‘ ملنے جا رہا ہے یوکے کی مائیگریشن ایڈوائزری کمیٹی نے اس ویزا اسکیم کا ریویو کرنے کے بعد نئی رپورٹ جاری کر دی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اب ایک بڑی تعداد میں یوکے کے اس شعبے میں کارکنان کو بھرتی کیا جائے گا، اس سلسلے میں پچھلی ویزا درخواستیں بھی قبول ہوں گی اور مزید اس ویزے کو آسان بنا دیا گیا ہے۔

    تو یہ یوکے کا ایک ایسا ویزا ہے جس پہ آپ یوکے میں(without ielts)انٹرنیشنل لینگویج ٹیسٹنگ سسٹم کے بغیر جاسکتے ہیں اور یہ ویزا سیزنل ورکر ویزا ہے جس میں اتنی زیادہ خاص ضروریات نہیں ہوتی ہے۔

    جیسا کہ اس سے پہلے بھی 45 ہزار سیزنل ویزوں کا اعلان کیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود یوکے کو ورکرز کی ضرورت درپیش ہے اور اب اس سے متعلق بڑی بیرونی کارکنوں کی پیشکش کو دی جا رہی ہے۔

    تو یوکے میں سیزنل ورکر اسکیم کو ریویو کرنے کے بعد مائیگریشن ایڈوائزری کمیٹی نے یوکے حکومت سے سفارش کی ہے کہ وہ غذا (خوراک) کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ویزا درخواست منظور کرتے رہیں۔

    یوکے میں موجود مائیگریشن ایڈوائزری کمیٹی ایجنسی جس کا کام وزراء کو امیگریشن سے متعلق نئی ایڈوایس فراہم کرنا ہے انہوں نے مکمل جانچ پڑتال کرنے کے بعد اپنے رزلٹ جاری کیے اور اس پروگرام کو مزید آگے بڑھنے کے لیے بہت سی نئی تجاویز پیش کی ہے۔

    کیونکہ یوکے کے دیہی علاقوں میں جسمانی طور پر کم اجرت والے سیزنل ورک کی مانگ کی وجہ سے یوکے میں موجود گھریلو ملازمین کو بھرتی کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔

    زیادہ تر یوکے میں موجود گھریلو ملازمین اس ویزا میں اپلائی نہیں کرتے ہیں تو اس لیے مائیگریشن ایڈوائزری کمیٹی کا کہنا ہے کہ گرمیوں کے اس موسم میں فروٹ پیکنگ جیسے زراعت کام کے لیے ہمیں باہر یوکے سے ورکرز کو لینا ہوگا۔

    مائیگریشن ایڈوائزری کمیٹی کا کہنا ہے کہ اس بات کو یقنیی بنایا جائے کہ آنے والے کارکنان کو ان کے سفری اخراجات کو پورا کرنے کے لیے کم از کم 2 ماہ کا معاوضہ دیا جائے اور ساتھ میں کم آمدنی والے ورکرز کو بھرتی کرنے والے خطرے کو ختم کیا جائے۔

    اس کے علاوہ فرم کو مزید مؤثر طریقے سے منصوبہ بندی کرنے اور ورکرز کی کمائی کو زیادہ سے زیادہ کرنے کیلئے اور ویزے کے حصول کو مزید لچکدار بنانا چاہیے تاکہ غیر ملکی کارکنان آسانی سے اس شعبے میں اپلائی کر سکیں۔

  • برطانیہ میں نئی کاروں کی فروخت پر پابندی میں تاخیر کا اعلان

    برطانیہ میں نئی کاروں کی فروخت پر پابندی میں تاخیر کا اعلان

    لندن : برطانوی حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی نئی کاروں کی فروخت پر پابندی میں 5 سال کی تاخیر کا اعلان کیا ہے۔

    یہ بات برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے ڈاؤئنگ اسٹریٹ میں قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہی، ان کا کہنا تھا کہ پیٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی کاریں اب 2030 کے بجائے 2035 میں فروخت ہوسکیں گی۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ سال 2035 کے بعد بھی پیٹرول، ڈیزل سے چلنے والی سیکنڈ ہینڈ کاروں کی خرید و فروخت ممکن ہوگی جبکہ ٹیکنالوجی میں پیش رفت کے سبب 2030 تک بیشتر کاریں الیکٹرک نظام کے تحت ہوں گی۔

    برطانیہ

    رشی سونک کا کہنا تھا کہ نئی پالیسی برطانیہ کو دیگر یورپی ممالک سے ہم آہنگ کرے گی۔ گیس بوائلر کی جگہ ہیٹ پمپس کی تنصیب کیلئے بھی مزید وقت درکار ہوگا۔

    رشی سونک نے کہا کہ 2035 کے بعد بوائلر تبدیل کرتے وقت ہیٹ پمپ لگواسکیں گے۔ بوائلر اپ گریڈ اسکیم کے تحت گرانٹ 50 فیصد بڑھا کر ساڑھے 7 ہزار پاؤنڈ کی جائے گی۔

  • برطانیہ کے معروف بینکوں نے اپنی برانچیں بند کردیں

    برطانیہ کے معروف بینکوں نے اپنی برانچیں بند کردیں

    لندن : دنیا بھر میں ڈیجیٹل بینکنگ کا نظام تیزی سے رائج ہورہا ہے، جس کے سبب صارفین گھر بیٹھے اپنے لین دن کے معاملات باآسانی حل کررہے ہیں۔

    اس سلسلے میں برطانیہ کے معروف بینکوں نے آئندہ ہفتے اپنی تقریباً 20 سے زائد برانچیں بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایچ ایس بی سی اور نیٹ ویسٹ کی 20 سے زیادہ شاخیں آئندہ ہفتے بند ہو جائیں گی۔ اس کے علاوہ بینک اور بلڈنگ سوسائیٹیز اس سال سیکڑوں برانچز بند کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    برطانیہ میں  ڈیجیٹل بینکنگ کا استعمال: بڑے بینکوں کا 20 سے زائد برانچز بند کرنے کا اعلان

    میڈیا رپورٹس کے مطابق بڑی تعداد میں صارفین کے ڈیجیٹل بینکنگ استعمال کرنے پر بینکوں نے برانچز کی بندش کا اعلان کیا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق جن بینکوں کی شاخیں بند ہون گی ان میں لارڈز بینکنگ گروپ، لائیڈ ٹی ایس بی اور بینک آف اسکاٹ لینڈ شامل ہیں جبکہ ہیلیفیکس بینک، ایچ ایس بی سی بنک اور نیٹ ویسٹ بینک بھی اس میں شامل ہیں۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق سب سے بڑا لارڈز بینکنگ گروپ گزشتہ سال اپنی سیکڑوں برانچز پہلے ہی بند کر چکا ہے۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں جدید ٹیکنالوجی بہت تیزی کے ساتھ ترقی کررہی ہے، ان ایجادات نے دنیا بھر کے ممالک کی سیاسی، معاشی اور سماجی ترقی میں بہت زیادہ مدد کی ہے۔

    موبائل فون کے بے تحاشا استعمال اور انٹرنیٹ تک رسائی نے لوگوں کے لیے رابطے کے ذرائع بدل دیے ہیں اور یہ ان کے لیے ایک خاص سہولت بھی ہے۔

  • برطانیہ جانے والے غیرملکی ہوشیار: حکومت نے سخت فیصلہ کرلیا

    برطانیہ جانے والے غیرملکی ہوشیار: حکومت نے سخت فیصلہ کرلیا

    لندن : مختلف ممالک سے غیرقانونی طور پر اور خطرناک راستوں سے برطانیہ میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

    برطانیہ میں غیرقانونی طریقے سے داخل ہونے کی کوشش میں اب تک ہزاروں افراد یا تو اپنی جان سے چلے گئے یا پھر جیلوں کی سلاخیں ان کا مقدر بن گئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے برطانوی حکومت نے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت غیر قانونی طریقے سے برطانیہ پہنچنے والوں سے نمٹا جائے گا۔

    برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک نے غیر قانونی امیگریشن کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان کردیا، انہوں نے برطانوی پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے غیرقانونی امیگریشن سے نمٹنے کے لیے نئے5 نکاتی حکومتی منصوبے سے متعلق اراکین کو آگاہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے تارکین وطن کو ان کے ممالک میں جلد واپس بھیج دیا جائے گا۔

    Rishi Sunak pledges more staff to help clear asylum backlog - BBC News

    رشی سوناک نے کہا کہ عالمی پناہ کا نظام اب بیکار اور فرسودہ ہوگیا ہے، دشمن ریاستیں یورپی سرحدوں پر امیگریشن کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہیں۔ غیرقانونی طور پر برطانیہ میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والوں کی اکثریت محفوظ ممالک سے جاتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس تناظر میں انہوں نے غیرقانونی امیگریشن سے نمٹنے کے لیے5 نکاتی منصوبے کا تعین کیا ہے اور اولین طور پر انگلش چینل کو عبور کرنے والی چھوٹی کشتیوں کی نگرانی کے لیے قائم کیے جانے والے نئے یونٹ میں 700 اہلکار تفویض کیے جائیں گے۔

    سوناک نے بتایا کہ البانیہ کے ساتھ نئے معاہدے کے تحت برطانوی سرحدی محافظین کو البانیہ میں تعینات کیا جائے گا اور البانیہ کے تارکین وطن کی درخواستوں پر غور کرنے کے لیے400 ماہرین پر مشتمل ایک خصوصی یونٹ قائم کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ غیر استعمال شدہ ہالیڈے پارکس، سابق طلباء کے ہاسٹل اور اضافی فوجی رہائش گاہوں میں اس وقت ہوٹلوں میں قیام پذیر10 ہزار پناہ گزینوں کو ٹھہرایا جائیگا۔

    سوناک نے اس بات پر زور دیا کہ برطانوی حکومت ایک قانون پاس کرے گی جو انگلش چینل عبور کرنے والے تارکین وطن کو اگلے سال کے اوائل میں برطانیہ میں قیام کرنے کا سد باب کرے گا۔

    اگر آپ غیر قانونی طور پر برطانیہ میں داخل ہوتے ہیں، تو آپ یہاں نہیں رہ سکتے، آپ کو تیزی سے آپ کے آبائی ملک یا کسی محفوظ ملک میں واپس بھیج دیا جائے گا جہاں آپ کی سیاسی پناہ کی درخواست پر غور کیا جائے گا۔

  • ٹاس : انتخابی نتائج کا فیصلہ سکہ اچھال کر، ویڈیو وائرل

    ٹاس : انتخابی نتائج کا فیصلہ سکہ اچھال کر، ویڈیو وائرل

    لندن : برطانیہ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں نتائج کا فیصلہ ٹاس کے ذریعے کیا گیا، یہ فیصلہ دو امیدواروں کے ووٹ برابر ہونے پر کیا گیا۔

    الیکشن میں ووٹنگ کے دوران بعض اوقات امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں امیدواروں کو ملنے والے ووٹوں کی تعداد مشترک ہوتی ہے یا پھر امیدوار چھوٹے سے مارجن یا صرف ایک اضافی ووٹ سے جیت جاتے ہیں۔

    کچھ اسی طرح کی صورتحال مون ماؤتھ شائر کاؤنٹی کونسل کے انتخابات کے دوران پیش آئی جس میں ووٹوں کی گنتی برابر ہونے کے بعد امیدواروں کی قسمت کا ٓفیصلہ سکے سے ہونے والے ٹاس سے ہوا۔

    برطانیہ بھر میں لوگ 5 مئی کو اپنے بلدیاتی انتخابات میں ووٹ ڈالنے نکلے، ساؤتھ ویلز میں مون ماؤتھ شائر کاؤنٹی کونسل میں سب سے کم مارجن دیکھا گیا۔

    چونکہ حتمی گنتی کے بعد دو امیدواروں نے مساوی تعداد میں ووٹ حاصل کیے تھے، مون ماؤتھ شائر کاؤنٹی کونسل میں لیبر کے برائیونی نکلسن کا مقابلہ کنزرویٹو کے ٹوموس ڈیوس سے تھا، دونوں امیدواروں کو 679 ووٹ ملے۔

    ٹاس کے ذریعے فاتح قرار دیے جانے کی ویڈیو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کی گئی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ اب تک اسے 5ہزار 400سے زائد لوگ دیکھ چکے ہیں۔

  • برطانیہ : ہسپتال کے باہر دھماکا، تین ملزمان گرفتار

    برطانیہ : ہسپتال کے باہر دھماکا، تین ملزمان گرفتار

    لیورپول : برطانیہ کے ایک ہسپتال کے باہر ایک ٹیکسی میں ہونے والے دھماکے میں ایک شخص ہلاک اور ایک دیگر زخمی ہوگیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں تین افراد کو گرفتار کیا ہے تاہم دھماکے کی نوعیت غیر واضح ہے۔

    لیورپول وومنز ہاسپیٹل کے باہر اتوار کے روز ہونے والے دھماکے کے بعد پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیاں معاملے کی تفتیش کر رہی ہیں۔ تاہم اب تک کوئی بات واضح طور پر سامنے نہیں آئی ہے۔

    گریٹر مانچسٹر پولیس نے ٹوئٹ کرکے بتایا کہ تین افراد کو برطانیہ کے انسداد دہشت گردی قانون کے تحت گرفتار کیا ہے۔ ان کی عمریں 21 سے 29 برس کے درمیان ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ انسداد دہشت گردی کے شعبے سے وابستہ افسران فی الحال اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔

    مرسی سائیڈ کاؤنٹی پولیس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم کھلے ذہن سے اس پر غور کررہے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ یہ سب کیسے ہوا۔ احتیاط کے طور پر انسداد دہشت گردی پولیس کیس کی تفتیش کررہی ہے۔

    ٹیکسی میں یہ دھماکہ لیورپول وومنز ہاسپیٹل کے باہر عالمی میعاری وقت کے مطابق صبح گیارہ بجے سے ذرا پہلے ہوا۔ زخمی ہونے والے شخص کی حالت پہلے سے بہتر ہے۔ متاثرین کے حوالے سے اب تک مزید کوئی اطلاعات جاری نہیں کی گئی ہیں۔

    مقامی میڈیا ذرائع کے مطابق ان لوگوں کو گرفتار کرنے سے قبل مسلح پولیس اہلکاروں نے دو علاقوں میں مکانوں اور کئی سڑکوں کا محاصرہ کرلیا تھا۔

  • کورونا وائرس :  ہیومن چیلنج ٹرائلز شروع کرنے کی منظوری

    کورونا وائرس : ہیومن چیلنج ٹرائلز شروع کرنے کی منظوری

    لندن : برطانوی حکومت کی جانب سے ‘ہیومن چیلنج ٹرائلز’ شروع کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے جس کے بعد ماہرین کو 18 سے 30 سال کے 90 صحت مند رضاکاروں کی تلاش ہے۔

    لندن: برطانوی حکومت کی جانب سے ‘ہیومن چیلنج ٹرائلز’ شروع کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے جس کے بعد ماہرین کو 18 سے 30 سال کے 90 صحت مند رضاکاروں کی تلاش ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ٹرائلز کے دوران 90 صحت مند رضاکاروں کو کورونا وائرس کی معمولی مقدار سے دانستہ متاثر کیا جائے گا جس کے بعد وائرس کے خلاف جسم کے مدافعاتی ردعمل اور وائرس کے اپنے مدافعتی نظام کا جائزہ لیا جائے گا۔

    برطانوی حکومت اس کے لیے 3 ارب 40 کروڑ روپے سے زائد رقم (33.6 ملین پاؤنڈ) خرچ کر رہی ہے۔ اس  منصوبے میں حکومت کی ویکسین ٹاسک فورس، امیریل کالج لندن، رائل فری لندن این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ اور کمپنی ایچ ویوو شراکتدار ہیں۔

    ہیومین چیلنج ٹرائلز میں عام طور پر رضاکاروں کو کسی وائرس سے متاثر کرکے ویکسین کی آزمائش کی جاتی ہے اور پھر کئی ماہ تک ان کی نگرانی کی جاتی ہے۔

    کچھ ماہرین کی جانب سے رضاکاروں کو کورونا وائرس سے متاثر کرنے کے حوالے سے اعتراضات کیےگئے ہیں اور اس کے اخلاقی پہلو پر سوال اٹھایا گیا ہے کیونکہ ابھی کورونا کا کوئی حتمی علاج نہیں ہے۔

    دوسری جانب ہیومین چیلنج ٹرائلز کے حامیوں کا کہنا ہے کہ نوجوان اور صحت مند افراد میں کورونا سے زیادہ متاثر ہونے کے خطرات ویسے بھی کم ہوتے ہیں اور اس طرح کے ٹرائلز کے فوائد معاشرے کے لیے بہت ضروری ہیں جس سے اس کے علاج میں مدد ملے گی۔

  • جلاوطنی میں شہبازشریف نے برطانیہ میں  فلیٹس کب اور کیسے خریدے؟  تفصیلات منظرعام پر آگئیں

    جلاوطنی میں شہبازشریف نے برطانیہ میں فلیٹس کب اور کیسے خریدے؟ تفصیلات منظرعام پر آگئیں

    لاہور : نیب کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے جلاوطنی میں 2005 سے 2009 کے دوران برطانیہ میں 4 فلیٹس 13 لاکھ 31 ہزار 7 پاؤنڈز میں خریدے، رقم کاروباری شخصیت ، بارکلے بینک اور دیگر سے بطور قرض لی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی جلاوطنی میں برطانیہ میں 4 فلیٹس خریدنے کی تفصیلات منظرعام پر آگئیں۔

    نیب دستاویز میں بتایا گیا شہباز شریف نے برطانیہ میں 4فلیٹس 13لاکھ31ہزار7پاؤنڈزمیں خریدے، رقم کاروباری شخصیت، بارکلے بینک، بھتیجی عاصمہ ڈار ودیگر سے بطورقرض لی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ اپر بارکلے لندن میں واقع فلیٹ 2005 میں 2 لاکھ 35 ہزارپاؤنڈ میں خریدا گیا، شہباز شریف نے فلیٹ کیلئے 75 ہزار پاؤنڈ کاروباری شخصیت سے قرض حاصل کیا اور 1 لاکھ 60 ہزار بارکلے بینک سے بطور قرض حاصل کیے۔

    نیب دستاویز کے مطابق 2007 میں دوسرا فلیٹ لندن میں 1 لاکھ 60 ہزار میں خریدا گیا، اس فلیٹ کیلئے 16ہزار 75 پاؤنڈ کاروباری شخصیت سے قرض لیا اور ایک لاکھ43ہزارپاؤنڈ بارکلے بینک لندن سے لیا گیا۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ شہباز شریف نے 2007 میں ہی تیسرا فلیٹ 6 لاکھ 50 ہزار پاؤنڈ میں خریدا ، جس کے لئے کاروباری شخصیت سے 40ہزارپاؤنڈ اور بارکلے بینک سے 5 لاکھ 47114 پاؤنڈ بطور قرض لیا گیا۔

    نیب کے مطابق 2009 میں لندن میں چوتھا فلیٹ 2 لاکھ 86007 پاؤنڈ میں خریداگیا، اس فلیٹ کیلئے 2 لاکھ 30607 پاؤنڈ کاروباری شخصیت اور 55 ہزار 400 پاؤنڈ دیگر قریبی رفقا سے حاصل کئے گئے۔