Tag: in world

  • دنیا بھر میں تیل اور گیس کے ذخائر کتنے اور کہاں کہاں ہیں؟ جانیے

    دنیا بھر میں تیل اور گیس کے ذخائر کتنے اور کہاں کہاں ہیں؟ جانیے

    لندن : دنیا بھر میں خام تیل اور ایل این جی کی قیمتوں میں اضافے کے تناظر میں مختلف ممالک نے مقامی سطح پر تیل اور گیس کی پیداوار بڑھانے کی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ درآمدات پر انحصار کم کیا جاسکے۔

    امریکہ کی جانب سے روسی آئل، گیس اور کوئلے کی درآمدات پر پابندی لگا دی گئی ہے جبکہ برطانیہ اور دیگر یورپین یونین ممالک نے بھی روس سے نکلنے والے تیل اور گیس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    برطانیہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وہ اس سال کے آخر تک روسی تیل پر انحصار کم کر دے گا اور اس کے متبادل کی تلاش جاری ہے۔

    اس سے سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ دنیا روسی آئل اور گیس پر اتنا انحصار کیوں کرتی ہے اور دنیا کے کس ملک میں آئل اور گیس کے کتنے ذخائر موجود ہیں؟

    برطانوی آئل جائنٹ "بی پی” کے مطابق روس میں 107.8 ہزار ملین بیرل تیل اور 37.4 کھرب کیوبک میٹر گیس کے ذخائر موجود ہیں۔

    "بی پی” کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ تیل وینزویلا میں موجود ہے۔ ایک اندازے کے مطابق وینزویلا میں اس وقت 303.8 ہزار ملین بیرل تیل موجود ہے۔ جبکہ سعودی عرب میں 297.5 ہزار ملین بیرل تیل کے ذخائر موجود ہیں۔

    کینیڈا میں 168.1، ایران میں 157.8، کویت میں 101.5، متحدہ عرب امارات میں 97.8، امریکہ میں 68.8، عراق میں 145 اور لیبیا میں 48.4 ہزار ملین بیرل تیل کے ذخائر موجود ہیں جبکہ دنیا کے دوسرے حصوں میں 235.7 ہزار ملین بیرل تیل کے ذخائر موجود ہیں۔

    گیس کے ذخائر

    ’بی پی‘ کے مطابق روس میں اس وقت 37.4 کھرب کیوبک میٹر گیس کے ذخائر موجود ہیں، جبکہ ایران میں 32.1 کھرب کیوبک میٹر گیس کے ذخائر موجود ہیں۔

    قطر میں 24.7، وینزویلا میں 6.3، سعودی عرب میں 6، متحدہ عرب امارات میں 5.9، نائجیریا میں 5.5، ترکمانستان میں 13.6، امریکہ میں 12.6 اور چین میں 8.4 کھرب کیوبک میٹرز گیس کے ذخائر موجود ہیں۔

    بی پی کے مطابق دنیا کے دیگر حصوں میں 35.7 کھرب کیوبک میٹرز گیس کے ذخائر موجود ہیں۔

  • رواں سال دنیا کا سب سے گرم ترین ملک کون سا ہے؟

    رواں سال دنیا کا سب سے گرم ترین ملک کون سا ہے؟

    کویت : رواں سال 2021 میں دنیا میں سب سے زیادہ درجہ حرارت ریاست کویت میں ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے بعد اسے دنیا کی گرم ترین ریاست قرار دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کویت کے علاقے نویصیب میں درجہ حرارت53.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو دنیا بھر میں گرم ترین درجہ حرارت ہے۔ امریکی موسمیات کے محکمے ایلڈورڈو (جو درجہ حرارت کے اعداد و شمار جمع کرتا ہے) کے مطابق کویت میں رواں سال کے دوران دنیا کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔

    کویتی شہر نویصیب میں 53.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو اس سال اب تک کا دنیا کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے۔ دریں اثنا ایران میں اہواس اور الامیدیہ میں 50.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کویت کے علاقے الجھرا میں 49.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں یہ دوسرا موقع ہے جب اعلیٰ سرکاری درجہ حرارت کے لحاظ سے کویت دنیا کے شہروں میں سرفہرست ہے۔5جون کو کویت اور قطری شہر دوحہ دنیا بھر کے 143 دارالحکومتوں کی فہرست میں سرفہرست رہے اور سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔

    ناروے کے وقت اور تاریخ کی ویب سائٹ جو آب و ہوا اور موسم کی ماہر ویب سائٹ ہے کے مطابق کویت اور دوحہ میں 48 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

  • فرانسیسی شہری تین چہروں والا دنیا کا واحد شخص

    فرانسیسی شہری تین چہروں والا دنیا کا واحد شخص

    پیرس :فرانسیسی شہری جیرومی ہامون دو بار چہرے کی سرجری کے بعد تین چہروں والا دنیا کا پہلا شخص بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے رہائشی جیرومی ہامون کا کئی گھنٹے طویل آپریشن کے بعد دو مرتبہ چہرہ تبدیل کیا گیا ہے۔ مذکورہ شخص دنیا کا واحد انسان ہیں جس کے چہرے کو دو مرتبہ سرجری کے ذریعے تبدیل کیا گیا ہے۔

    ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ 43 سالہ جیرومی ہامون گذشتہ دو مہینے سے ڈونر نہ ملنے کے باعث مسخ شدہ چہرے کے ساتھ پیرس کے اسپتال میں موجود تھے۔

    ڈاکٹرز نے بتایا کہ جیرومی کے چہرے کو پچھلے سال پہلی سرجری کرکے تبدیل کیا گیا تھا۔ جس کے بعد مریض نے پہلے چہرے کو فوراً قبول کرلیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈاکٹرز نے ان کے چہرے کی پہلی کامیاب سرجری سنہ 2010 کی تھی۔ 5 سال تک سب ٹھیک رہا لیکن اس کے بعد مریض کے خلیات نے نئے چہرے کو قبول کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد اس میں خرابی پیدا ہونے لگی۔

    خرابی کی تشخیص ہونے کے بعد ڈاکٹرز نے نئے چہرے کے خلیات کو نکال دیا جس کے باعث مریض کا چہرہ 2 ماہ تک ناقابل شناخت رہا۔

    ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ جیرومی کا چہرہ تو تبدیل کردیا گیا ہے تاہم ابھی وہ ہموار اور غیر متحرک ہے اور ان کے سر اور جلد کے خلیات اصل خلیات سے مطابقت نہیں کر پارہے ہیں۔ لیکن جیرومی چہرے کی تبدیلی سے مطمئن ہیں۔

    جیرومی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’نیا چہرے کے بعد شناخت میں مشکل ہوگی لیکن اگر میں موجودہ چہرے کو قبول نہیں کروں گا تو ہی خوفناک ہوگا‘۔

    انہوں نے نئے چہرے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’میں 43 برس کا ہوں اور چہرہ عطیہ کرنے والا 22 سالہ نوجوان تھا اس لیے میں دوبارہ 22 سال کا جوان ہوگیا ہوں‘۔

    جیرموی کی کئی گھنٹوں پر مشتمل سرجری ڈاکٹر پروفیسر لورنٹ لینتیری نے ہے جو چہرے اور ہاتھ کی سرجری کرنے میں ماہر ہیں، انہوں نے ہی آٹھ سال قبل بھی جیرومی کی سرجری کی تھی۔

    خیال رہے کہ دنیا کی پہلی چہرے کی تبدیلی کا آپریشن سنہ 2005 میں شمالی فرانس میں کیا گیا تھا، جس کے بعد سے اب تک دنیا بھر میں 40 سرجریاں ہوچکی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں