Tag: Incident

  • بارکھان : بھائی کو میرے سامنے بس سے اتار کر گولی ماری، عینی شاہد

    بارکھان : بھائی کو میرے سامنے بس سے اتار کر گولی ماری، عینی شاہد

    بارکھان میں مسلح افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے بس کے مسافر عدنان کے بھائی اور عینی شاہد ذیشان  نے بتایا ہے کہ دہشت گردوں نے بھائی کو میرے سامنے بس سے اتار کر مارا۔

    بارکھان واقعہ کے عینی شاہد ذیشان نامی مسافر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں اپنے بھائی عدنان کے ساتھ بس میں موجود تھا۔

    دہشت گردوں نے میرے بھائی عدنان سے اس کا شناختی کارڈ مانگا تو اس نے کہا کہ میرے پاس شناختی کارڈ نہیں ہے، تو اس کو میرے سامنے بس سے اتارا اور تھوڑی دیر بعد فائرنگ کی آواز آئی۔

    بارکھان واقعہ کے عینی شاہد ذیشان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی تعداد 10 سے 12 تھی اور ان کے پاس کلاشنکوفیں تھیں، دہشت گردوں نے سب کے شناختی کارڈ چیک کرکے مارا۔

    اس نے بتایا کہ دہشت گردوں نے سب کے شناختی کارڈ دیکھے، میرا شناختی کارڈ انگلش میں تھا، تو مجھے کچھ نہیں کہا، ذیشان نے کہا کہ ہم بورے والا کے رہائشی ہیں، بس کوئٹہ سے ملتان جارہی تھی۔

    جاں بحق ہونے والے مسافروں کی شناخت 

    ضلعی انتظامیہ کے مطابق جاں بحق ہونے والے مسافروں کی شناخت ہوگئی ہے، محمد اسحاق کا تعلق ملتان اور عاصم علی لاہور کا رہائشی تھا، عاشق حسین (ریٹائرڈ)ڈی ایس پی ہیں اور ان کا تعلق کوئٹہ سے ہے، عدنان مصطفیٰ نامی مسافر بورے والا کا رہائشی تھا۔

    اس کے علاوہ محمدعاشق شیخوپورہ، شوکت علی کا تعلق فیصل آباد سے ہے، محمد اجمل کا تعلق لودھراں سے بتایا گیا ہے، تمام مسافروں کی نعشیں ضروری کارروائی کے بعد پنجاب روانہ کردی گئیں۔

    واضح رہے کہ بلوچستان میں بارکھان کے علاقے رڑکن کی مین شاہراہ پر مسلح افراد نے فائرنگ کرکے بس میں بیٹھے 7 مسافروں کو بے دردی سے قتل کردیا۔

    واردات کے بعد ملزمان با آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، ڈپٹی کمشنر وقار خورشید عالم کے مطابق مسلح افراد نے روڈ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے مختلف گاڑیوں کو روکا اور ایک بس سے 7 افراد کو اتار کر شناختی کارڈ دیکھنے کے بعد گولیاں مار کر قتل کردیا۔

  • مچھر کالونی میں ہجوم کے ہاتھوں 2 افراد کی ہلاکت: علاقے میں پولیس سروس 15 موجود نہیں

    مچھر کالونی میں ہجوم کے ہاتھوں 2 افراد کی ہلاکت: علاقے میں پولیس سروس 15 موجود نہیں

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ٹیلی کام کمپنی کے 2 ملازمین کی ہلاکت کے معاملے پر فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ علاقے میں پولیس سروس 15 کی سہولت دستیاب نہیں تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے مچھر کالونی میں ٹیلی کام کمپنی کے 2 ملازمین کی ہلاکت کے معاملے پر محکمہ انسانی حقوق کی تشکیل کردہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے رپورٹ پیش کردی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ علاقے میں پولیس سروس 15 کی سہولت دستیاب نہیں، مچھر کالونی کرائم منشیات اور ڈرگ مافیا کا گڑھ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ہجوم کی ہینڈلنگ کے بارے میں پولیس کو تربیت دی جانی چاہیئے، جھوٹی افواہ پھیلانے والوں کے خلاف تحقیقات اور ایکشن لیا جائے، ادارے عوام میں افواہوں کی تصدیق کرنے کے متعلق آگاہی پھیلائیں۔

    رپورٹ میں دی گئی سفارشات میں کہا گیا کہ تمام ملزمان کی گرفتاری، شفاف ٹرائل اور سخت سزاؤں کو یقینی بنایا جائے، ملازمین حفاظتی تدابیر کےحوالے سے تربیت یافتہ ہونے چاہئیں۔

  • ہجوم کے ہاتھوں تشدد کو سختی سے کچلیں گے: وزیر اعظم

    ہجوم کے ہاتھوں تشدد کو سختی سے کچلیں گے: وزیر اعظم

    لاہور: صوبہ پنجاب کے ضلع خانیوال میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں ایک شخص پر بہیمانہ تشدد اور قتل کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹنے کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کسی فرد یا گروہ کی جانب سے قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش قطعاً گوارا نہیں کی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہجوم کے ہاتھوں تشدد کو نہایت سختی سے کچلیں گے۔

    وزیر اعظم نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب سے واقعے کے ذمہ داروں اور فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی تفصیلات طلب کی ہیں۔

    خانیوال میں کیا ہوا ہے؟

    پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع خانیوال میں مشتعل ہجوم نے ایک شخص کو مبینہ توہین مذہب کے بعد بہیمانہ تشدد کر کے ہلاک کر دیا ہے، اطلاعات کے مطابق واقعہ خانیوال کی تحصیل میاں چنوں میں پیش آیا ہے۔

    واقعے کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر گزشتہ روز سے وائرل ہیں، ویڈیوز میں ہجوم کے ایک شخص کو اینٹوں اور پتھروں کا نشانہ بنانے اور لاش کو درخت سے لٹکانے کے مناظر ہیں۔

    خانیوال کی پولیس اور ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب کے دفتر نے واقعے کی تصدیق کی ہے، واقعے میں مقامی تھانے کے ایس ایچ او سید اقبال شاہ کے شدید زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

    عینی شاہدین کے مطابق واقعے کے وقت پولیس حالات کوسنبھالنے وہاں پہنچی تو مشتعل ہجوم نے پولیس پر بھی پتھراؤ کیا۔

    وقوعہ پر موجود افراد کا کہنا ہے کہ ہجوم کی بربریت کا نشانہ بننے والا شخص مقامی معلوم نہیں ہوتا، اسے اس سے پہلے علاقے میں نہیں دیکھا گیا البتہ وقوعے والے روز صبح سے کئی افراد نے اسے بھیک مانگتے دیکھا۔

    واقعے کے بعد علاقے میں حالات کشیدہ ہیں اور پولیس کی بھاری نفری بھی وہاں موجود ہے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب کا نوٹس

    وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کی ہے۔

    وزیر اعلیٰ نے واقعے کی غیر جانبدارانہ انکوائری کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

  • مری کی سڑکوں کی 2 سال سے مرمت نہیں ہوئی، ابتدائی رپورٹ میں انکشاف

    مری کی سڑکوں کی 2 سال سے مرمت نہیں ہوئی، ابتدائی رپورٹ میں انکشاف

    سانحہ مری کے حوالے سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ مری اورگردونواح میں سڑکوں کی 2سال سے جامع مرمت نہیں ہوئی۔

    مری پاکستان کا مشہور ترین تفریحی مقام ہے جہاں سارا سال ہی سیاحوں کا رش لگا رہتا ہے لیکن بالخصوص موسم سرما میں برفباری کے دلفریب نظاروں سے لطف اندوز ہونے کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد یہاں کا رخ کرتی ہے۔

    ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ اس معروف اور سیاحت کے حوالے سے بہت بڑی آمدن دینے والے اس مقام پر سہولیات میں اضافہ کرکے یہاں آنے والے ہزاروں افراد کی جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنایا جاتا اس کے برعکس سانحہ مری کے حوالے سے اس انکشاف نے سب کو چونکا دیا ہے جس میں بتایا گیا ہے مری اور اس کے اطراف کی شاہراہوں کی دو سال سے مرمت نہیں ہوئی۔

    ابتدائی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 7 جنوری کو4 فٹ برف پڑی،16مقامات پردرخت گرے اور سڑکیں بلاک ہوئیں، بجلی نہ ہونے کے باعث سیاحوں نےہوٹل چھوڑکرگاڑیوں میں رہنےکوترجیح دی لیکن مری میں پارکنگ پلازہ موجودنہیں جہاں گاڑیاں پارک کی جاسکیں۔

    رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ مری کےمرکزی خارجی راستےپرپھسلن کےباعث کوئی حکومتی مشینری موجودنہ تھی، صبح 8بجےبرفانی طوفان تھمنےکےبعدانتظامیہ حرکت میں آئی تاہم مری سےخارجی راستےپربرف ہٹانےکیلئےہائی وےمشینری بھی نہ تھی۔

    رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ رات گئےڈی سی،سی پی اوکی مداخلت پرمری میں گاڑیوں کی آمدپرپابندی لگی، متعلقہ اسسٹنٹ کمشنراورڈی ایس پی ٹریفک روانی یقینی بنانےکیلئےموجودتھے اور 7 جنوری کو21ہزار گاڑیوں کو مری سے نکالاگیا۔

    گڑھوں میں پڑنےوالی برف سخت ہونےسے بھی ٹریفک روانی میں رکاوٹ ہوئی جبکہ شاہراہ پرٹریفک جام سےبرف ہٹانےوالی مشینری کےڈرائیوربروقت نہ پہنچ سکے

    یاد رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارنےمزیدتحقیقات کیلیےکمیٹی تشکیل دےدی ہے۔

  • ایک حادثہ بنا مائیکرو ویو کی ایجاد کا سبب

    ایک حادثہ بنا مائیکرو ویو کی ایجاد کا سبب

    مائیکرو ویو اوون آج تقریباْ ہر گھر میں استعمال ہوتا ہے، لوگوں کی زندگیوں میں آسانی لانے والی یہ مشین ایک حادثے کے نتیجے میں معرض وجود میں آئی

    حادثات زندگی کا خاصہ ہیں جو کبھی زندگی میں تباہی لاتے ہیں تو کبھی لوگوں کی زندگیاں سنوارنے کا سبب بھی بنتے ہیں آج ہم ایک ایسے ہی خوشگوار حادثے سے آپ کو آگاہ کررہے ہیں جس کے نتیجے میں ایجاد ہونے والا مائیکرو ویو آج ہر گھر کی ضرورت بن چکا ہے۔

    ہوا کچھ یوں کہ ریتھیون کارپوریشن کمپنی میں انجینئر پرسی ایک روز میگنیٹر ون نامی ریڈار ڈیوائس پر کام کر رہا تھا کہ اس کی جیب میں رکھی چاکلیٹ پگھلنا شروع ہوگئی، اسے اندازہ ہوگیا کہ ایسا ان شعاعوں کی وجہ سے ہورہا ہے جو اس ڈیوائس سے خارج ہورہی ہیں۔

    پرسی نے پھر مائیکرو ویو میں رکھی گئی دنیا کی پہلی غذا پاپ کارن پر تجربہ کیا اور وہ بھی کامیاب رہا، نتائج کو سامنے رکھ کر مائیکرو ویوز شعاعوں کو ایک محفوظ ڈبے میں بند کرنے کا سوچا گیا۔

    آٹھ اکتوبر 1945میں پرسی نے سند ایجاد کے لیے درخواست دائر کردی جس کے بعد پرسی نے پہلے مائیکرو ویو اوون کی نمائش کی جسے ابتدائی طور پر ریڈار رینج کا نام دیا گیا تھا اور اس کا سائز ایک ریفریجریٹر کے برابر تھا۔

    1967 میں مائیکرو ویو کو مارکیٹ میں پہلی بار فروخت کے لیے پیش کیا گیا

  • امریکا میں سردی کا نصف صدی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، ڈھائی کروڑ افراد متاثر، 12 ہلاک

    امریکا میں سردی کا نصف صدی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، ڈھائی کروڑ افراد متاثر، 12 ہلاک

    واشنگٹن: امریکا میں سردی کا پچاس سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، مختلف ریاستوں میں حادثات کے باعث 12 افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد اسپتالوں میں داخل ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاستوں میں شدید سردی کی لہر نے معمولات زندگی منجمد کردئیے، ہر طرف برف ہی برف ہے، امریکا کی وسط مغربی ریاستوں سمیت کئی شہروں نے برف کی چادر اوڑھ رکھی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کئی ریاستوں میں زندگی مفلوج ہے،  امریکی محکمہ موسمیات نے شدید سردی کی وجہ ’پولر ورٹیکس‘ کو قرار دیا ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق امریکا میں قطب شمالی کی یخ بستہ ہوائیں ٹھنڈ کی شدت میں اضافہ کر رہی ہیں۔

    شکاگو میں پارہ منفی 26 تک گرگیا، درجہ حرارت منفی اکیاون تک جانے کا امکان ہے جبکہ شمالی ڈاکوٹا میں درجہ حرارت منفی 37 تک ہوگیا ہے۔ امریکی حکام نے وارننگ جاری ہے کہ دس منٹ باہر کھڑے رہنے سے فراسٹ بائٹ (اعضاء گلنا یا متاثر ہونا) ہوسکتا ہے۔

    امریکی انتظامیہ نے منی سوٹا میں درجہ حرارت منفی 31، الینوائے منفی27، وسکانسن منفی 29، مشی گن منفی 24 سمیت 5 ریاستوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے سیکڑوں پروازیں اور ٹرینیں معطل کردی ہیں۔

    آئیووا میں شہریوں کو گھروں سے نکلنے میں دشواری کا سامنا ہے اور لوگوں کو گہرا سانس نہ لینے کم بات چیت کرنےکی ہدایت کی گئی ہے، کئی ریاستوں میں برفانی ہواؤں کے تیز جھکڑ نے زندگی کو جما کر رکھ دیا۔

    منی ایپلیس میں سو سال بعد منفی49ڈگری سینٹی گریڈ کی ہوائیں چل پڑیں، نیشنل ویدر سروس نے ہدایت جاری کی ہے کہ بلاضرورت باہر نہ نکلیں اور سانس بھی  آہستہ لیں۔ 

    امریکی محکمہ موسمیات کی جانب سے آئندہ دنوں سردی کی شدت میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے، جس کے باعث ڈھائی کڑور افراد متاثر ہوں گے، امریکی حکام نے بے گھر افراد کو شدید سردی سے بچانے کےلیے متاثرہ شہروں میں شیلٹر ہوم قائم کردئیے ہیں۔

    دوسری جانب برطانیہ میں برفانی طوفان نےنظام زندگی مفلوج کردیا ہے جبکہ فرانس اور بیلجیئم سمیت کئی یورپی ممالک نے برف کی سفید چادر  اوڑھ لی ہے۔

  • امریکا میں کشتی حادثے میں ڈوبنے والوں کی تعداد 17 ہوگئی

    امریکا میں کشتی حادثے میں ڈوبنے والوں کی تعداد 17 ہوگئی

    واشنگٹن : امریکی ریاست میسوری میں کشتی حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد سترہ ہوگئی ہے جس میں 4 بچے بھی شامل ہیں جبکہ ڈوبنے والوں میں 9 کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست میسوری کے حکام کی جانب سے جمعرات کے روز ٹیبل راک نامی جھیل میں ڈوبنے والے ستہ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے، جن کی عمریں 1 سے سترہ برس کے درمیان ہیں، حادثے کا شکار ہونے والی کشتی میں 31 افراد سوار تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ریسکیو اہلکاروں نے ریاست میسوری کے شہر برانسن میں واقع جھیل میں ڈوبنے والوں میں ایک خاتون ٹیا کولمین کو بچالیا ہے جس کا کہنا ہے کہ کشتی میں سوار  میرے 11 رشتے داروں میں نو ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔

    کشتی حادثے میں ڈوبنے والے خاندان کی یادگار تصویر

    امریکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ کشتی حادثے میں ڈوب کر ہلاک ہونے والے افراد میں 4 بچے بھی شامل ہیں، ٹیا کولمین نے میڈیا کو بتایا کہ المناک حادثے میں میرے ساس، سسر، شوہر اور بچے بھی دیگر رشتہ داروں کے ہمراہ ہلاک ہوگئے، ہماری تین نسلیں ختم ہوگئیں۔

    برانسن کے سیکیورٹی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ کشتی ڈونبے کا واقعہ کپتان کی غفلت کے باعث پیش آیا ہے، جس نے کہا تھا کہ سفر بہت پرسکون گزرے گا لائف جیکٹس کی ضرورت نہیں ہے۔

    امریکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ محکمہ موسمیات نے خراب موسم کے باعث سمندری طوفان اور جھیل میں طغیانی کے خطرے سے پہلے ہی آگاہ کردیا تھا، اس کے باوجود کشتی چلانے والی کمپنی نے کوئی حفاظتی انتظامات نہیں کیے جبکہ کشتی میں لائف جیٹکس بھی نہیں رکھی گئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ کشتی نے کچھ فاصلہ ہی طے کیا تھا کہ جھیل میں طغیانی پیدا ہوگئی اور بلند لہروں کے باعث کشتی الٹ گئی، جس نتیجے میں 17 افراد ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جھیل میں ڈوبنے والے افراد میں کشتی کا کپتان بھی شامل ہے۔

    امریکا کے نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ نے کشتی حادثے کہ تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے تفتیشی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جبکہ تحقیقات مکمل ہونے تک کمپنی کا لائسنس بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن، چار سال بیت گئے، لواحقین انصاف کے منتظر

    سانحہ ماڈل ٹاؤن، چار سال بیت گئے، لواحقین انصاف کے منتظر

    لاہور: پنجاب میں ہونے والے سانحہ ماڈل ٹاؤن کو چار سال بیت گئے لیکن شہدا کے لواحقین اب بھی انصاف کے منتظر ہیں کہ آخر کب ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی۔

    تفصیلات کےمطابق مسلم لیگ ن کے موجودہ صدر اور اُس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے دور اقتدار 2014 میں بیرئیر ہٹانے کے معاملے پر ایسا پولیس آپریشن کیا گیا، جس میں حکومتی اشاروں پر پولیس نے نہتے شہریوں پر براہ راست گولیاں چلادیں، فائرنگ سے خواتین سمیت چودہ افراد جان سے گئے جبکہ نوے افرادزخمی ہوئے تھے۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن پنجاب میں لیگی اقتدار پر سیاہ ترین دھبہ، طاقت کا نشہ، مخالفین کو کچلنے کی پالیسی، ظلم کی اندوہناک داستاں ثابت ہوا، خادم اعلیٰ کے اشاروں پر نہتے شہریوں کو پولیس نے گولیوں سے بھون دیا تھا۔

    جون 2014 میں لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں جامع منہاج القرآن کے دفاتر اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر بیرئیر ہٹانے کے لیے خونی آپریشن کیا گیا، خاص مقصد کے تحت بارہ تھانوں سے بلائی گئی پولیس نے بات چیت یا مذاکرات کے بجائے سیاسی کارکنوں پربراہ راست فائرنگ کردی تھی۔

    اس حملے میں دو خواتین سمیت چودہ افراد جاں بحق اور نوے زخمی ہوئے، انصاف کے لیے پاکستان عوامی تحریک کے احتجاج پر جوڈیشیل کمیشن بنا اور عدالتی حکم پر نوازشریف، شہبازشریف سمیت اکیس افراد کے خلاف اٹھائیس اگست کو قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    بعد ازاں جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں بننے والے یک رکنی جوڈیشیل کمیشن کی رپورٹ بھی چھپائی گئی، آخر کار عدالتی حکم پر رپورٹ منظر عام پر آئی تو ذمہ دار شہباز شریف کی حکومت قرار پائی، رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہباز شریف نے پولیس کو موقع سے ہٹانے سے متعلق جھوٹ بولا تھا۔

    علاوہ ازیں رانا ثناءاللہ کی زیر صدارت اجلاس خون ریزی کا سبب بنا، پاکستان عوامی تحریک تاحال انصاف کی منتظر ہے، علامہ طاہر القادری نے کل جماعتی کانفرنس سے لے کر ملک گیر احتجاج تک کیا، لاہور سے اسلام آباد انقلاب مارچ میں بھی انصاف کی دہائی دی گئی، اور قاتلوں کو کٹہرے میں لانے کے لیے ملکی عدالتوں میں بھی قانونی جنگ لڑ رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ، تین افراد جاں بحق، 3 زخمی

    کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ، تین افراد جاں بحق، 3 زخمی

    کوئٹہ: کوئٹہ کے علاقے جان محمد روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے تین افراد جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق نامعلوم افراد نے جان محمد روڈ پر واقع دکانوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق اور 3 شدید زخمی ہوگئے تاہم زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    واقعے سے متعلق پولیس حکام کا کہنا تھا کہ گھات لگائے دہشت گردوں نے جان محمد روڈ پر واقع دکانوں پر فائرنگ کی اور موقع پر ہی فرار ہوگئے بعد ازاں پولیس نے جائے وقوعہ سے شوہد اکھٹے کیے۔

    کوئٹہ میں فائرنگ‘ معطل ایس ایچ او جاں بحق

    بعد ازاں زخمی افراد کو ٹراما سینٹر منتقل کردیا گیا جہاں ایک زخمی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جبکہ جاں بحق افراد کی شناخت وقاص خان، شبیراحمد اور علی خان کے ناموں سے ہوئی ہے۔

    خیال رہے کہ واقعے کے بعد پولیس اور ایف سی نے علاقے اور جائے واردات کو مکمل طور پر سیل کردیا ہے اور ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے جبکہ علاقہ پولیس کی جانب سے واقعے کی تحقیقات جاری ہے۔

    کوئٹہ میں فائرنگ،دوافراد جاں بحق

    علاوہ ازیں فائرنگ کے واقعے کے بعد وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی بھی جان محمدروڈ پہنچے اور جائے وقوعہ کا معائنہ کیا، وزیر داخلہ بلوچستان نے آئی جی پولیس سے چوبیس گھنٹے میں واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے بعد ازاں ان کا کہنا تھا کہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافہ صوبے میں انتشار پھیلانے کی سازش ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ملتان: سعودی عرب جانے والا نوجوان عمر بھر کے لیے معذور، والدین نے جمع پونجی لٹادی

    ملتان: سعودی عرب جانے والا نوجوان عمر بھر کے لیے معذور، والدین نے جمع پونجی لٹادی

    ملتان: پنجاب کے شہر ملتان میں 22 سالہ نوجوان ایک سال قبل ملازمت کے لیے سعودیہ عرب گیا جہاں ٹریفک حادثے نے اسے عمر بھر کے لیے معذور کردیا، بے بس والدین نے اپنی تمام جمع پونجی بیٹے کے علاج پر لگادی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے رانا عمر فاروق کے بے بسی اور لاچارگی کی علامت بنا بائیس سالہ عامر ہے جو بی ٹیک کرنے کے بعد سعودی عرب ملازمت کرنے کے لیے گیا تو تندرست اور توانا تھا۔


    لیکن وہاں ٹریفک حادثے کے سبب ہڈیوں کا ڈھانچہ بن کر واپس آیا، اب یہ نوجوان چلنے پھرنے، کھانے پینے اور بات کرنے قاصر ہے، اور ایک برس سے بستر پر محدود ہے۔
    عامر کی ماں اپنے بیٹے کو دیکھ دیکھ کر ہر وقت روتی رہتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ جو بھی ہمارے ساتھ تعاون کرے اس کا بھی بھلا ہو، ڈاکٹر کہتے ہیں چھ سات لاکھ روپے کا خرچ ہے اس کے بعد ہی یہ ٹھیک ہوگا۔
    عامر کو مرض کیا ہے؟ اس کے والد نے بتایا کہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس کے دماغ میں پانی ہے، یہ آپریشن کے ذریعے نکالا جائے گا اور نالی سانس والی دوسری جانب سے لگائی جائے گی۔

    عامر کے والد عبد المالک نے بتایا کہ بیٹا ریاض سے دوگھنٹے کی مسافت پر یمن کی سرحد کے نزدیک واقع شہر الجو میں مقیم تھا وہاں سڑک پار کرتے ہوئے گاڑی نے اسے ٹکر ماری اور وہ شدید زخمی ہوگیا، وہاں سے گاڑی والے اسے شہر کے اسپتال منتقل کیا، بعدازاں سعودی پولیس نے بتایا کہ کچھ نہیں پتا کہ عامر کو کس نے ٹکر ماری۔

    انہوں نے بتایا کہ اطلاع ملنے پر ہم صدمے میں آگئے، بہت مشکل سے کیسے کیسے جتن کیے مگر سعودیہ عرب جانے کا فوری ویزا نہ مل سکا، بہت مشکلوں سے اور بہت پیسہ خرچ کرکے بیٹے کو اسی حالت میں یہاں بلوالیا۔
    انہوں نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سے مالی تعاون کی اپیل کی اور کہا کہ ہمارے پاس جتنی جمع پونجی تھی سب لگادی اب کچھ نہیں بچا، اب انتظار ہے کسی مسیحا کا جو ہمارے بیٹے کا علاج کراسکے۔

    اے آر وائی نیوز نے یہ معاملہ انسانیت کے ناطے اٹھایا ہے تاکہ کسی بھی حکومتی نمائندے کی نگاہ میں یہ معاملہ آئے تو وہ عامر کی مدد کرسکے۔

    والد کا فون نمبر: 03326050496


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔