Tag: incitement

  • اسرائیلی مظالم آشکار کرنے والی فلسطین کی خاتون صحافی گرفتار

    اسرائیلی مظالم آشکار کرنے والی فلسطین کی خاتون صحافی گرفتار

    یروشلم : صیہونی فورسز نے ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے فلسطین کے تاریخی شہر الخیلیل میں سرچ آپریشن نام پر خاتون صحافی کو گھر سے گرفتار کرکے لے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق قابض صیہونی ریاست اسرائیل کی فورسز نے مقبوضہ فلسطین کے جنوب میں واقع تاریخی شہر الخلیل کے نواحی علاقے صوریف میں سرچ آپریشن کے بہانے خاتون صحافی اسراء حضر لافی کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی فورسز کے اہلکار خاتون صحافی کے گھر کا مکمل طور پر محاصرہ کرنے کے بعد گھر میں داخل ہوئے اور گھر میں لوٹ مار اور توڑ پھوڑ کرنے کے بعد حضر لافی کو گرفتار کرلیا۔

    فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ خاتون مقامی خبرساں و نشریاتی اداروں میں صحافت کے فرائض انجام دے رہی ہیں، صیہونی فورسز سرچ آپریشن کے دوران حضر لافی کا موبائل فون اور لیپ ٹاپ بھی اپنے ساتھ لے گئے۔

    یاد رہے ایک ماہ قبل اسرائیلی فورسز کے ہاھتوں گرفتار ہونے والی فلسطینی شاعرہ دارین طاطور کو اسرائیلی ظلم و بربریت کے خلاف اشعار کہنے کے جرم میں 5 قید کی سزا سنائی گئی تھی، صیہونی عدالت نے دارین طاطور پر اشعار کے ذریعے شہریوں کو شدت پسندی پر ابھارنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی عدالت میں فلسطینی شاعرہ 36 سالہ دارین طاطور پر عوام کو شدت پسندی پر ابھارنے کے ساتھ ساتھ فلسطین کی آزادی پسند ’اسلامی جہاد‘ سے رابطے کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا، اسلامی جہاد کو اسرائیل نے کالعدم قرار دیا ہوا ہے۔

  • اسرائیلی مظالم کے خلاف اشعار کہنے پر فلسطینی شاعرہ کو سزا

    اسرائیلی مظالم کے خلاف اشعار کہنے پر فلسطینی شاعرہ کو سزا

    یروشلم/ تل ابیب : اسرائیلی عدالت نے فلسطینی شاعرہ کو صیہونی مظالم کے خلاف نظم (قاوم یا شعبی قاومھم) سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے کے جرم میں 5 ماہ قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کے روز صیہونی عدالت نے اسرائیلی مظالم کے خلاف اشعار کہنے کے جرم میں فلسطینی شاعرہ کو 5 ماہ قید کی سزا سنادی، اسرائیلی عدالت میں شاعرہ پر اشعار کے ذریعے شہریوں کو شدت پسندی پر ابھارنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی عدالت میں فلسطینی شاعرہ 36 سالہ دارین طاطور پر عوام کو شدت پسندی پر ابھارنے کے ساتھ ساتھ فلسطین کی آزادی پسند ’اسلامی جہاد‘ سے رابطے کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی حکومت اور فورسز نے ’اسلامی جہاد‘ کو کالعدم تنظیم کی فہرست میں شامل کیا ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینی شاعرہ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپلوڈ کی تھی جس میں نہتے فلسطینی نوجوانوں کو صیہونی افواج سے مقابلہ کرتے دیکھا جاسکتا ہے اور پس منظر میں شاعرہ اپنی نظم (قاوم یا شعبی قاومھم) پڑھ رہی ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دارین طاطور کی جانب سے مذکورہ ویڈیو سنہ 2015 میں شائع کی گئی تھی جب اسرائیلی شہریوں کو چھرے، فائرنگ اور گاڑی سے کچلنے کے واقعات نے سر اٹھانا شروع کیا تھا، جس کے بعد صیہونی افواج نے اکتوبر 2015 میں فلسطینی شاعرہ کو گرفتار کرلیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عدالت میں صیہونی ریاست کے وکلاء نے مؤقف اختیار کیا کہ سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی جانے والی اشتعال انگیز ویڈیو اور نظم کے ذریعے دارین طاطور نے شہریوں کو مشتعل کرنے اور دہشت گردی پر اکسانے کی کوشش کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینی شاعرہ نے عدالت میں صیہونی افواج کی جانب سے عائد کیے جانے والے تمام الزامات کی تردید کی تھی۔

    فلسطینی شاعرہ دارین طاطور نے احاطہ عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’صیہونی عدالت میں قید کی سزا معمولی بات ہے کیوں کہ اسرائیلی عدالت سے سزا پانے کے لیے فلسطینی ہونا کافی ہے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔