Tag: Increase immunity

  • قوت مدافعت بڑھانی ہے تو یہ پھل ضرور کھائیں

    قوت مدافعت بڑھانی ہے تو یہ پھل ضرور کھائیں

    موسم سرما میں چکوترا قدرت کی بہت بڑی نعمت ہے اسے گریپ فروٹ بھی کہا جاتا ہے یہ ایک ایسا زبردست پھل ہے جو صحت کو بے شمار فوائد فراہم کرتا ہے۔

    یہاں اس مزیدار پھل کے کچھ فوائد بیان کیے جارہے ہیں جبکہ اس کے بہت زیادہ کے خطرات کو جاننا بھی بہت ضروری ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر غذائیت ڈاکٹر سحر چاؤلہ نے چکوترے کی اہمیت اور افادیت پر روشنی ڈالی اور ناظرین کو اسے کھانے کی ترغیب بھی دی۔

    انہوں نے کہا کہ چکوترے کھانے کی عادت خون کی گردش کو بہتر کرنے میں مدد دیتی ہے، خون کی گردش ٹھیک ہو تو جسم میں پانی یا دیگر سیال کا اجتماع نہیں ہوپاتا، اس کے علاوہ جگر اور پتے کو متحرک کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

    ڈاکٹر سحر کا کہنا تھا کہ اس کے کھانے سے قوت مدافعت میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے، جگر اور معدے کو طاقت فراہم کرتا ہے، اس کے علاوہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے یہ پھل بہت فائدہ مند ہے۔

    انہوں نے کہا کہ طبی ماہرین متفق ہیں کہ ایک عام انسان کو سرخ چکوترے کو ایک ماہ تک روزانہ استعمال سے کولیسٹرول کی سطح میں 15 فیصد تک کمی آتی ہے، چکوترے میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ اور فالک ایسڈ کینسر کو روکنے میں بے حد مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

    اس کے علاوہ چکوترا میٹابولزم کے نظام کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے، پیٹ اور آنتوں کی صفائی میں مددگار ثابت ہوتا ہے، روزانہ اگر ایک گلاس چکوترے کا جوس پینا عادت میں شامل کرلیا جائے تو یہ تیزی سے وزن میں کمی لاتا ہے اور اضافی چربی کو پگھلنے میں مدد دیتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ جو لوگ بلڈ پریشر، انزائٹی یا کولیسٹرول کو کم کرنے کی ادویات استعمال کررہے ہیں ان کو میرا مشورہ ہے کہ وہ مریض چکوترے کا استعمال بالکل نہیں کریں کیونکہ اس کے کھانے سے جسم میں کولیسٹرول مکی مقدار ضرورت سے زیادہ بڑھ جاتی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس پھل کے جوس میں ایک ایسا جز پایا جاتا ہے جو جسم کے اندر پائے جانے والے خمیر کی سطح کو کم کرتا ہے جس کے نتیجے میں بالوں کی خشکی کا خاتمہ بھی ہوتا ہے، اس کو پینے کی بجائے تیل کی طرح سر پر لگانے سے خشکی کا باعث بننے والی فنگس کا خاتمہ ہوتا ہے۔

  • والدین مٹی سے کھیلنے والے بچوں کو نہ روکیں، لیکن کیوں؟

    والدین مٹی سے کھیلنے والے بچوں کو نہ روکیں، لیکن کیوں؟

    اگر آپ اپنے بچوں کو الرجی اور دمہ جیسی بیماریوں سے بچانا چاہتے ہیں تو انہیں مٹی میں کھیلنے دیں اور فرش پر قلابازیاں کھانے دیں۔

    سائنسدانوں نے ایک تحقیق میں دریافت کیا ہے کہ بچوں کو حد سے زیادہ دھول مٹی سے بچانے سے ان میں وہ قوت مدافعت پیدا ہی نہیں ہوتی تو دمہ اور الرجی جیسی بیماریوں سے بچانے کیلئے ضروری ہوتی ہے۔

    ایک حالیہ تحقیق کے مطابق مٹی میں ایسے دوستانہ جراثیم ہوتے ہیں جو بچوں کے نظامِ مدافعت کو تربیت دے کر انہیں کئی طرح کی الرجیز، دمے اور دیگر بیماریوں سمیت ڈپریشن اور اینگزائٹی تک سے تحفظ فراہم کر سکتے ہیں۔

    
والدین مٹی سے کھیلنے والے بچوں کو نہ روکیں

    ان نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ ایسی جسمانی سرگرمی نہ صرف اس لیے فائدہ مند ہے کیونکہ اس میں آزادی سے گھومنے کا موقع ملتا ہے بلکہ کچھ قدرتی مادوں مثلاً مٹی اور کیچڑ میں ایسے حیران کن حد تک طاقتور خردبینی جراثیم موجود ہوتے ہیں جن کے بچوں کی صحت پر پڑنے والے مثبت اثرات کو ہم نے سمجھنا ابھی صرف شروع ہی کیا ہے۔

    جرنل آف الرجی اینڈ کلینیکل امیونولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جب بچے مٹی میں کھیلتے ہیں یا فرش پر لیٹتے ہیں تو ان میں بہت سے مضر صحت بیکٹیریا اور دیگر جراثیموں سے مقابلہ کی صلاحیت پیدا ہو جاتی ہے جو ساری زندگی کیلئے انہیں بہت سی بیماریوں سے بچانے کیلئے قوت مدافعت بخشتی ہے۔

    دمہ اور الرجی جیسی بیماریوں سے بچانے کیلئے ضروری

    تو اگر آپ کے ننھے منھے بچے کبھی کبھار زمین پر لوٹ پوٹ ہونا چاہیں تو انہیں اس کی اجازت دے دیں اس سے ان کی قوت مدافعت بھی بڑھے گی اور وہ خوش بھی ہوجائیں گے۔

    اگرچہ یہ بظاہر عجیب بات محسوس ہوتی ہے کیونکہ ہم تو یہی جانتے ہیں کہ صفائی کا خیال زیادہ سے زیادہ رکھنا چاہیے۔