Tag: Increase in inflation rate

  • مہنگائی کی شرح میں ایک بار پھر اضافہ

    مہنگائی کی شرح میں ایک بار پھر اضافہ

    اسلام آباد : پاکستان میں ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 1.72 فیصد اضافہ ہوا جس کے بعد سالانہ بنیادوں پر مجموعی شرح 27.38 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نئے مالی سال کے دوسرے ماہ اور نگراں حکومت کے قیام کے بعد بھی مہنگائی میں اضافہ سامنے آیا ہے۔

    ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ماہانہ رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق رواں سال جولائی کے مقابلے اگست میں مہنگائی میں1.72 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اگست2023 میں مہنگائی کی شرح27.38فیصد رہی۔

    رپورٹ کے مطابق ماہ اگست میں شہری علاقوں میں مہنگائی میں1.60فیصد اضافہ جبکہ گزشتہ ماہ دیہی علاقوں میں مہنگائی میں1.88فیصد اضافہ سامنے آیا تھا۔

     علاوہ ازیں ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعداد وشمار بھی جاری کردئیے جس میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتے میں20 اشیائے ضروریہ کی قیتموں میں اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے میں 8 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 23 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    چینی 11 روپے 40 پیسے، گڑ 5 روپے اور دال مسور 5 روپے فی کلومہنگی ہوئی جبکہ چاول 2 روپے فی کلو، ایل پی جی گھریلوسلنڈر11 روپے، انڈے 2 روپے درجن ، دال ماش 7 روپے کلو، 20 کلو آٹے کا تھیلا 3 روپے، 5 کلو کوکنگ آئل 17 روپے مہنگا ہوا۔ آلو، تازہ دودھ، دہی، اور دال مونگ کی قیمتوں میں بھی مزید اضافہ ہوا۔

  • مہنگائی کی شرح میں ایک بار پھر اضافہ، رپورٹ جاری

    مہنگائی کی شرح میں ایک بار پھر اضافہ، رپورٹ جاری

    اسلام آباد : مہنگائی میں0.33 فیصد مزید اضافہ کردیا گیا جس کے بعد افراط زر کی مجموعی شرح 34.05فیصد ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ بیورو شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے جس کے تحت حالیہ ہفتے میں 20 اشیاء مہنگی اور12 اشیاء سستی جبکہ 19 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں آٹا 4.95 فیصد مہنگا، آلو 2.60اور چینی 2.49 فیصد مہنگی ہوئی، دال ماش، چکن، بیف، مٹن، لہسن کی قیمتیں بھی بڑھیں۔

    اس کے علاوہ ایک ہفتے میں کیلے5.56 اور ایل پی جی 4.30 فیصد سستی ہوئی، ایک ہفتے میں پیاز 4.03اور ٹماٹر1.63فیصد سستے ہوئے۔

  • مہنگائی نے ملکی تاریخ کے تمام ریکارڈ توڑ دیے، ہوشربا رپوٹ جاری

    مہنگائی نے ملکی تاریخ کے تمام ریکارڈ توڑ دیے، ہوشربا رپوٹ جاری

    اسلام آباد : ملک میں مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا، ماہانہ شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ایک سال میں سگریٹ 159.89 فیصد اور چائے 108.76 فیصد مہنگی ہوئی۔

    ادارہ بیورو شماریات کی جارہ کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اپریل 2023کےدوران مہنگائی کی شرح 35.4 فیصد پر رہی جبکہ ایک سال قبل اپریل2022میں مہنگائی کی شرح 13.4 فیصد پر تھی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں مجموعی فوڈ انفلیشن 49.5 فیصد پر رہی، شہری علاقوں میں مہنگائی33.5 فیصد اور دیہات میں 40.7 فیصد پر رہی، اپریل میں چینی15.87فیصد، انڈے13.12فیصد، آٹا8.92 فیصد، ادویات8.84فیصد، پھل7.61فیصد، آلو 35.42 فیصد مہنگے ہوئے۔

    اپریل میں مہنگائی کی شرح میں2.41 فیصد اضافہ

    علاوہ ازیں ادارہ شماریات کی جانب سے جاری ماہانہ مہنگائی کے اعداد و شمار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ماہ اپریل میں ماہانہ مہنگائی کی شرح 36.42 فیصد اور جولائی سے اپریل تک مہنگائی کی شرح 28.23 فیصد رہی۔

    اپریل میں شہروں میں مہنگائی میں دو فیصد اضافہ ہوا، اس دوران دیہات میں مہنگائی میں2.97 فیصد اضافہ ہوا، آلو26.88فیصد، آٹا25.8فیصد، ٹماٹر19.3،چینی18.8فیصد، پھل10 فیصد، انڈے9.8،سبزیاں9.3،گندم 4.47 فیصد مہنگی ہوئی۔

    اپریل میں ٹیکسٹ بک19.3 فیصد، اسٹیشنری 10.15 فیصد، سگریٹ159.8،چائے108.76 اورآٹا106.7فیصد جبکہ ایک سال میں گندم103.52،انڈے100.8فیصد مہنگےہوئے، اس کے علاوہ گاڑیوں کے پرزے42.5،گاڑیاں41.5 اورگھریلو سامان40.94فیصد مہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق تعمیراتی سامان37.23 فیصد، شادی ہال چارجز32.8فیصد اضافہ ہوا، ایک سال میں بجلی چارجز 30.84 فیصد بڑھ گئے۔

  • سری لنکا : مہنگائی کی شرح میں اضافے کا سلسلہ جاری

    سری لنکا : مہنگائی کی شرح میں اضافے کا سلسلہ جاری

    کولمبو : معاشی اور سیاسی بحران میں گھرا ہوا ملک سری لنکا ان دنوں اپنی تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے، مہنگائی کی شرح بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

    سری لنکا کے قومی کنزیومر پرائس انڈیکس کی رپورٹ کے مطابق رواں سال جنوری میں مہنگائی کی شرح میں 53.2فیصد اضافے کے بعد اگلے ماہ فروری میں 53.6 فیصد اضافہ ہوا۔

    محکمہ بیورو شماریات نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فروری میں اشیائے خورد ونوش کی قیمتیں جنوری میں 53.6فیصد سے کم ہو کر 49 فیصد ہوگئی تھیں جبکہ دیگر معاملات میں افراط زر 57.4فیصد رہی۔

    یہ اعداد و شمار اس وقت سامنے آئے ہیں جب بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے سری لنکا کے لیے تقریباً 3 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ کی منظوری دی ہے، جو معاشی بدانتظامی اور کورونا کے اثرات کی وجہ سے گزشتہ کئی دہائیوں سے اپنے بدترین مالیاتی بحران سے دوچار ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز پیر کو آئی ایم ایف نے سری لنکا کے لیے دو ارب 90کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی ہے۔

    رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ قرض کی منظوری کے ساتھ آئی ایم ایف نے سری لنکن حکومت پر ٹیکس اصلاحات، غریبوں کے لیے سماجی تحفظ جاری رکھنے اور ملک میں معاشی بحران کا سبب بننے والی بدعنوانیوں پر قابو پانے کے لیے زور دیا ہے۔

    سری لنکا کے لیے عالمی مالیاتی ادارے کے سینئر مشن چیف پیٹر بریور نے کہا کہ آئی ایم ایف نے سری لنکا کیلیے ترقی کا کوئی ہدف مقرر نہیں کیا لیکن 2023 کے آخر تک 12 فیصد سے 18 فیصد تک افراط زر کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔