Tag: increase in pakistan

  • افغانستان میں ڈالر کی کمی کے باعث پاکستان میں ڈالر کی قیمت بڑھنے کا انکشاف

    افغانستان میں ڈالر کی کمی کے باعث پاکستان میں ڈالر کی قیمت بڑھنے کا انکشاف

    اسلام آباد : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں افغانستان میں ڈالر کی کمی کے باعث پاکستان میں ڈالر کی قیمت بڑھنے کا انکشاف ہوا، ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک نے بتایا افغانستان میں ڈالرکی کمی سے پاکستان میں اس پر اثر پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، اجلاس مین اسٹیٹ بینک بینکنگ سروسز کارپوریشن ترمیمی بل 2021 زیر غور کیا گیا ، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ یہ قانون پہلے سےموجود ہے اب کچھ ترامیم کی جارہی ہیں۔

    شیری رحمان نے سوال کیا کہ یہ بل قومی اسمبلی سے منظور ہوکر آیا ، قومی اسمبلی والے کام نہیں کرتے، رپورٹ کہاں ہے؟ کمیٹی نے اسٹیٹ بینک کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

    کمیٹی نے اسٹیٹ بینک بینکنگ سروسز کارپوریشن ترمیمی بل 2021 ، زراعت، کمرشل ،صنعتوں کوقرض فراہمی ترمیمی بل2021 منظور کرلیا۔

    اجلاس میں افغانستان میں ڈالر کی کمی کے باعث پاکستان میں ڈالر کی قیمت بڑھنے کا انکشاف سامنے آیا، ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک نے بتایا افغانستان میں ڈالرکی کمی سے پاکستان میں اس پر اثر پڑا۔

    چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ ڈالر قیمت 170 روپے پر پہنچ چکی ہے اور مزید مہنگا ہو رہا ہے، وزیرخزانہ شوکت ترین نےبجٹ میں کہاڈالرسستاہوگاجبکہ قیمت بڑھ گئی، مرکزی بینک نے مارکیٹ میں ڈالرپھینکےمگرپھر بھی قیمت بڑھی۔

    اسٹیٹ بینک حکام کا کہنا تھا کہ بیلنس آف پیمنٹ کے باعث بھی ڈالرکی قیمت میں اضافہ ہوا، کمیٹی نے ڈالر کی قیمت بڑھنے پر اسٹیٹ بینک سے ان کیمرہ بریفنگ مانگ لی ، ڈالرکی قیمت بڑھنے کی وجوہات لیک ہوئی تو معاملہ گڑبڑ ہوگا۔

  • گزشتہ سال کے مقابلےمیں غیرملکی سرمایہ کاری میں ریکارڈ اضافہ

    گزشتہ سال کے مقابلےمیں غیرملکی سرمایہ کاری میں ریکارڈ اضافہ

    کراچی : غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، پہلےسات ماہ میں غیرملکی سرمایہ کاری میں66 فیصدکااضافہ ہوا اور سرمایہ کاری کا3 ارب 42کروڑ 48لاکھ ڈالر تک جا پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سےجاری اعداد وشمار میں بتایا گیا ہے کہ جنوری میں غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری میں باون فیصدکااضافہ ہوا اور غیرملکی براہ رست سرمایہ کاری کا حجم 22 کروڑتیسس لاکھ ڈالررہا۔

    اعداد وشمار کے مطابق رواں مالی سال کےپہلےسات ماہ میں غیرملکی سرمایہ کاری میں 66 فیصدکااضافہ ریکارڈکیاگیا اور جولائی تاجنوری میں غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم ایک ارب چھپن کروڑچالیس لاکھ ڈالر تک جا پہنچا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ جنوری میں مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم ایک ارب اکسٹھ کروڑبتیس لاکھ ڈالررہا جبکہ جولائی تاجنوری مجموعی سرمایہ کاری کاحجم تین ارب بیالیس کروڑاڑتالیس لاکھ ڈالررہا۔

    سب سےزیادہ سرمایہ کاچین سےآئی ، ناروے دوسرےنمبرپر جبکہ اس کے بعد یو اے ای اور کویت ہیں ، سرمایہ کاری کےاہم شعبوں میں ٹیلی کام،پاوراورفنانشل سیکٹر شامل ہیں ہیں۔

    مزید پڑھیں : پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری 2.5 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی

    یاد رہے گذشتہ ماہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کاحجم ڈھائی ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا تھا ، ٹی بلزمیں رواں مالی سال تیئس جنوری تک دوارب چھپن کروڑ اسی لاکھ ڈالرکی سرمایہ کاری ہوئی اور پاکستان انوسٹمنٹ بانڈزمیں سرمایہ کاری کاحجم تین کروڑدس لاکھ ڈالررہا تھا ۔

    غیرملکی سرمایہ کاروں میں بڑی تعداد امریکی اوربرطانوی مالیاتی اداروں کی ہے جبکہ رواں مالی سال میں اسٹاک مارکیٹ سے 5کروڑ 20لاکھ ڈالر کا انخلا دیکھا گیا۔

    انڈسٹری تجزیہ کاروں کےمطابق شرح سودمیں اضافےاورروپے کی قدرمیں کمی کےباعث ٹی بلزغیرملکی سرمایہ کاروں کیلئے انتہائی پرکشش ہوگئےہیں، ماہرین کوحکومتی بانڈزمیں مزیدسرمایہ کاری کی امید ہے۔

  • پاکستان میں نشے کا بڑھتا ہوا رجحان اور ماہرین کی آراء

    پاکستان میں نشے کا بڑھتا ہوا رجحان اور ماہرین کی آراء

    کوئٹہ: انٹرو پاکستان میں خاص طور پر نوجوانوں کا منشیات کی جانب رجحان بڑھتا جارہا ہے، اقوام متحدہ کی گزشتہ سال کی سروے رپورٹ میں بشمول خواتین 6.7ملین افراد کو ہیروئن سمیت دیگر خطرناک نشہ کرنے کا عادی بتایا گیا ہے، نشہ کرنے کی بنیادی وجوہات کیا ہیں۔

    ہیروئن کے نشے کا عادی25 سالہ عصمت اللہ کوئٹہ میں ایک فلاحی ادارے کے ری ہیبلیٹشن سینٹر میں اپنے جیسے 40دیگر نوجوانوں کے ساتھ زیرِ علاج ہے ، بے بسی کی تصویر بنے ان نوجوانوں کے مطابق کسی کو والدین کی سختی، کسی کو بے جالاڈ پیار تو کسی کو گھریلو جھگڑوں نے گھروں سے باہر وقت گزارنے پر مجبور کیا۔

    جہاں بگڑے سماج نے انہیں خطرناک نشوں میں مبتلا کردیا، اب تک نشے کے عادی پانچ ہزار افراد کا علاج کرنے والے معروف ادارے کے منتظم کے مطابق منشیات کی جانب نوجوانوں کا رحجان زیادہ ہے، جس کی بڑی وجہ والدین یا سرپرستوں کی لاپرواہی ہے۔

    بولان میڈیکل کمپلیکس کے شعبہ نفسیات کے سربراہ کا کہنا ہے کہ انسان کی جسمانی اور نفسیاتی ساخت میں بعض اوقات خامیوں کے باعث بچے بڑھتی عمر کے ساتھ نشہ جیسی دیگر برائیوں کی جانب راغب ہوجاتے ہیں۔

    ماہرین نفسیات کے مطابق والدین اپنے بچوں کی نفسیات کو سمجھتے ہوئے ان کے ساتھ دوستانہ تعلق بنائیں ، تمام برائیوں سے بچاؤ کیلئے کھل کر ان کی رہنمائی کریں تو وہ انہیں معاشرتی برائیوں سے بچا سکتے ہیں۔

    پی ٹی سی نشہ انسانی وقار کو خاک میں ملا دیتا ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ نشئی افراد معاشرے سے کٹ کر گندگی کو اپنا مسکن بنالیتے ہیں اگروالدین اپنی اولاد کو یہاں غرقاب ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے تو پھر ضروری ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں میں کوتاہی نہ برتیں