Tag: Increase in salaries

  • مذاکرات کامیاب، حکومت نے سرکاری ملازمین کو تنخواہوں میں20 فیصد اضافے کی یقین دہانی

    مذاکرات کامیاب، حکومت نے سرکاری ملازمین کو تنخواہوں میں20 فیصد اضافے کی یقین دہانی

    اسلام آباد : حکومتی کمیٹی نے سرکاری ملازمین کو تنخواہوں میں20 فیصد اضافے کی یقین دہانی کرادی تاہم رہنماسرکاری ملازمین کا کہنا ہے تنخواہوں میں اضافے کے نوٹیفکیشن کے اجرا تک احتجاج جاری رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی کمیٹی اور سرکاری ملازمین میں رات گئےمذاکرات کامیاب ہوگئے، مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ، جس میں گرفتارملازمین رہاکرنے کا فیصلہ کیا گیا اور تنخواہوں میں20 فیصد اضافے کا یقین دلایا گیا۔

    رہنماسرکاری ملازمین کا کہنا ہے کہ تنخواہوں میں اضافےکےمطالبےپرسرکاری ملازمین کادھرناجاری رکھنےکافیصلہ کیا ہے، تنخواہوں میں اضافے کے نوٹیفکیشن کے اجرا تک احتجاج جاری رہےگا۔

    چیئرمین گورنمنٹ امپلائزالائنس رحمان باجوہ نے کہا ہے کہ نوٹیفکیشن کیلئےدن 2بجےکاوقت دیاگیاہے، کہاگیاکہ رات کےوقت نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوسکتا، پُرامیدہیں ہمارےساتھ کیےگئےوعدےپورےکیےجائیں گے۔

    رحمان باجوہ کا کہنا تھا کہ ایک سال سے احتجاج کررہے رہیں، ایسی کیا قیامت ٹوٹی کہ ملازمین پر تشدد کیا گیا ، میڈیااور ملازمین کے اتحاد کا شکریہ ادا کرتا ہوں، نہمارا سیدھا سا مطالبہ ہے تنخواہوں میں تفریق ختم کیاجائے،رحمان باجوہ

    انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کی طرف سے مطالبہ آیاکہ پریس کلب چلےجائیں، حکومتی یقین دہانی پرفیصلہ کیاہےساتھی پریس کلب جائیں گے، نوٹیفکیشن جاری نہیں ہواتوپھرپارلیمنٹ کی طرف آئیں گے۔

    چیئرمین گورنمنٹ امپلائزالائنس کا کہنا تھا کہ کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ، افسوس ہوا کہ حکومت کے خلاف نعرے لگے، پی ڈی ایم کابیان آیاتومیں نےکہامعاملےکوسیاسی نہ بنائیں۔

  • قطر : کارکنوں کی تنخواہوں میں اضافے سمیت بڑی سہولت کا اعلان

    قطر : کارکنوں کی تنخواہوں میں اضافے سمیت بڑی سہولت کا اعلان

    دوحہ : خلیجی عرب ریاست قطر نے اپنے ہاں لیبر قوانین میں جامع اصلاحات کا اعلان کر دیا ہے، ملک میں کارکنوں کی کم از کم ماہانہ تنخواہ پچیس فیصد اضافے کے ساتھ ایک ہزار ریال کر دی گئی اور نوکری بدلنے پر پابندی بھی ختم کر دی گئی ہے۔

    قطری حکومت کے گزشتہ روز کیے گئے ایک اعلان کے مطابق ملک ميں کسی بھی کارکن کی کم از کم ماہانہ تنخواہ اب ایک چوتھائی کے اضافے کے بعد ایک ہزار ریال (275 امریکی ڈالر کے برابر) کر دی گئی ہے اور ساتھ ہی اب وہاں کام کرنے والے کارکن اس بات کے پابند بھی نہیں ہوں گے کہ اپنا روزگار بدلنے سے پہلے اپنے موجودہ آجر سے قانونی اجازت حاصل کریں۔

    دوحہ حکومت کے اس اقدام اور روزگار کے شعبے میں ان اصلاحات سے وہاں کام کرنے والے لاکھوں غیر ملکی کارکنوں اور تارکین وطن کو فائدہ ہو گا کیونکہ عموماﹰ کم از کم قانونی اجرتوں والی ملازمتیں ایسے مہمان مرد اور خواتین کارکن ہی کرتے ہیں۔

    خلیج کی اس عرب ریاست کو 2022ء میں فٹ بال کے عالمی کپ مقابلوں کی میزبانی بھی کرنا ہے اور انسانی حقوق اور مزدوروں کے حقوق کے لے سرگرم کئی بین الاقوامی اداروں کی طرف سے ماضی میں قطر کی حکومت پر یہ الزام بھی لگائے جاتے رہے ہیں کہ خلیج کی اس امارت میں کارکنوں کا استحصال کیا جاتا ہے۔

    دوحہ حکومت نے اب جن لیبر اصلاحات کا اعلان کیا ہے، ان کا مقصد ایسے الزامات کا تدارک بھی ہے۔ قطری وزارت محنت کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق نئی کم از کم ماہانہ اجرت کا قانون ملک میں تمام کارکنوں پر لاگو ہو گا اور اس کے اطلاق میں کسی بھی مقامی یا غیر ملکی کارکن کے ساتھ کسی بھی بنیاد پر کوئی امتیاز نہیں کیا جائے گا۔

    نئی اصلاحات کے تحت قطر میں تمام آجر اداروں کے لیے لازمی قرار دے دیا گیا ہے کہ وہ اپنے جملہ کارکنوں کو رہائش اور خوراک کی سہولیات بھی فراہم کریں یا پھر انہیں ان سہولیات کے لیے نقد رقم کے طور پر ماہانہ 800 قطری ریال کی اضافی رقم بھی دی جائے۔

    اقوام متحدہ کے ادارہ برائے محنت آئی ایل او نے دوحہ حکومت کے اس اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان اصلاحات کے ساتھ قطر خلیج کی وہ پہلی ریاست بن گیا ہے ، جس نے اپنے ہاں کسی بھی امتیاز کے بغیر ہر کسی کے لیے یکساں کم از کم ماہانہ اجرت کا قانون متعارف کرایا ہے۔