Tag: Increased

  • زمین پر قدرتی آفات میں اضافہ، ماحول دشمن کوئلے کا استعمال بھی جاری

    زمین پر قدرتی آفات میں اضافہ، ماحول دشمن کوئلے کا استعمال بھی جاری

    دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں میں اضافہ ہورہا ہے اور کلائمٹ چینج کی وجہ سے ایسے ایسے خطرات اور آفات سامنے آرہے ہیں جو اس سے پہلے نہیں دیکھے گئے۔

    مختلف ممالک کی جانب سے وعدوں کے باوجود کوئلے کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے جو زمین کا درجہ حرارت بڑھانے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔

    گزشتہ سال 2022 میں کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں کی پیداوار میں 19.5 گیگا واٹس کا اضافہ ہوا ہے جو 1 کروڑ 50 لاکھ گھروں کو بجلی فراہم کرنے کے لیے کافی ہے۔

    توانائی کے منصوبوں پر نظر رکھنے والی تنظیم گلوبل انرجی مانیٹر کے تحت شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق کوئلے کے استعمال میں ایک فیصد اضافہ ایسے وقت پر دیکھا گیا ہے جب موسماتی تبدیلیوں پر قابو پانے کے اہداف کی غرض سے کوئلے کے بجلی گھروں کو بند کرنے کی ضرورت ہے۔

    سال 2021 میں دنیا بھر کے ممالک نے کوئلے کے استعمال میں کمی کا وعدہ کیا تھا تاکہ زمین کے درجہ حرارت کو 1.5 ڈگری تک محدود کیا جا سکے۔

    رپورٹ کی مصنف فلورا چیمپینوئس کا کہنا ہے کہ جتنی زیادہ تعداد میں نئے کوئلے کے منصوبے شروع کیے جائیں گے، اتنا ہی زیادہ مستقبل کے حوالے سے وعدوں میں کمی دیکھنے میں آئے گی۔

    گزشتہ سال 14 ممالک میں کوئلے کے نئے منصوبوں کا آغاز ہوا جبکہ صرف 8 ممالک نے اعلان کیا تھا، چین، انڈیا، انڈونیشیا، ترکیہ اور زمبابوے نے نہ صرف کوئلے کے نئے پلانٹس شروع کیے بلکہ مزید منصوبوں کا بھی اعلان کیا ہے۔

    کوئلے کے تمام نئے منصوبوں میں سے سب سے زیادہ شرح 92 فیصد چین میں شروع ہونے والے منصوبوں کی ہے۔

    چین نے کوئلے کا استعمال بڑھاتے ہوئے گرڈ سٹیشن میں مزید 26.8 گیگا واٹس اور انڈیا نے 3.5 گیگا واٹس بجلی شامل کی ہے، چین نے نئے منصوبوں کی منظوری دی ہے جن کے ذریعے کوئلے کا استعمال کرتے ہوئے 100 گیگا واٹس بجلی پیدا کی جائے گی۔

    دوسری جانب امریکہ نے بڑی تعداد میں کوئلے کے بجلی گھر بند کیے ہیں جو 13.5 گیگا واٹس بجلی پیدا کرتے تھے، امریکا ان 17 ممالک میں شمار ہوتا ہے جنہوں نے گزشتہ سال کوئلے کے پلاٹس بند کیے۔

    دنیا بھر میں کوئلے کے 2500 پلانٹس موجود ہیں جبکہ عالمی سطح پر توانائی کی تنصیبات میں سے ایک تہائی کوئلے کے ذریعے چلتی ہیں۔

    پیرس معاہدہ 2015 کے اہداف حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ تمام امیر ممالک 2030 تک کوئلے کے پلانٹ بند کر دیں جبکہ ترقی پذیر ممالک کو 2040 تک کا وقت دیا گیا ہے۔

  • 3 سال کے دوران ملکی امپورٹ کی شرح میں اضافہ

    3 سال کے دوران ملکی امپورٹ کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ 3 سال کے دوران امپورٹ کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، یہ شرح ہر سال بتدریج بڑھتی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت تجارت کی جانب سے قومی اسمبلی اجلاس میں کہا گیا ہے کہ 3 سال کے دوران ملکی درآمدات (امپورٹ) کی سالانہ شرح میں اضافہ ہوا ہے۔

    وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ 20-2019 کے دوران 44 ہزار 553 ملین ڈالر کی درآمدات کی گئیں۔

    وزارت تجارت کے مطابق 21-2020 کے دوران 56 ہزار 405 ملین ڈالر جبکہ 22-2021 کے دوران 80 ہزار 136 ملین ڈالر کی درآمدات ہوئی۔

    خیال رہے کہ ادارہ شماریات کے مطابق جولائی 2022 تا جنوری 2023 تک 6 ارب ڈالرز کی غذائی اشیا درآمد کی گئیں، صرف جنوری 2023 میں غذائی اجناس کی درآمدات میں 1 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا۔

    جولائی تا جنوری سالانہ بنیاد پر کھانے پینے کی اشیا کی درآمد 6 فیصد بڑھی۔

  • بے تحاشہ مہنگائی نے بائیک بھی غریب کی پہنچ سے دور کردی

    بے تحاشہ مہنگائی نے بائیک بھی غریب کی پہنچ سے دور کردی

    موٹر سائیکل کو غریب کی سواری سمجھا جاتا ہے لیکن ڈالر کی قیمتوں اور معاشی تنزلی نے اس سواری کو بھی غریب سے دور کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق موٹر سائیکل مارکیٹ ایسوسی ایشن کے صدر محمد عقیل شیخ نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں شرکت کی اور بائیک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے بارے میں بتایا۔

    محمد عقیل شیخ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 6 سے 7 ماہ میں موٹر سائیکل کی قیمت 50 ہزار سے چھلانگ لگا کر 1 لاکھ سے بھی اوپر پہنچ چکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس کی بڑی وجہ ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھاؤ ہے۔

    عقیل شیخ نے بتایا کہ بائیکس کی زیادہ تر مینو فیکچرنگ مقامی سطح پر ہو رہی ہے لیکن اس کا خام مال بیرون ملک سے امپورٹ کیا جاتا ہے اور اس پر لگنے والے ٹیکس اور ڈیوٹیز کی وجہ سے بھی بائیکوں کی قیمت میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ پیٹرول کی بڑھتی قیمت کی وجہ سے اچھے خاصے مالدار لوگ بھی گاڑیاں فروخت کر کے موٹر سائیکل پر آگئے ہیں لیکن غریب موٹر سائیکل خریدنے سے بھی قاصر ہوتا جارہا ہے۔

  • عرب امارات میں سونے کی خریداری میں اچانک اضافہ

    عرب امارات میں سونے کی خریداری میں اچانک اضافہ

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں سونے کی قیمت مسلسل کم ہورہی ہے جس کے بعد لوگوں میں سونا خریدنے کا رجحان بھی بڑھ رہا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق متحدہ امارات کی گولڈ مارکیٹ میں مسلسل 4 ہفتوں سے سونے کے نرخ کم ہو رہے ہیں، مختلف قیراط کے ایک گرام سونے میں 15.25 درہم تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    دبئی اور شارجہ کی گولڈ مارکیٹس میں شوروم مالکان کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں زیورات کی خریداری میں اضافہ ہوا ہے لیکن سب جگہ اور ہر روز یکساں نہیں ہے۔

    مقامی شہری، مقیم غیر ملکی اور سیاح زیورات کی خریداری اپنے مقاصد کے تحت کر رہے ہیں، سب سے کم سونا مقیم غیر ملکیوں نے خریدا تاہم سیاح زیورات کی سب سے زیادہ خریدار ی کر رہے ہیں۔

    امارات میں کانفرنسوں اور نمائشوں مں شرکت کے لیے آنے والے سونے کے نئے سیٹ خریدنے میں دلچسپی دکھا رہے ہیں، اپنے گھر والوں کے لیے سونے کے زیورات تحفے کے طور پر لے کر جا رہے ہیں۔

    ایک شوروم کے مینیجر نے بتایا کہ سونے کے نرخوں میں مسلسل کمی صارفین کو زیورات خریدنے کی ترغیب دے رہی ہے، امید ہے آئندہ سونے کی طلب میں اضافہ ہوگا۔

    24 قیراط ایک گرام سونے کی قمیت 220 درہم ہو گئی ہے، گزشتہ ہفتے کے آخر کے مقابلے میں ایک درہم کی کمی واقع ہوئی ہے۔

    22 قیراط ایک گرام سونے کی قیمت 203.75 درہم، 21 قیراط ایک گرام سونے کی قیمت 197.25 درہم اور 18 قیراط ایک گرام کی قیمت 169 درہم ہے۔

  • عرب امارات میں ٹریفک حادثات میں 80 فیصد اضافہ

    عرب امارات میں ٹریفک حادثات میں 80 فیصد اضافہ

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں ٹریفک حادثات میں 80 فیصد اضافہ ہوگیا جس کی مختلف وجوہات سامنے آئی ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات میں ابو ظہبی کے ٹرانسپورٹ سینٹر نے کہا ہے کہ ڈرائیونگ کے دوران کھانے پینے سے ٹریفک حادثات 80 فیصد بڑھ گئے ہیں۔

    ٹرانسپورٹ سینٹر کا کہنا ہے کہ دوران ڈرائیونگ کھانے پینے، موبائل کے استعمال، سوشل میڈیا، گاڑی میں موجود افراد سے گپ شپ اور میک اپ میں مصروف رہنے سے سڑک پر سے توجہ ہٹ جاتی ہے جس کے باعث حادثات رونما ہوتے ہیں۔

    سینٹر کی جانب سے ڈرائیوروں سے کہا گیا ہے کہ وہ دوران ڈرائیونگ اپنا دھیان سڑک پر رکھیں اور ایسے کسی کام میں خود کو مصروف نہ کریں جس سے توجہ دوسری جانب جائے۔

    ابو ظہبی پولیس کا کہنا ہے کہ جو افراد ڈرائیونگ کے دوران کھاتے پیتے، سگریٹ نوشی کرتے یا خواتین میک اپ کرتے ہوئی پائی جائیں گی ان پر 800 درہم جرمانہ ہوگا اور 4 پوائنٹ کاٹ لیے جائیں گے۔

  • سعودی عرب کی جی ڈی پی میں ریکارڈ اضافہ

    سعودی عرب کی جی ڈی پی میں ریکارڈ اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں گزشتہ 3 ماہ کے دوران گراس ڈویلپمنٹ پروڈکٹ (جی ڈی پی) میں سب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مملکت نے 2022 کی تیسری سہ ماہی میں جی 20 ممالک کے درمیان حقیقی مجموعی گھریلو پیداوار میں سب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا جس کی شرح 8.6 فیصد ہے۔

    یہ اعتدال پسند افراط زر کی شرح 2.9 فیصد کے ساتھ موافق ہے جو جی 20 ممالک میں سب سے کم شرح ہے۔

    سعودی وزارت اقتصادیات اور منصوبہ بندی کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق مسلسل 6 سہ ماہی کے بعد حقیقی غیر تیل جی ڈی پی کی شرح نمو میں 5.9 فیصد اضافہ ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2022 کی تیسری سہ ماہی میں مینو فیکچرنگ، ہول سیل اور ریٹیل تجارت، ریستوران اور ہوٹل، تعمیرات اور نقل و حمل سعودی نان آئل سیکٹر کے اہم شراکت داروں میں شامل تھے۔

    مملکت کا تجارتی توازن سپلائی چین میں مسلسل رکاوٹوں کے باوجود گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 87 فیصد کی شرح نمو کے ساتھ اگست میں بڑھ کر 72.7 بلین ریال تک پہنچ گیا۔

    مملکت کی چین، جاپان اور امریکا کو برآمدات میں اضافہ ہوا جبکہ انڈیا اور جنوبی کوریا نے سالانہ بنیادوں پر سعودی اشیا کی درآمدات کو دو گنا کر دیا جس کے ساتھ مملکت نے بین الاقوامی میدان میں اپنے اہم کردار کو مضبوط کیا۔

    سعودی وزیر اقتصادیات اور منصوبہ بندی فیصل بن فاضل الابراہیم کا کہنا ہے کہ مستقبل پر نظر رکھتے ہوئے ہماری ترقی کے امکانات مضبوط ہیں اور سرمایہ کاروں کو مستقبل قریب میں معیشت کی کارکردگی کے بارے میں پر امید ہونا چاہیئے جسے غیر تیل کے شعبے کی بہتری، مملکت کی صلاحیتوں کو راغب کرنے، سیاحت کو ترقی دینے اور سرمایہ کاری کرنے کی بڑھتی ہوئی صلاحیت سے مدد ملتی ہے۔

    ورلڈ اکنامک آؤٹ لک کی اکتوبر میں جاری ہونے والی رپورٹ میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے تخمینے کے مطابق سعودی عرب کی 2022 میں 7.6 فیصد جبکہ 2023 میں 3.7 فیصد ترقی متوقع ہے۔

    عالمی بینک نے سعودی عرب کی 2022 میں آئی ایم ایف سے زیادہ ترقی کی پیش گوئی کی ہے جو 8.3 فیصد پر آئے گی، یہ 2023 اور 2024 میں بالترتیب 3.7 فیصد اور 2.3 فیصد ہوجائے گی۔

  • سعودی عرب: تیل اور دیگر اشیا کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ

    سعودی عرب: تیل اور دیگر اشیا کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں تیل اور دیگر اشیا کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس میں بھی اربوں ریال اضافہ ہوا۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی سینٹرل بینک ساما کے ماہانہ بلیٹن میں کہا گیا کہ سعودی عرب کے کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس میں 2022 کی دوسری سہ ماہی میں 170.1 بلین ریال 17.6 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے جو تیل اور نان آئل برآمدات میں اضافے کی وجہ سے ہوا ہے۔

    مملکت کی اشیا کی برآمدات 272.2 بلین ریال تک بڑھ گئی ہیں جو کہ اسی مدت میں 221.1 بلین ریال سے 23.1 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہیں۔

    ٹرانسپورٹ اور تعمیرات جیسی سروسز میں 2022 کی دوسری سہ ماہی میں کمی دیکھی گئی جس کے نتیجے میں اس شعبے میں 53.9 فیصد کمی واقع ہوئی۔

    سعودی عرب کے غیر ملکی اثاثوں میں 2022 کی پہلی سہ ماہی میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا جو 2022 کی دوسری سہ ماہی میں 4.9 ٹریلین ریال تک پہنچ گیا۔

    پورٹ فولیو سرمایہ کاری جس میں ایکویٹی اور انویسٹمنٹ فنڈ کے حصص اور قرض کی سکیورٹیز شامل ہیں لگاتار دوسرے مہینے میں 1.1 فیصد کی کمی آئی جو جون کے آخر تک 1.4 ٹریلین کے برابر ہے۔

    تجارتی کریڈٹ، قرضے، کرنسی اور ڈپازٹس جو دیگر سرمایہ کاری کے زمرے میں آتے ہیں اس سہ ماہی میں 2.9 فیصد بڑھ کر 1.1 ٹریلین ہوگئے جو کہ پچھلی سہ ماہی میں 9.6 فیصد کی شرح نمو سے کم ہے۔

    مملکت کے اندر افراد کے لیے نئے ریزیڈینشل مارگیج کے قرضے 76.6 فیصد بڑھ گئے جو جولائی میں 7.2 بلین ریال سے اگست میں 12.7 بلین ریال ہوگئے۔

    مزید برآں، صارفین کے قرضوں اور کریڈٹ کارڈ کے قرضوں میں گزشتہ ماہ سے بالترتیب 2.1 فیصد اور 4.8 فیصد اضافہ ہوا۔

    صارفین کے قرضے جولائی میں 436.5 بلین ریال سے بڑھ کر اگست میں 445.8 بلین ریال ہو گئے، اسی مدت میں کریڈٹ کارڈ کے قرضے 19.6 بلین ریال سے بڑھ کر 20.5 بلین ریال ہو گئے۔

    جہاں تک سعودی عرب کے مجموعی بینک کریڈٹ کا تعلق ہے، اس میں جولائی اور اگست کے درمیان 2.3 ٹریلین ریال مالیت کے بینک کریڈٹ میں 1.6 فیصد اضافہ ہوا۔

  • اسلام آباد میں جرائم کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد میں جرائم کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گزشتہ برس کی نسبت اس برس جرائم کی شرح بڑھ گئی، رواں برس سینکڑوں زائد مقدمات درج کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں رواں سال جرائم میں اضافہ ہوا ہے، وفاقی دارالحکومت کے صنعتی علاقے میں گزشتہ سال جولائی کے مقابلے میں 100 فیصد زائد جرائم ہوئے۔

    انڈسٹریل ایریا زون میں گزشتہ سال 175 اور اس سال 350 ایف آئی آرز درج ہوئیں۔

    سٹی زون میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 93، صدر میں 155 اور رورل زون میں 234 زائد مقدمات درج ہوئے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمات کا زائد اندراج فری رجسٹریشن آف ایف آئی آر کو ظاہر کرتا ہے، سائلین کو ماضی کی طرح ایف آئی آر کے اندراج میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

  • ملک بھر میں ریکارڈ تعداد میں اے سی بنائے جانے لگے

    ملک بھر میں ریکارڈ تعداد میں اے سی بنائے جانے لگے

    اسلام آباد: ملک بھر میں گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی ایئر کنڈیشنرز کے استعمال میں بھی اضافہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے اس کی مینو فیکچرنگ بھی بڑھ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے دوران ملک بھر میں ایئر کنڈیشنرز کی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    پاکستان بیورو برائے شماریات کی جانب سے اس حوالے سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے لے کر فروری 2022 تک کی مدت میں ملک میں ایئر کنڈیشنرز کی مینو فیکچرنگ میں سالانہ بنیادوں پر 35.7 فیصد کا آضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    البتہ فروری میں ایئر کنڈیشنرز کی مینو فیکچرنگ میں 12 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے لے کر فروری تک کی مدت میں ملک میں ایئر کنڈیشنرز کے 5 لاکھ 39 ہزار 843 یونٹس بنائے گئے، گزشتہ سال کے اس عرصے میں 4 لاکھ 51 ہزار 752 ایئر کنڈیشنرز یونٹ بنائے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ کلائمٹ چینج کی وجہ سے پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے کئی ممالک میں درجہ حرارت اور موسم گرما کی شدت اور دورانیے میں اضافہ ہوگیا ہے اور ایئر کنڈیشنرز کی مینو فیکچرنگ میں اضافے کی وجہ بھی یہی ہے۔

    تاہم ایئر کنڈیشنرز مجموعی طور پر ماحول کے لیے مضر ہیں اور ان سے خارج ہونے والا درجہ حرارت ماحول کو مزید گرم کرنے کا سبب بنتا ہے۔

  • پاکستانیوں کے لیے بہترین سیاحتی مقام کون سا؟

    پاکستانیوں کے لیے بہترین سیاحتی مقام کون سا؟

    ابو ظہبی: اماراتی حکام کا کہنا ہے کہ رواں سال کے ابتدائی 4 ماہ میں دبئی آنے والے سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، دبئی پہنچنے والے پاکستانی سیاحوں کی تعداد بھی بڑھی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں دبئی محکمہ معیشت و سیاحت کا کہنا ہے کہ سال رواں کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران دبئی آنے والے سعودی سیاحوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے، اس سال سب سے زیادہ سیاح سلطنت عمان سے پہنچے ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ اس سال کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران دبئی آنے والوں میں سعودی شہری چوتھے اور پاکستانی نویں نمبر پر رہے، پاکستانیوں کی تعداد 1 لاکھ 32 ہزار رہی ہے۔

    اماراتی محکمہ سیاحت کا کہنا ہے کہ سنہ 2021 کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران 1.68 ملین سیاح آئے، اس سال ان کی تعداد 5.10 ملین ریکارڈ کی گئی ہے۔

    گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال آنے والے سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

    محکمہ سیاحت کا کہنا ہے کہ اپریل 2022 کے آخر تک ہوٹل کے کمرے کا اوسط کرایہ 59.6 فیصد بڑھا ہے اور 640 درہم تک پہنچ گیا۔ اس کی وجہ سے فی کمرہ آمدنی میں اوسط اضافہ 93.6 فیصد ہوا۔

    دبئی میں مختلف زمروں سے تعلق رکھنے والے 769 ہوٹلز اور اس کے علاوہ ہوٹل اپارٹمنٹس بھی ہیں۔

    سال رواں کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران سب سے زیادہ 5 لاکھ 90 ہزار سیاح سلطنت عمان سے آئے، بھارت سے 5 لاکھ 50 ہزار اور برطانیہ سے 3 لاکھ 67 ہزار سیاح آئے۔

    علاوہ ازیں سعودی عرب سے 3 لاکھ 52 ہزار، روس سے 2 لاکھ 35 ہزار، فرانس سے 1 لاکھ 74 ہزار، امریکا سے 1 لاکھ 74 ہزار، جرمنی سے 1 لاکھ 71 ہزار، پاکستان سے 1 لاکھ 32 ہزار اور ایران سے 1 لاکھ 20 ہزار سیاح دبئی پہنچے۔