Tag: independence day

  • جشنِ آزادی مبارک پاکستان، ملالہ یوسف زئی

    جشنِ آزادی مبارک پاکستان، ملالہ یوسف زئی

    لندن : نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے پاکستانیوں کو جشن آزادی کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ دعاکرتی ہوں ہمارا ملک پرامن، خوشحال اور آباد رہے۔

    تفصیلات کے مطابق نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا جشن آزادی مبارک پاکستان، دعا کرتی ہوں ہمارا ملک پرامن، خوشحال اور آباد رہے۔

    یاد رہے ملک بھر میں اکہتر واں یوم آزادی ملی جوش وجذبے سے منایا جارہا ہے، یوم جشن آزادی کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں اکتیس اور صوبائی دارالحکومتوں میں اکیس ، اکیس توپوں کی سلامی سے کیا گیا اور ملکی سلامتی اور ترقی کیلئے دعائیں کی گئی۔


    مزید پڑھیں : ملک بھرمیں یوم آزادی ملی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے


    اسلام آباد میں پرچم کشائی کی مرکزی تقریب ہوئی، جس میں صدر مملکت ممنون حسین اورنگران وزیراعظم جسٹس(ر)ناصر الملک نے سبز ہلالی پرچم لہرایا، پرچم فضا میں بلند ہوا تو شرکاء نے قومی ترانہ پڑھا۔

    آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور جوانوں نے قومی پرچم کو سلامی دی۔

  • یوم آزادی پر اپوزیشن رہنماؤں کا پیغام

    یوم آزادی پر اپوزیشن رہنماؤں کا پیغام

    اسلام آباد: پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر اپوزیشن رہنماؤں نے بھی اپنے پیغامات میں پاکستان کو بہترین بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے تمام اہل وطن کو یوم آزادی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ امن کے لیے دہشت گردی، انتہا پسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔

    انہوں ںے کہا کہ بطور قوم بنیادی اقدار کی حفاظت اور انہیں فروغ دینا ہوگا، جمہوری نظام اور دستور پسندی قوم کو مضبوط کر سکتی ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی پاکستان کو مثالی جمہوری ملک بنانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ چند نہیں معاشرے کے تمام طبقات کے لیے یکساں مواقع میسر کرنا ہیں۔

    دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہم راستے سے بھٹک گئے، غلطیوں سے سبق حاصل کرنا ہے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم اسمبلی میں بھرپور کردار ادا کریں گے، ہمیں اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہے۔

  • ملک بھرمیں یوم آزادی ملی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے

    ملک بھرمیں یوم آزادی ملی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے

    ملک بھرمیں یومِ آزادی روایتی جوش وخروش اورجذبے سے منایا جارہاہے۔ ملک بھر میں سرکاری عمارتوں، سڑکوں اورراستوں کو قومی پرچموں سے سجایا گیا ہے۔

    ملک بھر میں جشن آزادی بھرپور قومی جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے، سرکاری اور نجی عمارتوں کو دلہن کی طرح سجایا گیا ہے۔

    یوم آزادی کے دن کا آغاز دارالحکومت اسلام آباد میں توپوں کی سلامی ہوا، وفاقی دارالحکومت میں 31،صوبوں میں 21،21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ مساجد میں ملکی سلامتی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔

    ملک بھر میں صبح 8 بجکر 58 منٹ پرسائرن بجائے گئے اور تحریک پاکستان کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

    جناح کنونشن سینٹرمیں پرچم کشائی کی مرکزی تقریب

    جناح کنونشن سینٹراسلام آباد میں یوم آزادی کی مرکزی تقریب منعقد ہوئی جس میں صدرممنون حسین اورنگراں وزیراعظم ناصرالملک نے شرکت کی۔

    تقریب میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان، اسپیکرقومی اسمبلی ایازصادق، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اورغیرملکی سفیروں سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔

    صدرممنون حسین کا خطاب

    یوم آزادی کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدرممنون حسین نے کہا کہ پاکستان ان تصورات کی مجسم تصویرہے جس کی آغوش میں ہم ہرلمحہ آزادی کا لطف اٹھاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یوم آزادی پرسبز ہلالی پرچم مزید بلند کرنے لگن بڑھ جاتی ہے، آج حقیقی جشن کا دن ہے اورمیں پوری قوم کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدرمملکت نے کہا کہ جشن آزادی اور عام انتخابات کے درمیان پیغام پوشیدہ ہے، یہ دن یاد دہانی ہے پاکستان کی قسمت کے فیصلے ووٹ کی پرچی سے ہوں گے۔

    انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کواپنے وجود سے اب تک بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، ہم ابھی تک مکمل طور پر منزل تک نہیں پہنچ سکے۔

    صدرممنون حسین نے کہا کہ میری دعا ہے کہ اللہ تعالی ملک وملت کی بہتری اور ترقی کےجذبے اور نیک نیتوں کے ساتھ کاروبار مملکت سنبھالنے والوں کی رہنمائی فرمائے اور جذبہ عمل بڑھا دے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ قومی ایام اسی لیے منائے جاتے ہیں کہ آنے والی نسلوں کو قومی مقاصد اور ان کے حصول کے لیے کی جانے والی جدوجہد سے آگاہ کیا جاسکے۔

    کراچی میں مزارقائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پُروقار تقریب منعقد ہوئی جہاں پاک بحریہ کے کیڈٹس نے مزارقائد پرگارڈزکے فرائض سنبھال لیے۔ تقریب کے مہمان خصوصی کموڈور وقار محمد تھے۔

    لاہورمیں مزارِ اقبال پر ہونے والی خصوصی تقریب میں پاک فوج کے دستے نے مزار اقبال پر گارڈز کے فرائض سنبھالے۔اس موقع پر تقریب کے مہمان خصوصی جی اوسی لاہورمیجرجنرل شاہد محمود نے نے آرمی چیف کی جانب سے مزاراقبال پرپھول چڑھائے۔

    پاکستان کا قومی پرچم پہلی بار کب اور کہاں لہرایا گیا؟

    واضح رہے کہ اسکولوں اور کالجوں میں بھی پرچم کشائی کی تقاریب کا انعقاد کیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ رنگا رنگ تقاریب،تقاریرکا اہتمام بھی کیا گیا ہے، گھروں میں بچوں،جوانوں اور بوڑھوں کا جوش و خروش توقابل دید ہے۔

  • یومِ آزادی پر کراچی کے تاریخی مقامات کی سیر کریں

    یومِ آزادی پر کراچی کے تاریخی مقامات کی سیر کریں

    کراچی: رواں برس مادر وطن پاکستان کا یوم آزادی نہایت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس روز ہمارے وطن کی آزادی کو 71 برس مکمل ہوجائیں گے۔

    ہر سال یہ دن ہمیں ہمارے بزرگوں کی قربانیوں اور ان تھک جدوجہد کی یاد دلاتا ہے اور یہ احساس دلاتا ہے کہ اس قدر طویل جدوجہد اور بے شمار قربانیوں کے بعد حاصل ہونے والے ملک کی خدمت اور حفاظت ہمارا فرض اولین ہے۔

    اس دن کی تاریخی اہمیت محسوس کرنے کا ایک بہترین طریقہ ان مقامات کی سیر کرنا بھی ہے جو قیام پاکستان سے منسوب ہیں یا اس کی یادگار کے طور پر تعمیر کیے گئے ہیں۔

    آج ہم آپ کو کراچی میں واقع ایسے ہی چند مقامات کے بارے میں بتا رہے ہیں جہاں یوم آزادی کے دن جانا نہ صرف آپ کے اس دن کو یادگار بنا دے گا بلکہ ایک آزاد وطن کے شہری ہونے کے احساس اور فخر کو بھی دوبالا کردے گا۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کی 10 قومی یادگاریں

    مزار قائد

    کراچی اس حوالے سے ایک منفرد اہمیت کا حامل شہر ہے کہ یہاں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی پیدائش ہوئی، یہیں انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم حاصل کی اور اسی شہر میں وہ ابدی نیند سو رہے ہیں۔

    یوم آزادی پر بابائے قوم کی آخری آرام گاہ پر حاضری، فاتحہ خوانی اور پاکستان کے قیام کے لیے دی جانے والی ان کی جدوجہد کو سلام پیش کرنے کا اس سے بہتر موقع اور کوئی نہیں ہوسکتا۔

    سفید سنگ مرمر سے تعمیر کردہ مزار قائد شہر کراچی کے وسط میں واقع ہے۔ مزار کے اندر نہایت خوبصورت فانوس نصب ہیں۔ رات میں جب روشنیاں جل اٹھتی ہیں تو مزار اور اس کے اطراف کا حصہ نہایت سحر انگیز دکھائی دیتا ہے۔

    مزار سے متصل باغ بھی بلاشبہ ایک خوبصورت مقام ہے جہاں شام کے وقت چلنے والی ٹھنڈی ہوائیں یہاں گزارے گئے وقت کو یادگار ترین بنا دیتی ہیں۔

    وزیر مینشن

    کراچی کے علاقے کھارادر میں واقع وزیر مینشن نامی گھر قائد اعظم کی جائے پیدائش ہے۔

    سنہ 1953 میں حکومت پاکستان نے اس عمارت کو اس کے مالک سے خرید کر قومی ورثے کا درجہ دے دیا جس کے بعد اس کی زیریں منزل کو ریڈنگ ہال جبکہ پہلی منزل کو گیلری بنایا گیا۔

    دو منزلوں پر مشتمل اس مکان میں قائداعظم کے زیر استعمال فرنیچر، لباس، اسٹیشنری، ذاتی ڈائری اور قائد اعظم کی دوسری اہلیہ رتی بائی کے استعمال کی اشیا نمائش کے لیے رکھی گئی ہیں۔

    یہاں موجود سب سے اہم اثاثہ، جو وزیر مینشن کے علاوہ کہیں میسر نہیں، قائداعظم کی قانون کی کتابیں ہیں جن کی مدد سے وہ مقدمات کی پیروی کرتے تھے۔

    فلیگ اسٹاف ہاؤس

    کراچی کی شاہراہ فیصل پر واقع فلیگ اسٹاف ہاؤس جسے قائد اعظم ہاؤس میوزیم بھی کہا جاتا ہے، قائد اعظم نے 1946 میں خریدا تھا۔ ان کا ارادہ پاکستان کے وجود میں آنے یا ریٹائرمنٹ کے بعد اس میں قیام کا تھا۔

    تاہم قیام پاکستان کے بعد قائد اعظم محمد علی جناح گورنر ہاؤس میں رہائش پذیر ہوگئے اور اپنے انتقال تک وہیں رہے۔

    معروف محقق عقیل عباس جعفری کے مطابق، ’قائد اعظم نے اپنی زندگی کا ایک روز بھی اس گھر میں نہیں گزارا۔ یہ گھر ان سے منسوب تو ضرور ہے تاہم اسے قائد اعظم ہاؤس کا نام دینا تاریخ کو مسخ کرنے کے مترادف ہے‘۔

    قائد اعظم کے انتقال کے صرف 2 دن بعد 13 ستمبر 1948 کو مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح گورنر ہاؤس سے فلیگ اسٹاف ہاؤس منتقل ہوگئیں۔ اس وقت وہاں موجود تمام نوادرات فاطمہ جناح سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کی وہاں رہائش کے دوران ان کے زیر استعمال تھے۔

    فاطمہ جناح اس گھر میں 16 یا 17 سال تک رہائش پذیر رہیں۔

    موہٹہ پیلیس

    کلفٹن میں واقع یہ خوبصورت محل ایک ہندو تاجر چندر رتن موہٹہ نے تعمیر کروایا تھا۔

    سنہ 1963 میں یہ محل حکومت پاکستان نے محترمہ فاطمہ جناح کو بھارت میں موجود ان کی جائیداد کے عوض الاٹ کردیا جس کے بعد وہ یہاں منتقل ہوگئیں اور اپنے انتقال تک یہیں رہیں۔

    خوبصورت محرابوں اور سرسبز باغ پر مشتمل یہ محل اب حکومت سندھ کی ملکیت ہے جہاں اکثر و بیشتر ثقافتی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔

    مشہور ہے کہ اپنے قیام کے دنوں میں محترمہ فاطمہ جناح محل کی بالائی منزل سے مرکزی دروازے کی چابی نیچے پھینکا کرتی تھیں جس کی مدد سے ان کا ملازم دروازہ کھول کر اندر آجاتا اور گھریلو امور انجام دیتا۔

    ایک دن انہوں نے مقررہ وقت پر چابی نہیں پھینکی۔ تشویش میں مبتلا ملازم پہلے مدد مانگنے پڑوسیوں کے پاس گیا بعد ازاں پولیس کو بلوایا گیا۔

    اس وقت کے کمشنر کی موجودگی میں دروازہ توڑ کر اندر کا رخ کیا گیا تو علم ہوا کہ محترمہ رات میں کسی وقت وفات پاچکی تھیں۔

    اکادمی قائد اعظم

    قائد اعظم محمد علی جناح کی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر قائم کی جانے والی قائد اعظم اکیڈمی، بانی پاکستان اور قیام پاکستان کے بارے میں مصدقہ دستاویزات کی فراہمی کا معتبر ادارہ ہے۔

    یہ ادارہ وفاقی وزارت ثقافت و کھیل کے ماتحت ہے۔

    فریئر ہال

    کراچی کا سب سے مشہور اور نمایاں ترین تاریخی اور خوبصورت مقام فریئر ہال ہے جو صدر کے علاقے میں واقع ہے۔ اسے برطانوی راج میں سنہ 1865 میں ایک ٹاؤن ہال کی حیثیت سے قائم کیا گیا۔ اب اس ہال میں ایک خوبصورت آرٹ گیلری اور لائبریری موجود ہے۔

    فریئر ہال کے لیاقت نیشنل لائبریری کے نام سے جانے جانے والے کتب خانے میں 70 ہزار سے زائد کتابیں موجود ہیں جن میں ہاتھ سے لکھے ہوئے قدیم و تاریخی مخطوطے بھی شامل ہیں۔

    اسی طرح آرٹ گیلری بھی فن و مصوری کا مرکز ہے جسے صادقین گیلری کے نام سے جانا جاتا ہے۔

    پاکستان کے معروف مصور و خطاط صادقین نے فریئر ہال کی چھتوں اور دیواروں پر نہایت خوبصورت میورلز (قد آدم تصاویر) بنائی ہیں۔ یہاں صادقین کا ایک ادھورا فن پارہ بھی موجود ہے جس پر وہ اپنے انتقال سے چند دن قبل تک کام کر رہے تھے لیکن موت نے انہیں اسے مکمل کرنے کی مہلت نہ دی۔

    فریئر ہال کا طرز تعمیر نہایت خوبصورت ہے جو برطانوی اور برصغیر کے مقامی طرز تعمیر کا مجموعہ ہے۔ اس عمارت کی سیر کرتے ہوئے تاریخ کے اوراق پلٹتے ہوئے محسوس ہوں گے اور آپ خود کو متحدہ ہندوستان کے زمانے میں موجود محسوس کریں گے ۔

    قومی عجائب گھر

    کراچی کے علاقے برنس روڈ پر واقعہ برنس گارڈن کے اندر قومی عجائب گھر واقع ہے جو سنہ 1950 میں قائم کیا گیا تھا۔ اس سے قبل اس عمارت میں وکٹوریہ میوزیم کے نام سے ایک عجائب گھر ہوا کرتا تھا جہاں آج سپریم کورٹ آف پاکستان کراچی کی بلڈنگ واقع ہے۔

    اس عجائب گھر میں 6 گیلریز موجود ہیں جن میں وادی مہران اور گندھارا تہذیب کے نوادرات، منی ایچر فن پارے، اسلامی فن و خطاطی کے نمونے، قدیم ادوار کے سکے، مختلف عقائد کے مجسمے (بشمول گوتم بدھ، وشنو اور سرسوتی دیوی) وغیرہ رکھے گئے ہیں۔

    اس کے علاوہ ایک انتہائی خوبصورت قرآن گیلری بھی ہے جہاں پہلی صدی ہجری سے لے کر آج تک کے کئی نادرو نایاب قرآنی نسخے اپنی اصل حالت میں بحال کرکے رکھے گئے ہیں۔

    میوزیم میں قائد اعظم اور لیاقت علی خان کے زیر استعمال گھڑیاں، قلم اور چھڑیاں بھی موجود ہیں۔

    خالق دینا ہال

    خالق دینا ہال سنہ 1906 میں بندر روڈ (ایم اے جناح روڈ) پر تعمیر کیا گیا جس کا مقصد یہاں سماجی و ثقافتی تقاریب کا انعقاد تھا۔

    اس ہال کی تعمیر کے لیے سندھ کی ایک مخیر کاروباری شخصیت غلام حسین خالق دینا کے لواحقین کی جانب سے رقم فراہم کی گئی جس کے بعد اس ہال کو ان کے نام سے منسوب کردیا گیا۔

    قیام پاکستان سے قبل جب ترکی میں خلافت ختم کی جارہی تھی تب برصغیر میں اسے بچانے کے لیے تحریک خلافت شروع کی گئی جس کے سرکردہ رہنماؤں میں مولانا محمد علی جوہر اور ان کے بھائی مولانا شوکت علی شامل تھے۔

    سنہ 1921 میں برطانوی حکومت نے دونوں رہنماؤں پر بغاوت کا مقدمہ دائر کردیا۔ مقدمے کی سماعت 26 دسمبر کو اسی ہال میں ہوئی اور دونوں بھائیوں کو 2، 2 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

    یہاں ایک وسیع اور متنوع کتابوں پر مشتمل لائبریری بھی موجود ہے۔

    منوڑہ لائٹ ہاؤس

    کراچی کی بندرگاہ کے جنوب میں واقع منوڑہ ایک جزیرہ نما ہے جو سینڈز پٹ کی پٹی کے ذریعے کراچی سے جڑا ہوا ہے۔ یہاں موجود لائٹ ہاؤس کو دنیا کے طاقتور ترین لائٹ ہاؤسز میں سے ایک ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

    یہ لائٹ ہاؤس سنہ 1889 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اس وقت کراچی کی بندرگاہ مصروف ترین بندرگاہوں میں شمار ہوتی تھی۔

    سنہ 1909 میں اس لائٹ ہاؤس کو نئی روشنیوں اور لینسز سے آراستہ کیا گیا۔ یہ لائٹ ہاؤس جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ہے اور یہاں جدید آلات نصب ہیں۔

    پاکستان میری ٹائم میوزیم

    کراچی میں پی این ایس کارساز پر واقع پاک بحریہ کے میری ٹائم میوزیم کا دورہ بھی ایک معلوماتی دورہ ہوسکتا ہے۔ 6 گیلریوں اور آڈیٹوریم پر مشتمل اس عجائب گھر میں بحری فوج کے زیر استعمال اشیا، آلات اور لباس رکھے گئے ہیں۔

    یہاں آبدوز اور بحری جہاز کے ماڈل بھی موجود ہیں جن کے اندر جا کر ان کا معائنہ بھی کیا جاسکتا ہے۔ میری ٹائم میوزیم کا دورہ بچوں اور بڑوں کے لیے یکساں معلوماتی تفریح ثابت ہوسکتا ہے۔

    پی اے ایف میوزیم

    کراچی میں پاک فضائیہ کا عجائب گھر (پی اے ایف میوزیم) بھی موجود ہے جہاں فضائیہ کے زیر استعمال آلات، ہتھیار اور دیگر ساز و سامان نمائش کے لیے رکھے گئے ہیں۔

    یہاں سنہ 1965 کی جنگ کے دوران بھارت کا گرفتار کیا گیا ایک طیارہ بھی رکھا گیا ہے جبکہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے زیر استعمال طیارہ بھی یہاں موجود ہے۔

    نشانِ پاکستان

    کراچی کے ساحل پر پاک فوج کی جانب سے بنائی جانے والی قومی یادگار ’نشان پاکستان‘ قومی اتحاد کی علامت ہے۔

    یادگار کے مرکزی چبوترے پر نشان حیدر پانے والے 11 شہدا کی مناسبت سے 11 کمانیں تعمیر کی گئی ہیں جبکہ اندرونی دیواروں پر شہدا کی تصاویر کے ساتھ ان کے بارے میں معلومات بھی درج ہیں۔

    یادگار کے مرکزی دروازے کے ساتھ 145 فٹ اونچائی پر قومی پرچم لہرایا جاتا ہے جس کا یوم آزادی کے موقع پر نظارہ کرنا یقیناً حب الوطنی کے جذبات کو گرما دے گا۔

    آرٹس کاؤنسل آزادی فیسٹیول

    اس یوم آزادی کی شام آرٹس کاؤنسل کے آزادی فیسٹیول میں شریک ہونا نہ بھولیں جہاں شہر بھر سے باصلاحیت نوجوان و بچے شریک ہو کر اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے۔

  • یوم آزادی کی خوشیاں سبز ہلالی کیک سے دوبالا کریں

    یوم آزادی کی خوشیاں سبز ہلالی کیک سے دوبالا کریں

    آج پاکستان کا 71 واں یوم آزادی نہایت جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے۔ آج ہمارے مادر وطن کی سالگرہ ہے اور اس موقع پر کیک کاٹنا خوشیوں کو دوبالا کرسکتا ہے۔

    آج کے دن کی مناسبت سے خصوصی طور پر سبز و سفید کیک تیار کیے جاتے ہیں جن پر چاند ستارہ بھی بنایا جاتا ہے۔ یہ کیک گھر میں بھی نہایت آسانی سے تیار کیا جاسکتا ہے۔

    اس کے لیے آپ کو عام ترکیب سے کیک تیار کرنا ہوگا اس کے بعد سبز رنگ کی کریم سے من پسند ڈیزائن تشکیل دینا ہوگا۔


    کیک بنانے کی ترکیب

    اجزا

    میدہ: ڈیڑھ کپ

    کارن فلور: 1 کھانے کا چمچ

    انڈے: 4 عدد

    بیکنگ پاؤڈر: ڈیڑھ چائے کا چمچ

    نمک:1 چٹکی

    چینی: 1 کپ پسی ہوئی

    تیل: 1 کپ


    ترکیب

    سب سے پہلے کیک کے سانچے کو صاف کر کے اس کے اندر تیل لگا لیں۔

    ایک چمچ میدہ ڈال کر سانچے کو اچھی طرح ہلا لیں تاکہ میدہ سانچے اندر ہر طرف لگ جائے۔ زائد میدے کو جھاڑ دیں۔

    اوون کو 180 سینٹی گریڈ یا مارک 4 پر جلا لیں۔

    خشک اجزا یعنی میدہ، کارن فلور، بیکنگ پاؤڈر اور نمک کو تین چار بار اچھی طرح چھان لیں۔

    ایک پیالے میں چینی اور ایک کپ تیل ڈال کر خوب اچھی طرح پھینٹیں۔

    اب اس آمیزے میں 1 انڈہ توڑ کر ڈالیں اور خوب پھینٹیں۔ پھر دوسرا انڈہ ڈال دیں اور اچھی طرح پھینٹیں۔ اسی طرح چاروں انڈے ایک کے بعد ایک ڈالتے جائیں اور اچھی طرح پھینٹتے جائیں۔

    چھانے ہوئے خشک اجزا یعنی میدہ کے مکسچر کو پھینٹے ہوئے آمیزے میں تھوڑا تھوڑا کر کے ڈالتے جائیں اور ہلکے ہاتھ سے ملاتے جائیں۔

    جب سارا میدہ اچھی طرح مل جائے اور آمیزہ ایک سا نظر آنے لگے تو دودھ ڈال کر ملا لیں۔

    اب سانچے میں بھر کر پہلے سے گرم اوون میں 40 سے 45 منٹ تک پکائیں۔

    کیک تیار ہونے کے بعد بازار میں دستیاب سفید اور سبز کریم سے اپنی پسند کا ڈیزائن تشکیل دیں۔ سبز جھنڈے سے سجا ہوا کیک یقیناً جشن آزادی کی خوشیوں کو دوبالا کردے گا۔


     

  • کراچی کے مختلف علاقوں میں آتش بازی اور ہوائی فائرنگ، ایک شہری جاں بحق، 22 زخمی

    کراچی کے مختلف علاقوں میں آتش بازی اور ہوائی فائرنگ، ایک شہری جاں بحق، 22 زخمی

    کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں آتش بازی اور ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں ایک شہری جاں بحق جبکہ 22 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یوم آزادی کی مناسبت سے ملک کے مختلف علاقوں میں آتش بازی اور ہوائی فائرنگ کی گئی جبکہ کراچی میں ایک شہری زندگی کی بازی ہار گیا اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کے علاقے فائیو اسٹار چورنگی پر پٹاخہ پھٹنے سے زخمی نوجوان دم توڑ گیا جبکہ ناظم آباد 2 نمبر میں ہوائی فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔

    ذرائع کے مطابق لیاری سلاٹر ہاوس کے قریب ہوائی فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوا، جبکہ شیرشاہ میں بھی ہوائی فائرنگ سے اشرف نامی شخص کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔


    پاکستان وہ عظیم ملک بنے گا جس کا خواب قائد اعظم، علامہ اقبال نے دیکھا: عمران خان


    دوسری جانب ایف سی ایریا بلاک 9 میں ہوائی فائرنگ کی زد میں آکر شہری زخمی ہوا اور ناظم آباد انڈر پاس کے قریب ہونے ہونے والی ہوائی فائرنگ سے بندہ زخمی ہوگیا۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں اکہترواں یومِ آزادی روایتی جوش و خروش اور جذبے سے منایا جارہا ہے، ملک بھر میں سرکاری عمارتوں، سڑکوں اور راستوں کو قومی پرچموں سے سجایا گیا ہے، تیرہ اگست کی رات بارہ بجتے ہی ملک بھر کے مختلف شہر فائرنگ سے گونج اٹھے۔

    یوم آزادی کے موقع پر نوجوان بچے بوڑھے خواتین سب ہی اپنے وطن کی محبت میں خوشی سے سرشار ہیں، ہمارے بزرگوں نے لاکھوں جانیں دے کر پاکستان بنایا تھا، وطن عزیز کی سلامتی اور خوشحالی کے لیے بھی ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔

  • جدہ میں مقیم پاکستانی نوجوانوں کا سمندر کی تہہ میں جشن آزادی منانے کا انوکھا انداز

    جدہ میں مقیم پاکستانی نوجوانوں کا سمندر کی تہہ میں جشن آزادی منانے کا انوکھا انداز

    جدہ : غیر ملکی پاکستانی نوجوانوں نے14اگست اور نئے پاکستان کے جشن آزادی کو ایک بالکل مختلف،انوکھے اور نئے انداز میں سمندر کی گہرائیوں میں جا کر منایا متوقع وزیر  اعظم عمران خان کیلئے مبارکباد کا پیغام بھی دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جدہ میں مقیم یحییٰ اشفاق اورعمرجان نامی پاکستانی نوجوانوں نے اپنے سعودی دوستوں جن میں ایک سعودی لڑکی بھی شامل تھی، ان كے ساتھ مل کر 150 فٹ کی گہرائیوں میں رنگ برنگی مچھلیوں کے درمیان پاکستان کا پرچم لہرایا۔

     

    اس کے ساتھ ہی انہوں عمران خان کی تصویر کو لہراتے ہوئے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے انہیں وزیراعظم منتخب ہونے اور نئے پاکستان کی مبارکباد پیش کی۔

    -انہوں نے وہاں شکرانے کے نوافل ادا کئے اور نئے پاکستان کے امن و امان اور سلامتی کے لئے خصوصی دعائیں بھی مانگیں۔

    پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے سب نے مل کر پاکستان کو انتہائی جوش و خروش سے سلام پیش کیااور کیک بھی کاٹا، اس موقع پر ان نوجوانوں کی خوشی جوش و ولولہ اور جذبات انتہائی قابل دید تھے۔

  • پاکستان وہ عظیم ملک بنے گا جس کا خواب قائد اعظم، علامہ اقبال نے دیکھا: عمران خان

    پاکستان وہ عظیم ملک بنے گا جس کا خواب قائد اعظم، علامہ اقبال نے دیکھا: عمران خان

    اسلام آباد: ملک کے نامزد وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان وہ عظیم ملک بنے کا جس کا خواب قائد اعظم اور علامہ اقبال نے دیکھا تھا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ذریعے یوم آزادی پر خصوصی پیغام میں کیا، عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپشن واقربا پروری سے معاشی بدحالی کے باوجود یوم آزادی پر پر امید ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ اپنے عزم میں اگر ہم متحد ہوجائیں تو تمام چیلنجز کا مقابلہ کرسکتے ہیں، قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال نے جو خواب دیکھا ویسا پاکستان بنائیں گے۔

    نامزد وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ متحد ہوکر ہم مسائل حل کرسکتے ہیں، معاشی بدحالی کے باوجود یوم آزادی پر پر امید ہوں۔


    ملک بھر میں یوم آزادی کا جشن: بارہ بجتے ہی آتش بازی کے خوبصورت مناظر


    خیال رہے کہ ملک بھر میں اکہترواں یومِ آزادی روایتی جوش و خروش اور جذبے سے منایا جارہا ہے، ملک بھر میں سرکاری عمارتوں، سڑکوں اور راستوں کو قومی پرچموں سے سجایا گیا ہے، تیرہ اگست کی رات بارہ بجتے ہی ملک بھر کے مختلف شہر فائرنگ سے گونج اٹھے۔

    یوم آزادی کے موقع پر نوجوان بچے بوڑھے خواتین سب ہی اپنے وطن کی محبت میں خوشی سے سرشار ہیں، ہمارے بزرگوں نے لاکھوں جانیں دے کر پاکستان بنایا تھا، وطن عزیز کی سلامتی اور خوشحالی کے لیے بھی ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔

  • ملک بھر میں یوم آزادی کا جشن: بارہ بجتے ہی آتش بازی کے خوبصورت مناظر

    ملک بھر میں یوم آزادی کا جشن: بارہ بجتے ہی آتش بازی کے خوبصورت مناظر

    کراچی : ملک بھر میں اکہترواں یومِ آزادی روایتی جوش و خروش اور جذبے سے منایا جارہا ہے، ملک بھر میں سرکاری عمارتوں، سڑکوں اور راستوں کو قومی پرچموں سے سجایا گیا ہے، تیرہ اگست کی رات بارہ بجتے ہی ملک بھر کے مختلف شہر فائرنگ سے گونج اٹھے۔

    اس موقع پر نوجوان بچے بوڑھے خواتین سب ہی اپنے وطن کی محبت میں خوشی سے سرشار ہیں، ہمارے بزرگوں نے لاکھوں جانیں دے کر پاکستان بنایا تھا، وطن عزیز کی سلامتی اور خوشحالی کے لیے بھی ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔

    پاکستان کو سلامت رکھنے کے لیے ہزاروں پاکستانی شہادت کا جام نوش کر چکے ہیں۔۔ ان میں سرفہرست پاک فوج کے بہادر جوان ہیں (لے کے رہیں گے پاکستان بٹ کے رہے گا ہندوستان) برصغیر کے طول و عرض میں گونجتے اس نعرے نے آج ہی کی رات حقیقت کا روپ دھارا تھا۔

    اکہتر برس پہلے ریڈیو سے ایک اعلان ہوا، برصغیر کے مسلمانوں کو نیا وطن مل چکا تھا ۔چودہ اگست انیس سوسینتالیس کی صبح کوئی عام صبح نہیں تھی۔پاکستان وجود میں آچکا تھا برصغیرکےلاکھوں مسلمانوں نےاس آزادی کی قیمت اپنی جان دے کر چکائی۔

    ہندوستان سے پاکستان ہجرت کرنے والوں کا قتل عام ہوا، اکہتر برس بیت گئے وطن عزیز کی خاطر قربانیاں دینےوالے آج بھی کم نہیں۔ قائد اعظم کے پاکستان کو سلامت رکھنے کے لیے ہزاروں پاکستانی شہادت کا جام پی چکے۔ جس میں سرفہرست مسلح افواج کے جری جوان ہیں۔

    ان ہی شہادتوں کا ثمر ہے کہ آج پاکستان ایک جمہوری اور مستحکم ملک ہے، پاکستان کا دنیا میں مقام ہے، آزادی کے اکہتر برس بعد بھی وطن کی آن پر مرمٹنے کا جذبہ روز اول کی طرح جوان ہے۔

  • جشن آزادی : اسلام آباد میں سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی

    جشن آزادی : اسلام آباد میں سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی

    اسلام آباد : جشن آزادی کے موقع پر اسلام آباد پولیس نے سیکیورٹی پلان تشکیل دے دیا،14اگست کو ضلع بھر میں680افسران و جوان تعینات کئے گئے، انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جشن آزادی کے سلسلے میں حفاظتی اقدامات کے پیش نظر اسلام آباد پولیس نے سیکیورٹی پلان تشکیل دے دیا، کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے پولیس کے اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے تمام داخلی خارجی راستوں پر چیکنگ کو مؤثر بنانے کا حکم دیا گیا ہے، ون ویلنگ، آتش بازی اور دیگر خرافات کو روکنے کیلئے خصوصی اسکواڈز تعینات کئے گئے ہیں۔

    زونل ایس پیز اپنے اپنے علاقے کی ڈیوٹی خود چیک کریں گے۔ واضح رہے کہ یوم آزادی پر دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں اکتیس اور صوبائی دار الحکومتوں میں اکیس اکیس توپوں کی سلامی اور وطن عزیز کی سلامتی ،خوشحالی اور ترقی کی دعاؤں کے ساتھ کیا جائے گا۔

    کراچی میں مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریب منعقد ہوگی، پاک فوج کے چاق و چوبند دستے سلامی پیش کریں گے، اس موقع پر مختلف سیاسی، سماجی اور مذہبی شخصیات قائد اعظم کے مزار پر حاضری اور پھولوں کی چادر چڑھائیں گی۔