Tag: independence day

  • یومِ آزادی ۔ زندہ دلانِ لاہورکہاں جشن منائیں گے؟

    یومِ آزادی ۔ زندہ دلانِ لاہورکہاں جشن منائیں گے؟

     یومِ آزادی کا جشن ہرپاکستانی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے‘ اوربات اگر زندہ دلانِ لاہورکی ہو تو اس جشن کا رنگ اور بھی گہرا ہوتا ہے‘ اسی لیے ہم بتارہے ہیں آپ کو لاہور کے وہ خاص مقامات جہاں 14 اگست کے دن جانا کارگر ثابت ہوسکتا ہے۔

    یوں تو لاہور کے متوالوں کے لیے مال روڈ‘ گریٹر اقبال پارک اور واہگہ کوئی نئی چیزیں نہیں ہیں لیکن یومِ آزادی کی مناسبت سے ان تاریخی جگہوں کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔

    اگر آپ جشنِ آزادی منانے کے کے لیے گھر سے باہر نکل رہے ہیں تو ان میں سے کوئی ایک جگہ تو یقیناً آپ کے ذوق کے عین مطابق ہوگی جہاں جاکر آپ اپنی خوشی سے آزادی کے اس حسین دن کا جشن مناسکیں گے۔

    سوچ کیا رہے ہیں جشن آزادی کا دن گھر میں بیٹھ کر گزارنے کے لیے نہیں ہے ‘ مندرجہ ذیل میں سے اپنی پسند کی جگہ منتخب کیجئے اور ہمیں بھی کمنٹ میں بتائیں کہ آپ آزادی کا جشن کہاں منارہے ہیں۔


     یومِ آزادی – کراچی کے 14 تاریخی مقامات کی سیر کریں


    مزارِاقبال


    لاہور کے قلب میں بادشاہی مسجد اور قلعے کے درمیان واقع حضوری باغ میں شاعرِ مشرق علامہ محمد اقبال اپنی آخری آرام گاہ میں ابدی نیند سورہے ہیں۔ اس سادہ لیکن پروقار عمارت کاطرز ِتعمیر افغان اور مورش طرز تعمیر سے متاثر ہے اور اسے مکمل طور پر لال پتھر سے تعمیر کیا گیا ہے۔

    یوم ِ آزادی پر یہاں گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد ہوتی ہے جس کے بعد ہزاروں لوگ شاعر اور فلسفی علامہ محمد اقبال کو خراج تحسین پیش کرنے ان کے مزار پر حاضری دیتے ہیں۔

    مینارِ پاکستان


    ماضی میں منٹو پارک کہلانے والاوسیع و عریض پارک کے عین وسط میں قراردادِ پاکستان کی یادگار کا درجہ رکھنے والا ’مینارپاکستان‘ ایوب دور میں تعمیر کیا گیا۔ اس وقت سے اسے اقبال پارک کہا جانے لگا‘ اب اسے اور بادشاہی مسجد اور قلعے کو ملا کر ’گریٹر اقبال پارک کا نام دیا گیا ہے۔

    مینارِ پاکستان کا ڈیزائن ترک ماہر ِتعمیرات نصر الدین مرات خان نے تیار کیا۔ تعمیر کا کام میاں عبدالخالق اینڈ کمپنی نے 23 مارچ 1960ء میں شروع کیا اور 21 اکتوبر 1968ء میں اس کی تعمیر مکمل ہوئی۔ اس کی تعمیر کی کل لاگت 75 لاکھ روپے تھی۔

    یہ 18 ایکڑ رقبے پر محیط ہے۔ مینار کی بلندی 196 فٹ ہے اور مینار کے اوپر جانے کے لیے 324 سیڑھیاں ہیں جبکہ اس کے علاوہ جدید لفٹ بھی نصب کی گئی ہے۔

    مینار کا نچلا حصہ پھول کی پتیوں سے مشہابہت رکھتا ہے۔ اس کی سنگ ِمرمر کی دیواروں پر قرآن کی آیات، قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال کے اقوال اور پاکستان کی آزادی کی مختصر تاریخ کندہ ہے۔ اس کے علاوہ قراردادِ پاکستان کا مکمل متن بھی اردو اور بنگالی دونوں زبانوں میں اس کی دیواروں پر کندہ کیا گیا ہے۔

    قلعہ لاہور


    قلعۂ لاہور شہر کے شمال مغربی کونے پر واقع ہے۔ اس عظیم قلعے کی تاریخ زمانۂ قدیم سے جا ملتی ہے لیکن اس کی ازسرِ نوتعمیر مغل بادشاہ اکبر اعظم (1605ء-1556ء) نے کروائی جبکہ اکبر کے بعد آنے والی نسلیں بھی اس کی تزئین و آرائش کرتی رہیں۔

    یہ قلعہ مغلیہ فنِ تعمیر و روایت کا ایک نہایت ہی شاندار نمونہ نظر آتاہے۔ قلعے کے اندر واقع چند مشہور مقامات میں شیش محل‘ عالمگیری دروازہ‘ نولکھا محل اور موتی مسجد شامل ہیں۔سنہ 1981 ء میں یونیسکو نے اس قلعے کو شالامار باغ کے ساتھ عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا تھا۔

    یہ بات یقین سے نہیں کہی جاسکتی کہ قلعۂ لاہور کی بنیاد کس نے اور کب رکھی تھی چونکہ یہ معلومات تاریخ کے اوراق میں دفن ہوچکی ہیں‘ شاید ہمیشہ کے لئے۔ تاہم محکمٔہ آثارِ قدیمہ کی کھدائی کے دوران ملنے والے اشاروں سے پتہ چلتا ہے کہ یہ 1025ء سے بھی بہت پہلے تعمیر کیا گیا تھا۔

    independence day

    مرقدِ حفیظ جالندھری


    پاکستان کے قومی ترانہ اور شاہنامہ اسلام کے خالق حفیظ جالندھری 21 دسمبر 1982ء کو لاہور پاکستان میں 82 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ وہ مینار پاکستان کے سایہ تلے آسودہ خاک ہیں۔

    حفیظ جالندھری ہندوستان کے شہر جالندھر میں 14 جنوری 1900ء کو پیدا ہوئے۔ انھیں نامور فارسی شاعر مولانا غلام قادر بلگرامی کی اصلاح حاصل رہی۔ حفیظ جالندھری پاک فوج میں ڈائریکٹر جنرل مورال، صدر پاکستان کے چیف ایڈوائزر اور رائٹرز گلڈ کے ڈائریکٹر کے منصب پر بھی فائز رہے ہیں۔

    واہگہ بارڈر


    لاہور سے 24 کلو میٹر اور بھارتی شہر امرتسر سے 32 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع واہگہ نامی گاؤں پر پاکستان اور ہندوستان کا مشہور واہگہ بارڈر قائم ہے‘ جی ٹی روڈ پر واقع یہ بارڈر اپنی مشہور ِ زمانہ پرچم کشائی کی تقریب کے سبب ایک ثقافتی مرکز کی اہمیت اختیا ر کرگیا ہے۔ خصوصاً قومی تہواروں کے موقع پر یہاں ہونے والی تقریب میں شریک عوام کا جوش و خروش دیدنی ہوتا ہے۔

    independence day

    قائد اعظم لائبریری ( باغ جناح )۔


    باغ ِجناح لاہور کے خوشگوار ماحول میں قائم قائد اعظم لائبریری ہمارے شاندار ماضی، تاریخی ورثے اور درخشاں روایت کی عکاسی کرتا ہے۔ صوبہ پنجاب کے اعلیٰ ترین اداروں میں زیر تعلیم طلباء و طالبات کی ذہنی نشوونما میں یہ کتب خانہ اہم کردار اداکر رہا ہے۔ وطن عزیز کے مختلف شعبہ ہائے زندگی کے ماہرین اپنے تحقیقی و تکنیکی منصوبہ جات کی تکمیل کے لیے اس کتب خانے کے وسائل سے بھرپور استفادہ کر رہے ہیں۔

    کتب خانے کی خصوصی اہمیت کے پیش نظر مختلف تعلیمی اداروں کے وفود بھی اکثر کتب خانے کا مطالعاتی دورہ کرتے رہتے ہیں۔ اس طرح یہ کتب خانہ ایک تعلیمی، تفریحی اور ثقافتی مرکز کا روپ دھار چکا ہے۔

    کتب خانے میں اس وقت انگریزی، اردو، فارسی اور عربی کی ایک لاکھ بیس ہزار معیاری کتب موجود ہیں اور تقریباً سالانہ اڑھائی ہزار نئی کتب کا اضافہ ہو رہا ہے۔ علم دوست شخصیات کے لیے یومِ آزادی قائد اعظم لائبریری میں گزارنے سے بہتر کوئی مصرف نہیں ہوسکتا۔

    independence day

    جاوید منزل (اقبال میوزیم)۔


    شاعرِ مشرق علامہ محمد اقبال اپنی ساری زندگی میں محض ایک گھر قائم کرپائے جس کا نام انہوں نے جاوید منزل رکھا‘ اور ا ن کی اہلیہ نے یہ گھر اپنے بیٹے جاوید اقبال کے نام حبہ کردیا تھا۔ علامہ اقبال نے یہ جگہ 25,025 روپے میں خریدی اور کل 16,000 ہزار روپے کی لاگت سے اس پر جاوید منزل نامی کوٹھی تیار کی۔

    علامہ اقبال کو اس گھر میں منتقل ہوتے ہی پہلا اور شدید صدمہ اپنی اہلیہ کی وفات کا لگا اور خود وہ بھی 1938ء میں اسی مکان میں انتقال کرگئے۔ ان کے وصال کے 38 سال بعد بھی ان کا خانوادہ اسی مکان میں رہائش پذیر رہا۔

    اگست 1961 ء میں آثارِ قدیمہ نے علامہ محمد اقبال کی سابقہ رہائش گاہ میکلوڈ روڈ والی کوٹھی کو حاصل کر اس کی بھی تزئین و آرائش کی۔یہ دو کنال کے رقبے پر محیط عمارت جو کہ میکلوڈ روڈ پر رتن سینمے کے ساتھ ہی واقع ہے ۔اس یادگار کی بوسیدہ چھتوں کو نکال کر دوبارہ لگایا گیا ۔عمارت تو تیار ہو گئی لیکن میوزیم نہ بن سکا ۔یہاں ایک چھوٹی سی لائبریری قائم کر دی ۔

    independence day

    لاہور میوزیم


    لاہور میوزیم 1894ء میں تعمیر کیا گیا جو جنوبی ایشیاء کے چند اہم ترین تاریخ کے مراکز میں سے ایک ہے۔ لاہور میوزیم کو مرکزی میوزیم بھی کہا جاتا ہے اور یہ لاہور کی معروف شاہراہ مال روڈ لاہور پر واقع ہے۔

    یہ میوزیم یونیورسٹی ہال کی قدیم عمارت کے بالمقابل واقع مغلیہ طرز تعمیر کا ایک شاہکار ہے۔ اس میوزیم میں مغل اور سکھوں کے دور کی نوادرات ہیں، جس میں لکڑی کا کام، مصوری کے فن پارے اور دوسرے نوادرات جو مغل، سکھ اور برطانوی دور حکومت سے تعلق رکھتے ہیں۔

    اس میوزیم میں چند آلات موسیقی بھی رکھے گئے ہیں، اس کے علاوہ قدیم زیورات، کپڑا، برتن اور جنگ و جدل کا ساز و سامان شامل ہیں۔ یہاں قدیم ریاستوں کی یادگاریں بھی ہیں جو سندھ طاس تہذیب کی یاد دلاتی ہیں۔ یہ بدھا دور کی یادگاریں بھی ہیں۔

    سارا سال یہاں مختلف قسم کی تقریبات جاری رہتی ہیں لیکن یومِ آزادی کے موقع پر یہاں خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں کثیر تعداد میں شہری شرکت کرتے ہیں۔

    independence day

    ایوانِ اقبال


    وزارتِ اطلاعات و نشریات اور قومی ورثہ کے تحت ایوانِ اقبال کے نام سے تعمیر کردہ یہ عمارت ادبی اور ثقافتی سرگرمیوں کا اہم مرکز ہے۔

    یہاں پر دیگر تقریبات کے ساتھ پاکستان کے ہر اہم قومی دن پرتحریکِ پاکستان اور علامہ اقبال کے کردار کے حوالے سے تقریب منعقد ہوتی ہے جس میں عوام کی کثیر تعداد شرکت کرتی ہے۔

    لاہور کے ایجرٹن روڈ پر واقع یہ ایوان ایک وسیع و عریض کنونشن ہال‘ تین دیگر عمارات‘ میٹنگ رومز‘ بینکوئٹ ہال اور علامہ اقبال کی تصویروں سے مزین تین گیلریز پر مشتمل ہے ۔ اس کا افتتاح سن 1989ء میں کیا گیا تھا۔

    independence day

     

  • پوری قوم ’یوم آزادی‘ پورے جوش وجذبے سے منائیں، عمران خان

    پوری قوم ’یوم آزادی‘ پورے جوش وجذبے سے منائیں، عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان کے متوقع وزیراعظم عمران خان نے قوم سے اپیل کی ہے کہ تمام پاکستانی  یوم آزادی پورے جوش وجذبے سے منائیں، انشاءاللہ نئے پاکستان میں قائداعظم کے خواب کو تعبیر ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں وقم سے اپیل کی ہے کہ اس بار پوری قوم 14 اگست کو خصوصی طور نہایت اہتمام اور بھرپور جوش و جذبے سے منائے، ہم نئے پاکستان کےقیام کی منزل کی جانب گامزن ہیں، انشاءاللہ نئے پاکستان میں قائداعظم کے خواب کو تعبیر ملے گی۔

    ایک اور ٹوئٹ میں عمران خان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی جو ہمارا حقیقی سرمایہ ہیں، ان کیلئے خوشخبری ہے کہ ان کے حق رائے دہی کیلئے تحریک انصاف کی جدوجہد کامیاب ہوئی، سپریم کورٹ نے ہمارا مؤقف تسلیم کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو عملدرآمد کیلئے اقدامات اٹھانے کے احکامات دے دیئے ہیں۔

    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن کے سامنے متحدہ اپوزیشن کے احتجاج کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ ہر سال 14 اگست یوم آزادی کے طور پر منایا جاتا ہے لیکن اب کی بار ہم 14 اگست کو یوم آزادی نہیں منا سکتے کیونکہ ہماری رائے کا حق چھین لیا گیا ہے۔ 14 اگست کو یوم جدوجہد آزادی کے طور پر منائیں گے۔

    واضح رہے کہ ملک کو مدینہ جیسی ریاست اور سادگی اختیار کرنے کا وعدہ پورا کرنے کے لیے پرعزم عمران خان ایک ہفتے بعد وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھائیں گے۔

    خیال رہے کہ جشن آزادی کی تیاریاں زورشور سے جاری ہیں شہری اپنی اپنی پسند کی چیزیں خریدنے میں مصروف ہیں۔

  • قائد اعظم نے برصغیر کے مسلمانوں کو پاکستان کا تحفہ دیا: وزیراعظم آزاد کشمیر

    قائد اعظم نے برصغیر کے مسلمانوں کو پاکستان کا تحفہ دیا: وزیراعظم آزاد کشمیر

    مظفرآباد: وزیر اعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر نے کہا ہے کہ پاکستان کا پرچم کشمیریوں کا قومی پرچم ہے، قائد اعظم نے برصغیر کے مسلمانوں کو پاکستان کا تحفہ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ان دنوں آزاد کشمیر میں جشن آزادی کی تیاریاں عروج پر ہیں، وزیر اعظم آزاد کشمیر پاکستانی پرچم لینے بازار پہنچے اور سبزہلالی پرچم خرید کر شہریوں میں تقسیم کیے۔

    اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ قائد اعظم محمد علی جناں نے مسلمانوں کو ایک عظیم تحفہ دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کا پرچم کشمیریوں کا قومی پرچم ہے، کشمیریوں کا پاکستان سے رشتہ اٹوٹ ہے، مقبوضہ کشمیر جلد بھارتی جارحیت سے آزاد ہوگا۔


    جشن آزادی کشمیر کی آزادی کے نام کرتے ہیں، پاکستانی ہائی کمشنرعبدالباسط


    وزیراعظم آزاد کشمیر کا مزید کہنا تھا کہ دعا ہے اگلا جشن آزادی سرینگر میں منائیں، سرینگر میں پاکستانی پرچموں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک کو کوئی نہیں دبا سکتا۔

    خیال رہے کہ ملک میں 14 اگست قریب آتے ہیں لوگوں نے جشن آزادی کی تیاریاں شروع کردی ہیں، قومی دن کے موقع پر لوگوں نے اپنے گھروں اور محلوں کو سبز ہلالی پرچم سے سجانا شروع کردیا ہے۔

    ملک کے دیگر علاقوں کی طرح آزاد کشمیر میں بھی لوگ جشن آزادی کے لیے بھرپور تیاریاں کر رہے ہیں، جبکہ مختلف بازاروں میں بھی قومی پرچم، بچوں کے بیجز، ہری چوڑیا و دیگر اشیا آزادی کی مناسبت سے فروخت کی جاری ہیں۔

  • مولانا فضل الرحمان کے 14 اگست نہ منانے کے بیان پر شیخ رشید برس پڑے

    مولانا فضل الرحمان کے 14 اگست نہ منانے کے بیان پر شیخ رشید برس پڑے

    راولپنڈی: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے 14 اگست کو یوم آزادی نہ منانے کا فیصلہ کیا ہے، آج شہباز شریف نے بھی مولانا کی تائید کی، یہ وہی لوگ ہیں جو پاکستان بنانے کے مخالف تھے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ ویڈیو بیان میں کیا، شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ساری قوم جشن آزادی کا تاریخی جشن منائے گی، ہم سب مل کر یوم آزادی منائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ 14 اگست کو لال حویلی کے باہر بھی تاریخی جشن ہوگا، پوری قوم 14 اگست بھرپور ملی جوش و جذبے سے منائے گی۔

    شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ شریف خاندان ڈان لیکس کے پیروکار ہیں، یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے ختم نبوت کے خلاف سازش کی۔

    دوسری جانب مولانا فضل الرحمان کے متنازع بیان پر شہبازشریف نے بھی تائید کی ہے، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ وہ فضل الرحمان سے متفق ہیں، کیا چودہ اگست کے ساتھ شفاف الیکشن کی خوشی مناسکتے ہیں، اس کاجواب نفی میں ہے۔

    خیال رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا چودہ اگست یوم آزادی کے طور پر نہیں مناسکتے، مولانافضل الرحمان کے بیان پر محمود اچکزئی بھی تائید میں گردن ہلا رہے تھے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز متحدہ اپوزیشن کے احتجاج کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا تھا کہ ہر سال چودہ اگست یوم آزادی کے طور پر منایا جاتا ہے لیکن اب کی بار ہم 14اگست کو یوم آزادی نہیں منا سکتے کیونکہ ہماری رائے کا حق چھین لیا گیا ہے۔

  • سیلفی بنانے پرنون لیگی کارکنان لڑپڑے، کرسیاں دے ماریں

    سیلفی بنانے پرنون لیگی کارکنان لڑپڑے، کرسیاں دے ماریں

    گوجرانوالہ : جشن آزادی کی تقریب میں لیگی کارکنان کے دو گروپوں میں جھگڑے کے دوران متعدد کارکنان زخمی ہوگئے، جھگڑا سیلفی لینے پر ہوا، کارکنان نے ایک دوسرے کو کرسیاں ماریں۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں نون لیگی کارکنان کے درمیان کرسیاں چل گئیں، جشن آزادی کی تقریب کو بھی متوالوں نےاکھاڑہ بنا ڈالا۔

    پہلوانوں کے شہر گوجرانوالہ میں نون لیگیوں نےایک دوسرے پر کرسیوں سے حملہ کردیا، جشن آزادی کی تقریب کےدوران جھگڑا سیلفی بنانے پرہوا۔

    پہلے تلخ کلامی ہوئی اور بعد میں معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچ گیا۔ جس کے ہاتھ میں جو کرسی آئی وہی لے کرٹوٹ پڑا۔ متوالوں کی لڑائی میں کرسیوں کی شامت آگئی۔

    گوجرانوالہ کے ن لیگی کارکنوں نے پارٹی ڈسپلن کی دھجیاں اڑا کر رکھ دیں، جھگڑے کے باعث کئی چہرے سیلفی بنانے کے قابل ہی نہیں رہے۔

  • جشن آزادی پر کراچی کے شہریوں نےخریداری کاریکارڈتوڑدیا

    جشن آزادی پر کراچی کے شہریوں نےخریداری کاریکارڈتوڑدیا

    کراچی : جشن آزادی پر کراچی کے شہریوں نے خریداری کے پچھلے تمام یکارڈ توڑ دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے شہریوں نے ملک کا سترویں یوم آزادی کا جشن شایانِ شان طریقے سے منایا اور تمام پچھلے ریکارڈ توڑ ڈالے، شہریوں نے آزادی کا جشن منانے کیلئے 15 ارب کی ریکارڈ خریداری کی۔

    چیئرمین آل کراچی تاجر اتحاد عتیق میر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی 70 ویں یوم آزادی کا جشن منانے کیلئے یکم اگست سے شروع ہونے والی خریداری چودہ اگست کی صبح تک جاری رہی، شہر بھر میں مقامات پرقومی پرچوں اورسبزہلالی لباس کے پتھارے، دکانیں اور اسٹالز لگائے گئے ، جہاں شہریوں نے 5 کروڑ چھوٹے بڑے جھنڈے خریدے۔

    عتیق میر کا کہنا تھا کہ جشن آزادی کے موقع پر بازاروں میں جھنڈے، ٹی شرٹس، بیجز، کیپس، غبارے، چوڑیاں، ماسک، جھنڈیاں، دوپٹے، ملّی نغموں کی سی ڈیز، آتش بازی کا سامان اور دیگر اشیاء کی بھرپور خریداری کی گئی اور اہم شاہراہوں اور چورنگیوں سمیت بیشتر بازار، سرکاری و نجی عمارتیں اوررہائشی مکانات کو برقی قمقموں اور رنگین جھالروں سے سجایا گیا۔

    انہوں نے قوم کے اس حب الوطنی کے جذبے کو ملک کے روشن مستقبل، سلامتی کیلئے خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ عوام کا جوش و خروش قابلِ دید تھا، جس کے باعث 13 اگست کی رات عید الفطر کی چاند رات سے زیادہ پُررونق نظرآرہی تھی۔

    کراچی تاجر اتحاد کا کہنا ہے گزشتہ سال 10ارب روپے کا یوم آزادی کا سامان خریدا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • فاٹا، اورکزئی اور باجوڑ میں بھی جشن آزادی کی تقاریب

    فاٹا، اورکزئی اور باجوڑ میں بھی جشن آزادی کی تقاریب

    راولپنڈی: ملک بھر کی طرح فاٹا، باجوڑ، اورکزئی اور دیگر قبائلی علاقہ جات میں 70واں یوم آزادی انتہائی ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق مختلف ایجنسیز میں جشن آزادی سے متعلق تقریبات کا انعقاد کیا گیا، باجوڑ، خیبر، مہمند، اورکزئی، کرم ایجنسی، شمالی اور جنوبی وزیرستان میں تقریبات کا انعقاد کیا گیا، خیبر ایجنسی اور شمالی وزیرستان کے درمیان دوستانہ میچ کھیلا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق یہ دوستانہ میچ میرانشاہ میں یونس خان اسٹیڈیم میں کھیلا گیا، یونس خان اسٹیڈیم میں 20 ہزار افراد نے شرکت کی، مہمان خصوصی نے بہترین کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے۔

    اسی طرح دیگر شہروں میں بھی جشن آزادی بھرپور طریقے سے منایا گیا۔ کراچی یونیورسٹی کے گرلز ہاسٹل میں طالبات نے کیک کاٹ کر خوشی کا اظہار کیا اور پاکستان کی سلامتی کے لیے دعائیں کیں اور اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔


    فیصل آباد میں پرچم کشائی کی تقریب ہوئی جس میں ثقافتی رقص پیش کیا گیا، بچوں کی ملی نغموں کی گونج نے ملی جذبہ دو چند کردیا۔
    نور پور میں بچوں نے فوجی پریڈ بھی کی، ملتان میں جشن آزادی کی خوشی میں عید کا سماں تھا۔

    سرگودھا کی چھ تحصیلوں میں پرچم کشائی کی پروقار تقریب ہوئی، آزادی کا جشن منانے کے لیے بچے اور بڑے سب گھروں سے نکل آئے۔
    چنیوٹ میں طویل قومی پرچم کے ساتھ ریلی نکالی گئی، گوجرانوالہ میں پرچم کشائی کی مرکزی تقریب ہوئی جس میں پولیس کے مستعد دستے نے شرکت کی، تقریب میں شریک بینڈ نے قومی دھنیں سنا کر ماحول گرما دیا۔

    ایبٹ آباد میں بڑی بسوں کو پاکستانی پرچم کے رنگ سے رنگ دیا گیا،شکار پور میں بچوں نے ٹیبلو پیش کیے۔

  • مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مستحکم پاکستان انتہائی اہم ہے‘ سیدعلی گیلانی

    مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مستحکم پاکستان انتہائی اہم ہے‘ سیدعلی گیلانی

    سری نگر: کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی نے یوم آزادی پر پاکستانی عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں امن واستحکام، ترقی اور خوشحالی کے لیے دعا گوہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیری رہنما سید علی گیلانی نے پاکستانیوں کو یوم آزادی کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی جدوجہد آزادی کی مدد کرنے پر کشمیری پاکستان کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔

    سید علی گیلانی نے کہا کہ کشمیریوں کے اخلاقی، سیاسی، سفارتی تعاون پر وہ پاکستان کے شگرگزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مستحکم پاکستان کشمیرکےمسئلے کے حل کےلیےانتہائی اہم ہے۔


    یوم آزادی پرصدرممنون حسین اور وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کا قوم کو پیغام


    واضح رہے کہ یوم آزادی کے دن قوم کے نام پیغام میں وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • قائد اعظم کے اہم اقوال

    قائد اعظم کے اہم اقوال

    آج ملک بھرمیں میں 70 واں جشنِ آزادی منایا جارہا ہے ‘ اس موقع پرآج کے ملکی حالات کے پیشِ نظرہم ان کے چند اہم فرمودات آپ کی خدمات میں پیش کررہے ہیں۔

    مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ اتحاد، یقینِ محکم اورتنظیم ہی وہ بنیادی نکات ہیں جو نہ صرف یہ کہ ہمیں دنیا کی پانچویں بڑی قوم بنائے رکھیں گے بلکہ دنیا کی کسی بھی قوم سے بہتر قوم بنائیں گے (کراچی 28 دسمبر، 1947)۔

    دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو ختم نہیں کرسکتی۔ (لاہور30 اکتوبر،1947)۔

    ہم سب پاکستانی ہیں اور ہم میں سےکوئی بھی سندھی ، بلوچی ، بنگالی ، پٹھان یا پنجابی نہیں ہے۔ ہمیں صرف اور صرف اپنے پاکستانی ہونے پر فخر ہونا چاہئیے۔ (15 جون، 1948)۔

    انصاف اور مساوات میرے رہنماء اصول ہیں اور مجھے یقین ہے کہ آپ کی حمایت اور تعاون سے ان اصولوں پر عمل پیرا ہوکر ہم پاکستان کو دنیا کی سب سے عظیم قوم بنا سکتے ہیں۔ (قانون ساز اسمبلی 11 اگست ، 1947)۔

    دنیا کی کوئی قوم اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتی جب تک اس کی خواتین مردوں کے شانہ بشانہ معاشرے کی تعمیر و ترقی میں حصہ نہ لیں۔ عورتوں کو گھر کی چار دیواری میں بند کرنے والے انسانیت کے مجرم ہیں۔ (مسلم یونیورسٹی یونین 1944)۔

    پاکستان کی داستان ، اس کے لئے کی گئی جدوجہد اور اس کا حصول، رہتی دنیا تک انسانوں کے لئے رہنماء رہے گی کہ کس عظیم مشکلات سے نبرد آزما ہوا جاتا ہے۔ (چٹاگانگ 23 مارچ ، 1948)۔

  • ملک بھرمیں یوم آزادی ملی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے

    ملک بھرمیں یوم آزادی ملی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے

    ملک بھرمیں یومِ آزادی روایتی جوش و خروش اور جذبے سے منایا جارہاہے۔ ملک بھر میں سرکاری عمارتوں، سڑکوں اور راستوں کو قومی پرچموں سے سجایا گیا ہے۔

    قوم آج 70 واں یوم آزادی ملی جوش و جذبے کےساتھ منا رہی ہے،یوم آزادی کے دن کا آغازدارالحکومت اسلام آباد میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21-21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔ مساجد میں ملکی سلامتی اور خوشحالی کےلیےخصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔

    کراچی میں مزارقائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پُروقار تقریب منعقد ہوئی جہاں پاک بحریہ کے کیڈٹس نے مزارقائد پرگارڈزکے فرائض سنبھال لیے۔ تقریب کے مہمان خصوصی کمانڈنٹ نیول اکیڈمی کموڈور عدنان احمد تھے۔

    اس سے قبل مزارِ اقبال پر ہونے والی خصوصی تقریب میں پاک فوج کےدستےنے مزار اقبال پر گارڈز کے فرائض سنبھالے۔اس موقع پر تقریب کے مہمان خصوصی لیفٹیننٹ کرنل فیصل حمید نے پرچم کشائی کی۔

    پاک فوج سے پہلے پنجاب رینجرز نے مزار اقبال پر گارڈز کے فرائض سنبھال رکھے تھے۔

    یوم آزادی کے موقع پر شاہراہ دستور پر واقع ایوان صدر، پارلیمنٹ ہائوس، سپریم کورٹ، وزیراعظم آفس ،پاک سیکرٹریٹ اور دیگر عمارتوں کو نہایت خوبصورتی سے سجایا گیا ہے۔


    پاکستان کو قائد اعظم اور اقبال کا پاکستان بنا کر دم لیں گے، آرمی چیف


    پاکستان کے70 ویں یوم آزادی کے سلسلے میں پاک فضائیہ کے ساتھ ساتھ ترکی اور سعودی عرب کی فضائیہ بھی جشن میں شریک ہوگی۔

    واضح رہے کہ ترک فضائیہ کی مشہور فضائی ٹیم ’سولوترک‘ اور رائل سعودی ائرفورس کی عالمی طور پر مشہور ٹیم ’سعودی ہاکز‘ پاکستان کی جشن آزادی خوشیوں میں پاک فضائیہ کےساتھ مل کر فضا میں رنگ بکھیریں گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔