Tag: independence day

  • یومِ آزادی اور یوم دفاع پرکراچی اور اندرون سندھ میں دہشت گردی کا خطرہ

    یومِ آزادی اور یوم دفاع پرکراچی اور اندرون سندھ میں دہشت گردی کا خطرہ

    کراچی : حساس اداروں نے کراچی اور اندرون سندھ میں دہشت گردی کا خطرہ ظاہر کیا ہے، حساس اداروں نے تھریٹ الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد یوم آزادی اور یوم دفاع کے موقع کراچی اور اندرون سندھ میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرنا چاہتے ہیں جبکہ الرٹ کی کاپی وزات داخلہ سندھ، رینجرز ہیڈ کواٹر اور آئی جی سندھ کو بھی ارسال کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حساس ادارے کی جانب سے جاری الرٹ میں کہا گیا ہے کہ القاعدہ برصغیر اور تحریک طالبان سوات کے دہشتگرد کراچی اور اندرون سندھ میں دہشتگردی کر سکتے ہیں۔

    تھریٹ الرٹ کے مطابق پانچ خودکش حملہ آور اور تین سے چار دہشتگرد شہر میں پہنچ چکے ہیں جبکہ دہشتگردوں کے پاس خودکش جیکٹس بھی موجود ہیں۔

    تھریٹ الرٹ کے مطابق دہشتگرد یوم آزادی اور یوم دفاع کے موقع پر دہشتگردی کی کارروائی کرسکتے ہیں، حساس ادارے کی جانب سے یوم آزادی اور یوم دفاع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہے جبکہ شہر میں اضافی نفری تعینات کرنے کی ہدایات بھی دی گئی ہیں تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آسکے۔

  • لہو گرما دینے والے 11 ملی نغمے اور ان کے خالق

    لہو گرما دینے والے 11 ملی نغمے اور ان کے خالق

    اگست کا مہینہ شروع ہوتے ہی پاکستان بھر میں جشن منایا جارہا ہے،آزادی کا جشن ہو اور ملی نغموں کا ذکر نہ ہو ایسا ممکن نہیں،آزادی سے لے کر اب تک ملی اور قومی ترانوں کا ایک بہت بڑا ذخیرہ جمع ہوگیا ہے جو کہ نسل در نسل منتقل ہو رہا ہے. آئیے آپ کا تعارف ایسے شعراءکرام سےکراتے ہیں جنہوں نے مشہور ملی نغمیں لکھے.

    نغمے صرف کیف و سرور کا موجب نہیں بنتے بلکہ یہ نغمے جب ملی جذبے کے تحت لکھے اور گائے جائیں تو روح کو سرشار کر جاتے ہیں.جشنِ آزادی کا لازمی حصہ بننے والے یہ ملی نغمے قلب کو گرما دیتے ہیں اور روح کو تڑپا دیتے ہیں.

    ان نغموں میں پاکستان کے لیے محبت کا اظہار ہوتا ہے آئیے جذبہ حب الوطنی سے سرشار ایسے ہی کئی شاہکار دھنوں اور نغموں سے لطف و اندوز ہوتے ہیں.

    شوکت تھانوی

    شوکت تھانوی ایک صحافی،ناول نگار،ڈرامہ نگار،افسانہ نگار،ادیب اور شاعر تھے.انہوں نے ادب کی ہر صنف میں نام کمایا.ان کا لکھا ہوا مشہور ملی نغمہ چاند روشن چمکتا ستارہ رہے ہے.

    یہ ملی نغمہ گلوکارہ زرقا کی مدھر آواز میں گایا گیا،یہ ملی نغمہ آج بھی پہلے دن کی طرح مقبول ہے.

    سیف زلفی

    جھنڈے کے موضوع پر ایک اور ملی نغمہ یاد آیا،اس نغمے کوگلوکارہ ناہید اختر نے گایاجو شاعر سیف زلفی کے قلم سے ادا ہوا،یہ ملی نغمہ سرکاری سطح پر ہونے والے مقابلے میں پہلی پوزیشن پر آیا تھا.

    ساقی جاوید 

    استاد امانت علی خان کا گایا ہوا یہ خوبصورت نغمہ جو حب الوطنی کے جذبے سے سرشار ہے اس یادگار ملی نعمےکےشاعرساقی جاوید ہیں. یہ نعمہ سریلی دھنوں اورمیٹھی آواز کا حسین امتزاج ہے.

    منظور احمر

    ٹی وی کے معروف نغمہ نگارشاعرومیزبان منظور احمر نے بطور شاعرریڈیو اورفلم کے لیے سو سے زائد نغمات تحریر کیے جن میں سے بیشتر نغمات زبان زدو عام ہوئے.ان میں سے ہی ان کے قلم سے لکھا گیا یادگار ملی نغمہ روشن میری آنکھوں میں وفا کے جودیے ہیں ہے۔

    ملکہ ترنم نور جہاں کی وطن سے محبت ڈھکی چھپی نہیں،وطن کی محبت میں ڈوب کر گایا ہوا ان کا یہ نغمہ زبردست شاعری اور لاجواب دھنوں کا مظہر ہے.

    کلیم عثمانی 

    کلیم عثمانی کاشمارپاکستان کے معروف شاعروں میں ہوتا ہے انہوں نے 1955 میں فلم انتخاب کے گیت تحریر کیے اس کے علاوہ انہوں نے بے شمار فلمی گیت تخلیق کیے.انہوں نےغزل گو کی حیثیت سے بھی اپنا لوہا منوایا،معروف ملی نغمہ یہ وطن تمہارا ہے تم ہو پاسباں اس کےان کی تحریرہے.

    کلیم عثمانی کے اس خوبصورت کلام کو شہنشاہ غزل اور مایہ ناز گلوکار مہدی حسن نےاپنی جادوئی آواز میں عوام الناس تک پہچایا اس خوبصورت نغمے میں وطن کو زبردست نزرانہ عقیدت پیش کیاگیا.

    صہبا اختر

    صہبا اخترکا شمار ان شاعروں میں کیا جاتا ہے جن کی شاعری میں بڑادم خم تھااور ان کے پڑھنے کے انداز میں بھی بڑی گھن گرج تھی۔وہ ریڈیو پاکستان کے لیے بڑی پابندی سے لکھتے تھے۔مشہوروزمانہ گانامیں بھی پاکستان ہوں تو بھی پاکستان ہے ان کی تحریر ہے۔

    صہبا اختر کا مشہور زمانہ نغمہ محمدعلی شیکی نے اپنی خوبصورت آوزاز میں گایا،یہ نغمہ آج بھی بڑا مقبول ہے.

    مسرور انور

    مسرور انور پاکستان کے ایک نامورشاعر تھے،انہوں نے فلموں کے لیے بے شمار گیت تحریر کیے،انہیں نگار ایوارڈز سے بھی نوازاگیا.ملی نغمہ ہم زندہ قوم ہیں ان کی خوبصورت شاعری کا مظہر ہے.

    تحسین جاوید،امجد حسین اور بینجمین سسٹرز نے مسرور انور کی لاجواب شاعری کو اپنی خوبصورت میں آواز میں مشترکہ طور پر گا کر ملی نغموں میں ایک نئی جہت روشناس کرائی.

    جمیل الدین عالی

    جمیل الدین عالی اردو کےمشہور شاعر،سفرنامہ نگار،ادیب اور کئی مشہور ملی نغموں کے خالق تھے.عالی صاحب نے پچیس کے قریب معروف ترین قومی گیت تحریر کیے جن میں میرا انعام پاکستان،جُگ جُگ جیے میرا پیارا وطن، جیوے جیوے جیوے پاکستان، اے وطن کے سجیلے جوانو، سوہنی دھرتی اللہ رکھے قدم قدم آباد و دیگر شامل ہیں.

    عظیم پاکستانی گلوکار اور موسیقار قوال استاد نصرت فتح علی خان نے اپنی تمام عمر قوالی کے فن کو سیکھنے اور اسے مشرق ومغرب میں مقبول عام بنانے میں صرف کردی،ان کا گایا ہوا ملی نغمہ آج بھی بے حد مقبول ہے.

    بشیر فاروق

    افشاں احمد اور نسیم بیگ کی خوبصورت آواز میں گایا ہواملی نغمہ بشیر فاروق کی شاعری ہےجبکہ موسیقار سہیل رانا نے اس نغمیں کی دھنیں ترتیب دیں.

    صابر ظفر

    پاکستان کے بقید حیات نامورشاعر شاعر صابر ظفر نے 1968 میں شاعری کی ابتدا کی،ان کے گیت اور غزلوں پر پاکستان کے مشہور گلوکاروں نے اپنی آواز کا جادو جگایا.

    ان کے لکھے ہوئے درجنوں گیت پاکستانی ڈراموں کے ٹائٹل سونگ بن چکے ہیں جنہیں بے پناہ مقبولیت ملی ان میں سرفہرست میری ذات ذرہ بے نشاں ہے.ان کا مشہور زمانہ لکھا ہوا ملی نغمہاے جواں اے جواں ہے.

    معروف شاعر صابر ظفر کی تخلیق کو مشہور وزمانہ آواز بینڈ کے گلوکار ھارون اور فاخر نے اپنی سریلی آواز میں گایا جو آج بھی بے حد مقبول ہے.

    حمایت علی شاعر

    حمایت علی شاعر کا نام اردو زبان سے واقفیت رکھنے والوں کے لیے اجنبی نہیں،ان کی ادبی خدمات کا سلسلہ گذشتہ پانچ دہائیوں پر پھیلا ہے.ان کے قلم سے لکھا ہوا تاریخی ملی نغمہجاگ اٹھا ہے سارا وطن آج بھی مقبولیت کے عروج پر ہے.

    معروف شاعر کے تحریر کیے گئے ملی نغمے کوگلوکار مسعود رانا اور شوکت علی نے اپنی خوبصورت آواز میں گایا.

    اپنے وطن سے عقیدت اور محبت سے لبریز یہ ملی نغمے زندہ قوموں کی بیدار روح کی علامت ہوتے ہیں،ان نغموں میں عزم و حوصلے کی وہ داستانیں رقم ہیں جو ہماری ملی تاریخ کا سرمایہ ہے اور روشن مستقبل کی نوید ہے.

  • ٹوئٹر پر "شکریہ پاکستان” کا ٹرینڈ ٹاپ پر

    ٹوئٹر پر "شکریہ پاکستان” کا ٹرینڈ ٹاپ پر

    کراچی: اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک نے آزادی کا جشن اور بھی خاص بنا دیا ہے، اے آروائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے زیراہتمام ’شکریہ پاکستان‘ مہم کا آغاز ہوگیا ہے، مہم چودہ اگست تک جاری رہے گی، جس کے تحت شہر کو قومی پرچموں اور جھنڈیوں سے سجایا جائے گا جبکہ یوم آزادی کی مناسبت سے تقاریب بھی منعقد کی جائیں گی۔

    یومِ آزادی کے موقع پر اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کی اس کاوش کو سراہا جارہا ہے ، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر #shukriya pakistan کا ٹرینڈ ٹاپ پر ہے۔

    آئیے دیکھتے ہیں ٹوئٹر صارفین اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کی مہم ” شکریہ پاکستان” کو کس طرح سراہا رہے ہیں۔

  • شکریہ پاکستان کیلئے اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک اور پورٹ گرینڈ کے درمیان مفاہمتی یاداشت پر دستخط

    شکریہ پاکستان کیلئے اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک اور پورٹ گرینڈ کے درمیان مفاہمتی یاداشت پر دستخط

    کراچی : اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک اور پورٹ گرینڈ کے درمیان مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہوگئے، جسکے تحت جشن آزادی کے موقع پر ملکر پاکستان کا شکریہ ادا کیا جائے گا۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کی جانب سے یوم آزادی کے موقع پر پاکستان کا شکریہ ادا کرنے کے لیے شکریہ پاکستان کے عنوان سے مہم کا آغاز کیا جا رہا ہے، جسکے تحت شہر کو قومی پرچموں اور جھنڈیوں سے سجایا جائے گا۔

    اسی حوالے سے برانڈ انگیج اور سندھ حکومت سے معاہدوں کے بعد اے آر وائی سہولت کے سی ای او عاصم قریشی اور پورٹ گرینڈ کے صدر شاہد فیروز کے درمیان بھی مفاہمتی یاداشت پر دستخط کر دئیے گئے۔

    چیف ایگزیکیٹو آفیسر اے آر وائی سہولت عاصم قریشی کہتے ہیں کہ پاکستان کے ہم سب پر بے پناہ احسانات ہیں، چودہ دنوں تک پورٹ گرینڈ میں جشن آزادی کے حوالےسے آزادی فیسٹیول ، اسپیشل پروگرامز اور آزادی کنسرٹ کا انعقاد کرکے پاکستان کا شکریہ ادا کیا جائے گا۔

    پورٹ گرینڈ کے صدر شاہد فیروز کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ پاکستان سے محبت کا اظہار والہانہ اور منفرد انداز میں کیا جائے۔۔۔ پورٹ گرینڈ پر سبز پرچموں کی بہار اور جشن آزادی فیسٹیول پاکستان کو شکریہ کا ایک موقع ہوگا۔

    یکم اگست سے یوم آزادی تک جاری رہنے والی شکریہ پاکستان مہم کے تحت جشن آزادی شایان شان طریقے اور منفرد انداز میں منائی جائے گی۔

  • یومِ آزادی پرمشہورشخصیات کے ٹویٹ

    یومِ آزادی پرمشہورشخصیات کے ٹویٹ

    پاکستانی قوم آج اپنا 69واں یوم آزادی ملی جوش و جذبے سے منارہی ہے اور ہرکوئی اپنے اپنے طریقےسے اپنے جذبات کا اظہار کررہا ہے۔

    ٹویٹر پر ملک کے کئی مشہورو معروف اور نامور سیاسی اور سماجی شخصیات اپنے جذبات کا اظہار کررہی ہیں۔

    اس حوالے سے ٹویٹر پر پاکستان کے یومِ آزادی سے مختلف ٹرینڈ بھی گردش کررہے ہیں۔

  • ملک بھرمیں یومِ آزادی کی تقریبات کا انعقاد

    ملک بھرمیں یومِ آزادی کی تقریبات کا انعقاد

    اسلام آباد: ملک بھر میں 69 واں یومِ آزادی روایتی جوش و خروش اور جذبے سے منایا جارہاہے مرکزی تقریب جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد میں منعقد ہونے والی تقریب میں صدرِمملکت ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سمیت اہم ملکی شخصیات شریک ہیں۔

    صدر ممنون حسین نے پرچم کشائی کرکے تقریب ک باضابطہ آغاز کیا۔

    صدرِمملکت اور وزیراعظم کے پیغامات


    صدرمملکت ممنون حسین اوروزیراعظم نوازشریف نے ملک کے 69 ویں یوم آزادی پر قوم دلی مبارکباد پیش کی ہے۔

    صدرمملکت نے قوم کے نام اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ ’’آج کا دن ہمیں اپنے بزرگوں کی قربانیوں کو یاد رکھنے کا دن ہے‘‘۔

    انکا کہنا تھا کہ ہمارے زیادہ تر مسائل کاسبب تعلیم کے میدان میں پیچھے ہونا ہے۔

    وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ’’آزادی کی نعمت کے تحفظ کیلئےمعاشرے میں باہمی تعاون اورخیرسگالی کوفروغ دیناہوگا اور متحد ہوکرحصول پاکستان کےمقاصد حاصل کرنے ہوں گے‘‘۔

    ان کاکہناتھاکہ ’’آج خوداحتسابی کادن ہے ہمیں سوچناہوگاکہ ہم دوسری قوموں سے پیچھے کیوں ہیں‘‘۔

    وزیراعظم کاکہناتھاکہ ’’ہمیں ان عظیم شہیدوں کو یادرکھنا چاہیے جنہوں نےآزادی کی خاطر اپنا سب کچھ قربان کردیا‘‘۔

    گارڈز کی تبدیلی


    کراچی میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں پاک بحریہ کے چاق و چوبند دستوں نے سلامی دیتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں سنبھالی۔ مزارِقائدپر48کیڈٹس اور48سیلرزگارڈزنے فرائض سنھبال لئے۔

    تقریب کے مہمان خصوصی کموڈور نیول اکیڈمی فواد امین بیگ نے مزارِ قائد پر فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔

    دوسری جانب لاہور میں بھی مزار اقبال پر گارڈز تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی میجرجنرل طارق امان تھے۔ مزار اقبال پربلوچ رجمنٹ کی جگہ رینجرزکے چاک وچوبنددستے نے ذمہ داریاں سنبھال لیں۔

    یوم آزادی کا آغاز وفاقی اور صوبائی دارالحکومتوں میں توپوں کی سلامی اور مساجد میں سلامتی کی دعاؤں کے ساتھ ہوا۔ اسلام آباد میں اکتیس اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21 توپوں کی سلامی دی گئی جبکہ مساجد میں نمازفجرکےبعد ملک کی سلامتی اور ترقی کیلئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔

    پی ایف اکیڈمی رسالپورمیں پاک فضائیہ کی تاریخی آزادی پریڈ کی رنگارنگ تقریب ہوئی،اس موقع پرایئروائس مارشل عاصم ظہیر نےکہاکہ ملک دشمن عناصر سے نمٹنے کی بھرپورصلاحیت رکھتے ہیں۔

    ملک کے دیگر حصوں کی طرح شمالی وزیرستان میں بھی عوام جشن آزادی کی خوشیاں منا رہے ہیں، میر علی میں کرکٹ ٹورنامنٹ کھیلا گیا جس کو دیکھنے کے لئے کیا بچے کیا بڑے سب امڈ آئے، واضح رہے کہ میر علی میں آج 10 سال بعد جشنِ آزادی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں قبائلی عمائدین سمیت عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی

    کوئٹہ میں ملی نمغوں، پاکستان کی ثقافتی رنگوں اور آتش بازی کے دلکش مظاہرے کے ساتھ یوم آزادی کا شاندار طریقے استقبال کیا گیا۔

    برطانوی ہائی کمشنر کی مبارک باد


    پاکستان میں مقیم برطانوی ہائی کمشنر فلپ بارٹن نے بھی اپنے ٹویٹر پیغام میں پاکستانی قوم کو آزادی کی مبارک باد دی۔


    #AzadiMubarak


  • آج ملک بھر میں یوم آزادی ملی جوش و جذبہ سے منایا جارہا ہے

    آج ملک بھر میں یوم آزادی ملی جوش و جذبہ سے منایا جارہا ہے

    کراچی: آج اہل ِ پاکستان اپنا انسٹھواں یوم ِ آزادی منارہے ہیں پاکستان میں یومِ آزادی جسے یوم استقلال بھی کہا جاتا ہے۔

    ہرسال 14 اگست کوبرطانوی راج اور ہندو سامراج سے آزادی کے دن کی نسبت سے منایا جاتا ہے۔ یہ وہ دن ہے جب پاکستان 1947ء میں انگلستان سے آزاد ہو کر معرض وجود میں آیا۔ 14 اگست کا دن پاکستان میں سرکاری سطح پر قومی تہوار کے طور پر بڑے دھوم دھام سے منایا جاتا ہے پاکستانی عوام اس روز اپنا قومی پرچم فضاء میں بلند کرتے ہوئے اپنے قومی محسنوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

    ملک بھر کی اہم سرکاری عمارات پر چراغاں کیا جاتا ہےاوراسلام آباد جو کہ پاکستان کادارالحکومت ہے، اس کو خاص طور پر سجایا جاتا ہے، اسکے مناظر کسی جشن کا سماں پیدا کر رہے ہوتے ہیں اور یہیں ایک قومی حیثیت کی حامل تقریب میں صدر پاکستان اور وزیرآعظم قومی پرچم بلند کرتے ہوئے اس بات کا عہد کرتے ہیں کہ ہم اس پرچم کی طرح اس وطن عزیز کو بھی عروج و ترقی کی بلندیوں تک پہنچائیں گے۔

    ان تقاریب کے علاوہ نہ صرف صدارتی اور پارلیمانی عمارات پر قومی پرچم لہرایا جاتا ہے بلکہ پورے ملک میں سرکاری اور نیم سرکاری عمارات پر بھی سبز ہلالی پرچم پوری آب و تا ب سے بلندی کا نظارہ پیش کر رہا ہوتا ہے۔ یوم اسقلال کے روز ریڈیواور ٹی وی پہ براہ راست صدر اور وزیراعظم پاکستان کی تقاریر کو نشر کیا جاتا ہے اور اس عہد کی تجدید کی جاتی ہے کہ ہم سب نے مل کراس وطن عزیز کو ترقی، خوشحالی اور کامیابیوں کی بلند سطح پہ لیجانا ہے۔

    سرکاری طور پر یوم آزادی انتہائی شاندار طریقے سے مناتے ہوئے اعلیٰ عہدہ دار اپنی حکومت کی کامیابیوں اور بہترین حکمت عملیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے اپنے عوام سے یہ عہد کرتے ہیں کہ ہم اپنے تن من دھن کی بازی لگاکر بھی اس وطن عزیز کو ترقی کی راہ پر گامزن رکھیں گے اور ہمیشہ اپنے رہنما قائداعظم محمد علی جناح کے قول "ایمان، اتحاد اور تنظیم” کی پاسداری کریں گے۔

    سکولوں اور کالجوں میں بھی پرچم کشائی کی تقاریب کا انعقاد کیا جاتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ رنگارنگ تقاریب، تقاریر اور مذاکروں کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔ گھروں میں بچوں ، جوانوں اور بوڑھوں کا جوش و خروش توقابل دید ہوتا ہے جہاں مختلف تقاریب کے علاوہ دوپہر اور رات کے کھانے کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔

    بعد ازاں سیروتفریح سے بھی لطف اندوز ہوا جاتا ہے۔ رہائشی علاقوں ، ثقافتی اداروں اور معاشرتی انجمنوں کے زیر راہتمام تفریحی پروگرام تو انتہائی شاندار طریقے سے منائے جاتے ہیں علاوہ ازیں مقبرہء قائداعظم پر سرکاری طور پر گارڈ کی تبدیلی کی تقریب کا انعقاد ہوتا ہے ۔ اسی طرح واہگہ باڈر پر بھی ثقافتی تقاریب میں احترامی محافظوں کی تبدیلی کا عمل وقوع پزیر ہوتا ہے جبکہ غلطی سے واہگہ سرحد پار کرنے والے قیدیوں کی دوطرفہ رہائی بھی ہوتی ہے۔

  • جامعہ کراچی میں جشن آزادی کی بھرپور تقریبات

    جامعہ کراچی میں جشن آزادی کی بھرپور تقریبات

    کراچی: جامعہ کراچی میں جشن آزادی کی تقریبات بھرپور انداز میں منائی گئیں ، اساتذہ ، طلبا اور تدریسی و غیر تدریسی عملے نے پاکستان سے محبت کا والہانہ اظہار کیا۔

    کراچی میں جشن آزادی کی تیاریاں عروج پر ہیں، بڑوں کے ساتھ بچے بھی تیاریوں میں مشغول ہیں، تیرہ اگست کو جشن آزادی کی مناسبت سے جامعہ کراچی میں ہر سال کی طرح اس سال بھی تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔

    یونیورسٹی میں ریلی کی مرکزی تقریب منعقد کی گئی تھی جس میں اساتذہ اورمختلف شعبہ جات کے طلبہ وطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

    اس موقع پر طلبہ کا کہنا ہے کہ کافی عرصے بعد کراچی کے عوام صحیح معنوں میں جشن آزادی روایتی جوش و جذبے سے منانا چاہتے ہیں کیونکہ اس سال دہشت گردی و ٹارگٹ کلنگ سمیت جرائم کے واقعات کم ہوئے ہیں اور شہر میں امن قائم ہوتا دکھائی دے رہا ہے ۔

    طلبہ کا کہنا تھا کہ ہم بھرپور یوم آزادی منانا چاہتے ہیں۔

  • پاک بھارت سرحدی کشیدگی: واہگہ باڈر پر تحائف کا تبادلہ نہ کرنے کا فیصلہ

    پاک بھارت سرحدی کشیدگی: واہگہ باڈر پر تحائف کا تبادلہ نہ کرنے کا فیصلہ

    لاہور: یوم آزادی کے موقع پر پاکستانی اور بھارتی سکیورٹی فورسز کے افسران کی جانب سے واہگہ بارڈر پر ایک دوسرے کو مٹھائی کے تحفے نہیں دیئے جائیں گے۔

    پاک بھارت بارڈر پر جاری سرحدی کشیدگی کے باعث اس سال ۱۴ اور ۱۵ اگست کو مٹھائی اور تحائف کا تبادلہ نہیں کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ یوم آزادی کے موقع ہر دونوں ممالک کے سیکورٹی فورسز ایک دوسرے کے ساتھ روایتی انداز میں مٹھائی اور تحفوں کا تبادلہ ہوتا تھا۔

    گزشتہ ماہ عید کے موقع پر بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کے باعث پاکستان نے بھارتی افواج سے مٹھائی لینے سے انکار کردیا تھا۔

  • قوم حالت؍ جنگ میں ہے، ممنون حسین

    قوم حالت؍ جنگ میں ہے، ممنون حسین

    اسلام آباد:   صدر مملکت ممنون حسین نے یوم آزادی کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم حالات جنگ میں ہے، سیاست دان پھونک پھونک کرقدم اٹھائیں ۔

    ملک بھر میں یوم آزادی کا جشن منایا جا رہا ہے، ایوان صدر اسلام آباد میں مرکزی تقریب ہوئی، اس موقع پر صدر اور وزیراعظم پاکستان نے پرچم کشائی کی، تقریب مسلح افواج کے سربراہان، اسپیکر قومی اسمبلی، وزرا اور ارکان پارلیمنٹ بھی شریک ہوئے۔

    شرکاء نے ضرب عضب کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی، ملک بھر میں سائرن بجائے گئے اور ٹریفک روک دی گئی۔

    ممنون حسین نے خطاب میں کہا کہ قوم حالت جنگ میں ہے، ہم افراتفری کے متحمل نہیں ہوسکتے، وزیراعظم کا کہنا تھا یہ شکوک وشبہات پیدا کرنے کا وقت نہیں،ہمیں بہادر فوج کی پشت پر کھڑا ہونا چاہیئے۔