Tag: India election

  • بھارت کے طویل مدتی لوک سبھا الیکشن دنیا کے مہنگے ترین انتخابات بن گئے

    بھارت کے طویل مدتی لوک سبھا الیکشن دنیا کے مہنگے ترین انتخابات بن گئے

    نئی دہلی: بھارت کے طویل مدتی لوک سبھا انتخابات دنیا کے مہنگے ترین انتخابات بن گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 1.4 ارب سے زیادہ آبادی والے پڑوسی ملک بھارت میں ہونے والے عام انتخابات پر ریکارڈ 1 لاکھ 35 ہزار کروڑ بھارتی روپے سے زائد خرچ ہوئے۔

    امریکا میں 2020 کے انتخابات پر 1 لاکھ 2 ہزار کروڑ بھارتی روپے لاگت آئی تھی، بھارتی الیکشن کے اخراجات اس سے بھی زائد ہو گئے ہیں۔

    بھارتی الیکشن کمیشن نے ہر امیدوار کے لیے انتخابات پر 95 لاکھ بھارتی روپے تک خرچ کرنے کی حد مقرر کی تھی۔ اسی طرح صوبائی رکن اسمبلی کے امیدوار کے لیے 28 لاکھ سے لے کر 40 لاکھ بھارتی روپے تک خرچ کرنے کی اجازت تھی۔

    اروناچل پردیش جیسی چھوٹی ریاستوں میں ایم پیز کے لیے حد 75 لاکھ روپے اور ایم ایل ایز کے لیے 28 لاکھ روپے ہے، خیال رہے کہ مہنگائی کو مدنظر رکھتے ہوئے 2022 میں اخراجات کی حد پر نظر ثانی کی گئی تھی۔

    2024 کے لوک سبھا انتخابات نے پچھلے ریکارڈز کو توڑ دیا ہے، اور دنیا کا سب سے مہنگا انتخابی واقعہ بنا ہے، سینٹر فار میڈیا اسٹڈیز کے مطابق بھارت میں ایک ووٹ کی قیمت حیران کن طور پر 1400 روپے تک پہنچ گئی ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں 55 سے 60 ہزار کروڑ روپے خرچ کیے گئے تھے۔

  • رافیل ڈیل کی تحقیقات کا حکم، مودی کی مشکلات بڑھ گئیں

    رافیل ڈیل کی تحقیقات کا حکم، مودی کی مشکلات بڑھ گئیں

    نئی دہلی: بھارت کی سپریم کورٹ نے رافیل ڈیل کی خفیہ دستاویزات کی جانچ پڑتال کا حکم جاری کردیا، مودی حکومت کو طیاروں کی خریداری میں کرپشن کے الزامات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں ہونے والے لوک سبھا کے انتخابات سے ایک روز قبل بھارتی سپریم کورٹ نے رافیل طیاروں کی خریداری کے حوالے سے ہونے والی مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا حکم جاری کیا۔

    بھارتی سپریم کورٹ نے رافیل طیاروں کے خفیہ معاہدے اور دستاویزات کی جانچ پڑتال کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت بھی کی۔

    بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات کا مرحلہ کل سے شروع ہورہا ہے، بھارتی تجزیہ نگاروں کے مطابق سپریم کورٹ کا حکم بی جے پی کے لیے مشکلات کھڑی کرسکتا ہے کیونکہ مودی حکومت پر طیاروں کی ڈیل کے حوالے سے کرپشن کا الزام ہے۔

    مزید پڑھیں: رافیل طیاروں کی ڈیل: مودی نے 30 ہزارکروڑامبانی کی جیب میں ڈالے

    یاد رہے کہ بھارت کی دوسری بڑی سیاسی جماعت کانگریس پارٹی کے صدر راہول گاندھی نے گزشتہ ماہ دعویٰ کیا تھا کہ رافیل طیاروں کی ڈیل میں براہ راست نریندرمودی کا نام آرہا ہے، بھارتی وزیر اعظم نے 30 ہزار کروڑ روپے امبانی کی جیب میں ڈالے۔

    راہول گاندھی نے دعویٰ کیا تھا کہ نریندر مودی امبانی کو معاہدے دینا چاہتے تھے اس لیے رافیل وقت پرنہ آئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ مودی کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    ایک روز قبل بھارتی سپریم کورٹ میں رافیل طیاروں کے معاہدے کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے حکومت کی نمائندگی کی تھی۔ بھارتی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ رافیل طیاروں کے معاہدے سے متعلق دستاویزات چوری ہوچکی ہیں۔

    سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت سے ایک روز قبل صدر راہول گاندھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ رافیل طیاروں کے دھوکے میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر مقدمہ چلانے کے لیے کافی ثبوت ہیں۔ راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ جرم ثابت کرنے والی رافیل طیاروں کی فائلیں چوری کروا کرمودی نے کرپشن چھپانے کی کوشش کی۔

    یہ بھی پڑھیں: راہول گاندھی نے مودی کو کرپٹ انسان قرار دے دیا

    واضح رہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے حکومت سنبھالنے کے ایک برس بعد فرانس سے36 جیٹ طیارے خریدنے کا معاہدہ طے کیا تھا جس پر کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے شدید تنقید کی تھی۔

  • مودی کے لیے مشکلات، سلمان خان کی کانگریس میں شمولیت کا امکان

    مودی کے لیے مشکلات، سلمان خان کی کانگریس میں شمولیت کا امکان

    ممبئی: بھارت کی اپوزیشن جماعت کے رہنما نے اشارہ دیا ہے کہ بالی ووڈ کے اداکار سلمان خان لوک سبھا کے الیکشن سے قبل اُن کی جماعت میں شمولیت اختیار کرلیں گے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن سے قبل سلمان خان کی اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کانگریس میں متوقع ہے اور اگر ایسا ہوگیا تو راہول گاندھی کو  بھارت کا  وزیراعظم بننے سے کوئی روک نہیں سکتا۔

    بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ کمال ناتھ نے اشارہ دیا جس سے یہ تاثر پیدا ہوگیا کہ جلد سلمان خان کانگریس میں شمولیت اختیار کرلیں گے۔

    کمال ناتھ کا کہنا تھا کہ سلمان خان آئندہ ماہ مدھیہ پردیش آئیں گے اور 18 روز تک رابطے میں رہیں گے۔ بھارتی تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ سلمان خان کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن یا اُن کی انتخابی مہم کا حصہ بنا سکتے ہیں‘۔

    مزید پڑھیں: بھارتی الیکشن، ووٹرز کی سوچ فلموں کے ذریعے تبدیل کرنے کی تیاری

    یاد رہے کہ بھارت میں اپریل مئی کے دوران لوک سبھا کے انتخابات ہوں گے جس میں فتح حاصل کرنے کے لیے سیاسی جماعتوں نے تیاریاں شروع کردیں جبکہ حکمراں جماعت اوچھے ہتھکنڈے اپنا رہی ہے۔

    مجموعی طور پر کانگریس نے مختلف علاقوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو بہت ٹف ٹائم دیا ہوا ہے جبکہ سابق حکمراں جماعت نے سیاسی افق پر نیا چہرہ پریانکا گاندھی کی صورت میں بھی متعارف کرایا جنہوں نے بی جے پی کے گڑھ میں اپنا پہلا بھرپور سیاسی شو کیا تھا۔

    پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے کانگریس رہنما راہول گاندھی نے مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ حکومت جارحیت اور فوجیوں کو استعمال کر کے دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کی خواہش مند ہیں۔

    سیاسی میدان میں انٹری یا کانگریس میں شمولیت کے حوالے سے سلمان خان کے مینیجر کا کہنا تھا کہ دبنگ خان سیاست میں حصہ لینے نہیں بلکہ مدھیہ پردیش میں سیاحت اور ثقافتی ورثے کو اجاگر کرنے کے حوالے سے منعقدہ پروگرام میں شرکت کرنے آرہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ’واہگہ بارڈر‘ پر پاکستانی جھنڈا کیوں لہرایا؟ سلمان خان کا پرچہ کٹ گیا

    اُن کا کہنا تھاکہ سیاحت اور مذہبی و قومی ثقافتی ورثے کو فروغ دینے کے لیے ریاستی حکومت نے 18 روزہ پروگرام ترتیب دیا جس میں سلمان خان بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔

    دوسری جانب کانگریس کے مقامی رہنما کا کہنا تھا کہ اُن کی جماعت اور قیادت اندور کی نشست سے سلمان خان کو ٹکٹ دینے کی خواہش مند ہے جس کے لیے بات چیت جاری ہے۔

    یاد رہے کہ 2013 میں ہونے والے عام انتخابات میں بی جےپی نے سلمان خان کو مدھیہ پردیش کی نشست سے الیکشن لڑنے کی پیش کش کی تھی جسے انہوں نے مسترد کردیا تھا۔

  • گائے کسی کی ماتا نہیں، صرف ایک جانور ہے، سابق بھارتی چیف جسٹس

    گائے کسی کی ماتا نہیں، صرف ایک جانور ہے، سابق بھارتی چیف جسٹس

    نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس مرکنڈے کاٹجو نے کہا ہے کہ ساری دنیا میں گائے کا گوشت کھایا جاتا ہے مگر بھارت میں صرف اسے ماتا بنا دیا گیا۔

    دھیرا دھن لا کالج میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس نے ہندو مذہب سے کھل کر اختلافات کا اظہار کیا۔ اپنی تقریر میں اُن کا کہنا تھا کہ ’ابھی میں کیرالہ گیا تھا تو وہاں پر کھانے میں گائے کا گوشت کھایا کیونکہ دنیا بیف کھاتی ہے، میری نظر میں گائے گھوڑے اور کتے کی طرح جانور جیسا ہے‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’گائے ایک جانور ہے مگر بھارتیوں کے دماغ میں اس کا بلاوجہ مقام بنا دیا گیا، اگر آپ کے پاس دماغ ہے تو  ذرا سوچیے کہ گائے کس طرح انسان کی ماتا کیسے ہوسکتی ہے؟‘۔ سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر آپ کے دماغ میں بھوسہ بھرا ہوا ہے تو گائے کو ماتا ہی مانتے رہیں، بھارت میں مذہبی شدت پسندی اس حد تک بڑھ گئی کہ پڑھے لکھے لوگ بھی ذات پات کی بات کرتے اور تعصب کا اظہار کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سابق بھارتی جج مسلمانوں کو نمازِ جمعہ سے روکنے پر ہندوؤں پر برس پڑے

    بیف کا گوشت استعمال کرنے کے حوالے سے اُن کا کہنا تھاکہ ’امریکا سمیت سارے بڑے ممالک میں گائے کا گوشت کھایا جاتا ہے مگر یہاں پر ایسا تاثر بنایا گیا کہ لوگ نہیں کھاتے‘۔ بھارتی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ’رام مندر بننے سے کیا بھارت میں بے روزگاری ختم ہوجائے گی؟ بچوں کی کم عمری میں شادی، کسانوں کے مسائل ختم ہوجائیں گے؟، یہ سارے مسائل صرف لوک سبھا کے انتخابات کی وجہ سے اٹھائے جارہے ہیں‘۔

    سابق چیف جسٹس نے تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ہندو مذہبی کتابوں میں واضح طور پر لکھا ہے کہ رام خدا نہیں بلکہ ایک انسان تھے، اس بات کو ہندو مذہبی پیشواؤں سے بھی پوچھا جاسکتا ہے کہ انسان کا مندر نہیں بنایا جاتا تو پھر رام مندر جیسا حساس معاملہ کیوں چھیڑا جاتا ہے؟‘۔ اس موقع پر مرکنڈے کاٹجو نے شرکا سے سوال کیا کہ اگر آپ کی لڑکی کسی ہندو دلت سے شادی کی خواہش کا اظہار کرے تو کیا آپ راضی ہوجائیں گے؟ یقیناً نہیں کیونکہ ہمارے دماغوں میں ایسی باتیں بیٹھا دی گئیں کہ ہم بیٹی کو قتل کردیں گے مگر ذات پات کو ضرور دیکھیں گے‘۔