Tag: India Pakistan Conflict

  • پاک بھارت جنگ : بدترین شکست کے بعد مودی کیا کرے گا؟ مشاہد حسین سید نے بتادیا

    پاک بھارت جنگ : بدترین شکست کے بعد مودی کیا کرے گا؟ مشاہد حسین سید نے بتادیا

    پاک بھارت جنگ میں بدترین شکست کے بعد بھارت اپنی سُبکی اور خفت چھپانے کیلیے پھر کوئی نئی چال چلنے کی  کوشش کرے گا، مودی کسی بھی حد تک جاسکتا ہے۔

    یہ بات ماہر بین الاقوامی امور مشاہد حسین سید نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پوری دنیا میں جنگل کا قانون ہے۔

    اگر پاکستان نے 10 مئی کے صبح بھارت کو بھرپور جواب نہ دیا ہوتا تو آج معاملہ اس سے مختلف ہوتا، ہم نے دنیا کو بتا دیا کہ ہم میں ہمت بھی ہے قوت بھی اور پوری صلاحیت بھی ہے۔

    امریکی صدر کی بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ٹرمپ دنیا میں صرف دو چیزوں کے زیادہ متاثر ہوتا ہے، وہ پیسے سے متاثر ہوتا ہے جو اسے عرب ممالک نے دیا ہے یا طاقت سے۔ وہ چین روس اور اب پاکستان سے بہت متاثر ہوا ہے۔

    اپنے تجزیے میں مشاہد حسین سید نے بتایا کہ پاک بھارت جنگ کے بعد ٹرمپ کو بھارت سے شدید مایوسی ہوئی وہ چاہتا تھا کہ بھارت کے ذریعے چین سے مقابلہ کیا جاتا لیکن وہ ایک چھوٹے ملک سے ہی ہار گیا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اس وقت صرف بیانیے کی جنگ ہے بھارت دنیا بھر میں درجنوں وفود بھیج کر اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنے اور اپنی خفت مٹانے کی کوشش کررہا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ بھارت اب جنگ نہیں چھیڑ سکتا لیکن اب یہاں وہ اپنی دہشت گرد تنظیموں کو متحرک کرے گا، اس کا مقصد صرف پاکستان کو دنیا میں بدنام کرنا ہے جس میں اسے ناکامی ہوگی، کیوں کہ اس کے بیانیے میں جان نہیں ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں مشاہد حسین سید نے مزید کہا کہ پاکستان کو بھی چاہیے کہ وہ بھی اس بیانیے کی جنگ کا بھرپور مقابلہ کرے۔

    https://urdu.arynews.tv/german-media-exposes-operation-sindoor-failure/

  • پاک بھارت جنگ : رافیل طیاروں کی تباہی مغرب کیلیے سبق آموز قرار

    پاک بھارت جنگ : رافیل طیاروں کی تباہی مغرب کیلیے سبق آموز قرار

    گزشتہ ہفتے بھارت نے "آپریشن سندور” کے نام سے پاکستان پر ایک فضائی حملہ کیا لیکن یہ آپریشن بھارت کو بہت مہنگا پڑا کیونکہ جو جواب اس کو دیا گیا وہ اس کی سوچ سے بھی کہیں زیادہ تھا، جس کی سب سے اہم بات رافیل طیاروں کی تباہی تھی۔

    اپنے حملے کے جواب میں بھارت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا، پاکستان نے کم از کم ایک بھارتی رافیل جنگی طیارہ مار گرایا، جو فرانس کا تیار کردہ جدید ترین لڑاکا طیارہ ہے۔

    کہا جا رہا ہے کہ یہ طیارہ چین کے بنائے گئے جنگی طیارے ’مائٹی ڈریگن جے ٹین‘ اور اس سے فائر کیے گئے پی ایل 15ای ایئر ٹو ایئر میزائل سے گرایا گیا۔

    اس حوالے سے "پاکستان پر بھارتی حملے میں رافیل کی تباہی مغرب کے لیے ایک سبق” کے عنوان سے جرمن اخبار میں آرٹیکل لکھا گیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ چینی کمپنی چینگ ڈو کے "مائٹی ڈریگن” جے 10 سی ملٹی رول لڑاکا طیارے کے ہاتھوں فرینچ طیارہ رافیل کے گرائے جانے سے بھارت کا آپریشن سندور ایک تباہی میں بدل گیا۔

    مضمون میں لکھا ہے کہ بھارت کا جدید رافیل طیارہ، جو یورپی فوجی طاقت کا اہم ستون سمجھا جاتا ہے، اگر واقعی ایک چینی طیارے سے مار گرایا گیا ہے تو یہ مغرب کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔

    جرمن اخبار نے آرٹیکل میں لکھا ہے کہ یورپ کی اسٹریٹیجک خودمختاری بڑی حد تک رافیل طیاروں پر منحصر ہے، اگر یہ طیارے چینی یا روسی دفاعی نظاموں کے خلاف مؤثر ثابت نہیں ہوتے، تو یہ یورپی سلامتی کے لیے خطرے کی گھنٹی ہو سکتی ہے۔

    اخبار کے مطابق بھارتی پائلٹس کو پاکستانی پائلٹوں کی طرف سے شدید مزاحمت ملی۔ تیکنیکی برتری کے زعم میں مبتلا بھارت پاکستان کی فضائی دفاعی صلاحیتوں اور جے 10 سی اور پی ایل میزائل کی صلاحیتوں کا اندازہ لگانے میں بری طرح ناکام رہا۔

    بھارت کی حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ اس نے "سندور” آپریشن کے ذریعے پاکستان کے دہشت گرد کیمپوں اور ہتھیاروں کے ذخائر کو کامیابی سے نشانہ بنایا ہے۔

    لیکن پاکستان کا دعویٰ ہے کہ اس نے نہ صرف تین رافیل بلکہ دو سوویت دور کے طیارے بھی مار گرائے۔ اگرچہ بھارت ان نقصانات کا انکار کر رہا ہے، لیکن تباہ شدہ طیاروں کے ملبے کی تصاویر اور شواہد عام ہو چکے ہیں۔

    پاکستان بھارتی حملے کے خلاف بھرپور حکمت عملی بنا کر بیٹھا تھا۔ کچھ بھارتی طیاروں نے پاکستان کا دفاعی حصار توڑا مگر پھر انہیں پاکستان کے پائلٹوں سے شدید لڑائی کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارت کو پاکستان اور چین کی انٹیلی جنس شیئرنگ کا بھی کوئی اندازہ نہیں تھا۔

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    انڈین ایئر فورس نے رافیل کو فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کا جواب دینے اور کروز میزائل سے زمین پر حملوں کے ٹاسک دیے تھے۔ یہ ”آپریشنل غلطی“ بھارت کو مہنگی پڑگئی۔

    مزید پڑھیں : رافیل طیاروں کی تباہی : برطانوی اخبار نے پاکستان ایئر فورس کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے

    اخبار نے لکھا کہ رافیل کا گرنا یورپ کے لیے بھی وارننگ ہے، روس تیزی سے چینی ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے اور یورپ کو سوچنا ہوگا کہ کیا ان کا دفاعی نظام روس اور چینی فضائی دفاع کے مقابلے میں کارگر ثابت ہوگا؟

  • پاک بھارت تنازع  پر نواز شریف کی خاموشی؟ رانا ثنااللہ نے وجہ بتا دی

    پاک بھارت تنازع پر نواز شریف کی خاموشی؟ رانا ثنااللہ نے وجہ بتا دی

    پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی جانب سے منفی پروپیگنڈا اور پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں ن لیگ کے قائد میاں نواز شریف کے بیان جاری نہ کرنے پر ایک طویل بحث نے جنم لیا۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں وزیر اعظم کے مشیر اور ن لیگ کے مرکزی رہنما رانا ثنااللہ نے تفصیلی جواب دیا اور اس کی وجہ بھی بیان کی۔

    میزبان انیقہ نثار نے سوال کیا کہ سرحدی کشیدگی کے دوران جب بھارت نے جنگ مسلط کی تو پاکستان نے بھارت کو تگڑا جواب دیا اس کے ساتھ حکومت اور سفارتی نمائندوں کی جانب سے بھی مضبوط مؤقف سامنے آیا لیکن میاں نواز شریف کی جانب سے ایسا کوئی سخت بیان سامنے کیوں نہیں آیا؟

    اس کے جواب میں رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ میں اپنے تجربے کی بنیاد پر یہ بات یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اگر میاں نواز شریف اس معاملے کو پورا ٹیک اوور کرلیتے اور روزانہ بیان جاری کرتے تو مخالفین کی جانب سے ان پر تنقید پھر بھی ہونا تھی پھر لوگ یہ کہتے کہ وزیر اعظم شہباز شریف تو چپ ہیں وہ تو سامنے ہی نہیں آرہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میاں نواز شریف خاموش پھر بھی نہیں تھے انہوں نے پیچھے رہتے ہوئے وفاق اور حکومت پنجاب کی رہنمائی کی اور مشورے دیئے۔

    وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ دنیا نے تنقید تو ہر صورت میں کرنا ہوتی ہے، بہرحال نواز شریف کی اس حکمت عملی نے اچھا تاثر چھوڑا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ جنگ بندی برقرار رہنی چاہیے اور عالمی برادری کو بھارت پر دباؤ رکھنا چاہیے، مودی کا جیسا ماضی ہے ہمیں زیادہ توقعات بھی نہیں، ہمیں تیاری رکھنی چاہیے، جنگ بندی کرانے والوں پر ذمہ داری ہے کہ بھارت پردباؤ برقرار رکھے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر دوبارہ بھارتی جارحیت ہوتی ہے تو پاکستان پھر سے بھرپور اور منہ توڑ جواب دے گا، پاکستان کے ایٹمی اثاثے محفوظ ہیں، بھارت نے جعلی خبریں پھیلائی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ بھارت نے پہلے بھی جارحیت کی اور عالمی سطح پر پروپیگنڈا کیا، اس مرتبہ بھارتی جارحیت کو عالمی سطح پر ناپسند کیا گیا ہے، پاکستان کو سفارتی سطح پر بھارت پر واضح کامیابی رہی ہے۔

  • بھارت پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر حملہ کیوں نہیں کرسکا؟ اصل حقائق

    بھارت پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر حملہ کیوں نہیں کرسکا؟ اصل حقائق

    بھارت کی جانب سے ماضی میں بھی ایٹمی پروگرام پر حملے کی دھمکی دی گئی تھی جس کا پاکستان نے مؤثر جواب دیا اور دوبارہ دشمن کی ہمت نہ ہوسکی۔

    بھارت نے پہلگام حملے کے فوری بعد اس کا الزام پاکستان پر عائد کرکے جنگ کا آغاز کیا لیکن اس بار بھی ماضی طرح اسے منہ کی کھانی پڑی۔

    ماضی میں بھی بھارت کی جانب سے اسی طرح بے بنیاد الزامات اور بہانے تلاش کرکے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو نشانہ بنانے کوشش کی گئی تھی لیکن پاک فوج کے شاہینوں نے اس کی ہر سازش کو نام بنادیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر ہے میں ایئر مارشل (ر) نجیب اختر راجہ نے ماضی میں کیے جانے والے بھارتی حملوں اور ان کی ناکامی سے متعلق ناظرین کو آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی نے1974میں پوکھران میں ایٹمی دھماکے کیے تو اس وقت کے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے کہا تھا کہ ہم ہزار سال گھاس کھائیں گے لیکن ایٹمی دھماکے کریں گے، جس کے بعد 1986میں عبدالقدیر خان پاکستان پہنچ چکے تھے اور ایٹمی پروگرام شروع کردیا گیا تھا۔

    ایئرمارشل (ر) نجیب اختر راجہ نے بتایا کہ بھارت نے دھمکی دی تھی کہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر حملہ کریں گے، اس وقت پاکستان نے بھی جواب دیا کہ آپ نے ایسا کیا تو ہم بھی بھرپور جواب دیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ ان دنوں ہمارے پاس ایسے جہاز تھے کہ بھارتی پروگرام تباہ کرنے جاتے تو واپس نہیں آسکتے تھے لیکن اس وقت بھی ہمارے پائلٹس جذبہ حب الوطنی کے جذبے سے سرشار اور ذہنی طور پر تیار تھے کہ جب بھی کال آئے گی ہم بھارتی ایٹمی پروگرام تباہ کردیں گے۔

    نجیب اختر راجہ کا کہنا تھا کہ آج کے ہمارے پائلٹ بھی اپنے آباؤ اجداد کے نقش قدم پر چل رہے ہیں، جنرل ضیاءالحق کے جاں بحق ہونے کے بعد غلام اسحاق خان نے ایٹمی پروگرام جاری رکھا، 1988میں پاک فضائیہ نے ایٹمی ہتھیاروں کو لے جانے کی صلاحیت بنانا شروع کی تھی۔

    پاک بھارت کشیدگی  سے متعلق تمام خبریں

    انہوں نے بتایا کہ مئی کا مہینہ ہمیشہ بھارت کے لیے برا رہا ہے، 1995میں پاک فضائیہ نے بھارتی فضائیہ سے بہت پہلے ایٹمی ہتھیاروں کو لے جانے کی صلاحیت حاصل کرلی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ موجودہ کشیدگی میں پاکستان نے بھارت کو شکست دے دی ہے، پاکستان نے بھارت کو فضا سمیت ہر میدان میں شرکت دے دی ہے۔ رافیل بہت اچھا طیارہ ہے لیکن اس کے چلانے والے اچھے نہیں تھے، بھارت رافیل خرید کر سمجھا کہ اب اس سے کبھی ابھی نندن والی غلطی نہیں ہوگی۔

    ایئرمارشل (ر) نجیب اختر راجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنے پائلٹس کی بہترین تربیت کی ہے،
    پاک فضائیہ آج جہاں کھڑی ہے وہاں بھارت کو پہنچنے کے لیے مزید 5سال لگیں گے۔

  • بھارت سے جنگ ہمیں زیادہ مہنگی نہیں پڑی، خواجہ آصف

    بھارت سے جنگ ہمیں زیادہ مہنگی نہیں پڑی، خواجہ آصف

    اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت سے جنگ ہمیں زیادہ مہنگی نہیں پڑی، مودی بری طرح پھنس چکا ہے۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت بات چیت کیلئے نیوٹرل وینیو سے متعلق ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا، اس وقت بھی صورت حال نازک ہے کوئی غلط بات نہیں کی جاسکتی۔

    وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کافی عرصے سے معاشی چیلنج کا سامنا کر رہا تھا، گزشتہ سال ڈیرھ سال سے ہماری معیشت تھوڑی بہت سانس لے رہی ہے، بھارت سے جنگ ہمیں اتنی مہنگی نہیں پڑی جتنی پڑ سکتی تھی۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ چین میں غربت ختم ہوچکی ہے، ٹیکنالوجی میں بڑا مقام حاصل کرلیا ہے، یہ زیادہ پرانی بات نہیں کہ جب برطانیہ دنیا کا طاقتور ترین ملک تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے پائلٹس، سائبر واریئرز  نے بھارت کے پلے کچھ نہیں چھوڑا، حملوں سے بھارت کی ٹیکنالوجی مفلوج ہوکر رہ گئی تھی، چینی مشنری اور آپریٹرز پاکستانی ہوں تو بڑی طاقت بن جاتی ہے، دنیا بھی سوچ رہی ہے کہ چین پاکستان کا کمبی نیشن طاقتور بن گیا ہے، ہم نے بارڈر کراس نہیں کیے لیکن ان کے سسٹم کو ڈس ایبل کردیا۔

    وزیردفاع نے بتایا کہ سیزفائر کے بعد بھارت میں تنقید کا سیلاب امڈ آیا ہے، میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت میں لوگ شکست پر مسلمانوں کے خلاف ردعمل دے رہے ہیں، بھارتی مسلمان خاتون فوجی افسر اور ان کے اہل خانہ کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ مودی جوتشیوں کو بڑا مانتے ہیں تو جوتشی ان کے ستاروں کا حال بھی بتا دیں، مودی کا ستارہ 13،14سال سے عروج پر تھا جسے اب زوال آرہا ہے۔

  • سعودی عرب کا پاک بھارت جنگ بندی کا خیرمقدم

    سعودی عرب کا پاک بھارت جنگ بندی کا خیرمقدم

    ریاض : سعودی عرب نے پاک بھارت جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی سے خطے کا امن خطرے میں پڑ سکتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت سعودی کابینہ کے اجلاس میں پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا خیر مقدم کیا گیا۔

    وزارت خارجہ نے سعودی عرب کی جانب سے دانش مندی اور تحمل کا مظاہرہ کرنے پر دونوں ملکوں کی تعریف کی، تنازعات کو مذاکرات اور پرامن ذرائع سے حل کرنے کے لیے اپنے بھرپور تعاون کا اعادہ کیا۔

    کابینہ اجلاس کے اعلامیہ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان دیرپا امن کے فروغ کی کوششوں کو سراہا گیا اجلاس نے پاک بھارت جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ سعودی عرب بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر دونوں ممالک کے مابین پائیدار امن کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ پاک بھارت کشیدگی سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں، دونوں ممالک لوگوں کی سلامتی اور خطے کے ممالک کی ترقی کو فروغ دیں۔

    اس کے علاوہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سعودی کابینہ کے اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب کا خیرمقدم کیا گیا اور ان کے استقبال کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں اس امید کا اظہار کیا گیا کہ سعودی عرب اور امریکا مستقبل میں مل کر کام کریں گے، امید ہے دونوں ملکوں میں مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ ملے گا۔

    اجلاس میں سعودی کابینہ اراکین کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی اقدامات کی شدید مذمت کی گئی۔ اراکین کا کہنا تھا کہ سعودی عرب مظلوم فلسطینی عوام کو تنہا نہیں چھوڑے گا۔

  • بھارت دنیا کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہا، مولانا فضل الرحمان

    بھارت دنیا کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہا، مولانا فضل الرحمان

    پشاور : سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان سے شکست کے بعد مودی اور بھارت دنیا کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہا۔

    پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کے جوابی وار کے بعد بھارت اور مودی کو ایسی شکست ہوئی کہ آج وہ دنیا کو منہ دکھانے کے قابل نہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی میں بارہا کہہ چکا ہوں کہ اسرائیل اور بھارت ایک ہی منصوبے پر کام کررہے ہیں، آج کی صورتحال نے واضح کردیا کہ یہ دونوں ایک ہی ہیں۔

    غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 60ہزار فلسطینیوں بہن بھائیوں اور بچوں کی جانیں جاچکی ہیں، بین الاقوامی قوتوں کو پوچھنا چاہئے کہ بچوں کو مارنا کون سی انسانیت ہے۔

    سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ اس شاندار کامیابی پر بری فوج اور پاک فضائیہ کو مبارک باد پیش کرتا
    ہوں، پوری پاکستانی قوم اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔

    مولانافضل الرحمان نے کہا کہ پہلگام واقعے میں عام شہریوں کو قتل کیا گیا جس پر پاکستان نے بھی تشویش و مذمت کا اظہار کیا اور بھارت نے واقعے کا مقدمہ بھی درج کیا، مودی نے اس واقعے کو ہندو مسلم تصادم کیلئے استعمال کیا لیکن ان کی عوام نے یقین نہ کیا۔

    انہوں نے بھارتی وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مودی جی! آپ کشمیر میں اپنے لوگوں کو بھی سیکیورٹی فراہم نہیں کرسکے۔

    فضل الرحمان نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک ثالث ہے، یہ معاہدہ کوئی ختم نہیں کرسکتا،
    مودی سن لے ہم نے آپ کو 3 دریا دیے تھے اور دو ہمارے پاس تھے، اب ان شاء اللہ پانچوں دریا ہمارے پاس ہوں گے۔

    سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ آپ نے پاکستان پر حملہ کرکے تنازعات کو جنگ کے ذریعےحل کرنے کی کوشش کی جبکہ ہم نے تنازعات کے حل کے لئے پرامن راستہ اپنایا۔

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل نے بھارت کو جو اسلحہ اور بارود فراہم کیے تھے وہ پاکستانی افواج نے ہوا میں اڑا دئیے، اگر اب جارحیت کی گئی تو آپ 1راکٹ ماریں گے ہم100راکٹ ماریں گے، ہمارے دوستوں نے دوستی کا پورا حق ادا کیا۔

  • پاک بھارت جنگ : پاکستان کی جوابی کارروائی، کب کیا ہوا؟

    پاک بھارت جنگ : پاکستان کی جوابی کارروائی، کب کیا ہوا؟

    پہلگام واقعے کو بنیاد بنا کر بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کے بعد سے مودی حکومت کی ہٹ دھرمی اور گودی میڈیا کی ہرزہ سرائی رکنے کا نام نہیں لے رہی تھی۔

    پاک بھارت کشیدگی کی اس صورتحال میں بھارتی میڈیا نے ایسی جھوٹی خبریں پھیلائیں کہ نہ صرف پاکستان نے مقبوضہ کشمیر اور بھارت کے دیگر علاقوں پر حملے کیے بلکہ بھارتی فوج کے حملوں سے کراچی لاہور پشاور اور دیگر شہروں میں ہر طرف تباہی اور بربادی کا عالم ہے۔

    لیکن پھر 10 مئی کی صبح اچانک ایسا کیا ہوا کہ سب کی زبانیں گنگ ہوگئیں اور بولنے کو کچھ نہ بچا، اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کی اینکر پرسن انیقہ نثار  نے اپنا تجزیہ پیش کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ جب میں ڈیوٹی کے بعد گھر پہنچی تو اس وقت رات کے دو بج رہے تھے اور (نور خان ایئر بیس دھماکے) دھماکوں کی آوازیں مسلسل آرہی تھیں، جس سے ایک خوف کا سا ماحول بننے لگا ایسے لگا کہ بات اب ڈرونز حملوں سے آگے جارہی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اس کے تھوڑی دیر بعد ہی ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے کہا کہ دشمن ہمارے جواب کا انتظار کرے۔ پھر کیا تھا جیسے ہی فجر کی اذان ہوئی اور اللہ اکبر کے نعروں سے فضا گونج اٹھی اور دن کی روشنی میں پاکستان نے جوابی کارروائی کا آغاز کیا۔

    جس کے بعد وہ ہوا جس کی بھارت کو امید بھی نہیں تھی پاکستان نے جوابی کارروائی میں اتنے شدید اور تباہ کن حملے کیے کہ دشمن کو سنبھلنے کا بھی موقع نہ مل سکا۔

  • امریکا کا پاک بھارت تنازع میں مداخلت نہ کرنے کا فیصلہ

    امریکا کا پاک بھارت تنازع میں مداخلت نہ کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: نائب امریکی صدر جے دی وینس نے واضح کہا ہے کہ امریکا پاک بھارت تنازع میں مداخلت نہیں کرے گا۔

    امریکا کے نائب صدر جے ڈی وینس نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ  امریکا ایسی جنگ میں مداخلت نہیں کرے گا جس سے اس کا کوئی سروکار نہیں۔

    امریکی نائب صدر نے کہا کہ بھارت نے حملہ کیا، پاکستان نے جواب دیا، دونوں ممالک کو ٹھنڈے دماغ سے سوچنا چاہیے، پاک بھارت جنگ ایٹمی جنگ نہیں بننی چاہیے، اگر ایسا ہوا تو بہت نقصان ہوگا۔

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    امریکی نائب صدر جے دی وینس نے کہا کہ ہم دونوں ممالک کی جنگ میں مداخلت نہیں کر سکتے لیکن ہاں امریکا سفارتکاری کا راستہ اختیار کر سکتا ہے۔

    اس سے قبل جمعرات کو وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے رابطہ کیا تھا، امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان اور بھارت دونوں کو کشیدگی کم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

  • پاک بھارت کشیدگی : دوشہروں کی فضائی حدود پروازوں کیلیے بند

    پاک بھارت کشیدگی : دوشہروں کی فضائی حدود پروازوں کیلیے بند

    لاہور اور سیالکوٹ کی فضائی حدود میں متعدد فضائی روٹس کمرشل پروازوں کیلئے ایک بار پھر بند کردیے گئے ہیں۔

    پی اے اے نے اس حوالے سے نوٹم جاری کردیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ لاہور اور سیالکوٹ کی فضائی حدود میں متعدد فضائی روٹس کمرشل پروازوں کے لیے بند کردیے گئے ہیں۔

    نوٹم میں کہا گیا ہے کہ کچھ ائیر روٹس آپریشنل وجوہات کے باعث عارضی طور پردستیاب نہیں ہوں گے، دونوں بڑے شہروں کی فضائی حدود میں روٹس آج دوپہر12 بجے تک بند رہیں گے جبکہ لاہور فلائٹ انفارمیشن ریجن میں7 روٹس کمرشل طیاروں کیلئےبند کیے گئے ہیں۔

    نوٹم میں مزید کہا گیا ہے کہ سیالکوٹ ایئرپورٹ پر کمرشل طیاروں کی لینڈنگ اور ٹیک آف بھی دوپہر 12بجے تک بند رہے گی۔

    اس حوالے سے پاکستان ائیرپورٹ اتھارٹی پی اے اے کا اپنے نوٹم میں کہنا ہے کہ مذکورہ اقدام کے باعث کچھ شیڈولوڈ پروازیں متاثر ہوسکتیں ہیں۔

    لاہور فلائٹ انفارمیشن ریجن میں7 روٹس کمرشل طیاروں کیلئے بند کیے گئے ہیں، سیالکوٹ ایئرپورٹ پر کمرشل طیاروں کی لینڈنگ، ٹیک آف دوپہر12بجے تک بند رہے گی، مدینہ سے لاہور آنے والے پی آئی اے پرواز پی کے748کو کراچی لینڈ کرا دیا گیا ہے۔

    اس سلسلے میں متعلقہ ایئرلائنز کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے اور مسافروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی پروازوں کی تازہ صورتحال جاننے کے لیے متعلقہ ایئرلائن سے رابطے میں رہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز رات کے اندھیرے میں بھارتی فوج کے بزدلانہ حملے میں دو مساجد شہید ہوئیں جبکہ ایک بچی سمیت 26 پاکستانی شہید اور 46 زخمی ہوئے۔

    پاک فوج نے بھارتی کارروائیوں کا بھرپور اور منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارتی فوج کے 3 رافیل، ایک سکوئی، ایک مگ 29 اور ایک ڈرون تباہ کر دیا جبکہ بھارتی فوج کا بریگیڈ ہیڈ کوارٹر بھی تباہ کردیا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کے تمام ایئرپورٹس سے متعلق اہم خبر آگئی

    اس سلسلے میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، صدر جنرل اسمبلی اور صدر سلامتی کونسل کو بھارتی جارحیت کی تازہ صورتحال سے آگاہ کیا۔