Tag: India-Pakistan War

  • پاک بھارت جنگ اب ہوئی تو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔!! پاکستانی عوام کا جوش و خروش قابل دید

    پاک بھارت جنگ اب ہوئی تو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔!! پاکستانی عوام کا جوش و خروش قابل دید

    کراچی : گزشتہ دنوں پاک بھارت جنگ کی صورتحال کے تناظر میں محب وطن پاکستانیوں نے جس طرح اپنی فوج پر اعتماد، دشمن سے بےخوفی اور اطمینان کا مظاہرہ کیا وہ اپنی مثال آپ ہے۔

    پچھلے زمانوں میں جنگیں سرحدوں پر لڑی جاتی تھیں لیکن اب دنیا نے پاکستان بھارت اور ایران اسرائیل کی جنگ میں دیکھا کہ ان جنگوں میں عام اور نہتے لوگ میزائلوں کا نشانہ بنے، ان جنگوں میں اسپتالوں گھروں اور پبلک مقامات کو ہٹ کیا گیا۔

    پاک بھارت جنگ کے سلسلے میں اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کی ٹیم  نے لوگوں سے بات چیت کرکے ان کے خیالات جانے اور ان سے پوچھا گیا کہ آئندہ اگر بھارت کی جانب سے اس طرح کی جارحیت کا ارتکاب دوبارہ کیا گیا تو کیا پاکستانی قوم اس کا جواب دینے کیلیے تیار ہے؟

    اس سوال کے جواب میں شہریوں نے جس زبردست ردعمل کا مظاہرہ کیا وہ قابل دید ہے۔ ایک شہری کا کہنا تھا کہ دنیا کے سارے ملک ایک جگہ لیکن اگر بھارت نے کچھ کیا تو ہم بحیثیت قوم اس کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔

    ایک شہری نے کہا کہ دنیا نے پاکستان کو دیکھ لیا کہ جنگ میں ہم دشمن کا کیا حال کرتے ہیں ہم پوری قوم سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر اپنے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ایک اشارے پر ان کے حکم پر لبیک کہے گی۔

    ایک اور شہری نے کہا کہ حکومت کو جب تک مقامی لوگوں کی مکمل حمایت حاصل نہیں ہوتی تب تک باہر سے آکر کوئی بھی شخص اندرونی انفارمیشن نہیں لے سکتا۔ لیکن کچھ لوگ پیسے کی لالچ میں آکر اپنی حب الوطنی اور ایمان کا سودا کرلیتے ہیں۔ اس کا مظاہرہ ہم نے ایران میں دیکھا کہ اس کا کتنا نقصان ہوا۔

    فیلڈ مارشل عاصم منیر نے حالات پرعسکری بصیرت سے قابو پایا

    اس موقع پر ٹیم سر عام نے سروسز اسپتال کے ینگ ڈاکٹرز کے ہاسٹل کے باہر ڈاکٹروں سے گفتگو کی ان کا کہنا تھا کہ حالیہ دونوں جنگوں میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے جس طرح برد باری اور عسکری بصیرت سے حالات پر قابو پایا وہ قابل تحسین ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بحیثیت ڈاکٹرز جب بھی کوئی ایسا موقع آیا تو ہم فرنٹ لائن پر اپنی پاک آرمی کے ساتھ کھڑے نظر آئیں گے۔

     

  • فیک نیوز واچ ڈاگ نے رپورٹ میں بھارتی میڈیا کو مکمل طور پر بے نقاب کر دیا

    فیک نیوز واچ ڈاگ نے رپورٹ میں بھارتی میڈیا کو مکمل طور پر بے نقاب کر دیا

    فیک نیوز واچ ڈاگ کی جانب سے 7 سے 10 مئی کے واقعات پر مبنی تحقیقاتی رپورٹ جاری کی گئی ہے، 48 صفحات پر مشتمل تفصیلی رپورٹ میں بھارتی میڈیا کو مکمل طور پر بے نقاب کیا گیا ہے۔

    واچ ڈاگ نے آپریشن سندور اور آپریشن بنیان مرصوص کے دوران چلنے والی جعلی خبروں کا جائزہ لیا، اور اپنی رپورٹ میں کہا بھارتی میڈیا مکمل طور پر حکومتی سرپرستی میں مہم سازی میں ملوث پایا گیا، اور بھارتی میڈیا نے جعلی خبروں سے پاکستان پر جنگ میں سبقت حاصل کرنے کی ناکام کوشش کی۔

    رپورٹ کے مطابق منظم مہم کے ذریعے بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس پاکستان میں تباہ کاریاں دکھاتے رہے، پاک بھارت جنگ کے دوران فیک نیوز بطور مہلک جنگی ہتھیار استعمال ہوئی، انڈین وزارت خارجہ نے بھی عراق میں 2007 کی فوٹیجز کو پلوامہ کے ساتھ جوڑا۔

    انڈین میڈیا نے اسرائیلی آئرن ڈوم کی 2021 کی فوٹیجز کو بطور انڈین ڈیفنس سسٹم دکھایا، انڈیا ٹوڈے کی جانب سے اینی میٹڈ میزائل حملوں کو بطور حقیقی میزائل دکھایا گیا، انڈین میڈیا میں پاکستانی وزیر اعظم کی ہار تسلیم کرتے ہوئے ڈیپ فیک ویڈیو بھی چلتی رہی، بھارتی فوج کے پاکستان میں داخل ہونے کی من گھڑت خبریں چلائی گئیں، اور بھارتی چینلز پر پاکستانی آرمی چیف کو حراست میں لینے کی جعلی خبریں بھی چلتی رہیں۔


    امریکا نے بھارتی شہریوں‌ کو ملک بدری اور لائف ٹائم سفری پابندی کی دھمکی دے دی


    رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر دفاع کا پاکستان میں 100 شہریوں کو مارنے کا دعویٰ بھی من گھڑت ثابت ہوا، دوران جنگ عالمی میڈیا سے منسوب جنگی اعداد و شمار سے متعلق اسکرین جعلی شاٹس زیر گردش رہے، زی ٹی وی کی جانب سے اسلام آباد پر حملے کی جعلی بریکنگ نیوز چلائی گئی۔

    سرگودھا ایئر بیس کی تباہی کے حوالے سے جعلی سیٹلائٹ امیجز بھی قابل ذکر رہے، سرینگر میں پی اے ایف کے 2 طیارے گرنے کے حوالے سے بھی جعلی خبریں چلتی رہیں، انڈیا ٹوڈے پر پاکستانی طیارے جے ایف 17 اور ایف 16 گرانے کی خبریں چلیں، زی نیوز کی جانب سے پاکستانی پائلٹ کی گرفتاری کی من گھڑت خبر بھی چلتی رہی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جے پور میں امریکی اور اسرائیلی طیارے اترنے کی اے آئی ویڈیوز بھی بطور پروپیگنڈا استعمال ہوئیں، پاک بھارت جنگ میں بھارتی میڈیا کو فیک نیوز مہم کی وجہ سے عالمی سطح پر ہزیمت کا سامنا ہوا، اور سیز فائر کے بعد بھارتی میڈیا کی انڈیا سمیت دنیا بھر میں ساکھ صفر ہو گئی۔

    واچ ڈاگ نے کہا کہ پاک بھارت جنگ کے دوران جعلی خبروں کو حکومتی سرپرستی بھی حاصل رہی، فیک نیوز واچ ڈاگ کی جانب سے رپورٹ میں جعلی خبروں کے تدارک کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔

  • مودی کو پاک بھارت جنگ سے کیا توقعات تھیں؟ حقائق سامنے آگئے

    مودی کو پاک بھارت جنگ سے کیا توقعات تھیں؟ حقائق سامنے آگئے

    پہلگام واقعے کو بنیاد بنا کر مودی سرکار  نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پاک بھارت جنگ مسلط کی لیکن اس کا خمیازہ اسے بھاری جانی و مالی نقصان کی صورت میں بھگتنا پڑا۔

    اس جنگ سے بھارت کے انتہا پسند وزیر اعظم نریندر مودی کو کیا ملا؟ اس کا خلاصہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں بین الاقوامی تجزیہ نگار ماریہ سلطان نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    ماریہ سلطان نے کہا کہ مودی اس پاک بھارت جنگ سے جو حاصل کرنا چاہتے تھے اس میں بری طرح نہ صرف ناکام ہوئے بلکہ عالمی سطح پر سُبکی اور تنقید کا نشانہ بھی بنے۔

    پاک بھارت جنگ میں مودی کا پہلا مقصد یہ تھا کہ ہندو ازم کے ذریعے مستقل سیاسی اکثریت اور اپنے ووٹ بینک کو برقرار رکھا جائے اس کے لیے انہوں  نے اقلتیوں کے آئینی حقوق سلب کرتے ہوئے پر ان پر مظالم کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔

    جنگ کا بہانہ بنا کر بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر اور امرتسر پنجاب میں خود میزائل داغے جس کا مقصد یہ تھا کہ اس کا الزام پاکستان پر عائد کرکے اس سے فائدہ حاصل کیا جاسکے اور کشمیریوں اور سکھوں کے دلوں میں پاکستان کیخلاف نفرت پیدا کی جائے۔

    ایک سوال کے جواب میں ماریہ سلطان کا کہنا تھا کہ پرانے طرز کی جنگ سے نئے طرز کی جنگ نہیں جیتی جاسکتی۔ اس جنگ میں پاکستانی افواج نے نہایت انتہائی پروفیشنل اور ماہرانہ انداز میں دشمن کے حملے کا بھرپور جواب دیا جس کی توقع اور اندازہ بھارت کو بالکل بھی نہیں تھا۔

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    بھارت کا خیال تھا کہ پاکستان روایتی جنگ کرے گا اور وہ دفاعی حوالے سے کمزور بھی ہے، جس کے تحت بھارتی فوج  نے پاکستان پر حملوں کیلیے اسرائیلی ڈرونز کا زیادہ استعمال کیا، بعد ازاں وہ اپنی اسی سوچ اور غلط فہمی کی وجہ سے پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوئے۔

  • جنگ مسلط کی گئی تو قوم پاک افواج کے ساتھ ڈٹ کر کھڑی ہوگی، مفتی منیب الرحمان

    جنگ مسلط کی گئی تو قوم پاک افواج کے ساتھ ڈٹ کر کھڑی ہوگی، مفتی منیب الرحمان

    لاہور : مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ اگر جنگ مسلط کی گئی تو قوم پاک افواج کے ساتھ ڈٹ کر کھڑی ہوگی۔

    لاہور کے مینار پاکستان گراؤنڈ میں قومی فلسطین و دفاع پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان کو پانی بند کرنے کی دھمکیاں دی ہیں، بھارت کو پیغام دینا چاہتا ہوں اس کے مقابل 25کروڑ عوام ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کے خلاف 25کروڑ عوام یک زبان اور متحد ہیں، قوم اپنی مسلح افوا ج کے ساتھ بھارت کے خلاف میدان عمل میں ہوگی۔

    مفتی منیب الرحمان نے واضح الفاظ میں کہا کہ ہم جنگ کے طلبگار نہیں لیکن اگر مسلط کی گئی تو پوری قوم ڈٹ کر کھڑی ہوگی۔

    غزہ پر اسرائیلی مظالم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور بھارت کی دہشت گردی اور اسرائیل کی حمایت کرنے والے بھی قابل مذمت ہیں۔

    مفتی منیب نے کہا کہ جو اسرائیل کی پشت پر کھڑے ہیں وہ بھی اس کے مظالم میں برابر کے شریک ہیں، اور جو ادارے غزہ کیلئے آوازنہیں اٹھاتے ان سے الگ ہوجانا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ مسلم حکمران ایسے اداروں میں نہ بیٹھیں جو غزہ کیلئے آواز نہیں بلند کرتے، تمام مسلم حکمرانوں کو غزہ کے مسلمانوں کی مدد کرنی چاہیے، مسلم ممالک کی جانب سے غزہ کی امداد کیلئے منظم کاوش نظر نہیں آتی۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 26 سیاح ہلاک اور 12 زخمی ہوگئے تھے۔ جس کے بعد بھارت نے باقاعدہ منصوبے کے تحت پاکستان کیخلاف سوشل میڈیا اور اسٹریم میڈیا پر مہم کا آغاز کردیا۔

    اور اگلے ہی دن بغیر کسی ثبوت اور شواہد کے پاکستان پر واقعے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    بھارت کی جانب اس انتہائی اقدام پر حکومت پاکستان نے بھارت کے اعلان پر عمل درآمد کو اعلان جبگ سے تعبیر کیا ہے اور پاکستانی قوم کی جانب سے بھی بہت زیادہ غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔

  • پاک بھارت ممکنہ جنگ: پوری دنیا بھوک سے مرجائے گی

    پاک بھارت ممکنہ جنگ: پوری دنیا بھوک سے مرجائے گی

    پاکستان اور بھارت کے درمیان گزشتہ کئی روز سے سخت کشیدگی دیکھی جارہی ہے جو آج بھارت کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی کے بعد کئی گنا بڑھ گئی، دونوں ممالک جنگ کے دہانے پر کھڑے دکھائی دیتے ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں جنگ کی صورت میں ہونے والے نقصانات کس قدر تباہ کن ہوں گے؟

    سنہ 2007 میں امریکا کی مختلف یونیورسٹیوں کی جانب سے کی جانے والی ایک مشترکہ تحقیق کے مطابق پاک بھارت جنگ میں اگر 100 نیوکلیئر ہتھیاروں کا استعمال کیا جائے (یعنی دونوں ممالک کے مشترکہ نیوکلیائی ہتھیاروں کا نصف)، تو 2 کروڑ 21 لاکھ لوگ براہ راست اس کی زد میں آ کر موت کا شکار ہوجائیں گے۔

    ہلاکتوں کی یہ تعداد دوسری جنگ عظیم میں ہونے والی ہلاکتوں کی نصف ہے۔ یہ ہلاکتیں صرف پہلے ہفتے میں ہوں گی اور مرنے والے تابکاری اور آتش زدگی کا شکار ہوں گے۔

    اوزون کی تہہ غائب ہوجائے گی

    انٹرنیشنل فزیشن فار دا پریوینشن آف نیوکلیئر وار کی سنہ 2013 میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق پاک بھارت جنگ میں نیوکلیئر ہتھیار استعمال ہوں گے اور یہ ہتھیار دنیا کی نصف اوزون تہہ کو غائب کردیں گے۔

    اوزون تہہ زمین کی فضا سے 15 تا 55 کلومیٹر اوپر حفاظتی تہہ ہے جو سورج کی مضر اور تابکار شعاعوں کو زمین پر آنے سے روک دیتی ہے۔ اوزون تہہ کی بربادی سے پوری دنیا کی زراعت شدید طور پر متاثر ہوگی۔

    رپورٹ کے مطابق ہتھیاروں کے استعمال سے گاڑھا دھواں پوری زمین کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا جو کئی عشروں تک قائم رہے گا۔ اس دھوئیں کی وجہ سے زمین کی 40 فیصد زراعت ختم ہوجائے گی۔

    موسمیاتی تبدیلیوں اور تابکاری کے باعث زراعت کے متاثر ہونے سے دنیا کے 2 ارب افراد بھوک اور قحط کا شکار ہوجائیں گے۔

    برفانی دور جیسے حالات

    پاک بھارت ممکنہ جنگ میں نیوکلیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بعد ان کا دھواں زمین کی فضا کے اوپر ایک تہہ بنا لے گا جو سورج کی روشنی کو زمین پر آنے سے روک دے گا۔ یہاں سے زمین پر سرد موسم کا آغاز ہوجائے گا جسے ‘نیوکلیئر ونٹر‘ کا نام دیا جاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق اس وقت زمین پر آئس ایج یعنی برفانی دور جیسے حالات پیدا ہوجائیں گے۔ یہ موسم بالواسطہ زراعت کو متاثر کرے گا۔

    سورج کی حرارت اور روشنی کی عدم موجودگی سے بچی کھچی زراعت میں بھی کمی آتی جائے گی یوں قحط کی صورتحال مزید خوفناک ہوجائے گی۔

    پڑوسی ممالک بھی براہ راست زد میں آئیں گے

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کا بھارت پر نیوکلیئر حملہ اور بھارت کا پاکستان پر حملہ خود ان کے اپنے علاقوں کو بھی متاثر کرے گا۔ دوسری جانب افغانستان کے سرحدی علاقے بھی ان حملوں سے براہ راست متاثر ہوں گے۔

    ماہرین کے مطابق پاکستان اور بھارت سے متصل ممالک میں بھی ہلاکتیں ہونے کا خدشہ ہوگا جبکہ تابکاری سے لاکھوں لوگ متاثر ہوں گے۔