Tag: india rape

  • بھارت: مندر میں ’ریپ کے بعد قتل ہونے والی 100 سے زیادہ لڑکیوں کو دفن کرنے والا‘ شخص گرفتار

    بھارت: مندر میں ’ریپ کے بعد قتل ہونے والی 100 سے زیادہ لڑکیوں کو دفن کرنے والا‘ شخص گرفتار

    کرناٹکا(24 اگست 2025): بھارت میں مندر میں ’ریپ کے بعد قتل ہونے والی 100 سے زیادہ لڑکیوں کو دفن کرنے والا‘ شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست کرناٹکا میں مندر میں جنسی ہراسی کے بعد قتل اور دفن کرنے کا معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کر لیا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ متعلقہ شخص نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کو زبردستی ایسی درجنوں خواتین کی لاشیں دفن کرنے پر مجبور کیا گیا جن کو جنسی ہراساں کرنے کے بعد قتل کر دیا جاتا تھا۔

    ملزم کے ہوش ربا دعوؤں کے نتیجے میں بھارت کے سیاحتی اور مذہبی حوالے سے مشہور شہر دھرم شالا میں کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔

    کرناٹکا میں شدید احتجاج کے بعد ریاستی حکومت نے اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی تھی تاکہ مذکورہ شہری کے الزامات کی تصدیق کی جاسکے، ایس آئی ٹی کے ایک عہدیدار کے مطابق مذکورہ شہری کو جھوٹے بیان دینے پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    جولائی میں ایک شخص نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی اور مجسٹریٹ کے سامنے بیان بھی ریکارڈ کروایا تھا،  اس شخص نے کہا کہ وہ 1995 سے 2014 تک مندر میں صفائی کا کام کرتا رہا تھا۔

    اس شخص نے الزام لگایا کہ اس دوران اسے سینکڑوں لڑکیوں اور عورتوں کی لاشوں کو دفن کرنے کے لیے مجبور کیا گیا جنھیں ریپ کے بعد بے دردی سے قتل کیا گیا تھا، ملزم نے پانچ واقعات کی تفصیل دی اور کہا کہ اس طرح کے کئی اور واقعات بھی ہیں، ملزم نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کچھ متاثرہ لڑکیاں نابالغ تھیں۔

    ملزم نے پولیس کو بیان میں کہا کہ وہ 2014 سے روپوش تھا لیکن اب اپنی ضمیر کی آواز پر اس نے واپس آ کر سب کچھ بیان کرنے کا فیصلہ کیا۔

  • نربھیا ریپ کیس: مجرم نے مقتولہ کو ہی زیادتی کا ذمہ دار قراردے دیا

    نربھیا ریپ کیس: مجرم نے مقتولہ کو ہی زیادتی کا ذمہ دار قراردے دیا

    نئی دہلی: بھارت میں طالبہ کے ساتھ زیادتی اور قتل کے مجرم نے جرم کاذمہ دار طالبہ کو قراردیتے ہوئے کہا کہ لڑکیاں رات میں باہر گھومتی کیوں ہیں؟۔

    مجرم نے یہ مضحکہ خیز بیان عورتوں کے عالمی دن کے موقع پر بنائی جانے والی ایک ڈاکیومنٹری میں دیا۔

    مکیش سنگھ کو اس کے مکروہ اور گھمبیر جرم میں بھارتی عدالت نے موت کی سزا سنائی ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ زیادتی لڑکیوں کی اپنی غلطی کے سبب ہوتی ہے ، آخر وہ رات گئے گھر سے باہر تنہا کیوں ہیں اوراگرہیں تو پھر انہیں چلتی بس میں حملے کے دوران مزاحمت نہیں کرنی چاہئیے۔

    مجرم نے یہ بھی کہا کہ تالی کبھی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی ، کوئی بھی شریف لڑکی رات کو نو بجے سڑکوں پر نہیں گھومتی۔ واضح رہے کہ مجرم نے یہ الفاط اس لڑکی کے بارے میں استعمال کئے جسے پورے بھارت نے اپنی بیٹی قراردیا تھا۔

    فزیوتھراپی کی 23 سالہ طالبہ کے ساتھ زیادتی قتل کا اندوہناک واقعہ 16 دسمبر 2012 کو پیش آیا تھا جب وہ اپنے مرد دوست کے ساتھ فلم دیکھ کر گھر واپس آرہی تھی۔

    متاثرہ لڑکی 13 دن زندگی اور موت کی جدوجہد میں مبتلا رہنے کے بعد دہلی کے اسپتال میں انتہائی اذیت کے عالم میں دم توڑ گئی تھی۔