Tag: India

  • بھارتی روپے کی قدر میں زبردست کمی

    بھارتی روپے کی قدر میں زبردست کمی

    نئی دہلی: بھارتی روپے کی قدر میں زبردست کمی آ گئی ہے، اور پہلی بار ڈالر کی قیمت 87 روپے سے بھی بڑھ گئی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر لگاتار گرتی جا رہی ہے، آج 3 فروری کو کاروبار کے آغاز میں ڈالر کے مقابلے روپیہ 67 پیسے کی گراوٹ کے ساتھ 87.29 روپے فی ڈالر کی سب سے نچلی سطح پر پہنچ گیا ہے۔

    رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کینیڈا، میکسیکو اور چین پر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اضافی ٹیرف لگائے جانے کے اثرات بھارت کے اندر مقامی کرنسی پر بھی مرتب ہونے لگے ہیں، ٹرمپ کے اقدام سے وسیع عالمی تجارتی جنگ کا اندیشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    کویت کی تاریخ کا سب سے بڑا کرپٹو کرنسی فراڈ، سرمایہ کاروں کے 40 ملین دینار ڈوب گئے

    روپے کی قدر میں اس تاریخی گراوٹ کے بعد کانگریس ایک بار پھر مودی حکومت پر حملہ آور ہے، کانگریس نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل سے ایک پوسٹ میں وزیر اعظم مودی کا ایک پرانا بیان شیئر کیا ہے، جس میں وہ کہتے ہیں کہ ’’جیسے جیسے روپیہ گرتا ہے، وزیر اعظم کا وقار گرتا ہے۔‘‘

    کرنسی ایکسچینج کے ماہرین کے مطابق غیر ملکی سرمایہ مستقل نکالے جانے اور تیل درآمدات کی وجہ سے ڈالر کی مستقل طلب کے سبب غیر ملکی مارکیٹوں میں ڈالر اور مضبوط ہوا ہے، جس کی وجہ سے روپیہ پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔

    انٹر بینک بیرون ملکی کرنسی ریگولیٹری مارکیٹ میں روپیہ 87 فی ڈالر پر کھلا اور شروعاتی سودوں کے بعد 67 پیسے کی گراوٹ کے ساتھ ڈالر کے مقابلے 87.29 پر آ گیا، روپیہ جمعہ کے روز امریکی کرنسی ڈالر کے مقابلے 86.62 پر بند ہوا تھا۔

  • ہوشیار، بھارت آن لائن دھوکا دہی کرنے والوں کی جنت بن گیا (ویڈیو رپورٹ)

    ہوشیار، بھارت آن لائن دھوکا دہی کرنے والوں کی جنت بن گیا (ویڈیو رپورٹ)

    بھارت مالیاتی فراڈ کا مرکز بن گیا ہے، جہاں گزشتہ ایک دہائی کے دوران مالیاتی فراڈ اور سائبر کرائمز میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا، اور طویل عرصے سے آن لائن دھوکا دہی کرنے والوں کے حوالے سے شہرت رکھتا ہے جو امریکا سمیت دنیا بھر کے ممالک کو نشانہ بناتے ہیں۔

    مالیاتی سائبر کرائمز بھارت کی سرحدیں پار کر کے دنیا بھر کے لوگوں کو Scam کا نشانہ بنا رہے ہیں، تکنیکی مدد کے حصول کی مد میں معصوم عوام ذاتی تفصیلات جیسا کہ، کریڈٹ کارڈ یا بینک اکاوٴنٹس تک رسائی دے کر دھوکا دہی کا شکار ہو جاتے ہیں۔

    بین الاقوامی رپورٹس کے مطابق 2022 میں ایک بھارتی شہری ہتیش مدھو بھائی پٹیل کو 20 سال قید کی سزا سنائی گئی، جس نے 2013 اور 2016 کے درمیان بھارت میں قائم کال سینٹرز کے ذریعے امریکی کلائنٹس کو لاکھوں ڈالر کا دھوکا دیا، دھوکا دہی کے ایسے واقعات کا ایک بڑا حصہ 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے بزرگ شہریوں پر مشتمل ہے۔

    جون 2023 میں ایف بی آئی کی کارروائی نے دہلی میں ایک کال سینٹر کا پردہ فاش کیا جس نے امریکی شہریوں کو تقریباً 20 ملین امریکی ڈالر کا دھوکا دیا تھا، امریکا کے فیڈرل بیورو آف انویسٹگیشن کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ امریکی شہریوں کو کال سینٹرز سے منسلک دھوکا دہی میں 10 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا، یہ کال سینٹر اسٹارٹ اپس یا جعلی کسٹمر سروس کال سینٹرز کے طور پر کام کرتے ہیں اور غیر مشتبہ متاثرین کو تکنیکی مدد فراہم کرتے ہیں۔

    کریمنل انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ کے مطابق بھارتی شہری اس طرح کے فراڈ کے ذریعے حاصل کی گئی رقوم برطانیہ، دبئی اور بھارت کے بینک کھاتوں میں جمع کرواتے ہیں، 8 جنوری 2025 کو کیلیفورنیا میں ایپل کمپنی نے ایپل میچنگ گرانٹس پروگرام میں 185 ملازمین کو برطرف کیا جن میں متعدد بھارتی شہریوں نے Scam کا غلط استعمال کر کے کروڑوں کا غبن کیا، بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق بھارتی ملازمین نے عطیات اور فنڈز ہڑپنے کے لیے غیر منافع بخش تنظیموں کے ساتھ ملی بھگت کی۔

    2022 میں امریکا بھر میں متاثرین سے غیر قانونی طور پر 1.2 ملین ڈالر حاصل کر کے کمپیوٹر فراڈ کرنے کی سازش میں دو بھارتی شہریوں کو 41 ماہ قید کی سزا سنائی گئی، گزشتہ برس سری لنکن پولیس نے 200 غیر ملکیوں کو گرفتار کیا جن میں زیادہ تر بھارتی شامل تھے جو آن لائن مالیاتی دھوکا دہی میں ملوث تھے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق کال سینٹر فراڈ بھارت میں تشویش کا باعث بن چکے ہیں، دھوکا دہی کی کارروائیاں ملکی اور بین الاقوامی سطح پر افراد کو نشانہ بناتی ہیں، انڈین ٹیک سپورٹ کے نام سے کام کرنے والی متعدد کال سینٹر کمپنیاں امریکا سمیت دیگر ممالک سے فراڈ کے ذریعے پیسہ بٹورتی ہیں، 2022 میں بھارت میں مقیم فراڈ کمپنیوں نے امریکیوں کو 10 بلین ڈالر سے زیادہ کا دھوکا دیا۔

    بھارت کے سائبر کرائم کوآڈرینیشن سینٹر کے مطابق صرف 2024 کے پہلے 4 ماہ میں 7 لاکھ 40 ہزار سے زائد سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے، 2024 میں رپورٹ ہونے والے سائبر کرائمز میں تقریباً 85 فی صد آن لائن مالی فراڈ سے متعلق تھے، بھارت میں گزشتہ 8 برسوں کے دوران بینک فراڈ کیسز کی تعداد دوگنی ہو گئی۔

    2024 میں، ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے 13,000 سے زیادہ بینک فراڈ کے واقعات رپورٹ کیے، مالی سال 2024-2025 کی پہلی ششماہی میں بینک دھوکا دہی کی کل مالیت 21,367 کروڑ روپے بتائی گئی، بینک اکاوٴنٹ ٹیک اوور حملوں میں بھارت میں تمام فراڈ کا 55 فی صد حصہ شامل ہے، جو بڑھتے ہوئے خطرے کو ظاہر کرتا ہے۔

    بھارتی مافیا گینگز فیک لنکس کے ذریعے عوام کے موبائل تک رسائی حاصل کر کے ان کا ذاتی ڈیٹا لیک کر کے پیسے کما رہے ہیں، کارڈ اور انٹرنیٹ پیمنٹ فراڈ کے باعث سال 2022 میں 3 ہزار سے زائد کیسزرپورٹ ہوئے جو کہ سال 2024 میں 30 ہزار کے قریب پہنچ گئے۔ ان حالات کے پیش نظر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ مالی فراڈ کے مقدمات میں قانونی چارہ جوئی کو تیز کرے۔ بھارتی ٹھگوں کا امریکا، برطانیہ اور دیگر ممالک کے معصوم عوام کو فراڈ کر کے ان سے پیسے ہتھیانا ایک معمول بن چکا ہے۔

  • بھارتی مندر میں‌ الم ناک حادثہ پیش آ گیا، 6 ہلاک درجنوں زخمی

    بھارتی مندر میں‌ الم ناک حادثہ پیش آ گیا، 6 ہلاک درجنوں زخمی

    حیدرآباد: بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے تروپتی مندر میں بھگدڑ مچنے سے 6 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہو گئے۔

    آندھرا پردیش کے ضلع تروپتی کے مذہبی مقام تروملا میں بدھ کی شام کو واقع مندر وینکٹیشور میں بھگدڑ مچنے کے باعث چھ یاتریوں کی موت ہو گئی، جب کہ چالیس زخمی ہو گئے۔

    مرنے والوں میں 3 خواتین بھی شامل ہیں، زخمی یاتری، جن میں سے اکثر کا تعلق تمل ناڈو سے بتایا گیا ہے، انھیں علاج کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    حادثہ اس وقت پیش آیا جب اچانک کاؤنٹر کھلنے پر بھیڑ قابو سے باہر ہو گئی اور ٹکٹوں کے لیے افراتفری مچ گئی، ٹوکن حاصل کرنے کے دوران مبینہ طور پر 60 سے زائد افراد ایک دوسرے پر گر پڑے۔

    بھارت خواتین کیلئے دنیا کا سب سے خطرناک ملک قرار، ہر 16 منٹ میں ایک ریپ

    آندھرا پردیش حکومت نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ مندر کے لیے ٹوکن حاصل کرنے کے لیے بے مثال رش تھا جس کی وجہ سے یہ الم ناک واقعہ پیش آیا۔

    آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھگدڑ میں متعدد عقیدت مندوں کی موت ایک صدمے کی بات ہے، زخمیوں میں بعض کی حالت تشویش ناک بتائی گئی ہے، جس پر میں نے حکام کو ہر ممکن اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

  • بھارتی ایئر چیف کا جنگی طیاروں کی تیاری میں تاخیر پر شدید ردعمل

    بھارتی ایئر چیف کا جنگی طیاروں کی تیاری میں تاخیر پر شدید ردعمل

    نئی دہلی: بھارتی ایئر چیف اے پی سنگھ نے جنگی طیاروں کی تیاری میں تاخیر پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مودی سرکار کے دور حکومت میں بھارتی فضائیہ کی نااہلی کھل کر سامنے آ گئی ہے، جس پر بھارتی ایئر چیف نے جنگی طیاروں کی کمیشن میں تاخیر پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

    سربراہ بھارتی فضائیہ امر پریت سنگھ نے کہا تیجس پراجیکٹ کا آغاز 1986 میں ہوا جب کہ پہلا طیارہ 17 سال بعد اڑا، اور ٹیسٹنگ کے 16 سال بعد یہ طیارہ بھارتی فضائیہ میں شامل ہوا، اب تک بھارتی فضائیہ میں 40 طیارے بھی شامل نہیں ہو سکے ہیں۔

    بھارتی ایئر چیف مارشل نے کہا یہ نااہلی ہماری صلاحیتوں پر بڑا سوالیہ نشان ہے، وقت کی حساسیت نہ سمجھتے ہوئے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ نے اپنی اہمیت کھو دی ہے، بھارتی فضائیہ نے ناکامی کے ڈر سے وقت ضائع کر دیا ہے۔

    اے پی سنگھ کا کہنا تھا کہ جو ملک اہم پراجیکٹس بر وقت مکمل نہیں کر سکتا اسے ٹیکنالوجی کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔

    بھارت: جھوٹا الزام لگا کر مسلم خواتین کو بے آبرو کردیا گیا

    واضح رہے کہ طیاروں کی مینوفیکچرنگ میں مسلسل توسیع نے مودی کی ناکام پالیسیوں کو بے نقاب کر دیا ہے، مودی دور حکومت میں 5 سال میں فضائی حادثات میں ہلاک بھارتی پائلٹس کی تعداد بھی 42 ہے۔

  • بھکاری کیساتھ بھاگنے والی خاتون کی اصل کہانی سامنے آگئی

    بھکاری کیساتھ بھاگنے والی خاتون کی اصل کہانی سامنے آگئی

    بھارتی ریاست اترپردیش میں شوہر اور 6 بچوں کو چھوڑ کر بھکاری کے ساتھ بھاگنے والی خاتون کی اصل کہانی سامنے آگئی۔

    گزشتہ روز یہ خبر سامنے آئی تھی کہ بھارت کی ریاست اترپردیش کی ایک خاتون راجیشوری اپنے شوہر راجو اور 6 بچوں کو چھوڑ کر ایک بھکاری کے ساتھ بھاگ گئی تھی تاہم اب اس خبر کی اصل کہانی سامنے آئی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق شوہر کو چھوڑ کر بھاگنے والی خاتون منظر عام پر آگئی ہے جس نے پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کروایا ہے اور ساتھ ہی اس نے اپنے اوپر لگنے والے تمام الزامات کو مسترد کردیے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق 36 سالہ راجیشوری نے پولیس کو اپنے ابتدائی بیان میں بتایا کہ وہ بھکاری کے ساتھ فرار نہیں ہوئی بلکہ وہ اب اپنے کسی قریبی رشتے دار کے گھر ہے۔

    راجیشوری نے پولیس کو بیان دیا کہ وہ اپنے شوہر کے ظلم و ستم سے تنگ آگئی تھی، اس کا شوہر اسے مارتا پیٹتا تھا جس کی وجہ سے وہ گھر سے بھاگی۔

    رپورٹس کے مطابق خاتون نے چوری کے الزامات کی بھی تردید کی ہے جس کے بعد پولیس نے خاتون کے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    خاتون، شوہر اور بچوں کو چھوڑ کر بھکاری کے ساتھ بھاگ گئی

    واضح رہے کہ راجو نے اپنی بیوی پر الزام لگایا تھا کہ اس کی بیوی بچوں کو چھوڑ کر بھکاری کے ساتھ بھاگ گئی ہے، راجو نے پولیس کو کہا تھا کہ میں ہرپال پور کے علاقے میں اپنی بیوی راجیشوری اور 6 بچوں کے ساتھ رہتا ہوں۔

    ’’ 45 سالہ ننھا پنڈت نامی شخص کبھی کبھی محلے میں بھیک مانگنے آتا تھا اور میری بیوی سے بات کرتا تھا، بعدازاں دونوں کی فون پر بھی بات شروع ہوگئی جس کے بعد میری بیوی اس کے ساتھ بھاگ گئی‘‘

    راجو نے پولیس کو کہا تھا کہ میری بیوی راجیشوری نے بیٹی خوشبو کو بتایا کہ وہ کپڑے اور سبزی لینے بازار جا رہی ہے لیکن وہ واپس نہیں آئی، میں نے ایک بھینس بیچ کر جو رقم حاصل کی تھی وہ بھی بیوی ساتھ لے گئی، مجھے شک ہے کہ بھکاری میری بیوی کو اپنے ساتھ لے گیا ہے۔

    راجو کی شکایت پر پولیس نے دفعہ 87 اغوا کے تحت مقدمہ درج کرکے معاملے کی تفتیش شروع کی تھی جس کے بعد خاتون منظرِ عام پر آئی ہے۔

  • بھارت: عالمی منشیات کی تجارت اور گھریلو نشے کے بحران کا ابھرتا ہوا مرکز

    بھارت: عالمی منشیات کی تجارت اور گھریلو نشے کے بحران کا ابھرتا ہوا مرکز

    بھارت تیزی سے کوکین، میتھامفیٹامین، اور دیگر منشیات کے لیے ایک مرکز کی حیثیت اختیار کرتا جارہا ہے۔

    ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق منشیات کی اسمگلنگ کے جدید طریقے، گھریلو منشیات کے لیبارٹریز، اور بین الاقوامی کارٹیلز کے روابط عالمی تجارت کو بڑھا رہے ہیں اور بھارتی نوجوانوں میں نشے کی شرح میں اضافہ کر رہے ہیں۔

    ڈی ڈبلیو کی رپورٹ بھارت کے بڑھتے ہوئے کردار اور گھریلو بحران کے خدشات کی نشاندہی کرتی ہے۔

    بھارت نے عالمی منشیات کی تجارت میں ایک ٹرانزٹ پوائنٹ سے ایک اہم سپلائر کے طور پر تبدیلی کی ہے، بین الاقوامی اسمگلنگ کے راستوں کا استعمال کرتے ہوئے۔

    2014 میں نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد، پالیسی کی خامیوں اور ڈی ریگولیشن کے نتیجے میں منشیات کی تجارت کو فروغ ملا۔ اسمگلنگ کے راستوں اور گھریلو منشیات کے لیبارٹریز میں اضافے کے ساتھ ضبط کی گئی منشیات میں نمایاں اضافہ ہوا۔

    اکتوبر 2024 میں گجرات میں ایک فارماسیوٹیکل کمپنی سے 518 کلو کوکین برآمد ہوئی، جس سے بھارت کا بین الاقوامی منشیات کے کارٹیلز کے ساتھ تعلق ظاہر ہوا۔

    اقوام متحدہ کے UNODC کی 2024 کی رپورٹ کے مطابق، بھارت غیر قانونی شپمنٹس کا ایک بڑا مرکز بن گیا ہے، اور بھارتی صنعتوں سے پریکرسر کیمیکلز میتھ لیبارٹریز تک پہنچ رہے ہیں۔

    بھارت عالمی میتھ بحران میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، اور غیر قانونی لیبارٹریز وسطی امریکہ، افریقہ اور ایشیا کو سپلائی کر رہی ہیں۔ دہلی میں نائجیریائی آپریٹرز سے منسلک ایک میتھ لیب کی دریافت بھارت کی عالمی مسئلے میں شمولیت کی مثال ہے۔

    بھارتی ڈائسپورا یورپ اور شمالی امریکہ میں منشیات کی تقسیم کے لیے نیٹ ورک کے طور پر کام کر رہا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق، بھارتی اسمگلرز جدید تکنیکوں کا استعمال کر رہے ہیں، جس سے عالمی منشیات کی رسائی بڑھ رہی ہے۔ ”بلیک کوکین” جیسی کیمیکل سے چھپی منشیات، جو عام طور پر ناقابل شناخت ہوتی ہیں، بھارت کی بڑھتی ہوئی ترقی کا مظہر ہیں۔

    بھارتی کارٹیلز بین الاقوامی مجرمانہ تنظیموں کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں، جس سے عالمی منشیات کے مسئلے میں شدت آ رہی ہے۔

    2024 میں گریٹر نوئیڈا میں ایک خفیہ میتھ لیب، میکسیکن کارٹیل سے منسلک تھی، جو بھارت کی بین الاقوامی کارٹیلز میں شمولیت کو ظاہر کرتی ہے۔ (Narcotics Control Bureau، 2024)

    بھارتی حکومت منشیات کی تیاری میں استعمال ہونے والے پریکرسر کیمیکلز کی برآمد سے مالی فائدہ اٹھاتی ہے۔ UNODC رپورٹ کے مطابق، بھارت کی فارماسیوٹیکل انڈسٹری ایفیڈرین اور پسوڈوایفیڈرین تیار کرتی ہے، جو میتھ کی تیاری کے لیے ضروری ہیں اور اکثر غیر قانونی طور پر منتقل کی جاتی ہیں۔

    بھارت کی غیر قابو شدہ منشیات کی تجارت نے گھریلو نشے کی وبا کو ہوا دی ہے، خاص طور پر نوجوانوں میں۔ 2023 کی پارلیمانی رپورٹ کے مطابق، بھارت میں 6.6 ملین سے زیادہ منشیات استعمال کرنے والے ہیں، اور صرف پنجاب میں 0.34 ملین بچے اوپیئڈز استعمال کرتے ہیں۔

    ڈی ڈبلیو کے ساتھ انٹرویو میں ڈاکٹر یاسر راتھور (گورنمنٹ میڈیکل کالج) اور ڈاکٹر ساجد محمد وانی (ریہیب سنٹر، ایس ایم ایچ ایس ہسپتال، سری نگر) نے بتایا کہ 2014 میں ہیروئن کے نشے کے 3-4 کیسز کے مقابلے میں 2024 میں یہ تعداد روزانہ 200-250 تک پہنچ گئی ہے۔

    بھارتی نیوی کی کمزور نگرانی نے سمندری منشیات کی اسمگلنگ کو فروغ دیا ہے؛ 2020 کے بعد سے گجرات اور ممبئی جیسی ساحلی علاقوں سے کئی منشیات کے شپمنٹس روکے گئے، جو سمندری نگرانی کی کمزوری کو ظاہر کرتے ہیں۔

    ڈی ڈبلیو اور دیگر ذرائع کی رپورٹوں کے مطابق، بھارتی فوج کے کچھ عناصر منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہیں، شمال مشرقی سرحدی علاقوں کے ذریعے منشیات کی اسمگلنگ اور میزورم جیسے خطوں میں جدید منشیات کے آپریشنز نے ادارہ جاتی شمولیت کے بارے میں سوالات اٹھائے ہیں۔

  • بھارت کا دوغلا کھیل: فلسطین پر انصاف کی تبلیغ، منافقت پر عمل

    بھارت کا دوغلا کھیل: فلسطین پر انصاف کی تبلیغ، منافقت پر عمل

    اسٹینلی جونی (دی ہندو کے بین الاقوامی امور کے ایڈیٹر) نے اپنی کتاب ’اوریجنل سِن‘ میں فلسطین کے مسئلے اور بھارت-اسرائیل تعلقات کا تجزیہ کرتے ہوئے دو ریاستی حل کو عملی طور پر ختم شدہ قرار دیا ہے۔ ایک بڑے میڈیا ادارے کی جانب سے دو ریاستی حل کو ختم شدہ قرار دینا مشرق وسطیٰ/خلیجی خطے میں ہندوتوا نظریے کی تبدیلی کی عکاسی کرتا ہے، جو اسرائیل کو بھارتی IIOJK اقدام کی تقلید کے لیے اکسا رہا ہے۔

    بھارت کی خارجہ پالیسی میں تبدیلی:

    کتاب میں اسرائیل کے فلسطینی ریاست کے بارے میں مؤقف اور بھارت کی خارجہ پالیسی میں تبدیلی پر روشنی ڈالی گئی ہے، جو تاریخی طور پر فلسطین کی حمایت اور بدلتے ہوئے ملکی سیاسی فریم ورک کے تحت اسرائیل کے ساتھ قربت دونوں کو شامل کرتی ہے۔

    مصنف نے خطے میں اسرائیل کے مؤقف اور اسرائیلی-فلسطینی تنازع پر بین الاقوامی توجہ کے درمیان بھارت اور اسرائیل کے تعلقات کی پیچیدگیوں کا جائزہ لیا ہے۔

    دو ریاستی حل پر تضادات:

    اقوام متحدہ میں دو ریاستی حل کی سرکاری حمایت کے باوجود، بھارت کے اقدامات، جیسے اسرائیل کے ساتھ مضبوط دفاعی تعاون اور اس کی جابرانہ پالیسیوں پر خاموشی، فلسطینی خودمختاری کے لیے اس کے دعوے جو جھٹلاتے ہیں۔

    خلیجی ریاستوں کے جذبات کی نظراندازی

    توانائی اور ترسیلات زر کے لیے خلیجی ممالک سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، بھارت بے شرمی سے اسرائیل کی طرف جھکتا ہے اور اپنے عرب اتحادیوں کے جذبات کو نظر انداز کرتا ہے۔ یہ موقع پرستی پر مبنی سفارت کاری اخلاقی ذمہ داریوں پر اسٹریٹجک فوائد کو ترجیح دینے کو ظاہر کرتی ہے۔

    حساس اسٹوری پر کام کرنے والے لاپتا بھارتی صحافی کی لاش سیپٹک ٹینک سے مل گئی

    فلسطینیوں پر جبر کو قانونی حیثیت دینا:

    اسرائیل کے سخت گیر مؤقف اور فوجی-صنعتی کمپلیکس کے ساتھ اتحاد کر کے، بھارت فلسطینی علاقوں پر قبضے اور فلسطینی عوام پر منظم جبر کو خاموشی سے قانونی حیثیت فراہم کرتا ہے، جو عالمی سیاست میں انصاف کے علم بردار کی حیثیت سے اس کی ساکھ کو مجروح کرتا ہے۔

    زائنسٹ اور ہندوتوا کا غیر مقدس اتحاد:

    اسرائیل کی صہیونیت اور بی جے پی کے ہندوتوا نظریاتی اتحاد میں اقلیتوں کے حاشیے پر دھکیلنے اور ان پر ظلم کرنے والی اکثریتی قوتوں کا غیر مقدس اتحاد ظاہر ہوتا ہے، جو عالمی ناانصافیوں کو مزید بڑھاتا ہے۔

    اسلاموفوبک بیانیہ:

    بی جے پی کی اسلاموفوبک بیان بازی اور گھریلو پالیسیاں بیرون ملک اسرائیل کی حمایت کے ساتھ ہم آہنگ ہیں، مسلمانوں کو، چاہے وہ فلسطینی ہوں، بھارتی مسلمان یا مظلوم کشمیری، خطرے کے طور پر پیش کرتی ہیں، جنھیں انصاف اور مساوات کے مستحق برادریوں کے بجائے قابو میں رکھنا ضروری سمجھا جاتا ہے۔

    ریاستی دہشت گردی پر خاموشی:

    دہشت گردی کی مذمت اور فلسطین میں ریاستی سرپرستی میں ہونے والے تشدد کو نظر انداز کرنا بھارت کے دوغلے پن کو ظاہر کرتا ہے، جو جغرافیائی سیاسی سہولت کے لیے بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کے اصولوں کو کمزور کرنے کی خواہش کو ظاہر کرتا ہے۔

    فلسطینی کاز کو ترک کرنا:

    فلسطینی کاز کو چھوڑ کر اور اسرائیل کے قریب ہو کر، بھارت جنوبی ممالک کے رہنما اور مظلوموں کی آواز کے طور پر اپنی طویل عرصے سے قائم شبیہ کو خطرے میں ڈالتا ہے۔

    عرب دنیا کو بھارت سے تعلقات پر نظرثانی کی ضرورت:

    یہ منافقت نہ صرف عرب ممالک کو بیگانہ کرتی ہے بلکہ عالمی سطح پر بھارت کے اخلاقی وقار کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔ لہٰذا، عرب ریاستوں کو خطے کے امن کو خطرے میں ڈالنے کے لیے بھارت کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات پر نظرثانی کرنی چاہیے۔

  • حساس اسٹوری پر کام کرنے والے لاپتا بھارتی صحافی کی لاش سیپٹک ٹینک سے مل گئی

    حساس اسٹوری پر کام کرنے والے لاپتا بھارتی صحافی کی لاش سیپٹک ٹینک سے مل گئی

    کرناٹک: نیو ایئر نائٹ سے لاپتا بھارتی صحافی مکیش چندراکر کی لاش کرناٹک میں سیپٹک ٹینک سے مل گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حساس اسٹوری پر کام کرنے والے بھارتی صحافی مکیش چندراکر کا بے رحمی سے قتل کر دیا گیا، پولیس نے موبائل سگنلز کے ذریعے مکیش کی لاش تلاش کر لی۔

    صحافی بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں بدعنوانی اور ماؤ نواز بغاوت کے بارے پر رپورٹنگ کے لیے معروف تھے، پولیس نے بتایا کہ صحافی مکیش چندراکر کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے والے ملزم سمیت 3 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، بھارتی میڈیا کے مطابق مرکزی ملزم کا سیاسی جماعت سے تعلق ہے۔

    32 سالہ مکیش چندراکر نئے سال کے دن لاپتا ہو گیا تھا اور اس کے اہل خانہ نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، جمعہ کو اس کی لاش بیجاپور ٹاؤن کے علاقے میں سڑک کی تعمیر کرنے والے ایک ٹھیکیدار کے کمپاؤنڈ میں اس وقت ملی، جب پولیس نے اس کے موبائل فون کو ٹریک کیا۔

    وہ ٹینک جس سے مکیش چندراکر کی لاش برآمد ہوئی، ٹینک کے اوپر سیمنٹ کی سلیب رکھ دی گئی تھی

    اہم ملزمان میں سے ایک کمپاؤنڈ کا مالک سریش چندراکر، جو کہ مکیش کا رشتہ دار ہے، فرار ہو گیا ہے، جب گرفتار افراد میں سے ایک مکیش کا کزن ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق مکیش کے جسم پر شدید زخموں کے نشانات تھے، جو ایک کند ہتھیار کے ہیں، چندراکر ایک آزاد صحافی تھے، انھوں نے عوامی تعمیراتی منصوبوں میں مبینہ بدعنوانی سے متعلق کئی رپورٹس منکشف کی تھیں، وہ ایک مقبول یوٹیوب چینل بَسٹر جنکشن بھی چلا رہے تھے۔

    ریاست کے وزیر اعلی نے مکیش چندراکر کی موت کو ’دل دہلا دینے والا‘ قرار دیا، جب کہ کونسل آف انڈیا نے ریاستی حکومت سے ’مقدمہ کے حقائق پر‘ رپورٹ طلب کی ہے۔

  • انتقال سے قبل سابق بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کی مودی سے متعلق رائے

    انتقال سے قبل سابق بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کی مودی سے متعلق رائے

    نئی دہلی: سابق بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کی موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی سے متعلق رائے آخری عمر میں بھی نہیں بدلی۔

    تفصیلات کے مطابق آنجہانی من موہن سنگھ نے مودی سرکار کی عوام دشمن پالیسی پر کڑی تنقید کی، انھوں نے بار ہا مودی سرکار اور بی جے پی کی ہندو انتہا پسندی پر سوالات اٹھائے۔

    سال 2024 میں مودی کی بھارتی انتخابی مہم پر بھی من موہن سنگھ نے کڑی تنقید کی، اور بی جے پی اور نریندر مودی کے خلاف انتقال سے قبل کچھ خطوط بھی لکھے، جن میں من موہن سنگھ نے مودی سرکار پر نفرت انگیز تقاریر کے استعمال کا الزام لگایا۔

    من موہن سنگھ نے کہا مودی پہلے وزیر اعظم ہیں جنھوں نےعوامی نظریے کے وقار کو ٹھیس پہنچائی، مودی سرکار نے انتخابی مہم کے دوران بھارتی عوام سے جھوٹے دعوے کیے، اور مجھ پر بھی الزام لگایا حالاں کہ میں نے کبھی فرقہ واریت کو فروغ نہیں دیا۔

    منموہن سنگھ نے کہا بی جے پی کی اگنی ویر اسکیم بھارت کی سلامتی کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے، مودی سرکار نے بھارتی پنجاب اور پنجابیوں کو بدنام کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، حقوق مانگنے پر مودی سرکار نے 750 سے زائد کسانوں کو قتل کیا۔

    بھارت کے سابق وزیراعظم منموہن سنگھ 92 برس کی عمرمیں چل بسے

    واضح رہے کہ جمعرات کو بھارت کے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ 92 برس کی عمرمیں چل بسے ہیں، من موہن 2 مرتبہ وزارت عظمیٰ کی کرسی پر براجمان ہوئے، اور 2004 سے 2014 کے دوران پڑوسی ملک کے وزیر اعظم رہے۔

    وہ ایک ماہر اقتصادیات تھے جو سیاست دان بنے، وہ مرکزی بینک کے گورنر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں، اور وزیر خزانہ کے طور پر بھی انھوں نے بھارتی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔

  • کسان دیوس، کسانوں کا دن، بھارتی حکومت سے کسانوں کی مایوسی

    کسان دیوس، کسانوں کا دن، بھارتی حکومت سے کسانوں کی مایوسی

    بھارت میں کسانوں کا احتجاج ایک مستقل رجحان بن چکا ہے، جس میں خودکشی کے بڑھتے ہوئے واقعات نمایاں طور پر شامل ہیں۔ بھارتی قومی جرائم ریکارڈ بیورو (NCRB) کے اعداد و شمار کے مطابق 2019 سے 2022 کے درمیان 42,000 کسانوں نے خودکشی کی۔

    بھارت کے غریب کسان ذخیرہ اندوزی کی کمی، غیر مؤثر خریداری، اور ناکافی کم از کم سپورٹ قیمت (MSP) جیسے سنگین مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔ کھاد تک رسائی کی کمی اور کم فروخت قیمت، بنیادی طور پر حکومت کی سپلائی اور طلب کے فرق کو ختم کرنے میں ناکامی اور ان کے مطالبات پر عدم توجہی کی وجہ سے پیدا ہو رہے ہیں۔

    پنجاب، ہریانہ، اور اتر پردیش جیسے ریاستوں کے کسانوں کو اکثر ’خالصتانی‘ کہہ کر بدنام کیا جاتا ہے۔ مودی حکومت پر ان کے جائز احتجاجات کے خلاف سخت اقدامات کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ستمبر 2020 میں بھارت نے تین متنازعہ زرعی قوانین متعارف کرائے، جن کا مقصد اس شعبے کو غیر منظم کرنا تھا، تاکہ کسان سرکاری منڈیوں کے علاوہ پیداوار فروخت کر سکیں اور نجی معاہدے کر سکیں۔

    پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں نے ان قوانین کو اپنے روزگار کے لیے خطرہ سمجھا، کم از کم سپورٹ قیمت (MSP) کے نظام کے خاتمے اور بڑی کارپوریشنوں کے ممکنہ استحصال کے خدشات ظاہر کیے۔ اس تصور نے بڑے پیمانے پر احتجاج کو جنم دیا، جس کے نتیجے میں نومبر 2020 میں ہزاروں کسان دہلی کی طرف مارچ کرنے لگے۔

    شہر میں داخلے سے روک دیے جانے پر کسانوں نے سنگھو، ٹکری، اور غازی پور کے بارڈرز پر بڑے احتجاجی کیمپ قائم کیے۔ یہ احتجاج عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بن گیا اور بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالا گیا تاکہ وہ کسانوں کے مطالبات پر غور کرے۔ 26 جنوری 2021 کو دہلی میں ایک بڑے ٹریکٹر ریلی کا مقصد پرامن احتجاج تھا، لیکن یہ جزوی طور پر پرتشدد ہو گیا، جس سے پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں اور قومی و بین الاقوامی توجہ حاصل ہوئی۔

    حکومت نے قوانین کو 18 ماہ کے لیے معطل کرنے اور خدشات کے حل کے لیے ایک کمیٹی بنانے کی تجویز دی، لیکن کسان ثابت قدم رہے، جس سے طویل تعطل پیدا ہوا۔ مظاہروں کو عالمی توجہ حاصل ہوئی، جس نے بھارتی حکومت پر دوبارہ غور کرنے کا دباؤ ڈالا۔ 19 نومبر 2021 کو وزیر اعظم مودی نے تین زرعی قوانین کے خاتمے کا اعلان کیا۔ 29 نومبر کو فارم لاز ریپیل بل منظور کیا گیا، جو کسانوں کے لیے ایک بڑی جیت تھی۔

    اس خاتمے کے باوجود، کسان قانونی گارنٹی کے لیے MSP اور اضافی تحفظات کا مطالبہ کرتے رہے، جو بھارت کے زرعی شعبے کے مستقل مسائل کو اجاگر کرتا ہے۔ 2024 میں، کسانوں نے احتجاجی مظاہرے دوبارہ شروع کیے، فصلوں کی قیمتوں کی ضمانت اور دیگر معاون اقدامات کے لیے آواز بلند کی، جو بھارت کی سماجی و سیاسی بحث میں زراعت کی مرکزیت کو اجاگر کرتا ہے۔ پنجاب میں فصلوں کی قیمتوں اور دیگر شکایات پر مرکوز نئے احتجاجی مظاہروں نے ریل سروسز میں خلل ڈالا، جو بڑھتے ہوئے تنازعات کی نشان دہی کرتا ہے۔

    حال ہی میں، مذاکرات کی ناکامی کے بعد کسانوں نے ’ریل روکو‘ (ٹرینیں روکو) حکمت عملی اپنائی ہے اور 30 دسمبر تک مسائل کے حل نہ ہونے کی صورت میں پنجاب بند کی وارننگ دی ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ مودی کے تحت بھارت کی ’ہندو راشٹر‘ میں تبدیلی نے پس ماندہ طبقات، بشمول کسانوں، کو نظرانداز کر دیا ہے، جو ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔

    یہ بھارتی کسانوں اور دیگر پس ماندہ طبقات کے لیے ایک اہم موقع ہے کہ وہ موجودہ بیانیے کو چیلنج کریں اور اپنے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے نظامی تبدیلی کا مطالبہ کریں۔