Tag: India

  • بچے کے پیٹ میں 56 دھاتی اشیاء کی موجودگی، سرجن بھی پریشان

    بچے کے پیٹ میں 56 دھاتی اشیاء کی موجودگی، سرجن بھی پریشان

    بھارت میں ایک کم عمر طالب علم کے پیٹ سے 56 اقسام کی دھاتی اشیاء برآمد ہونے پر ڈاکٹرز بھی حیران رہ گئے، تاہم آپریشن کے بعد بچہ جانبر نہ ہوسکا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع ہاتھرس میں ایک حیران کن واقعہ پیش آیا ہے، نویں جماعت کے 15 سالہ طالب علم آدتیہ کو کافی عرصے سے پیٹ میں درد اور سانس لینے میں پریشانی کی شکایت تھی۔

    جب بچے کے پیٹ کا بار بار الٹراساؤنڈ کرایا گیا تو دیکھنے والے دانتوں میں انگلیاں دبا کر رہ گئے، کیونکہ بچے کے پیٹ میں دھات کی 56 اشیاء جس میں گھڑی کے چھوٹے سیل، بلیڈ کے ٹکڑے اور کیل وغیرہ ملیں۔

    آدتیہ

    ڈاکٹرز نے بچے کا فوری طور پر آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا اور 27 اکتوبر کو آپریشن ہوا لیکن جب تک بہت دیر ہوچکی تھی۔

    ساری چیزیں نکال کر اس کا پیٹ بالکل صاف کر دیا گیا۔ اس کے بعد اگلے ہی دن 28 اکتوبر کی رات علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔ آدتیہ کے گلے کا الٹرا ساؤنڈ بھی کیا گیا لیکن گردن میں زخم کے کوئی نشانات نہیں ملے۔

    آدتیہ کے والد نے بتایا کہ ان کا بیٹا سرجری کے ایک دن بعد ہی چل بسا کیونکہ اس کے دل کی دھڑکن بڑھ گئی تھی اور اس کا بلڈ پریشر خطرناک حد تک گر گیا تھا۔

    مزید حیران کن بات یہ کہ یہ تمام اشیاء بچے کے پیٹ میں کیسے گئیں؟ کیونکہ غذا کی نالی کے اندر نہ تو کوئی زخم ہے اور نہ اس اتنی گنجائش کہ یہ چیزیں باآسانی وہاں سے گزر کر معدے میں جاسکیں۔

  • نوجوان کو تھوک چاٹنے اور گوبر کھانے پر مجبور کردیا

    نوجوان کو تھوک چاٹنے اور گوبر کھانے پر مجبور کردیا

    نئی دہلی : بھارت میں مشتعل افراد نے نوجوان کو تھوک چاٹنے اور گوبر کھانے پر مجبور کردیا، واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ایک علاقے میں مشتعل افراد نے ایک نوجوان کو نادانستہ طور پر کی جانے والی غلطی کی کڑی سزا دے دی۔

    واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں مشتعل افراد ایک نوجوان کو زمین پر تھوک چاٹنے پر مجبور کررہے ہیں اور اس کے منہ میں گائے کا گوبر ٹھوستے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق اس نوجوان کا قصور اتنا تھا کہ اس نے بے دھیانی میں سڑک کے کنارے پان کی پیک پھینکی جس کی چھینٹیں ’رنگولی‘پر پڑیں۔

    اس بات کی خبر ملتے ہی گاؤں والوں کی بڑی تعداد وہاں جمع ہوگئی اور نوجوان کو زبردستی اس کا تھوک چاٹنے پر مجبور کر دیا گیا اور غصے میں اسے زبردستی گائے کا گوبر بھی کھلایا گیا۔

    متاثرہ نوجوان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ یہ مزدوری کا کام کرتا ہے، ایک ٹھیکیدار اسے اپنے ساتھ کام پر لے گیا تھا راستے میں سڑک کے کنارے بنی رنگولی کے پاس پان کی پیک تھوک دی جس کے چھینٹے رنگولی پر پڑگئے۔

    مشتعل گاؤں والوں نے نوجوان پر تشدد کے بعد اسے پولیس کے حوالے کیا، تاہم پولیس نے مذکورہ نوجوان اور اس پر تشدد کرنے والے کچھ افراد کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا ہے۔

  • والدین کے جھگڑنے پر رات کو گھر سے نکلنے والے بچے کا ہولناک انجام

    والدین کے جھگڑنے پر رات کو گھر سے نکلنے والے بچے کا ہولناک انجام

    مہاراشٹر: والدین کے جھگڑنے پر رات کو گھر سے نکلنے والا معصوم بچہ اس وقت ہولناک انجام کا شکار ہوا، جب اس پر ایک خوں خوار تیندوے نے حملہ کر دیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست مہاراشٹر کے ضلع پونے میں تیندوے کے حملے میں ایک 7 سال کا بچہ ہلاک ہو گیا، جس کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ والدین کے جھگڑنے کے باعث رات کو گھر سے باہر نکل گیا تھا۔

    میڈیا کو بتایا گیا کہ جمعہ کی رات جب بچے کے ماں باپ گھر میں جھگڑا کرنے لگے، تو اس دوران بچہ گھر سے باہر نکلا، اور گنّے کے کھیتوں کی طرف چلا گیا، جہاں ایک خونخوار تیندوے نے اس پر حملہ کر دیا، جس سے اس کی موت ہو گئی۔

    محکمہ جنگلات کے مطابق تیندوے کے حملے میں فرتا گاؤں کا بچہ ونش راجکمار سنگھ جان کی بازی ہارا، جس کے اترپردیش کے ضلع مظفر نگر سے تعلق رکھنے والے والدین گڑھ کی ایک فیکٹری میں ملازمت کے سلسلے میں شرور تحصیل میں مقیم تھے۔

    دوسری طرف راجستھان کے اُدے پور میں جمعہ کو محکمہ ماحولیات اور پولیس کی مشترکہ ٹیم نے ایک آدم خور تیندوے کو مار گرایا ہے، محکمے کے مطابق اس تیندوے نے ضلع میں ستمبر کے 6 مختلف دنوں کو کئی لوگوں کو اپنا شکار بنایا تھا۔

  • بھارت عالمی سطح پر اجرتی قاتلوں کے جتھے میں شامل ہے، دی گارجین نے بھی آرٹیکل چھاپ دیا

    بھارت عالمی سطح پر اجرتی قاتلوں کے جتھے میں شامل ہے، دی گارجین نے بھی آرٹیکل چھاپ دیا

    برطانوی روزنامے دی گارجین نے ایک رپورٹ شائع کر کے بھارت کو عالمی سطح پر اجرتی قاتلوں کے جتھے میں شامل قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دی گارجین میں بھارت کے حوالے سے ایک آرٹیکل چھپا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ بھارت عالمی سطح پر اجرتی قاتلوں کے جتھے میں شامل ملک ہے، بھارت کی دہشت گردی سے کینیڈا اور امریکا کے رہائشی بھی محفوظ نہیں رہے ہیں۔

    تحریر کے مطابق کینیڈین وزیر اعظم نے بھارتی سفارت کاروں پر ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا الزام لگایا تھا اور ان الزامات میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھارت عالمی سطح پر ظلم اور تشدد میں مصروف ہے، بھارت کے جرائم میں قتل، بھتہ خوری اور دھمکیاں دینا شامل ہے، لیکن واضح ثبوت کے باوجود بھارت نے الزامات مسترد کر دیے۔

    رپورٹ کے مطابق مودی سرکار نے جواباً کینیڈا پر’’سکھ انتہا پسندوں‘‘ کو پناہ دینے کا الزام لگا دیا، جب کہ امریکی عدالت بھی بھارتی انٹیلیجنس افسر کو گرپتونت سنگھ کے قتل کی سازش میں ملوث قرار دے چکی ہے۔

    طالبہ کو پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی گئی، ریسکیو کی دل دہلا دینے والی ویڈیو

    آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ نریندر مودی کی حکومت نے کینیڈا اور امریکا سے سکھ رہنماؤں کے قتل کی تحقیقات میں تعاون نہیں کیا، بھارت کی جانب سے اس قسم کے اقدامات اسرائیلی موساد کی بیرونی کارروائیوں سے مماثلت رکھتے ہیں۔

  • طالبہ کو پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی گئی، ریسکیو کی دل دہلا دینے والی ویڈیو

    طالبہ کو پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی گئی، ریسکیو کی دل دہلا دینے والی ویڈیو

    آندھرا پردیش: بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں ایک نہایت دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے، جس میں ایک سابق عاشق نے 16 سالہ طالبہ کو اس لیے آگ لگا کر جان سے مار دیا کیوں کہ وہ اس سے شادی کا تقاضا کرنے لگی تھی۔

    اس واقعے کی ایک نہایت دل دہلا دینے والی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی ہے، جس میں جھلسنے کے بعد لڑکی کو پولیس اور ریسکیو ارکان ریسکیو کر کے اسپتال منتقل کر رہے ہیں۔

    ریاست کے ضلع کڑپہ کے بدویل ٹاؤن کی پولیس رپورٹ کے مطابق وی وگنیش نامی شخص نے چند ماہ قبل اپنی مقتولہ دوست سے رشتہ ختم کر دیا تھا، اور دوسری لڑکی سے شادی کر لی تھی، جس پر وہ اس سے شادی کا تقاضا کر رہی تھی۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق وگنیش نے مبینہ طور پر ٹاؤن کے مضافات میں ہفتے کے 10 بجے کے قریب لڑکی پر پٹرول چھڑک کر اسے آگ لگا دی، جس کے نتیجے میں وہ شدید جھلس گئی تھی، اور اسے علاج کے لیے مقامی اسپتال لے جایا گیا، لیکن اتوار کو 3 بجے شب وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔

    پولیس کے مطابق ملزم نے وگنیش نے لڑکی کے مطالبے سے تنگ آ کر یہ انتہائی قدم اٹھایا تھا، جس کے بعد وہ فرار ہو گیا تھا، تاہم پولیس نے وگنیش کو بعد ازاں گرفتار کر کے اس کے خلاف پوکسو ایکٹ سمیت مختلف دفعات کے تحت کیس درج کر لیا ہے۔

    متاثرہ لڑکی انٹرمیڈیٹ سال اول کی طالبہ تھی‘ موت سے قبل اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے لڑکی نے کہا کہ وگنیش نے مجھے آگ لگائی کیوں کہ میں نے اس سے کہا تھا کہ وہ مجھ سے شادی کرے۔ ڈاکٹروں کے مطابق واقعے میں لڑکی 80 فی صد جھلس گئی تھی۔

  • قانون اندھا نہیں رہا، بھارت نے ساڑھی میں ملبوس انصاف کی دیوی کی آنکھوں سے پٹی ہٹا دی

    قانون اندھا نہیں رہا، بھارت نے ساڑھی میں ملبوس انصاف کی دیوی کی آنکھوں سے پٹی ہٹا دی

    نئی دہلی: بھارت میں قانون اب اندھا نہیں رہا، سپریم کورٹ نے ساڑھی میں ملبوس انصاف کی دیوی کی آنکھوں سے پٹی ہٹا دی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندوستان کی سپریم کورٹ نے پہلا بڑا روایت شکن قدم اٹھاتے ہوئے ’لیڈی جسٹس‘ کی کھلی آنکھوں والا مجسمہ پیش کر دیا ہے، جو ایک نئے دور کی عکاسی کرتا ہے اور جس نے نوآبادیاتی تاریخ اور رشتوں سے آزادی کا احساس دلایا ہے۔

    بھارتی سپریم کورٹ میں انصاف کی دیوی کے پرانے مجسمے کے ہاتھ میں ترازو ہوا کرتا تھا اور اس کی اور آنکھوں پر کالی پٹی بندھی ہوتی تھی، اب انصاف کی علامت سمجھے جانے والے اس مجسمے کو تبدیل کر کے نیا مجسمہ نصب کر دیا گیا ہے۔

    پرانے مجسمے کے ہاتھ میں سزا کی علامت ایک تلوار ہوا کرتی تھی، لیکن اب اس کی جگہ اس کے ہاتھ میں بھارتی آئین پکڑایا گیا ہے، اور یہ مجسمہ اب ہندوستانی سپریم کورٹ کے ججوں کی لائبریری میں موجود ہے۔

    یہ نیا ڈیزائن سبک دوش ہونے والے چیف جسٹس دھننجایا یشونت چندرچوڑ نے تیار کیا ہے جس کا مقصد یہ پیغام دینا ہے کہ قانون اندھا نہیں ہے اور یہ تمام افراد کے حقوق کو یکساں طور پر دیکھتا اور برقرار رکھتا ہے۔

    دل چسپ امر یہ بھی ہے کہ اس مجسمے کی آنکھوں سے نہ صرف پٹی ہٹائی گئی ہے بلکہ اس کا لباس بھی تبدیل کیا گیا ہے، اور اب یہ لیڈی جسٹس ایک ساڑھی میں ملبوس دیوی ہے، جو مغربی لباس کی جگہ اب مقامی ثقافت کی نمائندگی کرتی ہے۔

    چیف جسٹس چندر چوڑ کا مؤقف تھا کہ مجسمے کے ایک ہاتھ میں آئین ہونا چاہیے نہ کہ تلوار، تاکہ ملک کو یہ پیغام جائے کہ وہ آئین کے مطابق انصاف فراہم کرتی ہے، تلوار تشدد کی علامت ہے لیکن عدالتیں آئینی قوانین کے مطابق انصاف فراہم کرتی ہیں۔

  • گاڑی بجلی کے کھمبے سے ٹکرانے کے بعد کرنٹ کا ڈر، افراتفری میں 4 افراد کچلے گئے

    گاڑی بجلی کے کھمبے سے ٹکرانے کے بعد کرنٹ کا ڈر، افراتفری میں 4 افراد کچلے گئے

    متھرا: بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر متھرا میں مزدوروں کو لے جانے والی ایک گاڑی بجلی کے کھمبے سے ٹکرا گئی، حادثے میں 2 بچیاں اور 2 خواتین کچل کر ہلاک ہو گئیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کو متھرا میں شیر گڑھ روڈ پر ایک وین حادثے میں بہار سے تعلق رکھنے والے چار افراد کی موت جب کہ پانچ شدید زخمی ہو گئے ہیں، پک اپ وین اس وقت بجلی کے ایک کھمبے سے ٹکرائی جب وہ 25 مزدوروں کو لے کر علی گڑھ سے متھرا جا رہی تھی۔

    صبح تقریباً 5 بجے ڈرائیور کو نیند آ گئی، جس کی وجہ سے گاڑی بے قابو ہو کر بجلی کے کجھمبے سے ٹکرائی، حادثے کے بعد گاڑی میں کرنٹ پھیلنے لگا، تو لوگوں میں افرا تفری مچ گئی اور وہ کود کود کر بھاگنے لگے، ایسے میں ڈرائیور نے گاڑی پیچھے کر دی، جس سے کئی لوگ اس کی زد میں آ کر کچلے گئے۔

    مرنے والوں میں دو خواتین اور ان کی دو بیٹیاں شامل ہیں، بتایا گیا ہے کہ وین میں سوار مزدور بہار سے ٹرین کے ذریعے علی گڑھ پہنچے تھے اور پھر وہاں سے پک اپ میں بیٹھ کر متھرا میں واقع اینٹوں کے بھٹے پر پہنچائے جا رہے تھے۔

  • بابا صدیقی کا بیٹا ذیشان صدیقی بھی بشنوئی گروپ کی ہٹ لسٹ پر تھا، انکشاف

    بابا صدیقی کا بیٹا ذیشان صدیقی بھی بشنوئی گروپ کی ہٹ لسٹ پر تھا، انکشاف

    ممبئی: ممبئی پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ بابا صدیقی کے قاتلوں کو انھیں ان کے بیٹے کے ساتھ قتل کرنے کا کنٹریکٹ دیا گیا تھا، اور ان کا بیٹا ذیشان صدیقی بھی بشنوئی گروپ کی ہٹ لسٹ پر تھا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ممبئی میں گزشتہ ہفتے سینئر سیاست دان بابا صدیقی کے قتل کے بعد پولیس کی تفتیش میں گرفتار قاتلوں نے انکشاف کیا ہے کہ بابا صدیقی کا ایم ایل اے بیٹا ذیشان صدیقی بھی لارنس بشنوئی گروپ کی ہٹ لسٹ پر تھا۔

    شوٹرز نے بیان دیا کہ انھیں بتایا گیا تھا کہ باپ بیٹا دونوں ایک ہی جگہ موجود ہوں گے، لیکن اگر ایک ساتھ حملے کا موقع نہ ملے تو جس پر بھی ہاتھ پڑے، اسے نشانہ بنایا جائے۔

    شوٹرز کا کہنا تھا کہ وہ سپاری دینے والے ماسٹر مائنڈ کو نہیں جانتے، وہ کئی ماہ سے بابا صدیقی اور ان کے بیٹے ذیشان صدیقی کی ریکی کر رہے تھے، پھر ہفتے کی رات ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر شوٹرز نے پہلے بابا صدیقی کی سیکیورٹی پر مامور پولیس کانسٹیبل پر مرچوں کا پاؤڈر پھینکا اور پھر سینئر سیاست دان کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔

    پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دو شوٹرز 23 سالہ گرمیل بلجیت سنگھ (ہریانہ) اور 19 سالہ دھرم راج کشیپ (اتر پردیش) کو گرفتار کیا جب کہ تیسرا شوٹر شیو کمار گوتم موقع سے فرار ہو گیا۔

    بابا صدیقی کے قاتل نے گزشتہ ماہ سوشل میڈیا پر کیا لکھا تھا؟ تصویر وائرل

    پولیس حکام کے مطابق تینوں ملزمان کیرالہ سے روزانہ باندرہ آتے تھے، جہاں وہ کرائے پر رہتے تھے اور زیادہ تر رکشے میں سفر کرتے تھے، پولیس کی کئی ٹیمیں ہریانہ، اتر پردیش اور دہلی میں شیو کمار گوتم کی گرفتاری کے لیے کوششیں کر رہی ہیں۔

    واضح رہے کہ تین بار رکن پارلیمنٹ رہنے والے 66 سالہ بابا صدیقی کو ہفتے کے روز ان کے بیٹے کے دفتر سے باہر نکلتے ہوئے فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا، بابا صدیقی بالی ووڈ اسٹارز سے دوستیوں اور ان کو دی جانے والی پارٹیز کے حوالے سے شہرت رکھتے تھے، اور سلمان خان کو دھمکیاں دینے والے لارنس بشنوئی گروپ نے بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

  • بھارت: دیوالی کے پٹاخوں پر مکمل پابندی عائد، وجہ سامنے آ گئی

    بھارت: دیوالی کے پٹاخوں پر مکمل پابندی عائد، وجہ سامنے آ گئی

    نئی دہلی: دیوالی سے پہلے دہلی میں پٹاخوں پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے، حکومت نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آلودگی کو روکنے کے لیے دارالحکومت دہلی میں پٹاخوں پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے، پابندی کا یہ نوٹس دہلی آلودگی کنٹرول کمیٹی نے جاری کیا ہے۔

    دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے X پر لکھا کہ سردیوں میں بڑھتی ہوئی آلودگی کو دیکھتے ہوئے آج (14 اکتوبر) سے یکم جنوری تک پٹاخوں کی تیاری، ذخیرہ کرنے، فروخت اور استعمال کرنے پر پابندی عائد ہو گئی ہے۔

    وزارت ماحولیات کے مطابق دیوالی پر بہت وسیع پیمانے پر آتش بازی کی جاتی ہے، جس کی وجہ سے ہوا میں آلودگی کی مقدار بڑھ جاتی ہے، اسی کے پیش نظر پٹاخوں پر پابندی لگائی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال بھی پٹاخوں پر پابندی عائد کی گئی تھی لیکن لوگوں نے بڑے پیمانے پر پٹاخوں کا استعمال کیا تھا، دہلی میں پٹاخوں کی تیاری، ذخیرہ اندوزی اور فروخت پر پابندی ہونے کے باوجود ہر سال این سی آر کے شہروں میں پٹاخے اندھا دھند فروخت ہوتے ہیں۔

  • رتن ٹاٹا کے بعد ٹاٹا گروپ کا نیا سربراہ چُن لیا گیا

    رتن ٹاٹا کے بعد ٹاٹا گروپ کا نیا سربراہ چُن لیا گیا

    ٹاٹا گروپ کے سابق چیئرمین رتن ٹاٹا کے انتقال کے بعد جانشین کے انتخاب کے لیے بورڈ میٹنگ میں اہم فیصلہ کرلیا گیا، نوئیل ٹاٹا کو نیا سربراہ چُن لیا گیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز جمعہ کو ہونے والی بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ میں نوئیل ٹاٹا کو ’ٹاٹا سنز‘کے پروموٹر ’ٹاٹا ٹرسٹ‘کا چیئرمین مقرر کر دیا گیا ہے۔

    بورڈ آف ڈائریکٹرز نے نوئیل ٹاٹا کو اتفاق رائے سے ٹاٹا ٹرسٹ کا چیئرمین منتخب کیا، نوئیل ٹاٹا رتن ٹاٹا کے سوتیلے بھائی ہیں اور وہ فی الحال ٹاٹا اسٹیل اور وولٹاس سمیت کئی فہرست بند کمپنیوں کے بورڈ میں شامل ہیں۔

    اطلاعات کے مطابق مہلی مستری کو ٹاٹا ٹرسٹ کا مستقل ٹرسٹی مقرر کیا جا سکتا ہے، مہلی ٹاٹا گروپ کے سابق چیئرمین آنجہانی سائرس مستری کے کزن ہیں۔

    نوئیل ٹاٹا کو اپنی ’لو پروفائل‘ قیادت کے لیے جانا جاتا ہے، جو رتن ٹاٹا کے زیادہ عوامی کردار کے بالکل برعکس ہے۔ انہوں نے پہلی بار ٹاٹا گروپ میں سال 2000 میں شمولیت اختیار کی تھی۔

    واضح رہے کہ 100 ارب ڈالر سے زیادہ آمدن والی کمپنی ٹاٹا ٹرسٹ بھارت کا ایک اہم ادارہ ہے جو تمام 14 ٹاٹا ٹرسٹوں کے معاملات کے انتظامات دیکھتا ہے۔

    ٹاٹا ٹرسٹ ٹاٹا سنز میں 65.3 فیصد حصص رکھتا ہے اور ہندوستان کے سب سے بڑے کاروباری گروپ کی رہنمائی کے لیے کام کرتا ہے۔

    خیال رہے کہ رتن ٹاٹا سال 2012 میں ٹاٹا گروپ کی چیئرمین شپ سے مستعفی ہوگئے تھے اور انہوں نے اپنی جگہ سائرس مستری کو چیئرمین بنایا تھا۔

    بعد ازاں نامعلوم وجوہات کی بنا پر سائرس مستری کو غیر متوقع طور پر سال 2016 میں اس عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا جس کے بعد رتن ٹاٹا خود ٹاٹا گروپ کے نگران چیئرمین بن گئے تھے۔ اس کے ایک سال بعد سال 2017 میں نترجن چندر شیکھرن کو ٹاٹا گروپ کا نیا چیئرمین بنایا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز معروف بھارتی کاروباری گروپ ’ٹاٹا‘ کے سربراہ رتن ٹاٹا اسپتال میں کچھ روز زیر علاج رہنے کے بعد چل بسے تھے۔

    ٹاٹا سنز کے اعزازی چیئرمین رتن ٹاٹا کو دو روز قبل طبیعت کی ناسازی کے باعث تشویش ناک حالت میں اسپتال میں داخل کیا گیا تھا ان کی عمر 86 برس تھی۔

    ارب پتی تاجر رتن ٹاٹا 28 دسمبر 1937 کو پیدا ہوئے۔ وہ 1991 سے 2012 تک ٹاٹا گروپ کے چیئرمین رہے اور اس دوران انہوں نے کاروباری شعبے میں بہت سے ریکارڈ قائم کیے اور ٹاٹا گروپ کو بلندیوں تک پہنچایا۔