Tag: India

  • بھارتی اسٹاک مارکیٹ کریش کر گئی، سرمایہ کاروں کو اربوں کا نقصان

    بھارتی اسٹاک مارکیٹ کریش کر گئی، سرمایہ کاروں کو اربوں کا نقصان

    نئی دہلی: نریندر مودی کے مینڈیٹ میں کمی بھارتی اسٹاک مارکیٹ کو لے ڈوبی، مارکیٹ اچانک کریش کر گئی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں عام انتخابات کے ابتدائی نتائج میں نریندر مودی کے مینڈیٹ میں کمی آ گئی ہے، نتائج کے بعد بھارتی اسٹاک مارکیٹ کریش کر گئی، جس سے سرمایہ کاروں کو اربوں کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

    بھارتی اسٹاک مارکیٹ میں 4 برس میں سب سے زیادہ کمی بھی ریکارڈ ہوئی، بھارتی سرکاری بینکوں، انفرا اسٹرکچر، اور کیپٹل گڈز فرم کے شیئرز میں گراوٹ دیکھی گئی، بھارتی روپے کی قدر ڈالر کے مقابلے میں کم ہو کر 83.14 ہو گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بی ایس ای سین سکس انڈیکس اور نیفٹی 50 انڈیکس کریش کر گئے ہیں، دونوں انڈیکس میں تقریباً 6 فی صد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد انڈیکسز کی ٹریڈنگ روک دی گئی ہے۔

    انڈیا پیچھے، مودی آگے، بھارتی لوک سبھا انتخابات کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری

    بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ نریندر مودی کی نشنل ڈیموکرٹک الائنس کو الیکشن میں بڑی کامیابی نہ مل سکی، جب کہ راہول گاندھی کے الائنس نے تقریباً 227 سیٹیں حاصل کر لی ہیں، جب کہ مودی الائنس الیکشن میں 290 سیٹیں حاصل کر سکا ہے۔

  • انڈیا پیچھے، مودی آگے، بھارتی لوک سبھا انتخابات کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری

    انڈیا پیچھے، مودی آگے، بھارتی لوک سبھا انتخابات کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری

    نئی دہلی: بھارت کے عام انتخابات میں حکمراں بی جے پی دو تہائی اکثریت تو حاصل کرتی نظر نہیں آ رہی البتہ عوام نے اپنے ووٹوں سے انڈیا کو شکست اور مودی کو کامیاب کر دیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق لوک سبھا انتخابات کے بعد اب ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے، غیر حتمی نتائج میں مودی کی پارٹی بی جے پی کو اپوزیشن جماعتوں پر برتری حاصل ہو گئی ہے، تاہم بی جے پی اتحاد کا 400 نشستیں لینے کا خواب چکنا چور ہو گیا ہے۔

    بھارتی الیکشن کمیشن کے مطابق حکومتی اتحادی الائنس این ڈی اے 290 نشستیں لے کر سب سے آگے ہے، کانگریس و دیگر پر مشتمل اتحاد ’انڈیا‘ 230 نشستیں لے کر دوسرے نمبر پر ہے۔ کانگریس کی بجائے تیلگودیشم پارٹی دوسری بڑی جماعت بن کر سامنے آ گئی ہے، جس نے اب تک 128 سیٹیں حاصل کی ہیں۔

    گاندھی نگر سے امت شاہ 5 لاکھ ووٹوں سے جیت تو گئے، لیکن اترپردیش اور مہاراشٹرا میں این ڈی اے کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے، پنجاب میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی نے میدان مار لیا، بابری مسجد اور رام مندر تنازع والے شہر ایودھیا میں بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، حیدر آباد میں آل انڈیا اتحاد السلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی بی جے پی امیدوار سے آگے ہیں۔

    واضح رہے کہ 543 رکنی پارلیمنٹ میں 272 سے زیادہ نشستیں جیتنے والی جماعت یا اتحاد حکومت بنا سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اس انتخابات کے دوران 64 کروڑ 20 لاکھ ووٹرز کا عالمی ریکارڈ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ بھارت میں 7 مراحل پر مشتمل یہ سب سے مہنگے انتخابا ت ہوئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق اس سال ووٹر ٹرن آؤٹ 66.3 فی صد رہا، جو 2019 کے مقابلے میں تقریباً ایک فی صد کم ہے۔

  • ہیٹ ویو نے بھارتی دارالحکومت کو بھون کر رکھ دیا

    ہیٹ ویو نے بھارتی دارالحکومت کو بھون کر رکھ دیا

    نئی دہلی: ہیٹ ویو نے بھارتی دارالحکومت کو بھون کر رکھ دیا ہے، نئی دہلی میں درجہ حرارت 52.9 ڈگری کو چھو گیا۔

    روئٹرز کے مطابق اس وقت کو بھارت کو گرمی کی شدید ترین لہر نے گھیر رکھا ہے، بدھ کو نئی دہلی میں درجہ حرارت 52.9 ڈگری تک پہنچ گیا، جب کہ اس سے قبل 2002 میں درجہ حرارت 49.2 کی ریکارڈ سطح تک پہنچا تھا۔

    ریاست راجستھان میں درجہ حرارت 51 ڈگری اور ہریانا میں 50.3 ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے، حالیہ گرمی کی لہر سے ریاست راجستھان میں ہیٹ اسٹروک سے اب تک 13 اموات بھی ہو چکی ہیں، جب کہ ریاست بہار کے اسکولوں میں طلبہ گرمی سے بے حال ہو گئے، اور کچھ طالبات بے ہوش ہو گئیں۔

    دنیا کے بیش تر ممالک میں گرمی کی شدید لہر، الرٹ جاری

    نئی دہلی میں صحت کے حوالے سے ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ گرمی کی شدت سے تمام عمر کے افراد کو ہیٹ اسٹروک کا خطرہ ہو سکتا ہے۔

  • مودی سرکار بھارت میں تسلط قائم کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے، سی این این

    مودی سرکار بھارت میں تسلط قائم کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے، سی این این

    بھارت میں صحافتی آزادی سنگین صورت حال کا شکار ہے، بھارتی غیر جانب دار صحافت اور آزاد میڈیا مودی سرکار کی انتہا پسندی کی بھینٹ چڑھ گئے۔

    مودی کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کے حوالے سے بین الاقوامی میڈیا کا کہنا ہے کہ مودی سرکار بھارت میں اپنا تسلط قائم کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے۔ سی این این کے مطابق مودی کے زیر اقتدار بھارت میں آزادی صحافت میں ایک واضح کمی آئی ہے۔

    بھارت 2023 میں رپورٹرز ودآوٴٹ بارڈرز (RSF) کے ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں 161 ویں نمبر پر ہے، 2014 کے بعد مودی کے دور اقتدار میں بھارت 21 درجے تنزلی کا شکار ہو چکا ہے، سی این این کی رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2020 میں بھارتی صحافی صدیق کپن کو شفاف صحافت کے جرم میں گرفتار کیا گیا، صحافی صدیق کپن کا جرم یہ تھا کہ وہ ایک دلت لڑکی کی مبینہ اجتماعی عصمت دری اور قتل کی تحقیقات کر رہا تھا۔

    بھارتی صحافی کی تحقیقات منظرعام پر آنے سے قبل ہی انسداد دہشت گردی اور منی لانڈرنگ کے قوانین کے تحت فرد جرم عائد کر دی گئی، بھارتی صحافی کو دو سال سے زائد عرصے کے لیے جیل میں رکھا گیا، بھارتی صحافی کپن کی گرفتاری کے بعد دیگر صحافیوں میں بھی خوف و ہراس پایا جانے لگا ہے، کمیٹی برائے تحفظ صحافت (CPJ) کے مطابق 2014 سے 2023 کے دوران 21 صحافیوں کو بے بنیاد گرفتار کیا گیا۔

    سی این این کے مطابق بھارتی صحافی رویش کمار کو بھی متعدد بار غیر جانب دار صحافت پر مودی اور بی جے پی کی جانب سے موت کی دھمکیاں دی گئیں، بھارتی میڈیا چینلز بھی مودی کے خوف و جبر کے زیر اثر ہیں، بھارتی میڈیا کے علاوہ بین الاقوامی میڈیا کو بھی مودی کے زیر اقتدار شدید رکاوٹوں کا سامنا ہے، 2023 میں مودی کے خلاف ڈاکومنٹری نشر کرنے پر بی بی سی انڈیا کی دفاتر پر بھی چھاپے مارے گئے۔

    الجزیرہ اور بی بی سی کی رپورٹس کے مطابق 2022 میں آخری آزاد بچ جانے والے میڈیا چینل NDTV کو بھی مودی نے گوتم اڈانی کے ذریعے خرید لیا، مودی مخالف مواد نشر کرنے پر میڈیا اور صحافیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، بھارت کے زیادہ تر چینلز مودی سرکار کے شدید دباوٴ کے باعث حکومت کا راگ الاپ رہی ہے۔

    واشنگٹن پوسٹ اور نیویارک ٹائمز میں شائع کی گئی ہیومن رائٹس واچ رپورٹ کے مطابق اپریل 2024 میں بھارتی حکام نے آسٹریلوی صحافی آوانی ڈیاس کو بھی حالیہ انتخابات کی کوریج کرنے پر بھارت سے نکال دیا گیا، 2024 میں فرانسیسی صحافی وینیسا ڈوگناک نے بھی سخت پابندیوں کے باعث بھارت چھوڑ دیا، 30 ستمبر 2020 کو بھی ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حکومتی جابرانہ ہتھکنڈوں سے تنگ آ کر بھارت میں اپنا دفتر بند کر دیا، آزاد صحافت پر قدغن لگا کر مودی سرکار بھارت کا اصل چہرہ دنیا سے چھپانا چاہتی ہے۔

  • بھارت میں مسلمانوں کی پارلیمنٹ سمیت ہر شعبے میں محدود نمائندگی

    بھارت میں مسلمانوں کی پارلیمنٹ سمیت ہر شعبے میں محدود نمائندگی

    گزشتہ ایک دہائی سے بھارت پر قابض مودی سرکار نے بھارت کی سب سے بڑی اقلیتی آبادی مسلمانوں کو نشانے پر ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار نے بھارت میں مسلمانوں کی نمائندگی اور سیاسی طاقت کو روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے، اسکے علاوہ سرکاری نوکریوں اور سول سروسز کے اعلی امتحانوں میں ہر سال مسلمان امیدواروں کے اکثریت جان بوجھ کر کم رکھی جاتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق دوسری جانب بھارتی سول سروسز میں گزشتہ سال محض 6 مسلمان امیدوار منتخب ہوئے، مسلمان بھارت میں 200 ملین کی آبادی رکھتے ہیں جبکہ نام نہاد جمہوریت کی دعویدار مودی سرکار نے مسلمانوں کی سیاسی طاقت کو بھی سبوتاژ کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ حال ہی میں مودی نے انتخابی مہم کے دوران اپنی تقریروں میں مسلم مخالف بیان بازی کو اپنے مذموم سیاسی مقاصد کیلئے بڑھا چڑھا کر پیش کیا، 2014 سے قبل بی جے پی میں جو مسلم نمائندگی موجود تھی وہ مودی کے اقتدار پر قابض ہونے کے بعد ختم ہو کر رہ گئی۔

    بھارت اب ایسی ریاست بن چکا ہے جان بوجھ کر مسلمانوں کو پسماندگی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، مسلمانوں کی بھارت میں نمائندگی کو مٹانے میں مودی سرکار کا یہ مقصد پنہاں ہے کہ وہ تعلیم، نوکریوں، صحت اور دوسری تمام بنیادی سہولیات کا مطالبہ کرنے سے قاصر ہو جائیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارت کی 14 فیصد سے زائد آبادی پر مشتمل مسلمانوں کی بی جے پی کے دور حکومت میں نمائندگی پانچ فیصد سے بھی کم ہو گئی ہے۔

    بھارتی حکومتی رپورٹ کے مطابق مسلمان خواندگی، آمدنی اور تعلیم تک رسائی میں ہندوؤں، عیسائیوں اور ہندوستان کی نچلی ذاتوں سے پیچھے ہیں، مودی سرکار کے بغض کا یہ عالم ہے کہ وہ کسی قیمت پر بھی بھارتی مسلمانوں کی کامیابی نہیں دیکھ سکتی، بی جے پی نے ہر لحاظ سے بھارتی سرزمین مسلمانوں کے لیے تنگ کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی۔

  • اسپین نے بھارت سے اسرائیل جانے والا اسلحے سے بھرا جہاز لنگر انداز ہونے سے روک دیا

    اسپین نے بھارت سے اسرائیل جانے والا اسلحے سے بھرا جہاز لنگر انداز ہونے سے روک دیا

    میڈرڈ: اسپین نے بھارت سے اسرائیل جانے والا اسلحے سے بھرا جہاز لنگر انداز ہونے سے روک دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپین نے بھارت سے دھماکا خیز مواد لے کر اسرائیل جانے والے بحری جہاز کو اپنی بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔

    ہسپانوی ٹرانسپورٹ کے وزیر نے جمعرات کو بتایا کہ ڈنمارک کے جھنڈے والا جہاز 27 ٹن دھماکا خیز مواد بھارت کے چنئی بندرگاہ سے اسرائیل کی بندرگاہ حیفہ لے جا رہا تھا۔

    ہسپانوی وزیر خارجہ حوز مینوئل کا کہنا ہے کہ اسپین اسرائیل کے لیے ہتھیاروں سے لدے بحری جہازوں کو اپنی بندرگاہوں پر آنے کی اجازت نہیں دے گا۔

    ہسپانوی اخبار کے مطابق ہو سکتا ہے کہ بحری جہاز نے بحیرہ احمر کے راستے اسرائیل میں داخل ہونے سے گریز کیا ہو جہاں یمن کے حوثیوں کا قبضہ ہے۔ ہسپانوی وزیر خارجہ نے کہا یہ پہلی بار ہے جب ہم نے ایسا کیا ہے کیوں کہ یہ پہلی بار ہے کہ ہم نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی کھیپ لے جانے والے جہاز کا پتا لگایا ہے جو ہسپانوی بندرگاہ پر لنگر انداز ہونا چاہتا تھا۔

  • ’’اگر ایسا ہوا تو بھارت کو 22 ارب پتی چلائیں گے‘‘

    ’’اگر ایسا ہوا تو بھارت کو 22 ارب پتی چلائیں گے‘‘

    اڈیشا: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر مودی سرکار جیت گئی تو وہ آئین کو ختم کر دے گی، ایسا ہوا تو ہندوستان کو پھر 22 ارب پتی چلائیں گے۔

    بھارتی ریاست اڈیشا کے علاقے بولنگیر میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا بی جے پی رہنما کہتے ہیں کہ وہ آئین کو ختم کر دیں گے، جب کہ ہندوستانی عوام کو جو کچھ ملا ہے وہ آئین سے ملا ہے، یہ ختم ہو گیا تو پورے پبلک سیکٹر کی نج کاری ہو جائے گی اور ہندوستان کو 22 ارب پتی چلائیں گے۔

    انھوں نے کہا اس الیکشن میں سب سے بڑی بات آئین کو بچانے کی ہے، اگر آئین ختم ہو گیا تو عوام کے حقوق ختم ہو جائیں گے، ریزرویشن ختم ہو جائے گا۔ اپنے خطاب میں راہل گاندھی نے مودی حکومت کو کھرب پتیوں کے مفاد میں کام کرنے والی حکومت قرار دیا، اور کہا مودی حکومت نے پبلک سیکٹر کو سرمایہ داروں کے ہاتھوں فروخت کر دیا ہے۔

    انھوں نے کہا نریندر مودی نے کسانوں کا قرضہ معاف نہیں کیا، طلبہ کا اسٹڈی لون معاف نہیں کیا اور چھوٹے کاروباریوں کو تو قرض دیا ہی نہیں، لیکن ملک کے بائیس ارب پتیوں کا 16 لاکھ کروڑ روپے معاف کر دیا، یہ حکومت عوام کے لیے نہیں بلکہ 25-22 لوگوں کے لیے کام کرتی ہے۔

    راہل گاندھی نے الیکٹرانک میڈیا کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، کہا کہ ٹی وی میڈیا والے امبانی کی شادی دکھائیں گے، مودی کی ویڈیو دکھائیں گے لیکن کسان، مزدور اور بے روزگار نوجوانوں کی آواز کبھی نہیں دکھائیں گے، کیوں کہ میڈیا کے مالکان کی فہرست میں دلت، قبائلی یا پس ماندہ طبقے کا ایک شخص نہیں ملے گا۔

  • ’’الیکشن مودی کے ہاتھ سے پھسل چکا ہے‘‘

    ’’الیکشن مودی کے ہاتھ سے پھسل چکا ہے‘‘

    بھارتی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ الیکشن مودی کے ہاتھوں سے پھسل چکا ہے، اور اب ان کی بوکھلاہٹ صاف ہو کر جھلک رہی ہے۔

    بھارت میں جاری پارلیمانی الیکشن کا تیسرا مرحلہ مکمل ہو گیا ہے، جیسے جیسے الیکشن مودی کے ہاتھوں سے نکلتا جا رہا ہے، ویسے ویسے اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ جیسے بی جے پی رہنما فرقہ وارانہ آگ کو اور ہوا دینے لگے ہیں۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کانگریس اور اس کے لیڈر راہل گاندھی کی انتخابی مہم میں جو شدت آئی ہے اس نے مودی سرکار کے ہوش اڑا دیے ہیں، 2014 میں مودی اسی طرح حملہ آور ہوتے تھے اور کانگریس دفاعی لڑائی لڑ رہی تھی، تب کانگریس کا ہر داؤ الٹا پڑ رہا تھا، اور آج وہی کیفیت مودی سرکار کی ہے۔

    مودی کے بارے میں عوام میں یہ سوچ پنپ رہی ہے کہ وہ لوگوں کے سامنے اسٹیج پر آ کر بحث کی ہمت نہیں رکھتے، سپریم کورٹ کے سبکدوش جج جسٹس مدن لوکر، دہلی ہائی کورٹ کے سبکدوش چیف جسٹس شاہ اور انگریزی اخبار دی ہندو کے ادارتی مشیر این رام نے ملکی مسائل پر نریندر مودی اور راہل گاندھی کے مابین کھلی بحث کی تجویز پیش کی تھی، راہل گاندھی نے تو رضامندی ظاہر کر دی، لیکن مودی اب تک خاموش ہیں۔

    دوبارہ جیل گیا تو مودی سرکار مفت بجلی و پانی بند کر دے گی: کیجریوال

    نہ صرف الیکشن کمیشن پر مودی کے حق میں بد ترین جانب داری کے الزامات لگ رہے ہیں بلکہ انتظامیہ بھی مودی سرکار کے حق میں سرگرم ہے، رپورٹس کے مطابق اترپردیش کے حلقوں میں ایک دو نہیں بلکہ ہزاروں افراد کو نقص امن کا خطرہ بتا کر ووٹ ڈالنے سے روکا جا رہا ہے، مسلمان اور دلت ووٹرز کو گھروں سے نکلنے نہیں دیا جا رہا، نقاب پوش مسلم خواتین کے ساتھ بھی کھلے عام بد تمیزی کی جاتی ہے تا کہ وہ ووٹ نہ دے سکیں۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق بھارتی الیکشن کمیشن نے پہلے دو مرحلوں میں ہونے والی پولنگ کے اعداد و شمار جاری کرنے میں پہلے تو غیر معمولی تاخیر کی، پھر پولنگ میں چھ سات فی صد کا غیر معمولی اضافہ دکھایا، صدر کانگرس ملکارجن کھڑگے نے بھی اس پر الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر احتجاج کیا۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ انتخابات بہت اہم ہیں، اگر کانگریس ہار گئی تو بھارت میں انتشار، خانہ جنگی اور کارپوریٹ لوٹ مار ہی بچے گی اور جمہوریت کا چہرہ پوری طرح مسخ ہو جائے گا۔

  • پیاز کی برآمدات پر پابندی ختم، نئی قیمت مقرر

    پیاز کی برآمدات پر پابندی ختم، نئی قیمت مقرر

    نئی دہلی : بھارتی حکومت نے گزشتہ سال پیاز کی برآمدات پر جو پابندی عائد کی تھی آج اسے ختم کردیا گیا، مذکورہ پابندی کے بعد پاکستان میں پیاز کی قیمتوں میں اضافہ سامنے آیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت نے پیاز کی قیمتوں پر قابو پانے کیلئے پیاز کی برآمدات سے پابندی ہٹانے کا اعلان کردیا۔

    اس حوالے سے بھارتی وزارت تجارت نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جس کے تحت پیاز کو برآمد کے لیے محدود آئٹم کے بجائے مفت آئٹم بنا دیا گیا ہے۔

    Labourer

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ پیاز پیدا کرنے والی اہم ریاست مہاراشٹر کے پیاز کے علاقے میں انتخابات سے عین قبل کیا گیا ہے۔

    حکومت نے یہ شرط بھی عائد کی ہے کہ ملک سے باہر فروخت ہونے والی پیاز کی کم از کم قیمت 550ڈالر فی ٹن لازمی ہوگی، اس کا مطلب ہے کہ ہم 550 ڈالر فی ٹن کی کم قیمت پر پیاز برآمد نہیں کر سکیں گے۔

    واضح رہے کہ بھارت میں حالیہ انتخابات کی صورتحال میں پیاز کی برآمد پر پابندی ہٹانے کا معاملہ سیاسی طور پر زور پکڑنے لگا تھا، پیاز کی برآمد پر پابندی ہٹانے کا مطالبہ کرنے والوں کا کہنا ہے کہ پابندی کی وجہ سے قیمتیں گر رہی ہیں اور پیاز پیدا کرنے والے کسان پریشان ہیں۔

    انڈیا

    مہاراشٹر کے ناسک علاقے میں پیاز کی پیداوار بڑے پیمانے پر ہوتی ہے، ہندوستان میں پیاز کی پیداوار 30 ملین ٹن سے کچھ زیادہ ہے۔ پیاز کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے حکومت نے 8 دسمبر اور 22 مارچ کو اس کی برآمدات پر پابندی لگا دی تھی جسے بعد میں غیر معینہ مدت تک بڑھا دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پیاز کی قیمت اور قلت کیوں بڑھ رہی ہے؟ حقائق سامنے آگئے

    یاد رہے کہ پاکستان میں صدر ہول سیلر ویجیٹیبل ایسوسی ایشن شیخ محمد شاہ جہاں نے گزشتہ دنوں اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت نے پیاز کی قلت کے باعث اپنی ایکسپورٹ بند کردی تاکہ وہ اپنے عوام کو پیاز فراہم کرسکیں جس کا فائدہ پاکستان اور دوسرے ممالک کو ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس وقت یا اس سے پہلے بھی ملک میں پیاز کی کوئی قلت نہیں تھی رواں سال فصلیں بھرپور ہوئی ہیں، بازاروں میں پیاز کی قلت اور قیمت کی بڑی وجہ پیاز کا ایکسپورٹ ہونا ہے۔

  • مقابلے کے امتحان کی تیاری کے کوچنگ حب میں‌ طلبہ پراسرار طور پر خود کشیاں کرنے لگے

    مقابلے کے امتحان کی تیاری کے کوچنگ حب میں‌ طلبہ پراسرار طور پر خود کشیاں کرنے لگے

    کوٹہ: بھارتی ریاست راجستھان میں مقابلے کے امتحان کے تیاری کرنے والے طلبہ پراسرا طور پر خود کشیاں کرنے لگے ہیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق راجستھان کے شہر کوٹہ میں مقابلہ جاتی امتحان کی تیاری کرنے والے طلبہ کی خود کشیوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا، ایک اور طالب علم کی خود کشی کا کیس سامنے آ گیا ہے۔

    کوٹہ شہر کو کوچنگ حب کے طور پر جانا جاتا ہے، اتوار کو نیٹ امتحان کی تیاری کرنے والے طالب علم نے اپنے کمرے میں پھانسی کا پھندا لگا کر خود کشی کر لی، تاہم اس کے اہل خانہ نے قتل کا شبہ ظاہر کر دیا ہے۔

    ہریانہ کے روہتک ضلع کا رہائشی سُمت نامی طالب علم گزشتہ ایک سال سے امتحان کی تیاری کے سلسلے میں کوٹہ شہر میں مقیم تھا، اس کے گھر والوں نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ خود کشی نہیں بلکہ قتل کا کیس ہے۔

    پرانی گاڑی دے کر نئی گاڑی حاصل کرنے کی اسکیم نے لوگوں کو حیران کر دیا

    اہل خانہ کا کہنا تھا کہ 5 مئی کو سُمت کا امتحان تھا، اسے قتل کیا گیا ہے جس کی تحقیقات ہونی چاہیے، طالب علم کے چچا کا کہنا تھا کہ ان کا بھتیجا ایسا قدم قطعی نہیں اٹھا سکتا، کیوں کہ وہ ذہنی طور سے مضبوط تھا اور ہر طرح کے دباؤ کا سامنا کرنے کے لیے بھی تیار رہتا تھا۔

    پولیس نے اہل خانہ کے مطالبے پر لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کوٹہ میں رہ کر امتحان کی تیاری کرنے والے کئی طلبہ پڑھائی کے دباؤ کی وجہ سے موت کو گلے لگا چکے ہیں۔