Tag: India

  • وائرل ویڈیو: مودی کے وزیر کی انوکھی تقریر ’’چلو بھاگو، یہی ہے میرا بھاشن‘‘

    وائرل ویڈیو: مودی کے وزیر کی انوکھی تقریر ’’چلو بھاگو، یہی ہے میرا بھاشن‘‘

    راجستھان: بھارتی ریاست راجستھان کے ایک علاقے میں نریندر مودی کے ایک وزیر اس وقت سیخ پا ہو گئے جب جلسے میں گنتی کے چند ہی سامعین موجود تھے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کو راجستھان حکومت کے کابینہ کے وزیر کروڑی لال مینا انتخابات کے سلسلے میں بی جے پی کے امیدوار کی حمایت کے لیے کھوری بالا جی مندر کے مقام پر جلسے میں پہنچے، تاہم پنڈال میں گنتی کے چند لوگ ہی جمع ہو سکے تھے۔

    خالی جلسہ گاہ دیکھ کر کروڑی لال مینا سیخ پا ہو گئے، وہ اتنے ناراض ہوئے کہ کارکنان پر چیخنے چلانے لگے، بعد ازاں سخت غصے میں اسٹیج سے اتر کر بولے ’’چلو بھاگو، یہی ہے میرا بھاشن۔‘‘

    راجستھان حکومت کے وزیر کروڑی لال مینا کی اس ناراضی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کروڑی لال مینا جلسے میں بھیڑ جمع نہ ہونے پر چیخنے چلانے لگے، اور کارکنان سے کہا ’’آپ کو شرم آنی چاہیے، ایسی میٹنگ کے لیے۔‘‘

    اس کے بعد اسٹیج سے اتر کر بولے ’’چلو اپنے اپنے گھر، یہی میرا بھاشن ہے، چلو بھاگو ہٹو۔‘‘

    کروڑی لال مینا نے کہا کہ میں پی ایم مودی جی کو فون کر کے بول دیتا ہوں کہ بِسّی کے لوگ تو پاگل ہو گئے ہیں۔

  • سوشل میڈیا پر مودی سرکار کا بلا جواز کریک ڈاؤن

    سوشل میڈیا پر مودی سرکار کا بلا جواز کریک ڈاؤن

    الیکشن سے قبل مودی سرکار نے پورے سوشل میڈیا صارفین کے خلاف مہم کا آغاز کر دیا ہے، حالیہ ڈیجیٹل دور میں مودی سرکار اپنے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو بند کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو دھمکی آمیز نوٹس جاری کیے گئے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بغیر کسی نوٹس اور انتباہ کے مودی سرکار کا سوشل میڈیا پر کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، بھارتی اخبار بولتا ہندوستان نے لکھا کہ بغیر کسی وجہ اور نوٹس کے بھارتی وزیر اطلاعات اور نشریات کیسے کوئی حکم نامہ جاری کر سکتی ہے؟

    نیشنل دستک نامی میڈیا پلیٹ فارم کو دھمکی آمیز نوٹس جاری کیا گیا، نیشنل دستک کے سی ای او شامبو کمار سنگھ نے مودی سرکار پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شاید ہماری غلطی یہ ہے کہ ہماری کہانیاں بھارت کے پس ماندہ لوگوں اور ذات پات کے نظام کے خلاف ہوتی ہیں۔

    رواں ماہ کانگریس نے بھارتی الیکشن کمشنر کے ساتھ منسلک یوٹیوب چینلز کی پابندی پر بھی بھرپور آواز اٹھائی تھی، بھارتی اپوزیشن کانگریس کے مطابق کوئی حکومت انتخابات کے دوران ایسا کرنے کا اختیار نہیں رکھتی، مودی سرکار بی جے پی مخالف آوازیں بند کر کے سچائی کو نہیں چھپا سکتی۔

    عالمی انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی کا دعویٰ کرنے والی مودی سرکار نے گزشتہ سال 9 بار انٹرنیٹ کو بند کر کے بھارت میں ڈیجیٹل رسائی کو روکا، یہاں تک کہ فروری میں سکھ کسان احتجاج کے دوران بھی انٹرنیٹ کو بند کر دیا گیا تھا، تاکہ دنیا تک حقائق کی رسائی کو روکا جا سکے۔

    مودی سرکار نے ماضی میں صحافیوں پر دہشت گردی اور کرپشن کے جھوٹے الزامات لگاتے ہوئے کارروائیاں کیں، انسانی حقوق اور آزادی صحافت کی تنظیموں نے بھی مودی کے بلا جواز کریک ڈاؤن اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

  • مودی سرکار بھارت میں جمہوریت کو ختم کر دے گی: ملکارجن کھڑگے

    مودی سرکار بھارت میں جمہوریت کو ختم کر دے گی: ملکارجن کھڑگے

    ناگپور: کانگریس پارٹی کے سربراہ ملکارجن کھڑگے نے مودی سرکار کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی بھارت میں جمہوریت کو ختم کر دے گی۔

    ملکارجن کھڑگے نے ناگپور میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر غلطی سے بی جے پی دوبارہ اقتدار میں آئی تو آئین اور جمہوریت کو تباہ کردے گی اور دوبارہ انتخابات نہیں ہوں گے۔

    بھارت میں لوک سبھا انتخابات سے قبل کانگریس پارٹی کے سربراہ ملکارجن کھڑگے نے حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی سے ملک میں جمہوریت کو خطرہ لاحق ہے۔ انھوں نے اپوزیشن کے 23 لیڈروں کی بی جے پی میں شمولیت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ لیڈر اس وقت بھی بدعنوان تھے جب یہ ہمارے ساتھ تھے اور اب وہ بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔

    کانگریس سربراہ نے کہا کہ مودی جی نے ان لیڈروں کو دھمکا کر بی جے پی میں شامل کروایا ہے، جنھیں مودی جی چور کہتے تھے آج وہ ان کی گود میں بیٹھے ہیں۔

    2 لاکھ بھارتیوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند

    ملکارجن کھڑگے نے کہا کانگریس ملک کے آئین کو بچانے کی جنگ لڑ رہی ہے، کانگریس کی لڑائی مودی اور بی جے پی سے نہیں بلکہ اس ملک کے آئین کو بچانے اور جمہوریت کو برقرار رکھنے کے لیے ہے، کانگریس چاہتی ہے کہ سب کو یکساں مواقع ملیں اور سب متحد رہیں۔

  • 2 لاکھ بھارتیوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند

    2 لاکھ بھارتیوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند

    نئی دہلی: مودی حکومت نے ایکس پر 2 لاکھ بھارتیوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرا دیے۔

    بھارت میں ہندوتوا مودی حکومت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے مخالفین کے دو لاکھ سے زائد اکاؤنٹس دہشت گردی اور نازیبا مواد پھیلانے کے الزام کے تحت بند کرا دیے ہیں۔

    ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مودی حکومت نے رواں سال 26 فروری سے 25 مارچ کے دوران بھارت میں 2 لاکھ 13 ہزار سے زائد ایکس اکاؤنٹ بند کرائے ہیں۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کی انتظامیہ نے ایک بیان میں وضاحت پیش کی ہے کہ ان اکاؤنٹس کو مختلف الزامات کے تحت موصول ہونے والی شکایات کا جائزہ لینے کے بعد بند کیا گیا ہے، اس کارروائی کے لیے X کی انتظامیہ کو 5158 شکایات موصول ہوئی تھیں۔

    سرینگر میں مسجد کیلیے عطیہ کیا گیا انڈہ سوا دو لاکھ میں نیلام

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بند کیے گئے اکاؤنٹس سے بچوں کے جنسی استحصال سے متعلق اور نازیبا مواد اپ لوڈ کیا جا رہا تھا۔

  • ویڈیو رپورٹ: گجرات یونیورسٹی ہاسٹل میں نماز ادائیگی کے دوران غیر ملکی طلبہ پر حملہ کیوں کیا گیا؟

    ویڈیو رپورٹ: گجرات یونیورسٹی ہاسٹل میں نماز ادائیگی کے دوران غیر ملکی طلبہ پر حملہ کیوں کیا گیا؟

    بھارت میں اقلیتوں پر پہلے سے جاری ظلم و ستم انتہا پسند مودی سرکار کے آنے کے بعد اب بربریت کی شکل اختیار کر گیا ہے۔

    الجزیرہ اور سی این این کی رپورٹس کے مطابق 17 مارچ 2024 کو گجرات یونیورسٹی کے ہاسٹل میں نماز ادائیگی میں مصروف غیر ملکی طلبہ پر ہندوتوا نظریے کے پیروکاروں نے حملہ کیا، غیر ملکی طلبہ کو نماز پڑھنے کی پاداش میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں پانچ طلبہ شدید زخمی ہو گئے۔

    بی جے پی کے غنڈوں نے لاٹھیوں اور چاقوؤں سے لیس ہو کر ہاسٹل پر دھاوا بولتے ہوئے مسلمان طلبہ کو زد و کوب کیا اور ان کے کمروں میں توڑ پھوڑ کی، بی جے پی کے جتھے کے ہاتھوں شدید زخمی ہونے والے سری لنکا اور تاجکستان کے طلبہ کو اسپتال منتقل کیا گیا۔

    غیر ملکی طلبہ کا کہنا تھا کہ 250 سے زائد بی جے پی شرپسندوں نے”جے شری رام“ کا نعرہ لگا کرنماز کے دوران ہم پر حملہ کیا اور ہاسٹل کی املاک کو بھی نقصان پہنچایا، افغان طلبہ نے بتایا ’’غنڈوں نے ہم پر کمروں کے اندر بھی حملہ کیا، ہمارے لیپ ٹاپ، فون اور موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچایا۔‘‘

    گجرات کے قصائی مودی کے زیر سایہ ’را‘ غنڈے قاتلوں کا گروہ بن گئی

    غیر ملکی طلبہ نے کہا ہم بھارت میں تعلیم حاصل کرنے آئے ہیں، ہم پر رمضان المبارک کے دوران حملہ نماز کی ادائیگی کی وجہ سے کیا گیا، گجرات یونیورسٹی کی وائس چانسلر کی جانب سے معاملے میں غیر سنجیدگی دکھاتے ہوئے دعویٰ کیا گیا کہ بین الاقوامی طلبہ کو ثقافتی حساسیت میں تربیت دینے کی ضرورت ہے۔

    اپوزیشن جماعتوں نے بی جے پی سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی کی انتہا پسند پالیسیوں نے مسلمان، سکھ اور عیسائیوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے، کانگریسی رہنما کا کہنا تھا کہ ہندو انتہا پسند گروہوں نے اس سے قبل بھی عوامی مقامات پر مسلمانوں کو نماز ادا کرنے پرلاتیں ماریں۔

    سربراہ امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی نے تشویش کا اظہار کیا کہ ’’مودی کے دور حکومت میں بھارت میں مذہبی آزادی تنزلی کا شکار ہوئی ہے، عالمی میڈیا کی جانب سے غیر ملکی طلبہ پر تشدد کی شدید مذمت کی گئی، حالیہ الیکشن میں مودی سرکار کی ممکنہ جیت سے بھارت میں ہندوتوا کو مزید فروغ ملے گا، مذہب کے نام پر اپنی سیاست چمکانے والی مودی سرکار مسلمانوں کے خلاف کھلم کھلا غنڈہ گردی اور دہشت گردی میں ملوث ہے۔،،

  • 2 ہزار روپے چوری کے الزام نے طالبہ کو خود کشی پر مجبور کر دیا

    2 ہزار روپے چوری کے الزام نے طالبہ کو خود کشی پر مجبور کر دیا

    کرناٹک: بھارتی ریاست کرناٹک میں اسکول طالبہ پر لگنے والے چوری کے الزام نے اس کی جان لے لی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست کرناٹک میں اسکول کی 14 سالہ طالبہ پر ٹیچر نے 2 ہزار روپے چوری کرنے کا الزام لگا دیا تھا، جس پر دل برداشتہ ہو کر اس نے خود کشی کر لی۔

    آٹھویں جماعت کی طالبہ کے اہل خانہ نے پولیس کو شکایت درج کرائی ہے کہ لڑکی کو اس کے اسکول میں ہونے والے واقعات نے اس افسوس ناک حرکت پر مجبور کیا۔

    باگل کوٹ کے گورنمنٹ ہائی اسکول میں ٹیچر جے شری مشری کوٹی اور ہیڈ ماسٹر کے ایچ مجاور نے آٹھویں جماعت کی طالبہ پر دو ہزار روپے چوری کا الزام لگایا اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اگر وہ اس میں ملوث ہوئی تو اسے اسکول سے نکال دیا جائے گا۔

    رپورٹس کے مطابق اسکول میں لڑکی کی تلاشی بھی لی گئی تھی، لیکن پولیس نے کہا ہے کہ ابھی تک اس کے ثبوت نہیں ملے ہیں، پولیس نے بتایا کہ لڑکی کی لاش 16 مارچ کو ملی جب کہ لڑکی خود 15 مارچ سے گھر سے غائب تھی۔ کرناٹک پولیس اس کیس کے سلسلے میں مزید تفتیش کر رہی ہے۔

  • دو شہروں کو ملانے والی بھارت کی پہلی زیر آب ریل سروس

    دو شہروں کو ملانے والی بھارت کی پہلی زیر آب ریل سروس

    کولکتہ: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو دو شہروں کو ملانے والی زیر آب ریل سروس کا افتتاح کر دیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں میٹرو سروس کے آغاز کو 40 چالیس ہو رہے ہیں اور اب پہلی بار ملک میں زیر آب میٹرو ریل سروس کا افتتاح کیا گیا ہے۔

    پانی کے اند بنائی گئی میٹرو ٹنل جڑواں شہروں کولکتہ اور ہاوڑہ کو آپس میں جوڑے گی، جو ریاست مغربی بنگال میں دریائے ہوگلی کے دونوں کناروں پر آباد ہیں، یہ ٹرین صرف 45 سیکنڈ میں 520 میٹر کا زیر آب راستہ طے کرے گی۔

    دہلی میں دریائے جمنا پر میٹرو ریل سروس کے لیے پل بنائے گئے ہیں، لیکن کولکتہ میں جگہ کی کمی کے باعث ایسا ممکن نہ تھا، ایسٹرن ریلویز کے مطابق پانی کے نیچے سب وے ریلوے کے لیے ایک محفوظ اور کم لاگت والا آپشن تھا۔

    میٹرو کا 4.8 کلومیٹر طویل حصہ 49.65 ارب روپے کی لاگت سے بنایا گیا ہے، اس روٹ پر سب سے گہرا میٹرو سٹیشن ہاوڑہ میں ہوگا جو سطح زمین سے 30 میٹر نیچے ہے، ریلوے نے سرنگ کے دونوں اطراف واک وے بنائے ہیں، جو ہر 25 میٹر کے بعد وینٹیلیشن شافٹ سے جڑے ہوئے ہیں، ایمرجنسی کے دوران شافٹ کے ذریعے مسافروں کو باہر نکالا جا سکتا ہے۔

    وزیر اعظم مودی نے بدھ کو زیر آب ٹنل میں میٹرو کا پہلا سفر کیا، جس میں اسکول کے کئی طلبہ بھی سوار تھے۔ ریل حکام نے پانی کے نیچے رہنے کا احساس دلانے کے لیے نیلی روشنیوں کے ساتھ سرنگوں کی اندرونی دیواروں پر خصوصی لائٹس نصب کی ہیں۔

  • ویڈیو رپورٹ: مودی سرکار نے پاکستان میں مداخلت کو ہتھکنڈے کے طور پر کیوں استعمال کیا؟

    ویڈیو رپورٹ: مودی سرکار نے پاکستان میں مداخلت کو ہتھکنڈے کے طور پر کیوں استعمال کیا؟

    مودی سرکار نے ہمیشہ پاکستان میں مداخلت کو سستی شہرت حاصل کرنے کے ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کیا ہے، چناں چہ 14 فروری 2019 کو بھارت کی جانب سے پلوامہ کے مقام پر جعلی سرجیکل اسٹرائیک کا ڈراما رچایا گیا۔

    مودی سرکار نے پلوامہ کے مقام پر اپنے ہی فوجی جوانوں کو ہلاک کرنے کے بعد الزام تراشی شروع کر دی، بھارت کے اس فالس فلیگ آپریشن کے نتیجے میں 40 سے زائد بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے تھے، بھارت کی جانب سے پلوامہ ڈرامے میں جھوٹ پر جھوٹ بول کر ڈرامائی منظرنامہ پیش کیا گیا، پلوامہ حملے کے فوراً بعد مودی سرکار نے حسبِ روایت پاکستان پر الزام لگا دیا۔

    26 فروری 2019 کو 4 بھارتی طیاروں نے جبہ کے مقام پر حملہ کیا اور فرار ہو گئے، بھارتی حکام نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے 350 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے، لیکن بھارتی دعوؤں کے بعد بین الاقوامی میڈیا اور دفاعی تجزیہ کاروں کی ٹیم نے جب جائے وقوعہ کا دورہ کیا تو حقائق سامنے آنے پر بھارتی دعوے جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوئے۔

    27 فروری 2019 کو پاک فضائیہ نے آپریشن سوفٹ ریٹورٹ سر انجام دیتے ہوئے 2 بھارتی طیارے مار گرائے، پاک فضائیہ نے بھارتی جارحیت پر نہ صرف مؤثر کارروائی کی بلکہ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو بھی گرفتار کر لیا، ابھی نندن نے بھی اپنے ویڈیو پیغام میں پاک فضائیہ کی بروقت کارروائی کو سراہا۔

    بھارتی دانش ور اشوک سوین نے اس پر کہا کہ مودی پاکستان سے جنگ کا ڈراما رچا کر انتخابات میں کامیابی چاہتا ہے، دی وائر نے لکھا کہ پلوامہ حملہ مودی سرکار کا سیاسی فائدہ حاصل کرنے کا ڈراما تھا، ادت راج نے کہا پلوامہ حملے کی منصوبہ بندی مودی سرکار نے خود کی تھی۔ یوں، مودی سرکار کا پاکستان کو بدنام کرنے کا منصوبہ اسی کی ہزیمت کا سبب بن گیا۔

  • سب انسپکٹر کی گاڑی کو دلخراش حادثہ، داماد سمیت ہلاک

    سب انسپکٹر کی گاڑی کو دلخراش حادثہ، داماد سمیت ہلاک

    حیدرآباد: بھارتی شہر حیدرآباد میں شادی کے چند دن بعد دولھے کی گاڑی کو دلخراش حادثہ پیش آیا، جس کے باعث وہ اپنے سسر سمیت ہلاک ہو گیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق حیدرآباد کے علاقے محبوب نگر میں ایک دلخراش سڑک حادثے میں سب انسپکٹر اور ان کا داماد ہلاک جب کہ بیٹی زخمی ہو گئی، جس کی ایک ہفتہ قبل ہی شادی ہوئی تھی۔

    پولیس حکام کے مطابق حادثہ بھوتپور منڈل کے قریب اس وقت پیش آیا جب برق رفتار کار بے قابو ہو کر سڑک کے کنارے درخت سے ٹکرا گئی، حادثے میں 57 سالہ سب انسپکٹر وینکٹ رمنا، ان کے داماد 25 سالہ پاون سائی اور ڈرائیور چندرا کی موت ہو گئی۔

    پاون سائی اور انوشا کی شادی 15 فروری کو اننت پور میں دھوم دھام سے ہوئی تھی۔ حادثے میں سب انسپکٹر کی بیٹی انوشا زخمی ہو گئی، جنھیں علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے، بتایا گیا کہ سب انسپکٹر ایک تقریب میں شرکت کے بعد اپنی بیٹی اور داماد کو حیدرآباد سے کار میں آبائی مقام ضلع نندیال لے جا رہے تھے کہ حادثہ پیش آ گیا۔

  • فلمی انتقام، قاتل گینگ کو ایک ایک کر کے مارنے والا آخری قتل کرتے ہوئے گرفتار

    فلمی انتقام، قاتل گینگ کو ایک ایک کر کے مارنے والا آخری قتل کرتے ہوئے گرفتار

    چنئی: بھارتی ریاست تمل ناڈو میں ایک شخص نے اپنے بھائی کے قاتلوں کو ایک ایک کر کے قتل کر دیا تاہم گینگ کے آخری شخص کو قتل کرنے سے قبل وہ گرفتار ہو گیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق تمل ناڈو پولیس نے نمککل کے علاقے سے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے، جس نے اپنے بھائی کے قاتلوں سے فلمی انداز میں انتقام لیا، اور 4 سال کے عرصے میں 5 افراد کو مارا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 42 سالہ سریش کمار کے بھائی گاؤں پنچایت کے صدر ایس وجے کمار کو 2012 میں کُپن، دوریداس، چندرو، سیکر، نتھیانندم اور وینکٹیسن پر مشتمل ایک گروہ نے سڑک پر قتل کر دیا تھا۔ اسی سال سریش کمار نے بھائی کا بدلہ لیتے ہوئے پہلے ملزم کو قتل کیا، کُپن چنئی کے راستے میں تھا جب سریش کمار نے اس کی کار کو روکا اور اسے سڑک پر مار ڈالا۔

    2014 میں اس نے گینڈی میں دوریداس کو قتل کیا، اسی سال کے آخر میں نتھیانندم کو اس کے گھر کے باہر قتل کر دیا، اور 2015 میں اس نے چنئی جا کر چندرو کو بھی قتل کر دیا، اس سے اگلے سال سیکر کو چنگل پیٹ ضلع میں دن دہاڑے قتل کر دیا۔

    دل چسپ بات یہ ہے کہ سریش کمار کو قتل کے پانچوں مقدمات میں گرفتار کیا گیا تھا، لیکن وہ ہر بار ضمانت پر باہر آیا اور روپوش ہو گیا، عدالت میں حاضری میں ناکامی پر پولیس نے سریش کمار کے خلاف عدالت سے تین ناقابل ضمانت وارنٹ بھی حاصل کیے۔

    لڑکے نے 50 روپے کی بریانی کے لیے مقتول کو 60 بار چاقو مارا

    سریش کمار نے پانچ افراد کو قتل کر دیا تھا تاہم سریش کے خوف سے گینگ کا آخری رکن وینکٹیسن روپوش ہو گیا تھا، حال ہی میں پولیس کو اطلاع ملی کہ وینکٹیسن نمککل میں چھپا ہوا ہے اور سریش کمار بھی اسے قتل کرنے کے لیے وہاں پہنچ گیا ہے، جس پر جمعہ کو ایک خصوصی ٹیم نمککل پہنچی اور سریش کمار کے ٹھکانے کو گھیرے میں لے کر اسے گرفتار کیا گیا اور چنئی لا کر عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔

    سریش کمار کو اس وقت قتل کے پانچ مقدمات کا سامنا ہے، چھٹے حملے کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے اسے گرفتار کیا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق وہ اپنے بھائی کے قتل کا بدلہ لینے کی کوشش کر رہا تھا جس کا 11 سال قبل قتل کیا گیا تھا۔