Tag: India

  • بھارت کی عدالت نے کسان کی شکایت پر ٹرین قبضے میں لےلی

    بھارت کی عدالت نے کسان کی شکایت پر ٹرین قبضے میں لےلی

    دہلی : بھارت کی عدالت نے محکمہ ریلوے کی جانب سے ایک کسان کو اس کی زمین کے بدلے رقم ادا نہ کرنے پر ایک مسافر ٹرین کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ اس وقت ٹرین پر سو سے زیادہ مسافر سوار تھے۔ ریلوے حکام کی یقین دہانی پر مذکورہ ٹرین کو چھوڑدیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی ایک عدالت میں ایک متاثرہ کسان نے درخواست دائر کی تھی جس میں کہا گیا کہ محکمہ ریلوے نے سال 2006 میں مجھ سے زمین حاصل کی تھی تاہم ابھی تک اس زمین کا معاوضہ ادا نہیں کیا گیا ہے۔

    شیو کمار نامی کسان نے بتایا کہ 36 لاکھ روپے کےعوض اپنی ایک ایکٹر زمین ریلوے کو فروخت کی تھی۔ کسان نے عدالت سے استدعا کی کہ محکمہ ریلوے کو معاوضے کی ادائیگی کا پابند کیا جائے، جس پر عدالت نے ایکشن لیتے ہوئے محکمہ ریلوے کی ٹرین کو قبضے میں لینے کے احکامات صادر کیے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے کرناٹکا کی ریاست میں واقع ہاری ہار اسٹیشن پر موجود جب اس ٹرین کو قبضے میں لیا تو اس وقت ٹرین پر سو سے زیادہ مسافر سوار تھے۔ تاہم ریلوے حکام کی جانب سے اس یقین دہانی کے بعد کہ وہ کسان کو اس کی زمین کا معاوضہ جلد ادا کر دیں گے عدالتی حکام نے ٹرین کو چھوڑ دیا۔

    یاد رہے کہ سال 2013 میں عدالت نے ریلوے حکام کو حکم دیا تھا کہ شیو کمار کو سود سمیت زمین کا معاوضہ ادا کیا جائے لیکن ریلوے کی جانب سے تین سال تک اس حکم پر عمل درآمد میں ناکامی کے بعد عدالت نے ٹرین کو ضبط کرنے کا حکم دیا۔

    کسان کے وکیل نے بی بی سی کو بتایا کہ ’ریلوے حکام نے وعدہ کیا ہے کہ ایک ہفتے کے اندر رقم ادا کر دی جائے گی جس کے بعد ٹرین کو جانے کی اجازت دے دی گئی۔

    ٹرین پر سفر کرنے والے ایک مسافر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ’پہلے ہم سمجھے کہ شاید دنگا فساد کرنے والوں نے ٹرین روک لی ہے لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ ٹرین کو عدالتی حکم کے تحت ضبط کیا گیا ہے۔ مجھے غصہ تو آیا لیکن اس پر ہنسی بھی آرہی تھی۔

     

  • سانحہ کوئٹہ ، اقوامِ متحدہ، امریکا، روس اور بھارت کا اظہارِ مذمت

    سانحہ کوئٹہ ، اقوامِ متحدہ، امریکا، روس اور بھارت کا اظہارِ مذمت

    ماسکو / واشنگٹن / نئی دہلی: روسی صدر ولادی میرپیوٹن ، بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر، وائٹ ہاؤس نے سانحہ کوئٹہ میں جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادی میرپیوٹن نے پاکستانی صدر ممنون حسین سے رابطہ کیا اور کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر میں ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کیا ہے۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں پاکستان کی معاونت کرتے رہیں گے اور اس کے خاتمے کے لیے ہر سطح پر اقدامات کرے گے۔

    پڑھیں:  کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ، 61 اہلکار شہید، 118 زخمی

    ترجمان وائٹ ہاؤس نے کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے پاکستان سے ہر ممکن تعاون رکھیں گے تاہم اس کے خاتمے کے لیے دونوں ممالک مسلسل رابطے میں ہیں۔


    بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کوئٹہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’دہشت گردی کسی بھی ملک اور کسی بھی شکل میں ہو ناقابل قبول ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں: کوئٹہ: عمران خان کی سول اسپتال آمد، زخمیوں‌ کی عیادت

     علاوہ ازیں فرانس اور اقوام متحدہ نے بھی سانحہ کوئٹہ کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
  • پاکستانی فنکار دہشت گرد نہیں، اجے دیوگن

    پاکستانی فنکار دہشت گرد نہیں، اجے دیوگن

    ممبئی: معروف بھارتی اداکار اجے دیوگن نے کہا ہے کہ پاکستانی فنکار دہشت گرد نہیں کیونکہ ہم نے کئی بار اُن کے ساتھ مل کر کام کیا اور انہیں اچھی طرح سے جانتے بھی ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اجے دیوگن کا کہنا تھا کہ اگر کسی فلم میں پاکستانی اداکار نے کام کیا تو اس کی ریلیز کے لیےپیسوں کا تقاضہ کرنا غلط ہے، آپ کسی پرڈیوسر کو مجبور نہیں کرسکتے کہ وہ 5 کروڑ روپے آرمی فنڈ میں جمع کروائے۔

    پڑھیں: پاکستانی فنکاروں کو دھمکیاں، قابل مذمت ہیں، نصیر الدین شاہ

    انہوں نے کہا کہ ’’فلم انڈسٹری کے تمام لوگ پاکستانی فنکاروں کے حوالے سے اچھی طرح سے واقف ہیں کہ وہ کسی دہشت گرد تحریک کا حصہ نہیں تاہم انڈیا کے فنکار بھی اس چیز سے کافی دور ہیں‘‘۔

    اجے دیوگن کا کہنا تھا کہ ’’پاکستانی فنکاروں پر پابندی لگانا دہشت گردی کا حل نہیں ہے کیونکہ کسی بھی ملک کا فنکار اس کو سپورٹ نہیں کرتا، ہم پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کرتے ہیں مگر اپنے وطن  کی بقاء کو بھی مدنظر رکھتے ہیں‘‘۔

    مزید پڑھیں: فلم اے دل ہے مشکل کی ریلیز، بھارتی انتہا پسندوں نے 5 کروڑ مانگ لیے

    یاد رہے ہندو انتہاء پسند تنظیم کے سربراہ اور مہارشٹرا کے وزیر اعلیٰ نے فلم اے دل ہے مشکل کے پروڈیوسر کرن جوہر سے ملاقات کی اور ریلیز کے لیے مشروط اجازت دیتے ہوئے 5 کروڑ روپے آرمی ریلیف فنڈ میں جمع کروانے کا مطالبہ کیا تھا۔
  • پاک فوج کے ہیرو لانس نائیک محمد محفوظ شہید کا 72واں یومِ پیدائش

    پاک فوج کے ہیرو لانس نائیک محمد محفوظ شہید کا 72واں یومِ پیدائش

    راولپنڈی: پاک بھارت جنگ کے دوران دشمن فوج سے بہادری اور دلیری کے ساتھ مقابلہ کر کے جامِ شہادت حاصل کرنے اور نشانِ حیدر کا اعزاز پانے والے پاک فوج کے ہیرو لانس نائیک محمد محفوظ شہید کا 72 واں یومِ پیدائش منایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لانس نائیک محمد محفوظ شہید 25 اکتوبر 1944 کو ضلع راولپنڈی کے گاؤں پنڈ مالکاں (محفوظ آباد) میں پیدا ہوئے، انہوں نے 25 اکتوبر 1962 کو پاک فوج کی پنجاب رجمنٹ میں شمولیت اختیار کی۔

    محمد محفوظ شہید نے 1965 کی پاک بھارت جنگ میں شاندار خدمات سرانجام دیں جبکہ 1971 کی پاک بھارت جنگ میں پنجاب رجمنٹ کمپنی اے کے ساتھ وابستہ ہوئے اور واہگہ آٹاری کے مقام پر اپنے فرائض انجام دینے لگے۔

    پڑھیں:  نشان حیدر پانے والے فوج کے 10 بہادر سپوت

    پاک بھارت جنگ کے دوران انہوں نے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے ’’پُرکانجری‘‘ گاؤں کی طرف پیش قدمی شروع کی تاہم مخالف فوج نے پاکستان آرمی پر فائرنگ شروع کردی، پاک فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصان بھی پہنچایا۔

    لانس نائیک محمد محفوظ نے واہگہ کے مقام پر دشمن سے دلیری اور شجاعت کے ساتھ مقابلہ کیا اور 17 دسمبر 1971 کو جام شہادت نوش کیا، پاک فوج نے شہید کی خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے اُنہیں نشانِ حیدر جیسے اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا۔

  • پاکستانی فنکاروں کو دھمکیاں، قابل مذمت ہیں، نصیر الدین شاہ

    پاکستانی فنکاروں کو دھمکیاں، قابل مذمت ہیں، نصیر الدین شاہ

    ممبئی: بالی ووڈ انڈسٹری کے مایہ ناز اداکار نصیر الدین شاہ نے کہا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کے باوجود دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات تاحال جاری ہیں مگر انڈیا میں پاکستانی فنکاروں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو تکلیف دہ بات ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلمی انڈسٹری میں اپنی محنت سے مقام حاصل کرنے والے اداکار نصیر الدین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی انتہاء پسندوں کی جانب سے فلم سازوں اور سینما مالکان کو دھمکیاں دینے اور فلم کی تشہیر روکنے کا عمل قابلِ مذمت ہے۔

    انہوں نے بھارتی ہندو انتہاء پسند تنظیم کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستانی فنکاروں کو دی جانے والی دھمکیاں قابل مذمت ہیں، انتہاء پسندوں کے لیے فنکار ایک آسان ہدف ہے اس لیے وہ ہر بار ان ہی کو نشانہ بناتے ہیں۔

    پڑھیں:  فلم اے دل ہے مشکل کی ریلیز، بھارتی انتہا پسندوں نے 5 کروڑ مانگ لیے

     ایک سوال کے جواب میں نصیر الدین شاہ نے کہا کہ ’’پاک بھارت کشیدگی کے باوجود دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات منقطع ہوئے اور نہ ہی ایک دوسرے کے لیے سرحدیں بند کی گئیں مگر پھر بھی انتہاء پسندوں کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو دھمکیاں دی گئیں اور فلموں کی ریلیز روکی گئی جو میرے لیے تکلیف دہ بات ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی فنکاروں پر پابندی اسکول کے بچوں کا مذاق ہے، پوجا بھٹ

    انہوں نے مہارشٹرا کی ہندو انتہاء پسند تنظیم کی جانب سے کرن جوہر کی فلم کی تشہیر کی مشروط اجازت دینے پر مقامی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور فلم کی تشہیر کے حمایت بھی کی۔ نصیر الدین شاہ نے بھارتی وزیر اعظم کو کہا کہ وہ ملک میں تعلیم اور دیگر عوامی مسائل حل کرنے کے لیے اقدامات کریں نہ ہی جنگی جنون میں مبتلاء ہوں۔
  • منی لانڈرنگ کیس بھارت اور برطانیہ نے ختم کرایا، انیس ایڈووکیٹ

    منی لانڈرنگ کیس بھارت اور برطانیہ نے ختم کرایا، انیس ایڈووکیٹ

    کراچی: پاکستان سرزمین پارٹی کے رہنما انیس احمد ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کے مقدمات ختم کرکے درحقیقت بھارت اور برطانیہ نے خود کو بچایا، اگر تحقیقات عدالت میں جاتیں تو بھارت نے نقاب ہوجاتا اور برطانیہ کی سرزمین سے دہشت گردی ہونے پر سوالات کھڑے ہوجاتے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹر میں میزبان ارشد شریف سے ٹیلی فونک گفتگو میں انہوں نے کہا کہ الطاف حسین پر جو الزامات ختم ہوئے ہیں وہ برطانیہ میں ختم ہوئے ہیں، وہ لندن کے لیے تو صاف ہوگئے لیکن را سے تعلقات کے جو الزامات ہیں ان پر وہ الزامات بدستور قائم ہیں، بھارت اور برطانیہ کے جوآپس کے تعلقات ہیں اس کے تحت انہوں نے مل کر الطاف حسین کو بچایا درحقیقت دونوں ممالک نے خود کو بچایا۔

    انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کے خلاف لندن میں کی گئی مقدمات کی تحقیقات اگر عدالت میں پیش کردی جاتیں تو بھارت بے نقاب ہوجاتا اور ساتھ ہی برطانیہ کو بھی جواب دینا پڑتا کہ اس کی سرزمین بیرون ملک میں دہشت گردی کے لیے استعمال کیسے ہوئی ، بھارت کی کشمیر اور بلوچستان میں مداخلت بھی کھل جاتی اس لیے بھارت نے سیاسی اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے برطانیہ کے ساتھ مل کر الطاف حسین کو بچالیا۔

    انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں الطاف حسین کے خلاف کیس ڈراپ کیا گیا، ہمارے اداروں کی بھی ذمہ داری تھی کہ کارروائی کراتے۔

    کراچی پریس کلب میں الطاف حسین کی حمایت میں ہونے والی پریس کانفرنس کے بارے میں انہوں نے سخت تنقید کی اور کہاکہ یہ پریس کانفرنس ملک دشمنوں کی سپورٹنگ کے لیے کرائی گئی۔

    انیس ایڈووکیٹ نے کہا کہ میں مصطفی کمال کے الفاظ کی حمایت کرتاہوں، گورنر سندھ عشرت العبادد استعفیٰ دیں ، ان کا نام ای سی ایل میں ڈال کر تحقیقات کی جائیں تو ان کے خلاف الزامات درست ثابت ہوجائیں گے۔

  • پاک بھارت کشیدگی فنکاروں کی وجہ سے نہیں، پریانکا چوپڑا

    پاک بھارت کشیدگی فنکاروں کی وجہ سے نہیں، پریانکا چوپڑا

    ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا نے پاکستانی فنکاروں کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کا ذمہ دار فنکاروں کو نہیں ٹھرایا جاسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی فلم انڈسٹری کی صفِ اول اداکارہ پریانکا چوپڑا نے کہا کہ ’’مجھے اپنے ملک سے محبت ہے اور مین محب وطن ہوں، اس لیے ملک کے مفاد میں کیے گئے حکومت کے ہر فیصلے کی حمایت کرتی ہوں‘‘۔

    پڑھیں:  بھارتی انتہا پسند تنظیم کی فلم سازکرن جوہر اور مہیش بھٹ کو دھمکی

     انہوں نے بھارتی وزیر اعظم اور ہندو انتہاء پسندوں کو ڈھکے چھپے الفاظ میں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہا ’’پاک بھارت کشیدگی کے بعد ہر بار صرف فنکاروں کو ہی ذمہ دار کیوں ٹھرایا جاتا ہے تاہم فنکاروں کا اس میں کچھ لینا دینا نہیں ہے‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’’ہر معاملے میں فنکاروں کو قصور وار ٹھرانا غلط ہے، دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی فنکاروں کی وجہ سے نہیں اس لیے انہیں کسی صورت ذمہ دار نہیں ٹھرایا جاسکتا‘‘۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی اداکار ماہرہ خان کو فلم رئیس سے نکال دیا گیا، بھارتی میڈیا

    پریانکا چوپڑا نےمزید کہا کہ ’’پاکستانی یا بھارتی فنکاروں نے کبھی کچھ ایسا نہیں کیا جس کی وجہ سے کسی بھی ملک کو نقصان پہنچا ہو تاہم اس تمام تر صورتحال میں ہر بار کی طرح اس بار بھی صرف فنکاروں کو نشانہ بناتے ہوئے اُن کا معاشی قتل کیا جارہا ہے‘‘۔

    صفِ اول کی فنکارہ نے کہا کہ ’’دونوں ممالک میں دیگر شعبوں بزنس مین، ڈاکٹرز اور سیاستدانوں کو کیوں نشانہ نہیں بنایا جاتا صرف فنکار وں پر ہی پابندیاں عائد کی جاتی ہیں‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں: بالی ووڈ اداکار اوم پوری انتہا پسندوں کے سامنے مجبور

     یاد رہے اڑی سیکٹر پر حملے اور لائن آف کنٹرول پر جاری کشیدگی کے بعد بھارتی ہندو انتہاء پسندوں کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو دھمکیاں دی گئیں تھیں جس کے بعد پاکستانی اداکار بھارت سے وطن واپس پہنچ گئے تاہم پاکستانی فنکاروں کی حمایت میں بولنے پر سلمان خان اور اوم پوری کو بھی ہندو انتہاء پسندوں نے ملک چھوڑنے کا مشورہ دیا تھا۔

     

  • ڈانسنگ گرل مورتی کی بھارت سے واپسی کیلئے عدالت میں درخواست

    ڈانسنگ گرل مورتی کی بھارت سے واپسی کیلئے عدالت میں درخواست

    لاہور: موہنجو دڑو سے برآمد ہونے والی پیتل اور تانبے سے بنی ڈانسنگ گرل نامی مورتی کی بھارت سے واپسی کے لiے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو از خود نوٹس لینے کے لیے درخواست دائر کر دی گئی۔

     

    دائر کردہ درخواست میں بیرسٹر جاوید اقبال جعفری نے کہا ہے کہ موہنجو دڑو کے آثار قدیمہ سے برآمد ہونے والی پیتل اور تانبے کی بنی ڈانسنگ گرل نامی مورتی لاہور میوزیم کی ملکیت تھی جو کہ تقسیم ہند سے قبل لاہور میوزیم نے نیشنل آرٹ کونسل نیو دہلی کی درخواست پر یہ مورتی نمائش میں رکھنے کے لیے بھارت بھجوائی جسے بھارت کی جانب سے واپس کرنے سے انکار کر دیا گیا۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ تاریخ میں ڈانسنگ گرل کی مورتی کو وہی حیثیت حاصل ہے جو یورپ کی تاریخ میں مونا لیزا کی پینٹنگ کو حاصل ہے،پانچ ہزار سال پرانی یہ ڈانسنگ گرل ہمارا ثقافتی ورثہ اور آرٹ کا بہترین نمونہ ہے لہذا چیف جسٹس از خود کارروائی کرتے ہوئے ڈانسنگ گرل کی مورتی کی بھارت سے واپسی کو یقینی بنانے کے احکامات جاری کریں۔

    ڈانسنگ گرل مجسمہ تانبے کا بنا ہوا ہے اور یہ ساڑھے چار ہزار سال پرانا ہے یہ مجسمہ ساڑھے 10 سینٹی میٹر لمبا ہے اور اس کو 1926 میں موہنجو دڑو میں کھدائی کے دوران دریافت کیا گیا تھا۔ برطانوی ماہر آثار قدیمہ مورٹیمر وہیلر نے اس مجسمے کو دریافت کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : ڈانسنگ گرل آف موہنجو دڑو کا مجسمہ بھارت سے واپس لینے کا فیصلہ

     ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک 15 سالہ لڑکی ہے جس نے صرف بازوؤں پر اوپر تک چوڑیاں پہن رکھی ہیں یہ ایک پراعتماد لڑکی ہے جیسی دنیا میں کوئی اور نہیں ہے یہ مجسمہ دنیا کی تاریخ میں ایک منفرد دریافت ہے جو کسی خزانے سے کم نہیں۔
  • بطور پاکستانی ہر دہشت گردی کی مذمت کرتی ہوں، اداکارہ ماہرہ خان

    بطور پاکستانی ہر دہشت گردی کی مذمت کرتی ہوں، اداکارہ ماہرہ خان

    کراچی: پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان نے پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے اپنی خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ میں ایسی دنیا کا خواب دیکھتی ہوں جہاں امن ہو اور ہمارے بچے جنگ سے مکمل محفوظ رہ سکیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر کیا۔ پاکستانی اداکارہ کا کہنا ہے کہ ’’گزشتہ 5 برسوں سے اداکاری کے پیشے سے وابستہ ہوں اور شوبز میں آنے کے بعد سے میں نے ہمیشہ ملک کی عزت کا خیال رکھتے ہوئے کام کیا‘‘۔

    پڑھیں:  شاہ رخ اورماہرہ خان کی فلم ’رئیس‘کا پہلا جلوہ

     انہوں نے مزید کہاکہ ’’ایک پاکستانی اور فنکار ہونے کی حیثیت سے میں پاکستان اور بیرونی ممالک میں اپنے وطن کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کے لیے تمام تر صلاحتیں بروئے کار لانے کے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہوں گی‘‘۔

    مزید پڑھیں:  شاہ رخ خان بھی پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کے دیوانے نکلے

    ماہرہ خان کا کہنا ہے کہ ’’میں ایک پاکستانی ہونے کے ناطے دنیا بھر میں ہونے والی ہر دہشت گردی اور اس کے نتیجے میں ہونے والی زیادتی کی مذمت کرتی ہوں ۔اُن کا کہنا تھا کہ ’’مجھے کبھی کسی جنگ یا خونریزی سے خوشی نہیں ملتی تاہم میں ایک ایسی دنیا کا خواب دیکھتی ہوں جہاں ہمارے بچے جنگ اور خون خرابے سے محفوظ رہیں’’۔

    یہ بھی پڑھیں: انتہا پسند ہندوٗں کی پاکستانی اداکار ماہرہ خان کو دھمکی

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ادکارہ نے اپنے پرستاروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں اُن تمام لوگوں کی شکر گزار ہوں جنہوں نے میرے کام کو پسند کیا اور میری حمایت کرتے رہے‘‘۔

    یاد رہے ماہرہ خان بالی ووڈ فلم رئیس میں کنگ خان کے ساتھ اداکاری کررہی تھیں تاہم اڑی سیکٹر اور لائن آف کنٹرول پر پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد ہندو انتہاء پسندوں کی دھمکیوں کے بعد اداکارہ وطن واپس آگئیں۔

  • بھارتی وزیر دفاع نے سرجیکل اسٹرائیک کے ثبوت مانگنے پر کارروائی کو نیا نام دے دیا

    بھارتی وزیر دفاع نے سرجیکل اسٹرائیک کے ثبوت مانگنے پر کارروائی کو نیا نام دے دیا

    نئی دہلی: بھارتی وزیردفاع منور پاریکر نے کہا ہے کہ سرجیکل اسٹرائیک 100 فیصد درست تھی تاہم ہمیں اس کے ثبوت دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار اور بھارتی فوج کی جانب سے کیا گیا دعویٰ خود ان کے گلے کا پھندا بن گیا ہر روز نئی تاویلیں پیش کرنے والے بھارتی حکام اپنے دعویٰ کے دفاع میں مسلسل ناکام نظر آرہے ہیں۔

    بھارتی وزیر داخلہ منور پاریکر سے صحافی نے سرجیکل اسٹرائیک کے ثبوت پیش کرنے کے حوالے سے سوال کیا تو انہوں نے سرجیکل اسٹرائیک سے جان چھڑانے کی کوشش کرتے ہوئےکہا کہ ’’بھارتی فوج نے کنٹرول لائن پر کاؤنٹر ٹیررازم ایکشن کیا ہے ‘‘۔ صحافی کی جانب سے مسلسل استفسار کرنے پر بھارتی وزیر نے مودی سرکار کی پالیسی کو اپناتے ہوئے بات گول مول کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘ہمیں اس کے ثبوت دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے‘‘۔

    دوسری جانب سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ کرنے اور ثبوت نہ پیش کرنے کے حوالے سے مودی سرکار کو بھارتی سیاستدانوں کی جانب سے بھی سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور کانگریس کے رہنما نے کہا کہ ’’مودی سرکار اپنا پول کھل جانے کے خوف سے کوئی ثبوت پیش نہیں کرپارہی‘‘۔

    قبل ازیں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بے جے پی کے رہنماؤں اور وزیروں کو سرجیکل اسٹرائیک پر کسی بھی قسم کے تبصروں سے گریز کرنے کی ہدایات جاری کیں تھی۔